Tag: الیکشن 2024 پاکستان:

  • اسلام آباد کے حلقہ این اے 46 میں ووٹرز کو رشوت دینے کا انکشاف

    اسلام آباد کے حلقہ این اے 46 میں ووٹرز کو رشوت دینے کا انکشاف

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت این اے 46 میں ووٹرز کر رشوت دینے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد این اے 46 سے مرکزی مسلم لیگ کے امیدوار شفیق الرحمان کو ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا۔

    نوٹس میں کہا گیا کہ امیدوار کی جانب سے سستا سہولت بازار میں ووٹرز  لانے کیلئے پیسے دیے گئے، یہ سستا سہولت بازار جی 13 اسلام آباد میں پبلک پراپرٹی پر لگایا گیا۔

    نوٹس میں مزید کہا گیا کہ شفیق الرحمان وڑائچ نے الیکشن ایکٹ 234 کی خلاف ورزی کی ہے وہ 21 جنوری کو ڈی آر او کے سامنے پیش ہوں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : جے یو آئی ف کا امیدوار”ماچس کی ڈیبا‘‘ کا نشان ملنے پر الیکشن کمیشن پہنچ گیا

    الیکشن 2024 پاکستان : جے یو آئی ف کا امیدوار”ماچس کی ڈیبا‘‘ کا نشان ملنے پر الیکشن کمیشن پہنچ گیا

    ڈی آئی خان : ڈیرہ اسماعیل خان سے جے یو آئی ف کے امیدوار نے کتاب کے بجائے ‘ماچس کی ڈیبا’ کا نشان ملنے پر الیکشن کمیشن سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 8 فرروی کو الیکشن کا انعقاد ہونے جارہا ہے ، عام انتخابات میں غلط انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ سے سیاسی پارٹیاں اور آزاد امیدوار پریشان ہیں۔

    جے یو آئی ف کے امیدوار کو کتاب کے بجائے”ماچس کی ڈیبا” کا نشان الاٹ کردیا گیا ، جس پر پیپلزپارٹی ، پی ٹی آئی کے بعد جے یوآئی امیدوار نے بھی الیکشن کمیشن سے رجوع کر لیا ہے۔

    جے یوآئی رہنما کامران مرتضیٰ کی جانب سے الیکش کمیشن میں درخواست جمع کرادی گئی، جس میں کہا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان سے جےیوآئی کےٹکٹ ہولڈر کوغلط انتخابی نشان الاٹ کیا گیا۔

    دوسری جانب آزاد امیدوارشوکت بسرا نے بھی انتخابی نشان کی تبدیلی کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواست دے دی۔

  • سرکاری املاک پر سیاسی جھنڈے لگانے پر فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم

    سرکاری املاک پر سیاسی جھنڈے لگانے پر فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سرکاری املاک پر سیاسی جھنڈے ، بینرز اور پوسٹرز لگانے والوں کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے عوامی مقامات پر بل بورڈز ، ہورڈنگز اور سائن بورڈز لگانے کے کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

    حکم نامے میں سرکاری املاک پر سیاسی جھنڈے ، بینرز اور پوسٹرز لگانے والوں کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    عدالت نے کہا کہ پوسٹرز ، بینرز آویزاں کرنے والے سیاسی رہنماؤں اور متعلقہ جماعت کے صوبائی صدر کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے اور میئر کراچی، کمشنر، تمام ٹاؤن اور کنٹونمنٹ بورڈز کو عوامی مقامات/سرکاری املاک سے تمام بورڈز ہٹانے کا حکم دیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ جس پروڈکٹ کا اشتہار ہو اس کمپنی کے سی ای او کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے۔

    تحریری حکم نامے میں کے ایم سی اور تمام کنٹونمنٹ بورڈز کو اشتہارات کے تمام ٹھیکوں کی تفصیلات بھی پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔

    عدالت نے کہا کہ شہر بھر میں بھرپور ایکشن لیا جائے، تمام ادارے 29 جنوری تک عمل درآمد رپورٹ پیش کریں۔

    حکم نامے میں عدالت کے فیصلے کی نقل الیکشن کمیشن کو بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : سیاسی جماعتوں سے انتخابی نشان واپس لینے کا قانون چیلنج

    الیکشن 2024 پاکستان : سیاسی جماعتوں سے انتخابی نشان واپس لینے کا قانون چیلنج

    لاہور : سیاسی جماعتوں سے انتخابی نشان واپس لینے کا قانون چیلنج کردیا گیا ، جس میں استدعا کی گئی کہ پی ٹی آئی کا انتخابی نشان واپس لینے کوغیر قانونی قراردے۔

    تفصیلات کے مطابق سیاسی جماعتوں سے انتخابی نشان واپس لینے کے قانون کیخلاف درخواست دائر کردی گئی۔

    لاہورہائیکورٹ میں درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائرکی گئی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن ایکٹ کی شق 215 آئین اور بنیادی حقوق کےخلاف ہے ، الیکشن کمیشن کے کسی جماعت سےانتخابی نشان واپس لینےکااختیار آئین کےمنافی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ قرار دے چکی پارٹی الیکشن کاعام انتخابات پر کوئی اثر نہیں ہو سکتا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت الیکشن ایکٹ کی شق 215 کو کالعدم قرار دےاور پی ٹی آئی کا انتخابی نشان واپس لینے کوغیر قانونی قراردے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : کوئٹہ میں ٹکٹوں کی تقسیم پر پیپلز پارٹی میں شدید اختلافات

    الیکشن 2024 پاکستان : کوئٹہ میں ٹکٹوں کی تقسیم پر پیپلز پارٹی میں شدید اختلافات

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں ٹکٹ نہ ملنے پر پیپلز پارٹی کے 8 ارکان منحرف اور ایک رہنما نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں ٹکٹوں کی تقسیم پر پیپلز پارٹی میں شدید اختلافات سامنے آگئے۔

    ٹکٹ نہ ملنے پر پیپلز پارٹی کے 8 ارکان منحرف ہوگئے جبکہ ایک رہنما نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

    پی بی بیالیس سے سید داود آغا کو ٹکٹ جاری کیا گیا تو سابق صوبائی وزیر طاہر محمود خان نے منحرف ہوکر آزاد حیثیت سے انتخاب لڑنے کا اعلان کردیا۔

    بیشتر حلقوں پر کاغذات جمع کرانے والے پی پی ارکان منحرف ہوگئے، ٹکٹ نہ ملنے پر مستونگ سے پی پی کےنواب محمد خان شاہوانی مستعفی ہوگئے۔

    پی بی چوالیس پر میر عبید گورگیج کو پارٹی ٹکٹ جاری کیا گیا، جس کے بعد حلقے سے سے پیپلز پارٹی کے پانچ امیدواروں نے آزادحیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : تحریک انصاف  کے حمایت یافتہ امیدواروں کی حتمی فہرست جاری

    الیکشن 2024 پاکستان : تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدواروں کی حتمی فہرست جاری

    لاہور: تحریک انصاف کے لاہور کے قومی و صوبائی حلقوں کے حمایت یافتہ امیدواروں کے نام سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے حمایت یافتہ امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی ، لاہور کے قومی و صوبائی حلقوں کے حمایت یافتہ امیدواروں کے نام سامنے آگئے۔

    این اے 117 میں علی اعجاز بٹر ، این اے 118 لاہور میں عالیہ حمزہ ،این اے 119 میں شہزادفاروق حمایت یافتہ امیدوار ہوں گے۔

    این اے 120 لاہور میں عثمان حمزہ ، این اے 121 میں وسیم قادر ، این اے 122میں لطیف کھوسہ ،این اے 123میں افضال کریم کی حمایت کی جائے گی۔

    این اے 124میں ضمیر جھیڈوایڈووکیٹ ،این اے 125 میں راناجاویدعمر ،این اے 126میں ملک توقیر کھوکھر،این اے 127میں ظہیر کھوکھر حمایت یافتہ امیدوار ہوں گے۔

    اس کے علاوہ این اے128میں سلمان اکرم راجہ ،این اے 129سے میاں محمد اظہر ،این اے 130 سے ڈاکٹر یاسمین راشد پی ٹی آئی کی حمایت کی جائے گی۔

  • مجھے نہ نکالا جاتا تو مہنگائی نہ ہوتی ڈالر نیچے ہوتا، نواز شریف

    مجھے نہ نکالا جاتا تو مہنگائی نہ ہوتی ڈالر نیچے ہوتا، نواز شریف

    حافظ آباد: مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ بیٹے سے تنخواہ نہیں لی اس لئے وزیراعظم کی چھٹی کردی گئی، مجھے نہ نکالا جاتا تو مہنگائی نہ ہوتی ڈالر نیچے ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے حافظ آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حافظ آباد آکر کئی سال پہلے کی یادیں تازہ ہوگئیں،حافظ آباد سے مجھے بہت پیار ہے ، کئی سالوں کے بعد آج میں حافظ آباد کے لوگوں سے مخاطب ہورہا ہے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ جس محبت سے نوازا میرے لئے جذبات پر قابو پانا مشکل ہے ، پہلے بھی حافظ آباد آیا ہوں مگر کبھی ایسا منظر اورجذبہ پہلے نہیں دیکھا، آپ کے اورمیرے درمیان جو دل میں پیار ہے وہ جاگ رہاہے۔

    ن لیگی قائد نے کہا کہ میں ملک سے باہر تھا لیکن ہر گھڑی آپ کو یاد رکھا،2017میں نوازشریف کو وزارت عظمیٰ سے نکال دیا گیا، بیٹے سے تنخواہ نہیں لی اس لئے وزیراعظم کی چھٹی کردی گئی۔

    2017 میں 5 ججز نے بیٹھ کر نوازشریف کو فارغ کردیا، مجھے نہ نکالا جاتا تو آج حافظ آباد میں سب کے پاس باعزت روزگار ہوتا، مجھے نہ نکالا جاتا تو کوئی بےروزگار نہ ہوتا۔

    اللہ کوحاضرناظرجان کرکہتاہوں حافظ آبادکاہرگھرخوشحال ہوتا،مجھے نہ نکالا جاتا توبجلی ،گیس روٹی ، نان مہنگی نہ ہوتی ، مجھے نہ نکالا جاتا تو مہنگائی نہ ہوتی ڈالر نیچے ہوتا۔

    باربارگرفتارنہ کیاجاتا،جعلی مقدمات میں الجھایا نہ جاتاتوپاکستان کامقام اونچاہوتا، مجھے نہ نکالاجاتا توہمارے سبزپاسپورٹ کی عزت ہوتی ملک ترقی کےعروج پرہوتا۔

    اس ملک میں لوڈشیڈنگ عروج پرتھی ، ملک سےلوڈشیڈنگ کس نےختم کی، ہم نےاس ملک سےلوڈشیڈنگ ختم کردی تھی ، اس ملک میں دہشتگردی تھی لوگ گلےکاٹتےتھے، اس ملک میں روزبم پھٹتے تھے، اس ملک سےدہشت گردی کاخاتمہ کس نے کیا۔

    حافظ آباد کے عوام جوش میں جھوم رہے ہیں ، حافظ آباد کےعوام کا جذبہ دیکھ کر میں بھی جھوم رہاہوں ، وقت گزر جائے گا انشااللہ حافظ آباد موٹر وے بنےگا، ہماری پارٹی کا فرض بنتا ہے کہ حافظ آباد کو اس کامقام دیاجائے۔

    حافظ آباد اور لاہور میں کوئی فرق نہیں ہوناچاہیے، میرا مشن پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے اور اسے پورا کریں گے، آپ وعدہ کریں ہمارے ساتھ ملکر پاکستان کو اپنے قدموں پر کھڑا کریں گے۔

    ARY News Ticker, 4

  • الیکشن 2024 پاکستان:  نواز شریف آج حافظ آباد میں جلسے سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کریں گے

    الیکشن 2024 پاکستان: نواز شریف آج حافظ آباد میں جلسے سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کریں گے

    لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف آج حافظ آباد میں جلسےسے خطاب کریں گے ، جس میں وہ مہنگائی سے نجات اور خوشحال مستقبل دینے کے ایجنڈے پر بات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف آج اپنی انتخابی مہم کا آغاز کررہے ہیں ، میاں نوازشریف آج حافظ آبادمیں جلسے سے خطاب کریں گے۔

    اس حوالے سے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نوازشریف مہنگائی سےنجات اورخوشحال مستقبل دینےکے ایجنڈےپربات کریں گے۔

    حافظ آباد میں جلسے سے شہباز شریف اور مریم نواز بھی خطاب کریں گی۔

    گذشتہ روز صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوام اپنے ووٹ کے ذریعے فیصلہ کر دیں گے پاکستان کا مستقبل کہاں ہے، کوئی شک نہیں 25 کروڑ عوام ملک کیلیے حق رائے دہی استعمال کریں گے،عوام سوچ بوجھ کے ساتھ ماضی میں جھانک کر مستقبل کا نقشہ کھینچیں گے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی شبانہ روز محنت سے پاکستان ترقی کی طرف گامزن تھا، بجلی کے اندھیروں کو ختم کرنے کیلیے کام ہو رہا تھا، زراعت کو ترقی دینے کیلیے محنت کی جا رہی تھی، 2017 اور 2018 کے اوائل میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی تھی لیکن 2017 اور اس کے بعد کیا ہوا وہ آپ سب کے سامنے ہے، ثاقب نثار جیسے مہرے کے ذریعے نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹا گیا۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : بڑے بڑے سیاستدان ایک دوسرے کے آمنے سامنے

    الیکشن 2024 پاکستان : بڑے بڑے سیاستدان ایک دوسرے کے آمنے سامنے

    ملک ایک بار پھر انتخابات کی جانب بڑھ رہا ہے، الیکشن میں بڑے بڑے سیاستدان میدان میں اترے ہیں ، جو وزیراعظم، وزیراعلیٰ، گورنر، اسپیکر قومی اسمبلی، وفاقی اور صوبائی وزراء کے عہدوں پر رہ چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کا جہاں ہر پاکستانی کو انتظار ہے، وہیں یہ الیکشن پوری دنیا کی توجہ کا مرکز بھی بنے ہوئے ہیں۔

    الیکشن دو ہزار چوبیس میں بڑے بڑے سیاستدان ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوں گے اور بڑے حلقوں میں تگڑے مقابلے ہوں گے،

    این اے ایک سو تیس لاہور سے قائد ن لیگ میاں نوازشریف کا مقابلہ پی ٹی آئی کی یاسمین راشد سے ہوگا۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو این اے ایک سو ستائیس لاہور سے میدان میں اتریں گے، جہاں پی ٹی آئی امیدوار ظہیر عباس اور لیگی رہنما عطاتارڑمدمقابل ہوں گے۔

    شہباز شریف این اے ایک سو تئیس سے میدان میں ہیں، جہاں تحریک انصاف کے ایڈووکیٹ افضال عظیم اور پیپلز پارٹی کے رانا ضیا الحق سے کانٹے کا مقابلہ ہوگا۔

    این اے ایک سو بائیس لاہور سے سعد رفیق اور لطیف کھوسہ آمنے سامنے ہیں جبکہ این اے انیس لاہور میں مریم نواز کے مقابلے پر پیپلز پارٹی نے افتخار شاہد کا انتخاب کیا ہے۔

    این اے سو فیصل آباد سے ن لیگ کے رانا ثنااللہ کو پی ٹی آئی کے ڈاکٹر نثار حسین ٹف ٹائم دیں گے جبکہ این اے چھیاسٹھ پر ن لیگ کے احسن اقبال کا مقابلہ پی ٹی آئی کے کرنل (ر) جاوید سے ہوگا۔

    این اے ایک سو اکہتر سیالکوٹ سے ن لیگ کے خواجہ آصف سے مقابلہ پی ٹی آئی کے سابق رہنما عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ امتیاز ڈار سے ہوگا۔

    این اے چھپن روالپنڈی پر سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کا لیگی امیدوار حنیف عباسی اور پی ٹی آئی کے شہریارریاض سے ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی ایک اے دو سو چوبیس تھر پارکر سے میدان میں اتریں گے، جہاں پیپلز پارٹی کے پیرا میر علیہ شاہ جیلانی انہیں ٹف ٹائم دیں گے۔

    این اے ایک سو سترہ لاہور سے آئی پی پی کے صدر عبدالعلیم خان الیکشن لڑ رہے ہیں تاہم ن لیگ نے اپنا امیدوار کھڑا نہیں کیا جبکہ این اے ایک سو پچپن لودھراں سے جہانگیر ترین میدان میں ہیں ، جہاں ن لیگ کے صدیق بلوچ مدد مقابل ہیں۔

    سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان این اے دو سو پینسٹھ پشین سے الیکشن لڑیں گے، ان کا مقابلہ پی ٹی آئی کے سید ظہور آغا کریں گے۔

    این اے تینتیس نوشہرہ ون سے پرویز خٹک کے مد مقابل پی ٹی آئی کے شاہدخٹک ہیں جبکہ ن لیگ کے ا ختیار ولی اور پیپلز پارٹی کے سلیم کھوکھر بھی میدان میں ہیں ـ

    این اے چھ لوئر دیر سے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کے مقابلے پر پی ٹی آئی کے محبوب شاہ ہیں جبکہ ن لیگ کے روح اللہ اور پیپلز پارٹی کے مہمد حنیف خان بھی قسمت آزمائیں گے۔

    این اے دو سو بیالیس میں ایم کیو ایم پاکستان کے مصطفیٰ کمال کا ٹاکرا پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل سے ہوگا۔

    این اے دو سو چھیالیس کراچی غربی پرایم کیوایم پاکستان کے امین الحق اور امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان سے دو دو ہاتھ کریں گے

    این اے دو سو اکسٹھ پر پیپلز پارٹی کے نواب ثنا اللہ زہری کا مقابلہ ن لیگ کے میر عطا اللہ لانگو سے ہوگا۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : وفاقی پولیس نے تھری لیئر سیکیورٹی پلان پر کام شروع کردیا

    الیکشن 2024 پاکستان : وفاقی پولیس نے تھری لیئر سیکیورٹی پلان پر کام شروع کردیا

    اسلام آباد : وفاقی پولیس نے پُرامن انتخابات تھری لیئر سیکیورٹی پلان پر کام شروع کردیا، رینجرز ،ایف سی جوانوں کی مدد بھی لی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پرامن انتخابات کے مشن کے لئے وفاقی پولیس نے تھری لیئر سیکیورٹی پلان پر کام شروع کردیا۔

    اسلام آباد کو اے ،بی اور سی کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے ، جہاں 995 پولنگ اسٹیشن حصارمیں رہیں گے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ رینجرز ،ایف سی جوانوں کی مدد بھی لی جائے گی اور پاک فوج آن کال ہوگی

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر اقتدار میں 150 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیتے ہوئے 450 سے زائد عمارتوں کو پولنگ اسٹیشنز کے طورپر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ نیلور،چراہ، تمیراور کرپا کےپولنگ اسٹیشنز کو کیٹگری اے، پرامن دیہی علاقوں کو کیٹیگری بی میں اور پر امن شہری علاقوں کوکیٹگری سی میں شامل کیا جائے گا۔

    اسپیشل برانچ کی رپورٹ پر حساس پولنگ اسٹیشنزپر ایف سی تعینات کی جائے گی تاہم فورسز کی تعیناتی کی حتمی منظوری وزارت داخلہ سے لی جائے گی۔