Tag: الیکشن 2024

  • پی ٹی آئی کی تمام امیدواران کے لیے اہم ہدایات جاری

    پی ٹی آئی کی تمام امیدواران کے لیے اہم ہدایات جاری

    اسلام آباد: بلے کا نشان نہ ملنے کی صورت میں پی ٹی آئی کا ہنگامی پلان بی سامنے آ گیا، تمام قومی و صوبائی امیدواروں کو تحریک انصاف نظریاتی کے ٹکٹس جاری کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نظریاتی کا ٹکٹ منظر عام پر آ گیا ہے، یہ ٹکٹ چیئرمین پی ٹی آئی نظریاتی اختر اقبال ڈار کی جانب سے امیدواروں کو جاری کیا گیا ہے، اس پارٹی کو الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی نشان ’’بلے باز‘‘ الاٹ کیا گیا ہے۔

    ایک اعلامیے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ذمہ داران نے تمام امیدواروں کے لیے اہم ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ’تحریک انصاف نظریاتی‘ کے ٹکٹ آر اوز کو جمع کرائیں۔ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ٹکٹ ریٹرننگ افسران کو جمع کرانے کے بعد آر او دفتر اس کی وصولی کی رسید ضرور لیں۔

    امیدواروں کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ ٹکٹ جمع کرانے میں رکاوٹ پر ڈسٹرکٹ، صوبائی اور سینٹرل الیکشن کمیشن کو شکایات ای میل کی جائیں، کوئی ٹکٹ جمع نہیں کرتا یا جمع کروانے میں پولیس، آر او رکاوٹ ڈالتے ہیں تو فوری شکایت درج کرائیں۔

    یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ ضلعی اور صوبائی الیکشن کمشنر کو ایک تحریری شکایت جمع کروائیں، پولیس میں درخواست دیں، ہائیکورٹ میں پٹیشن کریں، اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کریں۔ پی ٹی آئی ذمہ داران نے کہا ہے کہ تمام ثبوت اور درخواستیں پارٹی کو بھی بھیجی جائیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے دعوے کے مطابق پی ٹی آئی نے اپنے امیدواروں کو ایک ایک ٹکٹ اضافی بھی دے رکھا تھا کہ اگر بیک اپ لائن استعمال کرنا پڑے تو تحریک انصاف نظریاتی کا ٹکٹ استعمال کیا جائے، اگر بلا نہ ہو میدان میں تو ’بلے باز‘ کا انتخابی نشان استعمال کیا جا سکے گا۔

  • 10 دن بہت  اہم ! بڑی پیش گوئی سامنے آگئی

    10 دن بہت اہم ! بڑی پیش گوئی سامنے آگئی

    خیر پور: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان کا کہنا ہے 10 دن اہم ہیں کچھ بھی ہوسکتا ہے لیکن یہ تو طے ہے کہ الیکشن وقت پر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سیاسی پیشگوئیوں کے حوالے سے شہرت رکھنے والے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انتخابات ہوں گے مگر10دن اہم ہیں کچھ بھی ہوسکتا ہے ،یہ تو طے ہے کہ الیکشن وقت پر ہوں گے۔

    ججزکےاستعفوں کے حوالے سے رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ججزکےاستعفےمستقبل کےلیےاچھاثابت نہیں ہوگا، احتساب سب کاہوناچاہیےاورسب دیکھ رہےہیں احتساب ہورہاہے۔

    منظور وسان نے کہا کہ ن لیگ پہلے کی طرح اب مقبول نہیں ، دیگرجماعتوں سےناراض لوگوں کے آنےسےپی پی کو فائدہ ہورہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزارت عظمی کے لیے پہلے مقابلہ سخت دکھائی دے رہا تھا مگر اب نہیں، اب صورتحال بلاول بھٹو کے حق میں جا رہی ہے، عوام کی خواہش ہے کہ اب نوجوان آگےآئیں۔

    الیکشن کے بعد بننے والی حکومت سے متعلق رہنما پی پی نے کہا کہ الیکشن جیتنےکےبعدپتہ لگےگامضبوط حکومت بنےگی یااتحادی۔

  • الیکشن 2024: کے پی اسمبلی کی تمام 115 نشستوں پر پی ٹی آئی امیدواروں کی فہرست جاری

    الیکشن 2024: کے پی اسمبلی کی تمام 115 نشستوں پر پی ٹی آئی امیدواروں کی فہرست جاری

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خیبر پختون خوا اسمبلی کی تمام 115 نشستوں پر امیدواروں کی فہرست جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پی کے 1، اپر چترال سے ثریا بی بی، پی کے 2، لوئر چترال سے فتح الملک علی ناصر، پی کے 3 سوات ون سے میاں شرافت علی، پی کے 4 سوات ٹو سے علی شاہ ایڈووکیٹ کو ٹکٹ جاری کر دیا گیا۔

    پی کے 5 سوات تھری سے اختر خان، پی کے 6 سوات فور سے فضل حکیم خان، پی کے 7 سوات فائیو سے ڈاکٹر امجد علی خان، پی کے 8 سوات سکس سے حمید الرحمان، پی کے 9 سوات سیون سے سلطان روم، پی کے 10 سوات آٹھ سے محمد نعیم، پی کے 11 اپر دیر ون سے گل ابراہیم خان، پی کے 12 اپر دیر ٹو سے محمد یامین پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی کے 13 اپر دیر تھری سے محمد انور خان، پی کے 14 لوئر دیر ون سے محمد اعظم خان، پی کے 15 لوئر دیر ٹو سے ہمایوں خان، پی کے 16 لوئر دیر تھری سے شفیع اللہ، پی کے 17 لوئر دیر فور سے عبیرالرحمان، پی کے 18 لوئر دیر فائیو سے لیاقت علی خان، پی کے 19 باجوڑ ون سے حمید الرحمان، پی کے 20 باجوڑ ٹو سے انور زیب خان، پی کے 21 باجوڑ تھری سے امجد خان، پی کے 22 باجوڑ فور سے گل داد خان پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    الیکشن 2024: اے این پی کو انتخابی نشان الاٹ

    پی کے 23 مالاکنڈ ون سے شکیل احمد، پی کے 24 مالاکنڈ ٹو سے مصور خان، پی کے 25 بونیر ون سے ریاض خان، پی کے 26 بونیر ٹو سے سید فخر جہاں، پی کے 27 بونیر تھری سے کبیر خان ایڈووکیٹ، پی کے 28 شانگلہ ون سے شوکت علی، پی کے 29 شانگلہ ٹو سے عبدالمنیم، پی کے 30 شانگلہ تھری سے صدر رحمان، پی کے 31 اپر کوہستان سے تہمینہ فہیم، پی کے 32 لوئر کوہستان سے کفایت اللہ، پی کے 33 کولائی پالس کوہستان سے مومنہ باسط، پی کے 34 بٹگرام ون سے زبیر خان، پی کے 35 بٹگرام ٹو سے تاج محمد تراند، پی کے 36 مانسہرہ ون سے منیر لغمانی ایڈووکیٹ پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی کیلیے امیدواروں کی فہرست جاری کر دی

    پی کے 37 مانسہرہ ٹو سے بابر سلیم خان، پی کے 38 مانسہرہ تھری سے زاہد چن زیب، پی کے 39 مانسہرہ فور سے اکرام غازی، پی کے 40 مانسہرہ فائیو سے عبدالشکور خان، پی کے 41 تور غر سے شکیلہ ربانی، پی کے 42 ایبٹ آباد ون سے نظیر عباسی، پی کے 43 ایبٹ آباد ٹو سے رجب علی عباسی، پی کے 44 ایبٹ آباد تھری سے افتخار خان جدون، پی کے 45 ایبٹ آباد فور سے مشتاق غازی، پی کے 46 ہری پور ون سے اکبر ایوب خان، پی کے 47 ہری پور ٹو سے ارشد ایوب خان، پی کے 48 ہری پور تھری سے ملک عدیل، پی کے 49 صوابی ون سے رنگیز خان، اور پی کے 50 صوابی ٹو سے عاقب اللہ پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی کے 51 صوابی تھری سے عبدالکریم خان، پی کے 52 صوابی فور سے فیصل خان تراکئی، پی کے 53 صوابی فائیو سے مرتضیٰ خان، پی کے 54 مردان ون سے زرشاد خان، پی کے 55 مردان ٹو سے طفیل انجم، پی کے 56 مردان تھری سے عامر فرزند، پی کے 57 مردان فور سے محمد ظاہر شاہ، پی کے 58 مردان فائیو سے محمد عبدالسلام، پی کے 59 مردان 6 سے طارق تریانی، پی کے 60 مردان 7 سے افتخار مشوانی، پی کے 61 مردان 8 سے احتشام خان ایڈووکیٹ، پی کے 62 چارسدہ ون سے خالد خان، پی کے 63 چارسدہ ٹو سے ارشد عمیر زئی، پی کے 64 چارسدہ تھری سے حمزہ نصیر خان پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی کے 65 چارسدہ فور سے فضل شکور، پی کے 66 چارسدہ فائیو سے عارف احمد زئی، پی کے 67 مہمند ون سے محبوب شیر، پی کے 68 مہمند ٹو سے ڈاکٹر اسرار شفیع، پی کے 69 خیبر ون سے عدنان قادری، پی کے 70 خیبر ٹو سے محمد سہیل آفریدی، پی کے 71 خیبر تھری سے عبدالغنی خان، پی کے 72 پشاور ون سے محمود جان، پی کے 73 پشاور ٹو سے علی زمان ایڈووکیٹ، پی کے 74 پشاور تھری سے ارباب جہانداد، پی کے 75 پشاور فور سے شہاب خان ایڈووکیٹ، پی کے 76 پشاور فائیو سے سمیع اللہ، پی کے 77 پشاور 6 سے شیر علی آفریدی، پی کے 78 پشاور 7 سے ارباب عاصم پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی کے 79 پشاور 8 سے تیمور جھگڑا، پی کے 80 پشاور 9 سے حمیدالحق، پی کے 81 پشاور 10 سے نورین عارف، پی کے 82 پشاور 11 سے کامران بنگش، پی کے 83 پشاور 12 سے مینہ خان آفریدی، پی کے 84 پشاور 13 سے فضل الہٰی، پی کے 85 نوشہرہ ون سے زرعالم خان، پی کے 86 نوشہرہ ٹو سے ادریس خان، پی کے 87 نوشہرہ تھری سے خلیل الرحمان، پی کے 88 نوشہرہ فور سے میاں عمیر کاکاخیل، پی کے 89 نوشہرہ فائیو سے اشفاق احمد، پی کے 90 کوہاٹ ون سے آفتاب عالم ایڈووکیٹ پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی کے 91 کوہاٹ ٹو سے داؤد آفریدی، پی کے 92 کوہاٹ تھری سے شفیق جان، پی کے 93 ہنگو سے شاہ تراب، پی کے 94 اورکزئی سے اورنگزیب خان، پی کے 96 کرم ٹو سے سید ارشاد حسین، پی کے 97 کرک ون سے خورشید عالم، پی کے 98 کرک ٹو سے سجاد خٹک، پی کے 99 بنوں ون سے زاہد اللہ، پی کے 100 بنوں ٹو سے پختون یار، پی کے 101 بنوں تھری سے شاہ محمد خان، پی کے 102 بنوں فور سے ملک عدنان، پی کے 103 شمالی وزیرستان ون سے علامہ اقبال داوڑ، پی کے 104 شمالی وزیرستان ٹو سے نیک محمد خان پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی کے 105 لکی مروت ون سے جوہر خان، پی کے 106 لکی مروت ٹو سے نور سلیم، پی کے 107 لکی مروت تھری سے طارق سعید، پی کے 108 ٹانک سے محمد عثمان، پی کے 109 اپر جنوبی وزیرستان آصف خان، پی کے 110 لوئر جنوبی وزیرستان عجب گل وزیر، پی کے 111 ڈی آئی خان ون سے کامران شاہ، پی کے 112 ڈی آئی خان ٹو سے علی امین گنڈاپور/فیصل امین گنڈاپور، پی کے 113 ڈی آئی خان تھری سے علی امین گنڈاپور/فیصل امین گنڈاپور، پی کے 114 ڈی آئی خان فور سے اسماعیل خان بلوچ، اور پی کے 115 ڈی آئی خان فائیو سے روشن بی بی پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : بڑے بڑے امیدوار میدان میں! کون ہوگا کس کے مدِ مقابل؟

    الیکشن 2024 پاکستان : بڑے بڑے امیدوار میدان میں! کون ہوگا کس کے مدِ مقابل؟

    اسلام آباد : الیکشن کے لئے پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی اپنے اپنے امیدوار میدان میں اتار دیئے ہیں ، کئی حلقوں میں بڑے بڑے امیدوار ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 8 فروری کو الیکشن ہونے جارہے ہیں ،امیداروں کی فہرستیں تیار ہوگئی ہیں، اس بڑے مقابلے میں بڑے بڑے امیدوار میدان میں ہیں۔

    این اے 130 لاہور سے قائد ن لیگ میاں نوازشریف کا مقابلہ پی ٹی آئی کی یاسمین راشد سے ہوگا، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو این اے 127 لاہور سے میدان میں اتریں گے، جہاں پی ٹی آئی امیدوار ظہیر عباس ان کے مدمقابل ہوں گے۔

    سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان این اے 265 پشین سے الیکشن لڑیں گے، ان کا مقابلہ پی ٹی آئی کے سید ظہور آغا کریں گے۔

    این اے 100 فیصل آباد سے ن لیگ کے رانا ثنااللہ کو پی ٹی آئی کے ڈاکٹر نثار حسین ٹف ٹائم دیں گے، این اے 76 پر ن لیگ کے احسن اقبال کا مقابلہ پی ٹی آئی کے کرنل (ر) جاوید سے ہوگا۔

    این اے 242 کراچی کیماڑی اور این اے 247 کراچی وسطی میں ایم کیو ایم پاکستان کے مصطفیٰ کمال کا ٹاکرا پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل سے ہوگا۔

    این اے 246 کراچی غربی پرایم کیوایم پاکستان کے امین الحق اور امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان سے دو دو ہاتھ کریں گے۔

    این اے 171 سیالکوٹ سے ن لیگ کے خواجہ آصف سے مقابلہ پی ٹی آئی کے سابق رہنما عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ امتیاز ڈار سے ہوگا۔

    این اے 56 روالپنڈی پر سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشیدکا لیگی امیدوار حنیف عباسی اور پی ٹی آئی کے شہریارریاض سے ہوگا۔

    آئی پی پی کے فرخ حبیب نے تمام حلقوں سے کاغذات واپس لے لیے ہیں، پی ٹی آئی کےشفقت محمود بھی الیکشن سے دستبردار ہوگئے ہیں۔

  • الیکشن 2024: ن لیگ اور آئی پی پی میں  6 قومی، 11 صوبائی نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ

    الیکشن 2024: ن لیگ اور آئی پی پی میں 6 قومی، 11 صوبائی نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن اور استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) میں قومی اسمبلی کی 6، اور صوبائی اسمبلی کی 11 نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ طے پا گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ قومی اسمبلی کے لیے لاہور، ٹیکسلا، خوشاب، ملتان، اور ساہیوال میں آئی پی پی کی حمایت کرے گی، ن لیگ کی جانب سے علیم خان، عون چوہدری، جہانگیر ترین، نعمان لنگڑیال، غلام سرور، اور گل اصغر کی حمایت کی جائے گی۔

    این اے 117 شاہدرہ لاہور سے علیم خان، این اے 128 لاہور پر عون چوہدری، این اے 149 ملتان سے جہانگیر ترین، اور این اے 143 چیچہ وطنی سے نعمان لنگڑیال کے لیے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی گئی ہے۔ علیم خان، ہاشم ڈوگر پنجاب اسمبلی کا بھی الیکشن لڑیں گے، اور ن لیگ حمایت کرے گی۔

    الیکشن 2024: اے این پی کو انتخابی نشان الاٹ

    الیکشن 2024: استحکام پاکستان پارٹی نے امیدواروں کا اعلان کر دیا

    پنجاب اسمبلی کے لیے لاہور، راولپنڈی، جہلم، خوشاب، فیصل آباد، قصور، بہاولپور، لیہ، کوٹ ادو، ساہیوال میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی گئی ہے، پی پی 149 لاہور سے علیم خان ، اور پی پی 180 قصور سے ہاشم ڈوگر کے لیے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی گئی۔

    واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز نے ن لیگ، آئی پی پی میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبر 10 جنوری کو نشر کی تھی

  • الیکشن 2024: ایم کیو ایم پاکستان کے امیدواران کی فہرست

    الیکشن 2024: ایم کیو ایم پاکستان کے امیدواران کی فہرست

    ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی سے قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں سے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواران کی فائنل فہرست جاری کر دی۔

    قومی اسمبلی کے امیدوار

    1) ڈاکٹر فوزیہ حمید حلقہ این اے 229 ڈسٹرکٹ ملیر

    2) آسیہ اسحق، حلقہ این اے 232 ڈسٹرکٹ کورنگی

    3) جاوید حنیف، حلقہ این اے 233 ڈسٹرکٹ کورنگی

    4) عامر معین پیرزادہ، حلقہ این اے 234 ڈسٹرکٹ کورنگی

    5) اقبال محسود، حلقہ این اے 235 ڈسٹرکٹ ایسٹ

    6) حسان صابر، حلقہ این اے 236 ڈسٹرکٹ ایسٹ

    7) روؤف صدیقی، حلقہ این اے 237 ڈسٹرکٹ ایسٹ

    8) صادق افتخار، حلقہ این اے 238 ڈسٹرکٹ ایسٹ

    9) ارشد ووہرہ، حلقہ این اے 240 ڈسٹرکٹ ساوتھ

    10) ڈاکٹر فاروق ستار، حلقہ این اے 241 ڈسٹرکٹ ساوتھ

    11) مصطفٰی کمال، حلقہ این اے 242 ڈسٹرکٹ کیماڑی

    12) ہمایوں عثمان، این اےحلقہ 243 ڈسٹرکٹ کیماڑی

    13) ڈاکٹر فاروق ستار، حلقہ این اے 244 ڈسٹرکٹ ویسٹ

    14) حفیظ الدین، حلقہ این اے 245 ڈسٹرکٹ ویسٹ

    15) امین الحق، حلقہ این اے 246 ڈسٹرکٹ ویسٹ

    16) خواجہ اظہارالحسن، حلقہ این اے 247 ڈسٹرکٹ سینٹرل

    17) ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، حلقہ این اے 248 ڈسٹرکٹ سینٹرل

    18) احمد سلیم صدیقی، حلقہ این اے 249 ڈسٹرکٹ سینٹرل

    19) فرحان چشتی، حلقہ این اے 250 ڈسٹرکٹ سینٹرل

     

    صوبائی اسمبلی کے امیدوار

     

    1) کرن مسعود، پی ایس 87

    2) حمیدالظفر، پی ایس 89

    3) شارق جمال، پی ایس 90

    4) محمد ابو بکر، پی ایس 91

    5) ارسلان احمد، پی ایس 92

    6) یاسر الدین، پی ایس 93

    7) نجم مرزا، پی ایس 94

    8) شمشاد خان تنولی، پی ایس 95

    9) شبیر قائمخانی، پی ایس 96

    10) شوکت علی، پی ایس 97

    11) ارسلان پرویز، پی ایس 98

    12) سید فرحان انصاری، پی ایس 99

    13) انجینئر سید عثمان، پی ایس 100

    14) معید انور، پی ایس 101

    15) عامر صدیقی، پی ایس 102

    16) فیصل رفیق، پی ایس 103

    17) محمد دانیال، پی ایس 104

    18) محمد دلاور، پی ایس 108

    19) افتخار قائمخانی، پی ایس 109

    20) شارق نسیم، پی ایس 110

    21) فیاض الحق، پی ایس 111

    22) محمد اکرم پی ایس 112

    23) فہیم احمد، پی ایس 113

    24) فیاض قائمخانی، پی ایس 114

    25) احمد بلال، پی ایس 115

    26) محمد راحیل، پی ایس 116

    27) شیخ عبداللہ، پی ایس 117

    28) نصیر احمد، پی ایس 118

    29) علی خورشیدی، پی ایس 119

    30) مظاہر امیر، پی ایس 120

    31) سید اعجازالحق، 121

    32) ریحان اکرم، پی ایس 122

    33) عبدالوسیم، پی ایس 123

    34) عبدالباسط، پی ایس 124

    35) عادل عسکری، پی ایس 125

    36) افتخار عالم، پی ایس 126

    37) محمد معاز محبوب، پی ایس 127

    38) طحہ احمد، پی ایس 128

    39) معاز مقدم، پی ایس 129

    40) جمال احمد، پی ایس 130

  • الیکشن  3 ماہ کیلئے ملتوی کرانے کی ایک اور قرارداد سینیٹ میں جمع

    الیکشن 3 ماہ کیلئے ملتوی کرانے کی ایک اور قرارداد سینیٹ میں جمع

    اسلام باد: سینیٹ میں الیکشن ملتوی کرانے کی ایک اور قرارداد جمع کرادی گئی، جس میں کہا ہے کہ سیکیورٹی چیلنجز کے پیش نظر انتخابات 3ماہ کے لئے ملتوی کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن 3 ماہ کیلئے ملتوی کرانے کی ایک اور قرارداد سینیٹ میں جمع کرادی گئی، قرارداد آزاد پارلیمانی گروپ کے سینیٹر ہدایت اللہ نے جمع کرائی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ سیکیورٹی چیلنجز کے پیش نظر انتخابات 3 ماہ کیلئے ملتوی کیے جائیں، سینیٹ الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ پر زور دیتا ہےوہ پرامن الیکشن انعقاد پر غور کرے۔

    قرارداد میں کہنا تھا کہ امیدواروں کونشانہ بنانے کے بڑھتےواقعات میں اضافے پر گہری تشویش ہے۔

    یاد رہے 5 جنوری کو سینیٹ میں 8 فروری کے عام انتخابات کو معطل کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی تھی۔

    سینیٹر دلاور خان نے الیکشن میں سازگار ماحول کی فراہمی کے لیے قرارداد پیش کی تھی ، جس میں کہا گیا تھا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں صورتحال خراب ہے۔ مولانا فضل الرحمان اور محسن داوڑ پرحملے ہوئے ہیں جب کہ ایمل ولی خان اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو تھریٹ ملے ہیں۔ الیکشن کے انعقاد کے لئے ساز گار ماحول فراہم کیا جانا چاہیے۔

    قرارداد میں کہا تھا کہ خیبر پختونخوا، بلوچستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں جاری ہیں جب کہ محکمہ صحت ایک بار پھر کورونا کے پھیلنے کا عندیہ دے رہا ہے

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ چھوٹے صوبوں میں بالخصوص الیکشن مہم چلانے کیلیے مساوی حق دیا جائے اور الیکشن کمیشن شیڈول معطل کر کے سازگار ماحول کے بعد شیڈول جاری کرے۔

  • الیکشن 2024 کیلیے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم

    الیکشن 2024 کیلیے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم

    عام انتخابات 2024 سے متعلق وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق 8 فروری کو ہونے والے الیکشن کے لیے کنٹرول روم کے ذریعے انتخابی عمل کی سیکیورٹی کی صورتحال کی نگرانی کی جائےگی۔

    کنٹرول روم نیشنل ایکشن پلان کے کوآرڈینیٹر بریگیڈیئر شہزاد نذیر کی سربراہی میں قائم کیا گیا ہے جس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ڈپٹی سیکرٹری طاہر اکبر اعوان کنٹرول روم کے ممبر ہوں گے جب کہ سیکشن آفیسرمبشرحسن کو کوآرڈی نیشن آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔

    سیکرٹری داخلہ آفتاب درانی کی ہدایت پرکنٹرول روم کےقیام کانوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

  • 5 سیاسی جماعتوں کا سندھ میں بیشتر قومی و صوبائی نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق

    5 سیاسی جماعتوں کا سندھ میں بیشتر قومی و صوبائی نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق

    کراچی: الیکشن 2024 کے سلسلے میں شہر قائد میں 5 سیاسی جماعتوں کے درمیان گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں بیش تر نشستوں پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں قومی و صوبائی نشستوں پر اہم سیاسی جماعتوں کے درمیان سیٹ ایڈجسمنٹ کا اتفاق ہوا ہے، این اے229، این اے 230، این اے 231 ملیر پر ن لیگ کو دیگر جماعتوں کا سپورٹ ملنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی ایس 105 پر جی ڈی اے کے عرفان اللہ مروت تمام جماعتوں کے متفقہ امیدوار ہونے کا امکان ہے، این اے 239 لیاری کی نشست پر جے یو آئی یا آزاد امیدوار عبدالشکور شاد مشترکہ امیدوار ہونے کا امکان ہے، جب کہ این اے 232 کورنگی کی نشست پر فیصلہ ہونا باقی ہے، ن لیگ اس نشست پر اویس نورانی کو ٹکٹ دینے کی خواہش مند ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی ایس 107 پر ن لیگ کے تنویر جدون مشترکہ امیدوار ہونے کا امکان ہے، اے این پی ایک صوبائی نشست پر امیدوار نامزد کرے گی اور دیگر جماعتیں حمایت کریں گی، پی ایس 106 لیاری پر جے یو آئی امیدوار ناصر محمود کو اتحادی سپورٹ کریں گے۔

    پی ایس 114 کیماڑی پی ایس 111 کیماڑی پر جے یو آئی کا امیدوار نامزد ہونے کا امکان ہے، این اے 211 میرپور خاص پر ن لیگ کے امیدوار اتحادی جماعتوں کے مشترکہ امیدوار ہونے کا امکان ہے، این اے 205 پر ن لیگ کے اصغر شاہ امیدوار ہوں گے۔

    پی ٹی آئی کے اہم امیدوار عبدالعلیم خان کے حق میں دستبردار

    ذرائع کے مطابق این اے 216 پر بشیر میمن پیپلز پارٹی کے مخدوم جمیل کے مد مقابل الیکشن لڑیں گے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ علامہ راشد سومرو لاڑکانہ میں بلاول بھٹو کے مدمقابل الیکشن لڑیں گے، پی ایس 18 گھوٹکی، کشمور اور شکارپور کی نشستوں پر جے یو آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی ایس 5، پی ایس 6، پی ایس 9 پر ن لیگ کے امیدوار کھڑے ہوں گے، شکارپور، کشمور اور جیکب آباد کی اکثریتی نشستوں پر جے یو آئی اور چند پر ن لیگ کے امیدوار نامزد ہونے کا امکان ہے۔

  • پی ٹی آئی  کو انتخابی نشان بلے کی الاٹمنٹ : الیکشن کمیشن کا  سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ

    پی ٹی آئی کو انتخابی نشان بلے کی الاٹمنٹ : الیکشن کمیشن کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے بلے کے نشان پر پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کا بلے کے نشان پر پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے سے متعلق اہم اجلاس ہوا۔

    اجلاس چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ میں ہوا، جس میں کمیشن کےچاروں ممبران اوراسپیشل سیکرٹریز نے شرکت کی۔

    اجلاس میں پشاورہائی کورٹ کےفیصلے پر مشاورت کی گئی، جس کے بعد پشاورہائیکورٹ کے فیصلےکوسپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکا فیصلہ کرلیا گیا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ الیکشن کمیشن جلد پٹیشن تیار کرے گا۔

    یاد رہے گزشتہ روز پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرکے پی ٹی آئی کا انتخابی نشان بلا بحال کرنے کا حکم دیا تھا، عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹیفکیشن ویب سائٹ پر اپلوڈ کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن پارٹی سرٹیفکیٹ الیکشن ایکٹ 2017 کے شق 209 کے تحت شائع کرے اور آرٹیکل 215 کے تحت الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کوانتخابی نشان’’بلا‘‘الاٹ کرے۔

    تاہم پی ٹی آئی کےانتخابی نشان سےمتعلق پشاورہائیکورٹ کا فیصلہ آئےاٹھارہ گھنٹےگزرگئے، الیکشن کمیشن نےتاحال پی ٹی آئی کےانتخابی نشان ’’بلے‘‘کانوٹیفکیشن جاری نہ کیا۔