Tag: الیکشن کی خبریں

  • الیکشن 2018 کے تاریخی لمحات: انتخابی مہم کا وقت ختم

    الیکشن 2018 کے تاریخی لمحات: انتخابی مہم کا وقت ختم

    اسلام آباد: الیکشن 2018 کے سلسلے میں سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم کا وقت ختم ہو گیا ہے، ایک دن بعد قوم اپنے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق رات کے بارہ بجتے ہی ملک بھر میں ووٹرز کو مائل اور قائل کرنے کا وقت ختم ہو گیا، سیاسی شخصیات نے انتخابی مہم روک لی ہیں۔

    ملک میں جاری الیکشن 2018 کے تاریخی لمحات اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہے ہیں، ملکی جمہوری تاریخ کا ایک اور سنگ میل عبور ہونے میں ایک دن رہ گیا۔

    انتخابی مہم کے آخری دن لاہور، ڈی جی خان، راولپنڈی، جیکب آباد اور کراچی میں بڑے جلسے منعقد کیے گئے، ووٹرز کو لبھانے کے لیے بڑی سیاسی جماعتوں کی کوششیں عروج پر نظر آئیں۔

    25 جولائی کو بڑی تبدیلی آئے گی یا ملک اپنے معمول کی ڈگر پر یوں ہی چلتا رہے گا، قوم کیا فیصلہ کرے گی، یہ معلوم ہونے میں ایک ہی دن رہ گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کے پُر امن اور شفاف انعقاد کے لیے تمام تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں، فوجی جوان بھی ملک بھر میں تعینات کیے جا چکے ہیں۔

    25 جولائی کو کون سے کام ’جرائم‘ میں شمار ہوں گے؟


    الیکشن کمیشن نے عوام کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ محفوظ ماحول میں ووٹ کاسٹ کر سکیں گے چناں چہ وہ بے خوف ہو کر 25 جولائی کو گھروں سے نکل کر ووٹ ڈال کر اپنا جمہوری حق ادا کریں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق آج رات بارہ بجے کے بعد سے کوئی امیدوار یا سیاسی جماعت انتخابی مہم نہیں چلا سکتی، جلسے، ریلی یا کارنر میٹنگز اور میڈیا تشہیری مہم انتخابی ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی سمجھی جائے گی، جس کی سزا ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دو سال قید یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن ڈیوٹی کے لیے فوجی جوان تعینات کردیے گئے، آئی ایس پی آر

    الیکشن ڈیوٹی کے لیے فوجی جوان تعینات کردیے گئے، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ انتخابات میں ڈیوٹی کے لیے فوجی جوان تعینات کر دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن سے تعاون کے لیے فوجی دستوں کی تعیناتی مکمل ہوگئی ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ملک میں شفاف الیکشن کے انعقاد کے لیے فوجی دستے الیکشن کمیشن کی معاونت کریں گے، تاکہ پُر امن ماحول میں انتخابات ہوں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے کہا ہے کہ فوجی دستے مقامی انتظامیہ کے ساتھ رابطوں کو یقینی بنائیں گے، محفوظ اور پُر امن ماحول میں انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 220 اور 245 کے تحت مسلح افواج سے آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے تعاون طلب کیا تھا۔

    شہریوں کو جمہوری فرض ادا کرنے کے لیے محفوظ ماحول فراہم کریں‌ گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا کہ پاک فوج کی جانب سے شہریوں کو جمہوری فرض ادا کرنے کے لیے محفوظ ماحول فراہم کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ووٹرز کو مائل اور قائل کرنے کے لیے سیاست دانوں نے دل چسپ انداز اپنا لیا

    ووٹرز کو مائل اور قائل کرنے کے لیے سیاست دانوں نے دل چسپ انداز اپنا لیا

    کراچی: ووٹرز کو مائل اور قائل کرنے کے لیے سیاست دانوں نے دل چسپ انداز اپنالیا ہے، مختلف سیاست دانوں نے دل چسپ کام کرکے ووٹرز کو اپنی جانب مائل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیاست دانوں کی انتخابی مہم کے خاتمے میں صرف دو گھنٹے رہ گئے ہیں، بارہ بجے رات کے بعد ہر قسم کے انتخابی مہم پر الیکشن کمیشن کے حکم کے مطابق پابندی ہوگی۔

    انتخابی مہم کے سلسلے میں سیاسی جلسوں اور ریلیوں کی گہما گہمی کے دوران عمران خان اور بلاول بھٹو زرداری نے بھرپور انداز میں اپنی مہمات چلائیں، شہباز شریف نے بھی طوفانی دورے کیے۔

    دوسری طرف متحدہ مجلس عمل، عوامی نیشنل پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ اور پاک سرزمین پارٹی نے بھی جلسے اور کارنر میٹنگوں کے ذریعے عوام کو اپنی جانب متوجہ کیا۔

    کراچی میں ایم کیو ایم کی انتخابی مہم پہلے جیسی جان دار نظر نہ آئی، تاہم ملک کی بڑی جماعتوں نے بھرپور انتخابی مہم چلائی، کچھ امیدواروں نے دل چسپ مہمیں چلائیں۔

    25 جولائی کو کون سے کام ’جرائم‘ میں شمار ہوں گے؟


    ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں کلیجی بھونی اور پراٹھے تلے، فیصل واوڈا بن کباب والے بنے اور انھوں نے برگر بنایا، شیخ رشید نے تندور پر کھڑے ہو کر روٹیاں لگائیں اور حلقے میں موٹرسائیکل پر گھومتے پھرے۔

    عارف علوی نے بھی دل چسپ مہم کا راستہ اختیار کرتے ہوئے رکشا چلایا، خورشید شاہ بھی موٹر سائیکل پر بیٹھ مہم چلاتے رہے، کراچی سے آزاد حثیت میں کھڑے امیدوار ایاز میمن موتی والا نے حد ہی کردی، گندے پانی میں لیٹ گئے اور منہ بھی دھویا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بلوچستان کے بڑے ناموں سے ٹکرانے والی خواتین امیدوار

    بلوچستان کے بڑے ناموں سے ٹکرانے والی خواتین امیدوار

    کوئٹہ: الیکشن 2018 میں صوبہ بلوچستان میں پاکستان کی پہلی اسپیکر صوبائی اسمبلی راحیلہ حمید درانی اور سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال سمیت 4 خواتین جنرل نشستوں پر بڑے ناموں سے مقابلہ کر رہی ہیں۔

    رواں ماہ 25 جولائی کو عام انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں جس کے لیے ملک بھر سے لاکھوں امیدوار میدان میں ہیں۔

    عام روایات کی برعکس رواں برس کئی ایسے علاقوں سے خواتین بھی انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں جہاں سے پہلے ان کا حصہ لینا ناممکن نظر آتا تھا۔

    ان خواتین کے مدمقابل بھاری بھرکم نام ہیں جو گزشتہ کئی انتخابات میں فتحیاب ہوتے آرہے ہیں تاہم وہ عوام کو ڈیلیور کرنے میں ناکام ہیں۔

    مزید پڑھیں: صحرا کی قسمت بدلنے کے لیے تھر کی خواتین اٹھ کھڑی ہوئیں

    صوبہ بلوچستان سے بھی اس وقت کچھ خواتین فتح یا شکست سے بے نیاز ہو کر کئی بڑے بڑے ناموں کے مدمقابل کھڑی ہیں۔

    کوئٹہ سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 265 پر راحیلہ حمید خان درانی مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ رہی ہیں۔

    یہ وہ حلقہ ہے جہاں سے محمود خان اچکزئی اور نوابزادہ لشکری رئیسانی جیسی بڑی شخصیات کے علاوہ تحریک انصاف کے قاسم سوری، ایم ایم اے کے حافظ حمد اللہ اور پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر روزی خان کاکڑ سمیت کل 25 امیدوار میدان میں ہیں۔

    راحیلہ درانی بلوچستان اسمبلی کی پہلی خاتون اسپیکر رہی ہیں۔

    انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز مسلم لیگ ق سے کیا اور 2002 کے عام انتخابات میں مخصوص نشست پر بلوچستان صوبائی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئی۔

    مزید پڑھیں: دیر بالا سے عام انتخابات میں حصہ لینے والی پہلی خاتون

    سنہ 2013 کے عام انتخابات میں ن لیگ کی خصوصی نشست پر رکن اسمبلی منتخب ہوئیں اور بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار خاتون اسپیکر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

    دوسری جانب بلوچستان عوامی پارٹی نے سابق وفاقی وزیر تعلیم زبیدہ جلال کو ضلع کیچ سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 70پر نامزد کیا ہے۔

    زبیدہ جلال بی این پی کے جان محمد دشتی جیسے مضبوط امیدوار کے مدمقابل ہیں۔

    زبیدہ جلال سنہ 2002 سے 2007 تک وفاقی وزیر کے عہدے پر فائز رہیں۔

    ان دونوں کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے لیے حلقہ پی بی 13 جعفر آباد سے راحت جمالی اور پی بی 32 کوئٹہ سے نیشنل پارٹی کی یاسمین لہڑی الیکشن لڑ رہی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اقوام متحدہ کی واچ لسٹ میں شامل 3 امیدوار الیکشن کمیشن میں پیش

    اقوام متحدہ کی واچ لسٹ میں شامل 3 امیدوار الیکشن کمیشن میں پیش

    اسلام آباد: اقوام متحدہ کی واچ لسٹ میں نام ہونے پر الیکشن میں حصہ لینے والے 3 امیدوار الیکشن کمیشن میں پیش ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی واچ لسٹ میں شامل امیدواروں کے کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

    وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن میں حصہ لینے والے امیدوار اقوام متحدہ کی پابندی میں نہیں آتے، ناموں کی مماثلت کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کیے۔

    وکیل نے کہا کہ بیان حلفی دیتے ہیں امیدواروں کا کسی کالعدم جماعت سے تعلق نہیں۔

    الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ سے تینوں امیدواروں کے شناختی کارڈ کی تفصیلات طلب جبکہ تینوں امیدواروں کو آئندہ سماعت پر دوبارہ پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    الیکشن کمیشن میں مزید سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سانگھڑ: دھاندلی میں انتخابی عملہ اور دیگر افراد ملوث نکلے

    سانگھڑ: دھاندلی میں انتخابی عملہ اور دیگر افراد ملوث نکلے

    سانگھڑ: سندھ کے شہر سانگھڑ کی قومی و صوبائی نشستوں کے پوسٹل بیلٹس میں دھاندلی کا انکشاف ہوا ہے، دھاندلی میں انتخابی عملہ ملوث نکلا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر سانگھڑ نے پولیس کو مراسلہ لکھ کر کہا تھا کہ دھاندلی میں سانگھڑ میں تعینات انتخابی عملہ اور دیگر افراد ملوث ہیں۔

    ڈی سی سانگھڑ امتیاز علی کا کہنا ہے کہ پولیس کو مراسلہ دھاندلی کے خلاف کارروائی کے لیے لکھا گیا تھا، پولیس نے پوسٹل بیلٹ دھاندلی میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق دھاندلی کے خلاف انکوائری میں پوسٹل بیلٹس میں دھاندلی کے ثبوت مل گئے ہیں، تاہم ملوث افراد طلبی کے با وجود انکوائری میں پیش نہیں ہوئے۔

    سیہون میں دھاندلی پر اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کی گرفتاری کا حکم، پنجاب کے چار افسران بھی معطل

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی گزشتہ روز سندھ کے شہر سیہون شریف اور سانگھڑ میں پوسٹل بیلٹ پیپرز کے ذریعے دھاندلی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن نے چیف سیکریٹری سندھ سے رابطہ کر کے کہا تھا کہ سیہون کے اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کو گرفتار کیا جائے۔ دوسری طرف الیکشن کمیشن نے ڈی ایس پی سمیت پنجاب کے چار افسران کو بھی سرکاری حیثیت کا ناجائز استعمال کرنے کے الزام میں معطل کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سیہون میں دھاندلی پر اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کی گرفتاری کا حکم، پنجاب کے چار افسران بھی معطل

    سیہون میں دھاندلی پر اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کی گرفتاری کا حکم، پنجاب کے چار افسران بھی معطل

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ کے شہر سیہون شریف اور سانگھڑ میں پوسٹل بیلٹ پیپرز کے ذریعے دھاندلی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کی گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری الیکشن کمیشن نے چیف سیکریٹری سندھ سے رابطہ کر کے کہا کہ سیہون کے اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کو گرفتار کیا جائے۔

    قبل ازیں الیکشن کمیشن نے ڈی ایس پی سمیت پنجاب کے چار افسران کو بھی سرکاری حیثیت کا ناجائز استعمال کرنے کے الزام میں معطل کر دیا ہے۔

    سرکاری افسران پر اپنے اختیارات کے نا جائز استعمال کا الزام ہے، مذکورہ چار افسران نے سیاسی مہم میں حصہ لیا۔

    معطل افسران میں ڈی ایس پی پنجاب پولیس شبہاز احمد ڈھکو، ڈپٹی سیکریٹری پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ پنجاب اللہ یار ڈھکو شامل ہیں۔

    الیکشن سے قبل بڑی دھاندلی: سیہون میں پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ٹھپہ مافیا سرگرم، 5 افراد گرفتار

    چنیوٹ کے سرجن ڈی ایچ کیو ڈاکٹر محمد علی اور اسکول ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سپروائزر بی ایچ یو چنیوٹ عمران خان کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پی ایس 80 سیہون کے ایجوکیشن آفس میں ٹھپے لگانے کے الزام میں پانچ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، اس انتخابی حلقے سے سابق وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • صوابی میں 15 پوسٹل بیلٹ پُر اسرار طور پر غائب

    صوابی میں 15 پوسٹل بیلٹ پُر اسرار طور پر غائب

    صوابی: انتخابات سے قبل دھاندلی کا سلسلہ زور و شور سے شروع ہو چکا ہے، صوابی میں 15 پوسٹل بیلٹ پُر اسرار طور پر غائب کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پوسٹل بیلٹ خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی کے علاقے ادینہ میں حلقہ پی کے 47 میں غائب کیے گئے ہیں۔

    صوابی پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹل بیلٹ غائب کرنے کے الزام میں ادینہ سے ایک پوسٹ مین اور تین اساتذہ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    مبینہ طور پر دھاندلی کے لیے غائب کیے جانے والے پوسٹل بیلٹ معاملے پر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے ڈی سی اور پوسٹ ماسٹر کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    ڈپٹی ریٹرننگ افسر صوابی عادل خان نے کہا ہے کہ پوسٹل بیلٹ غائب کرنے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    الیکشن سے پہلے دھاندلی کا منصوبہ، اے آر وائی نیوز نے ثبوت حاصل کر لیے

    واضح رہے کہ آج اے آر وائی نیوز کی رپورٹر نے لاہور میں عمران خان کے حلقے میں ووٹر لسٹوں میں الیکشن سے قبل دھاندلی کے منصوبے کا انکشاف کیا ہے۔

    الیکشن سے قبل بڑی دھاندلی: سیہون میں پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ٹھپہ مافیا سرگرم، 5 افراد گرفتار

    دوسری طرف سندھ کے شہر سیہون شریف میں بھی سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے حلقے میں پی پی کے کارکن کو بیلٹ پیپر پر ٹھپے لگاتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن سے قبل بڑی دھاندلی: سیہون میں پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ٹھپہ مافیا سرگرم، 5 افراد گرفتار

    الیکشن سے قبل بڑی دھاندلی: سیہون میں پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ٹھپہ مافیا سرگرم، 5 افراد گرفتار

    سیہون: انتخابات 2018 سے قبل بڑی دھاندلی کی خبر آگئی ہے، سیہون میں پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ٹھپہ مافیا سرگرم ہو گیا، پولیس نے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے قدیم شہر سیہون شریف میں ٹھپہ مافیا سرگرم ہو گیا ہے، پی ایس 80 کے انتخابی حلقے میں ابھی سے دھاندلی شروع ہوگئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس 80 سیہون کے ایجوکیشن آفس میں ٹھپے مارے جا رہے تھے، اس انتخابی حلقے سے سابق وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں۔

    پولیس نے قربان علی کے دفتر سے پری پول رِگنگ کے الزام میں ایک شخص عزیز راہو پوٹو سمیت پانچ افراد کو گرفتار کرلیا ہے، ذرائع کے مطابق عزیز راہو کا تعلق پیپلز پارٹی سے بتایا جاتا ہے۔

    الیکشن سے پہلے دھاندلی کا منصوبہ، اے آر وائی نیوز نے ثبوت حاصل کر لیے

    ذرائع نے بتایا کہ عزیز راہو پوٹو ایجوکیشن آفس میں بیٹھ کر امیدوار مراد علی شاہ کے انتخابی نشان پر ٹھپے لگا رہا تھا، ملزم سے 200 سے زائد ٹھپے لگے پوسٹل بیلٹ پیپرز بر آمد کر لیے گئے ہیں۔

    ڈی آئی جی حیدر آباد سلطان خواجہ نے کہا ہے کہ ایس ایس پی جام شورو کو سیہون روانہ کر دیا گیا ہے جو واقعے کی انکوائری کریں گے۔

    دوسری طرف نگراں وزیرِ اعلیٰ نے سیہون میں بیلٹ پیپرز پر ٹھپے لگانے کی خبر کا نوٹس لے لیا ہے، انھوں نے ڈی سی جام شورو اور ایس ایس پی جام شورو سے رات 9 بجے تک رپوٹ طلب کرلی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن سے پہلے دھاندلی کا منصوبہ، اے آر وائی نیوز نے ثبوت حاصل کر لیے

    الیکشن سے پہلے دھاندلی کا منصوبہ، اے آر وائی نیوز نے ثبوت حاصل کر لیے

    لاہور: این اے 131 لاہور میں الیکشن سے پہلے دھاندلی کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے، اے آر وائی نیوز نے دھاندلی کے ثبوت بھی حاصل کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے انتخابی حلقے این اے 131 میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور ن لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق آمنے سامنے ہیں۔

    عمران خان کے انتخابی حلقے میں دھاندلی کی نشان دہی اے آر وائی نیوز کی رپورٹر نے کی، متعدد گھرانوں میں افراد کی تعداد سے زائد ووٹوں کا اندراج کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز رپورٹر کے مطابق کسی گھر کے شجرے میں 11 جعلی ووٹ درج ہیں تو کسی گھرانے میں 2 جعلی ووٹرز بنا دیے گئے ہیں۔

    الیکشن سے قبل بڑی دھاندلی: سیہون میں پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ٹھپہ مافیا سرگرم، ایک شخص گرفتار

    ایک گھرانے میں 5 افراد موجود ہیں لیکن 16 ووٹرز کے نام لسٹ میں شامل ہیں، ووٹرز لسٹ میں مردے بھی زندہ کر دیے گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن انتخابات 2018 کے نتائج نادرا سے منسلک موبائل سے وصول کرے گا

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ملک میں 25 جولائی کو محفوظ، پُر امن اور شفاف انتخابات کے سلسلے میں ہر ممکن کارروائی جاری ہے تاہم عمران خان کے انتخابی حلقے میں جعلی ووٹرز کی نشان دہی کے بعد دھاندلی سے پاک الیکشن پر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔