Tag: الیکشن 2018، پاکستان الیکشن، Pakistan Election

  • ووٹ ڈالنے کی ترغیب، 30 مفتیان کرام کا مشترکہ اعلامیہ

    ووٹ ڈالنے کی ترغیب، 30 مفتیان کرام کا مشترکہ اعلامیہ

    لاہور: سنی اتحاد کونسل پاکستان کے 30 مفتیانِ کرام نے ووٹ دینے کو قومی فریضہ اور نہ ڈالنے کو جرم قرار دیتے ہوئے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر 30 مفتیانِ کرام نے اجتماعی مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس میں ووٹ ڈالنے کی ترغیب دی گئی ہے۔

    مشترکہ اعلامیے میں عوام کو بتایا گیا ہے کہ ووٹ دینا فرض ہے البتہ کسی ایسے امیدوار کو ووٹ دینا گناہ اور قومی جرم ہے جس کا کردار ٹھیک نہیں اور نہ وہ صادق و امین ہے۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ اہل امیدوار کو ووٹ دینے سے قوم کو فلاح و نجات حاصل ہوسکتی ہے کیونکہ یہ مقدس امانت اور قومی فریضہ ہے جبکہ اگر عوام حق رائے دہی استعمال نہیں کریں گے تو اس میں من الحیث القوم بربادی کا خدشہ ہے۔

    مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن انتخابات 2018 کے نتائج نادرا سے منسلک موبائل سے وصول کرے گا

    مفتیان کرام نے خواتین کو حق رائے دہی کے استعمال سے روکنے کو شرعی طور پر غلط اور قومی جرم قرار دیا۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کا انعقاد 25 جولائی کو کیا جائے گا جس میں قومی و صوبائی اسمبلی کی نشتوں پر چاروں صوبوں سے امیدواران انتخابی میدان میں اتریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آصف زرداری کو شکست دینے کے لیے ایم کیو ایم اور جی ڈی اے نے ہاتھ ملا لیے

    آصف زرداری کو شکست دینے کے لیے ایم کیو ایم اور جی ڈی اے نے ہاتھ ملا لیے

    نوابشاہ: ایم کیو ایم پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے پیپلزپارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 213 پر شکست دینے کے لیے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جے ڈی اے اور ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کو نوابشاہ میں ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے اتحاد کا اعلان کیا جس کے مطابق آصف زرداری کے مد مقابل متحدہ کے حلقہ این اے 213 پر نامزد امیدوار عبدالرؤف صدیقی گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار کے حق میں دستبردار ہوگئے۔

    قومی اسمبلی کے اس حلقے سے ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے مشترکہ امیدوار سردار بشیر محمد رند ہوں گے جبکہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 38 پر متحدہ کے امیدوار کی حمایت کرے گی۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کا حصہ بننے کا اعلان

    قومی اسمبلی کی طرح نوابشاہ کی صوبائی نشست پر دونوں جماعتوں کے مشترکہ امیدوار نعیم اختر ہوں گے جن کا تعلق ایم کیو ایم پاکستان سے ہے۔

    خیال رہے کہ ایم کیو ایم نے سابق صوبائی وزیر برائے صنعت  و تجارت رؤف صدیقی کو قومی اسمبلی کی دونشتوں سے الیکشن لڑنے کا ٹکٹ دیا تھا تاہم اتحاد کے بعد اب وہ صرف این اے 244 سے الیکشن لڑیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان عوامی پارٹی کا جمعیت علماء اسلام کو بڑا دھچکا

    بلوچستان عوامی پارٹی کا جمعیت علماء اسلام کو بڑا دھچکا

    کوئٹہ: جمیعت علماء اسلام ف کے رہنما نور خان ترین ایڈوکیٹ نے بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علماء اسلام کے صوبائی رہنما نے بی اے پی کے جنرل سیکریٹری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی سے راہیں جدا کرنے کا اعلان کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ جے یو آئی ف میں گئی گروپ بن چکے جس کے باعث اب کام کرنا یا اُس جماعت کے ساتھ چلنا ناممکن ہوگیا۔ اس موقع پر آزاد امیدوار محمد صدیق نے بھی بی این پی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

    بی اے پی کے جنرل سیکریٹری کا کہنا تھا کہ لوگ ہمارے کارواں میں شامل ہورہے ہیں، بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتیں بلوچستان عوامی پارٹی سے خوفزدہ ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ بی اےپی کسی جماعت کے خلاف نہیں بلکہ صوبے کی ترقی کے لیے بنائی گئی، ہم صرف وہ اقدامات کررہے ہیں جس کی بدولت بلوچستان کا احساس محرومی دور ہو۔

    الیکشن اتحاد

    دوسری جانب بلوچستان نیشنل پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی نے بلوچستان کی دو نشستوں پر اتحاد کا اعلان کردیا جس کے مطابق اے این پی این اے 264 پر بی این پی کے امیدوار کی حمایت کرے گی جبکہ پی بی 24 پر اے این پی امیدوار نعیم بازئی کو ووٹ دیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی ایم کیو ایم اور ن لیگ جے یو آئی کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ

    پی ٹی آئی ایم کیو ایم اور ن لیگ جے یو آئی کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ

    سکھر: تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے امیدواروں نے ازخود فیصلہ کرتے ہوئے ایک دوسرے کی حمایت کا اعلان کردیا جبکہ مسلم لیگ ن اور جمعیت علماء اسلام نے بھی اپنے امیدواروں کو ایک دوسرے کے حق میں ستبردار کروایا۔

    سکھر میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 207 پر نامزد ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار مرتضیٰ ڈہر نے تحریک انصاف کے امیدوار کے حق میں دستبردار ہونے کا اعلان کیا۔

    اس موقع پر  پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ سکھر کو جاگیر سمجھنے والے لوگوں کو 25 جولائی کو جواب دیں گے، ایم کیو ایم اور ہمارا مقصد علاقے کے مسائل کو حل کرنا ہے۔

    مبین جتوئی نے اعلان کیا کہ تحریک انصاف کی قیادت نے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 24 پر ایم کیو ایم کی حمایت کرنے کی رضامندی ظاہر کردی۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن اور جمیعت علما اسلام (ف) نے مردان کی دو صوبائی نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا اعلان کیا جس کے مطابق پی کے 52 اور 53 سے جے یو آئی ف کے امیدوار ن لیگ کے حق میں دستبردار ہوگئے جبکہ پی کے 51 سے ملم لیگ ن کے امیدوار جے یو آئی کے حق میں بیٹھے گئے۔

    جمیعت علماء اسلام ف کے امیدواروں نے مردان پریس کلب پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور پارٹی پالیسی کو ماننے سے انکار کردیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی: این اے243، انتخابی مہم میں ’شجر کاری‘

    کراچی: این اے243، انتخابی مہم میں ’شجر کاری‘

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار علی رضا عابدی نے شہر قائد میں شجر کاری کی اہمیت کو  اجاگر کرنے کے لیے عوامی سطح پر مہم کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر سمیت شہر قائد میں مختلف سیاسی جماعتوں و آزاد امیدواران کی انتخابی مہم زوروں پر ہے، ایم کیو ایم پاکستان کے قومی اسمبلی کی نشست پر نامزد کردہ امیدوار علی رضا عابدی نے علاقہ مکینوں کے ساتھ مل کر شجر کاری مہم میں حصہ لیا۔

    قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 243 کو اس لیے بھی اہم سمجھا جارہا ہے کہ یہاں سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، پیپلزپارٹی کی شہلا رضا سابق ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی اور ایم کیو ایم کے علی رضا عابدی میدان میں ہیں۔

    تینوں جماعتیں عوام کو متاثر کرنے اور کامیابی حاصل کرنے کے لیے گھر گھر پہنچ رہی اور اپنی پارٹی کا منشور پہنچا رہی ہیں تاہم اسی دوران ایم کیو ایم کے امیدوار نے انتخابی مہم میں شجر کاری کر کے لوگوں کو حیران کیا۔  گلشن اقبال کے علاقے بلاک 5 میں علاقہ مکینوں اور ایم کیو ایم کے امیدوار نے اپنی مدد آپ کے تحت پودے خرید کر  علاقے میں لگائے۔

    علی رضا عابدی کا کہنا تھا کہ شجر کاری مہم انتخابی مہم کا حصہ نہیں بلکہ ہمارے شہر کو اس کی اشد ضرورت ہے، اگر ہم نے یہ کام شروع نہ کیا تو آئندہ آنے والے وقتوں میں شہر کا درجہ حرارت و صورتحال بہت خراب ہوسکتی ہے۔

    ایم کیو ایم  امیدوار کا کہنا تھا کہ یہ مہم عوام میں شعور بیدار کرنے کے لیے شروع کی گئی جو  جاری رہے گی۔ انہوں نے مہم میں حصہ لینے والے نوجوانوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 243 میں کُل ووٹر کی تعداد 4 لاکھ ایک ہزار ہے جبکہ یہاں 9 یونین کونسلز اور 36 وارڈز  ہیں جو گلشن اقبال اور گلستان جوہر میں موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ موسم پر نظر رکھنے والے ماہرین نے شہر قائد میں بدلتے درجہ حرارت اور ہیٹ اسٹروک کی وجہ درختوں کے نہ ہونے کو قرار دیا ہے، عوامی سطح پر شجر کاری مہم اس سے پہلے بھی نظر آئی تاہم اب عوام کا مطالبہ ہے کہ تمام جماعتیں اس اہم مسئلے پر بھی توجہ دیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پیپلزپارٹی ودیگرجماعتوں کوالیکشن میں حصہ لینےسےروکا جارہا ہے‘ بلاول بھٹو

    پیپلزپارٹی ودیگرجماعتوں کوالیکشن میں حصہ لینےسےروکا جارہا ہے‘ بلاول بھٹو

    مالاکنڈ: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے کہ انتخابات کے لیے پیپلزپارٹی کوسازگارماحول نہیں مل رہا، انتخابی مہم کے دوران خوف کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے

    تفصیلات کے مطابق مالاکنڈ میں پریس کانفرنس کے دوران سربراہ پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے جلسہ منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مالاکنڈ میں استقبال پرپیپلزپارٹی کے کارکنان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے امیدوار اور کارکن مشکلات کے باوجود کام کررہے ہیں۔

    بلاول بھٹو زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے یکساں مواقع نہیں دیے جا رہے، ہم چاہتے ہیں کہ تمام جماعتوں کوبرابرکے مواقع دیے جائیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا بروقت اورشفاف انتخابات ہمارا حق ہے، ہمیں تنگ کیا جاتا ہے اور ہم اس مسئلے کو الیکشن کمیشن کے سامنے اٹھائیں گے۔

    بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ اداروں کے درمیان ٹکراؤ نہیں ہونا چاہیے، ادارے اپنی آئینی دائرے میں رہیں۔

    پیپلزپارٹی کے سربراہ کے مطابق سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں سمجھ سے بالاترہیں، پیپلزپارٹی ودیگرجماعتوں کا الیکشن میں حصہ لینے سے روکا جا رہا ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں سمجھ سے بالاتر ہیں، عوام کے حقیقی نمائندے ہی مسائل حل کرسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی سمیت سندھ بھر میں اسلحہ لے کرچلنے پرپابندی

    کراچی سمیت سندھ بھر میں اسلحہ لے کرچلنے پرپابندی

    کراچی: نگراں حکومت سندھ نے کراچی سمیت صوبے بھر میں اسلحہ رکھنے اور اس کی نمائش پرپابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران حکومت سندھ نے صوبے بھر میں اسلحہ رکھنے اور اس کی نمائش پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس پابندی کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگیا اور یہ پابندی 25 جولائی تک عائد رہے گی۔

    حکومت سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پولنگ اسٹیشنز کے اطراف بھی اسحلہ کی نمائش پرپابندی ہوگی جبکہ تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔

    نگراں حکومت کی جانب سے یہ پابندی انتخابی مہم اور الیکشن والے دن امن وعامہ کو برقرار رکھنے کے لیے عائد کی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے 25 جولائی کو عام تعطیل کا اعلان کر دیا

    خیال رہے کہ پاکستان میں رواں ماہ 25 جولائی کوعام انتخابات کا انعقاد ہوگا اور اس حوالے سے وفاقی حکومت پہلے ہی 25 جولائی کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کرچکی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی حکومت نے انتخابات میں امن وعامہ کو برقرار رکھنے کے لیے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے جلسے جلوسوں اور انتخابی مہم کے دوران اسلحہ کی نمائش پرپابندی عائد کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہارون بلورکی اہلیہ کا پی کے78 سےالیکشن لڑنےکا اعلان

    ہارون بلورکی اہلیہ کا پی کے78 سےالیکشن لڑنےکا اعلان

    پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے شہید رہنما ہارون بلور کی اہلیہ نے پی کے 78 پشاور سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور خودکش حملے میں شہید ہونے والے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ہارون بلورکی اہلیہ نے اپنے شوہر کے حلقہ پی کے 78 سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔

    ہارون بلور کے بیٹے دانیال بلور کا کہنا ہے کہ والد کی شہادت کے بعد ان کی والدہ پشاور کے حلقہ پی کے 78 سے الیکشن لڑیں گی۔

    پشاورخودکش حملے کا ایک اورزخمی دم توڑ گیا‘ ہلاکتوں کی تعداد 22 ہوگئی

    خیال رہے کہ 10 جولائی کو پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنرمیٹنگ کے دوران خودکش حملے میں ہارون بلورسمیت 21 افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    خودکش حملے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

    ہارون بلور کی شہادت، پی کے 78 پر الیکشن ملتوی

    عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ہارون بلور کی شہادت کے بعد الیکشن کمیشن نےخیبرپختونخواہ اسمبلی کے حلقے 78 پشاور میں انتخابات ملتوی کردیے تھے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 22 دسمبر 2012 اے این پی کے رہنما بشیر احمد بلور کو شہید کیا گیا تھا، اس سانحے میں عوامی نیشنل پارٹی رہنما سمیت 9 افراد شہید ہوئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شاہد خاقان عباسی کواین اے57 سےالیکشن  لڑنےکی اجازت مل گئی

    شاہد خاقان عباسی کواین اے57 سےالیکشن لڑنےکی اجازت مل گئی

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 57 مری سے الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل بینچ نے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ کا کیس سے کیا تعلق ہے؟ کیا آپ مخالف امیدوار ہیں۔

    درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ میں اس حلقے کا ووٹر ہوں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ نے عدالت کا وقت ضائع کیا۔

    سپریم کورٹ نے شاہد خاقان عباسی کی نا اہلی سے متعلق درخواست خارج کردی اور انہیں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 57 مری سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

    شاہد خاقان عباسی کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو الیکشن ٹریبونل کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔

    این اے 57 ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نااہل قرار

    واضح رہے کہ 27 جون کو اپیلٹ ٹریبونل کے جج جسٹس عبد الرحمٰن لودھی نے این اے 57 سے شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم کو نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ووٹر کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے شیخ رشید کا عوامی انداز، ویڈیو دیکھیں

    ووٹر کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے شیخ رشید کا عوامی انداز، ویڈیو دیکھیں

    راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے ووٹر کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے نیا انداز اپنایا جو سوشل میڈیا پر مقبول ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق شیخ رشید احمد اپنے حلقے کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن انتخابی مہم کے لیے عوام میں نکلے تو اسی دوران ایک ووٹر اُن کے پاس آیا اور دریافت کیا کہ آپ میرے خاطر کیا کرسکتے ہیں۔

    تندور پر روٹیاں خریدنے کی غرض سے آئے ووٹر نے شیخ رشید سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ ’آپ میرا ووٹ حاصل کرنے کے لیے کیا کرسکتے ہیں؟ اس پر شیخ رشید نے کہا کہ میں آپ کے لیے خود روٹی لگاؤں گا‘۔

    شیخ رشید احمد نے تندور میں روٹیاں لگائیں اور پکنے کے بعد باہر نکال کر خریدار کو کاغذ میں لپیٹ کر نہ صرف تھمائی بلکہ اپنے ہاتھ سے تندور میں روٹی بھی لگائی۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو دیکھ کر عوام کا رش لگ گیا اور سب نے انہیں عام انتخابات میں اپنی حمایت کا یقین دلایا جبکہ تندور والے نے بھی اپنی مشہوری ہونے پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔

    واضح رہے کہ جیسے جیسے عام انتخابات کا وقت قریب آرہا ہے ملک کی قومی و صوبائی اسمبلی کی نشتوں پر الیکشن لڑنے والے امیدوار اپنے حلقے کے عوام میں جاکر انہیں ووٹ دینے کی ترغیب دے رہے ہیں۔