Tag: الیکشن 2024 پاکستان:

  • الیکشن 2024 پاکستان : شکایات درج کرانے کے لیے پہلی مرتبہ واٹس ایپ کا  استعمال

    الیکشن 2024 پاکستان : شکایات درج کرانے کے لیے پہلی مرتبہ واٹس ایپ کا استعمال

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے عام انتخابات سے متعلق شکایات درج کرانے کے لیے پہلی مرتبہ واٹس ایپ استعمال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کی مانیٹرنگ کےلیے کنٹرول روم قائم کردیا۔

    شکایات درج کرانے کے لیے پہلی مرتبہ واٹس ایپ استعمال کیا گیا ہے، ای میل اور یونیورسل فون نمبر پر پورے ملک سے شکایات درج کرائی جاسکتی ہیں۔

    صوبائی سطح پر چار کنٹرول روم قائم کیےگئے ہیں جبکہ بتیس ریجنل مانیٹرنگ کنٹرول رومزانتخابی عمل کی نگرانی کررہےہیں اور ایک سو چوالیس ضلعی مانیٹرنگ ٹیمیں بھی شکایات کے ازالے کےلیے اقدامات کر رہی ہیں۔

    چھبیس دسمبر سے اب تک چھ سو پچیس افراد کو نوٹسز جبکہ دو سو باون امیدواروں کوشوکاز نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔

    اس کے علاوہ ایک سو چھپن لوگوں کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جرمانےہوئےہیں ، بارہ ہزار دوسو چھتیس وال چاکنگ اور ہورڈنگز کو ہٹایا گیا جبکہ دوسو اکیس شکایات میں سے ایک سو اٹھاون حل کی گئیں۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا پی ٹی آئی کے امیدواروں اور کارکنوں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا پی ٹی آئی کے امیدواروں اور کارکنوں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے امیدواروں اور کارکنوں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا دانستہ طور پر لوگوں کو اٹھانا بالکل بھی مناسب نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی امیدواروں اور کارکنوں کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس عامر فاروق نے شعیب شاہین ،علی بخاری کی درخواست پر احکامات جاری کیے۔

    وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے پاس جتنی درخواستیں آئیں اسی دن کارروائی ہوئی، الیکشن کمیشن نے آئی جی اسلام آباد کو معاملہ دیکھنے کا حکم دیا۔

    ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا تھا کہ 112 امیدواروں میں سے صرف 2 نے ایسے الزامات لگائے، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے تو ان کی ہی شکایات آنی ہیں نا تو ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ ہم نے تمام جماعتوں کو ایک جیسی لیول پلیئنگ فیلڈدی۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے ایس ایس پی آپریشنز سے استفسار کیا واقعی؟ ایس ایس پی آپریشنز نے جواب دیا کہ بالکل، اس قسم کی کوئی صورتحال نہیں، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے یقینی بنائیں کہ کسی کارکن کو ہراساں نہ کیا جائے، دانستہ طور پر لوگوں کو اٹھانا بالکل بھی مناسب نہیں۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آپ ذمہ داری لے رہے ہیں تو آپ نے اس بات کو یقینی بھی بنانا ہے، عوام کا اعتماد ہی سب سے اہم ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : این اے 234 کورنگی کا معرکہ کون سر کرے گا؟

    الیکشن 2024 پاکستان : این اے 234 کورنگی کا معرکہ کون سر کرے گا؟

    پاکستان بھر میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کی تیاریاں اپنے آخری مراحل میں ہیں، مختلف جماعتوں کے امیدواران ووٹروں کا دل جیتنے اور ان کی حمایت حاصل کرنے کی تگ و دو میں مصروف عمل ہیں۔

    اس حوالے سے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بھی انتخابات کی گہما گہمی جاری ہے، شہر قائد میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 234 میں عوام کو کیا مسائل درپیش ہیں؟ اور قوم کا درد رکھنے والے ان امیداواران کے پاس ان کے حل کیلئے کیا پلان ہے؟ اس رپورٹ میں اس کا ایک مختصر سا احاطہ کیا گیا ہے۔

    کراچی کے ضلع کورنگی میں قومی اسمبلی کی کُل 3 نشستیں ہیں، جن میں سے ایک این اے 234ہے۔ یہ حلقہ گزشتہ انتخابات میں این اے 241 تھا اس حلقے کی مجموعی آبادی 10 لاکھ 14 ہزار 114ہے جبکہ کل ووٹرز 3 لاکھ 69 ہزار 230 ہیں۔

    حلقے کے اہم علاقوں میں کورنگی ڈیڑھ نمبر، ناصر کالونی، چکرا گوٹھ، ضیاءکالونی، قیوم آباد، بھٹائی کالونی، پی این ٹی سوسائٹی اور لکھنؤ سوسائٹی شامل ہے۔

    ماضی میں ان علاقوں سے ایم کیو ایم کامیاب ہوتی رہی ہے لیکن 2018ء کے الیکشن میں تحریک انصاف کے امیدوار فہیم خان 26 ہزار سے زائد ووٹ لے کر فاتح رہے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کے معین عامر 23 ہزار سے زائد ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

    اس بار تحریک انصاف کے حمایت یافتہ فہیم خان بوتل کے نشان کے ساتھ میدان میں ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے معین عامر، پیپلز پارٹی سے محمد علی راشد، جماعت اسلامی سے اختر حسین اور ٹی ایل پی سے عبدالستار مد مقابل ہیں۔

    گزشتہ انتخابات میں پانچ بڑی سیاسی پارٹیاں میدان میں تھیں ایم کیو ایم اور پی ایس پی کے الحاق کے بعد اب صرف چار بڑی پارٹیاں میدان میں ہیں، جن میں متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی شامل ہیں۔

    کراچی کے حلقہ این اے 234میں جہاں سے 2018 کےعام انتخابات میں تحریک انصاف کے اکرم چیمہ کامیاب ہوئے تھے ان کے استعفی دینے کے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین یہاں سے منتخب ہوئے تھے۔

    ان علاقوں کے مسائل کی بات کی جائے تو ملک کے دیگر شہروں کے عوام کی طرح یہاں کے لوگوں کو بھی بجلی، پانی، گیس، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اور سیوریج کے بنیادی مسائل کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ کھیلوں کے میدانوں کا فقدان اور بچوں کیلئے تفریحی اور تعلیمی سہولیات کی عدم دستیابی بھی ان ہی مسائل میں شامل ہیں۔

    300یونٹ فری بجلی کی فراہمی مشکل ہے ناممکن نہیں : علی راشد

    rashid

    کورنگی کے اس حلقے سے پیپلزپارٹی کے امیدوار علی راشد اپنی کامیابی کے حوالے سے کافی پرامید دکھائی دیتے ہیں، نمائندہ اے آر وائی ویب سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی پی اس حلقے میں پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئی ہے۔ یہاں سے ماضی میں کامیاب ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے دو اراکین اسمبلی اور تقریباً 3ہزار سے زائد کارکنان نے پی پی میں شمولیت اختیار کی۔

    انہوں نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات میں عوام نے اپنے ووٹ کی طاقت سے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو کامیاب بنایا، لوگ ہم پر اعتبار کرکے اپنے مسائل لے کر آتے ہیں جسے ہمارے نمائندے بخوبی حل بھی کرتے ہیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی جانب سے ایک جلسے میں عوام کو 300یونٹ فری بجلی کی فراہمی کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں علی راشد نے کہا کہ یہ کام مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس نے معاشی پلان بھی دیا ہے اور ہمارا تھنک ٹینک اس مسئلے پر غور و فکر کے بعد لائحہ عمل ترتیب دے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے عوام میں جا کر یہ کہنے میں شرم محسوس ہوتی ہے کہ میں ان سے بنیادی مسائل کے حل کی بات کروں کیونکہ وہ ان کا حق اور میری ذمہ داری ہے۔ اگر میں اپنی یہ ذمہ داری احسن طریقے سے پوری کرلوں گا تو میں خود کو کامیاب سمجھوں گا۔
    ایم کیو ایم کی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اختیارات کا رونا نہیں روئیں گے کیونکہ ہمارے پاس اختیارات بھی ہیں اور وسائل بھی۔ اسی لیے عوام ہم پر اعتماد کررہے ہیں۔

    بنیادی مسائل حل کرنے کے اختیارات ضلعی حکومتوں کو ملنے چاہئیں : عامر معین

    aamir

     

    کورنگی کے اس حلقے کے متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار عامر معین نے اپنی جیت اور پیپلز پارٹی کے امیدوار کی کامیابی سے متعلق کہا کہ یہ جماعت کبھی یہاں سے کامیاب نہیں ہوئی بڑے بڑے ہورڈنگز لگا کر یا پیسے کی چمک دکھا کر ووٹ نہیں لیے جاسکتے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے آئین میں ترمیم کیلئے 3 تجاویز پیش کی ہیں جس کا مقصد یہی ہے کہ عوام کے تمام بنیادی مسائل کا حل اس کو پورا کرنے کی ذمہ داری ضلعی حکومتوں کو دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایم کیو ایم نے صفائی ستھرائی اور پانی کی فراہمی کا مسئلہ کافی حد تک حل کردیا تھا جس کے بعد میں آنے والوں ان کاموں کو تسلسل سے نہیں کیا۔

    عامر معین نے کہا کہ ہم اپنے حلقے کے نوجوانوں کو مفت کمپیوٹر کورسز کروانے کا ادارہ رکھتے ہیں اور اس سے پہلے بھی ہم نے کورنگی 5 میں ایک ایسا ہی مرکز قائم کیا تھا جو آج بھی تعلیم کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

    متحدہ امیدوار نے بتایا کہ ہماری انتخابی مہم کامیابی سے جاری ہے اور عوام کی جانب سے مثبت رد عمل اور جوش و خروش کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ایم کیو ایم کے ہاتھ مظبوط کیے جائیں۔

    بلے کا نشان نہ چھنتا تو مخالفین کی ضمانتیں ضبط ہوجاتیں : فہیم خان

    faheem

    پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار فہیم خان نے اپنی گفتگو میں کہا کہ انشاءاللہ آنے والا دور پی ٹی آئی کا ہے اور اگر بات کی جائے شکست کی تو اگر بلا کا نشان چھینا نہیں گیا ہوتا تو مخالفین کی ضمانتیں ضبط ہوجاتیں پر اب بھی الحمداللہ بوتل کے نشان پر عمران خان صاحب کا ووٹر ان سب کو تاریخی شکست سے دوچار کرے گا اور بہت بڑے مارجن سے اس حلقہ این اے 234 میں جیت عمران خان کی ہوگی۔

    عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی سے متعلق سوال کے جواب میں فہیم خان نے کہا کہ ہم نے پچھلی بار بھی عوام سے کوئی جھوٹا وعدہ نہیں کیا تھا اور اپنے حلقہ کیلئے 1 ارب 75 کروڑ روپے کا فنڈ منظور کرواکر کام کروائے۔

    سڑکیں گلیاں سیوریج کا نظام اور پانی کی لائنیں اور پمپس لگوائے گئے یہاں تک کہ دو علاقوں میں تو سرے سے سیوریج کا نظام موجود ہی نہیں تھا اور بچے سیوریج کے کنوؤں میں گر کر مرجاتے تھے وہاں نئے سرے سے سیوریج کا نظام ڈالا گیا اور گراؤنڈز اور پارکس تعمیر کروائے گئے اب جیتنے کے بعد مزید بھی کام کروائیں گے۔

    ہم نے اپنی حیثیت سے بڑھ کر کراچی کیلئے کام کیا، اختر حسین قریشی

    akhtar

    حلقہ 234 سے جماعت اسلامی کے امیدوار اختر حسین قریشی نے بتایا کہ حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں کارکنان نے جس طرح گراؤنڈ پر کراچی کی گلیوں اور شاہراہوں میں جو کام کیا وہ کسی سے ڈھکا سے چھپا نہیں۔ اور اے آر وائی نیوز کے تازہ سروے میں بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ جماعت اسلامی کے کاموں اور اس کی کاوشوں کو عوام کی جانب سے سراہا جا رہا ہے۔

    گیس اور بجلی کی عدم دستیابی اور زائد بلنگ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے اپنی استطاعت سے بڑھ کر اس مسئلے کے حل کیلئے کام کیا اور ہم منتخب ہونے کے بعد کے الیکٹرک اور ایسی ایس جی سی کے حوالے سے مؤثر اقدامات کریں گے۔

    Hussain

    جہاں تک سیوریج اور پانی کی فراہمی کا معاملہ ہے تو جماعت اسلامی کے بلدیاتی نمائندوں نے شہر میں پانی کی فراہمی کا مسئلہ 60فیصد تک حل کردیا ہے اور ساتھ ہی سیوریج کے مسائل بھی حل کیے جارہے ہیں کیونکہ سارا نظام پمپنگ سے ہٹا کر نالوں پر منتقل کردیا گیا ہے جو قانوناً جرم بھی ہے۔

    انتخابی مہم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس حلقے کے تمام علاقوں میں کارکنان بھر پور مہم جاری رکھے ہوئے ہیں اور عوامی پذیرائی دیکھ کر یہ کہا جاسکتا ہے کہ جماعت اسلامی یہاں سے تمام جماعتوں کو شکست دے کر کامیابی کا جھنڈا گاڑے گی۔

    دوسری جانب حلقے کے عوام کا اے آر وائی ویب سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں اس حلقے کے مسائل حل نہیں کیے گئے، سیوریج کا نظام تباہ ہے سڑکیں ٹھوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور علاقے میں پینے کا پانی بھی نایاب ہے، اب دیکھتے ہیں کہ نیا آنے والا نمائندہ ہمیشہ کی طرح عوام کو محض دلاسے اور امیدیں دے گا یا کوئی عملی اقدامات کرکے ہمارے مسائل حل کرے گا۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: ملک بھر میں بیلٹ پیپرز کی ترسیل آج مکمل کر لی جائے گی

    الیکشن 2024 پاکستان: ملک بھر میں بیلٹ پیپرز کی ترسیل آج مکمل کر لی جائے گی

    اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ 8 فروری 2024 کو ہونے والے کے عام انتخابات کیلئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ ملک بھر میں بیلٹ پیپرز کی ترسیل آج مکمل کر لی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بیلٹ پیپرز کی ترسیل آج مکمل کر لی جائے گی، عام انتخابات کیلئے قومی و صوبائی کے 859 حلقوں کیلئے 26 کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان نے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام مکمل کر لیا، بیلٹ پیپرز اور انتخابی سامان کی ترسیل شروع کردی گئی، سامان کی ترسیل کیلئے پرنٹنگ کارپوریشن کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

    پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان نے چھپائی سے متعلق الیکشن کمیشن کو آگاہ کر دیا، الیکشن کمیشن کی منظوری کے بعد سامان متعلقہ ریٹرننگ افسران کو روانہ کیا جارہا ہے، پرنٹنگ کارپوریشن نے اسلام آباد، کے پی اور نارتھ ریجن کے بیلٹ پیپرز کیپرنٹنگ کی۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: اس بار 2018 سے زائد کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے

    الیکشن 2024 پاکستان: اس بار 2018 سے زائد کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے

    قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے کاغذات نامزدگی اور اپیلوں کے اعداد و شمار جاری کردیے گئے، اس بار پہلے سے زیادہ کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات2024 میں پچھلی بار 2018 میں ہونے والے انتخابات سے زائد کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے ہیں۔ 2024 میں قومی اسمبلی امیدواروں کے 13.70 فیصد کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 2018 میں قومی اسمبلی امیدواروں کے 10.4 فیصد کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے تھے۔ ملک بھر میں انتخابی ٹریبونلز نے قومی اسمبلی کے 68.56 فیصد امیدواروں کی اپیلیں منظور کیں۔

    پاکستان بھرمیں انتخابی ٹریبونلز نے قومی اسمبلی کے 31.43 فیصد امیدواروں کی اپیلیں مسترد کیں۔ ٹریبونلز نے صوبائی اسمبلیوں کے 66.66 فیصد امیدواروں کی اپیلیں منظورکیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ ٹریبونلز نے صوبائی اسمبلیوں کے 33.33 فیصد امیدواروں کی اپیلیں مسترد کیں۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کیلئے جمع 88.06 فیصد کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے

    قومی اور صوبائی اسمبلیوں کیلئے جمع 11.93 فیصد کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔ قومی و صوبائی اسمبلیوں کیلئے دائر اپیلوں میں سے 67.38 فیصد اپیلیں منظور ہوئیں جبکہ 32.61 فیصد اپیلوں کو مسترد کردیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی کیلئے جمع 86.29 فیصد کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسران نے منظور کرلیے تھے۔ صوبائی اسمبلیوں کیلئے جمع 88.78 فیصد کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسران نے منظورکیے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: الیکشن کمیشن خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنیکا نوٹس لے، سپلا

    الیکشن 2024 پاکستان: الیکشن کمیشن خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنیکا نوٹس لے، سپلا

    کراچی: اساتذہ کی تنظیم سپلا نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے کا نوٹس لے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آر اوز خواتین اساتذہ کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اختیار کررہے ہیں۔ الیکشن کمیشن خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے کا نوٹس لے۔

    سپلا کا کہنا تھا کہ عمر رسیدہ اور بیمار اساتذہ کو بھی الیکشن ڈیوٹی کیلئے طلب کیا جارہا ہے۔ خواتین اساتذہ کی ڈیوٹی بہت دور پولنگ اسٹیشنز میں لگائی جارہی ہے۔

    عہدیداران نے کہا کہ آر اوز نے جو عملہ دیا ان کا نمبر بند یا کہیں ڈیوٹی لگی ہوئی ہے۔ آر اوز اپنی نااہلی چھپانے کیلئے نزلہ اساتذہ پرگرا رہے ہیں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: قومی، صوبائی اسمبلیوں کیلئے26 کروڑ بیلٹ پیپرز کی چَھپائی

    الیکشن 2024 پاکستان: قومی، صوبائی اسمبلیوں کیلئے26 کروڑ بیلٹ پیپرز کی چَھپائی

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کیلئے 26 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام مکمل کرلیا گیا۔ قومی و صوبائی اسمبلیوں کیلئے 26 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے جبکہ تینوں سرکاری پریس اداروں میں چھپائی کا کام مکمل کیا گیا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ بیلٹ پیپرز متعلقہ ڈی آر اوز اور نمائندوں کے حوالے کردیے۔ تمام صوبوں میں بیلٹ پیپرزکی ترسیل زمینی اور ہوائی طریقے سے کی گئی۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ عدالتی فیصلوں کے بعد متعدد حلقوں میں بیلٹ پیپرز دوبارہ چھاپنے پڑے۔ متعلقہ حلقوں میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام وقت پر مکمل کرلیں گے۔

    2018 میں 22 کروڑ بیلٹ پیپرزچھاپے گئے، 800 ٹن اسپیشل سیکیورٹی کاغذ استعمال ہوا۔ 2024 میں 26 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے، 2170 ٹن اسپیشل سیکیورٹی کاغذ استعمال کیا گیا۔

    ترجمان الیکش کمیشن آف پاکستان کا کہنا تھا کہ 2018 کے مقابلے میں اس بار امیدواروں کی تعداد 194 فیصد زیادہ ہے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: کراچی میں 50 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات ہونگے

    الیکشن 2024 پاکستان: کراچی میں 50 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات ہونگے

    ایڈیشنل آئی جی خادم حسین نے کہا ہے کہ الیکشن کے دوران کراچی میں 45 ہزار پولیس اہلکار ڈیوٹی دیں گے جبکہ 6 ہزار رینجرز اہلکار بھی فرائض انجام دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی خادم حسین رند کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گزشتہ الیکشن کے مقابلے میں اس بار صورتحال بہترہے۔ دورانِ الیکشن کراچی میں 45 ہزار پولیس اہلکار ڈیوٹی دیں گے۔

    ایڈیشنل آئی جی خادم حسین نے کہا کہ رینجرز کے 6 ہزار اہلکار اور دیگر اداروں کے لوگ بھی ہونگے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ کراچی بہت جلد سیکیور ہوجائے گا۔

    اےآئی جی نے کہا کہ گزشتہ رات بچے کی ہلاکت پر گرفتاریاں کی ہیں۔ خطرات موجود ہیں، ہائی اور ریڈالرٹ جاری کیا ہے۔ گزشتہ روز دھماکے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    انھوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک ہو پولیس اکیلی جرائم سے نہیں لڑسکتی۔ ٹیکنالوجی اور عوام کے تعاون سے جرائم پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

  • این اے 117 لاہور:  ٹکر کا مقابلہ ، عبدالعلیم خان اور ابرار الحق مضبوط امیدوار

    این اے 117 لاہور: ٹکر کا مقابلہ ، عبدالعلیم خان اور ابرار الحق مضبوط امیدوار

    پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے الیکشن میں بڑے بڑے سیاستدان میں میدان میں ہیں، استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے صدر عبدالعلیم خان لاہور کے حلقے این اے 117 اور پی پی 149 سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    لاہور کا قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 117 جسے لاہور کا گیٹ وے حلقہ کہا جاتا ہے، اس سے قبل یہ حلقے NA-121 جبکہ 2008 اور 2013 کے انتخابات میں NA-118 سے جانا جاتا تھا۔

    این اے 117 سے آئی پی پی کے صدرعبدالعلیم خان کو مضبوط امیدوار تصور کیا جارہا ہے کیونکہ حلقہ این اے 117 میں علیم خان کو مسلم لیگ ن کی حمایت حاصل ہیں، آئی پی پی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاہدے کے تحت ن لیگ نے علیم خان کے خلاف کسی بھی امیدوار کو نامزد نہیں کیا۔

    علیم خان جو کبھی بانی پی ٹی آئی کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے تاہم اب وہ اپنی سابق سیاسی جماعت پی ٹی آئی کے خلاف عام انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، این اے 117 لاہور میں آئی پی پی کے علیم خان دیگر 20 سے مدمقابل ہیں۔

    این اے 117 لاہور کے امیدواروں کی فہرست

    2018 میں علیم خان نے لاہور کے حلقہ پی پی 158 سے صوبائی اسمبلی کی نشست جیتی، جس کے بعد انہیں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی صوبائی کابینہ میں سینئر وزیر بنایا گیا تھا۔

    حلقہ این اے 117 شاہدرہ، راوی روڈ، ٹمبر مارکیٹ، بیگم کوٹ اور بادامی باغ جیسے علاقوں پر مشتمل ہیں، جو لاہور کے اہم حصے پر محیط ہے۔

    این اے 117 میں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 520,453 ہے جس میں 282,202 مرد ووٹرز اور 238,251 خواتین ووٹرز ہیں۔

    اس حلقے سے 15 سے مسلم لیگ ن کامیاب ہوتی آئی ہے، محمد ریاض ملک نے 2008، 2013 اور 2018 کے عام انتخابات میں لگاتار کامیابی حاصل کی۔

  • الیکشن 2024 پاکستان:  این اے169 میں ن  لیگ اور پی پی کے امیدوار کی جیت پر 5 لاکھ کا جوا

    الیکشن 2024 پاکستان: این اے169 میں ن لیگ اور پی پی کے امیدوار کی جیت پر 5 لاکھ کا جوا

    لیاقت پور: این اے 169 میں ن لیگ کے مخدوم مبین اور پیپلزپارٹی کےمخدوم مرتضیٰ محمود کی جیت پر 5 لاکھ کا جوا لگایا لیا گیا۔

    صوبہ پنجاب کے شہر لیاقت پور کے این اے169 میں ن لیگ اور پی پی کارکنوں میں نشست کی جیت پر 5 لاکھ کا جوا لگا۔

    ن لیگ کے مخدوم مبین اور پیپلزپارٹی کےمخدوم مرتضیٰ محمود کی جیت پر جوا لگایا گیا، جوئے کے رقم کا چیک اور معاہدے کی کاپی بھی منظر عام پر آگئی ہے

    معاہدے میں کہا گیا کہ کسی فریق کے امیدوار کی جیت پر دوسرا فریق 5 لاکھ دے گا، دونوں امیدواروں کے ہارنے پر معاہدہ منسوخ تصور کیا جائے گا۔

    ن لیگ اور پی پی کارکنوں نے معاہدہ اور چیک تیسرے فریق کے پاس رکھوا دیا ہے۔