Tag: الیکشن 2018

  • حیدرآباد: سیاسی جماعت کے دفتر پر دستی بم حملہ، تین افراد زخمی

    حیدرآباد: سیاسی جماعت کے دفتر پر دستی بم حملہ، تین افراد زخمی

    حیدر آباد: سندھ کے شہر حیدرآباد میں ایک سیاسی جماعت کے دفتر کو  دستی بم سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لطیف آباد کے علاقے میں ایک سیاسی جماعت کو  نشانہ بنایا گیا، دھماکے کی آواز علاقے میں دور تک سنی گئی. واقعے میں‌ تین افراد زخمی ہوئے۔

    حیدرآباد پولیس کے مطابق نامعلوم افراد نے دفتر کو نشانہ بنایا، جن کی تلاش جاری ہے، واقعے میں‌ تین افراد زخمی ہوئے، جنھیں اسپتال منتقل کردیا گیا.

    آئی جی سندھ نےڈی آئی جی حیدرآباد سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے، ساتھ ہی ہدایت کی ہے کہ پرامن انتخابات کا انعقاد ہر صورت ممکن بنایا جائے.

    یاد رہے کہ ملک بھر کے 10 کروڑ 50 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز کل مورخہ 25 جولائی بروز بدھ اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ منعقد ہوں گے۔

    الیکشن ڈیوٹی کے لیے ملک بھر میں فوجی جوانوں کوتعینات کردیا گیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق عام انتخابات کے موقع پرفوج کی تعیناتی کا مقصد شفاف انتخابات میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی معاونت کرنا ہے۔


    ملک بھرکے ووٹر کل اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • برسات الیکشن والے روز کہاں‌کہاں‌ رخنہ ڈالے گی؟

    برسات الیکشن والے روز کہاں‌کہاں‌ رخنہ ڈالے گی؟

    کراچی: عام انتخابات میں پاکستان کے کروڑوں عوام حق رائے دہی استعمال کریں گے، البتہ کہیں کہیں بارش اس عمل میں رخنہ ڈال سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 25 جولائی کو منعقد ہونے والے انتخابات میں کئی شہروں میں بادل برسیں گے اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوگی۔

    ژوب ڈویژن اورگلگت بلتستان میں چند مقامات پرگرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے، بنوں، ڈی آئی خان، ڈی جی خان میں بھی تیزہواؤں کےساتھ بارش کاامکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالا، لاہور، سرگودھا ڈویژن میں کہیں کہیں ہلکی اور تیز بارش متوقع ہے۔

    اسی طرح مالاکنڈ، ہزارہ، پشاور، کوہاٹ، مردان ڈویژن اور کشمیر میں کہیں کہیں بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے دیگرعلاقوں میں موسم گرم اورمرطوب رہے گا۔

    یاد رہے کہ چند ہفتے قبل لاہورمیں طوفانی بارش ہوئی تھی، جس نے نظام زندگی کو درہم برہم کر دیا تھا۔ البتہ الیکشن والے روز اس نوع کی بارش کی توقع نہیں۔

    سیاسی جماعتوں کے قائدین کا کہنا ہے کہ بارش رخنہ ضرور ڈالے گی، مگر ان کے ووٹرز ضرور پولنگ اسٹیشن تک آ کر ووٹ کاسٹ کریں گے۔


    ملک بھرکے ووٹر کل اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • الیکشن: ناصر الملک، عمران خان، شہباز شریف، بلاول بھٹو کس شہر میں ووٹ ڈالیں گے؟

    الیکشن: ناصر الملک، عمران خان، شہباز شریف، بلاول بھٹو کس شہر میں ووٹ ڈالیں گے؟

    اسلام آباد : الیکشن 2018میں عمران خان اسلام آباد میں، شہباز شریف لاہور، بلاول بھٹو لاڑکانہ میں ووٹ ڈالیں گے، الیکشن انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی، انتخابی سامان کی ترسیل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کونسی اہم شخصیات اپنا ووٹ کہاں ڈالیں گی؟ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم ناصر الملک سوات میں ووٹ کاسٹ کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اپنا ووٹ اسلام آباد، ن لیگ کے سربراہ شہباز شریف لاہور اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری اپنا ووٹ لاڑکانہ میں ڈالیں گے۔

    اس کے علاوہ آصف علی زرداری نواب شاہ، یوسف رضا گیلانی ملتان میں اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف گوجر خان میں حق رائے دہی استعمال کریں گے جبکہ چوہدری نثارعلی راولپنڈی اور مولانا فضل الرحمان ڈی آئی خان میں ووٹ ڈالیں گے۔

    ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنویئرخالد مقبول صدیقی اور ڈاکٹر فاروق ستار کراچی میں اپنا ووٹ کاسٹ کرینگے۔

    دریں اثناء عام انتخابات 2018 کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی ہیں، انتخابات میں10کروڑ59لاکھ سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، الیکشن انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی، پاک فوج کے اہلکاروں نے پولنگ اسٹیشنوں کی سیکیورٹی سنبھال لی۔

    تما م پولنگ اسٹیشننوں پر انتخابی سامان کی ترسیل بھی جاری ہے۔ پولنگ کا عمل صبح8سے شام6بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا۔

    قومی اسمبلی کے270اور صوبائی اسمبلیوں کے570حلقوں پر مقابلہ ہوگا، جبکہ قومی وصوبائی اسمبلی کی9نشتوں پر الیکشن ملتوی ہوچکے ہیں، الیکشن کے موقع پر کل ملک بھر میں عام تعطیل ہوگی، ملک بھر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے الیکشن کمیشن نے پاک فوج کی معاونت حاصل کی ہے۔

    الیکشن کے لئے ملک بھر میں85ہزار307پولنگ اسٹیشنز قائم کئیے گئے ہیں، جبکہ پنجاب میں47813،سندھ میں17747، خیبرپختونخوا میں 12634،بلوچستان میں4420پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ فاٹا میں1736،ایف آر میں160،اسلام آباد میں797پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔

    ملک بھرمیں17007پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، جس کے مطابق سندھ میں 5878 پولنگ اسٹیشنز، پنجاب اور اسلام آباد میں5487کے پی کے3874، بلوچستان کے1768پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب اور پاک فوج اور پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

     


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • اسلام آباد کس کا ہوگا؟

    اسلام آباد کس کا ہوگا؟

    وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں کیے گئے تازہ سروے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف پہلے نمبر پر ہے ،دوسرے نمبر کے لیے مسلم لیگ ن اور متحدہ مجلس عمل میں مقابلے کی فضا نظر آرہی ہے ، پاکستان پیپلز پارٹی کی مقبولیت کا گراف مزید گر چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مقامی تھنک ٹینک سنٹر آف پیس اینڈ سوشل سٹڈیز کی جانب سے کیے گئے سروے میں مقبولیت کے لحاظ سے پاکستان تحریک انصاف پہلے نمبر پر براجمان ہے جس کی بڑی وجہ عمران خان اور اسد عمر جیسی قد آور شخصیات کا ان حلقوں سے کھڑے ہونا ہے ، این اے 54میں پہلی پوزیشن کے لیے اسد عمر کا مقابلہ آزاد امیدوار حفیظ الرحمن ٹیپو، متحدہ مجلس عمل کے میاں اسلم اور مسلم لیگ کے انجم عقیل سے ہوگا ، اس حلقے میں کیے گئے سروے میں نوجوانوں اور خواتین کی 51فیصد تعداد اسد عمر کی حامی ہے ،مسلم لیگ ن کی مقبولیت کا گراف آزاد امیدوار حفیظ الرحمن ٹیپو کی وجہ سے کم ہوا ہے اور ان کی مقبولیت 27لے بڑھ کر 31تک چلی گئی ہے ۔

    گزشتہ روز امیر جماعۃ الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید اور ملی مسلم لیگ کی جانب سے آزاد امیدوار حفیظ الرحمان ٹیپو کو حمایت ملنے پر حفیظ الرحمان بھی مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آگئے ، این اے 54 کے میدان میں پاکستان تحریک انصاف کے اسد عمر،ن لیگ سے ناراض آزاد امیدوار حفیظ الرحمان ٹیپو،پاکستان مسلم لیگ(ن) کے انجم عقیل خان اور متحدہ مجلس عمل کے میاں اسلم آمنے سامنے ہیں،حلقہ این اے 54میں زیادہ تر اسلام آباد کا دیہی علاقہ شامل ہے تاہم شہری علاقہ کے کچھ سیکٹرز بھی شامل ہیں،دیہی علاقے کا اگر جائزہ لیا جائے تو دیہی علاقے کے آزاد امیدوار حفیظ الرحمان ٹیپو جو کہ مسلم لیگ(ن) کے ٹکٹ کے امیدوار تھے یونین کونسل بڈھانہ کے چیئرمین بھی ہیں اس سے پہلے مسلم لیگ(ن) ہمیشہ یو سی بڈھانہ اور اس سے ملحقہ علاقے سے حفیظ الرحمان ٹیپو کی وجہ سے جیتتی تھی لیکن اس دفعہ وہ خودن لیگ کا ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں جس کی وجہ سے ن لیگ کے انجم عقیل خان کو بڑا نقصان اٹھانا پڑے گا۔

    انجم عقیل خان نے بھر پور کوشش کی کہ کسی طرح حفیظ الرحمان ٹیپو کو اپنے حق میں دستبردار کر الیں لیکن ان کو اس حوالے سے کامیابی نہیں مل سکی ہے،حفیظ الرحمان ٹیپو بڈھانہ کے علاوہ ترنول،سرائے خربوزہ اور موضع نون سے بھی کچھ ووٹ لیں گے جو ن لیگ کے ہی ووٹ ہیں،جبکہ دوسری جانب ملی مسلم لیگ اور حافظ محمد سعید کی جانب سے حمایت ملنے پر حفیظ الرحمان ٹیپو کی پوزیشن مزید مستحکم نظر آتی ہے ،سیکٹر آئی ٹین اور دیہی علاقے میں ترنول میں ملی مسلم لیگ کے کارکنان کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے جو یقینامسلم لیگ ن کی اسلام اور پاکستان مخالف پالیسی اور حافظ محمد سعید کے کہنے پر حفیظ الرحمان ٹیپو کو ہی ووٹ دیں اسی طرح سے ایک اور آزاد امیدوار جن کو تعلق انجم عقیل خان کے آبائی علاقے گولڑہ سے ہے زبیر فاروق خان ہیں،زبیر فاروق خان جن کو جماعت اسلامی سے بعض معاملات کی وجہ سے نکلا دیا گیا تھا نہ صرف انجم عقیل خان کی اعوان برادری سے ہیں بلکہ ان کے رشتہ دار بھی ہیں اس طرح انجم عقیل خان کے آبائی علاقے سے زبیر فاروق خان ان کو بڑا نقصان پہنچائیں گے۔

    اسی طرح زبیر فاروق خان سری سرال اور شاہ اللہ دتہ سے بھی کچھ ووٹ لے کر انجم عقیل خان کے ووٹ خراب کرتے نظر آتے ہیں، ایک اور امیدوار بریلوی مکتبہ فکر کے ساجد محمود اعوان تحریک لبیک کے امیدوار ہیں جو میرا آبادی کے رہائشی ہیں اور بریلوی مکتبہ فکر کے ووٹ لیں گے لیکن ان کا تعلق بھی انجم عقیل خان کی اعوان برادری سے بھی ہے جو ان کے ووٹ کی تقسیم میں اپنا حصہ ڈالتے نظر آرہے ہیں،دیہی علاقوں میں ووٹوں کی اس تقسیم کا فائدہ بظاہر متحدہ مجلس عمل کے امیدوار میاں محمد اسلم کو ہوتا نظر آرہا ہے جو پہلے اس حلقے سے ممبر قومی اسمبلی بھی رہ چکے ہیں،کیونکہ اس حلقے سے تحریک انصاف کے سابق رکن اسد عمر نے منتخب ہونے کے بعد دوبارہ اس حلقے کا رخ ہی نہیں کیا ان کے ووٹر جن میں خاص طور پر پختون آبادی شامل ہے ان سے شدید ناراض نظر آتی ہے،بعض مقامات پر اسد عمر کو دیہی علاقوں کے عوام کی طرف سے مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔

    حلقے کی مہمند اور آفریدی پختون آبادی میاں اسلم کی حمایت کا اعلان کر چکی ہے،اس لیے نظر آتا ہے کہ حفیظ الرحمان اسد عمر سے حلقے کے ووٹروں کی ناراضی اور مسلم لیگ(ن) میں باہمی ناراضگیوں کا بھر پور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔اگر حلقے کے شہری علاقے کا جائزہ لیا جائے تو اگرچہ شہری علاقہ حلقے میں کم شامل ہے اور اس کے ووٹ بھی کم ہیں لیکن تحریک انصاف کے امیدوار اسد عمر یہاں پہلے نمبر پر نظر آتے ہیں جبکہ حفیظ الرحمان ٹیپو اور میاں اسلم میں برابر کا مقابلہ ہے البتہ عوامی سطح پر شخصیت کے لحاظ سے عوام آج بھی میاں اسلم کو ہی پسند کرتے ہیں یہاں ن لیگ کم ہی نظر آرہی ہے اورعمومی طور پر حلقے میں مقابلہ تحریک انصاف،ن لیگ کے ناراض آزاد امیدوار جس کو اب ملی مسلم لیگ کی بھی حمایت مل چکی ہے حفیظ الرحمان ٹیپو اور متحدہ مجلس عمل کے درمیان ہی ہوتا نظر آرہا ہے،شہری علاقوں میں زیادہ تر یو سی چیئرمینوں کا تعلق تحریک انصاف سے ہے لیکن عوامی مسائل حل نہ ہونے کی وجہ سے عوام ناراض ہیں خاص طور پر کچی آبادی کے لوگ رد عمل کا اظہار کر رہے ہیں۔

    حلقے کی مجموعی صورتحال دیکھ کر لگتا ہے کہ این اے54میں مقابلہ تحریک انصاف کے اسد عمر،آزاد امیدوار حفیظ الرحمان ٹیپو اور متحدہ مجلس عمل کے میاں اسلم کے درمیان ہی ہو گا جبکہ مسلم لیگ ن کا ووٹ بینک چونکہ تقسیم ہوگیا ہے لہذا مسلم لیگ ن کے امیدوار بظاہرمقابلے کی دوڑ میں نہیں رہے ،اور اگر دیہی آبادی کی اسد عمر کے ساتھ ناراضی قائم رہی اور مسلم لیگ ن کی مخالفت کا ووٹ آزاد امیدوار حفیظ الرحمن ٹیپو کو ملا تو یقینا اس حلقے میں بڑا اپ سیٹ ہو سکتا ہے ، این اے 53میں اصل مقابلہ پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان اور مسلم لیگ ن کے شا ہد خاقان عباسی کے درمیان ہے جس میں عمران خان کا گراف اوپر جا رہا ہے جبکہ شاہد خاقان عباسی کے گراف میں کمی واقع ہوئی ہے مسلم لیگ کے سابق رہنما اشرف ایڈووکیٹ کی جانب سے پی ٹی آئی میں شمولیت کی وجہ سے بھی گوجر برادری کی بڑی تعدا د پی ٹی آئی کی حمایت کرنے لگی ہے جبکہ ن لیگ کے ہی سابق رہنما چوہدری سعید احمد گوجر بھی اللہ اکبر تحریک کے پلیٹ فارم سے مقابلے میں ہیں اگرچہ ان کی پوزیشن کمزور ہے تاہم وہ مسلم لیگ ن کا بڑا ووٹ بینک توڑ سکتے ہیں ۔این اے 52میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر طارق فضل چودھری ، تحریک انصاف کے راجہ خرم نواز اور پیپلز پارٹی کے افضل کھوکھر کے درمیان مقابلہ ہے اس حلقہ میں مسلم لیگ ن کی مقبولیت کا گراف پی ٹی آئی کی نسبت ذیادہ ہے ۔ تاہم پیپلز پارٹی کی امیدوار افضل کھوکھر بھی اس حلقے میں بڑی تعداد میں ووٹ لے سکتے ہیں ۔


    رضی طاہر

  • امن و امان کی چیلنجز ہیں، پر امن الیکشن دیکھنا چاہتے ہیں، بابر یعقوب

    امن و امان کی چیلنجز ہیں، پر امن الیکشن دیکھنا چاہتے ہیں، بابر یعقوب

    اسلام آباد: سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا ہے کہ طرح طرح کے تھریٹس موصول ہورہی ہیں، امن و امان کے چیلنجز ہیں، پر امن الیکشن دیکھنا چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا کہ ووٹ قیمتی ہے، عوام حق رائے دہی ضرور استعمال کریں، پولنگ بوتھ میں موبائل اور خواتین کے بیگ لے جانے پر پابندی ہوگی۔

    بابر یعقوب نے کہا کہ 17 ہزار حساس پولنگ اسٹیشن پر کیمرے نصب کردئیے گئے ہیں،95 سیاسی جماعتیں انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں، 11 ہزار 678 امیدوار مجموعی طور پر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، ملک بھر میں 16 لاکھ کے قریب انتخابی عملہ خدمات انجام دے رہا ہے، ساڑھے 3 لاکھ فوج، ساڑھے 4 لاکھ پولیس کے جوان تعینات ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن نہ ہونے کے تمام مفروضے دم توڑ چکے ہیں، قوم کل جمہوریت کا جشن منائے گی، امید ہے کل ٹرن آؤٹ ماضی کی نسبت بہترین ہوگا، 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ قومی اور صوبائی اسمبلی کے 9 حلقوں پر انتخابات نہیں ہوں گے، الیکشن میں 1623 امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں، پولنگ عملے کو رزلٹ مینجمنٹ سسٹم سے ہی نتائج دئیے ہیں، این اے 60 پر الیکشن ملتوی کردئیے گئے ہیں، این اے 103 فیصل آباد پی کے 78 میں الیکشن نہیں ہوں گے۔

    بابر یعقوب کے مطابق پی کے 99، پی پی 87 میانوالی میں بھی الیکشن ملتوی کیے گئے، ملک بھر میں 80 فیصد پولنگ کے سامان کی ترسیل مکمل ہوچکی ہے، پولنگ کا وقت شام چھ بجے تک ہے، 7 بجے تک نتائج نہیں دئیے جاسکتے ہیں۔

    لاہور کے نالے سے برآمد ہونے والے شناختی کارڈ کے حوالے سے سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ لاہور میں ملنے والے تمام شناختی کارڈز زائد المیعاد تھے، چیئرمین نادرا نے یقین دہانی کرائی ہے کارڈز ملنے کی تحقیقات ہوں گی، ایک ہی جگہ سے شناختی کارڈز ملنے کی تحقیقات ہوں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ’عمران خان کی جدوجہد کل کامیاب ہوگی‘

    ’عمران خان کی جدوجہد کل کامیاب ہوگی‘

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ عمران خان کی جدوجہد رنگ لائے گی اور کل ہم انشاء اللہ اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے امیدوار اور ہر کارکن ووٹرز کو پولنگ اسٹیشنز تک پہنچانے کو یقینی بنائیں، انتخابات کے روز ووٹرز کی موبائلائزیشن بہت اہم ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ انصافیو! اس آخری کوشش کی ضرورت ہے، عمران خان کی جدوجہد کل کامیابی کی صورت میں ہمیں ملے گی اور ہم اکثریت سے فتح حاصل کریں گے۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ایک ماہ سے زیادہ کی مہم ختم، ایک ماہ کی دوڑ اور دھوپ آدھا الیکشن ہے باقی نصف انتخابی دن ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں اکثریتی ووٹ عمران خان کاہے، اب ووٹ کو ڈلوانا اور پولنگ کے بعد اس کی حفاظت کرنا بھی بے حد ضروری ہے۔

    قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر قوم کو پیغام دیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ عوام کل باہرنکلیں اورتاریخی الیکشن میں ووٹ ڈالیں کیونکہ یہ اسٹیٹس کو کو شکست دینے کا وقت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: عوام کل باہرنکلیں اور تاریخی الیکشن میں ووٹ ڈالیں، عمران خان

    پی ٹی آئی چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ چار دہائیوں میں پہلی بار قوم کو ایسا اہم موقع ملا کہ جس کے ذریعے وہ روایتی سیاستدانوں کو شکست دے سکتے ہیں، قوم اس اچھے موقع کو کسی صورت ضائع نہ کرے،

    خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے، کل دس کروڑ پچپن لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔

    قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کےلیےآزادامیدواروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کےگیارہ ہزارسےزائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے، پولنگ صبح آٹھ بجے سے بلا تعطل شام 6بجے تک جاری رہے گی جبکہ نتائج کا سلسلہ 7 بجے سے شروع ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: سرفراز کی قوم سے ووٹ ڈالنے کی اپیل

    الیکشن 2018: سرفراز کی قوم سے ووٹ ڈالنے کی اپیل

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے پوری قوم سے اپیل کی ہے کہ کل الیکشن میں حصہ لیں اور اپنا ووٹ ضرور کاسٹ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق دورہ زمبابوےکے بعد پاکستانی ٹیم کی وطن واپسی ہوئی، کپتان سرفراز احمد کراچی پہنچے جبکہ دیگر کھلاڑی مختلف فلائٹس کے ذریعے آج وطن واپس پہنچیں گے۔

    ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ سہ ملکی سیریز میں پاکستان نے بڑی کامیابی سمیٹی، ہم نے آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیم کو بھی شکست دی، فخر زمان کی پرفارمنس بہت اچھی ثابت ہوئی۔

    مزید پڑھیں: عوام کل باہرنکلیں اور تاریخی الیکشن میں ووٹ ڈالیں، عمران خان

    انہوں نے ملکی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے قوم سے اپیل کی کہ وہ کل الیکشن میں حصہ لیں اور اپنا حق رائے دہی ضرور استعمال کریں۔

    واضح رہے کہ کل 25 جولائی کو ملک بھر میں عام انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے جس کی تیاری مکمل ہوچکی اور فوج کی نگرانی میں پولنگ اسٹیشنز تک بیلٹ پیرز کی ترسیل ہوچکی۔

    ملک کی سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواران قومی و صوبائی اسمبلی کی مختلف نشستوں پر فتح حاصل کرنے کے لیے میدان میں اترے ہیں جبکہ کل کروڑوں پاکستانی اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے زمبابوے کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کردیا

    خیال رہے کہ پاکستانی ٹیم سہ فریقی اور زمبابوے کے خلاف سیریز کھیلنے کے لیے زمبابوے گئی تھی، دونوں ایونٹس میں شاہینوں نے فتح اپنے نام کی جبکہ فخر زمان نے کئی عالمی ریکارڈ اپنے نام کیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وہ گاؤں جہاں خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں

    وہ گاؤں جہاں خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں

    لاہور :  ساہیوال کا ایک گاؤں ایسا بھی ہے، جہاں خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں اور گذشتہ 15 سال سے خواتین اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کر رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ساہیوال کے حلقہ این اے 147 اور پی پی 198 کا علاقہ جہان خان ہے، جہاں خواتین کو گذشتہ 3 الیکشن پیریڈ سے ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت نہیں۔

    بتایا گیا ہے گذشتہ 15 سال قبل 2 گروپوں میں قتل و غارت کے بعد علاقے کے بزرگوں نے خواتین کو ووٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ صادر کیا تھا جس پر خواتین اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کر سکتی۔

    میڈیا میں خبر کے بعد ڈپٹی کمشنر نے علاقے کا دورہ کیا اور علاقے میں ووٹ کی اہمیت اور خواتین کے ووٹ ڈالنے کو یقینی بنانے کیلئے لوگوں ایجوکیٹ کیا۔

    سال 2013 کے جنرل الیکشن میں خواتین کے لیے علیحدہ پولنگ بوتھ بھی بنایا گیا تھا اور الیکشن کمیشن کی جانب سے عملہ بھی بھیجا گیا لیکن خواتین نے ووٹ کاسٹ نہیں کیے تھے۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ تمام حلقوں میں دس فیصد خواتین کے ووٹ لازمی ہوں گے، جس حلقہ میں خواتین ووٹوں کی تعداد دس فیصد سے کم ہوئی، اس کے نتائج کالعدم قرار دیئےجائیں گے اور خواتین کو زبردستی روکنےکی شکایت پرکارروائی کی جائے گی۔

    واضح رہے ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے، کل دس کروڑ پچپن لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔

    قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کےلیےآزادامیدواروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کےگیارہ ہزارسےزائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے،پولنگ صبح آٹھ بجےسےبلا تعطل شام 6بجے تک جاری رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • لاہور کے نالے سے برآمد ہونے والے تمام شناختی کارڈز منسوخ شدہ ہیں: نادرا

    لاہور کے نالے سے برآمد ہونے والے تمام شناختی کارڈز منسوخ شدہ ہیں: نادرا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں این اے 125 شفیق آباد کے ایک نالے سے بڑی تعداد میں برآمد ہونے والے شناختی کارڈز کو نادرا نے منسوخ شدہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نالے میں شناختی کارڈ سے بھرے بیگ کی نشاندہی وہاں کھیلتے بچوں نے کی، جس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی۔ کارروائی کے بعد پولیس نے شناختی کارڈز کو تحویل میں لے لیا۔

    پولیس کے مطابق جن افراد کے شناختی کارڈ ہیں ،ان کا تعلق اسی حلقے سے ہے۔ ابتدا میں اندیشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ عوام کی ایک بڑی تعداد کو ووٹنگ سے روکنے کے لیے یہ حرکت کی گئی۔

    پولیس نے اہل علاقے سے پوچھ گچھ کے ساتھ تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ لاہور کے مذکورہ حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار یاسمین راشد، مسلم لیگ ن کے عالم خان، پیپلز پارٹی کے زبیر کاردار، اور متحدہ مجلس عمل کے سلمان بٹ آپس میں مدمقابل ہیں۔

    نادرا کا موقف

    بعد ازاں نادرا کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ تمام شناختی کارڈمنسوخ شدہ اور  سن 2010سے پہلےکےہیں۔

    ترجمان نادرا کے مطابق یہ کارڈزائدالمیعادہونےکی وجہ سےمنسوخ ہوچکےہیں،  تمام شناختی کارڈزکی جگہ پرنئےکارڈزجاری کردیےگئےہیں۔

    نادرا کا کہنا ہے کہ لاہور سے ملنے والے یہ کارڈز 2018کےالیکشن میں ناقابل استعمال ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عوام کل باہرنکلیں اور تاریخی الیکشن میں ووٹ ڈالیں، عمران خان

    عوام کل باہرنکلیں اور تاریخی الیکشن میں ووٹ ڈالیں، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ عوام کل باہرنکلیں اورتاریخی الیکشن میں ووٹ ڈالیں ، قوم اسٹیٹس کوشکست دینے کا موقع ضائع نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پولنگ کے دن کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ عوام کل باہرنکلیں اورتاریخی الیکشن میں ووٹ ڈالیں ، چار دہائیوں میں پہلی بار قوم کو اسٹیٹس کوشکست دینے کا موقع ملا، اس اہم موقع کوضائع نہ کرے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کارکنان خصوصاً ہمارے پولنگ ایجنٹس آج رات جلد سونے کی کوشش کریں تاکہ خوب تازہ دم ہو کر کل پوری حاضر دماغی سے انتخابی عمل پر نگاہ رکھیں اور تاریخ رقم کریں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے، کل دس کروڑ پچپن لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔

    قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کےلیےآزادامیدواروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کےگیارہ ہزارسےزائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے، پولنگ صبح آٹھ بجے سے بلا تعطل شام 6بجے تک جاری رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔