Tag: الیکشن کی خبریں

  • پاکستانی کرکٹرز نے بھی ووٹ کاسٹ کر کے سیاہی لگی انگلی کی تصاویر ٹویٹ کر دیں

    پاکستانی کرکٹرز نے بھی ووٹ کاسٹ کر کے سیاہی لگی انگلی کی تصاویر ٹویٹ کر دیں

    کراچی: پاکستان کرکٹ کے اسٹار کھلاڑی بھی الیکشن 2018 میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے موجودہ اور سابق اسٹار کھلاڑیوں نے بھی اپنے اپنے حلقوں میں ووٹ کاسٹ کر کے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹس پر سیاہی لگی انگلی کی تصاویر اپ لوڈ کیں۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اسٹائلش بلے باز محمد یونس خان نے اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر سیاہی لگی انگلی کی تصویر پوسٹ کی۔

    لیجنڈ کرکٹر یونس خان این اے 339 میں متحدہ مجلس عمل کے امیدوار کو سپورٹ کر رہے تھے، انھوں نے ایک دن قبل کراچی کے حلقے این اے 239 میں بھی ایم ایم اے کے امیدوار کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔

    یونس خان نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر رہنمائی کے لیے بنائی جانے والی ووٹ کی پرچی کا عکس بھی پوسٹ کیا جس پر ان کا نام اور سرکل نمبر درج تھا، انھوں نے ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب بھی دی۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق اسٹار کھلاڑی اور دنیا کے تیز ترین بولر شعیب اختر نے بھی گھر سے نکل کر ووٹ کاسٹ کرنا ضروری سمجھا، انھوں نے ووٹ ڈالنے کے بعد ویڈیو ٹویٹ کی اور سیاہی لگی انگلی دکھائی۔

    انھوں نے لکھا ’اللہ سے دعا ہے کہ وہ ایسے حکمران لائے جو ملک کے لیے بہتر ہو، قوم کو سلام پیش کرتا ہوں جو بڑی تعداد میں نکلی خصوصاً عورتیں اور نوجوان۔‘

    ویڈیو میں سابق راولپنڈی ایکسپریس نے کہا ’میں شعیب ہوں، ووٹ ڈال چکا ہوں، اپنا فریضہ پورا کرچکا ہوں، میں نے گھر میں بیٹھ کر باتیں نہیں کیں بلکہ ملک کو سنوارنے کے لیے ووٹ دینے گیا، آپ سے بھی گزارش ہے کہ ووٹ کیجیے، ٹائم بہت کم رہ گیا ہے۔‘

    قومی کرکٹ ٹیم کے ایک اور تیز ترین بولر عمر گل نے بھی ووٹ کاسٹ کیا اور ٹویٹر اکاؤنٹ اپ ڈیٹ کرتے ہوئے اپنی تصویر پوسٹ کی اور سیاہی لگی انگلی دکھائی۔

    پشاور سے تعلق رکھنے والے بولر عمر گل نے لکھا ’میں نے پاکستان کی بہتری کے لیے اپنی ذمہ داری نبھا لی اور ووٹ ڈال دیا۔ یہی وقت ہے کہ سب لوگ گھروں سے نکلیں اور پاکستان کے لیے ووٹ دیں۔‘ انھوں نے لکھا کہ ہر ووٹ کی اہمیت ہے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے نئے باصلاحیت فاسٹ بولر حسن علی نے بھی گھر سے نکل کر انگلی پر سیاہی لگوائی اور ووٹ کاسٹ کرکے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پاکستان کے لیے ووٹ ڈالنے کی ترغیب دی۔

    سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے بولر نے سیاہی لگی انگلی کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ’میں نے اپنا ووٹ ڈال دیا ہے، کیا آپ نے بھی ڈال دیا ہے؟‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن کے حوالے سے جاری ہونے والے یادگاری ڈاک ٹکٹ

    الیکشن کے حوالے سے جاری ہونے والے یادگاری ڈاک ٹکٹ

    پاکستان میں گیارہویں عام انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے۔ ملک بھر میں تقریباً ساڑھے 10 کروڑ افراد آج اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔

    پاکستان میں اس سے قبل انتخابات کے موقع پر یادگاری ٹکٹس بھی جاری کیے جاتے رہے ہیں۔

    آئیں آج ان پر نظر ڈالتے ہیں۔


    1970 کے انتخابات کے موقع پر جاری کیا جانے والا ڈاک ٹکٹ


    1985 کے انتخابات کے موقع پر جاری کیا جانے والا ڈاک ٹکٹ


    2013 کے انتخابات کے موقع پر جاری کیا جانے والا ڈاک ٹکٹ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کیا اگلا وزیرِ اعظم کراچی سے ہوگا؟ تاریخی الیکشن کا تاریخی فیصلہ آج ہوگا

    کیا اگلا وزیرِ اعظم کراچی سے ہوگا؟ تاریخی الیکشن کا تاریخی فیصلہ آج ہوگا

    کراچی: تاریخی الیکشن کے بڑے مقابلے کا بڑا دن آ گیا ہے، سب سے بڑے شہر کراچی میں ہیوی ویٹس امیدواروں کا ٹاکرا ہو رہا ہے، یہ بڑا سوال سامنے آیا ہے کہ کیا اگلا وزیرِ اعظم کراچی سے ہوگا؟

    تفصیلات کے مطابق سات بڑی جماعتوں کے سربراہان شہرِ قائد سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، ان ہیوی ویٹ امیدواروں کے ٹاکرے نے انتخابات میں کراچی کی اہمیت کو نمایاں کر دیا ہے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان، ن لیگی صدر شہباز شریف، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی، مصطفیٰ کمال، آفاق احمد اور سنی تحریک کے ثروت اعجاز قادری مختلف حلقوں سے امیدوار ہیں۔

    آج کے تاریخی دن ملک کے انتخابی میدان میں بڑے شہ سوار میدان میں ہیں، عمران خان ملک کے پانچ حلقوں سے امیدوار ہیں جب کہ کپتان کے مد مقابل سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی اور خواجہ سعد رفیق ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما شہباز شریف چار حلقوں سے کھڑے ہیں، ان کا بڑا مقابلہ کراچی میں پاکستان تحریکِ انصاف کے فیصل واوڈا سے ہوگا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو تین حلقوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں، جب کہ پارٹی کے شریک چیئرمین اور ان کے والد آصف علی زرداری نواب شاہ سے میدان میں اتریں گے۔

    ملک بھرکے ووٹرز آج اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے


    سابق وزیرِ داخلہ اور ن لیگ سے راہیں الگ کرنے والے چوہدری نثار علی خان، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ فضل الرحمان اور ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار دو حلقوں سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

    پاک سرزمین پارٹی کے مصطفیٰ کمال، جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق، اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان اور آفتاب شیر پاؤ بھی قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یو اے ای میں مقیم پاکستانی – جو الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں

    یو اے ای میں مقیم پاکستانی – جو الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں

    کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان کے عام انتخابات میں حصہ لینے والےکم از کم چھ پاکستانی ایسے ہیں جو کہ متحدہ عرب امارات میں روزگار کے سلسلے میں تارکینِ وطن کی حیثیت سے مقیم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں رہائش پذیر ان پاکستانیوں میں سے دو قومی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ چار امیدوار مختلف صوبائی اسمبلیوں میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”چودھری نور الحسن تنویر” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Hassan-Tanveer.jpg”][/bs-quote]

    چودھری نور الحسن تنویر دبئی میں مقیم ایک نامور اور کامیاب کاروباری شخصیت ہیں، ساتھ ہی ساتھ یہ مسلم لیگ ن کے مڈل ایسٹ سیٹ اپ کے صدر بھی ہیں۔ یہ جنوبی پنجاب کے علاقے سے انتخابات میں حصے لے رہے ہیں۔ ان کاکہنا ہے کہ وہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق اور مخصوص نشستوں کے لیے جدو جہد کریں گے۔

     

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”خیال زمان خان” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Khayal-Zaman-Khan.jpg”][/bs-quote]

    خیال زمان خان دبئی میں مقیم ایک رئیل اسٹیٹ ڈیولپر ہیں ، ان دنوں پاکستان تحریک انصاف کے پرچم تلے خیبر پختونخواہ سے قومی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ اگر کامیاب ہوئے تو یہ بطور ایم این اے ان کی دوسری مدت ہوگی۔

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”اختر گوپانگ” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Akhtar-Gopang.jpg”][/bs-quote]

    اختر گوپانگ شارجہ میں مقیم ہیں اور وہاں ایک اوپن کچن کے مالک ہیں ، پاکستان پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے جنوبی پنجاب سے عام انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ جنوبی پنجاب کی محرومی اور غربت کو دور کرنے کے لیے میدان میں ہے اور یو اے ای کی پاکستانی کمیونٹی انہیں بھرپور سپورٹ کررہی ہے۔

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”آزاد علی تبسم” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Azad-Ali-Tabbassam.jpg”][/bs-quote]

    آزاد علی تبسم شارجہ میں مقیم کاروباری شخصیت ہیں اور ان کا تعلق پاکستان مسلم لیگ ن سے ہے۔ آزاد پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے میدان میں ہیں۔ اس سے قبل 2013 کے انتخابات میں بھی آزاد کامیاب ہوچکے ہیں۔ آزاد پر امید ہیں کہ بطور ایم پی اے ان کی سابقہ خدمات اور ان کے حلقے میں ڈیولپمنٹ کے کاموں کے سبب عوام اس بار بھی انہیں ووٹ دیں گے ۔

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”احسان الحق باجوہ” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Ehsanul-Haq-Bawja.jpg”][/bs-quote]

    دبئی میں مقیم کاروباری شخصیت احسان الحق باجوہ بھی دوسری بار مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے جنوبی پنجاب میں صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے میدان میں ہیں۔

     

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”چودھری شکیل” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Chaudhry-Shakeel.jpg”][/bs-quote]

    چودھری محمد شکیل پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر پنجاب کی صوبائی نشست کے لیے میدان میں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میں اگر فتح یاب ہوتا ہوں تو پارلیمنٹ میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی مخصوص نشستوں کے لیے کوشش کروں گا۔

  • لاہور کے نالے سے برآمد ہونے والے تمام شناختی کارڈز منسوخ شدہ ہیں: نادرا

    لاہور کے نالے سے برآمد ہونے والے تمام شناختی کارڈز منسوخ شدہ ہیں: نادرا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں این اے 125 شفیق آباد کے ایک نالے سے بڑی تعداد میں برآمد ہونے والے شناختی کارڈز کو نادرا نے منسوخ شدہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نالے میں شناختی کارڈ سے بھرے بیگ کی نشاندہی وہاں کھیلتے بچوں نے کی، جس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی۔ کارروائی کے بعد پولیس نے شناختی کارڈز کو تحویل میں لے لیا۔

    پولیس کے مطابق جن افراد کے شناختی کارڈ ہیں ،ان کا تعلق اسی حلقے سے ہے۔ ابتدا میں اندیشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ عوام کی ایک بڑی تعداد کو ووٹنگ سے روکنے کے لیے یہ حرکت کی گئی۔

    پولیس نے اہل علاقے سے پوچھ گچھ کے ساتھ تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ لاہور کے مذکورہ حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار یاسمین راشد، مسلم لیگ ن کے عالم خان، پیپلز پارٹی کے زبیر کاردار، اور متحدہ مجلس عمل کے سلمان بٹ آپس میں مدمقابل ہیں۔

    نادرا کا موقف

    بعد ازاں نادرا کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ تمام شناختی کارڈمنسوخ شدہ اور  سن 2010سے پہلےکےہیں۔

    ترجمان نادرا کے مطابق یہ کارڈزائدالمیعادہونےکی وجہ سےمنسوخ ہوچکےہیں،  تمام شناختی کارڈزکی جگہ پرنئےکارڈزجاری کردیےگئےہیں۔

    نادرا کا کہنا ہے کہ لاہور سے ملنے والے یہ کارڈز 2018کےالیکشن میں ناقابل استعمال ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شیخ رشید کے حلقے کا انتخاب ملتوی ہونے کا فیصلہ برقرار

    شیخ رشید کے حلقے کا انتخاب ملتوی ہونے کا فیصلہ برقرار

    لاہور: سپریم کورٹ نے راولپنڈی کے حلقہ این اے 60 کے انتخاب ملتوی کرنے کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے انتخابی امیدوار شیخ رشید کی کل انتخاب کروانے کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس ثاقب نثار نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی ان کے حلقے این اے 60 میں انتخاب نہ روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔

    سماعت کے بعد چیف جسٹس نے مذکورہ حلقے میں کل طے شدہ شیڈول کے مطابق انتخاب کروانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

    سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو بھی نوٹس جاری کر دیے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ واک اوور پر جانے کی بجائے الیکشن لڑیں، اپنے لیے نہیں بلکہ ووٹر کے لیے۔ شیح رشید دوسری سیٹ پر انتخابات لڑ رہے ہیں پتہ لگ جائے گا۔

    اپنی دائر کردہ درخواست میں شیخ رشید نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ الیکشن صرف امیدوار کی وفات کی صورت میں ملتوی کیے جا سکتے ہیں، الیکشن کمیشن کا فیصلہ الیکشن ایکٹ اور آئینی آرٹیکلز کی خلاف ورزی ہے۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ اس اہم قانونی نقطے کی تشریح کے لیے کیس کی سماعت بعد میں کی جائے گی۔ حلقے کے ووٹر کو من پسند امیدوار کو ووٹ دینے سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔

    واضح رہے کہ 2 روز قبل انسداد منشیات عدالت نے ایفی ڈرین کوٹا کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور این اے 60 کے امیدوار حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

    حنیف عباسی کی سزا کے بعد الیکشن کمیشن نے این اے 60 کا انتخاب ملتوی کردیا تھا جس کے خلاف شیخ رشید نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔

    لاہور ہائیکورٹ نے گزشتہ روز انتخاب ملتوی ہونے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے شیخ رشید کی درخواست خارج کر دی تھی۔

    لاہور ہائیکورٹ سے درخواست خارج ہونے کے بعد شیخ رشید نے آج سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا تاہم یہاں سے بھی ان کی درخواست خارج کردی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈپٹی کمشنر کا کفن تیار کروانے کا بیان، نگراں وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا

    ڈپٹی کمشنر کا کفن تیار کروانے کا بیان، نگراں وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا

    پشاور: ڈپٹی کمشنر پشاور کے الیکشن کے روز کے لیے 1 ہزار کفن تیار کروانے کے بیان پر نگراں وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر پشاور ڈاکٹر عمران حامد شیخ کا مذکورہ بیان گزشتہ روز سامنے آیا تھا جب انہوں نے میڈیا کو بریفنگ دی۔

    ڈی سی کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دن کے لیے ہم پوری طرح تیار ہیں اور اس حد تک منصوبہ بندی کی گئی ہے کہ اگر الیکشن کے دن کوئی سانحہ رونما ہوتا ہے تو اس کے لیے ہم نے 1 ہزار کفن بھی تیار کر رکھے ہیں۔

    ڈی سی کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت تیزی سے وائرل ہوگئی جس کے بعد نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ جسٹس ریٹائرڈ دوست محمد خان نے بھی نوٹس لے لیا۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ڈی سی کا بیان خوف و ہراس پھیلانے کا بھونڈا مذاق ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈی سی پشاور کو غیر ذمہ دارانہ بیان پر شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ووٹرز کی مکمل سیکیورٹی کے لیے جامع منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: الیکشن کے دن سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات مکمل


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کی حتمی تیاریاں، ووٹرز کے لیے ضروری ہدایات جاری

    الیکشن کی حتمی تیاریاں، ووٹرز کے لیے ضروری ہدایات جاری

    اسلام آباد: انتخابات 2018 سے ایک روز قبل الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشنز کی حتمی تعداد اور ووٹرز کے لیے ضروری ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 85 ہزار 3 سو 7 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

    سب سے زیادہ پولنگ اسٹیشنز صوبہ پنجاب میں ہیں جن کی تعداد 47 ہزار 8 سو 13 ہے۔ سندھ میں 17 ہزار 7 سو 47 اور خیبر پختونخواہ میں 12 ہزار 6 سو 34 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے۔

    صوبہ بلوچستان میں 4 ہزار 4 سو 20، فاٹا میں 1 ہزار 7 سو 36، سرحدی علاقوں یعنی ایف آر 1 سو 60 اور اسلام آباد میں 7 سو 97 پولنگ اسٹینز بنائے گئے ہیں۔

    ملک بھر میں 17 ہزار 7 پولنگ اسٹیشنز کو نہایت حساس قرار دیا گیا ہے۔

    سندھ میں حساس پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 5 ہزار 8 سو 78، پنجاب اور اسلام آباد میں 5 ہزار 4 سو 87، پختونخواہ میں 3 ہزار 8 سو 74 جبکہ بلوچستان کے انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کی تعدا 17 سو 68 ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر کیمرے نصب کر دیے گئے جبکہ ان پر پاک فوج اور پولیس بھی تعینات کی گئی ہے۔


    خواتین پولنگ عملے کے لیے سہولت

    دوسری جانب ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ خواتین پریزائیڈنگ افسر سمیت خواتین عملے کا پولنگ اسٹیشن پر رات رکنا لازمی نہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خواتین عملے کو پولنگ اسٹیشن روکنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ زبردستی روکنے کی شکایت پر کارروائی کی جائے گی۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ کل صبح 6 بجے خواتین عملہ پولنگ اسٹیشن پر موجود ہوگا۔


    انتخابی سامان کی ترسیل کا کام جاری

    ملک بھر میں قائم پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی سامان کی ترسیل کا کام فوج کی نگرانی میں جاری ہے۔

    10 لاکھ کے قریب انک پیڈز اور انمٹ سیاہی پولنگ اسٹیشنز پر پہنچائی جارہی ہے۔ الیکشن کمیشن نے بھی سینٹرل مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول روم قائم کردیے۔

    رزلٹ وصول کرنے کے لیے 6 اسکرینز نصب کی گئی ہے ہیں۔ اسکرینز پر آر ایم ایس اور آر ٹی ایس کے ذریعے رزلٹ موصول ہوں گے۔

    مانیٹرنگ سیل میں 12 ٹیمیں ہوں گی، ہر ٹیم میں 3 افراد جبکہ ٹیم کے سربراہ ایڈیشنل ڈی جی ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پولنگ اسیٹشن میں پولنگ سامان کی حفاظت کے ذمہ دار پریزائڈانگ افسران ہوں گے۔

    پولنگ صبح 8 بجے سے بلا تعطل شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔


    ووٹرز کے لیے ضروری ہدایات

    الیکشن کمیشن نے ووٹرز کے لیے بھی ضروری ہدایات جاری کردیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ کے دوران غیر جانبدار، پریزائیڈنگ افسر کے قانونی حکم کی تعمیل کریں۔ انتخابی عملہ یا سیکیورٹی اسٹاف کسی کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب نہیں دے سکتے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ووٹ ڈالنے کے لیے اصل قومی شناختی کارڈ ہمراہ لائیں۔ زائد المیعاد قومی شناختی کارڈ قابل قبول ہے، فوٹو کاپی قابل قبول نہیں ہوگی۔

    ووٹرز اور انتخابی عملہ ووٹ کی رازداری کا خیال رکھیں۔ بیلٹ پیپر پر نشان لگانے کے لیے پولنگ حکام کی فراہم کردہ مہر استعمال کریں۔ پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائل فون اور کیمرہ لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میری 22 سالہ جہد مسلسل آج ایک فیصلہ کن موڑ پر آپہنچی ہے: عمران خان

    میری 22 سالہ جہد مسلسل آج ایک فیصلہ کن موڑ پر آپہنچی ہے: عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میری 22 سالہ جہد مسلسل آج ایک فیصلہ کن موڑ پر آپہنچی ہے، گرم موسم اور دہشت گردی کے منڈلاتے بادلوں کے سائے میں ہم نے مہم چلائی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کی انتخابی مہم سے متعلق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کیا، عمران خان کا کہنا تھا کہ دیانتداری سے سمجھتا ہوں میں نے تعمیر وطن کے لیے صلاحیتیں اور توانائیاں صرف کیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں اپنے رب سے اس محنت کے ثمر کا خواستگار ہوں، ملک بھر سے نکلنے والے پاکستانیوں کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں، الیکشن مہم کے دوران ہم نے بڑی محنت کی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ دوران مہم پیر کی رات تک مختلف علاقوں میں 60 جلسے مکمل کیے، ان اجتماعات کی زینت بڑھانے کے لیے لاکھوں پاکستانی نکلے، میں ان کا مشکور ہوں۔


    الیکشن 2018 کے تاریخی لمحات: انتخابی مہم کا وقت ختم


    خیال رہے کہ آج 24 جولائی سے الیکشن 2018 کے سلسلے میں سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم کا وقت ختم ہو گیا ہے، ایک دن بعد قوم اپنے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔

    واضح رہے کہ رات کے بارہ بجتے ہی ملک بھر میں ووٹرز کو مائل اور قائل کرنے کا وقت ختم ہو گیا، سیاسی شخصیات نے انتخابی مہم روک لی ہے۔

    یاد رہے کہ ملک میں جاری الیکشن 2018 کے تاریخی لمحات اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہے ہیں، ملکی جمہوری تاریخ کا ایک اور سنگ میل عبور ہونے میں ایک دن رہ گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت برقرار رہے: خورشید شاہ

    ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت برقرار رہے: خورشید شاہ

    سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں ملک میں جمہوریت برقرار رہے، ہماری جماعت کسی سازش کا حصہ نہیں بنی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سازش میں پڑنے کے بجائے ہم نے جمہوریت بچانے کو اہم سمجھا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں پارلیمنٹ اپنا کام کرے، ماضی میں جنتی میں سازشیں ہوئیں انہیں ناکام بنانے میں ہم نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔

    رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ کسی کو برا نہیں کہیں گے، گالی کی سیاست نہیں کرتے، ہم نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا، ملک میں جمہوریت کے لیے قربانیاں دی ہیں۔


    ملک بدترین حالات سے گزر رہا ہے، معیشت تباہ ہوچکی ہے: خورشید شاہ


    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اللہ پاک کا شکر ہے ہمیں عوام نے ہمیشہ سرخرو کیا، مستقبل میں بھی سرخرو ہوں گے، عام انتخابات میں عوام ہمیں کامیاب بنائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 30 سال سے ووٹ لینے کی لڑائی چلی ہے، حالات جیسے بھی ہوں پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا، ہم چاہتے ہیں ملک میں جمہوریت قائم رہے۔

    خیال ہے کہ خورشید شاہ نے گذشتہ دنوں سکھر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کی معیشت تباہ ہوچکی ہے، ملک بدترین حالات سے گزر رہا ہے، ایسے موقع پر ہمیں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔