Tag: الیکشن کمیشن

  • الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی تازہ ترین فہرست جاری کر دی

    الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی تازہ ترین فہرست جاری کر دی

    اسلام آباد : پاکستان میں سیاسی جماعتوں کی تازہ ترین فہرست سامنے آگئی ، جس میں چار سیاسی جماعتیں بغیر سربراہ کے رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک کی سیاسی جماعتوں کی تازہ ترین فہرست جاری کر دی ہے، جس میں الیکشن کمیشن میں درج سیاسی جماعتوں کی تعداد 167 ہوگئی ہے۔

    فہرست ک میں بتایا گیا کہ چار سیاسی جماعتیں اس وقت بغیر سربراہ کے رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں میں شامل ہیں۔ ان میں پاکستان تحریک انصاف، عوامی ورکرز پارٹی، پاک سرزمین پارٹی اور پاکستان عوامی راج پارٹی شامل ہیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل کے قائم مقام چیئرمین صاحبزادہ حسن رضا مقرر کیے گئے ہیں جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ خالد مگسی ہیں۔ اسی طرح نعیم حسین چٹھہ پاکستان مسلم لیگ کونسل کے صدر ہیں۔

    دوسری جانب زرتاج گل کی نااہلی کے باعث خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست پر ہونے والا ضمنی انتخاب بھی مؤخر کردیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخاب کا شیڈول پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر معطل کیا ہے، زرتاج گل این اے 185 ڈی جی خان سے منتخب ہوئی تھی۔

  • عمر ایوب اور شبلی فراز نے الیکشن کمیشن کی نااہلی کا فیصلہ چیلنج کردیا

    عمر ایوب اور شبلی فراز نے الیکشن کمیشن کی نااہلی کا فیصلہ چیلنج کردیا

    پشاور : تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب اور شبلی فراز نے الیکشن کمیشن کی نااہلی کا فیصلہ چیلنج کردیا، جس میں فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب اور شبلی فراز نے الیکشن کمیشن کی نااہلی کے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کردی۔

    دونوں رہنماوں نے پشاور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی نشست سے ڈی نوٹیفائی کی، الیکشن کمیشن نے درخواست گزاروں کو نہیں سنااور نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    درخواست میں کہنا تھا کہ انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے شبلی فراز کو 10سال قیدکی سزاسنائی گئی، شبلی فراز سینیٹر تھے، سزا کےفیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے ڈی نوٹیفائی کیا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے،اسے کالعدم قرار دیا جائے ۔۔

    مزید پڑھیں : قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر نا اہل قرار

    رہنماوں کی جانب سے درخواست آج سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی۔

    گذشتہ روز  الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز سمیت دیگر کو نا اہل قرار دیتے ہوئے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا۔

    الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ گزشتہ دنوں اے ٹی سی فیصل آباد کی جانب سے 9 مئی کے مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کو دی گئی سزاؤں کے تناظر میں دیا ہے۔

  • الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا

    الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    خیبر پختونخواہ اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی تقسیم پر چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے سماعت کی، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، جے یو آئی، اے این پی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے وکلا پیش ہوئے اور دلائل دیے۔

    ن لیگ کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ جب جے یو آئی اور ہماری سیٹیں برابر ہیں، تو مخصوص نشستیں کیسے برابر نہیں ہو سکتیں؟ ہماری 8 اور جے یو آئی کی 10 سیٹیں کیسے ہو سکتی ہیں، نو، نو سیٹیں دونوں جماعتوں کو ملنی چاہیے تھیں، قانون کے مطابق برابر ہونے پر ٹاس ہو سکتا ہے۔ لیگی وکیل کا کہنا تھا کہ سیٹیں برابر ہونے پر ٹاس کیا جائے۔


    خیبر پختونخوا میں سیاسی تبدیلی کے لیے اپوزیشن کی مشاورت


    جے یو آئی کے کامران مرتضیٰ نے دلائل میں کہا کہ ہمارے ساتھ جو ن لیگ نے طے کیا آج اس کے برعکس کیا جا رہا ہے، یہ رولز کی خلاف ورزی ہوگی اگر طارق اعوان کو 9 روز کے بعد بھی شامل کیا جائے۔

    پیپلز پارٹی کے وکیل نئیر بخاری نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ مخصوص نشستوں کی تقسیم کا معاملہ جے یو آئی اور ن لیگ کے درمیان ہے، ن لیگ کا دعویٰ ہمارے خلاف نہیں ہے، یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے ساتھ ہے، ہمارا اس پر کوئی تنازع یا معاملہ نہیں ہے۔عوامی نیشنل پارٹی کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ ضمنی انتخاب میں ہم ایک سیٹ جیتے ہیں، ہمارا یہ مؤقف ہے کہ جب انتخابات ہوئے اس کے بعد کی صورت حال کے مطابق سیٹیں دی جانی چاہیے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ مخصوص نشستوں سے متعلق 2 فیز میں نوٹیفکیشن ہوئے، پہلے تو سنی اتحاد کونسل والا معاملہ حل نہیں ہوا تھا۔ پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے وکیل نے دلائل میں مؤقف اپنایا کہ جنرل نشستوں کے بعد ہی مخصوص نشستیں ملنی ہیں، جتنی جنرل نشستیں ہوں گی اتنی ہی مخصوص نشستیں ملنی چاہیے، سب سے اہم مسئلہ کٹ آف تاریخ کا ہے۔

    وکیل پی ٹی آئی پی نے کہا کہ مخصوص نشستیں واپس نہیں لی جا سکتیں، ہمارے تحفظات ہیں کہ ہمارے 2 نمائندوں کو ایک شمار کیا گیا ہے، نوٹیفکیشنز کے ساتھ اگر دیکھا جائے تو ہماری 2 مخصوص نشستیں بنتی ہیں۔

    فریقین کے دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

  • مخصوص نشستوں کی تقسیم، عدالت نے الیکشن کمیشن کے اعلامیے کالعدم کر دیے

    مخصوص نشستوں کی تقسیم، عدالت نے الیکشن کمیشن کے اعلامیے کالعدم کر دیے

    پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے خواتین اور اقلیت سے متعلق اعلامیے کالعدم کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کی جانب سے مخصوص نشستوں کی تقسیم کار کے خلاف درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

    دو صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے خواتین اور اقلیت سے متعلق دونوں اعلامیے کالعدم قرار دیے جاتے ہیں، الیکشن کمیشن کا 26 مارچ 2024 کا نوٹیفیکشن کلعدم قرار دیا جاتا ہے، جب کہ خواتین کی مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کے 4 مارچ 2024 کے نوٹیفکیشن میں ترمیم کریں۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن 10 دن کے اندر تمام امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کو سنے، اور فیصلے تک فریق 4 اور 5 سے حلف نہ لیا جائے۔

    عدالت نے فیصلے میں کہا کہ اقلیت کی نشست پر جے یو آئی کے گورپال سنگھ کی نوٹیفکیشن کو کلعدم قرار دیا جاتا ہے، اور جے یو آئی کی خواتین کی مخصوص نشست پر ممبر ناہیدہ نور اور عفیفہ بی بی سے حلف نہ لیا جائے۔

    دوسری طرف پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کی جانب سے دائر کردہ مقدمات کی تفصیل جاننے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے صنم جاوید کو 7 دن کی حفاظتی ضمانت دے دی۔

    عدالت نے صنم جاوید کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا ہے، وکیل عالم خان ادینزئی نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کے خلاف کچھ مقدمات کا علم نہیں ہیں، درخواست گزار کو حفاظتی ضمانت دی جائے تاکہ وہ متعلقہ ہائیکورٹ سے رجوع کر سکیں۔

    جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے ریمارکس دیے کہ ہمارے سامنے کوئی ایف آئی آر نہیں ہے، ہم کیسے حفاظتی ضمانت دے دیں، اس لیے 7 دن کی حفاظتی ضمانت دیتے ہیں درخواست گزار متعلقہ عدالت سے رجوع کریں۔

    وکیل نے کہا خاتون ہے جیل بھی کاٹی ہے، گزشتہ روز جیل سے نکلی ہے، 14 دن کی حفاظتی ضمانت دی جائے، جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کہا پہلے بھی بہت سے کیسز میں حفاظتی ضمانت دی ہے، اس کیس میں ہمارے سامنے کوئی ایف آئی آر نہیں ہے، آپ ایف آئی آر لے آئیں ہم حفاظتی ضمانت زیادہ دن کر دیں گے۔

  • الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 52 کا فارم 47 جاری کر دیا

    الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 52 کا فارم 47 جاری کر دیا

    لاہور: الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 52 کا فارم 47 جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی 52 سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب میں پاکستان مسلم لیگ ن نے میدان مار لیا ہے، ای سی پی کی جانب سے جاری فارم 47 کے مطابق مسلم لیگ ن کی امیدوار حنا ارشد وڑائچ نے 78702 ووٹ حاصل کیے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ فاخر نشاط گھمن نے 39018 ووٹ حاصل کیے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار راحیل کامران چیمہ نے 6832 ووٹ حاصل کیے، جب کہ تحریک لبیک کے امیدوار شفاعت علی نے 4851 ووٹ حاصل کیے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی حلقے میں ووٹوں کا ٹرن آؤٹ 44.79 فی صد رہا، حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد 130837 ہے، جب کہ مسترد ووٹوں کی تعداد 2259 ہے۔


    پی پی 52 سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ جاری


    خیال رہے کہ یہ نشست مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی ارشد وڑائچ کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی، جن کی بیٹی حنا ارشد وڑائچ مسلم لیگ ن کی امیدوار تھیں، اور انھوں نے یہ نشست جیت لی۔

    اس نشست پر 14 امیدوار میدان میں تھے، حلقے میں سمبڑیال اور ڈسکہ کی 18 یونین کونسلیں شامل ہیں، نون لیگ اور پی ٹی آئی میں کانٹے کا مقابلہ تھا، تینوں بڑی جماعتوں نے انتخابی مہم میں بڑے جلسے کیے، سیاسی قائدین بھی اپنے امیدواروں کی انتخابی مہم میں شریک رہے، حلقے کے ووٹرز کی بھرپور دل چسپی کے باعث عام انتخابات جیسا ماحول تھا۔

  • الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی خالی نشست پر الیکشن شیڈول کا اعلان کردیا

    الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی خالی نشست پر الیکشن شیڈول کا اعلان کردیا

    کراچی: الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سینیٹ کی خالی نشست پر الیکشن شیڈول کا اعلان کردیا گیا، نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ انتخاب 6 مئی 2025 کو سندھ اسمبلی میں ہوگا، سینیٹ کی نشست پیپلزپارٹی کے سینیٹر تاج حیدر کے انتقال کے بعد خالی ہوئی، سینیٹ کی خالی نشست پر انتخاب کیلئے پبلک نوٹس 17 اپریل کو جاری کیا جائیگا۔

    نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ امیدوار 18 سے 19 اپریل تک کاغذات نامزدگی صوبائی الیکشن کمیشن سے حاصل اور جمع کراسکتے ہیں، الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان سینیٹ انتخاب کے ریٹرننگ افسر ہونگے۔

    شیڈول کے مطابق 17 اپریل 2025 کو ریٹرننگ افسر پبلک نوٹس جاری کرےگا، 18 اور 19 اپریل 2025 کو کاغذات نامزدگی وصول وجمع کرائے جائیں گے، اس کے بعد 20 اپریل 2025 کو امیدواروں کی ابتدائی فہرست جاری کی جائےگی۔

    22 اپریل کو امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی جائےگی، 24 اپریل کاغذات نامزدگی بحال یا مسترد ہونے کیخلاف اپیل کا آخری دن ہوگا۔

    26 اپریل کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائےگی، 28 اپریل تک امیدوار کو دستبردار ہونے کا اختیار ہوگا،

    6 مئی 2025 کو سینیٹ کی خالی نشست کےلئے پولنگ ہوگی، پولنگ سندھ اسمبلی میں صبح 9 سے شام 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہےگی۔

    https://urdu.arynews.tv/ppp-senior-leader-taj-haider-passed-away/

  • ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد کتنی؟ تازہ اعداد و شمار جاری

    ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد کتنی؟ تازہ اعداد و شمار جاری

    اسلام آباد: ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 13 کروڑ 26 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ملک میں ووٹرز کی تعداد سے متعلق تازہ ترین اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں، جن کے مطابق مرد ووٹرز کی تعداد 7 کروڑ 12 لاکھ 75 ہزار 222 ہو گئی ہے، جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد 6 کروڑ 13 لاکھ 93 ہزار 293 ہے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ملک میں مرد ووٹرز کی شرح 53.72 اور خواتین ووٹرز کی شرح 46.2 ہے، الیکشن کمیشن کے مطابق اسلام آباد میں ووٹرز کی تعداد 11 لاکھ 70 ہزار 744 ہے، جن میں مرد ووٹرز 6 لاکھ 13 ہزار 118 اور خواتین ووٹرز 5 لاکھ 57 ہزار 626 ہیں۔

    اعداد و شمار میں کہا گیا کہ پنجاب میں ووٹرز کی تعداد 7 کروڑ 55 لاکھ 45 ہزار 995 ہے، جن میں مرد ووٹرز 4 کروڑ 24 لاکھ 11 ہزار 112 جب کہ خواتین ووٹرز 3 کروڑ 53 لاکھ 4 ہزار 883 ہیں۔

    ای سی پی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ووٹرز کی تعداد 55 لاکھ 37 ہزار 699 ہے، صوبے میں مرد ووٹرز 31 لاکھ 1 ہزار 640 جب کہ خواتین ووٹرز 24 لاکھ 36 ہزار 59 ہیں۔

    خیبرپختونخوا میں ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 25 لاکھ 89 ہزار 371 ہے، جن میں مرد ووٹرز 1 کروڑ 22 لاکھ 84 ہزار 853 جب کہ خواتین ووٹرز 1 کروڑ 3 لاکھ 4 ہزار 518 ہیں۔ اس کے علاوہ سندھ میں ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 78 لاکھ 24 ہزار 706 ہے، جن میں مرد ووٹرز 1 کروڑ 50 لاکھ 34 ہزار 499 جب کہ خواتین ووٹرز 1 کروڑ 27 لاکھ 90 ہزار 207 ہیں۔

  • قومی اسمبلی کے 10 سابق ارکان، سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے 7،7 سابق ممبران نا اہل قرار

    قومی اسمبلی کے 10 سابق ارکان، سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے 7،7 سابق ممبران نا اہل قرار

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے سے متعلق کیس میں فیصلہ جاری کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے 10 سابق ارکان، سندھ اسمبلی کے 7 اور بلوچستان اسمبلی کے 7 سابق ممبران کو نا اہل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرنے پر نا اہل قرار پانے والے ارکان اپنی تفصیلات جمع کرانے تک عام انتخابات، ضمنی انتخابات اور سینٹ الیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

    مالی سال 2022-2023 کے اثاثوں کی تفصیلات کے فارم بی جمع نہ کرانے تک یہ ارکان نا اہل رہیں گے، الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے سابق ارکان خرم دستگیر، محسن نواز رانجھا اور محمد عادل کو نا اہل قرار دیا ہے۔


    جج ارشد ملک کی ویڈیو بنانے کا پہلے سے کوئی منصوبہ نہیں تھا: ناصر بٹ کا انٹرویو میں اہم انکشاف


    الیکشن کمیشن نے سابق ارکان قومی اسمبلی رانا محمد اسحاق، کمال الدین، عصمت اللہ، ثمینہ مطلوب، نصیبہ، شمیم آرا پنور، روبینہ عرفان، تحلیل صوبائی اسمبلی سندھ کے سابق رکن عدیل احمد، حزب اللہ بھگیو، سابق ارکان سندھ اسمبلی ارسلان تاج حسین، عارف مصطفیٰ جتوئی اور عمران علی شاہ کو بھی نا اہل قرار دیا۔

    الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی کے سابق ارکان علی غلام اور طاہرہ، بلوچستان اسمبلی کے سابق رکن میر سکندر علی، میر محمد اکبر، سردار یار محمد رند، عبدالرشید، عبدالواحد صدیقی، میر حمال اور بی بی شاہینہ کو بھی نااہل قرار دیا ہے۔

  • الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس کی سماعت آج

    الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس کی سماعت آج

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی کیس کی سماعت آج ہوگی، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو نوٹس بھیج دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں ہونا متوقع ہے، الیکشن کمیشن کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر اور رؤف حسن کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اکبر ایس بابر اور دیگر درخواست گزاروں کو بھی نوٹس جاری کررکھے ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں نے چیف جسٹس سے ملاقات میں کن تحفظات کا اظہار کیا؟

    دریں اثنا ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے سابق سیکیورٹی انچارج عمر سلطان کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق سیکیورٹی انچارج کا نام پی سی ایل میں شامل کرنے کو بلا جواز اور غیر قانونی قرار دیا، جسٹس محمد آصف نے پٹیشنر کا نام سفری پابندیوں کی فہرست سے نکالنے کے احکامات جاری کیے۔

    عدالت نے حکم میں کہا یہ ریکارڈ پر نہیں کہ پٹیشنر کا نام وفاقی حکومت کی منظوری سے سفری پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا۔

    پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں عمر سلطان کا نام شامل کر کے پٹیشنر کے آئین میں درج بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی۔

    https://urdu.arynews.tv/pti-kpk-illegal-cases-withdrawn/

  • الیکشن کمیشن نے بلدیاتی الیکشن کرانے میں تاخیر پر پنجاب حکومت کو نوٹس بھیج دیا

    الیکشن کمیشن نے بلدیاتی الیکشن کرانے میں تاخیر پر پنجاب حکومت کو نوٹس بھیج دیا

    بلدیاتی الیکشن کرانے میں باربار تاخیر کرنے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب حکومت کو نوٹس بھیج دیا، تاحال اقدامات کا معلوم نہیں۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے چیف سیکریٹری پنجاب اور سیکریٹری بلدیاتی حکومت کو نوٹس جاری کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن نے کہا کہ تاحال معلوم نہیں پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کیلئے کیا اقدامات کیے، الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلئے اجلاس کی یاد دہانی کرائی۔

    پنجاب میں بلدیاتی قانون 4 بار تبدیل ہوا، الیکشن کمیشن نے 3 بار حلقہ بندیاں کرائیں، حکومتی درخواست پر پنجاب لوکل گورنمنٹ قانون مکمل کرنے کیلئے 4 ہفتے کا وقت دیا گیا۔

    الیکشن کمیشن نے ارکان پارلیمنٹ کو مہلت دیدی

    الیکشن کمیشن کو یونین کونسل کی حلقہ بندیاں بھی روکنا پڑیں، پنجاب حکومت کو کہا تھا ایک ماہ میں قانون سازی مکمل کرے مزید توسیع نہیں دی جائیگی۔

    پنجاب حکومت نے پنجاب بلدیاتی حکومت قانون الیکشن کمیشن سے 26 دسمبر کو شیئرکیا، الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کو 23 جنوری کو اپنا فیڈبیک بھجوا دیا تھا، ابھی تک پنجاب حکومت نے بلدیاتی حکومت قانون سازی کیلئے اقدامات نہیں کیے۔

    پنجاب حکومت نےالیکشن کرانے کےلیے بھی کوئی اقدامات نہیں کیے، الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کا معاملہ سماعت کےلیے مقرر کردیا۔