Tag: الیکشن 2024 پاکستان:

  • الیکشن 2024 پاکستان : مسلم لیگ ن کا انتخابی منشور  آج پیش کئے جانے کا امکان

    الیکشن 2024 پاکستان : مسلم لیگ ن کا انتخابی منشور آج پیش کئے جانے کا امکان

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کا انتخابی منشور تیار کرلیا گیا ، منشور میں صحت ، تعلیم ، معیشت ، لائیو اسٹاک ، زراعت سمیت دیگر شعبہ جات پرتوجہ دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کا انتخابی منشور آج پیش کئے جانے کا امکان ہے، پارٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ عوام کا روزگار،معیار زندگی بہتر بنانے سے متعلق ن لیگ کا منشور تیار کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کےمنشور میں صحت ، تعلیم ، معیشت ، لائیو اسٹاک ، زراعت سمیت دیگر شعبہ جات پرتوجہ دی گئی ہے۔

    ن لیگ ذرائع نے کہا کہ منشور میں تعلیم کے شعبے پر بہت زیادہ توجہ دی گئی ہے، تعلیمی شعبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اور دانش اسکول سسٹم کو فروغ دیا جائے گا۔

    ن لیگ کا ای و ڈیجیٹل لائبریریوں کے قیام و فروغ ، نیشنل اسکول نیوٹریشن پروگرام اور ہائر ایجوکیشن کو 13 فیصد سے بڑھاکر30 فیصد تک لانے کا پلان ہے۔

    مسلم لیگ ن کا مقصد ملک میں زرعی ،صنعتی انقلاب لانا ہے، تقریباً 1.2 ملین ٹیوب ویل کو شمسی توانائی پر منتقل کرنا ن لیگ کا بنیادی مقصد ہے۔

  • پنجاب میں پی پی کے امیدواروں کو ‘تیر کا نشان’ جاری نہ کرنے کا انکشاف، چیف الیکشن کمشنر کو خط

    پنجاب میں پی پی کے امیدواروں کو ‘تیر کا نشان’ جاری نہ کرنے کا انکشاف، چیف الیکشن کمشنر کو خط

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر راجہ کے نام خط میں نامزد امیدواروں کو غلط نشانات کے اجرا پر تحفظات کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں پی پی کے امیدواروں کو تیر کا نشان جاری نہ کرنے کا انکشاف سامنے آیا، اس سلسلے میں انچارج الیکشن سیل پیپلزپارٹی تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر کے نام خط لکھا۔

    جس میں پیپلزپارٹی نے نامزد امیدواروں کو غلط نشانات کے اجرا پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی پی 21 چکوال سے نامزد امیدوار کو تیر کا نشان الاٹ نہیں کیا گیا، پی پی 21 چکوال سے راجہ امجد نور پیپلزپارٹی کا ٹکٹ ہولڈر ہے۔

    انچارج الیکشن سیل پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پی پی 20 چکوال سے پی پی کے نامزد امیدوار چوہدری نوشاد کو تیر کا نشان الاٹ نہیں ہوا،چوہدری نوشاد خان کو آزاد امیدوار کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔

    خط میں کہا گیا کہ پیپلزپارٹی چکوال کے ریٹرننگ آفیسر کو تحفظات سے آگاہ کر چکی ہے، چیف الیکشن کمشنر پیپلزپارٹی کے اٹھائے گئے مسئلہ کا نوٹس لیں اور پی پی امیدواروں کو تیر کا نشان الاٹ کرنے کی احکامات دیئے جائیں۔

    تاج حیدر کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پی پیپلزپارٹی کو تیر کے نشان سے محروم رکھا جا رہا ہے اور پی پی ٹکٹ ہولڈرز کو تیر کا نشان الاٹ نہیں کیا جا رہا، پیپلزپارٹی کو پنجاب کی صورتحال پر شدید تحفظات ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ الیکشن ایکٹ کے تحت پارٹی ٹکٹ، سرٹیفکیٹ جمع کرانا لازم ہے، الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 66 ًابہام سے پاک، واضح ہے،آئینی جمہوریت کا بنیادی ڈھانچہ سیاسی جماعتیں ہیں۔

    رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ شہریوں کو آزاد حیثیت میں الیکشن کا اختیار ہے، آزاد امیدواروں کی موجودگی میں ہارس ٹریڈنگ کیلئے راستہ کھلتا ہے، کارکردگی، نظریہ، منشور کی بنیاد پر ووٹ کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔

    چیف الیکشن کمشنر کے نام خط میں کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 66 پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور الیکشن کمیشن مسئلہ کے حل کیلئے فوری، ضروری اقدامات کرے ساتھ ہی ریٹرننگ آفیسرز کو واضح احکامات جاری کرے۔

  • الیکشن کمیشن نے توہین آمیز انتخابی نشان جاری کیے: بابر اعوان

    الیکشن کمیشن نے توہین آمیز انتخابی نشان جاری کیے: بابر اعوان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کسی صورت الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کرے گی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پچ ہی اکھاڑدی گئی، لوگ وکٹ اٹھا کر بھاگ گئے، بلّا ہم سے چھن گیا، اس سب کے باوجود ہم الیکشن سے باہر نہیں نکلیں گے۔

    پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان کہتے ہیں الیکشن کمیشن نے توہین آمیز انتخابی نشان جاری کیے ہیں جو آئین کے آرٹیکل چودہ کی خلاف ورزی ہیں، پی ٹی آئی ایک جمہوری پارٹی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف پہلے بھی لڑائی کر کے جاچکا ہے، نواز شریف کو لانے سے اب کوئی استحکام نہیں آئے گا، ایسے الیکشن ہوئے تو 2 ماہ بھی حکومت نہیں چل سکے گی۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ جو بھی صورتحال ہو پارٹی ہر حال میں الیکشن میں حصہ لے گی، جو بھی صورتحال ہو پارٹی اوربانی کا نقطہ نظر یہ ہے کہ ہم الیکشن میں کھڑے ہیں، مرد میدان ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ وکٹ بھی ہو، پچ بھی اور مخالف بھی۔

  • الیکشن 2024 پاکستان :  پرنٹنگ کارپوریشنز کو بیلیٹ پیپرز کی چھپائی کی منظوری

    الیکشن 2024 پاکستان : پرنٹنگ کارپوریشنز کو بیلیٹ پیپرز کی چھپائی کی منظوری

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے الیکشن 2024 کے لئے پرنٹنگ کارپوریشنزکو بیلیٹ پیپرز کی چھپائی کی منظوری دے دی، تقریبا 25 کروڑ بیلیٹ پیپرز چھاپے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں الیکشن 2024 کی تیاریوں کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا ،جس میں پرنٹنگ کارپوریشنز کو بیلیٹ پپیز کی چھپائی کی منظوری دے دی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں عام انتخابات کے لیے بیلیٹ پپیرز کی چھپائی کی منظوری دی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں تقریبا 25 کروڑ بیلیٹ پیپرز چھاپنے کا فیصلہ کیا ہے، الیکشن کمیشن واٹر مارک بیلیٹ پیپرز چھاپے گا، عام انتخابات کے لیے تین پرنٹنگ مشینوں سے بیلیٹ پیپرز چھپوائے جائیں گے۔

    الیکشن کمیشن نے بیلیٹ پیپرز کی چھپائی کے موقع پر پرنٹنگ کارپوریشنز کی سیکیورٹی سخت کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

  • الیکشن 2024: مخصوص نشستوں کی فہرست جاری

    الیکشن 2024: مخصوص نشستوں کی فہرست جاری

    الیکشن کمیشن نے سندھ سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی فہرست جاری کر دی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ میں خواتین اور اقلیتی نشستوں کیلئےکاغذات کی جانچ پڑتال مکمل کر لی گئی ہے جس کے بعد مخصوص نشستوں کی فہرست جاری کر دی گئی ہے۔

    سندھ اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر 83 امیدوار مدمقابل ہوں گے جب کہ قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر48امیدوار آمنے سامنے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اقلیتی نشستوں پر38 امیدوار مدمقابل ہوں گے انتخابات کے بعد ترجیحی فہرستوں کے مطابق امیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری ہوگا ہر پارٹی کیلئےجنرل نشستوں پر خواتین امیدواروں کی 5 فیصد نمائندگی لازم ہے۔

    الیکشن کمیشن نے ہدایت کی کہ سیاسی جماعتیں 5 روز میں جنرل نشستوں پر امیدواروں کی فہرست جمع کرائیں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : بڑے بڑے امیدوار میدان میں! کون ہوگا کس کے مدِ مقابل؟

    الیکشن 2024 پاکستان : بڑے بڑے امیدوار میدان میں! کون ہوگا کس کے مدِ مقابل؟

    اسلام آباد : الیکشن کے لئے پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی اپنے اپنے امیدوار میدان میں اتار دیئے ہیں ، کئی حلقوں میں بڑے بڑے امیدوار ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 8 فروری کو الیکشن ہونے جارہے ہیں ،امیداروں کی فہرستیں تیار ہوگئی ہیں، اس بڑے مقابلے میں بڑے بڑے امیدوار میدان میں ہیں۔

    این اے 130 لاہور سے قائد ن لیگ میاں نوازشریف کا مقابلہ پی ٹی آئی کی یاسمین راشد سے ہوگا، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو این اے 127 لاہور سے میدان میں اتریں گے، جہاں پی ٹی آئی امیدوار ظہیر عباس ان کے مدمقابل ہوں گے۔

    سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان این اے 265 پشین سے الیکشن لڑیں گے، ان کا مقابلہ پی ٹی آئی کے سید ظہور آغا کریں گے۔

    این اے 100 فیصل آباد سے ن لیگ کے رانا ثنااللہ کو پی ٹی آئی کے ڈاکٹر نثار حسین ٹف ٹائم دیں گے، این اے 76 پر ن لیگ کے احسن اقبال کا مقابلہ پی ٹی آئی کے کرنل (ر) جاوید سے ہوگا۔

    این اے 242 کراچی کیماڑی اور این اے 247 کراچی وسطی میں ایم کیو ایم پاکستان کے مصطفیٰ کمال کا ٹاکرا پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل سے ہوگا۔

    این اے 246 کراچی غربی پرایم کیوایم پاکستان کے امین الحق اور امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان سے دو دو ہاتھ کریں گے۔

    این اے 171 سیالکوٹ سے ن لیگ کے خواجہ آصف سے مقابلہ پی ٹی آئی کے سابق رہنما عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ امتیاز ڈار سے ہوگا۔

    این اے 56 روالپنڈی پر سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشیدکا لیگی امیدوار حنیف عباسی اور پی ٹی آئی کے شہریارریاض سے ہوگا۔

    آئی پی پی کے فرخ حبیب نے تمام حلقوں سے کاغذات واپس لے لیے ہیں، پی ٹی آئی کےشفقت محمود بھی الیکشن سے دستبردار ہوگئے ہیں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان :  آج تمام جماعتوں کے امیدواروں کی حتمی فہرستیں جاری کی جائے گی

    الیکشن 2024 پاکستان : آج تمام جماعتوں کے امیدواروں کی حتمی فہرستیں جاری کی جائے گی

    کراچی : الیکشن کمیشن آج تمام جماعتوں کے امیدواروں کی حتمی فہرستیں جاری کرے گا اور امیدواروں کو آج ہی انتخابی نشان بھی الاٹ کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات 2024 کا ایک اور اہم مرحلہ مکمل ہوگیا، الیکشن کمیشن آج تمام جماعتوں کےامیدواروں کی حتمی فہرستیں جاری کرے گا۔

    جس کے بعد امیدواروں کو آج ہی انتخابی نشان بھی الاٹ کیے جائیں گے جبکہ مخصوص نشستوں کی اسکروٹنی بھی آج ہی مکمل کی جائےگی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کاغذات نامزدگی کے اجرا اور وصولی ،عبوری لسٹ لگانے کا انتخابی مرحلہ مکمل ہوا، اسکرونٹی،اپیلٹ ٹریبونل میں اس کیخلاف اعتراضات اور کاغذات کی واپس لینے کا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق آج امیدواروں کونشان الاٹ کرکےحتمی انتخابی فہرستیں جاری ہوں گی اور 8 فروری کوملک بھرمیں پولنگ ہوگی۔

    گذشتہ روز الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان کی مکمل فہرست جاری کی تھی تاہم بلے کا نشان انتخابی فہرست میں موجود نہیں تھا ، سیاسی جماعتوں کے لئے 145 انتخابی نشان مختص کیے گئے ہیں جبکہ آزاد امیدواروں کے لئے 177 انتخابی نشان بھی فہرست میں مخصوص ہیں۔

    اس سے قبل الیکشن کمیشن نے 13 سیاسی جماعتوں کو ڈی لسٹ کرتے ہوئے 2 سیاسی جماعتوں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دی تھی۔

  • الیکشن 2024: ایم کیو ایم پاکستان کے امیدواران کی فہرست

    الیکشن 2024: ایم کیو ایم پاکستان کے امیدواران کی فہرست

    ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی سے قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں سے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواران کی فائنل فہرست جاری کر دی۔

    قومی اسمبلی کے امیدوار

    1) ڈاکٹر فوزیہ حمید حلقہ این اے 229 ڈسٹرکٹ ملیر

    2) آسیہ اسحق، حلقہ این اے 232 ڈسٹرکٹ کورنگی

    3) جاوید حنیف، حلقہ این اے 233 ڈسٹرکٹ کورنگی

    4) عامر معین پیرزادہ، حلقہ این اے 234 ڈسٹرکٹ کورنگی

    5) اقبال محسود، حلقہ این اے 235 ڈسٹرکٹ ایسٹ

    6) حسان صابر، حلقہ این اے 236 ڈسٹرکٹ ایسٹ

    7) روؤف صدیقی، حلقہ این اے 237 ڈسٹرکٹ ایسٹ

    8) صادق افتخار، حلقہ این اے 238 ڈسٹرکٹ ایسٹ

    9) ارشد ووہرہ، حلقہ این اے 240 ڈسٹرکٹ ساوتھ

    10) ڈاکٹر فاروق ستار، حلقہ این اے 241 ڈسٹرکٹ ساوتھ

    11) مصطفٰی کمال، حلقہ این اے 242 ڈسٹرکٹ کیماڑی

    12) ہمایوں عثمان، این اےحلقہ 243 ڈسٹرکٹ کیماڑی

    13) ڈاکٹر فاروق ستار، حلقہ این اے 244 ڈسٹرکٹ ویسٹ

    14) حفیظ الدین، حلقہ این اے 245 ڈسٹرکٹ ویسٹ

    15) امین الحق، حلقہ این اے 246 ڈسٹرکٹ ویسٹ

    16) خواجہ اظہارالحسن، حلقہ این اے 247 ڈسٹرکٹ سینٹرل

    17) ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، حلقہ این اے 248 ڈسٹرکٹ سینٹرل

    18) احمد سلیم صدیقی، حلقہ این اے 249 ڈسٹرکٹ سینٹرل

    19) فرحان چشتی، حلقہ این اے 250 ڈسٹرکٹ سینٹرل

     

    صوبائی اسمبلی کے امیدوار

     

    1) کرن مسعود، پی ایس 87

    2) حمیدالظفر، پی ایس 89

    3) شارق جمال، پی ایس 90

    4) محمد ابو بکر، پی ایس 91

    5) ارسلان احمد، پی ایس 92

    6) یاسر الدین، پی ایس 93

    7) نجم مرزا، پی ایس 94

    8) شمشاد خان تنولی، پی ایس 95

    9) شبیر قائمخانی، پی ایس 96

    10) شوکت علی، پی ایس 97

    11) ارسلان پرویز، پی ایس 98

    12) سید فرحان انصاری، پی ایس 99

    13) انجینئر سید عثمان، پی ایس 100

    14) معید انور، پی ایس 101

    15) عامر صدیقی، پی ایس 102

    16) فیصل رفیق، پی ایس 103

    17) محمد دانیال، پی ایس 104

    18) محمد دلاور، پی ایس 108

    19) افتخار قائمخانی، پی ایس 109

    20) شارق نسیم، پی ایس 110

    21) فیاض الحق، پی ایس 111

    22) محمد اکرم پی ایس 112

    23) فہیم احمد، پی ایس 113

    24) فیاض قائمخانی، پی ایس 114

    25) احمد بلال، پی ایس 115

    26) محمد راحیل، پی ایس 116

    27) شیخ عبداللہ، پی ایس 117

    28) نصیر احمد، پی ایس 118

    29) علی خورشیدی، پی ایس 119

    30) مظاہر امیر، پی ایس 120

    31) سید اعجازالحق، 121

    32) ریحان اکرم، پی ایس 122

    33) عبدالوسیم، پی ایس 123

    34) عبدالباسط، پی ایس 124

    35) عادل عسکری، پی ایس 125

    36) افتخار عالم، پی ایس 126

    37) محمد معاز محبوب، پی ایس 127

    38) طحہ احمد، پی ایس 128

    39) معاز مقدم، پی ایس 129

    40) جمال احمد، پی ایس 130

  • الیکشن 2024 پاکستان:  ن لیگ کا لاہور سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے لئے امیدواروں کے ناموں کا اعلان

    الیکشن 2024 پاکستان: ن لیگ کا لاہور سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے لئے امیدواروں کے ناموں کا اعلان

    لاہور: مسلم لیگ ن نے الیکشن کے لئے لاہور سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے لئے پارٹی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ نے الیکشن کے لئے لاہور سے پارٹی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا، جس کے تحت حمزہ شہباز این اے 118 ،مریم نواز این اے 119سےامیدوار ہوں گے.

    ایاز صادق این اے 120 ،روحیل اصغر این اے 121 سے ، این اے 122 سےسعد رفیق ،این اے 123 سےشہباز شریف ، این اے 124 سےرانا مبشر ،این اے 125 سے افضل کھوکھر اور این اے 126 سے ملک سیف الملوک کھوکھر ن لیگ کےامیدوار ہوں گے۔

    این اے 127 سےعطا تارڑ ،این اے 129 سےمیاں نعمان امیدوار ہوں گے جبکہ این اے 130سےقائدمسلم لیگ ن نواز شریف الیکشن لڑیں گے۔

    ن لیگ کے لاہور سے 2 سابق ارکان قومی اسمبلی پارٹی ٹکٹ حاصل نہ کر سکے ، پارٹی ٹکٹ حاصل نہ کرنےوالوں میں ملک ریاض اور وحید عالم خان شامل ہیں۔

    دوسری جانب ن لیگ نے لاہور سے صوبائی اسمبلی کیلئے بھی پارٹی امیدواروں کا اعلان کر دیا ، جس میں پی پی 145سےسمیع اللہ ،146سے غزالی سلیم بٹ ن لیگ کے امیدوار نامزد کئے گیے۔

    پی پی 147 سے حمزہ شہباز ، پی پی 148سےمجتبیٰ شجاع الرحمان ، پی پی170سےرانا احسن شرافت ،پی پی 168سےفیصل ایوب ، پی پی 161سے عمرسہیل ضیا ،پی پی 169سےملک خالدپرویزکھوکھر کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔

    پی پی 171سے ملک اشتیاق احمد ، پی پی 172سےرانامشہود ، پی پی 173سے میاں مرغوب،174سے بلال یاسین ،162سے شہبازعلی کھوکھر، پی پی 164 سےشہبازشریف ،پی پی 165 سے شہزاد نذیر الیکشن لڑیں گے۔

    اس کے علاوہ پی پی 166سے محمد انس محمود ، پی پی 167 سےعرفان شفیع کھوکھر ، پی پی 168سےفیصل ایوب،پی پی 161سے عمرسہیل ضیا بٹ ، پی پی 169سےملک خالدپرویزکھوکھر اور 171سے ملک اشتیاق احمد کو امیدوارنامزد کیا گا ہے۔

    پی پی 172سے رانامشہود , پی پی 173سے میاں مرغوب،174سے بلال یاسین اور 162سے شہبازعلی کھوکھر الیکشن لڑیں گے۔

  • الیکشن  2024 پاکستان : انتخابی نشان کی مکمل فہرست جاری،  بلے کا نشان شامل نہیں

    الیکشن 2024 پاکستان : انتخابی نشان کی مکمل فہرست جاری، بلے کا نشان شامل نہیں

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان کی مکمل فہرست جاری کردی، جس میں بلے کے نشان کو شامل نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان کی مکمل فہرست جاری کر دی تاہم بلےکا نشان انتخابی فہرست میں موجود نہیں۔

    سیاسی جماعتوں کے لئے 145 انتخابی نشان مختص کیے گئے ہیں جبکہ آزاد امیدواروں کے لئے 177 انتخابی نشان بھی فہرست میں مخصوص ہیں۔

    انتخابی نشان کی فہرست ریٹرننگ افسران کو بھجوادی گئی، مجموعی طور پر 329 انتخابی نشانات کی فہرست بھیجی گئی ہے، امیدواروں کو کل انتخابی نشان الاٹ کیے جائیں گے۔

    خیال رہے ملک بھرمیں کاغذات نامزدگی واپس لینے کا آج آخری دن ہے، الیکشن کمیشن نےامیدواروں کی سہولت کے لئےمقرر وقت میں توسیع کردی اب امیدوار آج رات نو بجے تک اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن امیدواروں کی حتمی فہرست آج ہی جاری کرے گا، الیکشن کمیشن کے مطابق سیاسی جماعتیں اور آزاد امیدوار چھ فروری تک اپنی انتخابی مہم چلاسکتےہیں۔

    الیکشن کمیشن نےقومی اورصوبائی اسمبلیوں میں خواتین اوراقلیتوں کی مخصوص نشستوں کےلیے الیکشن پروگرام میں تبدیلی کی تھی، مخصوص نشستوں کے لیےکاغذات نامزدگی کی پڑتال تیرہ جنوری تک جاری رہے گی۔

    مخصوص نشستوں پرریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیل سولہ جنوری تک دائرکی جا سکے۔