Tag: الیکشن کمیشن

  • الیکشن کمیشن کو کام پر لگایا گیا ہے پی ٹی آئی کیساتھ ناانصافی کرنی ہے، حامد خان

    الیکشن کمیشن کو کام پر لگایا گیا ہے پی ٹی آئی کیساتھ ناانصافی کرنی ہے، حامد خان

    سینیٹر حامد خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو کام پر لگایا گیا ہے کہ ہرطرح سے پی ٹی آئی کے ساتھ ناانصافی کرنی ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر حامد خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی قومی ادارے کی مضبوطی چاہتے ہیں دوسری کوئی رائے نہیں، گزشتہ 2 سال سے پی ٹی آئی کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    حامد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن مکمل طور پر نااہل ہوچکی ہے، سپریم کورٹ نے فیصلہ میں کہا تھا کسی کو ابہام ہے تو رجوع کرسکتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ابہام پیدا کررہا ہے، فیصلے پرعملدرآمد میں تاخیری حربہ ہے، اسپیکر قومی اسمبلی بھی نوٹیفائی نہیں کرتے تو توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔

    حامد خان نے کہا کہ کسی بینچ میں بیٹھنا چاہیے یا نہیں یہ جج کا اپنا فیصلہ ہوتا ہے، آئین کے مطابق اکتوبر میں سینئر ترین جج جسٹس منصورعلی شاہ کو چیف جسٹس بننا ہے۔

  • الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں سے اکاؤنٹس کے گوشوارے طلب کرلیے

    الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں سے اکاؤنٹس کے گوشوارے طلب کرلیے

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ملک کی سیاسی جماعتوں سے اکاؤنٹس کے گوشوارے طلب کرلیے گئے ہیں۔

    سیاسی جماعتوں سے کہا گیا ہے کہ انھیں سال 24-2023 کے گوشوارے 29 اگست تک جمع کرانا ہونگے، الیکشن کمیشن کے مطابق سیاسی جماعتوں کو اپنی سالانہ آمدن، اخراجات، فنڈنگز ذرائع، اثاثے اور واجبات کی تفصیلات پیش کرنا ہونگی۔

    الیکشن کمیشن نے سیاسی پارٹیوں سے جو گوشوارے طلب کیے ہیں اس میں سیاسی جماعتوں کو بتانا ہوگا کہ انھیں ممنوعہ ذرائع سے پارٹی فنڈزنہیں ملا۔

    دریں اثنا الیکشن کمیشن نے مخصوص سیٹوں سے متعلق اہم کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے کبھی نہیں کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی پارٹی نہیں ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سیاسی پارٹی ہے اور اس کا نام بھی سیاسی پارٹیوں کی فہرست میں موجود ہے۔

    ادارے نے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی کا نام الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہے، الیکشن کمیشن نے کسی فیصلے کی غلط تشریح نہیں کی ہے۔

    انٹرا پارٹی الیکشن درست نہ ہونے پر پی ٹی آئی سے بلے کا نشان لیا گیا تھا، الیکشنز ایکٹ کی دفعہ 215 کے تحت بلے کا نشان لیا گیا تھا۔

  • الیکشن کمیشن کا  پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کا فیصلہ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق الیکشن کمیشن کا مشاورتی اجلاس
    آج بھی ہوا۔

    چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے اجلاس کی صدارت کی سیکرٹری الیکشن کمیشن اور لیگل ونگز کی جانب سے شرکا کو بریفنگ دی گئی۔

    اجلاس میں سپریم کورٹ فیصلے پرعملدرآمد کے پہلوؤں پرغورکیاگیا، الیکشن کمیشن لاونگ نے مخصوص نشستوں کا معاملہ تفصیلی فیصلے تک مؤخر کرنے کی تجویز دی۔

    ذرائع الیکشن کمیشن لاونگ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے مختصر فیصلے میں کچھ ابہام موجود ہیں، ابہام دور کرنے کیلئے ان چیمبر رجوع یا تفصیلی فیصلے کا انتظارکیا جاسکتا ہے۔

    اجلاس میں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کا فیصلہ کرلیا ، ترجمان نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کا کل اورآج سپریم کورٹ حکم پر عملد رآمد کیلئےاجلاس ہوا، الیکشن کمیشن کی جانب سے لیگل ٹیم کو ہدایات جاری کی گئیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ فیصلے کے کسی پوائنٹ پرعملدرآمد میں رکاوٹ ہے تو فوری نشاندہی کریں،لیگل ٹیم نشاندہی کرےتاکہ مزید رہنمائی کیلئےسپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے۔

    ترجمان نے چیف الیکشن کمشنر ،معزز ممبران کو بے جا تنقید کا نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا چیف الیکشن کمشنر ،معزز ممبران پر ایک سیاسی جماعت کی تنقید کومسترد کرتے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور معززممبران سے استعفے کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے ، الیکشن کمیشن دباؤکو خاطر میں نہ لاتے ہوئےآئین وقانون کےمطابق کام کرتا رہے گا۔

    ترجمان کے مطابق الیکشن کمیشن نے کسی فیصلے کی غلط تشریح نہیں کی ، الیکشن کمیشن نے انٹراپارٹی الیکشن درست قرارنہیں دیاجس پرپی ٹی آئی مختلف فورمز پر گئی ، پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن سےمتعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اپ ہولڈ کیا گیا اور انٹراپارٹی الیکشن درست نہ ہونےپرالیکشنز ایکٹ کی دفعہ 215 کےتحت بلے کانشان واپس کیا گیا، الیکشن کمیشن پر الزام تراشی انتہائی نامناسب ہے۔

    الیکشن کمیشن نے بتایا کہ 39ایم این ایز نے اپنے کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی سے اپنی وابستگی ظاہر کی تھی ،کسی بھی پارٹی کا امیدوار ہونے کیلئےپارٹی ٹکٹ اور ڈکلیریشن آراوکوجمع کرانا ضروری ہے ، ان امیدواروں نےپارٹی ٹکٹ اور ڈکلیریشن جمع نہیں کرایا تھا، ریٹرننگ آفیسروں کے لئے یہ ممکن نہیں تھا کہ انکو پی ٹی آئی امیدوار ڈکلیئرکرتے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ کے تیرہ رکنی فل کورٹ نے مخصوص نشستیں تحریک انصاف کو دینے کا حکم دیا تھا۔

  • مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ، الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس آج ہوگا

    مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ، الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس آج ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مخصوص نشستوں سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس آج ہوگا، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    اجلاس میں حکام سپریم کورٹ فیصلے پر بریفنگ دیں گے، جس کے بعد پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے سے متعلق قانونی نکات کاجائزہ لیا جائے گا۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے گزشتہ دنوں مخصوص سیٹوں کے کیس میں الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی کو مخصوص سیٹوں کا اہل قرار دیا تھا اور الیکشن کمیشن یہ اس کی حاصل کردہ سیٹوں کے تناسب سے مخصوص نشستیں دینے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : مخصوص نشستیں کیس: سپریم کورٹ کے فیصلے پر الیکشن کمیشن کا ردعمل آگیا

    بعد ازاں الیکشن کمیشن نے مخصوص سیٹوں سے متعلق اہم کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے کبھی نہیں کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی پارٹی نہیں ہے بلکہ پی ٹی آئی سیاسی پارٹی ہے اور اس کا نام بھی سیاسی پارٹیوں کی فہرست میں موجود ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ کہ پی ٹی آئی کا نام الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہے، الیکشن کمیشن نے کسی فیصلے کی غلط تشریح نہیں ہے، پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو درست قرار نہیں دیا، انٹرا پارٹی الیکشن درست نہ ہونے پر بلے کا نشان لیا گیا، الیکشنز ایکٹ کی دفعہ 215 کے تحت بلے کا نشان لیا۔

  • الیکشن کمیشن کی 29 ستمبر کو اسلام آباد میں بلدیاتی  الیکشن کرانے کی یقین دہانی

    الیکشن کمیشن کی 29 ستمبر کو اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کرانے کی یقین دہانی

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے 29 ستمبر کو اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کرانے کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔

    الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکشن کیلئے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کو بھی ضروری ہے، مخصوص نشستوں سے متعلق معاملات بھی کلیئر نہیں ہیں، اگلے دو ہفتےمیں نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔

    جس پر عدالت نے کہا کہ سماعت چھٹیوں کے بعد ہوگی،کوئی مسئلہ ہوتاہے تو سی ایم دائرکی جائے۔

    ایم سی آئی کی آمدن اور اخراجات کی مکمل رپورٹ بھی عدالت میں جمع کرادی گئی، ہائیکورٹ نے کہا کہ فریقین تفصیلی پیراوائزکمنٹس عدالت میں جمع کرائیں،متعلقہ درخواستوں کایکجاکردیاگیا۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ  الیکشن کا کیا اسٹیٹس ہے،الیکشن کمیشن نے بتایا کہ 4ماہ کا پراسس ہے۔

    الیکشن کمیشن نے 29 ستمبر کو اسلام آبادمیں بلدیاتی الیکشن کرانے کی یقین دہانی کرادی ، جس پر اسلام آبادہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

  • الیکشن کمیشن کا ٹریبیونل تبدیلی کا آرڈر معطل

    الیکشن کمیشن کا ٹریبیونل تبدیلی کا آرڈر معطل

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا ٹریبیونل تبدیلی کا آرڈر معطل کر دیا۔جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل اسلام آباد کا الیکشن ٹربیونل بحال ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں اسلام آباد کے تین حلقوں کیلئے نئے الیکشن ٹریبونل کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

    علی بخاری اپنے وکیل فیصل چودھری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے الیکشن کمیشن کا ٹریبیونل تبدیلی کا آرڈر معطل کر دیا، جس کے بعد جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل اسلام آباد کا الیکشن ٹربیونل بحال ہوگیا۔

    عدالت نے کہا عدالت کے استفسار پر انجم عقیل خان درخواست میں استعمال کئے گئے الزامات کی وضاحت نہ کرسکے۔

    عدالت نےانجم عقیل خان کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے سات دن میں جواب طلب کرلیا اور کہا انجم عقیل خان ہر سماعت پر حاضری یقینی بنائیں۔

    عدالت نے ریمارکس دئیے ایسی کیا ایمرجنسی تھی کہ قائم مقام صدر نےراتوں ورات آرڈیننس جاری کردیا۔آپ لوگوں نےآرڈیننس کی فیکٹری لگارکھی ہے۔

    این اے 48 کے پی ٹی آئی امیدوار علی بخاری کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کی عدالت نے رجسٹرار آفس کو اعترضات دور کر کے نمبر لگانے کی ہدایت کردی۔

    وکیل علی بخاری نے کہا یہ نئی درخواست ہے رجسٹرار آفس نے اعتراضات لگائے ہیں، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ نئی درخواست ہے اس میں نوٹس ہونے ہیں، کیا کل کیلئے رکھ لوں؟

    وکیل علی بخاری نے بتایا کہ مرکزی کیس بھی آج سماعت کے لیے مقرر ہے، چیف جسٹس نے کہا اچھا پھر اسکو دیکھ لیتے ہیں ، بعد ازاں کیس کی سماعت 9 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔

  • الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد

    الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے لارجربینچ کیلئے معاملہ 3 رکنی کمیٹی کو بھجوادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں الیکشن ٹربیونلزکی تشکیل کیخلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    وکیل الیکشن کمیشن نے موقف اپنایا کہ ٹریبونلزکی تشکیل الیکشن کمیشن کااختیارہے،4 ٹربیونلزکی تشکیل تک کوئی تنازعہ نہیں ہوا۔

    جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیاچیف الیکشن کمشنراورچیف جسٹس ایک دوسرے سے ملاقات نہیں کرسکتے ،کیا پاکستان میں ہرچیز کومتنازعہ بنانا لازم ہے ؟

    جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید کہا کہ انتخابات کی تاریخ پربھی صدر مملکت اورالیکشن کمیشن میں تنازعہ تھا ،رجسڑارہائیکورٹ کی جانب سے خط کیوں لکھے جا رہے ہیں ، بیٹھ کربات کرتے تو کسی نتیجے پرپہنچ جاتے، کیا کوئی انا کا مسئلہ ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آئین بالکل واضح ہے الیکشن ٹربیونلز کا اختیار الیکشن کمیشن کوحاصل ہے، ہم نے آئین وقانون کے تحت حلف اٹھا رکھا ہے، عدالتی فیصلوں پرحلف نہیں لیا، سپریم کورٹ نے جب جب آئینی تشریح کی پیچیدگیاں پیدا ہوئیں۔

    دورانِ سماعت وکیل سلمان اکرم راجا نے بولنے کی کوشش کی توچیف جسٹس نے روکتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ قانون بناتی ہے، ہم قانون کی حفاظت کرتے ہیں، جس کا کام ہے، اسے کرنے دیا جائے۔

    ہائیکورٹ کیلئے قابل احترام کہنے پر چیف جسٹس نے روکتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کو قابل احترام کہہ رہے ججز کیلئے کہا جاتا ہے،انگلستان میں پارلیمان کوقابل احترام کہا جاتا ہے؟ یہاں پارلیمنٹرین ایک دوسرے کو احترام نہیں دیتے ، گالم گلوچ ہوتی ہے الیکشن کمیشن کو قابل احترام کیوں نہیں کہتے، آپ اپنا کام کریں دوسرے کواپنا کام کردیں۔

    جسٹس نعیم اخترافغان نے کہا کہ دیکھنا چاہتے ہیں ٹریبونلز کی تشکیل کا مسئلہ دیگرصوبوں میں کیوں نہیں ہوا۔

    عدالت نے الیکشن کمیشن کی لاہورہائیکورٹ کا فیصلہ مسترد کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

    سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل پاکستان کونوٹس جاری کرتےہوئے دیگرصوبوں میں ٹریبونلزکی تشکیل کی تفصیلات الیکشن کمیشن سے طلب کرلیں۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل پر لارجر بینچ کی تشکیل کیلئے معاملہ تین رکنی کمیٹی کو بھجوا دیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے معاملہ کمیٹی کے سامنے جتنی جلدی ممکن ہورکھا جائے۔

  • 3 تنخواہوں کے برابر بونس: ملازمین کے لئے بڑی خوشخبری

    3 تنخواہوں کے برابر بونس: ملازمین کے لئے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد : افسران اورملازمین 3 بنیادی تنخواہوں کے برابر بونس دینے کا اعلان کردیا گیا تاہم 7فروری سے قبل چھٹیوں پر گئے ملازمین اعزازیہ کے حق دار نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کا اپنے افسران اور ملازمین کو 3 اعزازیے دینے کا فیصلہ کرلیا اور اس حوالے سے چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز کو مراسلہ جاری کردیا۔

    جس میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن ملازمین کو3 بنیادی تنخواہوں کے برابر اعزازیہ دیا جائے گا لیکن تادیبی کارروائی کا سامنا کرنے والے ملازمین کو اعزازیہ نہیں دیاجائےگا

    اس کے علاوہ سروس ٹریبونل یاعدلیہ سے رجوع کرنےوالے ملازمین کو بھی اعزازیہ نہیں ملےگا اور 7فروری سے قبل چھٹیوں پرگئےملازمین اعزازیہ کےحق دارنہیں ہوں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کےبعد مارچ میں ملازمین کو 2 اعزازیہ پہلےہی دےچکا، رواں مالی سال میں الیکشن کمیشن اپنے ملازمین کو 5 اعزازیے دے رہا۔

    ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ قواعد کےتحت کوئی ادارہ ایک مالی سال میں صرف ایک اعزازیہ دے سکتا ہے۔

  • سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عملدرآمد : مخصوص نشستوں پر 77 ارکان کی رکنیت معطل

    سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عملدرآمد : مخصوص نشستوں پر 77 ارکان کی رکنیت معطل

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نےمخصوص نشستوں پر 77 ارکان کی رکنیت معطل کردی اور نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نےمخصوص نشستیں معطل کردیں اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    نوٹیفکیشن میں بتایا کہ اضافی نشستوں پر77 ارکان کی رکنیت معطل کی گئی، قومی اسمبلی سے اضافی مخصوص نشستوں پر 22 منتخب ارکان ، 19خواتین اور 3 اقلیتی ارکان معطل ہوئے.

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کے پی اسمبلی سے اضافی مخصوص نشستوں پر 25 ارکان ، 21 خواتین اور 4 اقلیتی ارکان معطل کئے گئے،

    نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی سےاضافی مخصوص نشستوں پر 27ارکان ، 24 خواتین اور3 اقلیتی رکن معطل ہوئے جبکہ سندھ اسمبلی سے پیپلز پارٹی اورایم کیو ایم کی ایک ایک خاتون ممبر کی رکینت معطل کی گئی جبکہ پیپلز پارٹی کے ایک اقلیتی رکن بھی معطل ہوا.

    پنجاب اسمبلی سےمسلم لیگ ن کی مخصوص نشست پر منتخب 21 ارکان معطل ہوئے ، پی پی،آْئی پی پی اور ن لیگ کی ایک ایک خواتین رکن کی رکنیت معطل کی گئی جبکہ مسلم لیگ ن کے2 اور پیپلز پارٹی کے ایک اقلیتی ممبر کی رکنیت معطل ہوئی۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں پرارکان کوڈی نوٹیفائی نہ کرنے کی تجویز دی گئی تھی، ذرائع نے بتایا تھا کہ الیکشن کمیشن کےلا ونگ نے مخصوص نشستوں سےمتعلق اپنی رائےدی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن اورپشاور ہائیکورٹ کافیصلے کالعدم قرار نہیں دیا، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کیا ہے، سپریم کورٹ کے حکم کے عین مطابق عمل درآمد کیا جائے۔

    لاونگ نے رائے دی کہ فیصلے کےمطابق رکنیت معطل کی جا سکتی ہےڈی نوٹیفائی نہیں، الیکشن کمیشن نےسپریم کورٹ کےفیصلے پر لا ونگ سے رائے طلب کی تھی۔

  • سابق کمشنر راولپنڈی کے مبینہ دھاندلی کے الزامات پر اہم پیش رفت

    سابق کمشنر راولپنڈی کے مبینہ دھاندلی کے الزامات پر اہم پیش رفت

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں سابق کمشنر راولپنڈی کے مبینہ دھاندلی کےالزامات پر انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات میں سابق کمشنرراولپنڈی کے مبینہ دھاندلی کے الزامات پر اہم پیش رفت سامنے آئی.

    ذرائع نے بتایا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، انکوائری رپورٹ پہلے الیکشن کمیشن اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن نے تحقیقات کے لیے ایک رکنی کمیٹی قائم کی تھی، کمیٹی نے ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں انکوائری کی تھی۔

    رپورٹ ڈسٹرکٹ اور ریٹرنگ افسران کے بیانات پر مشتمل ہے، کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے کمیٹی میں تحریری بیان جمع کرایا تھا۔

    بعد ازاں الیکشن میں دھاندلی کاالزام لگانے والے لیاقت چھٹہ نے معافی مانگی تھی، ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعت کے بہکانے پر غلط بیانی کی، الیکشن دھاندلی زدہ ثابت کرنے کے منصوبے پر کام کرنے کا کہا گیا تھا، ذمہ داری قبول کرتے ہوئے حکام کے آگے سرنڈر کرتا ہوں۔

    واضح رہے کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے تہلکہ خیز انکشاف کیا تھا کہ انتخابی نتائج میں بد ترین دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ”میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔“

    لیاقات چھٹہ نے کہا تھا کہ ”میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا لہٰذا عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔ ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70، 70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا۔ اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں۔ میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انہیں میں نے غلط کام کیلئے کہا۔