Tag: الہ دین پارک

  • الہ دین پارک کو دوبارہ آباد کرنے کا منصوبہ

    کراچی: الہ دین پارک کو دوبارہ آباد کرنے کے منصوبے کے تحت پارک کا نام باغ کراچی رکھ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے باغ کراچی کا سنگ بنیاد رکھ دیا، قونصل جنرل متحدہ عرب امارات اور ایڈمنسٹریٹر کراچی سید سیف الرحمٰن بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    باغ کراچی میں 72 ایکڑ زمین پر 5653 درخت لگائے گئے ہیں، اور یہاں ایک فیملی پارک بنایا جا رہا ہے، جھولے بھی لگائے جائیں گے، عدالت کے حکم پر الہ دین کو باغ کراچی میں تبدیل کیا گیا ہے۔

    گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور یو اے ای قونصل جنرل نے تختی کی نقاب کشائی کر کے باغ کراچی کا سنگ کا بنیاد رکھا، گورنر نے کہا کہ ماضی میں اس مقام پر غیر قانونی تعمیرات کی گئی تھیں۔

    کامران ٹیسوری نے کہا سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت اس جگہ پر خوبصورت پارک تعمیر کیا جائے گا، 72 ایکڑ رقبے پر مشتمل یہ پارک شہر کی رونقوں میں اضافے کا سبب بنے گا، باغ کراچی شہریوں کے لیے ایک تحفہ ہے۔

    ایڈمنسٹریٹر نے اس موقع پر کہا کہ سب مل جل کر کام کریں گے تو بہتر نتائج آئیں گے، باغ کراچی کی تعمیر ترجیحی بنیادوں پر کی جائے گی اور تفریح کی تمام سہولیات مہیا کی جائیں گی۔

  • الہ دین پارک شاپنگ کی دکانوں میں انتظامیہ نے آگ لگائی،دکانداروں کا الزام

    الہ دین پارک شاپنگ کی دکانوں میں انتظامیہ نے آگ لگائی،دکانداروں کا الزام

    کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں الہ دین پارک کے شاپنگ سینٹر میں آتشزدگی کے باعث لاکھوں روپے مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا، دکاندار کہتے ہیں کہ پارک انتظامیہ نے دکانوں کو آگ لگائی۔

    رات گئے گلستان جوہر راشد منہاس روڈ پر واقع الہ دین پارک شاپنگ سینٹرمیں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے کئی دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، فائر بریگیڈ کے عملہ نے موقع پر پہنچ کر کئی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا تاہم آتشزدگی سےچھ دکانیں مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئیں جن میں لاکھوں روپے مالیت کا سامان تھا۔

    فائر بریگیڈ حکام کے مطابق ابتدائی شواہد سے لگتا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی تاہم دکانداروں نے الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیاہے کہ پارک انتظامیہ نے خالی کروانے کے تنازعے پر دکانوں کو آگ لگوائی ہے،

    دکانداروں کا کہنا ہے کہ انہیں پارک انتظامیہ کی جانب سے 30دسمبر تک دکانیں خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا تھا اور دکانیں خالی نہ کرنے پردکانوں کو آگ لگوائی گئی۔آتشزدگی کی رپورٹ تاحال درج نہ ہوسکی۔