Tag: الیکشن کمیشن

  • الیکشن 2024 پاکستان : الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل ای ایم ایس کا آخری ٹرائل آج کرے گا

    الیکشن 2024 پاکستان : الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل ای ایم ایس کا آخری ٹرائل آج کرے گا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) کے زریعے نتائج کی تیاری سے لے کر ترسیل تک کا آخری ٹرائل آج کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) کاآخری ٹرائل آج کرےگا، ای ایم ایس پر نتائج کی تیاری سے لے کر ترسیل تک کا ٹرائل کیا جائے گا۔

    تمام 859 حلقوں میں ریٹرننگ افسران کے دفاترمیں ای ایم ایس کاٹرائل ہوگا، تمام ریٹرننگ افسران کو ٹرائل کیلئے فارم 45 کے نمونے پہنچا دیے گئے ہیں۔

    پریذائیڈنگ افسران شام 5 بجے ای ایم ایس پر نتائج بھجوانےکاآغاز کریں گے، فارم 45 کے ڈیٹا کی انٹری کے بعد ریٹرننگ افسر فارم 47جاری کرے گا۔

    ٹرائل کیلئے آر اوز نے ای ایم ایس میں فارم 28 اور 33 کااندراج مکمل کرلیا ہے ، الیکشن کمیشن انتخابی عمل کےدوران چوتھی مرتبہ ای ایم ایس کی تجرباتی مشق کررہا ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : الیکشن کمیشن نے عوام کو جعلی واٹس ایپ کالز سے خبردار کردیا

    الیکشن 2024 پاکستان : الیکشن کمیشن نے عوام کو جعلی واٹس ایپ کالز سے خبردار کردیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن کے ترجمان ٓنے عوام کو جعلی واٹس ایپ کالز سے خبردار کرتے ہوئے کہا جعلی کال آنےپرچیف الیکشن کمشنر کے اسٹاف افسر سے لینڈ لائن پر رابطہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کے نام سے جعلی وٹس ایپ کالز اور پیغامات پر ترجمان الیکشن کمیشن نے ردعمل میں کہا کہ عوام کو خبردار کیا ہے کہ جعلی واٹس ایپ کالز سے ہوشیار رہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جعلی کال آنے پر چیف الیکشن کمشنر کے اسٹاف افسر سے لینڈلائن پر رابطہ کریں، الیکشن کمیشن افسر یا کسی کی بھی طرف سے کوئی کال یا پیغام ملے تو تصدیق کی جائے۔

    الیکشن کمیشن کے ترجمان نے مزید کہا کہ ڈی آر اوز اور آراوز اس طرح کی کسی کال یاپیغام عمل نہ کریں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : الیکشن کمیشن کی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو جی ڈی اے کا انتخابی نشان دینے سے معذرت

    الیکشن 2024 پاکستان : الیکشن کمیشن کی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو جی ڈی اے کا انتخابی نشان دینے سے معذرت

    اسلام آباد : ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو جی ڈی اے کا انتخابی نشان دینے سے معذرت کرلی گئی ، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ محمد حسام مرزا کو جی ڈی اے کا پارٹی ٹکٹ اور نشان اسٹار الاٹ ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ڈاکٹر فہمیدہ مرزاکوجی ڈی اے کا انتخابی نشان دینے سے معذرت کرلی۔

    آرڈر میں کہا گیا کہ این اے 223 بدین سے محمد حسام مرزاکوجی ڈی اے کا انتخابی نشان اسٹارالاٹ ہوچکاتھا، فارم 33کے مطابق محمد حسام مرزاکو جی ڈی اے کا پارٹی ٹکٹ اور نشان اسٹار الاٹ ہوچکا ہے۔

    آرڈر میں کہنا تھا کہ حسام مرزاابھی تک میدان میں ہیں اورانہوں نے کاغذات نامزدگی آج تک واپس نہیں لیے، ایک وقت میں ایک انتخابی نشان ایک سیاسی جماعت کے 2 امیدواروں کوالاٹ نہیں ہوسکتا۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ پارٹی سرٹیفکیٹ دینے اور انتخابی نشان الاٹمنٹ کے مراحل مکمل ہو چکےہیں، جی ڈی اے امیدوار کوانتخابی نشان الاٹ ہو چکا،اس مرحلےپر اس پرنظر ثانی نہیں ہو سکتی، ریٹرننگ افسرفارم 33 کو دوبارہ ریوائزکرے۔

    آرڈر کے مطابق آر او فارم 33 میں ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا نام بطور آزادامیدوار شامل کرے، آر او نے پہلے ہی جی ڈی اے کا انتخابی نشان حسام مرزا کو الاٹ کر رکھا ہے اور ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو آزاد امیدواروں کے انتخابی نشان میں سے کوئی نشان الاٹ کیا جائے۔

    فہمیدہ مرزا کے این اے 233 پر کاغذات ریٹرننگ افسر اور ٹریبونل نے مسترد کئے، جس کے بعد فہمیدہ مرزاکو جی ڈی اے کاانتخابی نشان الاٹ کرنے کا سندھ ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا تھا۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے نتائج کیلئے ایک اور تجرباتی مشق کرنے کا  فیصلہ

    الیکشن 2024 پاکستان : مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے نتائج کیلئے ایک اور تجرباتی مشق کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے نتائج کیلئے ایک اور تجرباتی مشق کرنے کا فیصلہ کرلیا، ای ایم ایس کی پیشگی مشق26 جنوری کو کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کے لئے تیاریاں 75 فیصد مکمل کرلی گئی اور الیکشن کمیشن کے ای ایم ایس پر تجربے جاری ہے۔

    الیکشن کمیشن نے مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے نتائج کیلئے ایک اور تجرباتی مشق کرنے کا فیصلہ کرلیا، اس حوالے سے چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔

    ای ایم ایس تجربہ کے لئے تمام ریٹرننگ افسران کو مراسلہ بھجوا دیا گیا ہے، جس میں کہا ہے کہ ای ایم ایس کی پیشگی مشق26 جنوری کو کی جائے گی، قومی و صوبائی اسمبلیوں کےآراوز26 جنوری کو رزلٹ کی تیاری کیلئے تجرباتی مشق کریں۔

    مراسلے میں کہا ہے کہ نتائج کی تیاری کےلئے مشق ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں کی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن نے ای ایم ایس کی مشق سے متعلق ایس او پیز جاری کر دیے ہیں، جس میں کہا ہے کہ آراو 25 جنوری تک فارم 28اور 33 میں اندراج مکمل کریں گے، پریذائیڈنگ افسر 25 جنوری تک پولنگ سٹیشن کامیپ بھجوائیں گے۔

    مراسلے میں کہنا ہے کہ پریذائیڈنگ افسران کو آر اوز 25 جنوری تک ڈمی اندراج شدہ فارم 45 مہیا کریں گے، پریذائیڈانگ افسران قومی و صوبائی اسمبلی کے فارم 45 پر نتائج 26 جنوری کو شام 5 بجے بھیجیں گے۔

    ایس او پیز کے مطابق پریذائیڈنگ افسران فارم 45 کی موبائل فوٹو لے سکتے ہیں، 26جنوری شام 5 بجے سے ای ایم ایس آپریٹر ڈیٹا کا اندراج شروع کر دے گا، فارم45اندراج کےبعدریٹرننگ افسر فارم47تیارکرکےالیکشن کمیشن کوبھیجے گا۔

    الیکشن کمیشن کی انتخابی عمل کے دوران چوتھی بار ای ایم ایس کی تجرباتی مشق کررہا ہے۔

  • ملک بھر سے بروقت نتائج الیکشن کمیشن بھیجنے کے لیے کیا انتظامات کیے گئے ہیں؟

    ملک بھر سے بروقت نتائج الیکشن کمیشن بھیجنے کے لیے کیا انتظامات کیے گئے ہیں؟

    اسلام آباد: الیکشن کے دن ملک بھر سے بروقت نتائج الیکشن کمیشن بھیجنے کے لیے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے گئے۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق الیکشن 2024 میں الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) کا استعمال کیا جائے گا، ای ایم ایس سے نتائج انٹرنیٹ اور بغیر انٹرنیٹ کے بھی بھیجے جا سکیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام حلقوں کے ریٹرننگ افسران کو 3، 3 ڈیٹا انٹری آپریٹرز فراہم کیے جائیں گے، آر اوز کو فائبر آپٹکس سہولت میسر ہوگی، متبادل کے طور پر وائی فائی ڈیوائس دی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن چاروں صوبوں میں الیکشن مینجمنٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ کر چکا ہے، مختلف اضلاع میں ریجنل الیکشن کمشنرز، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز کے دفاتر سے ای ایم ایس کا تجربہ کیا گیا، ای ایم ایس سسٹم جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے سکیورٹی اہلکاروں کیلیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا

    ذرائع کے مطابق پریزائیڈنگ افسران اپنے پولنگ اسٹیشن کے نتائج ریٹرننگ افسران کو بھجوائیں گے، آر او ڈیجیٹل اور مینوئل طریقے سے رزلٹ الیکشن کمیشن کو بھجوائے گا۔

  • الیکشن 2024 پاکستان :  الیکشن کمیشن نے پوسٹل بیلٹ پیپرز کا اجرا شروع کردیا

    الیکشن 2024 پاکستان : الیکشن کمیشن نے پوسٹل بیلٹ پیپرز کا اجرا شروع کردیا

    لاہور: ملک میں 8 فروری کو ہونے والے الیکشن کیلئے پوسٹل بیلٹ پیپرز کا اجرا شروع کردیا، اہل افراد 22جنوری تک اپنا ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے انتخابات کیلئے پوسٹل بیلٹ پیپرز کا اجرا شروع کردیا، ،ذرائع نے بتایا کہ پوسٹل بیلٹ پیپرسے اہل افراد 22جنوری تک اپنا ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔

    جوسرکاری ملازمین اور اہل خانہ الیکشن کے دن متعلقہ حلقوں سے دور ڈیوٹی پر ہوں گے وہ یہ سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔

    مختلف مقدمات میں زیر حراست قیدی او رملزمان بھی پوسٹل بیلٹ ووٹ کے اہل ہوتے ہیں جبکہ جسمانی معذوری والے افراد بھی پوسٹل بیلٹ پیپر سے اپنا ووٹ کاسٹ کر سکتے ہیں۔

    درخواست فارم پر ڈی آراو کے دفتر اور الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ سے بھی ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: الیکشن کمیشن نے امیدواروں کی تفصیلات جاری کردیں

    الیکشن 2024 پاکستان: الیکشن کمیشن نے امیدواروں کی تفصیلات جاری کردیں

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جاری کردہ تفصیلات سے ظاہر ہوتا ہے کہ 17 ہزار 816 امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ قومی اسمبلی کی نشستوں پر5 ہزار 121 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر 12 ہزار 695 امیدوار الیکشن لڑیں گے۔

    ای سی نے بتایا کہ قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر 11 ہزار 785 آزاد امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ قومی اسمبلی کی نشستوں پر3 ہزار 748 آزاد جبکہ 1873 سیاسی جماعتوں کے امیدوار قسمت آمائیں گے۔

    صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر 8 ہزار 537 آزاد جبکہ 4 ہزار 158 سیاسی جماعتوں کے امیدوار مدمقابل آئیں گے۔ قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر882 خواتین امیدوار بھی میدان میں ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے بتایا کہ قومی اسمبلی کی نشستوں پر 312 اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر 570 خواتین امیدوار انتخابات میں حصہ لیں گی۔ ملک بھرمیں4 نشستوں پر خواجہ سرا بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

    قومی اور صوبائی اسمبلیوں پر مجموعی طور پر 6 ہزار31 سیاسی جماعتوں کے امیدوار ہیں۔ سیاسی جماعتوں کی نسبت تقریباً دوگنا آزاد امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔

    پنجاب اسمبلی کی نشستوں پر6 ہزار710، سندھ اسمبلی کی نشستوں پر 2 ہزار 878 امیدوار میدان میں ہونگے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کی نشستوں پر 1834 جبکہ بلوچستان اسمبلی کی نشستوں پر 1273 امیدوار اپنی قسمت آزمائیں گے۔

    خیبر پختونخوا اسمبلی کی جنرل نشستوں پر1834 امیدوار میدان میں ہونگے۔ کے پی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر 1763 مرد، 69 خواتین جبکہ 2 خواجہ سرا امیدوار شامل ہیں۔

    بلوچستان اسمبلی کی جنرل نشستوں پر1273 امیدوار الیکشن لڑیں گے۔ بلوچستان اسمبلی کی جنرل نشستوں پر1233مرد اور 40 خواتین امیدوار دوڑ میں شامل ہونگے۔

    چاروں صوبائی اسمبلیوں کی جنرل نشستوں پر مجموعی طور پر 12695 امیدوار الیکشن لڑیں گے۔ پنجاب اسمبلی کی جنرل نشستوں پر 6 ہزار710 امیدوار مد مقابل ہونگے۔ پنجاب اسمبلی کی جنرل نشستوں کی دوڑمیں 6405 مرد اور 305 خواتین شامل ہیں۔

    پنجاب اسمبلی کیلئے سیاسی جماعتوں نے 1874 امیدوار میدان میں اتارے ہیں۔ 4836 آزاد امیدوار پنجاب اسمبلی کی جنرل نشستوں کو حاصل کرنے کی دوڑ میں شامل ہونگے۔

    سندھ اسمبلی کی جنرل نشستوں پر 2878 امیدوار انتخابی دوڑ میں مقابلہ کریں گے۔ سندھ اسمبلی کی جنرل نشستوں پر 2722 مرد اور 156 خواتین الیکشن لڑیں گے۔ سندھ اسمبلی کیلئے سیاسی جماعتوں کے 949 جبکہ 1929 آزادا میدوار میدان میں ہونگے۔

  • سپریم کورٹ نہ جاتے تو ہماری رٹ ہی ختم ہو جاتی: ذرائع الیکشن کمیشن

    سپریم کورٹ نہ جاتے تو ہماری رٹ ہی ختم ہو جاتی: ذرائع الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے ذرائع نے کہا ہے کہ اگر وہ سپریم کورٹ نہ جاتے تو ان کی رٹ ہی ختم ہو جاتی۔

    تفصیلات کے مطابق بلے کے نشان پر پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کے فریق بننے کے معاملے پر ذرائع الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا تھا، اگر ہم سپریم کورٹ نہ جاتے تو ہماری رٹ ہی ختم ہو جاتی۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے قانونی طور پر صحیح فیصلہ دیا تھا، اب اس فیصلے کے کیا سیاسی اثرات ہوتے ہیں الیکشن کمیشن کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    پاکستان میں الیکشن 8 فروری کوہی ہوں گے، نگراں وزیراعظم

    ذرائع نے کہا کہ سپریم کورٹ فیصلے کی روشنی میں اب ہر جماعت انٹرا پارٹی انتخابات صحیح طریقے سے کروائے گی، الیکشن کمیشن اختیارات، آئین اور الیکشن ایکٹ کے مطابق میرٹ پر فیصلے کرتا ہے۔

  • الیکشن کمیشن کی سینیٹ  قرارداد پر انتخابات ملتوی کرنے سے معذرت

    الیکشن کمیشن کی سینیٹ قرارداد پر انتخابات ملتوی کرنے سے معذرت

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے سینیٹ قرارداد پر انتخابات ملتوی کرنے سے معذرت کرلی اور کہا اس مرحلے پر عام انتخابات کو ملتوی کرنا مناسب نہیں ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد سے متعلق سینیٹ سیکریٹریٹ کو خط لکھا، سینٹ کو یہ خط ایڈیشنل ڈائریکٹر الیکشن کمیشن پاکستان سید ندیم حیدر کی جانب سے ارسال کیا گیا۔

    الیکشن کمیشن پاکستان نے سینٹ کی قرارداد نمبر 562 پر جواب جمع کرایا، جس میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے سینیٹ قرارداد کا اجلاس میں جائزہ لیا، 5 جنوری 2024 کے ساتھ سینیٹ کی طرف سے منظور کردہ قرارداد نمبر 562 کاپی کے ساتھ اس کمیشن کو بھجوائی گئی، اس معاملے پر کمیشن کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

    خط میں کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صدر پاکستان کی مشاورت سے 8 فروری 2024 کو عام انتخابات کے لیے پولنگ کی تاریخ مقرر کی۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے لیے، کمیشن نے نگراں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو سیکیورٹی بہتر بنانے اور عام انتخابات پرامن/قابل اعتماد انعقاد کے لیے ووٹرز کو سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے ہدایات جاری کیں۔

    خط میں کہنا تھا الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2024 کے انعقاد کے حوالے سے تمام ضروری انتظامات کر لیے ہیں، 8 فروری 2024 کو عام انتخابات 2024 کے انعقاد کے لیے اگست کو سپریم کورٹ میں کمٹمنٹ بھی جمع کرائی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے خط میں کہا کہ ماضی میں عام انتخابات اور بلدیاتی انتخابات سردیوں کے موسم میں ہوتے رہے ہیں، کمیشن کے لیے اس مرحلے پر عام انتخابات 2024 کو ملتوی کرنا مناسب نہیں ہوگا۔

  • کوئی انتخابی نشان کسی دوسری پارٹی کے امیدوار کو نہ دیا جائے، الیکشن کمیشن

    کوئی انتخابی نشان کسی دوسری پارٹی کے امیدوار کو نہ دیا جائے، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کوئی انتخابی نشان کسی دوسری پارٹی کے امیدوار کو نہ دیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ اکثر امیدواروں کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں ان درخواستوں کے ذریعے ہمیں دھوکا دیا جارہا ہے، آر اوز ایسے کسی امیدوار کو دوسرا نشان نہ دیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ قوانین کے تحت امیدوار کے لیے ضروری ہے کہ وہ پارٹی وابستگی سے متعلق اقرار نامہ جمع کرائے، پہلے سے جمع شدہ اقرار نامہ ہوتے ہوئے کوئی امیدوار دوسری پارٹی کے لیے انتخاب نہیں لڑ سکتا۔

    ای سی حکام کا کہنا ہے کہ پرانی پارٹی چھوڑے بغیر دوسری پارٹی کے لیے الیکشن لڑنا الیکشن ایکٹ سیکشن 203 کی خلاف ورزی ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ امیدوار کی اس قسم کی ہر حرکت سپریم کورٹ فیصلے کے بھی منافی ہے، جو امیدوار کسی اور جماعت کا ممبر ہو اور دوسری جماعت کا نشان مانگے وہ نہ دیا جائے۔