Tag: الیکشن 2024 پاکستان:

  • الیکشن 2024 پاکستان : مسلم لیگ (ق) کا ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ کرنے کا فیصلہ

    الیکشن 2024 پاکستان : مسلم لیگ (ق) کا ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ کرنے کا فیصلہ

    لاہور : مسلم لیگ (ق) نے ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا ہمارے امیدوار جہاں کھڑے ہوں گے ہم بھی وہیں کھڑے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی زیر صدارت پاکستان مسلم لیگ ق کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ مسلم لیگ ق نے ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کو مسترد کردیاہے، ق لیگ نے اپنی ذات کی حد تک ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کو مسترد کیا ہے۔

    مسلم لیگ ق کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اپنے امیدواروں کو دہرے معیار کا شکار نہیں ہونے دیں گے ، ہم نے جن امیدواروں سے وعدہ کیا تھا ان کے ساتھ ہیں، ہمارے امیدوار جہاں کھڑے ہوں گے ہم بھی وہیں کھڑے ہوں گے۔

    اجلاس میں چوہدری سالک نے کہا کہ ن لیگ نے ہمارے مطلوبہ حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کردیئے ہیں، پارٹی قیادت کا فیصلہ ہے ،ہم دہرے معیار کا شکار نہیں ہوں گے اور ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں کریں گے۔

    چوہدری سالک حسین کا کہنا تھا کہ ہم بنا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کےالیکشن میں مقابلے کے لیےتیار ہیں، ہمارےدیگرامیدوار وں کے مقابلے میں ن لیگ نےٹکٹ جاری کر دیے۔

    ق لیگی رہنما نے کہا کہ ق لیگ نے ہمیشہ پاکستان اور عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئےکردار ادا کیا ، گجرات سے بھی میرے اورمیرےبھائی کے خلاف ن لیگ نے ٹکٹ جاری کیا، چوہدری شافع حسین نے بھی اس بات پر اتفاق کیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے جن امیدواروں سے عہد کیا وہ ہمارے ساتھ ہیں ، ن لیگ ہمارے امیدواروں کامقابلہ کرے گی تو ہم بھی ساتھیوں کےساتھ کھڑے ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق ق لیگ کو مطلوبہ تعداد میں ایم این اے، ایم پی ایز کی نشستیں دینے سے انکار کیا گیا۔

  • الیکشن 2024  پاکستان : 13 سیاسی جماعتوں کو ڈی لسٹ کردیا گیا

    الیکشن 2024 پاکستان : 13 سیاسی جماعتوں کو ڈی لسٹ کردیا گیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے 13 سیاسی جماعتوں کو ڈی لسٹ کرتے ہوئے 2 سیاسی جماعتوں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے 15 سیاسی جماعتوں کے انٹرا پارٹی انتخابات پر محفوظ فیصلہ سنادیا ، جس میں 13 سیاسی جماعتوں کو ڈی لسٹ کردیا گیا۔

    فیصلے میں الیکشن کمیشن نے 2 سیاسی جماعتوں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ، جن میں جےیوپی نورانی اور :پاکستان مسلم لیگ جناح شامل ہیں ، پاکستان مسلم لیگ جناح کو انتخابی نشان الاٹ کردیاگیا۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ متعدد شوکاز نوٹس کے باوجود تیرہ سیاسی جماعتوں نے غیرسنجیدہ رویہ اپنائے رکھا۔

    الیکشن کمیشن نے پاکستان نیشنل مسلم لیگ، سنی تحریک، آل پاکستان مینارٹی الائنس، پاکستان امن پارٹی،آل پاکستان تحریک اورعوامی پارٹی پاکستان ایس کو ڈی لسٹ کردیا۔

    اس کے علاوہ بہاولپور نیشنل عوامی پارٹی، سب کا پاکستان پارٹی، نیشنل پیس کونسل پارٹی، پاکستان برابری پارٹی اور نظام مصطفیٰ پارٹی کو بھی رجسٹرڈ جماعتوں کی فہرست سے نکال دیا گیا جبکہ مسیحی عوامی پارٹی اور پاکستان قومی یکجہتی پارٹی کو بھی ڈی لسٹ کردیا گیا۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : ن لیگ نے لاہور کے بڑے حلقے میں ٹکٹوں کی تقسیم کا معاملہ حل کر لیا

    الیکشن 2024 پاکستان : ن لیگ نے لاہور کے بڑے حلقے میں ٹکٹوں کی تقسیم کا معاملہ حل کر لیا

    لاہور : مسلم لیگ ن نے این اے 121 سے شیخ روحیل اصغر کو این اے 120 سے ایاز صادق کو ٹکٹ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ نے لاہور کے بڑے حلقے میں ٹکٹوں کی تقسیم کا معاملہ حل کر لیا ، شیخ روحیل اصغر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 121 سے الیکشن کریں گے جبکہ ایاز صادق کو این اے 120 سے ن لیگ کا ٹکٹ سے دیاگیا ہے۔

    ن لیگ نے این اے 120 میں سہیل شوکت بٹ سے کاغذات نامزدگی واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے، سہیل شوکت بٹ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 151 سے الیکشن لڑیں گے۔

    دوسری جانب خوشاب میں ن لیک پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم پر پارٹی تقسیم ہوگئی، مسلم لیگ نون پنجاب کی نائب صدر سابق وفاقی وزیر سمیرا ملک کو پارٹی نے حلقہ این اے ستاسی سے ٹکٹ جاری نہیں کیا بلکہ ملک شاکر بشیر اعوان کو ٹکٹ جاری کر دیا، جس پرسمیرا ملک نے آزاد حثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : ٹکٹوں کی تقسیم ، ن لیگ میں اختلافات سامنے آنے لگے

    الیکشن 2024 پاکستان : ٹکٹوں کی تقسیم ، ن لیگ میں اختلافات سامنے آنے لگے

    لاہور : پنجاب بھرمیں ٹکٹوں کی تقسیم پر ن لیگ میں اختلافات سامنے آنے لگے، کئی رہنماؤں نے پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں اور انتخابی گہما گہمی آہستہ بڑھ رہی ہے۔

    جہاں سیاسی جماعتوں کی جانب سے منشور اور امیدواروں کا اعلان کیا جارہا ہے وہیں ٹکٹوں کی تقسیم پر مسلم لیگ ن کے اندر اختلافات سامنے آرہے ہیں۔

    پنجاب بھرمیں ٹکٹوں کی تقسیم پرن لیگ میں اختلافات سامنے آنے لگے، ن لیگ کی سابق پارلیمانی سیکرٹری عائشہ رجب بلوچ پارٹی قیادت سے ناراض ہیں۔

    عائشہ رجب بلوچ نے این اے ستانوے تاندلیاں والا سے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ سرگودھا این اے چوراسی سے بھی چوہدری حامد نے ٹکٹ نہ ملنے پر آزاد حیثیت سے لڑنے کا اعلان کیا۔

    چوہدری حامد حمید نے حامیوں کےہمراہ پارٹی قیادت کےخلاف نعرےبھی لگائے، این اے چوراسی سے ٹکٹ نہ ملنے پر ن لیگ کے دیرینہ ساتھی راجہ اسلم نے بھی پارٹی چھوڑدی، جس کے بعد راجہ اسلم کو ق لیگ نے پی پی ستائیس سے ٹکٹ جاری کردیا۔

    ساہیوال میں بھی ن لیگ اختلافات کا شکار ہے ، طفیل جٹ، ملک عامر، مبشرحسن اور اسد خان بلوچ سمیت بیشترامیدواروں کا آزاد حیثیت سےالیکشن لڑنے کا امکان ہے۔

    دانیال عزیز بھی پارٹی سے خفا ہیں، ان کا کہنا ہے کہ جو بچے چلنے کے قابل نہیں،ان کولاکرپارٹی تباہ کی جارہی ہے، تمام عہدے گھر میں بانٹنےہیں تو ہم کیا انڈیاچلے جائیں۔

  • الیکشن 2024 کیلیے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم

    الیکشن 2024 کیلیے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم

    عام انتخابات 2024 سے متعلق وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق 8 فروری کو ہونے والے الیکشن کے لیے کنٹرول روم کے ذریعے انتخابی عمل کی سیکیورٹی کی صورتحال کی نگرانی کی جائےگی۔

    کنٹرول روم نیشنل ایکشن پلان کے کوآرڈینیٹر بریگیڈیئر شہزاد نذیر کی سربراہی میں قائم کیا گیا ہے جس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ڈپٹی سیکرٹری طاہر اکبر اعوان کنٹرول روم کے ممبر ہوں گے جب کہ سیکشن آفیسرمبشرحسن کو کوآرڈی نیشن آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔

    سیکرٹری داخلہ آفتاب درانی کی ہدایت پرکنٹرول روم کےقیام کانوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

  • ق لیگ نے ن لیگ کی وکٹ گرادی

    ق لیگ نے ن لیگ کی وکٹ گرادی

    سرائے عالمگیر: مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ محمد اسلم نے مسلم لیگ ق میں شمولیت اختیار کرلی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ن لیگ سے ق لیگ میں شامل ہونے والے راجہ محمد اسلم نے کہا کہ مسلم لیگ ق کے ٹکٹ سے الیکشن میں بھرپور حصہ لیں گے۔

    چوہدری وجاہت حسین نے کہا کہ این اے 62 سے پینل مکمل ہوگیا ہے، راجہ محمد اسلم کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

    چوہدری وجاہت حسین نے پی پی 27 سے راجہ اسلم، پی پی 28 سے نعیم کوٹلہ کو ٹکٹ جاری کردیے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ این اے 62 سے مسلم لیگ ن کے خلاف بھرپور الیکشن لڑیں گے، این اے 62 سے چوہدری موسیٰ الٰہی ق لیگ کے امیدوار ہوں گے۔

  • لودھراں کی سیٹ پر ن لیگ اور جہانگیر ترین کے درمیان کیا چل رہا ہے؟

    لودھراں کی سیٹ پر ن لیگ اور جہانگیر ترین کے درمیان کیا چل رہا ہے؟

    لاہور: استحکام پاکستان پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان لودھراں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا معاملہ طے نہیں پا سکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ کے بڑوں نے آئی پی پی سربراہ جہانگیر ترین سے لودھراں سے الیکشن نہ لڑنے کی درخواست کی تھی، انھوں نے اصرار کر کے کہا کہ لودھراں کی بجائے وہ ملتان سے الیکشن لڑ لیں۔

    تاہم جہانگیر ترین نے لودھراں کی نشست ن لیگ کے لیے نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین نے طے کیا ہے کہ وہ ہر صورت لودھراں سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔

    5 سیاسی جماعتوں کا سندھ میں بیشتر قومی و صوبائی نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق

    ادھر لودھراں کے مختلف ارکان اسمبلی نے جہانگیر ترین سے رابطے کیے ہیں اور مختلف اہم شخصیات کی جانب سے جلد جہانگیر ترین کی حمایت کے اعلان کا امکان ہے۔

    پی ٹی آئی کے اہم امیدوار عبدالعلیم خان کے حق میں دستبردار

  • 5 سیاسی جماعتوں کا سندھ میں بیشتر قومی و صوبائی نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق

    5 سیاسی جماعتوں کا سندھ میں بیشتر قومی و صوبائی نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق

    کراچی: الیکشن 2024 کے سلسلے میں شہر قائد میں 5 سیاسی جماعتوں کے درمیان گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں بیش تر نشستوں پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں قومی و صوبائی نشستوں پر اہم سیاسی جماعتوں کے درمیان سیٹ ایڈجسمنٹ کا اتفاق ہوا ہے، این اے229، این اے 230، این اے 231 ملیر پر ن لیگ کو دیگر جماعتوں کا سپورٹ ملنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی ایس 105 پر جی ڈی اے کے عرفان اللہ مروت تمام جماعتوں کے متفقہ امیدوار ہونے کا امکان ہے، این اے 239 لیاری کی نشست پر جے یو آئی یا آزاد امیدوار عبدالشکور شاد مشترکہ امیدوار ہونے کا امکان ہے، جب کہ این اے 232 کورنگی کی نشست پر فیصلہ ہونا باقی ہے، ن لیگ اس نشست پر اویس نورانی کو ٹکٹ دینے کی خواہش مند ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی ایس 107 پر ن لیگ کے تنویر جدون مشترکہ امیدوار ہونے کا امکان ہے، اے این پی ایک صوبائی نشست پر امیدوار نامزد کرے گی اور دیگر جماعتیں حمایت کریں گی، پی ایس 106 لیاری پر جے یو آئی امیدوار ناصر محمود کو اتحادی سپورٹ کریں گے۔

    پی ایس 114 کیماڑی پی ایس 111 کیماڑی پر جے یو آئی کا امیدوار نامزد ہونے کا امکان ہے، این اے 211 میرپور خاص پر ن لیگ کے امیدوار اتحادی جماعتوں کے مشترکہ امیدوار ہونے کا امکان ہے، این اے 205 پر ن لیگ کے اصغر شاہ امیدوار ہوں گے۔

    پی ٹی آئی کے اہم امیدوار عبدالعلیم خان کے حق میں دستبردار

    ذرائع کے مطابق این اے 216 پر بشیر میمن پیپلز پارٹی کے مخدوم جمیل کے مد مقابل الیکشن لڑیں گے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ علامہ راشد سومرو لاڑکانہ میں بلاول بھٹو کے مدمقابل الیکشن لڑیں گے، پی ایس 18 گھوٹکی، کشمور اور شکارپور کی نشستوں پر جے یو آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی ایس 5، پی ایس 6، پی ایس 9 پر ن لیگ کے امیدوار کھڑے ہوں گے، شکارپور، کشمور اور جیکب آباد کی اکثریتی نشستوں پر جے یو آئی اور چند پر ن لیگ کے امیدوار نامزد ہونے کا امکان ہے۔