Tag: الیکشن ٹربیونل

  • ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی کامیابی کالعدم قرار

    ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی کامیابی کالعدم قرار

    اسلام آباد: الیکشن ٹربیونل نے حلقہ این اے 265 سے تحریک انصاف کے رہنما اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی کامیابی کو کالعدم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 سے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دے دیا۔

    قاسم سوری کی انتخابی کامیابی کو بی این پی کے نوابزادہ لشکر رئیسانی نے چیلنج کیا تھا اور 2018 انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

    لشکر رئیسانی ان 5 امیدواروں میں سے ایک تھے جنہوں نے این اے 265 سے انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن انہیں قاسم سوری سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    قاسم سوری کی کامیابی کے خلاف درخواست پر جسٹس عبداللہ بلوچ کی سربراہی میں الیکشن ٹربیونل نے سماعت کی تھی اور 14 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے آج سنایا گیا۔

    الیکشن ٹریبونل نے نادرا کی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ سنایا، رپورٹ میں 52 ہزارسے زائد ووٹ کی عدم تصدیق کی نشاندہی کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ قاسم سوری نے عام انتخابات 2018 میں بلوچستان میں قومی اسمبلی کے حلقہ 265 کوئٹہ 2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔ بعدازاں وہ 15 اگست کو 183 ووٹز حاصل کرکے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے تھے۔

  • این اے 125 دھاندلی کیس : سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قراردے دیا

    این اے 125 دھاندلی کیس : سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قراردے دیا

    لاہور : سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 میں مبینہ دھاندلی سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کی اپیل منظور کرلی اور الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے د یا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے خواجہ سعد رفیق کی اپیل منظور کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

    خواجہ سعد رفیق 2013ء کے عام انتخابات میں این اے 125 سے کامیاب ہوئے تھے، مسلم لیگ ن کے رہنما کی الیکشن میں کامیابی کو پاکستان تحریک انصاف کے حامد خان نے الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کیا تھا۔

    الیکشن ٹربیونل نے خواجہ سعد رفیق کونااہل قراردے دیا

    الیکشن ٹربیونل نے مئی 2015ء میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 کے انتخابی نتائج کالعدم قرار دے کر ضمی الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔

    بعدازاں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے الیکشن ٹربیونل کے جج کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے رواں سال مارچ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 میں انتخابی دھاندلی سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ مئی 2013 میں منعقد ہونے والے الیکشن میں مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق این اے 125 سے 123416 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ پی ٹی آئی کے حامدزمان 84495 ووٹ لے کر ددوسرے نمبر پر رہے تھے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیرریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق 2018 کے انتخابات میں ن لیگ کی جانب سے لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 131 سے امیدوار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دھاندلی کیس : الیکشن ٹربیونل نے چئیرمین اور ڈی جی نادرا کو طلب کر لیا

    دھاندلی کیس : الیکشن ٹربیونل نے چئیرمین اور ڈی جی نادرا کو طلب کر لیا

    اسلام آباد : الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 اور پی پی 147 انتخابی دھاندلی کیس کی سماعت 13 جون تک ملتوی کرتے ہوئے نادرا کی فرانزک رپورٹ پر جرح کے لئے چئیرمین نادرا اور ڈی جی نادرا کو طلب کر لیا۔

    الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک نے کیس کی سماعت کی۔ نادرا کی جانب سے قائم مقائم چئیرمین اور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنیکل الیکشن ٹربیونل کے روبرو پیش ہوئے۔

    انہوں نے ٹربیونل کو آگاہ کیا کہ چئیرمین نادرا بیرون ملک دورے پر ہونے کی بناء پر پیش نہیں ہو سکے۔ جس پر ٹربیونل نے کارروائی 13 جون تک ملتوی کرتے ہوئے چئیرمین نادرا اور ڈی جی نادرا کو جرح کے لئے طلب کر لیا۔

    الیکشن ٹربیونل کے روبرو نادرا کی جانب سے دونوں حلقوں کی فرانزک رپورٹ پیش کی گئی تھی، جس پر جرح کے لئے چئیرمین نادرا اور ڈی جی نادرا کی طلبی کی گئی ہے۔

    الیکشن ٹربیونل کے روبرو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق جبکہ پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 147 سے مسلم لیگ ن کے رکن محسن لطیف کی انتخابی اہلیت کو تحریک انصاف کے ناکام امیدوار شعیب صدیقی نے چیلنج کر رکھا ہے۔

  • این اے 125: انتخابی دھاندلی کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ

    این اے 125: انتخابی دھاندلی کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور: الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 میں انتخابی دھاندلی کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا، ٹربیونل 8 اپریل کو فیصلہ سنائے گا۔

    الیکشن ٹربیونل کے جج جاوید رشید محبوبی نے کیس کی سماعت کی، تحریک انصاف کےحامد خان کے وکلاء نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حلقے میں بڑے پیمانے پر انتخابی دھاندلی کی گئی اور خواجہ سعد رفیق دھاندلی کے ذریعے انتخابات جیتے۔

    انہوں نے کہا کہ انگوٹھوں کے نشانات کے ذریعے ووٹوں کی مکمل تصدیق کرائی جاتی تو دھاندلی کے تمام ثبوت منظر عام پر آسکتے تھے۔

    انہوں نے ٹربیونل سے استدعا کی کہ شواہد اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں خواجہ سعد رفیق کے انتخابت کو کالعدم قرار دیا جائے۔ خواجہ سعد رفیق کے وکیل نےدلائل دیتے ہوئے کہا کہ انتخابی عملے کی بد انتظامی کو دھاندلی قرار نہیں دیا جا سکتا۔

    لوکل کمیشن کی رپورٹ میں بھی انتخابی دھاندلی کے ثبوت منظرعام پر نہیں لائے گئے، ٹریبونل نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا، جو 8 اپریل کو سنایا جائے گا۔

  • این اے 128اور پی پی 160: ووٹوں کی تصدیق کیلئے درخواست کی سماعت ملتوی

    این اے 128اور پی پی 160: ووٹوں کی تصدیق کیلئے درخواست کی سماعت ملتوی

    اسلام آباد : الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ایک سو اٹھائیس اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی ایک سو ساٹھ کے ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کرانے کے لئے دائر درخواست کی سماعت اکتیس مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاءکو دلائل کے لئے طلب کر لیا۔

    الیکشن ٹربیونل کے روبرو تحریک انصاف کے کرامت علی کھوکھر نے مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ظہیر عباس کھوکھر نے رکن پنجاب اسمبلی سیف الملوک کھوکھر کی اہلیت کو الیکشن ٹربیونل کے روبرو چیلنج کر رکھا ہے۔

    دونوں درخواست گزاروں کے وکلاءنے ٹربیونل سے استدعا کی ہے کہ دونوں حلقوں کے ووٹوں اور ریکارڈ کی نادرا سے تصدیق کرانے کا حکم دیا جائے۔

    الیکشن ٹربیونل کی ہدایت پر متعلقہ حلقوں کے ریٹرننگ افسروں نے فارم چودہ اور پندرہ کومعائنہ کے لئے پیش کیا تو ٹربیونل نے فارم چودہ اور پندرہ کے معائنہ کو مؤخر کرتے ہوئے نادرا سے تصدیق کرانے کے لئے دائر درخواستوں پرفریقین کے وکلاءکو بحث سمیٹنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت اکتیس مارچ تک ملتوی کردی۔

  • این اے 122کیس: عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    این اے 122کیس: عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور: الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 کے ووٹوں کی نادرا کے ذریعے تصدیق کے لئے عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

    الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک نے کیس کی سماعت کی، عمران خان کے وکیل انیس ہاشمی نے کہا کہ لوکل کمیشن کی رپورٹ میں انتخابی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں، جنہیں کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انتخابات میں ہونے والے دھاندلی کو منظر عام پر لانے کے لئے نادرا سے ووٹوں کی تصدیق کا حکم دیا جائے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی کے وکیل اسجد سعید نے کہا کہ لوکل کمیشن کی رپورٹ کے مطابق اس حلقے میں دھاندلی نہیں، انتظامی کوتاہیاں ہوئی ہیں، جو دھاندلی کے زمرے میں نہیں آتیں، درخواست منظور ہو بھی گئی تو عوام کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، کیس میں وقت ذائع کیا جارہا ہے

    انہوں نے کہا کہ لوکل کمیشن کی رپورٹ کے بعد مزید کسی تصدیق کی ضرورت باقی نہیں ہے لہذا عمران خان کی درخواست کو مسترد کیا جائے۔ جس پر ٹربیونل نے عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    ٹربیونل کی جانب سے عمران خان کی اس درخواست پر چار مارچ کو فیصلہ سنایا جائے گا۔

  • لاہور: الیکشن ٹریبونل انتخابی عذرداری پر فیصلہ آج سنائے گا

    لاہور: الیکشن ٹریبونل انتخابی عذرداری پر فیصلہ آج سنائے گا

    لاہور: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے الیکشن ٹریبونل میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی نااہلی کے لیے انتخابی عذرداری پر فیصلہ آج سنائے گا۔

    اس سے پہلے عمران خان ہفتہ کو الیکشن ٹریبونل کے سامنے پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا، کارروائی کے اختتام پر الیکشن ٹریبونل نے عمران خان کی اُس درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ ایک سو بائیس میں ووٹوں کے تھیلوں کا معائنہ کیا جائے۔

    الیکشن ٹریبونل کے جج کاظم علی ملک نے انتخابی عذرداری کو خارج کرنے کی درخواست پر کہا کہ ابھی یہ درخواست قابل پیش رفت نہیں ہے جس پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے وکلا نے یہ درخواست واپس لے لی تھی۔

  • عمران خان نے الیکشن ٹربیونل میں بیان قلمبند کرادیا

    عمران خان نے الیکشن ٹربیونل میں بیان قلمبند کرادیا

    اسلام آباد: عمران خان  کی جانب سے الیکشن ٹربیونل میں اپنا بیان قلمبند کرادیا ہے، ٹریبونل کے باہر پی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکن آمنے سامنے ہوگئے اور ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی ہے۔،

    تفصیلات کے مطابق عمران خان نے الیکشن ٹریبونل میں اپنا بیان یکارڈ کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پیر کو تھیلے کھولنے کا فیصلہ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ دھاندلی سے متعلق تمام ثبوت تھیلوں میں موجود ہیں اور تھیلے کھلنے پر سب کچھ سامنے آجائے گا۔

    پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ ن لیگ کی پوری کوشش ہے کہ تھیلے نہ کھولے جائیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ سردار ایاز صادق اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں۔