Tag: الیکشن کی خبریں

  • الیکشن سامان کی ترسیل کے دوران گاڑی کو حادثہ، پاک فوج کے 5 جوان شہید

    الیکشن سامان کی ترسیل کے دوران گاڑی کو حادثہ، پاک فوج کے 5 جوان شہید

    اسلام آباد: گزشتہ روز ہونے والے انتخابات کے لیے ڈیوٹی دینے والے پاک فوج کے مزید 5 جوان شہید ہوگئے۔ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب جوانوں کی گاڑی گہری کھائی میں جا گری۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ الیکشن ڈیوٹی کے دوران پاک فوج کے مزید 5 جوان شہید ہوگئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق این اے 12 بٹگرام میں انتخابی مواد کی فراہمی کے بعد واپس آنے والی آرمی کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا اور گاڑی 250 فٹ گہری کھائی میں جا گری۔

    حادثے میں گاڑی میں سوار پاک فوج کے جوان نائیک جمشید، حوالدار حمید، لانس نائیک مدثر، لقمان اور رمیز شہید ہوگئے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ قوم کے 5 بیٹوں نے اپنے فرض کی راہ میں جانیں قربان کیں۔

    انہوں نے کہا کہ فرض کی راہ میں دی گئی قربانی سے بڑی کوئی قربانی نہیں۔

    خیال رہے کہ الیکشن سے ایک رات قبل راولپنڈی کے این اے 271 بلیدہ میں پولنگ اسٹاف کی حفاظت پر معمور ٹیم پر حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 3 فوجی اہلکاروں سمیت 4 افراد شہید اور 14 زخمی ہوئے تھے۔

    واقعہ پاک ایران بارڈر کے قریب پیش آیا جس میں پاک فوج کے سپاہی عمران، جہانزیب، اکمل اور اسکول ٹیچر صفی اللہ شہید ہوگئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تحریک انصاف کی فتح کے بعد روپے کی قدر میں بہتری

    تحریک انصاف کی فتح کے بعد روپے کی قدر میں بہتری

    کراچی: عام انتخابات 2018 میں اب تک کے غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی واضح برتری کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی جبکہ ڈالر کی قدر میں کمی دیکھی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے انتخابات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی برتری کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی جارہی ہے۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 3 ماہ بعد 42 ہزار کی حد ایک بار پھر عبور ہوگئی۔ 100 انڈیکس میں دوران کاروبار 500 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی۔

    شیئر مارکیٹ بھی اس وقت 350 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 41 ہزار 7 سو پوائنٹس کی سطح پر آگئی۔

    دوسری جانب انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں بھی کمی دیکھی جارہی ہے۔ انٹر بینک مارکیٹ میں 28 پیسے کی کمی کے بعد ڈالر کی قیمت 1 سو 28 اعشاریہ 21 روپے پر آگئی۔

    اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر 1.50 روپے سستا ہوگیا جس کے بعد اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 1 سو 29 اعشاریہ 30 روپے پر آگئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز منعقد ہونے والے انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کےمطابق پاکستان تحریک انصاف اس وقت قومی اسمبلی کی 116 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن میں میڈیا کے کردار کی عالمی سطح پر تعریف کی گئی: چیئرمین پیمرا

    الیکشن میں میڈیا کے کردار کی عالمی سطح پر تعریف کی گئی: چیئرمین پیمرا

    اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیئرمین سلیم بیگ کا کہنا ہے کہ انتخابات میں الیکٹرانک میڈیا نے اہم کردار ادا کیا۔ تاریخی الیکشن میں میڈیا کے کردار پر عالمی سطح پر بھی تعریف کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیمرا سلیم بیگ کا کہنا ہے کہ اللہ کا شکر ہے انتخابات 2018 پر امن طریقے سے ہوئے۔ انتخابات میں سیکیورٹی، ووٹرز ٹرن آؤٹ اور میڈیا کوریج کا نیا معیار بنا ہے۔

    چیئرمین پیمرا کا کہنا تھا کہ انتخابات میں الیکٹرانک میڈیا نے اہم کردار ادا کیا۔ الیکٹرانک میڈیا نے عوام میں سیاسی شعور کو ابھارا جو اہم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیمرا الیکٹرانک میڈیا کے تعاون کو سراہتا ہے۔ میڈیا نے الیکشن کے عمل کو ہموار اور معنی خیز بنانے میں مدد دی۔

    چیئرمین پیمرا کا مزید کہنا تھا کہ تاریخی الیکشن میں میڈیا کے کردار پر عالمی سطح پر بھی تعریف کی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پورے ملک سے انتخابی بے قاعدگیوں کی شکایات ملیں: پیپلز پارٹی

    پورے ملک سے انتخابی بے قاعدگیوں کی شکایات ملیں: پیپلز پارٹی

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ پورے ملک سے انتخابی بے قاعدگیوں کی شکایات ملی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پورے ملک سے انتخابی بے قاعدگیوں کی شکایات ملیں۔ اب تک ہر حلقے کے 25 سے 30 فیصد نتائج کا اعلان کیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ تمام امیدواروں کو فارم 45 فراہم کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ 2 دن میں پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوگا، اجلاس میں رد عمل اور لائحہ عمل کا فیصلہ ہوگا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز منعقد ہونے والے عام انتخابات کے اب تک آنے والے نتائج پر کئی جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • انتخابات 100 فیصد شفاف تھے، نتائج میں تاخیر کا سبب آرٹی ایس سسٹم کی خرابیاں بنیں: چیف الیکشن کمشنر

    انتخابات 100 فیصد شفاف تھے، نتائج میں تاخیر کا سبب آرٹی ایس سسٹم کی خرابیاں بنیں: چیف الیکشن کمشنر

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر سردار رضا نے کہا ہے کہ انتخابات 100 فیصد شفاف اور غیر جانبدار ہوئے، نتائج میں تاخیر کا سبب آرٹی ایس سسٹم کی خرابیاں بنیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ پاک فوج اور چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں، الیکشن میں بھرپور شرکت کرنے پر قوم کا بھی مشکور ہوں، رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم میں تکنیکی خرابی ہوئی، صرف 2 گھنٹے کی تاخیر سے افسانے بن گئے۔

    انہوں نے کہا کہ دو گھنٹے کی تاخیر ہوئی الیکشن پر کوئی داغ نہیں لگا، ہم ٹھیک ہیں 5 سیاسی جماعتیں غلط ہوسکتی ہیں، تاخیر کا مطلب نتائج میں گڑبڑ کہاں سے ہوگئی؟ ناکامی نہیں ہوئی، کچھ مسائل ہوئے ہیں۔

    سردار رضا کا کہنا تھا کہ رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم پر سائبر حملے کی اطلاع ملی تو کارروائی ہوگی، ن لیگ نے کچی پرچیوں کی 7 شکایات درج کرائی ہیں، ن لیگ نے فارم 45 کے بجائے سادے کاغذ پر نتیجے کی شکایت کی، تاہم اب نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں معانت کرنے والے اداروں کا شکرگزار ہوں، تمام ضلعی افسران کا بھی مشکور ہوں، امن وامان برقرار رکھنے کے لیے آرمی چیف کا بھی شکرگزار ہوں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 2013 میں پہلے نتیجے کا اعلان رات ڈیڑھ بجے کیا گیا تھا، انتخابات 2018 کامیاب ہوئے ہیں، کسی قسم کی دھاندلی نہیں ہوئی۔

    چیف الیکشن کمشنر کا پہلے غیر حتمی نتیجے کا اعلان

     چیف الیکشن کمشنر سردار رضا نے پہلے غیر حتمی نتیجے کا اعلان کردیا جس کے مطابق پی پی 11 راولپنڈی 6 سے پی ٹی آئی کے امیدوار کامیاب قرار پائے، پی ٹی آئی کے چوہدری عدنان نے 43079 ووٹ حاصل کیے، جبکہ ن لیگ کے راجہ ارشد محبوب 24 ہزار 52 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • تکنیکی خرابی کے باعث نتائج کے اعلان میں تاخیر ہورہی ہے: سیکریٹری الیکشن کمیشن

    تکنیکی خرابی کے باعث نتائج کے اعلان میں تاخیر ہورہی ہے: سیکریٹری الیکشن کمیشن

    کراچی: سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا ہے کہ تکنیکی خرابی کے باعث الیکشن کمیشن نے ابھی تک ایک بھی نتیجے کا اعلان نہیں کیا، نتیجہ موصول ہوا تو جلد شیئر کیا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ کچھ دیر میں نتائج موصول ہونا شروع ہوجائیں گے، کوئی سازش ہے نہ کوئی اثرا نداز ہوا ہے، تکنیکی خرابی ہوئی ہے جس کے باعث نتائج کے اعلان میں تاخیر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آرٹی ایس ایک سافٹ ویئر ہے جس میں تکنیکی خرابی آئی ہے، آرٹی ایس میں خرابی کی وجہ سے ایک بھی نتیجہ موصول نہیں ہوا، اس سافٹ ویئر پر دباؤ بڑھنے کی وجہ سے تمام مسائل کھڑے ہوئے ہیں، آرٹی ایس پر 85 ہزار فارم کے بجائے 25 ہزار فارم بھیجے جاسکے۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھاکہ وضاحت کرنے کے لیے ہی آپ کے سامنے پیش ہوا ہوں، آرٹی ایس ایک ایسی چیز تھی جس کا پاکستان میں ابھی تک ٹیسٹ نہیں ہوا تھا، آرٹی ایس کو قانون میں شامل کیا گیا تھا، قانون میں شامل کرنے کے بعد آرٹی ایس پر کام ضروری تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں الیکشن کے نتائج بعض اوقات تاخیر کا شکار ہوتے ہیں، جیسے ہی نتائج ملنا شروع ہوں گے عوام سے شیئر کریں گے، نتائج میں تاخیر کو سازش یا کوئی اور نام دینے کی ضرورت نہیں، سیاسی رہنماؤں کے نتائج سے متعلق اعتراضات کا جائزہ لے رہے ہیں، پریذائیڈنگ افسران فوج کی نگرانی میں آر اوز کے پاس جارہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بنی گالہ میں پی ٹی آئی قیادت اکٹھی ہونا شروع، عمران خان کی اہم تقریر متوقع

    بنی گالہ میں پی ٹی آئی قیادت اکٹھی ہونا شروع، عمران خان کی اہم تقریر متوقع

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے مرکز بنی گالہ میں پارٹی کی قیادت اکھٹی ہونا شروع ہوگئی ہے، پارٹی چیئرمین عمران خان کی اہم تقریر متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان کی زیرِ صدارت بنی گالہ میں اہم اجلاس جاری ہے، اجلاس میں بابر اعوان، نعیم الحق اور دیگر رہنما شریک ہیں۔

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو بھی بنی گالہ بلا لیا ہے، جو الیکشن مہم کے دوران عمران خان کو سپورٹ کر رہے تھے۔

    بنی گالہ میں جاری اجلاس میں ملک بھر کے حلقوں سے موصول ہونے والے نتائج پر مشاورت کی جا رہی ہے جب کہ پی ٹی آئی چیئرمین تمام امیدواروں سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں۔

    الیکشن 2018: غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کا سلسلہ جاری


    ذرائع کا کہنا ہے کہ موصول ہونے والے نتائج کو دیکھ کر عمران خان نے لاہور کا دورہ بھی ملتوی کر دیا ہے، وہ بنی گالہ ہی میں ٹھہرے رہیں گے اور واضح برتری پر بنی گالہ ہی سے خطاب کریں گے۔

    واضح رہے کہ عمران خان تمام نتائج کی مانیٹرنگ خود کر رہے ہیں، دریں اثنا شیخ رشید راولپنڈی کے حلقوں کی صورتِ حال پر بریفنگ دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عوام کا احتجاج، گلشن اقبال 13 اے میں  پاک فوج اور رینجر ز کی بھاری نفری پہنچ گئی

    عوام کا احتجاج، گلشن اقبال 13 اے میں پاک فوج اور رینجر ز کی بھاری نفری پہنچ گئی

    کراچی: عوام کے سخت احتجاج کے باعث حالات کنٹرول کرنے کے لیے پاک فوج اور رینجرز کی بھاری نفری گلشن اقبال 13 اے میں پہنچ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 243 کے پولنگ اسٹیشن پر عوام کی جانب سے سخت احتجاج کیا گیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ پولنگ اسٹیشن بہت چھوٹا اور عوام کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

    پولنگ اسٹیشن پر اگرچہ پولنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے تاہم اس کے باوجود پولنگ کا عمل جاری ہے، پولنگ کے خاتمے کے وقت بھی پولنگ اسٹیشن پر 400 سے زائد لوگ موجود تھے۔

    لائیو اپ ڈیٹ: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع

    عوام کے احتجاج کے بعد گلی کے دونوں حصوں کو ٹینٹ لگا کر بند کر دیا گیا، عوام سے کہا گیا کہ ٹینٹ کے اندر جو بھی موجود ہوگا ور اپنا ووٹ کاسٹ کر سکے گا۔

    واضح رہے کہ تاریخی انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے، ملک بھر میں کاسٹ کیے گئے ووٹوں کی گنتی شروع ہو چکی ہے، تاہم پولنگ اسٹیشنز کے اندر موجود لوگوں کو ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت ہے، الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ کا وقت صبح 8 سے شام 6 بجےتک مقررتھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عام انتخابات 2018: ووٹوں‌کی گنتی جاری

    عام انتخابات 2018: ووٹوں‌کی گنتی جاری

    پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے، جہاں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مہنگے ترین انتخابات کے لیے ووٹنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا اور یہ سلسلہ بغیروقفے کے شام 6 بجے تک جاری رہے رہا۔ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پولنگ کے وقت میں ایک گھنٹے کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    عام انتخابات 2018 میں قومی اسمبلی کے272 میں سے 270 جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے577 میں سے 570 حلقوں پرالیکشن ہو رہا ہے، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 8 حلقوں پرانتخابات ملتوی کیے گئے ہیں جہاں اب بعد میں الیکشن ہوں گے۔

    انتخابی عمل کے دوران حفاظتی اقدامات کے پیش نظر3لاکھ 70 ہزار فوجی جوان جبکہ ساڑھے چار لاکھ پولیس اہلکار تعینات ہیں، 17 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنزکوانتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

    ملک کے مہنگے ترین انتخابات

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے محتاط اندازہ ظاہرکیا ہے کہ انتخابی اخراجات 21 ارب روپے سے زائد کے ہوں گے۔

    رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد


    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق الیکشن 2018ء میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 10 کروڑ 50 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔

    عام انتخابات 2018ء میں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 407 ووٹرحق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اعدادو شمار کے مطابق ملک بھر میں مرد ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 92 لاکھ 24 ہزار 262 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 4 کروڑ 67 لاکھ 31 ہزار 145 ہے۔

    صوبہ پنجاب میں ووٹرز کی تعداد 6 کروڑ 6 لاکھ 72 ہزار 868 ہے جن میں سے 3 کروڑ 36 لاکھ 79 ہزار 992 مرد جبکہ 2 کروڑ 69 لاکھ 92 ہزار 876 خواتین ہیں۔

    آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے دوسرے بڑے صوبے سندھ میں ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 23 لاکھ 91 ہزار 244 ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 24 لاکھ 36 ہزار 844 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 99 لاکھ 54 ہزار 400 ہے۔

    صوبہ خیبرپختونخواہ میں ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 53 لاکھ 16 ہزار299 ہے جن میں سے 87 لاکھ 5 ہزار 831 مرد جبکہ 66 لاکھ 10 ہزار 468 خواتین ہیں۔

    اسی طرح بلوچستان میں کل ووٹرز کی تعداد 42 لاکھ 99 ہزار 494 ہے جن میں سے مرد ووٹرز 24 لاکھ 86 ہزار 230 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 18 لاکھ 13 ہزار 264 ہے۔

    وفاقی دارالحکومت میں کل ووٹرز کی تعداد 7 لاکھ 65 ہزار 65 ہزار 348 ووٹرز حق رائے دئی استعمال کریں گے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 7 ہزار 463 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 57 ہزار 885 ہے۔

    فاٹا میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 25 لاکھ 10 ہزار 154 ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 15 لاکھ 7 ہزار 902 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 10 لاکھ 2 ہزار 252 ہے۔

    پاکستان کے انتخابات کی تاریخ


    پاکستان میں 1970 کو ہونے والے انتخابات کو ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ منصفانہ اور شفاف انتخابات قرار دیا جاتا ہے۔

    انیس سوستر کے انتخابات میں عوامی لیگ نے 167 جبکہ ذوالفقار علی بھٹو کی پاکستان پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی کی 80 نشتیں ہی حاصل کر پائی تھی تاہم ملک دولخت ہونے کے بعد ذوالفقارعلی بھٹو پاکستان کے چوتھے صدر بنے۔

    انہوں نے ملک کے پہلے غیرفوجی مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے چارج سنبھالا اور 1972ء میں مختصرمدتی قومی اسمبلی کو ایک دستور ساز اسمبلی میں تبدیل کرنے کا حکم جاری کیا۔

    اسی اسمبلی نے ذوالفقار علی بھٹو کو وزیراعظم منتخب کیا اور 1973ء کے آئین کا مسودہ تیار اوراس پارلیمنٹ کی مدت پانچ دسمبر1977ء تک بڑھا دی گئی۔

    1977ء کے انتخابات

    7 مارچ 1977 کے انتخابات میں نو سیاسی جماعتوں کا اتحاد پاکستان نیشنل الائنس پی این اے ذوالفقار علی بھٹو کے مدمقابل تھا۔ پیپلزپارٹی نے اس الیکشن میں ایک سو پچپن نشتیں جیتیں جن میں بلوچستان کی ساتوں نشتیں بھی شامل تھیں جبکہ پی این اے کو 36 نشتیں ملیں۔

    پاکستان نیشنل الائنس نے دس مارچ کے صوبائی انتخابات کا بائیکاٹ کیا اور شہروں میں حکومت کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے۔

    جولائی 1977 کے پہلے ہفتے میں پی این اے اور بھٹو حکومت میں کے درمیان معاملات طے پائے کہ اکتوبر میں عبوری حکومت کے تحت دوبارہ انتخابات کرائے جائیں گے لیک 5 جولائی کو جنرل ضیاء الحق نے مارشل لاء نافذ کردیا۔

    1985ء کے غیرجماعتی انتخابات

    فروری 1985 میں فوج کی نگرانی میں ملک میں پہلی بار غیرجماعتی پارلیمانی انتخابات منعقد ہوئے

    فروری انیس سو پچاسی میں جنرل ضیاء الحق کے مارشل لاء کے سائے میں ملک میں پہلی بار غیر جماعتی پارلیمانی انتخابات منعقد ہوئے۔

    انتخابات میں قومی اسمبلی کے لیے پڑنے والے ووٹوں کی شرح تقریبا 54 فیصد اور صوبائی پولنگ کی شرح 57 فیصد سے زائد رہی۔

    1985ء کے غیرجماعتی انتخابات میں کئی نئے چہرے سامنے آئے۔ محمد خان جونیجو پاکستان کے دسویں وزیراعظم پاکستان بنے۔

    1988ء کے انتخابات

    انیس سواٹھاسی کے انتخابات میں پیپلزپارٹی نے نوازشریف کی قیادت میں بننے والے ایک نوجماعتی اسلامی جمہوریہ اتحاد کو شکست دے کر 93 نشتیں حاصل کیں۔ 4 دسمبر1988ء کوبینظیر نے ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم کا حلف اٹھایا۔

    1990ء کے انتخابات

    انیس سو نوے کے انتخابات میں نوازشریف کے اسلامی جمہوری اتحاد کوقمی اسمبلی کی 106 اور پیپلزپارٹی کو 44 نشتیں ملیں۔ انتخابات میں اڑتالیس جماعتوں نے حصہ لیا جبکہ ووٹنگ کی شرح تقریباََ 46 فیصد بتائی گئی۔

    1993ء کے انتخابات

    1993 کے عام انتخابات میں پیپلزپارٹی نے 89 جبکہ نوازشریف کی جماعت نے 73 نشتیں حاصل کیں۔ پیپلزپارٹی نے دوسری چھوٹی جماعتوں کے ساتھ اتحاد بنا کراپنی حکومت قائم کی اور بینظیربھٹو دوسری بار ملک کی وزیراعظم بنیں۔

    1997ء کے انتخابات

    انیس ستانوے کے انتخابات میں مسلم لیگ ن نے 135 نشتیں حاصلی کیں جبکہ پیپلزپارٹی بمشکل 18 نشتیں ہی حاصل کر پائی۔ نوازشریف دوسری مرتبہ ملک کے وزیراعظم بنے۔

    2002ء کے انتخابات

    2002ء کے انتخابات میں مسلم لیگ ق نے 118 نشتیں اور پیپلزپارٹی نے 81 نشتیں حاصل کیں۔ مسلم لیگ ن صرف 19 نشتیں حاصل کرپائی۔

    2008ء کے انتخابات

    بینظیر بھٹو کی شہادت کے ایک ماہ بعد ہونے والے انتخابات میں پیپلزپارٹی نے 122 نشتیں حاصل کیں جبکہ مسلم لیگ ن 92 نشتوں کے  ساتھ دوسرے نمبر پررہی، یوسف رضا گیلانی وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہوئے ، نا اہلی کے بعد ان کی جگہ راجہ پرویز اشرف نے وزارتِ عظمیٰ سنبھالی۔

    2013ء کے انتخابات

    دو ہزار تیرہ کے عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ ن نے 166 جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی 42 نشتیں حاصل کیں۔ ن لیگ کی کامیابی کے بعد نوازشریف تیسری مرتبہ وزیراعظم بنے، تاہم گزشتہ سال جولائی میں انہیں کرپشن کے الزامات میں برطرف کردیا گیا جس کے بعد شاہد خاقان عباسی وزیراعظم بنے۔

  • لائیو اپ ڈیٹ: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع

    لائیو اپ ڈیٹ: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع

    اسلام آباد / کراچی / کوئٹہ / پشاور / لاہور : عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا مقررہ وقت 6 بجتے ہی ختم ہوچکا، رواں الیکشن میں تاریخ کے سب سے بڑے ٹرن آؤٹ کی امید ہے، ملک بھر سے تقریبا ساڑھے 10 کروڑ افراد نے صوبائی اور قومی اسمبلی پر لڑنے والے امیدواروں کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہوگیا۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کے انتخابات کی تاریخ

    شام 6:00بجے: الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے دیا جانے والا پولنگ کا مقررہ وقت 6 بجتے ہی ختم ہوگیا جبکہ قانون کے مطابق پولنگ اسٹیشنز کے اندر موجود عوام کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی، مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کردیا گیا۔

    شام 5:49 بجے: آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے والے مسلم لیگ ن کے سابق رہنما چوہدری نثار احمد نے کہا کہ ’بلوچستان میں اندوہناک واقعہ پیش آنے کے باوجود عوام بڑی تعداد میں باہر نکلے، عوامی جوش و خروش قابل دید ہے‘۔

    انہوں نے دہشت گردانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’قوم دہشت گردوں کا مقابلہ کررہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی‘۔

    شام 5:40 بجے: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیاسی جماعتوں کے ووٹنگ کا وقت بڑھانے کے مطالبے کو مسترد کردیا۔

     شام 5:40 بجے: کوئٹہ نواں کلی میں پولنگ اسٹیشن کےقریب سیاسی کارکنوں میں جھگڑا،ایک دوسرےپرپتھراؤ،پولیس کا منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج،ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔

    شام 5:31 بجے: پاکستان تحریک انصاف نے بھی پولنگ کا وقت بڑھانے کا مطالبہ کردیا ، فواد چوہدری کہتے ہیں کہ پولنگ اسٹیشنوں کے باہر لمبی قطاریں ہیں، ووٹ ڈالنا ان لوگوں کا حق ہے

    شام 5:04 بجے: این اے 271 بلیدہ میں پولنگ ٹیم کی حفاظت پر معمور فوجی جوانوں پر گزشتہ رات حملہ کیا گیا تھا، 3 فوجی اہلکاروں سمیت چار شہید، 10 زخمیوں کراچی منتقل کردیا گیا ۔ حلقے میں پولنگ جاری رہی۔


    شام 05:01 بجے: الیکشن کمیشن نے پولنگ کا وقت نہ بڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔


    شام 05:00 بجے: ملتان میں آر پی او ابو بکر اور سی پی او منیر مسعود مارتھ نے مرکزی کنٹرول روم کا دورہ کیا اور پولنگ اسٹیشنوں پر انتظامات اور صورتحال کا جائزہ لیا۔

    شام 04:40 بجے: پیپلز پارٹی نے بھی پولنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔

    شام 04:30 بجے: سندھ کے شہر بدین میں پولنگ اسٹیشن 18 پر سیاسی جماعتوں کے کارکنان آپس میں گتھم گتھا ہوگئے جس کے باعث 6 افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس نے 8 افراد کو گرفتار کرلیا جبکہ جھگڑے کے باعث پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔

    شام 04:20 بجے: پنجاب کے شہر پسرور میں ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے آنے والی خواتین حادثے کا شکار ہوگئیں۔ پولیس وین موٹر سائیکل سے ٹکراگئی جس پر خواتین بیٹھی تھیں۔ خواتین کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    شام 04:10 بجے: مسلم لیگ ن کے وفد نے الیکشن کمیشن پہنچ کر سیکریٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات کی اور پولنگ کا عمل مزید ایک گھنٹہ بڑھانے کا مطالبہ کیا۔

    اس سے قبل الیکشن کمیشن پولنگ کا وقت بڑھانے کے لیے خط کے ذریعے کی جانے والی درخواست مسترد کرچکا تھا۔


    شام 04:00 بجے: الیکشن کا پہلا نتیجہ چیف الیکشن کمشنر نے خود براہ راست نشر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد پہلا نتیجہ بتائیں گے۔ نتیجہ نشر کرنے سے متعلق وقت کا تعین 7 بجے کیا جائے گا۔

    سہ پہر 03:40 بجے: فیصل آباد کے علاقے سمندری روڈ پر پولنگ اسٹیشن کے باہر فائرنگ کی گئی جس سے 4 افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو الائیڈ اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    سہ پہر 03:35 بجے: چمن کے علاقے قلعہ عبداللہ میں ارمبی جیلانی پولنگ اسٹیشن پر پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے 200 کارکنان نے دھاوا بولا اور عملے کو زد و کوب کیا۔

    کارکنان جاتے ہوئے پولنگ کا سامان ساتھ لے گئے۔ پولنگ سامان کی برآمدگی کے لیے فورسز کی کارروائی جاری ہے۔

    سہ پہر 03:30 بجے: آسکر ایوارڈ یافتہ فلمساز شرمین عبید چنائے نے اپنا ووٹ کراچی میں کاسٹ کیا۔

    سہ پہر 03:25 بجے: سابق صدر آصف علی زرداری نے نواب شاہ میں اپنا ووٹ کاسٹ کرلیا۔

    سہ پہر 03:20 بجے: سیالکوٹ کے این اے 75 میں اقوام متحدہ کے مبصرین نے پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا اور انتظامات اور پولنگ کے عمل کا جائزہ لیا۔

    سہ پہر 03:10 بجے: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کی اہلیہ نے راولپنڈی کے ایف جی قائد اعظم سیکنڈری اسکول چکلالہ میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔


    سہ پہر 03:00 بجے: پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما غلام احمد بلور کو شناختی کارڈ ساتھ نہ لانے پر واپس بھیج دیا گیا۔

    دوپہر 02:40 بجے: مسلم لیگ ن نے پولنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد حسین سید نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ پولنگ کے وقت میں ایک گھنٹے کا اضافہ کیا جائے۔

    دوپہر 02:35 بجے: نگراں وزیر اعظم ناصر الملک نے سوات میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    دوپہر 02:30 بجے: تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین نے لودھراں میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

    دوپہر 02:20 بجے: اے آر وائی نیٹ ورک کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

    دوپہر 02:10 بجے: شریف برادران کی والدہ نے لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔


    دوپہر 02:00 بجے: سکھر کے ہنگورو پولنگ اسٹیشن پر فوجی وردی پہن کر گھومنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔

    دوپہر 01:40 بجے: جنوبی وزیرستان میں اب تک نہایت پرامن طریقے سے حق رائے دہی استعمال کیا جارہا ہے۔ جنوبی وزیرستان سے بے مثال ٹرن آؤٹ متوقع ہے۔

    دوپہر 01:30 بجے: سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔ انہوں نے قطار میں لگ کر اپنی باری کا انتظار کیا۔

    دوپہر 01:20 بجے: جلال پور بھٹیاں کے پولنگ اسٹیشن رسول پور تارڑ کے باہر سے 2 افراد گرفتار کرلیے گئے۔ گرفتار دونوں افراد سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

    دوپہر 01:10 بجے: مٹیاری کے حلقہ پی ایس 58 میں بھانوٹھ پولنگ اسٹیشن پر سیاسی کارکنوں میں جھگڑا ہوگیا۔ لاٹھیوں کے وار سے 4 ووٹرز زخمی ہوگئے۔

    جھگڑے کے باعث پولنگ کا عمل کچھ وقت کے لیے معطل ہوگیا جبکہ جھگڑے میں ملوث 3 افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔


    دوپہر 01:00 بجے: نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری نے لاہور میں سول سیکریٹریٹ کا دورہ کیا اور الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول روم کا جائزہ لیا۔

    دوپہر 12:40 بجے: کوئٹہ کی عوام نے دشمنوں کے وار کو چت کردیا۔ مشرقی بائی پاس کے قریب دھماکے کے بعد دوبارہ پولنگ کا آغاز ہوگیا۔ لوگوں کی بڑی تعداد ووٹ ڈالنے کے لیے موجود ہے۔

    دوپہر 12:30 بجے: ملتان کے شمس آباد اسکول نمبر 2 میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے کارکنان میں جھگڑا ہوگیا جس پر قابو پانے کے لیے پولیس کی نفری طلب کرلی گئی۔

    دوپہر 12:25 بجے: نگراں وزیر داخلہ اعظم خان نے اسلام آباد کے این اے 53 کے پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا۔

    دوپہر 12:20 بجے: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    دوپہر 12:20 بجے: چمن میں حلقہ پی بی 23 کے پولنگ اسٹیشن پر پریزائیڈنگ افسر اور خاتون پولنگ ایجنٹ میں جھگڑا ہوگیا۔ خاتون پولنگ ایجنٹ سر پر اینٹ لگنے سے شدید زخمی ہوگئیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    دوپہر 12:10 بجے: ملتان کے حلقہ پی پی 216 میں دولہا ووٹ کاسٹ کرنے آگیا۔ گرمی میں شیروانی پہنے دولہا نے کیمپ پر پہنچ کر اپنی پرچی بنوائی۔

    دوپہر 12:05 بجے: خیر پور کے پولنگ اسٹیشن سجاول خاصخیلی میں چھت کا ایک حصہ گر گیا جس سے ایک ووٹر زخمی ہوگیا۔


    دوپہر 12:00 بجے: خانیوال کے پولنگ اسٹیشن 209 کچا کھو میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

    صبح 11:50 بجے: چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضا خان نے راولپنڈی کے پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا۔ اس دوران صحافیوں نے ان سے شکایت کی کہ الیکشن کمیشن کے کارڈ کے باوجود کوریج سے روکا جارہا ہے۔

    صبح 11:40 بجے: لاہور میں شاہدرہ ونڈالہ روڈ پر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے امیدوار آپس میں لڑ پڑے۔ جھگڑے کے باعث پریزائیڈنگ افسر نے پولنگ کا عمل روک دیا۔

    صبح 11:30 بجے: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 11:20 بجے: رحیم یار خان میں ووٹ کاسٹ کرنے والے شہری اپنے ساتھ پھول بھی لے کر آئے اور سیکیورٹی پر معمور جوانوں کو پھول پیش کیے۔

    صبح 11:15 بجے: صدر پاکستان ممنون حسین نے کراچی کے حلقہ این اے 247 میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 11:10 بجے: اسلام آباد میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 11:10 بجے: پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں موسلا دھار بارش شروع ہوگئی۔

    صبح 11:05 بجے: کراچی میں یورپی یونین کے وفد نے این اے 53 کے پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا اور پولنگ انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔


    صبح 11:00 بجے: کوئٹہ میں حلقہ این اے 260 شرقی بائی پاس کے قریب پولنگ اسٹیشن کے باہر دھماکہ ہوا جس میں 4 افراد جاں بحق جبکہ 16 افراد زخمی ہوگئے۔

    صبح 11:00 بجے: پشاور کے علاقے تہکال بالا میں خواتین پولنگ اسٹیشن میں پولنگ اسٹاف آپس میں الجھ پڑا۔ پریزائیڈنگ افسر نے ڈیوٹی پر 11 بجے آنے والی خاتون کو باہر نکال دیا۔ اسٹاف کی خاتون اور پریذائیڈنگ افسر میں تلخ کلامی ہوئی۔

    صبح 10:55 بجے: فیروز والا میں کوٹ عبدالمالک گورنمنٹ ایلیمنٹری اسکول پولنگ اسٹیشن میں کشیدگی پائی جارہی ہے جہاں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے کارکنان آمنے سامنے آگئے ہیں۔ کشیدگی کے بعد مذکورہ پولنگ اسٹیشن پر پولنگ روک دی گئی ہے۔

    کشیدگی و پرتشدد واقعات


    صبح 10:50 بجے: پنجاب کے شہر پسرور میں گورنمنٹ پرائمری اسکول مرل کے پولنگ اسٹیشن پر تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے کارکنان کے درمیان تصادم ہوا۔ جھگڑا اور فائرنگ کے بعد پولنگ کا عمل معطل کردیا گیا۔

    صبح 10:40 بجے: فیصل آباد میں مسلم لیگ ن کے رہنما عابد شیر علی کی مداخلت کے بعد پولنگ اسٹیشن 376 پر پولنگ روک دی گئی۔ عابد شیر علی نے خاتون پریزائیڈنگ افسر سے تلخ کلامی کی اور کہا کہ ہماری خاتون ووٹرز کو بغیر ووٹ ڈالے واپس کیا جا رہا ہے۔ پریزائیڈنگ افسر کا کہنا تھا کہ فہرستوں میں جو نام نہیں ان کو ووٹ کیسے ڈلوا دیں۔

    صبح 10:35 بجے: خانیوال کے پولنگ اسٹیشن 78 دس آر میں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے کارکنان میں جھگڑا ہوا جس کے بعد مذکورہ اسٹیشن پر پولنگ روک دی گئی۔ علاقے میں پولیس کی مزید نفری طلب کرلی گئی۔

    صبح 10:30 بجے: صوبہ بلوچستان کے شہر قلعہ عبد اللہ کے دوبندی پولنگ اسٹیشن 181 سے 2 جعلی اسسٹنٹ پی او گرفتار کرلیے گئے۔ علاوہ ازیں مختلف پولنگ اسٹیشنز سے بھی 3 مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا گیا۔

    صبح 10:20 بجے: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کے شاہ محمد پرائمری اسکول کے باہر پیپلز پارٹی کے کیمپ پر کریکر حملہ کیا گیا جس میں 4 افراد زخمی ہوگئے۔ واقعے کے بعد پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔

    صبح 10:10 بجے: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر صوابی کے علاقے نواں کلی میں عوامی نیشنل پارٹی اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

    فائرنگ سے تحریک انصاف کا ایک کارکن جاں بحق ہوگیا جبکہ 3 افراد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔


    صبح 10:00 بجے: سکھر کے حلقہ این اے 206 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 152 علی واہن پر پولنگ شروع نہ ہوسکی۔ شکایات پر پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے۔

    انہوں نے پولنگ میں تاخیر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ خواتین اپنا فریضہ ادا کرنے نکلیں اور انہیں باہر کھڑا کر رکھا ہے۔

    صبح 9:50 بجے: بہاولنگر میں پولنگ اسٹیشن 105 جہاں پورہ میں شہد کی مکھیوں نے حملہ کردیا جس کے بعد انتخابی عملے کی دوڑیں لگ گئیں۔ حملے کی زد میں آئے پی او اور انتخابی عملے کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    صبح 9:40 بجے: صوبہ پنجاب کے شہر نوشہرہ کے حلقہ 5 پی کے 65 میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کی شکایات موصول ہوئیں جس کے بعد سیکریٹری الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈی آر او سے رپورٹ طلب کرلی۔

    صبح 9:30 بجے: فیصل آباد کے علاقے رضا آباد میں پولنگ اسٹیشن نمبر 279 کے قریب تحریک انصاف کا انتخابی کیمپ لگانے پر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے کارکن آپس میں لڑ پڑے۔

    دونوں پارٹیوں کے کارکنان میں گالم گلوچ اور ہاتھا پائی بھی ہوئی جس کے بعد پولیس نے صورتحال پر قابو پالیا۔

    صبح 9:20 بجے: چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کراچی میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 9:15 بجے: کراچی کے علاقے لیاری بہار کالونی میں مشکوک شخص نے پولنگ اسٹیشن میں گھسنے کی کوشش کی۔ پولیس کے روکنے پر مشکوک شخص خود کو پولیس افسر کہتا رہا۔

    واقعے کے بعد پولنگ 20 منٹ کے لیے روکنی پڑی۔


    صبح 9:00 بجے: سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی صاحبزادیوں بختاور بھٹو اور آصفہ بھٹو نے گورنمنٹ بوائز اسکول ایل بی او ڈی کالونی میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 8:50 بجے: پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید احمد شاہ نے سکھر میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 8:45 بجے: پاکستان تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد نے لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 8:45 بجے: سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کمپلینٹ سیل کا دورہ کیا۔

    صبح 8:45 بجے: ٹنڈو محمد خان کے علاقے سید پور میں بھی پولنگ تاخیر کا شکار ہے۔ پی ایس 69 سے تحریک انصاف کے امیدوار ذوالفقار بغیر ووٹ کاسٹ کیے واپس روانہ ہوگئے۔

    ووٹ ڈالنے کے لیے سیاسی رہنماؤں کی آمد شروع

    صبح 8:30 بجے: مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے لاہور کے حلقہ این اے 130 میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    صبح 8:25 بجے: تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔


    صبح 8:20 بجے: پولنگ کے آغاز کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن کو شکایات موصول ہونا شروع ہوگئی ہیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کمپلینٹ سیل میں اب تک 10 سے زائد شکایات موصول ہوچکی ہیں۔

    صبح 8:15 بجے: این اے 255 میں سرسید کالج پولنگ اسٹیشن پر غیر ملکی خاتون مبصر نے دورہ کیا اور ووٹنگ انتظامات کا جائزہ لیا۔

    صبح 8:10 بجے: سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    متعدد پولنگ اسٹیشنز ابھی تک نہیں کھل سکے۔ پولنگ اسٹیشنز کے باہر ووٹرز کی لمبی قطاریں موجود ہیں۔

    صبح 8:00 بجے: کراچی کے حلقہ این اے 236 میں پہلا ووٹ کاسٹ کر دیا گیا۔

    صبح 8:00 بجے: ملک بھر میں پولنگ کا آغاز ہوگیا۔ پاک فوج نے ملک بھر کے پولنگ اسٹیشنز کی سیکیورٹی سنبھال لی۔

    پولنگ کا آغاز