Tag: الیکشن کمیشن

  • قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں پر 76 ارکان کی معطلی کا امکان

    قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں پر 76 ارکان کی معطلی کا امکان

    اسلام آباد : سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں پر76 ارکان کی معطلی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں عدالتی فیصلے پر مشاورت اور تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے آج باقاعدہ منظوری اور اہم فیصلے کا امکان ہے ، جس سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص سیٹوں پر 76ارکان کی معطلی ہوسکتی ہے۔

    قومی اسمبلی کی 23 جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے 53 نشستیں شامل ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرے گا۔

    سپریم کورٹ مخصوص سیٹوں پر الیکشن کمیشن اورپشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کیا تھا، جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس میں کہا کہ ہم الیکشن کمیشن اور ہائیکورٹ کے فیصلوں کومعطل کررہے ہیں ، فیصلوں کی معطلی صرف اضافی سیٹوں کو دینےکی حدتک ہوگی، عوام نے جوووٹ دیااس مینڈیٹ کی درست نمائندگی پارلیمنٹ میں ہونی چاہیے۔

    جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ مخصوص نشستیں ایک ہی بارتقسیم کی گئیں،دوبارہ تقسیم کامعاملہ ہی نہیں، تو جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آپ پھر الیکشن کمیشن کا حکمنامہ پڑھ کر دیکھ لیں۔

    جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا زیادہ نشستیں بانٹنا تناسب کے اصول کےخلاف نہیں، جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ میں بتاتا ہوں الیکشن کمیشن نےاصل میں کیا کیا ہے تو جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے کیا کیا اس سےنہیں آئین کیا کہتا ہے اسکے غرض ہے

    جسٹس اطہر من اللہ نے وکیل سے کہا کہ آپ جس بیک گراؤنڈمیں جا رہے ہیں اس کے ساتھ کچھ اور حقائق بھی جڑے ہیں، ایک جماعت انتخابی نشان کھونے کے بعد بھی بطور سیاسی جماعت الیکشن لڑ سکتی تھی، بغیرمعقول وجہ بتائےمخصوص سیٹیں دیگرجماعتوں میں بانٹی گئیں۔

    وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعت کا مطلب ہوتا ہےوہ جماعت جو انتخابی نشان پر الیکشن لڑے، پارٹی کو رجسٹرڈ ہونا چاہئے۔

    جسٹس مصور علی شاہ نے کہا کہ ہم آپ کو 60گھنٹے دینےکو تیار ہیں، آئین کا آغاز بھی ایسے ہی ہوتا ہےکہ عوامی امنگوں کےمطابق امور انجام دیئےجائیں گے، کیا دوسری مرحلے میں مخصوص سیٹیں دوبارہ بانٹی جا سکتی ہیں۔

    سپریم کورٹ نے کہا کہ دوسری جماعتوں کو نشستیں دینے کا فیصلہ معطل رہے گا، فیصلے کی معطلی اضافی سیٹوں کی حد تک ہو گی۔

  • سینیٹ انتخابات : امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی گئی

    سینیٹ انتخابات : امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی گئی

    اسلام آباد : پنجاب میں سینیٹ انتخابات کے لئے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی گئی، پنجاب سے سینیٹ کے سولہ امیدوار میدان میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن نے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی ، حتمی فہرست میں پنجاب سےسینیٹ کے16امیدوارمیدان میں ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے7 جنرل نشستوں پر 7 امیدواروں کو حتمی قرار دے دیا ہے جبکہ 2ٹیکنوکریٹ نشستوں پر 3امیدوار اور خواتین کی 2 نشستوں پر 4 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ پنجاب سے اقلیت کی ایک نشست کیلئے2 امیدوار میدان میں ہیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 7جنرل نشستوں پر ن لیگ سب سےزیادہ4 نشستیں لینےمیں کامیاب ہوئی جبکہ ایم ڈبلیوایم کے علامہ راجہ ناصر عباس اور سنی اتحاد کونسل کے حامد خان بھی بلا مقابلہ جیت گئے، اس کے علاوہ ن لیگ کےپرویز رشید، طلال چوہدری ، ناصر محمود،احد چیمہ بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے ہیں۔

    خواتین کی 2 نشستوں کیلئے ن لیگ کی انوشہ رحمان اور بشریٰ انجم بٹ ، پیپلز پارٹی کی فائزہ ملک اور سنی اتحاد کونسل کی صنم جاوید میدان میں ہیں جبکہ اقلیتوں کی نشست پرن لیگ کےخلیل طاہر سندھو اور سنی اتحاد کونسل کے آصف عاشق شامل ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کیلئے 2 اپریل کو پنجاب اسمبلی میں ووٹنگ ہوگی۔

  • سینیٹ انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق جاری

    سینیٹ انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق جاری

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 2 اپریل کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔

    ضابطہ اخلاق میں واضح کیا گیا کہ صدر اور چاروں صوبائی گورنرز سینیٹ انتخابات کے لیے انتخابی مہم میں شامل نہیں ہوں گے۔

    سیاسی جماعتیں ،امیدوار نظریہ پاکستان، سالمیت کیخلاف بیانات نہیں دینگے، کوئی ایسا بیان نہ دیا جائے جس کا مقصد آرمڈ فورسز، پارلیمنٹ یا عدلیہ کی تضحیک ہو۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں اور امیدوار کسی بھی صورت الیکشن کمیشن کو متنازع بنانے سے اجتناب کرینگے اور نہ ہی وہ کسی قسم کے کرپٹ یا غیرقانونی عمل میں ملوث نہیں ہونگے۔

    ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ کسی امیدوار کو جتوانے کیلئے پبلک آفس ہولڈر کی حمایت حاصل نہیں کی جائے گی، سرکاری ملازمین کسی امیدوار کی حمایت اور مخالفت سے اجتناب کریں گے۔

    صدر پاکستان سمیت چاروں صوبائی گورنرز سینیٹ انتخابات کیلئے انتخابی مہم میں شامل نہیں ہونگے، ووٹرز کے پولنگ اسٹیشن پر موبائل فون لے جانے پر پابندی ہوگی۔

    اس کے علاوہ انتخابی اخراجات کیلئے امیدوار کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی سے قبل بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے پابند ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے کسی بھی امیدوار کیلئے انتخابی اخراجات کی حد 15لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے، کامیاب امیدوار 5روز کے اندر انتخابی اخراجات آراو کو جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔ا

  • وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور پر نااہلی کی تلوار لٹکنے لگی

    وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور پر نااہلی کی تلوار لٹکنے لگی

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کے خلاف درخواست پر مختصر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کرنے کے معاملے پر الیکشن کمیشن کے دو رکنی بینچ نے مختصر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست پر ابتدائی سماعت کی گئی، کمیشن کو بتایا گیا کہ ڈی آئی خان میں 735 کنال علی امین گنڈاپور کے نام پر عارضی طور پر ٹرانسفر کی گئی۔ زمین کے اصل مالک آصف خان تھے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کی 2020 کے اثاثوں کی تفصیلات کے مطابق انہوں نے لینڈ کروزر گاڑی اسی زمین کو بیچ کر حاصل کی تھی، غلط بیانی پر علی امین گنڈاپور صوبائی اسمبلی کی نشست کے اہل نہیں

    الیکشن کمیشن نے وزیراعلی خیبرپختوانخوا علی امین کو نوٹس جاری کردیا، علی امین گنڈاپور کو 26 مارچ کو ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کے سامنے پیش ہونے کیلئے نوٹس جاری کیا گیا۔

    وزیراعلی خیبرپختوانخوا کیخلاف اثاثے چھپانے کی درخواست الیکشن کمیشن کو موصول ہوئی تھی۔

  • الیکشن کمیشن صدر کے انتخاب کا شیڈول کب جاری کرے گا؟

    الیکشن کمیشن صدر کے انتخاب کا شیڈول کب جاری کرے گا؟

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ یکم مارچ کو صدر کے انتخاب کا شیڈول اور پبلک نوٹس جاری کردیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 41 (4) کے تحت صدر کا انتخاب جنرل الیکشن کے 30 دن کے اندر کروانا لازم ہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق آرٹیکل 91 اور 130 کے تحت اسمبلیوں کی پہلی نشست الیکشن کے 21 روز کے اندر ہونا ضروری ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 29 فروری کو تمام اسمبلیاں وجود میں آجائیں گی، صدر کے انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج کی تکمیل ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آئین کے تحت کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لیے ایک دن مقرر کیا جائے گا مجوزہ پروگرام کے مطابق 2 مارچ دن 12 بجے تک کاغذات نامزدگی جمع کروائے جاسکتے ہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ پروگرام کے مطابق 2 مارچ دن 12 بجے تک کاغذات نامزدگی جمع کروائے جاسکتے ہیں۔

    ای سی کا کہنا ہے کہ خواہشمند امیدواران آج سے ہی کاغذات نامزدگی الیکشن کمیشن سے حاصل کرسکتے ہیں، مزید معلومات کے اور رہنمائی کے لیے الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

  • پیپلزپارٹی، ن لیگ اور ایم کیو ایم  کی سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کی مخالفت

    پیپلزپارٹی، ن لیگ اور ایم کیو ایم کی سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کی مخالفت

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی،مسلم لیگ ن اورایم کیوایم نے سنی اتحاد کونسل (پی ٹی آئی) کومخصوص نشستیں دینےکی مخالفت کردی اور سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی جماعت ڈکلیئر نہ کرنے کی بھی استدعا کی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں آزاد ارکان کی سنی اتحادکونسل میں شمولیت اور مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

    سنی کونسل کو مخصوص نشستوں سے محروم کرنے اتحادی جماعتیں الیکشن کمیشن پہنچ گئیں اور اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کی مخالفت کرتے ہوئے چھ درخواستیں دائر کردیں۔

    چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے سماعت کی، بیرسٹر گوہرعلی، فروغ نسیم، اعظم نذیر تارڑ اورعطاتارڑ پیش ہوئے۔

    خالد مقبول صدیقی نے سنی اتحاد کونسل کےارکان کومخصوص نشستیں نہ دینے کی درخواست دائر کی۔

    سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اور بیان حلفی کے ریکارڈ کی فراہمی کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی، سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی جماعت ڈکلیئر نہ کرنے کی استدعا کی گئی اور کہا سنی اتحاد کونسل کی اپنی ایک نشست بھی نہیں،عوام مسترد کر چکی۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا پہلے یہ واضح کیا جائے کہ خصوصی نشستیں سنی اتحاد کونسل کاحق ہےبھی یا نہیں، جس پر اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ نشستیں ن لیگ کو دے دی جائیں۔

    بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوسکتاکہ باہرسے آکرکوئی بھی درخواست چیلنج کرے۔۔ پہلے یہ فیصلہ کریں کہ درخواست گزار کون ہیں اور کیوں آئے ہیں؟ تو اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل نے ترجیحی فہرست پہلے نہیں دی، جنہوں نے پہلے درخواست دی ان کا کیا ہوگا۔

    -الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کیخلاف تمام درخواستیں یکجا کردیں اور سماعت کل تک ملتوی کردی

  • ملک کے 14ویں صدر کا انتخاب کب ہوگا؟  تاریخ کا اعلان ہوگیا

    ملک کے 14ویں صدر کا انتخاب کب ہوگا؟ تاریخ کا اعلان ہوگیا

    اسلام آباد : ملک میں نئے صدر مملکت کا انتخاب 9 مارچ کو ہوگا، آصف علی زرداری حکومتی اتحادیوں کی جانب سے صدارتی امیدوار ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صدارتی انتخابات سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا گیا ہے، نئے صدر مملکت کا انتخاب 9 مارچ کو ہوگا، الیکشن کمیشن کی طرف سے آج صدارتی انتخاب کا شیڈول جاری کرنے کا امکان ہے۔

    الیکشن کمیشن ذرائع نے بتایا کہ وفاق سمیت صوبوں میں حکومت سازی کے معاملات فائنل ہونے کے بعد سینیٹ الیکشن سے قبل صدارتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسمبلیوں کی حلف برداری کے بعد فوری طور پرصدارتی انتخاب ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری حکومتی اتحادیوں کی جانب سے صدارتی امیدوار ہونگے، ملک کے 14 ویں صدر کا انتخاب 9 مارچ کو کرایا جائے گا۔

  • مسلم لیگ ن 108 ارکان کے ساتھ قومی اسمبلی کی بڑی جماعت بن گئی

    مسلم لیگ ن 108 ارکان کے ساتھ قومی اسمبلی کی بڑی جماعت بن گئی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن108 ارکان کے ساتھ قومی اسمبلی کی بڑی جماعت بن گئی، ن لیگ کی پچھترجنرل نشستیں اور نو آزاد امیدواروں کی شمولیت کے بعد تعداد 84 ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نےقومی اسمبلی میں سیاسی جماعتوں کے اعداد وشمار جاری کردئیے، خواتین و اقلیتوں کی نشستوں کی تقسیم کے بعد مسلم لیگ ن ایک سوآٹھ ارکان کے ساتھ ایوان کی سب سے بڑی جماعت بن گئی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی پچھترجنرل نشستیں،نوآزاد امیدواروں کی شمولیت کے بعد تعدادچوراسی ہوگئیں جبکہ اقلیتوں کی چاراورخواتین کی بیس نشستوں کے ساتھ مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعدادایک سو آٹھ ہوگئی۔

    الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے 54 امیدوار جنرل نشستوں پر کامیاب ہوئے تاہم پیپلزپارٹی میں کسی آزادامیدوار نےشمولیت اختیارنہیں کی ، پیپلزپارٹی کو اقلیتوں کی 2 نشست اورخواتین کی 12 نشستیں ملیں ، جس کے بعد قومی اسمبلی میں پپیلزپارٹی کی مجموعی تعداد 68 ہوگئی

    عدادوشمار کے مطابق جنرل نشستوں پر قومی اسمبلی میں ننانوے آزاد ارکان کامیاب ہوئے، جن میں سےاکیاسی سنی اتحادکونسل میں شامل ہوئے تاہم سنی اتحادکونسل کی مخصوص نشستوں کامعاملہ الیکشن کمیشن میں زیرالتوا ہے۔

    اسی طرح ایم کیوایم پاکستان کو اقلیت کی ایک اور خواتین کی چارنشستیں ملیں، جس کہ بعدایم کیوایم پاکستان کےارکان کی قومی اسمبلی میں تعدادبائیس ہوگئی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام کےچھ ارکان جنرل نشستوں پرکامیاب ہوئے اور دوخواتین کی مخصوص نشستوں کیساتھ جےیوآئی ارکان کی تعداد آٹھ ہوگئی جبکہ ق لیگ کے تین ممبران کامیاب ہوئے، ایک آزادرکن کی شمولیت اور خواتین کی ایک مخصوص نشست ملنے پر ق لیگ کے ارکان کی تعداد پانچ ہوگئی۔

    استحکام پاکستان پارٹی کے تین، مجلس وحدت مسلمین کا ایک، مسلم لیگ ضیاء،پشتونخواملی عوامی پارٹی، بی اے پی،بی این پی،نیشنل پارٹی کا بھی ایک،ایک رکن کامیاب ہوا تاہم قومی اسمبلی کی تین نشستوں پرالیکشن زیرالتواہے۔

  • سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دی جائیں گی یا نہیں؟  حتمی فیصلہ آج کیا جائے گا

    سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دی جائیں گی یا نہیں؟ حتمی فیصلہ آج کیا جائے گا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے سے متعلق حتمی فیصلہ آج کرے گا، سنی اتحاد کونسل کو کوٹہ ملنے پر 4.5 کے تناسب سے ایک مخصوص نشست ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سنی اتحاد کونسل کی جانب سے مخصوص نشستوں کی درخواست کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے اہم اجلاس طلب کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کی درخواست کا جائزہ لیا جائے گا، جس کے بعد کمیشن سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے سے متعلق حتمی فیصلہ کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں کا کوٹہ آج سیاسی جماعتوں کوالاٹ کرے گا، سنی اتحاد کونسل کو کوٹہ ملنے پر 4.5 کے تناسب سے ایک مخصوص نشست ملے گی۔

    ذرائع کے مطابق سنی اتحاد کونسل کو کوٹہ نہ ملنے پرسیاسی جماعتوں کو 3 کے تناسب سے مخصوص نشستیں ملیں گی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے آج حتمی پارٹی پوزیشن جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

    خیال رہے سربراہ سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن میں قومی اسمبلی کے چھیاسی آزاد امیدواروں کے بیان حلفی جمع کرادیے ہیں۔

    خیبرپختونخوا اسمبلی کے پچاسی، پنجاب کے ایک سو پانچ اور سندھ سے نو کامیاب ارکان سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے، جس کے بعد پارٹی نے مخصوص نشستوں کے لیے فہرست جمع کرادی۔

  • الیکشن کمیشن چیلنج کیے گئے حلقوں کے نتائج کا آڈٹ کرے، فافن کا مطالبہ

    الیکشن کمیشن چیلنج کیے گئے حلقوں کے نتائج کا آڈٹ کرے، فافن کا مطالبہ

    اسلام آباد : غیر سرکاری تنظیم فری اینڈفیئرالیکشن نیٹ ورک فافن نے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن چیلنج کیے گئے حلقوں کے نتائج کا آڈٹ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر سرکاری تنظیم فری اینڈفیئرالیکشن نیٹ ورک فافن نے رپورٹ میں مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن چیلنج کیے گئے حلقوں کے نتائج کا آڈٹ کرے اور جن حلقوں کے نتائج چیلنج کیے گئےالیکشن کمیشن ان کی جانچ پڑتال کرے۔

    فافن کا کہنا تھا کہ آڈٹ میں سیاسی جماعتوں کے امیدوار آزاد مبصرین کوشامل کیاجائے، الیکشن کے بعد کی صورتحال کا تقاضہ ہے الیکشن کمیشن فوری ردعمل دے۔

    رپورٹ میں کہا ہے کہ معاملےکی تکنیکی تحقیقات کرائی جائے،سرکاری الیکشن دستاویزات کی تحقیقات کریں، اور پریزائیڈنگ افسر کی سیل یا آراو کی سیل کے ساتھ کھولے گئے بیگز کو دیکھاجائے۔

    بیلٹ پیپرز اکاؤنٹ بیگ اور جاری بیلٹ پیپرزکاکاؤنٹرفوائل دیکھا جائے، انتخابی فہرست کی مارک کاپی کو دیکھا جائے۔

    گنتی میں شامل اورخارج کیےگئے، ضائع بیلٹ پیپرز کا جائزہ لیا جائے، پہلے مرحلے میں دستاویزات بشمول نتیجہ فارم کے درست ہونے اور فارم کی مکمل دستیابی کاجائزہ لیاجائے۔

    دوسرے مرحلے میں غیر تصدیق شدہ فارم کے انتخابی نتائج پر اثرات کا جائزہ لیں، تیسرے مرحلے میں الیکشن آفیشلز کا احتساب کیا جائے۔

    عام انتخابات 2024کے لئے 15 لاکھ الیکشن عملہ تعینات تھا، الیکشن کمیشن فارم45 کی مختلف کاپیوں کی حقیقت کی وضاحت کرے۔