Tag: الیکشن کی خبریں

  • ضمنی انتخابات: الیکشن کمیشن کی ووٹرز کے لیے ہدایات جاری

    ضمنی انتخابات: الیکشن کمیشن کی ووٹرز کے لیے ہدایات جاری

    اسلام آباد: ضمنی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن نے ووٹرز کے لیے ہدایات جاری کردی ہیں۔ ضمنی انتخابات کا میدان کل سجنے جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات میں ووٹرز کے لیے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹرز ووٹ، پولنگ اسٹیشن اور حلقہ کی معلومات 8300 پر میسج کر کے حاصل کریں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ اسٹیشن پر بزرگ شہری، حاملہ خواتین، معذور افراد اور خواجہ سراؤں کو ترجیح دی جائے گی۔

    ووٹ ڈالنے کے لیے اصل شناختی کارڈ ہمراہ لانا ضروری ہے، زائد المیعاد کارڈ پر ووٹ ڈالا جاسکتا ہے، ووٹرز کیمرہ یا موبائل فون پولنگ اسٹیشن میں نہیں لے جاسکیں گے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گا، ’ووٹرز سے درخواست ہے سیکیورٹی اور پولنگ عملے سے تعاون کریں‘۔

    خیال رہے کہ ملک بھر کے 35 حلقوں میں ضمنی انتخابات کل ہونے جارہا ہے۔ ریٹرننگ افسران کو بیلٹ پیپرز پہنچا دیے گئے۔ ضمنی انتخابات کے لیے 641 امیدوار میدان میں ہیں۔

    اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے بھی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ 1 ہزار 7 سو 27 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پولنگ اسٹیشنز پر فوج تعینات ہوگی۔

  • ن لیگی وفد کی سیکریٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات، خدشات و تحفظات سے آگاہ کیا

    ن لیگی وفد کی سیکریٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات، خدشات و تحفظات سے آگاہ کیا

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے وفد نے سیکریٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات کی، وفد نے سیکریٹری کو ضمنی انتخابات سے متعلق اپنے خدشات اور تحفظات سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگی وفد نے سیکریٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات کرتے ہوئے انھیں ضمنی الیکشن کے بارے میں پارٹی کے خدشات اور تحفظات سے آگاہ کیا۔

    [bs-quote quote=”ووٹوں کی گنتی پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں ہونی چاہیے: وفد” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وفد میں مریم اورنگ زیب، چوہدری تنویر اور سردار یعقوب ناصر شامل تھے، مریم اورنگ زیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات سے متعلق کافی تحفظات تھے، جن سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن سے کہا گیا کہ ووٹوں کی گنتی پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں ہونی چاہیے، دریافت کیا گیا کہ ضمنی انتخابات میں آر ٹی ایس کو کیسے بہتر بنایا گیا ہے۔

    مریم اورنگ زیب نے کہا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن سے بیرون ملک مقیم پاکستانی ووٹرز کی فہرست سے متعلق بھی پوچھا گیا، عام انتخابات میں فارم 45 دینے میں تاخیر کی گئی تھی سیکریٹری سے پوچھا کہ اب ضمنی الیکشن میں اس کو کیسے دیکھا جا رہا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  ضمنی انتخابات، پاک فوج کےجوان آج سے پولنگ اسٹیشنز کی سیکیورٹی سنبھالیں گے


    انھوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں شہباز شریف کی گرفتاری سے متعلق بھی بات کی گئی، خدشہ ہے کہ ان کی گرفتاری الیکشن پر اثر انداز ہوگی، ان تمام تر تحفظات سے سیکرٹری الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا گیا۔

    مریم اورنگ زیب نے مطالبہ کیا کہ انتخابات پر اثر انداز ہونے والی چیزوں پر الیکشن کمیشن اپنے اختیارات کا استعمال کرے۔ انھوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف کی گرفتاری سے متعلق الیکشن کمیشن نوٹس لے گا۔

  • عارف علوی صدر مملکت منتخب، حتمی و سرکاری نتیجہ جاری

    عارف علوی صدر مملکت منتخب، حتمی و سرکاری نتیجہ جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخابات کے حتمی اور سرکاری نتائج جاری کردیے۔ پاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی 352 الیکٹورل ووٹ لے کر صدر مملکت منتخب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے باضابطہ طور پر صدارتی انتخاب کا حتمی و سرکاری نتیجہ جاری کردیا۔

    اس سے قبل کمیشن میں جاری اجلاس میں مجموعی نتائج کی تیاری کی گئی۔ چیف الیکشن کمشنر نے بطور ریٹرننگ افسر فارم 7 پر نتائج مرتب کیے۔ ان کی نگرانی میں پولنگ بیگز کھولے گئے تھے۔

    اس موقع پر صدارتی امیدواروں کے نمائندے بھی الیکشن کمیشن میں موجود تھے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی 352 ووٹ لے کر فتحیاب قرار پائے۔

    مولانا فضل الرحمٰن 184 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر اور اعتزاز احسن 124 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صدارتی انتخاب میں 1110 ارکان نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ انتخاب میں 28 ووٹ مسترد ہوئے جبکہ انتخاب میں ڈالے گئے درست ووٹوں کی تعداد 1082 ہے۔

    خیال رہے کہ ملک کے تیرہویں صدر کے لیے انتخاب کا انعقاد کل ہوا جس میں سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے ارکان نے خفیہ رائے شماری کی۔

    صدارتی امیدواروں میں پاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی، پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن اور بقیہ اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ امیدوار مولانا فضل الرحمٰن تھے۔

    ووٹنگ کے بعد نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے عارف علوی فتحیاب ہو کر نئے صدر پاکستان بن گئے۔

    انہیں کاسٹ کیے گئے مجموعی 1 ہزار 82 ووٹ میں 352 ووٹ ملے، مولانا فضل الرحمٰن نے 184 اور اعتزاز احسن نے 124 ووٹ حاصل کیے۔

  • افغان شہری نے الیکشن میں حصہ کیسے لیا، الیکشن کمیشن کا وزارتِ داخلہ اور نادرا کو جامع رپورٹ پیش کرنے کا حکم

    افغان شہری نے الیکشن میں حصہ کیسے لیا، الیکشن کمیشن کا وزارتِ داخلہ اور نادرا کو جامع رپورٹ پیش کرنے کا حکم

    کوئٹہ: الیکشن کمیشن میں بلوچستان اسمبلی میں افغان شہری کے رکنِ اسمبلی منتخب ہونے کے کیس کی سماعت ہوئی، وزارتِ داخلہ اور نادرا کو حتمی رپورٹ پیش کرنے کے لیے دو ہفتے کی مہلت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے حلقہ پی بی 26 سے کامیاب ہونے والے امید وار علی احمد کوہ زاد کا شناختی کارڈ نادرا نے افغان شہری ہونے کے شبے میں بلاک کررکھا ہے ، الیکشن کمیشن نے پہلے کوہ زاد پر الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی عائد کی تھی تاہم بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی تھی۔

    علی احمد کا تعلق ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے اور انہوں نے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں 5،117 ووٹ حاصل کرکے متحدہ مجلسِ عمل کے ولی محمد کو شکست دی تھی، جنہوں نے 3،342 ووٹ حاصل کیے تھے۔

    نادرا نے الیکشن سے قبل ان کا شناختی کارڈ بلاک کیا تھا جس کا سبب بتایا گیا تھا کہ علی احمد کو ہ زاد اپنی شناخت کے لیے کوئی بھی قابلِ اعتبا ر دستاویز پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں اور شبہ ہے کہ وہ افغان شہری ہیں۔ شناختی کارڈ بلاک کرنے اور الیکشن میں حصہ لینے پر روکے جانے پر علی احمد نے بلوچستان ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، جس پر انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی تھی۔

    وزارتِ داخلہ کی جانب سے جمع کرائی گئی ابتدائی رپورٹ پر ممبر الیکشن کمیشن ارشاد قیصر کا کہنا تھا کہ ریکارڈبتارہاہےعلی احمد نےپہلےبھی الیکشن میں حصہ لیاہے، انہوں نے استسفار کیا کہ کیا نادرا ان چیزوں کا ذمہ دار نہیں ہے؟۔

    الیکشن کمیشن نے وزارت ِ داخلہ کو اس معاملے پر جامع رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایت کرنے کے ساتھ ساتھ نادرا سے بھی اس معاملے پر رپورٹ کرلی، وزارتِ داخلہ نے جامع رپورٹ پیش کرنے کے لیے دو ہفتے کا وقت طلب کرلیا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دو ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے وزارتِ داخلہ اور نادرا کو جامع رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کا آخری موقع دیتے ہوئے سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔

    اس موقع پر علی احمد کے وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 28 دن سے ہماری کامیابی کا نوٹی فکیشن روک رکھا ہے جس کے سبب ہمارا موکل حکومت سازی ، وزیر اعلیٰ اور صدر کے انتخاب کے عمل میں حصہ لینے سے محروم ہوگیا ۔

  • تحریک انصاف رہنماؤں کی عارف علوی کی فتح کے لیے نیک خواہشات

    تحریک انصاف رہنماؤں کی عارف علوی کی فتح کے لیے نیک خواہشات

    اسلام آباد: صدارتی انتخاب کے موقع پر ووٹ ڈالنے کے لیے آنے والے تحریک انصاف رہنماؤں نے حکومتی صدارتی امیدوار عارف علوی کے لیے نیک خواہشات اور یقین کا اظہار کیا ہے کہ وہی فتحیاب ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے صدارتی انتخاب کے لیے قومی اسمبلی آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جمہوریت کا سفر رواں دواں ہے۔ پارلیمان اپنا جمہوری سفر پورا کرنے چلی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عارف علوی پڑھے لکھے اور قابل ہیں، ان کا آئینی کردار اور سوچ ہے۔ اپوزیشن کا بظاہر اتحاد غیر فطری ثابت ہوا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اتحاد حکمران جماعت پر دباؤ ڈالنے کے لیے تھا۔ ہم توقع رکھتے ہیں کہ ہم اپنا مثبت کردار ادا کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سو دن کے پروگرام کو حتمی شکل دینے کے لیے کاوشیں سامنے ہیں۔

    وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ ملنے کا علم نہیں لیکن عارف علوی ضرور منتخب ہوں گے، امید ہے عمران خان اور عارف علوی ملک کو آگے لے کر چلیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام سیاستدان میڈیا میں اپنی سیاست کر رہے ہیں۔ ممنون حسین چلے گئے اب ان کے بارے میں کیا کہنا، عارف علوی اور ممنون حسین میں واضح فرق ہے۔

    سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ عارف علوی واضح اکثریت سے جیتیں گے، جمہوریت کے عمل کی ایک اور کڑی مکمل ہو جائے گی۔ عارف علوی عہدے کی ساکھ کو بہتر بنائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ عارف علوی 380 ووٹ لینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ سینیٹ میں تحریک انصاف کو 40 ووٹ ملیں گے۔

  • ایوان صدر میں خاموش نہیں فعال کردار ادا کروں گا: عارف علوی

    ایوان صدر میں خاموش نہیں فعال کردار ادا کروں گا: عارف علوی

    اسلام آباد: صدارتی امیدوار عارف علوی کا کہنا ہے کہ ایوان صدر میں خاموش نہیں فعال کردار ادا کروں گا، ملک میں ہر فرد کو انصاف ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صدارتی انتخاب سے قبل قومی اسمبلی میں آمد کے موقع پر صدارتی امیدوار عارف علوی کا کہنا تھا کہ ملک میں ہر فرد کو انصاف ملے گا، صدر کا امیدوار نامزد کرنے پر عمران خان کا مشکور ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان چند سال میں ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا، کسی ایک پارٹی کا نہیں پورے ملک کا صدر بنوں گا۔ کامیابی کے بعد آئین کے تحت مسائل کے حل کے لیے کوشش کروں گا۔

    عارف علوی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم میرے چیئرمین ہی رہیں گے، کابینہ جس راستے پر چل رہی ہے آئینی حدود میں رہ کر مدد کروں گا۔ قوم کو تبدیلی کے لیے تیار کیا اور تبدیلی آگئی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایوان صدر میں خاموش نہیں فعال کردار ادا کروں گا۔

    خیال رہے کہ ملک کے تیرہویں صدر کا انتخاب آج ہونے جارہا ہے۔ چاروں صوبائی اسمبلیاں، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں صدر کے لیے خفیہ رائے شماری ہوگی۔

  • صدارتی انتخاب: تمام انتظامات مکمل، پولنگ کل صبح 10 بجے

    صدارتی انتخاب: تمام انتظامات مکمل، پولنگ کل صبح 10 بجے

    اسلام آباد: ملک میں کل ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن نے تمام تر انتظامات مکمل کرلیے۔ پولنگ کل صبح 10 بجے سے شروع ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے نئے صدر کا انتخاب کل 4 ستمبر کو ہورہا ہے جس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے ہالز کا کنٹرول سنبھال لیا گیا۔

    پولنگ کل صبح 10 بجے شروع ہوگی، انتخاب خفیہ رائے شماری کے تحت ہوگا۔ الیکٹورل کالج سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں پر مشتمل ہے۔

    اگر دو امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا تو فتح کے لیے 706 میں سے 354 ووٹ درکار ہوں گے۔ پارلیمنٹ میں ریٹرننگ افسر کے فرائض چیف الیکشن کمشنر انجام دیں گے۔

    پریزائیڈنگ افسر کے فرائض چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ انجام دیں گے۔ صوبائی اسمبلیوں میں صوبائی چیف جسٹس صاحبان پریزائیڈنگ افسران ہوں گے۔

    بیلٹ پیپر پر پہلے پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن، پھر تحریک انصاف کے عارف علوی اور تیسرے نمبر پر بقیہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار فضل الرحمٰن کا نام موجود ہے۔

    پولنگ کے دوران ووٹر کے موبائل پولنگ بوتھ لے جانے پر پابندی جبکہ ووٹ دکھا کر ڈالنا بھی جرم ہوگا۔

    شام 4 بجے پولنگ ختم ہونے پر پی او گنتی کے بعد نتیجے کا اعلان کریں گے۔ تمام ووٹوں کو جمع کر کے نتیجے کا سرکاری اعلان چیف الیکشن کمشنر خود کریں گے۔

    خیال رہے کہ صدارتی انتخاب میں 3 امیدوار کھڑے ہورہے ہیں۔ حکومتی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عارف علوی کو نامزد کیا گیا ہے۔

    اپوزیشن میں مشترکہ صدارتی امیدوار کے لیے اختلافات برقرار رہے جس کے بعد پیپلز پارٹی نے اپنا الگ امیدوار اعتزاز احسن کو نامزد کیا ہے جبکہ بقیہ اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمٰن کو مشترکہ صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: صدارتی انتخاب کا طریقہ کار

  • ملک بھر میں ضمنی انتخابات 14 اکتوبر کو ہوں گے

    ملک بھر میں ضمنی انتخابات 14 اکتوبر کو ہوں گے

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں رہ جانے والے حلقوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا۔ ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ 14 اکتوبر کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا جس کے مطابق ملک بھر میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ 14 اکتوبر کو ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آر اوز 27 اگست کو پبلک نوٹس جاری کریں گے۔ امیدوار 28 سے 30 اگست تک کاغذات نامزدگی جمع کرواسکیں گے۔ امیدواروں کے ناموں کی فہرست 31 اگست کو جاری کی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال 4 ستمبر تک ہوگی۔ آر اوز کے فیصلوں پر اپیل 8 ستمبر تک دائر کی جاسکیں گی۔ اپیلٹ ٹربیونل 13 ستمبر تک اپیلوں پر فیصلے کریں گے۔

    الیکشن کمیشن کا مزید کہنا ہے کہ امیدواروں کی نظر ثانی شدہ لسٹ 14 ستمبر کو جاری ہوگی۔ امیدوار اپنے کاغذات 15 ستمبر تک واپس لے سکیں گے۔ امیدواروں کو انتخابی نشانات 16 ستمبر کو جاری کیے جائیں گے۔

    ضمنی انتخاب کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 37 حلقوں میں پولنگ ہوگی۔ قومی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 26 حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔

    جن حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوں گے ان میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 35، این اے 53، این اے 56، این اے 60، این اے 63، این اے 65، این اے 69، این اے 103، این اے 124، این اے 131 اور این اے 243 شامل ہیں۔

    صوبائی اسمبلیوں میں سے پنجاب اسمبلی کے 13، خیبر پختونخواہ کے 9 اور سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے 2، 2 حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوگا۔

    ضمنی انتخاب پی پی 3، پی پی 27، پی پی 87، پی پی 103، پی پی 118، پی پی 164، پی پی 165، پی پی 201، پی پی 222، پی پی 261، پی پی 272، پی پی 292 اور پی پی 296 میں بھی ہوگا۔

    پختونخواہ کے پی کے 3، پی کے7، پی کے 44، پی کے 53، پی کے 61، پی کے 64، پی کے 78، پی کے97 اور پی کے 99 میں پولنگ ہوگی۔

    سندھ کے پی ایس 87 اور پی ایس 30 جبکہ بلوچستان کے پی بی 35 اور پی بی 40 میں ضمنی انتخابات ہوں گے۔

  • ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو: شیری رحمٰن

    ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو: شیری رحمٰن

    اسلام آباد: الیکشن 2018 کے نتائج کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج الیکشن کمیشن کے سامنے جاری ہے۔ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتیں احتجاج میں شریک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج الیکشن کمیشن کے سامنے جاری ہے۔

    اس موقع پر سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ اسمبلیوں کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں میں بڑا فورم ملے گا، وہاں احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ الیکشن 2018 ملکی تاریخ کے بدترین الیکشن ہیں۔ عوام نے الیکشن 2018 کے نتائج کو مسترد کر دیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ سب لوگوں کو آمادہ کریں گے پارلیمنٹ کاحصہ بنیں۔ پارلیمان کے اندر اپنا کردار ادا کریں گے اور احتجاج کریں گے۔ ملک کو اشتعال کی طرف نہیں لے جانے دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ الیکشن 2018 پر پوری قوم سراپا احتجاج ہے، 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کو کوئی نہیں مانتا۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن 2018 کے نتائج کو عوام و تمام جماعتوں نے مسترد کر دیا، نتائج ناقابل قبول ہیں۔ الیکشن اس طرح رگ کرنے سے قوم و عوام کا نقصان ہوگا۔

    راجہ ظفر الحق نے مزید کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کے مؤقف پر ہم سب متحد ہیں۔ ووٹ کو عزت نہ دینے والوں نے پاکستان و عوام کا نقصان کیا۔

  • عمران خان کے حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم معطل

    عمران خان کے حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم معطل

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے حلقہ این اے 131 لاہور میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم معطل کردیا۔ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے لاہور کے حلقہ این اے 131 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا ہائیکورٹ کا حکم معطل کردیا۔

    حلقہ این اے 131 سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران فتحیاب ہوئے تھے جبکہ سابق وزیر ریلوے سعد رفیق نے شکست کھائی تھی۔

    عمران خان نے سخت مقابلے کے بعد 84 ہزار 313 ووٹ حاصل کیے جبکہ سعد رفیق 83 ہزار 633 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    اپنی شکست کے بعد خواجہ سعد رفیق نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے ریٹرننگ افسر محمد اختر بھنگو کو درخواست جمع کروائی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پریزائڈنگ افسر نے سینکڑوں ووٹ مسترد کیے، اس لیے ووٹوں کی گنتی دوبارہ کی جائے اور مسترد کیے گئے ووٹوں اور گنتی کا عمل مکمل ہونے تک رزلٹ جاری نہ کیا جائے۔

    تاہم مسترد شدہ ووٹوں کی گنتی کے بعد بھی عمران خان فاتح قرار پائے، مگر سعد رفیق نے ہار ماننے سے انکار کر دیا اور ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔

    سعد رفیق نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا۔

    تاہم فتحیاب امیدوار عمران خان نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی اور دوبارہ گنتی کا عمل روکنے کی استدعا کی۔

    درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم کسی حلقے کو غیر نمائندہ نہیں چھوڑ سکتے۔ روٹین میں دوبارہ گنتی کا سلسلہ نہیں چلے گا۔

    جسٹس اعجاز الامین نے ریمارکس دیے کہ ایک دفعہ رزلٹ مکمل ہوگیا تو وہ فائنل ہے۔ بار بار گنتی کا سلسلہ نہیں چلے گا۔

    سپریم کورٹ نے عمران خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا ہائیکورٹ کا حکم معطل کردیا۔