Tag: الیونتھ آور

  • نواز شریف میرے لیڈر نہیں، میں ان سے زیادہ سینئر ہوں، ظفر اللہ جمالی

    نواز شریف میرے لیڈر نہیں، میں ان سے زیادہ سینئر ہوں، ظفر اللہ جمالی

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم پاکستان اور ن لیگ کے منحرف رہنما میر ٖظفر اللہ خان جمالی نے کہا ہے کہ نواز شریف میرے لیڈر نہیں، میں ان سے زیادہ سینئر ہوں، ختم نبوت کے معاملے پر زاہد حامد و دیگر نے ہمیں دھوکا دیا، این آر او نہیں ہونا چاہیے تھے، اکبر بگٹی کا قتل زیادتی تھی وہ شہید ہوئے، امریکا نے ڈاکٹر عبدالقدیر کی حوالگی کے لیے دباؤ ڈالا، ن لیگ کے 40 ارکان پارٹی چھوڑنا چاہتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پروگرام الیونتھ آور میں بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں شہباز شریف کی دعوت پر ن لیگ میں شامل ہوا تھا لیکن ختم نبوت کے معاملے پر وزیر قانون زاہد حامد اور دیگر نے ارکان قومی اسمبلی کو دھوکا دیا۔

    ظفر اللہ جمالی نے کہا کہ اسپیکر ایاز صادق کا موقف تھا کہ ختم نبوت قانون میں تکنیکی غلطی ہوئی لیکن اسپیکر کی ذمہ داری ہے کہ کمیٹی سے معاملے پر بات کرتے، ختم نبوت حلف نامے میں ترمیم کے ذمہ دار وزرا اور کمیٹی ہیں۔

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس وقت ن لیگ کو احکامات نواز شریف ہی دے رہے ہیں، بلوچستان کے معاملات پر 4سال میں کسی نے اعتماد میں نہیں لیا،آغاز حقوق بلوچستان پیکیج کے پیسے کہاں گئے؟ کچھ پتا نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 2008 میں پی پی حکومت نے مشرف سے ہی حلف لیا تھا،این آر او کروا کر پاکستان کے ساتھ زیادتی کی گئی۔

    محسن پاکستان ایٹمی سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر کے متعلق انہوں نے تسلیم کیا کہ امریکا نے ڈاکٹر عبدالقدیر کی حوالگی کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔

    نواز شریف کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے متعلق سازش کا مجھے کوئی علم نہیں،ملک میں ہرادارے کی اپنی ترجیحات ہیں، پاک فوج اپنی حدود میں رہ کر کام کررہی ہے لیکن حکومت اپنی حدود سے تجاوز کررہی ہے،میاں صاحب کو چاہیے تھا پارٹی کی قیادت کسی اور کو سونپ دیتے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ پارٹی صدر کے معاملے پر آئینی ترمیم نہیں کرنی چاہیے تھی، ختم نبوت میں ترمیم کرنے والی پارلیمنٹ نہیں رہنی چاہیے، پارلیمنٹ کی موت کا وقت قریب ہے، پارلیمنٹ مقررہ مدت پوری کرتی نظر نہیں آتی ایسی روش سےتو بہتر ہے کہ پارلیمنٹ خود گھر چلی جائے، شاہد خاقان عباسی کو چاہیے کہ پارلیمنٹ کو گھر بھیج دے۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوریت قربانیاں مانگتی ہے، مارچ اور کوئیک مارچ میں تھوڑا فرق ہے، ریاض پیرزادہ چاہتے ہیں ن لیگ کسی طور پر بچالی جائے،ریاض پیرزادہ پارٹی کے مفاد میں بیان دے رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے نہ مجھے خریدا ہے اور نہ میں نے اپنے آپ کو بیچا، نواز شریف میرے لیڈر نہیں،میں ان سے زیادہ سینئر ہوں اور اس وقت ن لیگ میں سب سے زیادہ سینئر ہوں، نواز شریف اس وقت مشکل میں ہیں اگر نواز شریف مجرم ہیں تو انہیں سزا دی جائے اور سزا بھی عزت کے ساتھ دینی چاہیے۔

    ایک سوال پر میر ظفر اللہ خان جمالی نے کہا کہ شریف خاندان میں اختلافات کا سنا، یہ ان کا خاندانی معاملہ ہے،6،6 ماہ مریم نواز اپنے چاچا سے ملاقات نہیں کرتیں،خاندانی اختلاف سوچ کا بھی ہے اور کرسی کا بھی،اسٹیک ہولڈر وہ ہے جو جنگ کے میدان میں ہو۔

    انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز مشرف دور میں مشکلات میں مجھے فون کرتے تھے، مریم بی بی بھی میرے بچوں کی طرح ہے ،شریف برادران ٹریک پر نہیں،دونوں بھائیوں کے راستے جدا ہیں،خدا ایسے خاندانوں کا پردہ رکھے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت سے دوستی نہیں ہوسکتی،دوقومی نظریہ ہے،کب تک بھارت کے پیچھے چلتے رہیں گے، کاروباری مفاد کے باعث نواز شریف بھارت کے پیچھے ہیں، نواز شریف چاہتے ہیں دھندہ خراب نہ ہو یہ کہتے ہیں کہ بھارت والے بھی آلو گوشت کھاتے ہیں اور ہم بھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ جنگ گروپ کو لائسنس دینا مناسب نہیں تھا،یہ غلط فیصلہ تھا اور میرشکیل کو ٹی وی لائسنس دینا غلطی تھی، شیخ رشید میر شکیل کو میرے پاس لائے تھے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ میں دراڑیں پڑ چکی ہیں، الیکشن کرانے کی کوئی ضرورت نہیں،40 سے زائد ارکان اسمبلی ن لیگ چھوڑنے کو تیار ہیں کسی تھپکی کی ضرورت ہے۔

    اکبر بگٹی کے سوال پر انہوں‌ نے کہا کہ بلوچ رہنما اکبر بگٹی کا قتل ان کے ساتھ زیادتی تھی، میں انہیں شہید سمجھتا ہوں، ایک موقع پر سارے بلوچ رہنما پاکستان کے خلاف تھے اور آزادی کے حامی تھی لیکن صرف غوث بخش بزنجو اور نواب اکبر بگٹی ہی بچے تھے جو اس وقت بھی کہتے تھے کہ ہم پاکستان کے ساتھ ہیں۔

  • پاکستان کو اسلامی اتحاد کا‌ حصہ نہیں بننا چاہیے، پرویز مشرف، خصوصی انٹرویو

    پاکستان کو اسلامی اتحاد کا‌ حصہ نہیں بننا چاہیے، پرویز مشرف، خصوصی انٹرویو

    اسلام آباد: سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ اسلامی اتحادی افواج کا معاملہ نازک ہے، پاکستان کو اس اتحاد کا حصہ نہیں بننا چاہیے، یہ واضح نہیں کہ اتحاد کارروائی کس کے خلاف کرے گا، نواز شریف کے ہر آرمی چیف سے تعلقات کشیدہ رہے، بہت مذاق اڑ چکا، نواز شریف کی جگہ ہوتا تو استعفیٰ دے دیتا۔

    نواز شریف کے دور حکومت میں سول ملٹری تعلقات میں ہمیشہ کشیدگی رہی، آصف نواز،وحید کاکڑ،جہانگیر کرامت کےساتھ کشیدگی رہی، نواز شریف اور راحیل شریف کے درمیان معاملات بس ٹھیک تھے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروبرام الیونتھ آور میں شرکت کے دوران میزبان وسیم بادامی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کچھ نہ کچھ ایسا کرتے ہیں جس سے سول ملٹری تعلقات میں کشیدگی آجاتی ہے اس لیے ان کی ہر دور میں اپنے آرمی چیف سے تعلقات میں کشیدگی رہی،آصف نواز،وحید کاکڑ،جہانگیر کرامت کے ساتھ کشیدگی رہی، راحیل شریف سے معاملات بھی بس ٹھیک ہی تھے۔

    واضح نہیں اسلامی اتحاد کس کے خلاف کارروائی کرے گا؟

    اسلا می اتحاد کے سوال پر انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ایسا فوجی اتحاد نہیں بننا چاہیے جو فرقہ وارانہ ہو، اسلامی ملکوں کی اتحادی افواج کا معاملہ نازک ہے، پاکستان کو اسلامی ملکوں کی اتحادی فوج کا حصہ نہیں بننا چاہیے، اسلامی اتحادی فوج کی کامیابی کے امکانات ہوں تو حصہ بنے، یہ بات مبہم ہے کہ اسلامی اتحادی فوج کس کے خلاف کارروائی کرے گی، سعودی عرب،ایران اور ترکی کے درمیان پاکستان رابطہ کار ہے۔

    نواز شریف کی جگہ ہوتا تو اب تک استعفیٰ دے چکا ہوتا

    پاناما لیکس کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور ان کی فیملی کا بہت مذاق اڑ چکا، اگر ان کی جگہ میں ہوتا تو اب تک استعفیٰ دے چکا ہوتا، شیخ رشید نے صحیح کہا ہے کہ پپو دو پرچوں میں فیل اور تین میں کمپارٹ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کا فیصلہ کنفیوز ہے، ہر شخص وکٹری کا نشان بنا رہا ہے۔

    شفاف انتخابات ہوئے تو ن لیگ ہار جائے گی، پی ٹی آئی مضبوط ہے

    مشرف نے انتخابات پر کہا کہ ن لیگ حکومتی مشینری کو غلط استعمال کرتی ہے،الیکشن میں حکومتی مشینری سے ہی ن لیگ جیت جاتی ہے اگر شفاف انتخابات ہوئے تو ن لیگ نہیں جیت سکتی، شفاف انتخابات ہوئے تو پی ٹی آئی کی پارٹی مضبوط ہے تاہم سندھ میں عمران خان کی انتخابات سے متعلق کوئی حکمت عملی نہیں ہے۔

    تیسری سیاسی قوت بننے کے لیے پاکستان آنا چاہتا ہوں

    انہوں نے کہا کہ ملک میں تیسری سیاسی قوت کی کمی ہے، اگر پاکستان میں آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت اور سیکیورٹی ملی تو تیسری سیاسی قوت بننے کے لیے پاکستان آنا چاہوں گا لیکن حالات موافق نہ ہوئےتو پاکستان نہیں آؤں گا۔

    انتخابات میں قائد متحدہ کے نمائندے فاروق ستار اور مصطفی کمال کو ہرادیں گے

    الطاف حسین سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ کراچی میں بانی ایم کیو ایم کا اب بھی گہرا اثر ہے، مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار عوام کو اپنا اسیر نہیں بناسکے، ان دونوں کو عوام میں پذیرائی حاصل نہیں ہے انتخابات میں فاروق ستار کے سامنے بانی ایم کیو ایم کےنمائندےجیت جائیں گے۔

    احسان اللہ اور کلبھوشن میں فرق ہے، کلبھوشن کو ہرصورت پھانسی دی جائے

    کلبھوشن یادیو پر انہوں نے کہا کہ احسان اللہ اور کلبھوشن میں فرق ہے، کلبھوشن یادیو دہشت گرد ہے اسے ہر صورت پھانسی دی جائے، افغان سرحد پر پاکستان کے خلاف بھارت متحرک ہے، بھارت پاکستان کے خلاف دہشت گردوں کو ہوا دیتا ہے۔

    ایران کے مقابلے میں عربوں نے ہماری زیادہ مدد کی

    انہوں نے کہا کہ ایران کےساتھ سرحد کے معاملے پر مذاکرات ہوسکتے ہیں،ایران کے مقابلے میں عرب خطے نے ہماری زیادہ مدد کی ہے، عرب خطے کے لیے ہمیں کردار ادا کرناچاہیے۔

  • متنازعہ تقریر رکوانے کے لیے واسع جلیل کو چار بار فون کیے، عامر خان

    متنازعہ تقریر رکوانے کے لیے واسع جلیل کو چار بار فون کیے، عامر خان

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سینیئر ڈپٹی کنوینئر عامر خان نے کہا ہے کہ بانی متحدہ کی 22 اگست کی متنازعہ تقریر کےدوران واسع جلیل کو تقریر رکوانے کے لیئے 4 بار فون کیے لیکن ان کاجواب تھا کہ ہمارے ہاتھ میں کچھ نہیں آپ سنبھال سکتے ہیں تو سنبھال لیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کے سوالوں کے جوابات دے رہے تھے انہوں نے کہا کہ 22 اگست کی متنازعہ تقریر کے دوران لندن کے افتخار احمد سے بھی بات کی اور پوچھا کہ آخر یہ کیا ہورہا ہے لیکن وہاں سے بھی کوئی مثبت جواب نہیں آیا۔

    عامر خان نے کہا کہ بانی ایم کیوایم کی متنازعہ تقریر پر ہم سب اپنا سر پکڑ کر بیٹھ گئے تھے جب کہ اسی اشتعال انگیز تقریر کے بعد ہی اے آر وائی کے دفتر پر حملہ ہوا اور جو کچھ ہوا سب نے دیکھا تاہم تقریر کے فوری بعد مجھے رینجرز نے بلوا لیا۔

    ایک اور سوال کے جواب میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ میں خود چاہتا ہوں کہ بابرغوری مجھےلیگل نوٹس بھیجیں لیکن انہوں نے ابھی تک کوئی قانونی چارہ جوئی نہیں کی ہے کیوں کہ شاید لیگل نوٹس کی وجہ سے بابرغوری کو پاکستان آنا پڑ جائے۔


    عامر خان نے کہا کہ لندن والوں کے پاس ہمیشہ الزامات کی فہرست تیار رہتی ہے اگر میں نے لندن والوں کےخلاف سچ بات کہہ دی ہے تو اس میں کیا غلط ہے بلکہ ڈاکٹر فاروق ستار نے بھی یہی کچھ کہا تھا اور لندن والوں سے ہمدردی رکھنےوالے بھی یہ سچ جانتے ہیں۔

    سینیئر ڈپٹی کنوینیئر عامر خان نے کہا کہ لندن کے رہنما واسع جلیل کے لیے حال ہی میں گلستان جوہر میں کروڑوں روپ کی مالیت کا پلاٹ خریدا گیا ہے جب کہ بابرغوری کے ہیوسٹن میں پیٹرول پمپ ہیں اور امریکا میں فوڈریسٹورنٹ چین کس کےنام ہیں اور نارتھ ناظم آبادمیں کس کے پاس کیا کیا ہے میں سب بتاؤں گا۔

    انہوں نے کہا کہ جو بھی پاکستان کی ریاست کے خلاف بات کرے گا اور ملکی وحدت کے خلاف نعرے بازی کرے گا اسے کسی طور سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہونی چاہیے اور اگر لندن والوں کو سیاست کی اجازت ملتی ہے تو اس کا سوال پھر ریاست سے کرنا چاہیئے مجھے سے نہیں۔

    سیاسی اتحاد کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ لندن والوں سے مفاہمت کے راستے بند ہوچکے ہیں اور پی ایس پی سے اتحاد کا کوئی معاملہ زیرغور نہیں تاہم سیاست میں ہر چیز ممکن ہوتی ہے لیکن ہمیں پورا یقین ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اپنی سابقہ تمام نشستیں حاصل کر لیں گے۔

    پاک سرزمین پارٹی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو اپنی رائے دینا کا اور سیاست کرنے کا حق حاصل ہے لیکن مصطفٰی کمال کی سیاسی حقیقت کافیصلہ الیکشن میں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان نے جرائم پیشہ افراد کو پارٹی سے نکال باہر کیا ہے کیوں کہ ہمارے یہاں جرائم اور کرپشن کے لیے زیرو ٹالیرنس ہے اور اس پالیسی پر سختی سے کاربند رہیں گے رہی بات یہ کہ ہم نے جن جرائم پیشہ افراد کو پارٹی سے نکالا وہ اب کہاں ہیں تو اس کا مجھے کوئی علم نہیں ہے۔

    ایم کیو ایم حقیقی سے بانی ایم کیو ایم کے ساتھ دوبارہ سیاسی سفر کے آغاز پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں عامر خان نے کہا کہ مہاجر قوم کی بھلائی اور نوجوانوں کے محفوظ مستقبل کے لیے یہ فیصلہ کیا تھا کیوں کہ اس دور میں اختلافات اور غلط فہمیوں کے باعث مہاجر نوجوانوں کا خون بہا تھا۔

    دوران پروگرام میزبان وسیم بادامی نے 22 اگست کو بانی ایم کیو ایم کی تقریر کے دوران عامر خان کی بانی ایم کیو ایم سے متنازعہ اور ملک مخالف بات چیت بھی سنوائی گئی جس پر عامر خان کا کہنا تھا کہ میری گفتگو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا میں نے کارکنان کی ماورائے عدالت قتل پر مایوسی کا ضرور اظہار کیا تھا۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کے اختیارات وفاق نے روکے ہوئے ہیں، میئر کراچی

    وزیراعلیٰ سندھ کے اختیارات وفاق نے روکے ہوئے ہیں، میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کے اختیارات وفاق نے روکے ہوئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کسی کا تبادلہ کرتے ہیں تو وہ واپس آجاتا ہے، موجودہ اختیارات اور وسائل میں کچھ بھی نہیں کرسکتا،وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر بلدیات سندھ سے اچھے تعلقات ہیں۔

    یہ بات انہوں نے وسیم بادامی کے پروگرام الیونتھ آور میں کہی، یہ پروگرام کراچی کےعلاقے لیاقت آباد کی سڑکوں پر ریکارڈ کیا گیا۔

    پروگرام میں لوگوں نے بڑھ چڑھ کر علاقے اور کراچی کے مسائل پیش کیے، حکومت پر تنقید کی، ووٹ لینے والوں کو تنقید کا نشانہ بنایا کئی مسائل کے جواب میں میئر کراچی نے فنڈز کی عدم فراہمی کا عذر پیش کیا اور کئی مسائل حل کرانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ جو اختیارات اس وقت میرے پاس ہیں ان میں کچھ نہیں کرسکتا تھا لیکن محدود اختیارات کے باوجود ہم کام کر رہے ہیں اور ہم نے 100 روزہ مہم کا اعلان کیا، صفائی مہم میں ہر ڈسٹرکٹ میں ٹیموں کا اعلان کیا تھا

    ان کا کہنا تھا کہ کوشش کی ہے کہ حکومت کو بتائیں کہ ہم کام کرسکتے ہیں،ماضی میں سیاسی لیڈر ٹھیکے دے کر بھول جاتے تھے، آج کل ٹھیکے دینے کے بعد لیڈران سوجاتے ہیں،پیچھے بہت خامیاں ہیں لیکن اب ہم آگے جارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کے اختیارات وفاق نے روکے ہوئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کسی کا تبادلہ کرتے ہیں تو وہ واپس آجاتا ہے،موجودہ اختیارات اور وسائل میں کچھ بھی نہیں کرسکتا،وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر بلدیات سندھ سے اچھے تعلقات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کی صفائی کے لیے لوگوں میں شعور کو اجاگر کیا، کراچی کی صفائی کے لیے لوگوں نے بھی ہمارا ساتھ دیا، ٹوٹی سڑکوں کا اندازہ ہے اور اس پر بھی کام جاری ہے،کراچی کا شہری ہوں اور شہر کے مسائل سے بخوبی واقف ہوں۔

    مختلف سوالات پر انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس ان علاقوں میں ہوتی ہے جہاں وی آئی پیز ہوتے ہیں،ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں بہت کمی آئی ہے، ہمیں 2018 میں پہلے سے زیادہ ووٹ ملیں گے۔

  • بھارتی کولڈ اسٹارٹ کیخلاف تیاری مکمل ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    بھارتی کولڈ اسٹارٹ کیخلاف تیاری مکمل ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    کراچی : ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان کسی کےساتھ جنگ نہیں چاہتا، کسی سے جنگ نہ چاہنے کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، بھارتی کولڈ اسٹارٹ کےخلاف ہماری تیاری مکمل ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، یاد رہے کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور کا یہ کسی نیوز چینل کو پہلا انٹرویو ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں، پاکستان کسی کےساتھ جنگ نہیں چاہتا لیکن بھارتی کولڈ اسٹارٹ کےخلاف ہماری تیاری مکمل ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو سےمتعلق فیصلہ قانون کے مطابق ہوگا،افغانستان میں دہشت گرد سرحد پار کارروائی کی کوشش کرتے ہیں۔

    میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ مسلح افواج سروس نہیں زندگی کاطریقہ اور ایک خاندان ہے، سپاہی سے لے کراوپر تک ایک خاندان جیسارشتہ ہے، ہمارے افسر اور سپاہی کا رشتہ گھر تک ہے، ہمارے افسر اور سپاہی ایک دوسرے کی خوشی اور غمی میں شریک ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہرکمانڈنگ افسر کی ذمہ داری سپاہی کا خیال رکھنا ہے، پاک فوج جیسا سپاہی پوری دنیا میں کسی فوج میں نہیں، ہمارے سپاہی دنیا کے بہترین فوجی ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہون نے کہا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔

  • گورنرکی تقرری کیلئے ہم سے نہیں پوچھا گیا، خواجہ اظہارالحسن

    گورنرکی تقرری کیلئے ہم سے نہیں پوچھا گیا، خواجہ اظہارالحسن

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ وفاق نے گورنرسندھ کی تعیناتی سے متعلق ہم سے نہیں پوچھا، امید کرتے ہیں نئے گورنرسندھ محمد زبیر شہری اوردیہی سندھ کے درمیان توازن قائم کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام”الیونتھ آور“ میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ 22 اگست کے بعد ہم اپنے فیصلے مجموعی طور پر دلیری سے کر رہے ہیں۔

    میئر کے اختیارات کے معاملے پر جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اورہمارا مؤقف ایک ہے، 8 سال سے کراچی میں موجود کچرا نہیں اٹھا یا گیا مگر میئر کراچی کے آنے کے سے یہ کام ہورہا ہے، کراچی کے مختلف علاقوں سے کچرا اٹھایا جارہا ہے جوقابل تعریف ہے۔

    خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ بانی متحدہ نے جماعت بنائی کوئی پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی نہیں جو بند ہوجائے گی، ایم کیو ایم کا 30 دسمبرکا جلسہ اپنی مثال آپ تھا، جلسے میں موجود عوام کا سمندر مخالفین کیلئے منہ توڑ جواب تھا۔جلسےمیں عوام کا ولولہ آپ سب کے سامنےتھا، اب کراچی کے عوام پہلے سےزیادہ ہمارے جلسوں میں نظرآئیں گے۔

    پی ایس پی کے جلسے کے حوالے سے خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ مجھےنہیں معلوم الٹی میٹم کس بنیاد پردیا گیا ہے، جوش خطابت اورمقرر کی حیثیت سے ہمارا کوئی ثانی نہیں ہے، ہم الزام تراشی کی سیاست سے گریز کر رہے ہیں، جب مہاجروں کے نصیب بدلنے کا وقت آیا توان کو تنہا کردیا گیا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہاں غلطی ہوئی وہاں پوری ایم کیوایم نےخود کو لندن سے لاتعلق کیا، خواجہ اظہار نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں ہم نےایک بل کی مخالفت کی اور کہا کہ سندھ اسمبلی کی قانون سازی چیلنج کی جاتی ہے، ہماری بات کےجواب میں نثارکھوڑو نے ہمیں طعنے دیئے۔

  • فاروق ستار کو عدالت روز طلب کرتی ہے، مصطفیٰ کمال

    فاروق ستار کو عدالت روز طلب کرتی ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار پر 30 مقدمات درج ہیں، عدالت انہیں روز انہ طلب کرتی ہے، ایم کیو ایم استعفیٰ دے تو الیکشن میں اُن کے مد مقابل حصہ لیں گے۔

    اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میں سیاسی بیان نہیں دیتا بلکہ سچ کی بنیاد پر گفتگو کرتا ہوں، ایم کیو ایم پاکستان کے جلسے میں لوگوں کی تعداد بہت کم تھی جبکہ ہمارے جلسے میں ہزاروں لوگ موجود تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی ایک ماہ میں ہزاروں افراد کو جمع کرنے میں کامیاب ہوئی، 29 جنوری کو کراچی کے جلسے میں اہم باتیں کروں گا اور اس بات سے پردہ اٹھاؤں گا کہ جنہیں چوکیدار بنایا گیا وہ ہی چور بن گئے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم نشتوں سے استعفیٰ دے تو اُن کے مد مقابل امیدوار کھڑے کر کے الیکشن میں حصہ لے کر انہیں شکست دیں گے کیونکہ کراچی میں تبدیلی آرہی ہے اور عوام اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے اور انہیں ووٹ دینے کی غلطی کا احساس ہوگیا ہے۔

    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار 30 مقدمات میں مطلوب ہیں، عدالت انہیں روز انہ آواز دیتی ہے مگر وہ حاضر نہیں ہوتے تاہم میں نے ابھی تک فاروق ستار پر تنقید نہیں کی اور اُن کے لیے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔

    رضا ہارون کی غیر موجودگی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وہ لندن میں ایک ضروری کام سے گئے ہوئے ہیں۔ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کی جماعت کو اگر کام کرنے نہیں دیا جارہا تو وہ استعفیٰ دے کر عوام کی عدالت میں جائیں مگر وہ ایسا کرنا نہیں چاہتے۔

    حماد صدیقی سے تعلقات پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جھوٹ نہیں بولتا مگر اُسے جانتا ضرور تھا اور اس بات پر یقین ہے کہ وہ لوگوں کو آگ لگا کر جاں بحق نہیں کرسکتا، حماد صدیقی نے کوئی کام خود نہیں کیا، ادارے تمام ملزمان کے بیانات پر تفتیش کرے اگر میں غلط ہوا تو قوم سے معافی مانگوں گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حماد صدیقی پاک سرزمین پارٹی کا کارکن نہیں اور نہ ہی اُسے اپنی جماعت جوائن کرنے دیں گے۔

  • پاناما کیس سپریم کورٹ میں نہیں لے جانا چاہیئے تھا، طاہرالقادری

    پاناما کیس سپریم کورٹ میں نہیں لے جانا چاہیئے تھا، طاہرالقادری

    کراچی : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں نہیں لے جانا چاہیئے تھا، میں نے کہا بھی تھا کہ پاناما لیکس کا جنازہ ایک امام پڑھائے گا اور جنازے کے بعد سارا معاملہ ختم ہوجائے گا، چار دسمبر کو نشتر پارک کراچی میں جلسہ کروں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ قطرے قطرے سے سمندر بنا، سمندر بچانے کے لیے قطرے متحد ہوگئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میری نظر میں پانامہ کیس سے یہ لوگ ڈرائی کلین ہو کر نکلیں گے اور ایسے ڈرائی کلین ہوں گے کہ آئندہ کوئی کرپشن پر کوئی آواز بلند نہیں کرے گا،شفافیت، دیانت اور امانت کا جنازہ نکال دیا جائے گا۔ جس کے بعد جمہوریت کی شکل میں بدترین آمریت اور بادشاہت قائم ہوگی۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یف جسٹس کی مدت ملازمت بھی ختم ہونے والی ہے اب یہ نئے چیف جسٹس کی صوابدید پر ہے کہ وہ موجودہ بینچ کو قائم رکھتے ہیں کہ نہیں؟

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ میں دو دسمبر کو پاکستان کے لیے روانہ ہوں گا اور کراچی میں چار دسمبر کو نشتر پارک میں جلسہ کروں گا، قوم کو اتنا مایوس کردیا گیا ہے کہ وہ اپنے حق کے لیے بھی باہر نکلنے کے لیے تیار نہیں، کرپٹ کرداروں کے خلاف تو جنگ لڑنے کا اعلان ہم نے کیا تھا، قوم تبدیلی چاہے تو ایک جماعت کے کارکنان تبدیلی نہیں لاسکتے، قوم شعوری طور پر مایوس ہوچکی ہے۔

    پی اے ٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دامن پر داغ لگانا اور اس کی صفائی کرنا ن لیگ کے اختیار میں ہے، یہ لوگ کرپشن کو کلچر سمجھتے ہیں، کرپشن کرنے والے بھی کرپشن کے خلاف بات کرتے ہیں، قوم کرپشن میں ڈوب چکی ہے اور ہر شخص اپنی سطح کی کرپشن کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ بے حس اور کرپشن کا گڑھ بن چکی، پارلیمنٹ اور ادارے عوام کو کچھ ڈیلیور نہیں کرسکتے، ملک کے تعلقات آپ کے ذاتی تعلقات میں بدل چکے ہیں اور خاندانی تعلقات کو ملکی تعلقات کا نام دے دیا گیا ہے۔

    اداروں کے سربراہ سب کچھ دیکھ رہے ہیں اور خاموش ہیں،ایک دورے پر پورا خاندان ساتھ چلا جاتا ہے اورتعلقات بناتا ہے۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اورعوامی تحریک نے انقلاب کے لیے بے مثال کوششیں کی ، میڈیا نے بھی قوم کا شعور بیدار کرنے کے لیے اپنا بہترین کردار ادا کیا۔

    آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے اچھا تاثر قائم کیا۔

  • فاروق ستار سے بات چیت کیلئے تیار ہوں، مصطفی‌ کمال

    فاروق ستار سے بات چیت کیلئے تیار ہوں، مصطفی‌ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال نے کہا ہے کہ فاروق ستار سے ان کے گھر جا کر بات کرنے کے لیے تیار ہوں، ضمنی انتخاب میں فاروق ستار کی حمایت سے متعلق ابھی کچھ نہیں پتا، ہماری کسی سے کوئی سیٹنگ نہیں، اگر سیٹنگ ہوتی تو متحدہ قومی موومنٹ کے تمام یونٹس آفسز پر ہمارا قبضہ ہوتا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان بہت تیز انسان ہیں، جہاں سے لوگوں کی سوچ ختم ہوتی ہے وہاں سے ان کی سوچ شروع ہوتی ہے، وہ اپنے آپ کو بچانے کے لیے اقدامات کرتے رہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قائد متحدہ نے گورنر کو کہا عہدہ چھوڑ دو اس کے باوجود انہوں نے عہدہ نہیں چھوڑا، جب بھی ایم کیو ایم کا نام لیا جائے گا تو بانی ایم کیو ایم کا بھی نام آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے دوسروں کو بچانے کے لیے کچھ جھوٹ بولنے پڑتے ہیں،اردو بولنے والوں کے ساتھ بڑی زیادتی کی جارہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم پر الزامات عائد کرنے والے خود مقدمات میں رہا ہورہے ہیں، فاروق ستار یقین دہانی اور سیٹنگ کے سبب رہا ہوئے لیکن ہماری کسی سے کوئی سیٹنگ نہیں، اگر ہوتی تو ایم کیو ایم کے تمام یونٹس آفسز پر ہمارا قبضہ ہوتا۔

  • بھوک ہڑتال سے پاکستان کے ایوان لرز جائیں گے، فاروق ستار، وسیم بادامی سے گفتگو

    بھوک ہڑتال سے پاکستان کے ایوان لرز جائیں گے، فاروق ستار، وسیم بادامی سے گفتگو

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنونیئر فاروق ستار نے کہا ہے کہ تادم مرگ بھوک ہڑتال سے تاج برطانیہ ہل گیا تھا، ہم اسی بھوک ہڑتال سے پاکستان کے ایوان ہلا دیں گے،یہ ایوان انسانی حقوق کے معاملے میں جس قدر بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں آج تک ایسا مظاہرہ تاریخ نے کبھی نہیں دیکھا، یہ پاکستان کی سالمیت کو خطرے سے دوچار کررہے ہیں۔

    Farooq Sattar laments lack of forum to address… by arynews

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور کے میزبان وسیم بادامی نے متحدہ قومی موومنٹ کے کراچی پریس کلب کے باہر لگے بھوک ہڑتالی کیمپ میں پہنچ کر فاروق ستار اور دیگر رہنمائوں سے ان کا موقف دریافت کیا۔

    فاروق ستارکا وسیم بادامی سے کہنا تھا کہ ان کا کہنا تھا کہ پانچ ہزار چھاپوں، چار ہزار گرفتاریوں کے باوجود ہم نے کوئی مزاحمت نہیں کی، ہمارا مطالبہ ہے کہ آپریشن کی سمت درست کی جائے، گرفتار افراد میں سے پانچ فیصد کو بھی عدالتوں میں پیش نہیں کیا گیا،ہمارے جو کارکنان رہا ہور کر آئے ہیں ان کی کہانیاں ہم ابھی نہیں بتارہے، آرمی چیف راحیل شریف ملیں تو ضرور بتائیں گے۔

    ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنونیئر نے کہا کہ ایم کیو ایم کے اندر کرمنل ہیں تو ضرور پکڑیں ایم کیو ایم اس معاملے میں حکومت کے ساتھ ہے، یہ امن مصنوعی ہے، ریاستی جبر کےذریعے امن قائم کیا گیا ہے، ریاست اگر جبر کرے اور خوش فہمی میں ہو کہ امن قائم ہوگیا ہے تو یہ اس کی بھول ہے۔

    انہوں‌ نے کہا کہ ہماری جائز شکایات کو بھی نہیں سنا گیا، وقاص قتل کیس میں ہمارے ہی کارکن کو ملوث کرکے سزائے موت دے دی گئی، دہرا ظلم کیا گیا، ہمیں سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وقاص قتل کیس میں اگر کسی سویلین نے پسٹل سے وقاص کو مارا تو رینجرز نے اسے اسی وقت گرفتار کیوں نہ کیا؟دو ورز بعد کیوں پکڑا؟ حکیم سعید قتل کیس میں سترہ سال تک ہمارے کارکنان جیل میں رہے بعد میں رہا بھی ہوئے تو ان کے سترہ سال کون واپس کرے گا اسی طرح کیا آصف بھی سترہ سال جیل میں رہے گا؟

    انہوں نے کہا کہ نوے فیصد فیصلے ملزمان کے خلاف اور استغاثہ کے حق میں ہورہے ہیں، رینجرز کہتی ہے کہ وقاص کو ہم نے نہیں مارا تو پھر وہ بتائے کہ اسے کس نے مارا؟ وہ ایسے بری الذمہ نہیں ہوسکتی، یہاں ماورائے عدالت قتل ہورہے ہیں انہیں بند کیا جائے۔

    رہنما متحدہ قومی موومنٹ فاروق ستار نے کہا کہ مہاجروں میں بڑھتے ہوئے احساس محرومی کا نوٹس لینے کی ضرورت ہے، ٹارگٹ کلنگ میں ہمارے شہید کارکنوں کے قاتل آج تک نہیں پکڑے گئے۔

    قومی اسمبلی کے پارلیمانی لیڈر خورشید شاہ کے بھوک ہڑتال کے دورے پر انہوں نے کہا کہ پارلیمانی لیڈر سے ہمارا یہ مطالبہ تھا کہ ہماری شکایات کو سنا جائے جس پر انہوں نے تسلیم کیا کہ متحدہ قومی موومنٹ کی شکایات کو سنا جائے۔

    فاروق ستار کاکہنا تھاکہ پاکستان کی سیاسی تاریخ جب مرتب کی جائے گی مورخ لکھے گا کہ آخری جماعت جس نے نظریاتی سیاست کی وہ ایم کیو ایم تھی،ہماری شکایات سننے کے لیے ایک فورم تشکیل دیا گیا تاہم فورم نے ابھی تک ہمارے شکایات کا ازالہ ہی نہیں کیا، تادم بھوک ہڑتال سے تو تاج برطانیہ بھی ہل گیا تھا اسی تادم بھوک ہڑتال سے پاکستان کے بھی ایوان ہلیں گے،اگر مانیٹرنگ کمیٹی متحرک ہوجاتی تو یہ دن دیکھنا نہ پڑے۔

    MQM to decide whether to stay in assemblies… by arynews

    سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ میں ایم پی اے ہو کر بے اختیار ہوچکا ہوں، پانی و بجلی گیس دینا دور کی بات ہم تو گرتی ہوئی لاشیں نہیں روک پا رہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن قائم کرنے کے حامی ہیں، کراچی میں امن قائم ہوگا تو سب سے بڑا فائدہ ہمیں ہوگا، ،ہمیں کسی سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ نہیں چاہئے، یہ ہمارا شہر ہے، ہم یہیں بیٹھے ہیں،کراچی میں امن کا مطلب ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن نہیں ہے۔