مانسہرہ: صوبہ خیبرپختونخواہ کے حلقہ پی کے 30 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ میں مانسہرہ کے حلقہ پی کے 30 میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔
مانسہرہ کے حلقہ پی کے 30 میں مسلم لیگ ن کے مظہر علی قاسم اور پاکستان تحریک انصاف کے سید احمد حسین شاہ کے درمیان کانٹے کے مقابلے کی توقع ہے۔
پی کے 30 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 93 ہزار830 ہے جن میں ایک لاکھ 10ہزار647 مرد اور83 ہزار183خواتین ووٹرز ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق ضمنی الیکشن کے لیے 183 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔
ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر سردار جہانزیب کا کہنا ہے کہ الیکشن ڈیوٹی کے لیے 1237 مرد وخواتین پولنگ عملہ تعینات کیا گیا ہے۔ پولنگ کے دوران سیکیورٹی کے لیے پولیس کے جوان تعینات ہیں۔
یاد رہے کہ صوبائی اسمبلی کی یہ نشست مسلم لیگ ن کے میاں ضیاء الرحمان کی جعلی ڈگری کیس میں نا اہلی کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ ملتان کے حلقہ پی پی 218 کی نشست پاکستان تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی مظہرعباس راں کی وفات کے باعث خالی ہوئی تھی۔
مرحوم ملتان کی سیاست میں نمایاں مقام رکھتے تھے، آپ نے حالیہ انتخابات سے قبل عمران خان سے ملاقات کی اور تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی جس کے بعد پی ٹی آئی نے آپ کو پی پی 218 سے ٹکٹ جاری کیا اور آپ دوسری بار رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے اراکین پارلیمنٹ کے 17-2016 کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کر دیں، سینیٹر شیری رحمان 77 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثوں کے ساتھ سرِ فہرست نکلیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اراکینِ پارلیمنٹ کے اثاثوں کی تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان کے اثاثے سب سے زیادہ نکلے۔
[bs-quote quote=”وزیرِ اعظم عمران خان کے اثاثوں کی مالیت صرف 3 کروڑ 86 لاکھ ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
الیکشن کمیشن دستاویز کے مطابق مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز کے اثاثوں کی کل مالیت 41 کروڑ، 15 لاکھ 40 ہزار سے زائد ہے۔
حمزہ شہباز کی غیر زرعی اراضی کی مالیت 13 کروڑ 64 لاکھ سے زائد ہے، جب کہ زرعی زمینوں کی مالیت 3 کروڑ 797 سے زائد ہے، اور ان کے بینک اکاؤنٹ میں 43 لاکھ 70 ہزار سے زائد رقم موجود ہے۔
سابق وزیرِ ریلوے اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما غلام احمد بلور کے اثاثوں کی کل مالیت 20 کروڑ، 97 لاکھ سے زائد ہے، جب کہ پی ٹی آئی کے وفاقی وزیرِ قانون بیرسٹر فروغ نسیم 17 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں۔
سابق چیئرمین سینیٹ اور پی پی رہنما میاں رضا ربانی 10 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں، جب کہ مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفر الحق 4 کروڑ روپے کے اثاثے رکھتے ہیں۔
الیکشن کمیشن دستاویز کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کے اثاثوں کی مالیت 3 کروڑ 86 لاکھ، 94 ہزار سے زائد ہے، جب کہ ن لیگ کے رہنما مشاہد اللہ خان کے پاس 3 کروڑ روپے کے اثاثے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا 3 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں، جب کہ مسلم لیگ ن کے برجیس طاہر کے اثاثوں کی کُل مالیت 2 کروڑ 78 لاکھ سے زائد ہے۔
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ فیصل آباد میں قومی اسمبلی کی نشست پر رہا جبکہ سب سے کم ووٹرز ٹرن آؤٹ کراچی کے حلقے این اے 243 میں رہا۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ فیصل آباد میں قومی اسمبلی کی نشست پر رہا۔ فیصل آباد کے این اے 103 میں مجموعی ٹرن آؤٹ 48 فیصد رہا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق کم ووٹرز کا ٹرن آؤٹ کراچی کے حلقے این اے 243 میں رہا۔ این اے 243 کراچی میں ٹرن آؤٹ 15.71 فیصد رہا۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ پی پی 165 میں ٹرن آؤٹ سب سے زیادہ رہا۔
کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی نشستوں پر ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 28.31 فیصد رہا جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ٹرن آؤٹ 35.71 فیصد رہا۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی 35 نشتوں پر ضمنی انتخابات 2018 کل منعقد ہوئے تھے۔
مذکورہ انتخابات میں تاریخ میں پہلی بار سمندر پار پاکستانیوں نے آن لائن ووٹ کاسٹ کیا۔
اب تک کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی 11 نشستوں میں سے مسلم لیگ ن کے 4، تحریک انصاف کے 4، مسلم لیگ ق 2 اور ایم ایم اے کا ایک امیدوار کامیاب ہوئے۔
اسلام آباد: ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی 35 نشتوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا، لوگوں نے بڑی تعداد میں حق رائے دہی استعمال کیا اور ملکی تاریخ میں پہلی بار سمندر پار پاکستانیوں نے بھی آن لائن ووٹ کاسٹ کیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی 11 اور صوبائی اسمبلی کی 24 نشتوں پرضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا۔
ضمنی انتخابات میں قومی اور پنجاب اسمبلی کی 11 نشستوں کے ساتھ خیبرپختونخواہ اسمبلی کی 9، سندھ اور بلوچستان کی 2،2 نشستوں پرووٹنگ ہوگی اور 600 سے زائد امیدوار انتخابات میں حصہ لیا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق مجموعی طور پر35 حلقوں میں 92 لاکھ 93 ہزار 74 ووٹرز تھے جنہیں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا تھا، ووٹنگ کے لیے 7 ہزار 489 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے جبکہ ایک ہزار727 پولنگ اسٹیشن کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
اپ ڈیٹس
شام 5:06، الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ کے دوران پنجاب سے 19، خیبرپختونخواہ سے 2 اور سمندرپار پاکستانیوں کی ووٹنگ کے حوالے سے 3 شکایات موصول ہوئیں جبکہ بلوچستان اور سندھ سے کوئی شکایات نہیں ملی۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’کل 5 ہزار 881 سمندر پار پاکستانیوں نے ووٹ کاسٹ کیا، جن میں سے 4 ہزار864 اوورسیز پاکستانیوں نےقومی اسمبلی کےحلقوں کےلیےووٹ کاسٹ کیا۔
شام 5:00 : الیکشن کمیشن کے قانون کے تحت پانچ بجتے ہی پولنگ کا وقت ختم ہوا البتہ پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود ووٹرز کو حق رائے دہی استعمال کرنے کی اجازت ملی، وقت ختم ہونے کے بعد آر اوز نے بیلٹ باکسز کھول کو گنتی کا عمل شروع کیا۔
شام 4:30: سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے تاحیات سربراہ نوازشریف اپنی والدہ بیگم شمیم اختر اور مریم نواز کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کرنے گورنمنٹ ٹیکنالوجی کالج پہنچے، اُن کا استقبال شاہد خاقان عباسی نے کیا اس موقع پر لیگی کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔
نوازشریف کی گاڑی کو عوام نے گھیرے میں لیا جس کے بعد سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اہلکاروں نے اُن کی گاڑی کو پولنگ اسٹیشن کے اندر جانے کی اجازت دی، الیکشن کمیشن قوانین کے تحت اس طرح اجازت نہیں دی جاتی، شناختی کارڈ نہ ہونے کے باعث ریٹرننگ آفیسر نے نوازشریف کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جس کے بعد وہ بغیر ووٹ کاسٹ کیے وہاں سے روانہ ہوگئے۔
شام 4:00: قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 131 فاروق آباد مین پولنگ اسٹیشن کے باہر دو سیاسی جماعتوں کے درمیان جھگڑا ہوا جس میں تحریک انصاف کے 3 کارکنان زخمی ہوئے، پی ٹی آئی کارکنان نے الزام عائد کیا کہ انہیں مسلم لیگ ن کے لوگوں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
دوپہر 3:38: قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 میں دلچسپ صورتحال اُس وقت دیکھنے میں آئی جب دلہا حق رائے دہی استعمال کرنے پہنچا۔ شہری محمد پرویز کا کہنا تھا کہ ووٹ مقدس امانت ہے، سب کو باہر نکلنا چاہیے۔
اسی طرح لاہور کے صوبائی حلقے پی پی 164 میں بھی دلہادلہن کولینےسےپہلےووٹ ڈالنے پہنچا، شہری کا کہنا تھا کہ دلہن کو بعد میں لینے جاؤں گا پہلے ووٹ ڈالنا چاہتا ہوں کیونکہ ملک میں تبدیلی آنی چاہیے اس کے لیے ہم سب کو نکلنا ہوگا۔
دوپہر 3 بج کر 12 منٹ پر لاہور میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے کارکنان نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی جس کے بعد صورتحال کشیدہ ہوئی البتہ ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں نے دونوں جماعتوں کے کارکنان کو منتشر کیا۔
دوپہر 2:48 ، الیکشن کمیشن کے ترجمان نے اووسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ میں دلچپسی سے متعلق آگاہ کیا اور بتایا کہ اب تک 5 ہزار سے زائد لوگوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
دوپہر 2:18، الیکشن کمیشن کے ترجمان نے ووٹنگ کا وقت بڑھانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی جماعت نے ابھی تک اس کا مطالبہ نہیں کیا، پانچ بجے تک جو لوگ پولنگ اسٹیشنز کے اندر ہوں گے وہی ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔
این اے 53 ضمنی انتخاب
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 53 میں وزیراعظم عمران خان نے موہڑہ نوراسکول بنی گالہ میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
این اے 243 ضمنی انتخاب
کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 243 میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عالمگیر خان نے گلشن کالج میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
مردان پی کے 53 ضمنی انتخاب
صوبہ خیبرپختونخواہ کے شہرمردان میں 98 سالہ بزرگ شہری نے ہار نہ مانی اور پولنگ اسٹیشن پہنچ کراپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے گجرات میں اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اللہ تعالیٰ موجودہ حکومت کو کامیاب کرے۔
پنجاب کے حلقہ پی پی 87 میانوالی اور پی پی 296 راجن پور پرامیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوئے
ضمنی انتخابات میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے فوجی جوان پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر تعینات کیے گئے جبکہ ایک لاکھ سے زائد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار وں نے بھی خدمات سرانجام دیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیکیورٹی اسٹاف کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کیا جس کے مطابق سیکیورٹی اسٹاف، پریذائیڈنگ افسرآراوز کے ماتحت رہے۔
الیکشن کمیشن نے وزارت توانائی کو ہدایت جاری کی تھی کہ پولنگ کے دوران متعلقہ حلقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کی جائے۔
اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی انتخابات کے نتائج کے لیے آرٹی ایس اور آر ایم ایس سسٹم فعال کردیا۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کے نتائج کے لیے رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم اور رزلٹ مینجمنٹ سسٹم فعال کردیا۔
پریزائیڈنگ افسران انتخابی نتائج آر ٹی ایس پر الیکشن کمیشن کو بھیجیں گے جبکہ ریٹرننگ افسران آر ایم ایس کے ذریعے نتائج بھیجیں گے۔
ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے 7 ہزار 186 پولنگ اسٹیشنز آرٹی ایس سے منسلک کردیے گئے ہیں۔
انتخابی نتائج کی موصولی کا عمل شام 5 بجے کے بعد فوری شروع ہوجائے گا اور نتائج مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے کامیاب امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ رواں سال 25 جولائی کو عام انتخابات میں آرٹی ایس سسٹم فنی بیٹھ گیا تھا جس پرمسلم لیگ ن سمیت دیگر جماعتوں کی جانب سے دھاندلی کے الزامات سامنے آئے تھے۔
عام انتخابات 2018 کے بعد ملکی تاریخ میں دوسری بار آرٹی ایس سسٹم کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد : بیرون ملک مقیم پاکستانی ووٹرز کے لیے رجسٹریشن کرانے کا آج آخری دن ہے، الیکشن کمیشن نے رجسٹریشن کے لیے مقررہ تاریخ میں 17 ستمبر تک توسیع کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بیرون ممالک پاکستانیوں کی ووٹ رجسٹریشن کا عمل یکم ستمبر سے شروع کیا تھا جس کا آج آخری دن ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانی ووٹ رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے ووٹ کا اندراج یقینی بنائیں تاکہ وہ اگلے ماہ کی 14 تاریخ کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں۔
یاد رہے کہ یکم ستمبر کو الیکشن کمیشن کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹرجنرل کا کہنا تھا کہ یہ ایک آزمائشی منصوبہ ہے اور بیرون ملک مقیم پاکستانی آئندہ ضمنی انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے اپنے ووٹ رجسٹر کراسکتے ہیں۔
ندیم قاسم کا کہنا تھا کہ سات لاکھ سے زائد بیرون ملک مقیم پاکستانی اس نئے نظام کے ذریعے اپنے ووٹ کا اندراج کراسکیں گے۔
اسلام آباد: عام انتحابات 2018 میں آر ٹی ایس فیل ہونے کے معاملے پر نادرا نے اپنی ابتدائی رپورٹ مرتب کر کے الیکشن کمیشن کو بھجوا دی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پریزائیڈنگ افسران اسمارٹ فونز اور پیکجز نہ ہونے کے سبب آر ٹی ایس استعمال نہ کرسکے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نادرا کی رپورٹ موصول ہونے کی تصدیق کر دی، رپورٹ میں نادرا نے پولنگ کے دن آر ٹی ایس میں آنے والی رکاوٹوں کی وجوہ پر روشنی ڈالی ہے۔
نادرا رپورٹ کے مطابق آر ٹی ایس 25 جولائی کو ٹھیک کام کر رہا تھا، 25 جولائی 6 بجے سے 27 جولائی شام 4 بجے تک نتائج وصولی جاری رہی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نادرا نے آر ٹی ایس کے بین الاقوامی معیار کا بیک اپ بھی تیار کیا تھا۔
رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم میں ڈیٹا فیڈنگ کا اختیار صرف پریزائیڈنگ اور اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران کو تھا، ابتدا میں آر ٹی ایس کے ذریعے رزلٹ کی آمد جاری تھی، لیکن پھر انتخابی عملے کو آر ٹی ایس کے استعمال میں مختلف وجوہ رکاوٹ کا باعث بنیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتخابی عملے کے پاس تھری جی انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے رزلٹ فارم ترسیل میں روکاٹ پیش آئی، بیش تر پریزائیڈنٹ اور اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران کے پاس اسمارٹ فون بھی نہیں تھے۔
رپورٹ کے مطابق اسمارٹ فون سے کم علمی، چارجنگ، ڈیٹا پیکجز نہ ہونے سے بھی نتائج بر وقت نہ بھجوائے جا سکے، بیش تر انتخابی عملہ ٹیکنالوجی کی مہارت نہیں رکھتا تھا۔
نادرا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ الیکشن کی رات 2 بجے سے قبل غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج کا پریشر بھی ناکامی کا سبب بنا، 2 بجے کی ڈیڈ لائن کے لیے الیکشن کمیشن نے آر ٹی ایس کو بائی پاس کرنے کا حکم دیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آر ٹی ایس کا بالواسطہ یا بلا واسطہ تعلق نہیں تھا کہ وہ کسی حلقے کے نتائج مرتب کرے، نتائج ٹرانسمیشن سسٹم اور رزلٹ مینجمنٹ سسٹم میں کوئی مماثلت نہیں تھی۔
شانگلہ: خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کے صوبائی حلقے 23 وَن میں آج ضمنی انتخاب ہوگا، الیکشن کمیشن نے خواتین کے 10 فی صد سے کم ووٹنگ پر دوبارہ پولنگ کا حکم دیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ضلع شانگلہ میں پی کے تئیس وَن میں خواتین کا ٹرن آؤٹ دس فی صد سے کم ہونے کی وجہ سے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حلقے کے انتخابات کالعدم قرار دے دیا تھا۔
پی کے 23 سے پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار شوکت یوسف زئی 17399 ووٹ لے کر کام یاب ہوئے تھے، حلقے میں خواتین ووٹرز کی تعداد 86728 اور مرد ووٹرز کی تعداد 113827 ہے۔
پی کے 23 وَن میں ری پولنگ کے سلسلے میں سخت سیکورٹی انتظامات کر لیے گئے، انتخابی حلقے میں کل پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 135 ہے، جن میں 35 حساس، 18حساس ترین پولنگ اسٹیشنز ہیں۔
خیال رہے کہ پی کے 23 شانگلہ وَن میں کُل ووٹر ز کی تعداد 200555 ہیں، حلقے میں پی ٹی آئی امیدوار شوکت یوسف زئی کو اے این پی اور پی پی کی حمایت حاصل ہے، دوسری طرف ن لیگی امیدوار رشاد خان کو ایم ایم اے کی حمایت حاصل ہے۔
شوکت یوسف زئی نے شانگلہ میں دوبارہ انتخابات ہونے کی وجہ سے امیدوار بننے کے بعد انتخابات شفاف رکھنے کے لیے ترجمان خیبر پختونخوا حکومت کے عہدے سے تین دن قبل استعفیٰ دے دیا تھا۔
اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی آج سے آن لائن رجسٹریشن شروع کررہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن بیرون ممالک پاکستانیوں کی ووٹ رجسٹریشن آج سے شروع کررہا ہے، رجسٹریشن کا عمل 15 ستمبر تک جاری رہے گا۔
الیکشن کمیشن کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹرجنرل ندیم قاسم کا کہنا ہے کہ مستند مشین ریڈایبل پاسپورٹ رکھنے والے بیرون ملک مقیم پاکستانی رائے دہندہ کی حیثیت سے اپنا اندراج کرواسکتے ہیں۔
ندیم قاسم کا کہنا تھا کہ ووٹنگ کا یہ آن لائن رجسٹریشن سسٹم الیکشن کمیشن اور نادرا کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹرجنرل کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ یہ ایک آزمائشی منصوبہ ہے اور بیرون ملک مقیم پاکستانی آئندہ ضمنی انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے اپنے ووٹ رجسٹر کراسکتے ہیں۔
ندیم قاسم کا کہنا تھا کہ سات لاکھ سے زائد بیرون ملک مقیم پاکستانی اس نئے نظام کے ذریعے اپنے ووٹ کا اندراج کراسکیں گے۔