Tag: الیکشن 2018

  • کبھی خوشامد نہیں کی، نوازشریف کو بھی کہا تھا، خوشامدی مطلب پرست ہوتے ہیں: چوہدری نثار

    کبھی خوشامد نہیں کی، نوازشریف کو بھی کہا تھا، خوشامدی مطلب پرست ہوتے ہیں: چوہدری نثار

    راولپنڈی: سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ کبھی کسی کی خوش آمد نہیں کی، نوازشریف کو بھی بتا دیا تھا کہ خوشامدی لوگ مطلب پرست ہوتے ہیں، میرا سر صرف اللہ کے سامنے جھکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے روات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ٹکٹ والا ہو یا بغیرٹکٹ والا، انشااللہ سب کو یہاں شکست فاش ہوگی، جو امیدوار میرے مدمقابل ہیں، یہ ان کاحلقہ ہی نہیں، مگر انھیں یہاں سے لڑایا جارہا ہے۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آکر حلقے کے لئے کام کیا، اپنی جیب نہیں بھری، کبھی اس علاقے میں بجلی اور سڑکیں نہیں تھیں۔

    انھوں نے کہا کہ انسان ہوں، غلطیاں ہوتی ہیں، مگرجان بوجھ کر کوئی غلط کام نہیں کیا، مخالف کو بھی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا، کبھی زبردستی ووٹ نہیں لیا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اقتدارمیں آکر فیکٹری یا پیٹرول پمپ نہیں بنایا، 8 بار قومی اسمبلی کا رکن بنا ہوں، ہمیشہ سر اٹھا کرسیاست کی، مجھ پر کسی قسم کی مشکل نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سیاست آسان کام نہیں، یہاں جھوٹ، کرپشن اور فریب ہے، میرے دامن پر گندگی کا کوئی داغ نہیں، میر ایمان ہے عزت عہدوں سےنہیں ملتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ثابت ہوگیا، روات ہمیشہ کی طرح نثارکے ساتھ کھڑا ہے، 1985سے ہر الیکشن میں یہاں جلسہ ہوتا آیا ہے، مگر میری یادداشت کے مطابق اس مقام پراس سےبڑاجلسہ نہیں دیکھا، آپ کا جذبہ دیکھ کرمیرا حوصلہ بلند ہوا ہے۔

     انھوں نے کہا کہ گذشتہ 35 سال میں یہاں نوازشریف، زرداری یا عمران نہیں آیا، صرف ایک شخص آیا، وہ چوہدری نثار ہے، اسی سرزمین پربڑے بڑے برج الٹیں گے۔

    دوران خطاب انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ کراچی آپریشن نواز شریف نے نہیں، بلکہ انھوں نے شروع کیا۔


    نوازشریف ہم سے زیادہ اہل اور سیاسی نہیں، نہ ہی میں ان کا مقروض ہوں، چوہدری نثار


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں 

  • شرجیل میمن کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آگئیں

    شرجیل میمن کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آگئیں

    حیدرآباد: پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات شرجیل انعام میمن کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنماء شرجیل انعام میمن پی پی کے ٹکٹ پر پی ایس 63 سے امیدوار ہیں انہوں نے الیکشن کمیشن میں اپنے اثاثوں سے متعلق حلف نامہ جمع کرایا۔

    حلف نامے کے مطابق شرجیل میمن دبئی میں 5 کروڑ کے فلیٹ کے مالک ہیں جبکہ اُن کی اہلیہ کے نام پر 9 کروڑ 89 لاکھ کا فلیٹ ہے، پی پی رہنما کے پاس 3 کروڑ 95 لاکھ اور 70 ہزار روپے کی مالیت کی 3 گاڑیاں ہیں۔

    مزید پڑھیں: عمران خان بھی کروڑوں روپے کے اثاثوں کے مالک نکلے

    سامنے آنے والے حلف نامے کے مطابق شرجیل میمن نے الیکشن کمیشن میں 8 کروڑ 7 لاکھ اور 91 ہزار کی نقدی و پرائز بانڈ ظاہر کیے جبکہ اُن کی اہلیہ کے اکاؤنٹ میں 2 کروڑ 29 لاکھ اور 79 ہزار روپے موجود ہیں۔

    شرجیل میمن نے حلف نامے میں فرنیچراوردیگراشیاکی مالیت 25 لاکھ روپے ظاہر کی جبکہ انہوں نے یہ بھی آگاہ کیا کہ انٹرنیشنل گلف گروپ میں اہلیہ 30لاکھ روپے کی شراکت دار ہیں علاوہ ازیں پی پی رہنما کراچی میں 44 لاکھ روپے کے بنگلے کے مالک ہیں۔

    اسے بھی پڑھیں: نگراں وزیر اعظم 14 اثاثوں کے مالک نکلے، لندن اور سنگاپور میں جائیداد اہلیہ کے نام

    پی پی رہنما نے کراچی میں 97 لاکھ روپے کی جائیداد ظاہر کی جبکہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تھرپارکر میں وہ ایک کروڑ 50 لاکھ اور 80 ہزار کی جائیداد کے مالک ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: کل سے آر اوز کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کا مرحلہ شروع ہوگا

    الیکشن 2018: کل سے آر اوز کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کا مرحلہ شروع ہوگا

    اسلام آباد: الیکشن 2018 کے تحت آج امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کا مرحلہ مکمل ہوگیا، کل سے آر اوز کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کا مرحلہ شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کاغذاتِ نامزدگی کی اسکروٹنی کا عمل مکمل ہونے کے بعد اب کل سے نیا مرحلہ شروع ہو رہا ہے جس کے تحت ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں دائر کی جاسکیں گی۔

    ذرائع الیکشن کمیشن نے بتایا کہ جانچ پڑتال کے مرحلے میں کئی بڑے سیاسی ناموں کے کاغذات مسترد اور منظور ہوئے ہیں، 21 ہزار 482 امیدواروں کو اسکروٹنی کے عمل سے گزارا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مجموعی امیدواروں میں نادہندہ اور دُہری شہریت کے حامل امیدوار 11 فی صد ہیں، یہ وہ تناسب ہے جن کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کیے گئے۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ امیدوار کل سے ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں دائر کرسکیں گے جس کے لیے ملک بھر میں مختلف اپیلٹ ٹریبونلز قائم کر دیے گئے ہیں۔

    آر اوز کے فیصلوں کو اپیلٹ ٹریبونلز میں چیلنج کرنے کا مرحلہ 22 جون تک جاری رہے گا، جس کے بعد یہ ٹریبونلز 27 جون تک فیصلوں کے خلاف درخواستوں کو نمٹائیں گے۔

    الیکشن 2018: انیس ہزار سے زائد امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرادیے


    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ درخواستوں کو نمٹائے جانے کے بعد امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست 28 جون کو شائع کردی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق امیدوار 29 جون تک الیکشن سے دست بردار ہوسکتے ہیں کیوں کہ امیدواروں کو انتخابی نشان 30 جون کو الاٹ کیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں وزیر اعظم 14 اثاثوں کے مالک نکلے، لندن اور سنگاپور میں جائیداد اہلیہ کے نام

    نگراں وزیر اعظم 14 اثاثوں کے مالک نکلے، لندن اور سنگاپور میں جائیداد اہلیہ کے نام

    اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم ناصر الملک پاکستان میں 14 مختلف جائیدادوں کے مالک ہیں جب کہ بیرون ملک لندن اور سنگاپور میں جائیدادیں اہلیہ کے نام پر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعظم نے الیکشن کمیشن میں اپنے اثاثوں کی تفصیل جمع کرادی، اثاثوں کی تفصیلات اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیں۔

    دستاویزات کے مطابق ناصر الملک کے نام پر اسلام آباد میں دو پلاٹ ہیں، بحریہ انکلیو اسلام آباد میں دو کنال کا پلاٹ ایک کروڑ 10 لاکھ کا ہے۔

    ڈپلومیٹک انکلیو اپارٹمنٹ کی قیمت 2 کروڑ 20 لاکھ جب کہ کانسٹیٹیوشن اپارٹمنٹ میں اراضی کی قیمت 4 کروڑ 33 لاکھ سے زائد ہے۔

    دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ سوات میں مختلف مقامت پر موجود 8 پلاٹ اور پشاور کی اراضی والد کی جانب سے ہے، جب کہ سنگا پور اور لندن میں اثاثے اہلیہ کے نام پر ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق اہلیہ کی سنگا پور جائیداد کی مالیت 714،286 ڈالر ہے، جب کہ لندن اثاثوں کی مالیت 272،850 پاؤنڈ ہے، سنگاپور اثاثوں میں نصف شیئر اور لندن اثاثوں میں ایک تہائی حصہ ناصر الملک کا ہے۔

    نگراں وزیر اعظم کی اہلیہ کے نام سے کی گئی سرمایہ کاری 722،590 ڈالر کی ہے، 31 لاکھ روپے کے زیورات اور 65 لاکھ روپے مالیت کا فرنیچر ہے۔

    نگراں حکمرانوں کو تین روز میں تمام اثاثے ظاہر کرنے ہوں گے، الیکشن کمیشن


    دستاویزات کے مطابق ناصرالملک کے پاس 2012 ماڈل کی دو کاریں ہیں، جن میں سے ایک کی قیمت 10 لاکھ روپے اور دوسری کار کی 48 لاکھ روپے ہے۔

    چار مختلف بینکوں میں بھی ناصر الملک کے اکاؤنٹس میں 10 کروڑ 25 لاکھ سے زائد کی رقم موجود ہے، دستاویزات کے مطابق ان کی جائیداد پر 380،363 ڈالر کا رہن بھی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • این اے 53 سے عمران خان، گلالئی اور خاقان عباسی کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد

    این اے 53 سے عمران خان، گلالئی اور خاقان عباسی کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور عائشہ گلالئی کے کاغذاتِ نامزدگی این اے 53 سے مسترد کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان کے کاغذاتِ نامزدگی نامکمل بیانِ حلفی کے باعث مسترد کیے گئے، ریٹرننگ افسر نے فیصلے میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق بیان حلفی نامکمل ہے۔

    فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین کے کاغذاتِ نامزدگی میں بیان حلفی درست طریقے سے پُر کر کے جمع نہیں کرایا گیا ہے۔

    دوسری طرف قومی اسمبلی کے اسی حلقے سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور پاکستان تحریک انصاف گلالئی کی چیئر پرسن عائشہ گلالئی کے کاغذات بھی مسترد کردیے گئے۔

    حلقہ این اے 53 سے عائشہ گلالئی اور عبد الوہاب بلوچ کے اعتراضات کو ریٹرننگ آفیسر نے مسترد کیا، اسی حلقے سے مہتاب عباسی کے کاغذات بھی مسترد ہوئے ہیں۔

    عمران خان کا قومی اسمبلی کے لیے 5 حلقوں سے الیکشن لڑنے کا اعلان


    خیال رہے گزشتہ روز حلقہ این اے 53 سے عمران خان کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران الیکشن کمیشن کی جانب سے اعتراضات سامنے آنے پر ایڈووکیٹ رائے تجمل نے انھیں رد کردیا تھا۔

    عمران خان کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ کے موقع پر بابر اعوان خود ریٹر ننگ آفیسر کے سامنے پیش نہیں ہوئے بلکہ ان کے معاون رائے تجمل عمران خان کی دستاویزات سمیت پیش ہوئے تھے۔

    الیکشن 2018: امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز


    مذکورہ حلقے سے چوہدری نثار علی خان نے تحریکِ انصاف کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی ہے جس کے نتیجے میں وہ اس حلقے سے دست بردار ہوچکے ہیں۔

    این اے 95 سے بھی عمران خان کے کاغذات مسترد


    میانوالی این اے 95 سے بھی عمران خان کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کردیے گئے ہیں، ان کے بیان حلفی کے اسٹامپ پیپرز میں تاریخوں میں رد و بدل تھی، جس کے خلاف جسٹس ڈیمو کریٹو پارٹی کے جنرل سیکریٹری نے درخواست دائر کر رکھی تھی۔

    واضح رہے کہ الیکشن 2018 کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز ہے ، جب کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جانچ پڑتال کا وقت بڑھانے کی کوئی تجویز  زیرِ غور نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آخری روز: شہبازشریف، بلاول بھٹوسمیت دیگرکےفارم منظور

    کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آخری روز: شہبازشریف، بلاول بھٹوسمیت دیگرکےفارم منظور

    اسلام آباد : الیکشن 2018 کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جانچ پڑتال کا آخری دن ہے اور امیدواروں کے نامزدگی فارم منظور یا مسترد کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے 132 سے مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے۔

    ملتان کے حلقہ این اے 155 سے جاوید ہاشمی کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے، لاہور کی صوبائی اسمبلی پی پی 173 سے مریم نواز اور قصور کے حلقہ پی پی 176 سے ن لیگ کے رہنما ملک محمد احمد خان کے کاغذات نامزدگی بھی منظور کرلیے گئے۔

    جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ڈیرہ اسماعیل خان کے حلقہ این اے 38 سے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے۔

    کراچی کے حلقہ این اے 246 سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے کاغذات نامزدگی منظورکرلیے گئے جبکہ این اے 254 اور 255 سے پاک سرزمین پارٹی کے رہنما ارشد ووہرا کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما محمد حسین خان کے این اے 245 سے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے۔


    کاغذات نامزدگی مسترد

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار کے این اے 245 سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔

    ریٹرننگ افسر کے مطابق ایم کیوایم رہنما فاروق ستار نے 2 مقدمات میں مفرور ہیں اور انہوں نے یہ مقدمات چھپائے جس پر ان کے کاغذات کو مسترد کیے گئے۔

    آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف کے این اے 1 چترال سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔

    الیکشن 2018: امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز

    واضح رہے کہ انتخابی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز ہے۔ الیکشن کمیشن کے ترمیم شدہ انتخابی شیڈول کے مطابق آراوز کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں 22 جون تک دائرہوسکیں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز

    الیکشن 2018: امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز

    اسلام آباد : عام انتخابات 2018 کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری دن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن 2018 کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز ہے اور ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ جانچ پڑتال کا وقت بڑھانے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے۔

    الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق 2013ء کے مقابلے میں 2018ء کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے 11 جون تک امیدواروں کے کاغذات نامزدگی وصول کیے تھے جس کے بعد ان کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کیا گیا۔

    انتخابی شیڈول کے مطابق ریٹرننگ افسران کے فیصلے پراعتراضات کے لیے اپیلیں 22 جون تک دائر کی جاسکیں گی اور امیدواروں کی نظرثانی شہدہ فہرست 28 جون کو جاری کی جائے گی۔

    ڈیٹا لیک ہونے کے معاملہ پر الیکشن کمیشن نے نادرا سے وضاحت طلب کرلی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نادرا کی جانب سے ڈیٹا لیک ہونے کے معاملہ پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نادرا کو خط لکھ کر نادرا سے وضاحت طلب کی ہے۔

    واضح رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے لیے بیان حلفی جمع کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مریم نواز کے کاغذاتِ نامزدگی منظور، شاہد خاقان اور گلالئی کے مستقبل کا فیصلہ محفوظ

    مریم نواز کے کاغذاتِ نامزدگی منظور، شاہد خاقان اور گلالئی کے مستقبل کا فیصلہ محفوظ

    لاہور: مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 سے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے اور ریٹرننگ آفیسر نے تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی کو الیکشن کمیشن میں چلینج کیا تھا، پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا تھا کہ مریم نواز نے اثاثے چھپائے اور زرعی اراضی کی درست تفصیلات نہیں دیں۔

    آر او نے امیدوار اور اعتراض کنندہ کے وکلاء کی موجودگی میں درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی پر اٹھائے جانے والے تمام اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کا اہل قرار دے دیا۔

    مزید پڑھیں: این اے 243، ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار کے کاغذات نامزدگی مسترد

    دوسری جانب قومی اسمبلی کے حلقے این اے 192 سے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اٹھائے جانے والے اعتراضات پر فیصلہ محفوظ ہوگا جبکہ پیپلزپارٹی کےشریک چیئرمین آصف علی زرداری کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے لیے آر او نے اعتراض کنندہ کو کل صبح 9 بجے تک کی مہلت دیتے ہوئے بمعہ ثبوت طلب کرلیا۔

    علاوہ ازیں  حلقہ این اے 53 پر عائشہ گلالئی کی جانب سے جمع کرائے جانے والے کاغذات نامزدگی پر اعتراض سامنے آیا جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ امیدوار نے عمران خان پر جھوٹا الزام لگا کر ثبوت فراہم نہیں کیے لہذا وہ صادق اور امین نہیں رہیں۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اگر عائشہ گلالئی سچی ہیں تو ریٹرننگ آفسیر کے سامنے تمام ریکارڈ پیش کردیں وگرنہ اُن کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔

    یہ بھی پڑھیں: این ا ے 131، ریٹرننگ افسر نے عمران خان کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

    عائشہ گلالئی، شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی سے متعلق اعتراضات پر ریٹرننگ آفیسر نے فیصلہ محفوظ کرلیا جسے کل یعنی 19 جون کو سنایا جائے گا، علاوہ ازیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے جمع کرائے جانے والے کاغذات پر حلقہ این اے 53 میں اعتراضات سامنے آئے جس کی سماعت کل ہوگی۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین کے وکیل بابر اعوان نے اعلان کیا ہے کہ عمران کےنامزدگی فارم کےخلاف جھوٹے اعتراضات پرعدالت جائیں گے کیونکہ غیر ملکی عدالت کے فیصؒے کی پاکستان میں کوئی قانونی حیثیت نہیں، اس طرح کے ہتھکنڈے تحریک انصاف کی تبدیلی کو نہیں روک سکتے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • کارکن الیکشن کی تیاری کریں، 25 جولائی پیپلزپارٹی کی فتح کا دن ثابت ہوگا: آصف زرداری

    کارکن الیکشن کی تیاری کریں، 25 جولائی پیپلزپارٹی کی فتح کا دن ثابت ہوگا: آصف زرداری

    نواب شاہ: پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی الیکشن 2018میں واضح اکثریت سے کامیاب ہوگی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کامورو اور سکرنڈ کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی عوام کی طاقت ہے.

    آصف زرادری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور عوام کا رشتہ اٹوٹ ہے. پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالے پارٹی اثاثہ ہیں، پیپلزپارٹی الیکشن 2018 میں واضح اکثریت سے کامیاب ہوگی.

    انھوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو ذوالفقارعلی بھٹو اور بے نظیربھٹو کا مشن جاری رکھے ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو کارکنوں کا خیال رکھتی ہے.

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ کارکن الیکشن کی بھرپور تیاریاں کریں، 25جولائی پیپلز پارٹی کی فتح کا دن ثابت ہوگا.

    سابق صدر نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی سندھ سمیت پورے پاکستان سے کامیابی حاصل کرے گی.

    قبل ازیں آصف علی زرداری سے پیر مظہر الحق نے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں میں ضلع دادو کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں دادو میں انتخابات 2018 سے متعلق صلاح مشورے کئے گئے۔


    عام انتخابات میں پیپلزپارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی، آصف زرداری


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن 2018 فوج کی نگرانی میں کروائے جائیں گے: ذرائع

    الیکشن 2018 فوج کی نگرانی میں کروائے جائیں گے: ذرائع

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق الیکشن 2018 فوج کی نگرانی میں کروائے جائیں گے۔ بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل بھی فوج کی نگرانی میں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں متعلقہ افسران نے الیکشن سیکیورٹی انتظامات پر بریفنگ دی۔

    اجلاس میں الیکشن کے لیے فول پروف سیکیورٹی انتظامات کا فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں گے جبکہ رینجرز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق کوئیک رسپانس فورس کے لیے بھی فوج سے رابطے کیےجارہے ہیں۔ اجلاس میں پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج اور رینجرز کی تعیناتی کی تجویز پیش کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی کے خصوصی اقدامات ہوں گے۔ صوبائی حکومتوں نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے جبکہ صوبوں سے حساس پولنگ اسٹیشنز کی حتمی فہرست بھی طلب کرلی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق پرنٹنگ پریس اور بیلٹ پیپرزکی چھپائی کی نگرانی فوج کرے گی۔ بیلٹ پیپرز کی ترسیل بھی فوج کی نگرانی میں کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں پولنگ اسٹیشنز، عملے، سیاسی رہنماؤں اور عوامی اجتماعات کا سیکیورٹی پلان تیار کرلیا گیا۔ حساس پولنگ اسٹیشنز میں سی سی ٹی وی کیمروں کی نتصیب یقینی بنانے کا فیصلہ جبکہ مانیٹرنگ ٹیموں کی سیکیورٹی کے لیے بھی انتظامات کی منصوبہ بندی کی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔