Tag: الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج

  • الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج : عمران خان کی مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے کی درخواست

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیس میں دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے کیلئے درخواست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج پر دہشت گردی کے کیس میں پراسیکیوٹر انسداد دہشتگردی عدالت کو درخواست دے دی۔

    عمران خان نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ مقدمے میں سے دہشت گردی کی دفعات حذف کی جائیں،واقعات سامنے رکھ کر دیکھیں تو دہشت گردی کی دفعات مضحکہ خیز ہیں۔

    چیئرمین تحریک انصاف کا درخواست میں کہنا تھا کہ دہشتگردی کی دفعات سپریم کورٹ کے 7رکنی بینچ کےفیصلےکی توہین ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ دہشت گردی قانون کاسیاسی مخالفین کودبانے،سیاسی مفادکیلئےہورہاہےجوتباہ کن ہے، دہشتگردی کی دفعات لگانےسے حکومت کی طرف سےغیر سنجیدگی کا اظہار بھی ہوتا ہے۔

    عمران خان نے استدعا کی مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات حذف کی جائیں۔

  • محمود خان اچکزئی انتشار پھیلانے سے باز نہ آئے

    محمود خان اچکزئی انتشار پھیلانے سے باز نہ آئے

    اسلام آباد: پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی پی ڈی ایم جلسوں میں انتشار پھیلانے کی روش سے باز نہ آئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں محمود خان اچکزئی نے عوام کو لوٹ مار کے لیے اکسانے کی کوشش کی۔

    اچکزئی نے خطاب کے دوران کہا فضل الرحمان فتویٰ دیں کہ بھوک میں سرکاری گوداموں کو لوٹ لیا جائے۔

    علامہ طاہر اشرفی نے اس پر اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کے بیانیے کو آج پھر عوام نے مسترد کر دیا ہے، جے یو آئی ف کو بھی اسلام آباد راولپنڈی کے مدارس نے مسترد کر دیا۔

    طاہر اشرفی کا کہنا تھا فضل الرحمان نے جو آج فتوے دیے، پہلے وہ خود تو ان کا جواب دیں، کل جب صوفی محمد ایسے فتوے دیتے تھے تو فضل الرحمان تنقید کرتے تھے۔ فضل الرحمان پارلیمنٹ میں کہا کرتے تھے کہ صوفی محمد کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی۔

    محمود خان اچکزئی نے لاہوریوں کی توہین کر دی

    یاد رہے کہ اس سے قبل پی ڈی ایم کے کراچی جلسے میں محمود خان اچکزئی نے اردو سے متعلق متنازع گفتگو کی تھی، جس پر انھیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    13 دسمبر 2020 کو لاہور میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مینار پاکستان جلسے کے دوران محمود خان اچکزئی نے مریم نواز کی موجودگی میں لاہوریوں کی توہین کی تھی۔ انھوں نے کہا کہ لاہور والوں نے ہندو اور سکھوں سے مل کر انگریز کا ساتھ دیا تھا۔

    محمود اچکزئی نے اپنے خطاب میں لاہوریوں کو انگریز سامراج کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ لاہوریوں نے انگریز کے ساتھ مل کر افغان سرزمین پر قبضے کی کوشش کی۔

  • پی ڈی ایم آج الیکشن کمیشن کے باہر سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی

    پی ڈی ایم آج الیکشن کمیشن کے باہر سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) آج الیکشن کمیشن کے باہر سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی، حکومت نے ریڈ زون میں داخلے کی اجازت دے دی، احتجاج پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں پیش رفت کے لیے کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ڈی ایم احتجاج کے لیے کوئی پارٹی سربراہ ریلی کی قیادت نہیں کرے گا، پی ڈی ایم کی قیادت کشمیر چوک پر اکھٹی ہوگی، کنٹینر پر سوار ہو کر قیادت الیکشن کمیشن پہنچے گی۔

    مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز احتجاج میں شریک ہوں گے، بلاول الیکشن کمیشن احتجاج میں کیوں نہیں آ رہے؟ مولانا فضل الرحمان سے صحافی نے سوال کیا تو مولانا نے جواب دیا کہ کسی کو احتجاج میں آنے کا پابند نہیں کیا گیا۔

    ادھر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے تنبیہ کی ہے کہ شوق سے آئیں لیکن بچے ساتھ نہ لائیں، مدرسے کے طلبہ احتجاج میں نظر آئے تو کارروائی ہوگی، احتجاج کے لیے فری ہینڈ دیں گے، کوئی رکاوٹ نظر نہیں آئے گی لیکن حفاظتی انتظامات پورے کریں گے۔

    انھوں نے کہا کسی نے قانون ہاتھ میں لیا تو وہ یہ نہ کہے قانون نے کس طرح انھیں ہاتھ میں لے لیا، امید ہے آئینی ادارے کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جائےگا۔

    شیخ رشید نے کہا مولانا فضل الرحمان سے کہنا چاہتا ہوں آپ نے زیادہ نقصان اٹھانا ہے، کشمش، پستے اور بادام والا حلوہ شیخ رشید ہی کھلائے گا، فارن فنڈنگ کیس آپ کے گلے ہی پڑے گا، براڈ شیٹ کا ایک ایک پیج عام کیا جائے گا۔

    دوسری طرف مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف نئی مزاحمتی تحریک کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے، اسٹیئرنگ کمیٹی اجلاس کے بعد گفتگو میں انھوں نے کہا 21 جنوری سے 27 فروری تک ملک بھر میں جلسے اور ریلیاں ہوں گی، لانگ مارچ کا فیصلہ 27 فروری کو ہوگا۔

    پی ڈی ایم سربراہ نے کہا فارن فنڈنگ کیس تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے، جس کا مرکزی کردار عمران خان ہے، پارٹی کے نام پر پوری دنیا سے کروڑوں روپے جمع کیے گئے جنھیں سیاسی انتشار اور دھاندلی کے لیے استعمال کیا گیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے بھی الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کو فنڈنگ کرنے والوں میں بھارت کے لوگ بھی شامل ہیں، یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا نیشنل سیکیورٹی اسکینڈل ہے۔

    تاہم وزیر اعظم نے اپنے بیان میں اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو عوام کی فنڈنگ سے وجود میں آئی، فخر ہے کہ ہماری جماعت کو مافیا نے اسپانسر نہیں کیا، مافیا نے پیسہ لگایا ہوتا تو ہم ان کے سامنے جھک جاتے۔ انھوں نے حکومتی رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب میں کہا الیکشن کمیشن کی جانب سے فارن فنڈنگ معاملہ اٹھایا جانا خوش آئند ہے، ملکی دولت لوٹ کر باہر لے جانے والے احتساب سے نہیں بچ سکتے۔