Tag: الیکشن کی تاریخ

  • کارکن تھک جائیں گے، پیپلز پارٹی نے الیکشن شیڈول سے قبل انتخابی مہم بے سود قرار دے دیا

    کارکن تھک جائیں گے، پیپلز پارٹی نے الیکشن شیڈول سے قبل انتخابی مہم بے سود قرار دے دیا

    اسلام آباد: الیکشن کی تاریخ کے اعلان سے قبل پیپلز پارٹی نے انتخابی مہم نہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے، پارٹی کا کہنا ہے کہ اس طرح کارکن تھک جائیں گے۔

    پی پی ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے انتخابی مہم الیکشن تاریخ کے اعلان سے مشروط کرنے کا فیصلہ کیا ہے، الیکشن شیڈول کے اعلان بعد پی پی انتخابی مہم شروع کرے گی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ انتخابی مہم کے آغاز سے متعلق فیصلہ پارٹی مشاورت سے ہوا ہے، پیپلز پارٹی الیکشن شیڈول اعلان کے فوراً بعد انتخابی مہم کا اعلان کرے گی، پارٹی کے انتخابی شیڈول اور منشور کی تیاری پر کام جاری ہے۔

    پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ الیکشن شیڈول کے اعلان سے قبل انتخابی مہم چلانا بے سود ہے، قبل از وقت انتخابی مہم چلانے سے کارکن اور شہری تھک جائیں گے، جب کہ پیپلز پارٹی انتخابی شیڈول سے قبل کارکنان کو تازہ دم رکھنا اور اپنی توانائیاں بھرپور انتخابی مہم کے لیے بچا کر رکھنا چاہتی ہے۔

    انتخابات کا اصل ماحول الیکشن شیڈول اعلان کے بعد بنے گا، انتخابی ماحول بننے کے بعد چلنے والی مہم نتیجہ خیز ہوگی، ذرائع نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی قیادت کی حالیہ انتخابی مہم بھرپور اور متاثر کن ہوگی۔

  • الیکشن کی تاریخ کا اعلان، وزارتِ قانون نے صدر کے خط کا جواب تیار کرلیا

    الیکشن کی تاریخ کا اعلان، وزارتِ قانون نے صدر کے خط کا جواب تیار کرلیا

    الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنے کے حوالے سے وزارت قانون کی جانب سے صدر کے خط کا جواب تیار کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر نے الیکشن کی تاریخ کے اختیار پر وزارت قانون سے رائے طلب کی تھی جس کے لیے وزارت قانون کی جانب سے صدر کے خط کا جواب تیار کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر نے عام انتخابات کے لیے سب سے پہلے الیکشن کمیشن کو ملاقات کرنے کا کہا تھا، انتخابات کی تاریخ پر الیکشن کمیشن نے صدر سے ملاقات کو غیرضروری قرار دیا تھا۔

    صدر کو جواب میں کہا گیا تھا کہ انتخابات کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کی صوابدید ہے، ای سی کا کہنا تھا الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد انتخابات کی تاریخ کا اختیار صدر کا نہیں ہے۔

    صدر نے الیکشن کمیشن کے انکار پر وزارتِ قانون کو خط لکھ کر رائے طلب کی تھی، ذرائع کے مطابق وزارت قانون نے جواب تیار کرلیا ہے لیکن ابھی تک صدر کو ارسال نہیں کیا۔

  • الیکشن کی تاریخ  میں تبدیلی : ن لیگ کے سابق منحرف رہنما کی وزیراعظم اور چیف الیکشن کمشنر کیخلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کی استدعا

    الیکشن کی تاریخ میں تبدیلی : ن لیگ کے سابق منحرف رہنما کی وزیراعظم اور چیف الیکشن کمشنر کیخلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کی استدعا

    اسلام آباد : ن لیگ کےسابق منحرف رہنما نے ظفر علی شاہ نے الیکشن کی تاریخ کےحوالے سے آئینی درخواست دائر کردی ، جس میں وزیراعظم اور چیف الیکشن کمشنر کیخلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پنجاب میں الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے آئینی درخواست دائر کردی ، سپریم کورٹ میں درخواست ن لیگ کےسابق منحرف رہنماظفر علی شاہ نے دائر کی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کا22مارچ کانوٹیفکیشن قانون سے متصادم ، آئین کی خلاف ورزی ہے، الیکشن کمیشن 90 روزمیں انتخابات کی آئینی مینڈیٹ کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    درخواست میں الیکشن کمیشن کی جانب انتخابات کی تاریخ کوکالعدم قراردینے اور وزیراعظم،چیف الیکشن کمشنرکیخلاف آرٹیکل6 کی کارروائی کی استدعا کی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور محسن نقوی کو نا اہل قرار دیا جائے اور چیف الیکشن کمشنر کو عہدے سے ہٹایا جائے

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان ، رانا ثنا اللہ کے خلاف بھی آرٹیکل6 کی کارروائی کی جائے اور الیکشن کمیشن کو 30 اپریل کے شیڈول کے مطابق الیکشن کرانے کا حکم دیا جائے۔

    مزید پڑھیں : الیکشن کمیشن نے پنجاب کے انتخابات ملتوی کردیے

    یاد رہے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پنجاب کے انتخابات ملتوی کردیے گئے تھے اور کہا گیا تھا کہ اب انتخابات اکتوبر کو ہوں گے۔

    واضح رہے کہ عدالت نے پنجاب اور کے پی میں 30 اپریل کو انتخابات کروانے کا حکم دیا تھا۔

  • سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد گورنر کے پی کا اہم فیصلہ

    سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد گورنر کے پی کا اہم فیصلہ

    پشاور: خیبر پختون خوا کے گورنر غلام علی نے سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے پر کہا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن رابطہ نہیں کرے گا تو میں خود اس سے رابطہ کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اور کے پی انتخابات کے حوالے سے لیے گئے از خود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ نے اپنا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے، سپریم کورٹ نے تین دو کی اکثریت سے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن 90 دن میں دونوں صوبوں میں انتخابات کرائے۔

    گورنر کے پی غلام علی نے کہا کہ تحریری فیصلے پر من و عن عمل کریں گے، حکم سر آنکھوں پر، الیکشن کی تاریخ کا اعلان تو کرنا ہے، اس کے سوا کوئی چارہ نہیں، حالات جو بھی ہوں سپریم کورٹ کے فیصلے کو مانیں گے۔

    انھوں نے کہا ’’یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ میں نے دو تین بار مشاورت کی، اب ضروری ہے کہ صدر اور میں آپس میں مشاورت کریں۔‘‘

    غلام علی کا کہنا تھا کہ ان کے کسی بھی عمل کو عدالت نے غلط نہیں کہا، ملک کو مزید بحران میں لے جانے کی بجائے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کریں گے۔

    سپریم کورٹ کا پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 90 دن میں انتخابات کرانے کا حکم

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ گورنر کے پی کا انتخابات کا اعلان نہ کرنا آئین سے انحراف ہے، کے پی اسمبلی گورنر نے توڑی اس لیے تاریخ دینا بھی گورنر کا اختیار ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صدر کی کے پی انتخابات کے لیے دی گئی 9 اپریل کی تاریخ کالعدم قرار دی جاتی ہے، اب گورنر کے پی الیکشن کمیشن سے مشاورت کر کے تاریخ دیں۔