Tag: الیکشن 2024 پاکستان:

  • الیکشن 2024 پاکستان : نواز شریف اور شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظوری کیخلاف درخواست دائر

    الیکشن 2024 پاکستان : نواز شریف اور شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظوری کیخلاف درخواست دائر

    لاہور : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور پارٹی صدر شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظوری کیخلاف درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے کاغذات منظوری کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست شہری شاہد اورکزئی نے دائر کی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ نواز شریف این اے130لاہور الیکشن لڑرہےہیں، نوازشریف سپریم کورٹ حملہ کیس میں ملوث ہیں اور سپریم کورٹ حملہ کیس عدالت میں زیرالتوا ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ایپلٹ ٹربیونل نےحقائق کےبرعکس نوازشریف کےکاغذات منظورکئے، استدعا ہے کہ عدالت نواز شریف کے کاغذات نامزدگی منظوری کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

    دوسری جانب استدعا لاہورہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظوری کیخلاف بھی درخواست دائر کردی گئی ہے۔

    درخواست شہری شاہد اورکزئی کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف سپریم کورٹ پر حملے میں ملوث ہیں ، ریٹرننگ افسر اور ٹریبونل نے کاغذات نامزدگی منظور کیے جو قانون کیخلاف ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت کاغذات نامزدگی منظوری کالعدم قراردیکر شہبازشریف کوالیکشن لڑنے سے روکے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : کراچی میں کون کس کے مقابل ہوگا؟

    الیکشن 2024 پاکستان : کراچی میں کون کس کے مقابل ہوگا؟

    پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں کئی بڑے نام کراچی سے میدان میں اتریں گے، سیاسی جماعتوں کے امیدواروں میں سخت مقابلوں کا امکان ہے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ امیدواروں کی حتمی فہرست کے مطابق کراچی میں قومی اسمبلی کی 22 نشستوں کے لیے 581 امیدوار میدان میں ہیں۔

    مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ ساتھ آزاد امیدواروں نے 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے شہر میں اپنی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔

    ای سی پی کے امیدواروں کی فہرست کے مطابق سب سے زیادہ امیدوار 120 ڈسٹرکٹ ایسٹ کی چار این اے نشستوں کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں، اس کے بعد پورٹ سٹی کے ضلع وسطی میں 113 این اے کی پانچ نشستوں کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں۔

    کورنگی میں قومی اسمبلی کی تین نشستوں پر 87 امیدوار، ضلع جنوبی کی تین نشستوں پر 76، ضلع غربی کی تین نشستوں پر 72، ضلع ملیر میں قومی اسمبلی کی تین نشستوں پر 65 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ ضلع کیماڑی میں قومی اسمبلی کی دو نشستوں پر 48 امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

    ضلع ملیر

    کراچی کا پہلا حلقہ این اے 229 ہے ،جہاں پیپلز پارٹی کے جام عبدالکریم بجاڑ، مسلم لیگ (ن) کے قادر بخش، ایم کیو ایم پاکستان کی فوزیہ حمید، اے این پی کے ساجد محمود، جماعت اسلامی کے ممتاز حسین، ٹی ایل پی کے مرجع مسلم لیگ سمیت 15 امیدوار میدان میں ہیں۔

    عبدالرحیم، اور پی ٹی آئی کے امیدوار ولی محمد۔ آزاد امیدوار بخت امین شاہ، شازیہ صبوحی، شاہد حسین، شیر محمد، ارم وہاب بٹ، جنید انور اور فاروق خان بھی دوڑ میں شامل ہیں۔

    این اے 230 میں پیپلز پارٹی کے سید رفیع اللہ، مسلم لیگ ن کے مظفر علی شجرہ، پی ٹی آئی کے ڈاکٹر مسرور سیال، پاکستان راہ حق پارٹی کے اورنگزیب فاروقی اور دیگر میدان میں ہیں۔

    این اے 231 میں پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ، ن لیگ کے جمیل احمد خان، ڈاکٹر مسرور سیال اور جماعت اسلامی کے عمر فاروق امیدواروں میں شامل ہیں۔

    ضلع کورنگی

    ضلع کورنگی سے قومی اسمبلی کی تین نشستیں این اے 232، این اے 233 اور این اے 234 ہیں۔

    این اے 232 متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی آسیہ اسحاق اور جماعت اسلامی کے توفیق صدیقی بہت سے امیدواروں میں نمایاں ہیں۔

    این اے 233 سے ایم کیو ایم پی کے جاوید حنیف، جے آئی کے عبدالجمیل خان اور دیگر الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    این اے 234 پر مسلم لیگ ن کے سلیم ضیاء، ایم کیو ایم پی کے معین عامر پیرزادہ، پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے فہیم خان، پیپلز پارٹی کے علی رشید اور دیگر اپنی قسمت آزمائیں گے۔

    ضلع مشرقی

    قومی اسمبلی کی نشستیں این اے 235 سے 238 تک کراچی کے ضلع مشرقی میں آتی ہیں۔

    جماعت اسلامی کے معراج الہدیٰ صدیقی، ایم کیو ایم پی کے محمد اقبال خان، پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے سیف الرحمان اور دیگر کئی امیدوار این اے 235 کے لیے میدان میں ہیں۔

    این اے 236 پر پی ٹی آئی رہنما سید فردوس شمیم نقوی، ایم کیو ایم پی کے حسن صابر، جے آئی کے اسامہ رضی، پی پی پی کے مزمل قریشی مدمقابل ہیں۔

    این اے 237 کی نشست پر ایم کیو ایم پی کے رؤف صدیقی ، جماعت اسلامی کے عرفان احمد، پی پی پی کے اسد نیازی اور پی ٹی آئی کے ظہور محسود کے مدمقابل ہیں۔

    پی ٹی آئی کے سندھ کے سربراہ حلیم عادل شیخ این اے 238 سے اب آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑرہے ہیں جبکہ ایم کیو ایم پی کے صادق افتخار اور جماعت اسلامی کے سیف الدین اور دیگر امیدوار میدان میں ہیں۔

    این اے 239 سے پیپلز پارٹی کے نبیل گبول، جماعت اسلامی کے فضل الرحمان نیازی اور دیگر امیداوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

    این اے 240 سے ایم کیو ایم پی کے ڈاکٹر ارشد وہرہ، پیپلز پارٹی کے سلیم مانڈوی والا، جماعت اسلامی کے سید عبدالرشید، حلیم عادل شیخ کے بھائی علیم عادل اور کئی دیگر امیدوار الیکشن لڑیں گے۔

    این اے 241 سے ایم کیو ایم پاکستان کے ڈاکٹر فاروق ستار پیپلز پارٹی کے مرزا اختیار بیگ، پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیر زمان اور دیگر کے مدمقابل ہیں۔

    ضلع غربی

    این اے 242 سے ایم کیو ایم پی کے سید مصطفیٰ کمال پی پی پی کے قادر مندوخیل، ن لیگ کے خواجہ شعیب، جماعت اسلامی کے فضل احد اور دیگر مدمقابل ہیں۔

    این اے 243 سے پیپلز پارٹی کے عبدالقادر پٹیل، مسلم لیگ (ن) کے اختر جدون، جماعت اسلامی کے شیراز جدون، ایم کیو ایم پی کے ہمایوں سلطان اور پی ٹی آئی کے شجاعت علی خان الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

    این اے 244 سے ایم کیو ایم پی کے ڈاکٹر فاروق ستار، پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے آفتاب جہانگیر، جماعت اسلامی کے عرفان احمد اور دیگر میدان میں ہیں۔

    این اے 245 سے پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے عطاء اللہ، ایم کیو ایم پی کے سید حفیظ الدین، پیپلز پارٹی کے صدیق اکبر اور جماعت اسلامی کے اسحاق خان میدان میں ہیں۔

    ضلع وسطی

    قومی اسمبلی کی پانچ نشستوں پر امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

    الیکشن کمیشن کے امیدواروں کی فہرست کے مطابق جماعت اسلامی کراچی کے سربراہ حافظ نعیم الرحمان این اے 246 سے ایم کیو ایم پی کے سید امین الحق اور دیگر کے مدمقابل ہیں۔

    این اے 247 سے ایم کیو ایم پی کے خواجہ اظہار الحسن، جماعت اسلامی کے مونم ظفر خان، ن لیگ کی ناہید پروین، پیپلز پارٹی کے شیخ معاذ فیروز اور تحریک لبیک پاکستان کے محمد فاروق میدان میں ہیں۔

    این اے 248 سے ایم کیو ایم پی کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا مقابلہ جماعت اسلامی کے محمد بابر خان، پی پی پی کے محمد حسن خان، پی ٹی آئی کے ارسلان خالد اور کئی دیگر سے ہیں۔

    این اے 249 سے جے آئی کے مسلم پرویز کا مقابلہ ایم کیو ایم پی کے احمد سلیم صدیقی، ٹی ایل پی کے حافظ حامد محمود کاگانی، مسلم لیگ ن کے سید انصب رضا پتمی اور پی پی پی کے عبدالوحید سے ہیں۔

    این اے 250 کراچی کا آخری حلقہ ہے جہاں سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم، ایم کیو ایم پی کے فرحان چشتی اور پیپلز پارٹی کے خواجہ سہیل منصور میدان میں اتریں گے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : شہرام ترکئی کا ہزاروں کی تعداد میں کبوتر اڑا کر انتخابی مہم کا آغاز

    الیکشن 2024 پاکستان : شہرام ترکئی کا ہزاروں کی تعداد میں کبوتر اڑا کر انتخابی مہم کا آغاز

    صوابی : خیبر پختوںخواہ سے آزاد امیدوار شہرام ترکئی نے ہزاروں کی تعداد میں کبوتراڑا کر انتخابی مہم کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوابی میں این اے 20 کے امیدوار شہرام ترکئی نے ہزاروں کی تعداد میں کبوتر اڑا کر انتخابی مہم کا آغاز کردیا۔

    جس کے بعد صوابی میں کبوتر کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا اور 600،500 والے کبوتر 1000روپے تک ملنے لگے

    الیکشن کیمپ کےافتتاح میں ہزاروں کی تعدادمیں کبوترفضاؤں میں آزاد کیے گئے ، این اے 20 کے آزاد امیدوار شہرام ترکئی کا انتخابی نشان کبوتر ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: پی ایس 18 گھوٹکی سے پیپلزپارٹی کے 2 رہنما مد مقابل

    الیکشن 2024 پاکستان: پی ایس 18 گھوٹکی سے پیپلزپارٹی کے 2 رہنما مد مقابل

    کراچی: پیپلزپارٹی سینیٹر جام مہتاب ڈہراپنی ہی پارٹی کے شہریارشر کےخلاف الیکشن لڑیں گے، شہریار شر کو تیر اور مہتاب ڈہرکو بوتل کا انتخابی نشان مل گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس 18 گھوٹکی سے پیپلزپارٹی کے دو رہنما مد مقابل ہیں، جام مہتاب ڈہر اپنی ہی پارٹی کے شہریارشر کےخلاف الیکشن لڑیں گے۔

    پی ایس 18 گھوٹکی سے شہریارشر کو تیر جبکہ مہتاب ڈہر کو بوتل کانشان مل گیا ہے۔

    پیپلزپارٹی کے مقامی عہدیداران نے جام مہتاب ڈہر کیخلاف پارٹی قیادت سے کارروائی کا مطالبہ کردیا ہے۔

    پیپلزپارٹی کےاعلیٰ وفد نے جام مہتاب ڈہر کو شہریارشرکے حق میں دستبرداری کی ہدایت کی ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: جنرل نشستوں سے حصہ لینے والی خواتین کی فہرست

    الیکشن 2024 پاکستان: جنرل نشستوں سے حصہ لینے والی خواتین کی فہرست

    پاکستان میں عام انتخابات 8 فروری کو شیڈول ہیں اور الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کو انتخابی نشان بھی الاٹ کر دیے ہیں جبکہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے امیدواروں کو ٹکٹ بھی جاری کریے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن 2024 میں مرد امیدواروں کے ساتھ خواتین کی اکثریت بھی انتخابی مقابلے میں حصہ لے رہی ہیں، جبکہ اس سال 2018 کے عام انتخابات کے بعد ووٹرز کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    الیکشن کمیشن کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں ووٹرز کی مجموعی تعداد 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار  760 ہے جس میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 6 کروڑ  92 لاکھ 63 ہزار 704 اور خواتین ووٹرزکی تعداد 5 کروڑ 93 لاکھ 22 ہزار 56 ہے۔

    خواتین کی فہرست

    پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) نے خواتین امیدواروں کو 6 جنرل نشستوں کے ٹکٹ جاری کیے ہیں جن میں مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف، سائرہ افضل تارڑ، نوشین افتخار، شازرہ منصب علی، تہمینہ دولتانہ اور سیدہ شہربانو بخاری شامل ہیں۔

    پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر نفیسہ شاہ اور شازیہ مری کو ٹکٹ ہولڈرز کے طور پر میدان میں اتارا ہے۔

    جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 21 خواتین کو ’ریکارڈ‘ قومی اسمبلی کے ٹکٹ جاری کیے ہیں۔

    پی ٹی آئی نے پنجاب میں اٹک سے سابق ایم این اے ایمان طاہر صادق، راولپنڈی سے سابق ایم پی اے سیمابیہ طاہر، سیالکوٹ سے وزیراعظم کے سابق مشیر عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ امتیاز ڈار، لاہور سے سابق ایم این اے عالیہ حمزہ ملک، سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد، قصور سے سابق ایم این اے سدرہ فیصل، ملتان سے شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو قریشی، وہاڑی سے سابق ایم این اے نذیر جٹ کی صاحبزادی عائشہ نذیر جٹ، بہاولنگر سے شوکت بسرا کی اہلیہ مسز طلعت بسرا اور بہاولپور سے سابق ایم این اے کنول شوزاب کو ٹکٹ جاری کیے ہیں۔

    پی ٹی آئی نے رحیم یار خان سے محترمہ قمر جاوید وڑائچ، مظفر گڑھ سے مسز حمیرا احمد خان، لیہ سے سابق ایم این اے مجید نیازی کی اہلیہ مسز عنبر مجید نیازی اور ڈیرہ غازی خان (ڈی آئی خان) سے سابق وزیر زرتاج گل وزیر کو قومی اسمبلی کا ٹکٹ دیا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خیرپور سے عنبرین ملک، سانگھڑ سے حمیدہ مسعود شاہ، تھرپارکر سے مہرالنساء بلوچ، مٹیاری سے نازش فاطمہ بھٹی، ٹنڈو الیار سے روزینہ بھٹو، دادو سے شبانہ نواب بجارانی کو قومی اسمبلی کے ٹکٹ جاری کیے جبکہ خیبرپختونخوا کے حلقہ این اے 30 پشاور سے ایم این اے شاندانہ گلزار کو ٹکٹ دیا ہے۔

    اس کے علاوہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) فردوس عاشق اعوان سیالکوٹ کے حلقہ این اے 130 سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی نئی فہرست جاری

    الیکشن 2024 پاکستان : رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی نئی فہرست جاری

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی نئی فہرست جاری کر دی، جس میں پاکستان تحریک انصاف بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی نئی فہرست جاری کر دی ، پاکستان تحریک انصاف رجسٹرڈ جماعتوں میں شامل ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے پاس اس وقت 166 رجسٹرڈ سیاسی جماعت ہیں۔

    گزشتہ ہفتے الیکشن کمیشن نے 13 جماعتوں کو ڈی لسٹ کر دیا تھا، ڈی لسٹ ہونے والی جماعتوں میں پاکستان نیشنل مسلم لیگ، سنی تحریک، آل پاکستان مینارٹی الائنس، پاکستان امن پارٹی،آل پاکستان تحریک اورعوامی پارٹی پاکستان شامل تھیں۔

    اس کے علاوہ بہاولپور نیشنل عوامی پارٹی، سب کا پاکستان پارٹی، نیشنل پیس کونسل پارٹی، پاکستان برابری پارٹی اور نظام مصطفیٰ پارٹی ، مسیحی عوامی پارٹی اور پاکستان قومی یکجہتی پارٹی کو بھی فہرست سے نکال دیا گیا تھا۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ متعدد شوکاز نوٹس کے باوجود تیرہ سیاسی جماعتوں نے غیرسنجیدہ رویہ اپنائے رکھا۔

  • 5 سال بعد لاہور میں شیر واپس آئے گا ، ترقی واپس آئے گی، مریم نواز

    5 سال بعد لاہور میں شیر واپس آئے گا ، ترقی واپس آئے گی، مریم نواز

    لاہور : مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز کا کہنا ہے کہ 5 سال بعد لاہورمیں شیر واپس آئے گا اورترقی کا پہیہ جہاں رکا تھا وہیں سے شروع کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے گجومتہ میں انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور سے وعدہ ہے شیر کو جتواؤ دن رات خدمت کریں گے ، کہیں سے میٹروبس اور کہین اسپیڈوبس گزر رہی ہے، جگہ جگہ آپ کو نوازشریف کے منصوبے نظرآئیں گے۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ لاہور میں ن لیگ نے خدمت کے ریکارڈ قائم کیے تھے، جو پچھلے 4 سال لاہور میں گھسے وہ کوئی ترقی نہیں کرسکے، لاہور کو لاوارث بنادیا کوئی کوڑا اٹھانے والا نہیں، ان کو 8فروری کو لاہور سے اٹھا کر باہر پھینک دینا ہے۔

    ٓن لیگی رہنما نے کہا کہ 8 فروری کے بعد ترقی کا پہیہ جہاں سے رکا تھا وہیں سے شروع کریں گے، 5سال بعد لاہور میں شیر واپس آئے گا،ترقی واپس آئے گی، جتنی مہریں شیر پر لگیں گی اتنی تیزی سے ترقی ہوگی۔

    انھوں نے سوال کیا کہ 8 فروری کو لاہور میں کون دوڑے گا، 5 سال بعد شیر واپس آئے گا، لاہور اور پنجاب سمیت پورےپاکستان کی تقدیر بدلیں گے۔

    مریم نواز نے عوام سے اپیل کی 8 فروری کو سب نکلیں گے اورشہر کو مہر لگائیں گے، ملک سے مہنگائی کا خاتمہ ہوگا۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: گوگل نے پاکستان میں انتخابی سرچ ٹرینڈ کا صفحہ جاری کر دیا

    الیکشن 2024 پاکستان: گوگل نے پاکستان میں انتخابی سرچ ٹرینڈ کا صفحہ جاری کر دیا

    کراچی: دنیا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے پاکستان میں انتخابی سرچ ٹرینڈ کا صفحہ جاری کر دیا۔

    8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کے باعث پاکستانیوں کی بڑی تعداد سیاسی جماعتوں، اُن کے نامزد امیدواروں اور دیگر متعلقہ موضوعات کے بارے میں آن لائن معلومات تلاش کریں گے تاکہ انہیں انتخابی عمل میں مدد حاصل ہو سکے۔

    ذرائع ابلاغ اور عوام کو اس ڈیٹا تک آسان رسائی  کی غرض سے گوگل نے ’’گوگل ٹرینڈز پاکستان جنرل الیکشن (Google Trends Pakistan General Election) ‘‘کے نام سے ایک صفحہ متعارف کرایا ہے۔

    ان صفحات پر انتخابات میں حصہ لینے والی جماعتوں کے بارے میں سوالات، موضوعات اور دلچسپیوں کے حوالے سے معلومات کو پیش کرتا ہے۔ اس صفحے پر ملک کے ہر حصے میں، انتخابات کے حوالے سے تلاش کیے جانے والے  ٹاپ موضوعات مثلاً معیشت، ٹیکس اور اجرتوں کےبارے میں  اعداد و شمار شامل ہیں۔

    گوگل ٹرینڈز پیچ کے تمام چارٹس کو کسی بھی ویب سائٹ پر شامل کیا جا سکتا ہے جہاں یہ خود بخود اپ ڈیٹ بھی ہوتے رہیں گے۔

    واضح رہے کہ گوگل ٹرینڈز کی جانب سے پاکستان میں متعارف کردہ یہ صفحہ عام انتخابات کے حوالے سے کسی قسم کا  سروے نہیں ہے اور نہ ہی  ووٹنگ کے بارے میں رجحانات کو ظاہر کرتا ہے۔

    یہ صفہ محض وقت گزرنے کے ساتھ مقامی سطح پر مخصوص موضوعات کے بارے میں لوگوں کی دلچسپی اور تلاش کو ظاہر کرتا ہے، کسی خاص سوال میں اضافہ، اس بات کی عکاسی نہیں کرتا کہ کوئی سیاسی جماعت کسی بھی معنوں میں ’زیادہ مقبول‘ ہے یا ’جیت ‘ رہی ہے۔

    رجحانات کے صفحے کو زیادہ سے زیادہ کارآمد بنانے اور معلومات کے حصول کے لیے گوگل نیوز انیشی ایٹو ویب سائٹ (Google News Initiative’s Website)   ملاحظہ کیجیے۔

  • عوام دوست حکومت بناکر دکھائیں گے، بلاول بھٹو

    عوام دوست حکومت بناکر دکھائیں گے، بلاول بھٹو

    لاڑکانہ: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ الیکشن میں جیت عوام کی ہوگی اور عوام دوست حکومت بناکر دکھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سابق وزیراعلیٰ ایوب کھوڑو کے پوتے اسد کھوڑو کی رہائشگاہ پہنچے، جہاں فریال تالپور و دیگر رہنماؤں نے اسد کھوڑوکی جانب سےمنعقدہ تقریب میں شرکت کی۔

    اس موقع پر چیئرمن پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ عام انتخابات کےانعقادکا وقت آگیاہے، خیبرپختونخوا سے کراچی تک صرف پیپلزپارٹی انتخابی میدان میں ہے، آج پی پی منشور کا 10نکاتی ایجنڈاعوامی معاشی معاہدے کو لانچ کریں گے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہماراسیاسی مقابلہ ایک ہی جماعت سےہے، الیکشن میں پیپلزپارٹی شیر کے شکار کا بندوبست کرے گی، جیت عوام کی ہوگی اور عوام دوست حکومت بناکر دکھائیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کے پاس ہی غربت، مہنگائی اور بےروزگاری کے حل کا منشور ہے۔

    بلاول نے پارٹی رہنما اور کارکنان سےعوامی معاشی معاہدے کے منشور کو گھر گھر پہنچانےکی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مشکل حالات میں ہے،پی پی کےپاس تمام منصوبہ بندی موجودہے۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ ہمیں سندھ بھرمیں سیٹیں چاہیں عوام پیپلزپارٹی کاساتھ دے، اپناووٹ ضائع نہ کریں تاکہ سندھ بھرمیں کام ہوسکے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان :   بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام شروع

    الیکشن 2024 پاکستان : بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام شروع

    اسلام آباد: الیکشن 2024 کے لیے امیدواروں کی حتمی فہرست اجرا کے بعد بیلٹ پیپرزکی چھپائی کا کام شروع ہوگیا، مجموعی طور پر 25 کروڑ بیلٹ پیپرز پرنٹ کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں میں تیزی آگئی ، تینوں کمپنیوں نے بیلٹ پیپرزکی چھپائی کا کام شروع کردیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ کمپنیوں میں پرنٹنگ کارپوریشن پاکستان، پاکستان پوسٹ فاؤنڈیشن اور نیشنل سیکورٹی پرنٹنگ کمپنی شامل ہیں۔

    خصوصی فیچرزپرمبنی بیلٹ پیپرزکی چھپائی کی جائے گی، عام انتخابات میں واٹرمارک بیلٹ پیپرز کا استعمال کیا جا رہا ہے، تینوں کمپنیاں 10 کروڑ ، 9 کروڑ اور 6 کروڑبیلٹ پیپرز پرنٹ کریں گی، مجموعی طورپر25کروڑبیلٹ پیپرزپرنٹ کیے جائیں گے۔

    امیدواروں کی حتمی فہرست اجرا کے بعد بیلٹ پیپر چھپائی کاکام شروع ہوگیا ہے ، پہلےمرحلےمیں بلوچستان کےانتخابی حلقوں کیلئےبیلٹ پیپر چھاپے جانے کاامکان ہے ، اس کے بعد سندھ کےانتخابی حلقوں کے بیلٹ پیپر کی چھپائی ہوگی۔

    بیلٹ پیپرکی چھپائی اورترسیل کی حفاظت کیلئےفول پروف اقدامات کئےگئےہیں، بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور رکھنے کی جگہ پر سیکیورٹی تعینات ہے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن سے بیلٹ پیپرز کے حتمی نمونے دینے کے بعد بیلٹ پیپرزکی چھپائی جاری ہے، اگر کوئی شیٹ خراب پرنٹ ہوئی تو ای سی اور سیکیورٹی حکام کی موجودگی میں تلف کیا جائے گا۔