Tag: الیکشن کمیشن

  • انتخابات 2024 : امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور اور مسترد ہونے کی تفصیلات سامنے آگئیں

    انتخابات 2024 : امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور اور مسترد ہونے کی تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد :  انتخابات 2024 کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور اور مسترد ہونے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی منظوری اور مسترد ہونے کی تفصیلات جاری کردیں۔

    جس میں بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کیلئے 7 ہزار 473 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے اور ریٹرننگ افسران نے 6 ہزار 449 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور اور ایک ہزار 24 کے کاغذات مسترد کیے۔

    صوبائی اسمبلیوں کیلئے اٹھارہ ہزار چار سو اٹہتر امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے، چاروں صوبوں میں دو ہزار دو سو سولہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے اور چار صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کیلئے سولہ ہزار دو سو باسٹھ امیدواروں کے کاغذات منظور کیے گئے۔

    پنجاب سے قومی اسمبلی کے 521،اسلام آباد 93، سندھ 166 امیدواروں، خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر 152، بلوچستان سے 92 سیٹوں پر امیدواروں کے کاغذات رد ہوئے۔

    اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی سے 943، سندھ اسمبلی 520، کے پی اسمبلی 367، بلوچستان سے 386امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے جبکہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی جنرل نشستوں پر 252 خواتین کے کاغذات مسترد ہوئے۔

  • ذکرکچھ  انوکھے لاڈلوں کاجو کھیلن کو مانگیں….!

    ذکرکچھ انوکھے لاڈلوں کاجو کھیلن کو مانگیں….!

    آج ہم ذکر کررہے ہیں کچھ لاڈلوں کا، اور کیوں نہ کریں، جب ملک میں ہر طرف لاڈلوں کا چرچا ہے تو ہم لیکھک اس سے کیسےنظربچا سکتے ہیں۔

    ان دنوں ملک میں الیکشن کا شور اور اس کے ساتھ ‘دھیمے سُروں’ میں ہر طرف لاڈلوں کی باتیں ہو رہی ہیں اور کوئی کسی کو طنزاً لاڈلا کہہ رہا ہے، تو کوئی خود کو لاڈلا کہہ کر مخالف کو چِڑانے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن اس سارے کھیل تماشے میں کہیں ایک طرف کوئی نادیدہ ہستی بھی ضرور ہنسی ٹھٹّا کر رہی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو تو ڈھکے چھپے لفظوں میں کہتے آ رہے ہیں کہ پہلے کوئی اور لاڈلا تھا اور اب دوسرے کو لاڈلہ بنایا جا رہا ہے اور یہ بات پہلی بار نہیں کی جا رہی بلکہ لاڈلوں کا یہ شور کئی سال سے تواتر سے ہورہا ہے۔ ہر پارٹی راہ نما یہ راگ الاپتے رہے ہیں لیکن اس راز سے کوئی پردہ اٹھانے کو تیار نہیں کہ وہ کون ہے جس کے پاس لاڈلا بنانے کی مشین ہے جس میں سے گزر کر باہر آنے والا ایسا ‘صاف ستھرا’ ہو جاتا ہے کہ اس پر بے اختیار پیار آئے اور اسے لاڈلا بنائے بغیر کچھ بن نہیں پاتا۔

    حال ہی میں ن لیگی رہنما احسن اقبال نے یہ کہا کہ نواز شریف ملک کے 24 کروڑ عوام کے لاڈلے ہیں، اگر ان کے اس دعوے کو درست مان لیا جائے تو پھر ملک کے بقیہ ایک کروڑ عوام کا لاڈلا کون ہے؟ کیونکہ حالیہ مردم شماری نتائج کے مطابق ملک کی آبادی لگ بھگ 25 کروڑ ہو چکی ہے۔ ایسے میں ایک کروڑ عوام کا یوں نواز شریف کو نظر انداز کرنا نیک شگون تو نہیں ہے اور مسئلہ یہ بھی ہوگا کہ ان ایک کروڑ عوام کی چھانٹی کیسے کی جائے جن کے نواز شریف لاڈلے نہیں ہیں۔ کیا ہی بہتر ہوتا اگر احسن اقبال مزید حسن ظن سے کام لیتے ہوئے اپنے قائد کو ملک کے 25 کروڑ عوام کا ہی لاڈلا بنا دیتے کہ اس جھِک جھک سے جان ہی چھوٹ جاتی۔

    یہ تو سیاست دانوں کی زبانی لاڈلوں کی بات ہو رہی تھی اگر ہم اپنی بات کریں تو ہم بچپن سے ایک ہی قسم کے لاڈلے دیکھتے آئے ہیں جو اپنے اماں ابا کے لاڈلے ہوتے ہیں یا پھر لاڈلوں پر بنی کچھ فلمیں اور ڈرامے دیکھ رکھے ہیں جب کہ ایک مشہور نظم ’’انوکھا لاڈلا‘‘ بھی بلقیس خانم کی زبانی سن رکھی ہے جو کھیلنے کو کھلونے نہیں بلکہ آسمان پر چمکتا چاند مانگا کرتا ہے۔ تو صرف وہ انوکھا لاڈلا نہیں بلکہ ہمارے سیاسی لاڈلے بھی کچھ ایسا ہی مزاج رکھتے ہیں کہ کھیلن کو ہمیشہ چاند ہی مانگتے ہیں حالانکہ اس کے اردگرد ہزاروں کی تعداد میں ستارے جھلملا رہے ہوتے ہیں لیکن ان کی نظر انتخاب ہمیشہ چاند پر ہی پڑتی ہے اور شاعر بھی انوکھے لاڈلے کی ضد پر یہ کہنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ پاگل من کوئی بات نہ مانے، کیسی انوکھی بات رے۔

    انوکھے لاڈلے پر ہم فلموں ڈراموں تک آ کر کچھ بھٹک گئے قبل اس کے کہ زیادہ بھٹک کر راستہ ہی بھول جائیں واپس آتے ہیں اماں ابا کے لاڈلے کی جانب جو ہوتے تو دونوں کی آنکھوں کا تارا ہیں لیکن تب تک، جب تک وہ ان کی مرضی کے مطابق چلتے ہیں، جیسے ہی اماں ابا کے حکم یا مرضی کے برخلاف کام کرتے ہیں تو پھر اماں کی جوتی اور ابا کا ڈنڈا اٹھتے اور کمر پر پڑتے دیر نہیں لگتی اور یہ چوٹ ایسی ہوتی ہے کہ چودہ طبق روشن ہونے لگتے ہیں اور ہمارا دعویٰ ہے کہ اکثریت کا تجربہ اسی سے ملتا جلتا ہوگا۔

    لیکن لاڈلے تو پھر لاڈلے ہیں جو نافرمانی کی سزا پاتے ہیں پھر توبہ تلّا کر کے دوبارہ لاڈلے بن جاتے ہیں اور اسی لاڈلے پن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پھر سے غلطی کرتے ہیں لیکن وہ بھی کیا کریں کہ انسان تو ہے ہی خطا کا پتلا، اگر وہ خطا نہ کرتا تو جنت سے کیوں نکالا جاتا۔ اگر غلطیوں اور نافرمانیوں کے سلسلے کو سیاست دانوں پر رکھ کر دیکھیں تو وہ بھی بالآخر انسان ہے اور بچپن بھی گزارا ہے تو اگر بھول چوک کا یہ سلسلہ بڑے ہو کر بھی قائم و دائم ہے تو اس پر جزبز ہونے کے بجائے ان کی استقامت کی داد دینی چاہیے۔

    اگرچہ دنیا کے دیگر ممالک میں سیاسی رہنما اپنا طرز حکمرانی بہتر سے بہترین اور عوام کے وسیع تر مفاد میں بنا کر ان کے لاڈلے بننے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ہمارے ہاں یہ چلن صرف دعوؤں اور لفظوں تک ہے۔ عمل کی راہ سے اس کا دور دور تک گزر نہیں ہوتا۔ ہمارے اکثر سیاستدان تو شاعر مشرق علامہ اقبال کے اس شعر پر پورے اترتے ہیں کہ

    اقبال بڑا اپدیشک ہے من باتوں میں موہ لیتا ہے
    گفتار کا یہ غازی تو بنا، کردار کا غازی بن نہ سکا

    آج ایک بار پھر انتخابات کے لیے سیاسی میدان سج چکا ہے جہاں سیاست دان لاڈلا بننے کی کوششوں کے ساتھ حسب روایت اقتدار کی خاطر عوام کو دانہ ڈالنے کے لیے وعدوں کے جال بچھا رہے ہیں جب کہ ماضی میں کئی بار کبھی نہ پورے ہونے والے وعدوں پر اعتبار کرنے والے کروڑوں عوام کچھ اس طرح اپنا حال اور رہنمائی کے دعوے داروں کی فرمائش بیان کر رہے ہیں کہ

    انوکھا لاڈلا، کھیلن کو مانگے چاند
    کیسی انوکھی بات رے
    تن کے گھاؤ تو بھر گئے داتا
    من کا گھاؤ نہیں بھر پاتا
    جی کا حال سمجھ نہیں آتا
    کیسی انوکھی بات رے
    انوکھا لاڈلا…..

  • الیکشن 2024ء کی سیکورٹی: الیکشن کمیشن نے 6 لاکھ اہلکار مانگ لئے

    الیکشن 2024ء کی سیکورٹی: الیکشن کمیشن نے 6 لاکھ اہلکار مانگ لئے

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات میں سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق اجلاس میں چاروں صوبوں کے اعلیٰ پولیس افسران نے سکیورٹی کی صورت حال سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پر امن الیکشن کیلئے مجموعی طور پر 6 لاکھ اہلکاروں کی ضرورت ہے۔

    ذرائع کے مطابق عام انتخابات کیلئے 2 لاکھ اہلکار موجود ہیں جبکہ 4 لاکھ اضافی نفری درکار ہوگی، 58 فیصد پولنگ اسٹیشن حساس قرار جبکہ اخراجات کیلئے 17 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

    گزشتہ روز الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا تھا کہ تمام آپریشنل اور آئی ٹی نظام تسلی بخش کام کر رہا ہے، عام انتخابات کے انعقاد کیلیے کسی رکاوٹ یا دشواری کا سامنا نہیں ہے۔

    الیکشن کمیشن کے ترجمان کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ خودکار اور جدید الیکشن مینجمنٹ سسٹم تیار کیا ہے، سسٹم پریذائیڈنگ افسران سے آر اوز تک نتائج کی ترسیل اور مرتب کیلیے استعمال ہوگا۔

    ترجمان کے مطابق تمام تیاریاں مکمل اور خودکار نظام کی متعدد دفعہ ٹیسٹنگ بھی ہو چکی ہے، ای ایم ایس میں آر اوز کی معاونت کیلیے کچھ اضافی فنکشن بھی شامل کیے گئے ہیں، الیکشن کے ابتدائی مراحل کے دوران بھی ڈیٹا کو آئندہ استعمال کیلیے محفوظ کیا جا سکے گا۔

    ایکس پر جاری بیان میں بتایا گیا کہ دور دراز علاقہ جات میں انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کے مسائل سامنے آئے ہیں، ان علاقوں میں آر اوز کو نامزد امیدواروں کی فہرستیں بھجوانے میں کچھ دشواری ہوئی، الیکشن کمیشن نے ای ایم ایس میں یہ اضافی فنکشن آر اوز کی معاونت کیلیے مہیا کیا ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ ای ایم ایس کا بنیادی مقصد الیکشن نتائج کی ترسیل اور ٹیبولیشن مرتب کرنا ہے، ای ایم ایس کا استعمال صرف پولنگ ڈے کے دن ہوگا، آپریشنلائز ہونے سے پہلے یہ کہنا کہ ای ایم ایس ناکام ہوگیا من گھڑت اور غیر سنجیدہ ہے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ ای ایم ایس سے انتخابی نتائج کی ترسیل اور ٹیبولیشن کو کوئی خطرات لاحق نہیں ہیں، الیکشن کیلیے اپنی تیاریوں اور الیکشن مینجمنٹ سسٹم کے استعمال سے مکمل مطمئن ہیں، بعض حلقوں میں سامنے آنے والے خدشات اور اندیشے بے بنیاد ہیں۔

  • الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے شیڈول میں تبدیلی کردی

    الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے شیڈول میں تبدیلی کردی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے مطالبے پر عام انتخابات کے شیڈول میں معمولی تبدیلی کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے مطالبے پر کاغذات نامزدگی جمع کرانے میں 2 دن کی توسیع کی گئی ہے۔ کاغذات نامزدگی 24 دسمبر تک جمع ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق جانچ پڑتال کاعمل 25 دسمبر سے شروع ہوگا، 11جنوری کونظرثانی شدہ فہرستیں جاری کی جائیں گی، جبکہ امیدوار 12جنوری تک کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے صوبائی الیکشن کمشنرز،چیف سیکریٹریز اور آئی جی سندھ کو مراسلے جاری کردیئے گئے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ انتخابی عمل میں رکاوٹوں کے حوالے سے شکایات موصول ہوئی ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے شکایات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام شکایات کاقانون کے مطابق ازالہ کیاجائے، مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کاغذات نامزدگی کے حصول،جمع کرانے سے متعلق دشواریوں کی شکایات میڈیاکے ذریعے ملیں۔

    مراسلہ کے مطابق امیدواروں سے کاغذات نامزدگی چھیننے کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں، مراسلے سیکریٹری الیکشن کمیشن کی جانب سے بھیجے گئے۔

    الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد پیپلز پارٹی کا اہم اعلان

    الیکشن کمیشن کی جانب سے چیف کمشنر اسلام آباد اورآئی جی کوبھی مراسلے ارسال کردیئے گئے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ شفاف انتخابات کاانعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

  • پی ٹی آئی کا الیکشن کمیشن سے بلے کے انتخابی نشان کے فوری اجرا کا مطالبہ

    پی ٹی آئی کا الیکشن کمیشن سے بلے کے انتخابی نشان کے فوری اجرا کا مطالبہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن سے بلے کے انتخابی نشان کے فوری اجرا کے مطالبے کا اعادہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں بلے کے انتخابی نشان کے اجرا کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ شفاف انٹرا پارٹی انتخابات کے بعد انتخابی نشان سے محروم رکھنے کا کوئی آئینی جواز نہیں۔

    پی ٹی آئی کور کمیٹی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کروڑوں ووٹرز کی سیاسی شناخت یعنی بلّے کا انتخابی نشان جاری کرے۔

    کورکمیٹی کی جانب سے ملکی تاریخ کے پہلے اور تاریخی ورچوئل جلسے کے کامیاب انعقاد پر اظہار اطمینان کیا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر سے لاکھوں کی تعداد میں جلسے میں شرکت پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے چھیڑچھاڑ کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں۔

    کورکمیٹی تحریک انصاف نے کہا کہ ورچوئل جلسے نے انتخابات کے نتائج کا خاکہ دنیا کو دکھا دیا ہے۔ ورچوئل جلسے کے ذریعے تحریک انصاف اپنی انتخابی مہم کا باضابطہ آغاز کرچکی ہے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ قومی و صوبائی اسمبلی کی ہرنشست پر امیدوارکھڑے کریں گے۔ قوم اپنے ووٹ کے تقدس، حرمت اور اہمیت کے پیش نظر پوری طرح تیار ہوجائے

    کورکمیٹی کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو ملکی تاریخ و سیاست کو ایک نئی ڈگر پر ڈالیں گے۔ کور کمیٹی نے لطیف خان کھوسہ کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا بھرپور خیرمقدم بھی کیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی سردار لطیف خان کھوسہ کی صلاحیت و تجربے سے استفادہ کرے گی۔ سردار لطیف خان کھوسہ کے فیصلے کو تحسین و قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

  • پاکستان میں کتنے ووٹرز؟ الیکشن کمیشن نے اعداد و شمار جاری کر دیے

    پاکستان میں کتنے ووٹرز؟ الیکشن کمیشن نے اعداد و شمار جاری کر دیے

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک میں ووٹرز کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 12 کروڑ 85 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق ملک میں مرد ووٹرز کی تعداد 6 کروڑ 92 لاکھ 63 ہزار 704 ہو گئی ہے، جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 93 لاکھ 22 ہزار56 ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مرد ووٹرز کا تناسب 53 اعشاریہ 87 فی صد ہے، جب کہ خواتین ووٹرز کا تناسب 46 اعشاریہ 13 فی صد ہے، اور اسلام آباد میں کل ووٹرز کی تعداد 10 لاکھ 83 ہزار 29 ہے۔

  • ملک بھر میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ، ریٹرننگ افسران کی ٹریننگ پھر سے شروع

    ملک بھر میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ، ریٹرننگ افسران کی ٹریننگ پھر سے شروع

    اسلام آباد: ملک بھر میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ، ریٹرننگ افسران کی ٹریننگ پھر سے شروع ہو گئی۔

    ترجمان الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ، ریٹرننگ افسران کی ٹریننگ پھر سے شروع ہو گئی ہے، افسران کی ٹریننگ 19 دسمبر کو مکمل کر لی جائے گی۔

    ترجمان نے کہا ہے کہ مجموعی طور پر 144 ڈی آر اوز، 859 آر اوز کو تربیت دی جا رہی ہے۔

    بلوچستان میں بھی عام انتخابات کے لیے ڈی آر اوز اور آر اوز کی ٹریننگ کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے، مقامی ہوٹل میں کوئٹہ اور رخشان ڈویژن کے اضلاع کے افسران کو تربیت دی جا رہی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے افسران اور ملازمین کی چھٹیوں پر پابندی عائد

    حکام صوبائی الیکشن کمشنر نے بتایا کہ 19 دسمبر کو ڈی آر اوز کی ایک روزہ ٹریننگ ہوگی، ٹریننگ میں ڈی آر اوز حلف بھی لیں گے، بلوچستان میں مجموعی طور پر 4 ڈویژنل ہیڈکوارٹرز ہیں، لورالائی، سبی اور خضدار ڈویژنز میں بھی تربیت کا عمل دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔

  • الیکشن کمیشن کے افسران اور ملازمین کی چھٹیوں پر پابندی عائد

    الیکشن کمیشن کے افسران اور ملازمین کی چھٹیوں پر پابندی عائد

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے افسران اور ملازمین کی چھٹیوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ووٹوں کے اندراج، اخراج، تبدیلی اور درستی پر پابندی لگا دی ہے، افسران و ملازمین اور آر اوز کی چھٹیوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ریجنل دفاتر ووٹرز لسٹوں اور دوسرے سامان کی فراہمی کے لیے آج کھلے رہیں گے، صوبوں اور وفاق میں سرکاری ملازمین کے ٹرانسفر اور پوسٹنگ پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

  • الیکشن کمیشن نے آر اوز اور ڈی آر اوز کی تربیت روک دی

    الیکشن کمیشن نے آر اوز اور ڈی آر اوز کی تربیت روک دی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آر اوز اور ڈی آر اوز کی تربیت روک دی۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے آر اوز اور ڈی آر اوز کی تربیت روک دی ہے، یہ اقدام لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر کیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے 11 دسمبر کا جاری کردہ نوٹیفکیشن معطل کر دیا ہے، واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری افسران کی بطور آر اوز، ڈی آراو تعیناتی کا ای سی پی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا تھا۔

    یہ فیصلہ جسٹس علی باقر نجفی نے جاری کیا ہے، عدالت نے فریقین کو نوٹس بھی جاری کر دیے ہیں، عدالت نے کہا کہ درخواست میں اہم نکات اٹھائے گئے ہیں، الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے قومی سطح پر اثرات ہوں گے۔

    عدالت نے کہا کہ الیکشن پر غریب قوم کے اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں، اگر ملک کی بڑی پارٹیاں نتائج قبول نہ کریں تو سب ضائع ہو جائے گا، الیکشن کمیشن کو آزاد شفاف انتخابات کرانے کے لیے تمام امیدوران کو مساوی موقع دینا ہوتا ہے، اور ووٹرز کو بغیر کسی خوف کے ووٹ کاسٹ کرنے کی آزادی ہونی چاہیے۔

    عدالت نے کہا موجوہ صورت حال میں شاید الیکشن وہ نتائج نہ دے سکے جو جمہوریت کے لیے سوچے جاتے ہیں۔

  • الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب کیس پر حتمی فیصلے سے روک دیا گیا

    الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب کیس پر حتمی فیصلے سے روک دیا گیا

    پشاور : پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخاب کیس پر حتمی فیصلے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں انٹراپارٹی الیکشن پر الیکشن کمیشن کے نوٹس کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی، پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس شکیل احمد پرمشتمل دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔

    پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس پرحتمی فیصلےسے روک دیا اور کہا پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن کیس کا فیصلہ نہ کیاجائے اور درخواست پر فیصلے تک الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہ کرے۔

    عدالت نے پی ٹی آئی کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیا اور سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ کے انٹراپارٹی انتخابات سے متعلق فیصلے پر اظہارتشکر کیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بلے کا نشان قوم کی امنگوں کا ترجمان اور کروڑوں ووٹرز کی سیاسی شناخت ہے اور رہے گا، تحریک انصاف کے انٹراپارٹی انتخابات جماعتی آئین اور انتخابی قوانین کے عین مطابق ہیں، انٹراپارٹی الیکشن پر کوئی اعتراض اٹھتا ہے نہ کمیشن کے پاس اس کا کوئی جواز تھا۔

    ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنے دستوری فرائض کا احساس کرے اور خود کو ان تک محدود کرے،زمینی حقائق ثابت کررہے ہیں الیکشن کمیشن غیرآئینی یلغار کامرکزی سہولت کار ہے،پشاور ہائیکورٹ نےآئین و قانون ،حقائق پرفیصلہ دےکرالیکشن کمیشن کو اصلاح کرنے کا موقع دیا ہے۔