Tag: الیکشن 2018

  • عمران خان کی 3 حلقوں سے کامیابی کا مشروط نوٹیفکیشن جاری

    عمران خان کی 3 حلقوں سے کامیابی کا مشروط نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات 2018 میں کامیاب امیدواروں کی کامیابی کے نوٹیفیکیشن جاری کر دیے۔ عمران خان کی 3 حلقوں سے کامیابی کا مشروط نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے 817 کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری کیے ہیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 23 حلقوں کے نوٹیفکیشن روک دیے گئے ہیں۔ روکے گئے نوٹیفکیشن عدالتی فیصلوں کے بعد جاری ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے 8، اور پنجاب اسمبلی کے 8 حلقوں کے نتائج روکے گئے ہیں۔

    روکے جانے والے نتائج میں این اے 90، این اے 91، این اے 106، این اے 108، این اے 112، این اے 131، این اے 140 اور این اے 215 کے نتائج شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ پی کے 32 اور پی کے 23 کے نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کیے گئے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق خیبر پختونخواہ اور سندھ کے 3،3 حلقوں کے نوٹیفکیشن جاری نہیں کیے گئے۔ پرویز خٹک کے 3 حلقوں کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔

    دوسری جانب بلوچستان میں پی بی 26، پی بی 36 اور پی بی 41 کا نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کیا گیا۔


    عمران خان کے حلقوں کا مشروط نوٹیفکیشن

    الیکشن کمیشن نے الیکشن میں فتح پانے والی پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے 3 حلقوں سے کامیابی کا مشروط نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے عمران خان کی 2 حلقوں سے الیکشن میں کامیابی کا نوٹیفکیشن روکا بھی ہے جن میں این اے 53 اسلام آباد اور این اے 131 لاہور شامل ہیں۔

    جن حلقوں سے عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے ان میں این اے 35 بنوں، این اے 95 میانوالی اور این اے 243 کراچی کے حلقے شامل ہیں۔


    الیکشن کمیشن کی وضاحت

    عمران خان کی کامیابی سے متعلق نوٹی فکیشن پر الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک وضاحتی بیان جاری کیا گیا ہے۔

    ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ عمران خان وزیراعظم کےعہدےکاحلف لےسکتے ہیں،  دو حلقوں سے الیکشن میں کامیابی کا نوٹیفکیشن روکا جانا اس راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گا۔

  • الیکشن 2018: پی ٹی آئی کی جیت میں جدید ٹیکنالوجی کا اہم کردار

    الیکشن 2018: پی ٹی آئی کی جیت میں جدید ٹیکنالوجی کا اہم کردار

    کراچی: غیرملکی ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ انتخابی مہم میں ٹیکنالوجی کے بھرپور اور موثر استعمال نے پاکستان تحریک انصاف کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے الیکشن جیتنے کیلیے ٹیکنالوجی کے ہتھیار کو عمدہ طریقے سے استعمال کیا، پی ٹی آئی نے ٹیکنالوجی کے ذریعے پاکستان میں انتخابی مہم چلانے کے طریقے کو تبدیل کردیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پانچ کروڑ سے زائد ووٹرز کا ڈیٹا خصوصی طور پر تیار کیے گئے ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم میں اسٹور کیا گیا، ووٹرز سے رابطے کے لیے خصوصی موبائل ایپ کی مدد بھی لی گئی تھی۔

    سرکاری سسٹم میں مشکلات پر تحریک انصاف کے ڈیٹا مینجمنٹ سسٹإ نے ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن اور دیگر معلومات کے حوالے سے مکمل رہنمائی فراہم کی۔

    عمران خان کی پارٹی نے پورے پاکستان میں ڈیٹا بیس حاصل کرنے کے لیے ٹیمیں تشکیل دیں، گھر گھر میں ووٹرز کو شناخت کیا، پی ٹی آئی کے ’مصدقہ‘ ووٹرز پر توجہ مرکوز کی، انہیں ایپ کے ساتھ منسلک کیا اور یہ یقینی بنایا کہ وہ الیکشن والے دن ووٹ ضرور ڈالیں۔

    سی ایم ایس پر کام کرنے والے ایک سینئر پی ٹی آئی عہدیدار کے مطابق اس سافٹ ویئر نے رزلٹ دینے میں مدد دی، رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے پولنگ سے قبل تک اس ایپ اور ڈیٹا بیس کو خفیہ رکھا تاکہ حریف ان کی نقل نہ کرلیں۔

    واضح رہے قومی اسمبلی کے 270 حلقوں پر ہونے والے الیکشن کے نتیجے میں 116 نشستیں جیت کر تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل ہوئی، جس کے بعد عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے امکانات روشن ہیں جبکہ مسلم لیگ ن 64 نشستیں جیت کر دوسرے نمبر پر رہی۔

  • الیکشن 2018، کامیاب امیدواروں کا نوٹی فکیشن کل جاری ہوگا

    الیکشن 2018، کامیاب امیدواروں کا نوٹی فکیشن کل جاری ہوگا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) عام انتخابات دوہزار اٹھارہ میں کامیاب ہونے والے پارلیمنٹرینز کی کامیابی کا نوٹی فکیشن کل جاری کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات دو ہزاراٹھارہ میں جیتنے والے پارلیمینٹیزکی کامیابی کانوٹی فیکیشن الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سےجاری کیاجائے گا۔

    ذرائع کے مطابق نوٹی فکیشن ان امیدواروں کا جاری کیاجائے گاجو انتخابی اخراجات کے گوشوارے جمع کرواچکے، 9 حلقوں کے امیدواروں کو انتخابی میدان میں کامیابی کا سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جائے گا کیونکہ ان نشستوں کے معاملات عدالتوں میں جاچکے۔

    دوسری جانب الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی 10 مخصوص نشستیں ہیں جن میں سے 5 تحریک انصاف، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کو 2 اور متحدہ مجلس عمل کو ایک ملنے کا امکان ہے۔

    جن حلقوں کے امیدواروں کی کامیابی کو نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوگا اُن میں قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 131 بھی ہے جہاں سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کامیاب ہوئے تھے البتہ خواجہ سعد رفیق نے دوبارہ گنتی کی درخواست لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    لاہور ہائی کورٹ نے دوبارہ گنتی کا حکم دیتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ہدایت دی ہے کہ وہ عمران خان کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روک دے اور درخواست پر فیصلہ آنے کے بعد اسے جاری کیا جائے۔

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے امیدوار نے قومی اسمبلی کی سیٹ پر شکست تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے مسترد شدہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دائر کی تھی۔

    مسترد شدہ ووٹوں کی گنتی کے بعد بھی عمران خان فاتح قرار پائے تھے مگر سعد رفیق نے شکست تسلیم کرنے سے کیا اور  ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔

    واضح رہے کہ 25 جولائی کو ملک بھر میں قومی اسمبلی کی 272 جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر بھی انتخابات کا انعقاد کیا گیا تھا، ایوان بالا میں تحریک انصاف 216 سیٹیں حاصل کرنے کے بعد ملک کی سب سے بڑی جماعت بن گئی۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ دنوں الیکشن میں فتح حاصل کرنے والے امیدواروں کو نوٹس جاری کیا تھا کہ وہ اپنے گوشوارے جمع کرائیں تاکہ کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری ہوسکے۔

  • کامیاب امیدواروں کو انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع کروانے کی ہدایت

    کامیاب امیدواروں کو انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع کروانے کی ہدایت

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کو انتخابی اخراجات کے گوشوارے جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ہدایات جاری کی ہیں کہ الیکشن 2018 میں کامیاب ہونے والے امیدوار 4 اگست تک انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع کروادیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اخراجات کی تفصیلات جمع کروانے کے بعد امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا۔

    تاحال کسی بھی کامیاب امیدوار نے اخراجات کی تفصیلات جمع نہیں کروائی ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق 9 اگست تک تمام امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا جائے گا تاہم اس سے قبل امیدواروں کو انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع کروانی ہوں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کے طریقہ کار پر ہمارے شدید تحفظات ہیں، محمد زبیر/فیصل سبزواری

    الیکشن کے طریقہ کار پر ہمارے شدید تحفظات ہیں، محمد زبیر/فیصل سبزواری

    کراچی: سابق گورنر سندھ ن لیگ کے رہنما محمد زبیر اور ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ الیکشن کے طریقہ کار پر ہمارے شدید تحفظات ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار محمد زبیر اور ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    الیکشن کمیشن کو ایم کیو ایم کے ساتھ مکمل تعاون کرنا چاہئے، محمد زبیر

    سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے حوالے سے تمام جماعتوں سے رابطے میں ہیں، الیکشن کے طریقہ کار پر ہمارے شدید تحفظات ہیں، الیکشن کمیشن کو ایم کیو ایم کے ساتھ مکمل تعاون کرنا چاہئے، فارم 45 پچیس جولائی کی شام کو دینا چاہئے تھا، ایک ہفتے بعد ویب سائٹ پر لگانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

    محمد زبیر نے کہا کہ پاکستان سمیت سندھ کے شہری علاقوں میں مسائل ہیں، ہمیں ان شہروں کو آگے لے کر جانا ہے، کراچی میں کچرا اور پانی کے مسئلہ سمیت دیگر مسائل ہیں۔

    سابق گورنر سندھ نے کہا کہ ن لیگ نے کراچی آپریشن کیا تھا وہ ایم کیو ایم کے خلاف نہیں تھا، آپ کسی سے بھی پوچھ لیں 2013 والا کراچی بہتر تھا یا آج کا بہتر ہے، لیاری ایکسپریس وے ہم نے مکمل کیا ہے، گرین لائن منصوبہ ہم مکمل کررہے ہیں۔

    کس کو پتہ ہے کہ فارم 45 کو کہاں بیٹھ کر بھرا گیا ہے، فیصل سبزواری

    ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس سے ایک روز پہلے ہم نے پریس کانفرنس کی، الیکشن کمیششن سے استعفے کا مطالبہ سب سے پہلے ہم نے کیا تھا، آر ٹی ایس نہیں چلا یہ آپ کا فیلئر ہے، کس کو پتہ ہے کہ فارم 45 کو کہاں بیٹھ کر بھرا گیا ہے۔

    فیصل سبزواری نے کہا کہ کراچی آپریشن کی تاکید کی تھی لیکن تحفظات سے حکومت کو آگاہ کیا تھا، کراچی ٹارگٹڈ آپریشن پر آج بھی ہمارے تحفظات ہیں، بہت ہوگیا ٹارگٹڈ آپریشن اب شہر کو ٹارگٹڈ ترقی کی ضرورت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم نے الیکشن کے نتائج مسترد کردیے، وفاقی حکومت میں شامل نہ ہونے کا اعلان

    ایم کیو ایم نے الیکشن کے نتائج مسترد کردیے، وفاقی حکومت میں شامل نہ ہونے کا اعلان

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے الیکشن 2018 کے نتائج مسترد کرتے ہوئے وفاقی حکومت میں شامل نہ ہونے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی حکومت میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم انتخابی نتائج کو مسترد کرتی ہے، ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرائی جائے۔

    انھوں نے کہا کہ اگر ان کا مطالبہ نہیں مانا گیا، تو شدید مظاہروں کی طرف جائیں گے اور احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے۔

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی طرف سے جہانگیرترین نے رابطہ کیا تھا، ہم ان سے ملیں گے، مگر رابطہ کمیٹی نے حکومت میں نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن نتائج پر شدید تحفظات ہیں، ہمارے نمائندوں کے سامنے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جائے، رابطہ کمیٹی نےدوروز میں کارکنوں کا اجلاس بلایا ہے، اس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ آج عارف علوی نے بنی گالا کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ عندیہ دیا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان سے بات چیت جاری ہے، مرکز اور صوبائی حکومت میں انھیں ساتھ لیا جاسکتا ہے۔


    ایم کیوایم سے بات چل رہی ہے، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ہمارے ساتھ ہے: عارف علوی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 کے مکمل نتائج جاری کر دیے

    الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 کے مکمل نتائج جاری کر دیے

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات 2018 کے مکمل نتائج جاری کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 کے مکمل نتائج جاری کر دیے۔ قومی اسمبلی کے 270 حلقوں کے نتائج کے مطابق تحریک انصاف 115 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر اور مسلم لیگ ن 64 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

    نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی 43، 13 آزاد، متحدہ مجلس عمل کی 12، ایم کیو ایم کی 6 اور مسلم لیگ ق کی 4 نشستیں ہیں۔

    بلوچستان عوامی پارٹی 4، بی این پی مینگل 3 اور جی ڈی اے 2 نشستوں پر کامیاب ہوئی۔

    عوامی مسلم لیگ اور عوامی نیشنل پارٹی، جمہوری وطن پارٹی اور پاکستان تحریک انسانیت ایک ایک نشست لینے میں کامیاب ہوسکی۔


    خیبر پختونخواہ اسمبلی کے نتائج

    الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخواہ اسمبلی کی تمام 97 نشستوں کے نتائج بھی جاری کر دیے ہیں۔

    نتائج کے مطابق خیبر پختونخواہ اسمبلی میں تحریک انصاف 66 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔

    متحدہ مجلس عمل 10 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر اور عوامی نیشنل پارٹی 6 نشستوں کے تیسرے نمبر پر ہے۔ 6 آزاد امیدوار بھی نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

    پختونخواہ اسمبلی میں مسلم لیگ ن 5 جبکہ پیپلز پارٹی 4 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔


    پنجاب اسمبلی کے نتائج

    الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ 129 نشستیں حاصل کر کے سرفہرست رہی۔

    پاکستان تحریک انصاف 123 نشستیں، آزاد امیدوار 29، مسلم لیگ ق 7، پیپلز پارٹی 6 جبکہ بی اے پی ایک نشست جیت سکی۔


    بلوچستان اسمبلی کے نتائج

    الیکشن کمیشن نے بلوچستان اسمبلی کی تمام 50 نشستوں کے نتائج بھی جاری کر دیے۔

    بلوچستان میں بلوچستان عوامی پارٹی 15 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔ متحدہ مجلس عمل 9 نشستوں کے ساتھ دوسرے، بی این پی مینگل 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے جبکہ آزاد امیدواروں نے بھی 5 نشستیں حاصل کی ہیں۔

    بلوچستان اسمبلی میں تحریک انصاف نے 4، عوامی نیشنل پارٹی اور بی این پی عوامی نے 3، 3، ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی نے 2 جبکہ مسلم لیگ ن، جمہوری وطن پارٹی اور پی کے میپ ایک، ایک نشست حاصل کر سکی۔


    سندھ اسمبلی کے نتائج

    الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی سندھ اسمبلی کی 76 نشستیں حاصل کر کے پہلی پوزیشن پر ہے۔

    تحریکِ انصاف نے سندھ کی 23 سیٹیں جیت کر دوسری پوزیشن حاصل کر لی ہے، جب کہ صوبے میں متحدہ قومی موومنٹ 16 سیٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

    دیگر جماعتوں میں جی ڈی اے نے 11، تحریک لبیک پاکستان نے 2 اور ایم ایم اے نے صرف ایک سیٹ حاصل کی ہے، جب کہ آزاد امیدواروں میں کوئی بھی جیت نہیں پایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • علیم خان اورجہانگیرترین کے آزادامیدواروں سےکامیاب رابطے، پنجاب میں عددی اکثریت ملنے کا امکان

    علیم خان اورجہانگیرترین کے آزادامیدواروں سےکامیاب رابطے، پنجاب میں عددی اکثریت ملنے کا امکان

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان اور جہانگیر ترین کے آزاد امیدواروں سے کامیاب رابطوں کے بعد پی ٹی آئی کو آج پنجاب میں عددی اکثریت ملنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات 2018 میں نمایاں کامیابی کے بنی بعد بنی گالہ میں مرکز اور پنجاب میں حکومت سازی کے حوالے سے جوڑ توڑ اور سیاسی رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    پنجاب میں حکمرانی کی بساط پر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف آمنے سامنے ہیں ، اکثریت کے باوجود ن لیگ تنہائی کا شکار ہے جبکہ تحریک انصاف کی پوزیشن مضبوط ہیں۔

    علیم خان اور جہانگیر ترین نے آزاد امیدواروں سے کامیاب رابطوں میں کامیاب ہوگئے، فیصل آباد اور ڈی جی خان سے 5 آزاد امیدواروں نے حمایت کا یقین دلایا۔

    ڈی جی خان سے حنیف پتافی، لیہ سے رفاقت گیلانی ، کبیروالا سے حسین جہانیاں ،مظفر گڑھ سے علمدار قریشی اور طاہر رندھاوا تحریک انصاف میں شامل ہوگئے۔

    جس کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے اب تک 16 ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا جارہا ہے، آزادامیدواروں کی حمایت پرپی ٹی آئی پنجاب میں بڑی جماعت ہوگی۔

    پی ٹی آئی وفاق میں سادہ اکثریت حاصل کرنے کے لئے بھی سر گرم ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں کی ایم کیوایم اراکین کے ساتھ ملاقات آج متوقع
    ہے جبکہ اتحادی جماعتیں ق لیگ، عوامی مسلم لیگ، بی اے پی اور جی ڈی اے پہلے ہی حمایت کا یقین دلا چکی ہیں۔

    گذشتہ روز قومی اسمبلی کیلئے منتخب پہلا آزاد رکن این اے تیرہ مانسہرہ سے صالح محمد نے بنی گالہ اسلام آباد میں عمران خان سے ملاقات کی اور پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن نے بھی جنوبی پنجاب سےتعلق رکھنے والے ارکان سے رابطے کئے، جنوبی پنجاب کے 5 ارکان کی حمزہ شہباز کوحمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    ن لیگ کی جانب سے اب تک 18 ارکان سے رابطوں کا دعویٰ کیا جارہا ہے، ق لیگ کی پنجاب میں ن لیگ کے فارورڈ بلاک کے لیے کوششیں جاری ہے۔

    خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی کے لیے کامیاب آزاد ارکان کی تعداد 27 ہے۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے نتائج کے مطابق ن لیگ129 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ تحریک انصاف کا 123 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبرپر ہے، پنجاب اسمبلی میں حکومت بنانے کیلئے 149 نشستوں کی ضرورت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی پاکستان میں الیکشن کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی پاکستان میں الیکشن کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد

    نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان میں الیکشن کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں عام انتخابات 2018 کے کامیاب انعقاد پر برطانیہ، امریکا سمیت دیگر عالمی رہنماؤں کی جانب سے مبارکباد پیش کی جارہی ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ عوام نے جمہوری پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، ووٹ کا آئینی حق استعمال کرکےجمہوری عمل سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

    ایتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ انتخابی عملے کی تربیت، خواتین، معذور ودیگر افراد کے لیے مثبت اقدامات کیے گئے، خوشحال مستقبل، ملکی استحکام اور کامیابی کے خواہاں ہیں۔


    پاکستان میں جمہوریت کا تسلسل خوش آئند ہے: برطانوی سیکریٹری خارجہ


    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے الیکشن کمیشن کے اقدامات کو سراہا اور ملک کی نئی جمہوری حکومت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

    واضح رہے کہ ملک میں کامیاب الیکشن پر دنیا بھر سے نیک تمناؤں کا اظہار کیا جاری ہے جبکہ پاکستان کے متوقع وزیر اعظم عمران خان کے لیے بھی ستائش جاری ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں ہونے والے 11 ویں عام انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ بھی جاری ہے، تحریک انصاف کو اب تک واضح برتری حاصل ہے، علاوہ ازیں تحریک انصاف نے حکومت سازی کے لیے اپنی مہم بھی تیز کردی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن 2018:  تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل

    الیکشن 2018: تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل

    پاکستان میں ہونے والے 11 ویں عام انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ جاری ہے، تحریک انصاف کو اب تک واضح برتری حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی نتائج موصول ہورہی ہے، اب تک قومی اسمبلی کی 272 میں سے 251، جبکہ پنجاب کی 289، سندھ 118، خیبرپختونخواہ 95 اوربلوچستان کی 45 نشتوں کےحتمی نتائج کا اعلان کیا گیا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 115 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ مسلم لیگ ن 62 کے ساتھ دوسرے جبکہ پیپلزپارٹی 43 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

    علاوہ ازیں آزاد امیدوار 15 حلقوں میں، جب کہ ایم کیو ایم کو06 حلقوں پر برتری حاصل ہوئی اور متحدہ مجلس عمل نے اب تک 12 نشستیں حاصل کیں، مسلم لیگ ق 5، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس 1، بلوچستان نیشنل پارٹی 1، عوامی نیشنل پارٹی 1، عوامی مسلم لیگ 1، بلوچستان عوامی پارٹی 1 نشست حاصل کرسکی۔

    پہلا مکمل نتیجہ : پی پی 201 سے تحریکِ انصاف کے مرتضٰی اقبال 44221 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے، مسلم لیگ ن کے امیدوار 33 ہزار ووٹ لے کر ناکام رہے۔

    پاکستان میں رجسٹرڈ ووٹر کی تعداد

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق الیکشن 2018ء میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 407 ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اعدادو شمار کے مطابق ملک بھر میں مرد ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 92 لاکھ 24 ہزار 262 ، جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 4 کروڑ 67 لاکھ 31 ہزار 145 ہے۔

    صوبہ پنجاب میں ووٹرز کی تعداد 6 کروڑ 6 لاکھ 72 ہزار 868 ہے جن میں سے 3 کروڑ 36 لاکھ 79 ہزار 992 مرد جبکہ 2 کروڑ 69 لاکھ 92 ہزار 876 خواتین ہیں۔دوسرے بڑے صوبے سندھ میں ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 23 لاکھ 91 ہزار 244 ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 24 لاکھ 36 ہزار 844 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 99 لاکھ 54 ہزار 400 ہے۔

    صوبہ خیبرپختونخواہ میں ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 53 لاکھ 16 ہزار299 ہے جن میں سے 87 لاکھ 5 ہزار 831 مرد جبکہ 66 لاکھ 10 ہزار 468 خواتین ہیں۔اسی طرح بلوچستان میں کل ووٹرز کی تعداد 42 لاکھ 99 ہزار 494 ہے جن میں سے مرد ووٹرز 24 لاکھ 86 ہزار 230 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 18 لاکھ 13 ہزار 264 ہے۔

    وفاقی دارالحکومت میں کل ووٹرز کی تعداد 7 لاکھ 65 ہزار 65 ہزار 348 ووٹرز حق رائے دئی استعمال کریں گے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 7 ہزار 463 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 57 ہزار 885 ہے۔فاٹا میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 25 لاکھ 10 ہزار 154 ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 15 لاکھ 7 ہزار 902 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 10 لاکھ 2 ہزار 252 ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔