Tag: الیکشن

  • اتحادیوں نے انتخابات اکتوبر میں کرائے جانے پر اتفاق کر لیا

    اتحادیوں نے انتخابات اکتوبر میں کرائے جانے پر اتفاق کر لیا

    اسلام آباد: حکمران اتحاد نے انتخابات اکتوبر میں کرائے جانے پر اتفاق کر لیا ہے، وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اتحادیوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ الیکشن اکتوبر میں ہونے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج بدھ کو وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی رہنماؤں کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں اتحادی جماعتوں نے پارلیمنٹ کی بالادستی کا عزم دہرایا، شرکا کا کہنا تھا کہ ثالثی کرانا عدالتوں کا کام نہیں، اور وہ پارلیمنٹ کے فیصلوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ سپریم کورٹ نے کل فنڈز کے حوالے سے جواب مانگا ہے، الیکشن کے لیے فنڈز کا معاملہ پارلیمان ہی حل کرے گی، ضامن بننا اور پنچایت سپریم کورٹ کا کام نہیں بلکہ قانون اور آئین کے تحت فیصلے دینا اس کا کام ہے۔

    انھوں نے کہا ’’اتحادی متفق ہیں کہ پارلیمان کی مدت 13 اگست کو ختم ہوتی ہے، اور الیکشن کے لیے اکتوبر یا نومبر کی تاریخ بنتی ہے، 13 اگست کے 3 ماہ بعد جو تاریخ بنتی ہے اسی پر الیکشن ہونے چاہئیں، یہ اتحادیوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ الیکشن اکتوبر میں ہونے چاہئیں۔‘‘

    شہباز شریف نے کہا پارلیمان بعض عدالتی امور سے متعلق پہلے ہی فیصلے دے چکے ہے، اور پارلیمان کو سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے اقدامات پر تحفظات ہیں، آج بھی ہم سب سمجھتے اور مانتے ہیں کہ فیصلہ چار تین کا ہے، اور سپریم کورٹ 3 رکنی بنچ کے ساتھ معاملات آگے لے کر جانا چاہتی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہر طرح کے حربے استعمال کر کے ملک میں انتشار پھیلانے کی ہر کوشش کی گئی، اور معاشرہ تقسیم کر کے زہر گھولا گیا، پاکستان سے باہر چند ایجنٹس نے وہ کردار ادا کیا جو دشمن بھی نہ کرتا، اپنی ذات کے لیے پاکستان کے ہر مقصد کو بری طرح قربان کیا جا رہا ہے۔

  • ملک بھر میں ایک دن الیکشن کے لیے پیپلز پارٹی کا احتجاج کا اعلان

    ملک بھر میں ایک دن الیکشن کے لیے پیپلز پارٹی کا احتجاج کا اعلان

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب نے ملک بھر میں ایک دن الیکشن کے لیے احتجاج کا اعلان کردیا،پارٹی عہدیدار فاروق سعید کا کہنا ہے کہ ہمیں پنجاب اور دیگر جگہوں پر الگ الگ الیکشن قبول نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب نے ملک بھر میں ایک دن الیکشن کے لیے احتجاج کا اعلان کردیا، ایک ہی روز الیکشن کے لیے پیپلز پارٹی سینٹرل پنجاب 25 اپریل کو احتجاج کرے گی۔

    پارٹی عہدیدار فاروق سعید کا کہنا ہے کہ منگل کے روز وسطی پنجاب کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں احتجاج ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ تمام ضلعی تنظیمیں منگل کو پریس کلب کے سامنے احتجاج کریں، ہمیں پنجاب میں اور دیگر جگہوں پر الگ الگ الیکشن قبول نہیں۔

  • پیپلز پارٹی نے پنجاب میں الیکشن کی تیاری شروع کردی

    پیپلز پارٹی نے پنجاب میں الیکشن کی تیاری شروع کردی

    کراچی: سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی نے پنجاب میں الیکشن کی تیاری شروع کردی۔

    ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف زرداری، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پنجاب میں الیکشن کیلئے تیاری مکمل کرنے کی ہدایت کردی ہے جس کے لیے زرداری ہاؤس، بلاول ہاؤس اور گیلانی ہاؤس میں مشترکہ رابطے اور اجلاس ہونگے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب کی 97 صوبائی نشستوں کیلئے پی پی امیدواروں کو حتمی شکل دینے کیلئے اجلاس ہوگا، پارلیمانی بورڈ کا اجلاس آج سہ پہر 3 بجے ہوگا جس میں فریال تالپور اور پی پی کے اراکین پارلیمان بورڈ شریک ہونگے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں پی پی پی پنجاب کے رہنما بھی شریک ہونگے جس کی صدارت بلاول بھٹو زرداری کرینگے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کا 8 اکتوبر کو پنجاب میں انتخابات کرانے کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے صوبائی اسمبلی میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔

     

  • الیکشن ہوں گے یا نہیں؟  آئینی ماہرین میں شرطیں لگ گئیں

    الیکشن ہوں گے یا نہیں؟ آئینی ماہرین میں شرطیں لگ گئیں

    اسلام آباد : ماہر قانون لطیف کھوسہ نے دعویٰ کیا ہے کہ الیکشن ہوں گے یہ عزت سے کرائیں چاہے بےعزت ہو کرکرائیں جبکہ عرفان قادر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ  یہ کرکے دکھا دیں الیکشن، میں دیکھتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق آئینی ماہرین میں الیکشن سے متعلق شرطیں لگ گئیں ، اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں ماہر قانون لطیف کھوسہ اور معاون خصوصی وزیراعظم عرفان قادر کے درمیان تکرار ہوئی۔

    پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ فیصلہ توآئین پہلے ہی کرچکا تھا ، آئین کہتا ہے اسمبلی تحلیل کے بعد الیکشن 90 دن میں ہوں گے، آئین کی خلاف ورزی ہورہی تھی سپریم کورٹ نے اسی لیے فیصلہ دیا، 2 ججز کا نام لیا جارہاہے انہوں نےبھی کہاکہ90دن میں الیکشن کرائیں۔

    ماہر قانون کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کافیصلہ تاریخ ساز ہے،آئین کابھرپورتحفظ کیاگیاہے ، الیکشن ہوں گے اورسپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ہوں گے ، عزت سے ہوں یا بےعزت ہو کر کرائیں الیکشن ضرور ہوں گے۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ آئینی تقاضاہے،بناناریپبلک بنایاگیاتوقسم لےلیں ملک تباہ ہوجائے گا، 90دن نہ مان کر11سال الیکشن نہ کرانےوالی روایت اپنائی تو تباہی ہے، سپریم کورٹ پرچڑھ دوڑیں گے،1997والی صورتحال بنائیں گے تو ملک تباہ ہوگا۔

    لطیف کھوسہ نے کہا کہ پوری قوم سپریم کورٹ اورچیف جسٹس پاکستان کےپیچھےہے، جوبھی سپریم کورٹ کےفیصلےکیخلاف ہےوہ آئین کیخلاف کھڑاہے، سپریم کورٹ کے6رکنی بینچ نےجسٹس قاضی فائزکےفیصلےکواڑادیاہے۔

    ماہر قانون کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن ہوگااورآئین کےمطابق ہوگا،سپریم کورٹ کےفیصلےپرعمل ہوگا، الیکشن کمیشن کی کوئی معاونت نہیں کرتا توسپریم کورٹ ایکشن لےگی۔

    دوسری جانب معاون خصوصی وزیراعظم عرفان قادر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا غلط فیصلوں پرکبھی عملدرآمدنہیں ہوتا، سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کراسکےگی، پورے پاکستان میں الیکشن ایک ہی دن ہونے چاہئیں۔

    عرفان قادر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ الیکشن کرکے دکھا دے،کیسے الیکشن کرائے گی، اگر چودہ مئی کو الیکشن ہوگئے تو جو کھوسہ صاحب کہیں گے کرنے کو تیار ہوں۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت نےیوسف رضاگیلانی کی نااہلی کونہیں ماناتھا، نظریہ ضرورت بہت اچھی چیزتھی لیکن ہم تواس سے بھی پیچھے چلے گئے ہیں۔

  • آج 4 اپریل کو ایک بار پھر عدل و انصاف کا قتل ہوا، وزیر اعظم کا عدالتی فیصلے پر شدید رد عمل

    آج 4 اپریل کو ایک بار پھر عدل و انصاف کا قتل ہوا، وزیر اعظم کا عدالتی فیصلے پر شدید رد عمل

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے پنجاب اور خیبر پختون خوا میں انتخابات کے التوا کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج 4 اپریل کو ایک بار پھر عدل و انصاف کا قتل ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے دو صوبوں میں انتخابات کے التوا کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم کرنے والے عدالتی فیصلے کو عدل و انصاف کا قتل قرار دے دیا ہے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ آج 4 اپریل ہے اور شہید ذوالفقارعلی بھٹو کا جوڈیشل قتل آج ہی ہوا تھا، آج چار اپریل کو 72 گھٹنے میں جو کارروائیاں ہوئیں وہ بھی عدل و انصاف کا قتل ہے۔

    وزیر اعظم نے فیصلے کو مسترد کرنے والے اپنے واضح رد عمل میں کہا "سپریم کورٹ کے فیصلے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔”

    انھوں نے کہا شہید ذوالفقارعلی بھٹو 1973 کے آئین کے بانیوں میں شامل ہیں، ان کی تاریخی خدمت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، شہید ذوالفقار علی بھٹو کا قتل جوڈیشل تھا، فیصلہ کرنے والے ججز میں سے ایک نے بعد میں اس کا ذکر کیا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا 22 مارچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے اور معمولی تبدیلی کے ساتھ انتخابی شیڈول بحال کر دیا ہے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات ہوں گے، کاغذات نامزدگی 10 اپریل تک جمع کرائے جائیں، حتمی فہرست 19 اپریل تک جاری کی جائے گی اور انتخابی نشانات 20 اپریل کو جاری کیے جائیں گے۔

    وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کر دیا

    دوسری طرف وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے پنجاب میں الیکشن سے متعلق فیصلے کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ فیصلہ اقلیتی ہے۔

  • تمام سرویز کے مطابق ہم الیکشن میں کلین سوئپ کرسکتے ہیں، عمران خان

    تمام سرویز کے مطابق ہم الیکشن میں کلین سوئپ کرسکتے ہیں، عمران خان

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تمام سرویز کے مطابق ہم الیکشن میں کلین سوئپ کرسکتے ہیں۔

    برطانوی ٹائمز ریڈیو کو دیے گئے انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، ہمارے ملک میں اشرافیہ قانون سے بالاتر ہے۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بغاوت، دہشت گردی سمیت مجھ پر 140مقدمات درج کئے گئے، میرے خلاف مقدمات کی تعداد بڑھتی جارہی ہے، جو کیسز  یہ لوگ میرے خلاف بنا رہے ہیں کوئی ان پر یقین نہیں کرتا۔

    خاتون جج دھمکی کیس : عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو قابل ضمانت میں تبدیل کرنے کا حکم

    عمران خان نے کہا کہ  میرے گھر پر حملہ کیا گیا، یہ خوفزدہ ہیں کہ ہم انتخابات جیت جائیں گے، تمام سروے کے مطابق ہم الیکشن میں کلین سوئپ کرسکتے ہیں۔

     انہوں نے کہا کہ تین بارکارکنوں سے کہا میں گرفتاری دینے جارہا ہوں، لیکن کارکنوں نے جانے نہیں دیا، انہیں ڈر تھا کہ یہ مجھےجیل میں مار سکتے ہیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کارکنوں نے پولیس پر حملہ نہیں کیا، سوشل میڈیا ٹیم کو اٹھا لیا گیا، میرے 2 ہزار کارکن جیل میں ہیں سوشل میڈیا پر بھی کریک ڈاؤن جاری ہے۔

  • کیا 30 اپریل کو الیکشن ہوں گے؟ شیخ رشید کا اہم بیان

    کیا 30 اپریل کو الیکشن ہوں گے؟ شیخ رشید کا اہم بیان

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ دیکھنا ہے 30 اپریل کو الیکشن ہوتے ہیں یا ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے ٹوئٹ میں لکھا کہ صدر نے تو انتخابات کی 30 اپریل کی تاریخ دے دی، لیکن ابھی تک پی ڈی ایم کی مشاور کا فیصلہ سامنے نہیں آیا ہے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ چین نے مشکل کے وقت پاکستان سے دوستی کا حق اداکیا ہے، دیکھنا یہ ہے کہ 30 اپریل کو الیکشن ہوتے ہیں یا ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں۔

    سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ میں پاکستان کا کیس ایجنڈے پر نہیں ہے، سیاستدان وڈیو آڈیو میں پھنسے ہوئے ہیں۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ 90 روزہ نگران وزیر اعلیٰ 9 سالہ ترقیاتی کاموں کا افتتاح کر رہے ہیں، بجلی پر ساڑھے 3 روپے فی یونٹ اضافی سرچارج لگا دیا ہے۔

    شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن سے بھاگنے کی کوشش کی گئی تو نظریہ ضرورت جنم پائےگا، الیکشن میں ہی ملک کی بقا ہے۔

  • اگلے برس الیکشن ہوں گے یا نہیں؟ الیکشن کمیشن نے اہم خط لکھ دیا

    اگلے برس الیکشن ہوں گے یا نہیں؟ الیکشن کمیشن نے اہم خط لکھ دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ مردم و خانہ شماری کی فہرستیں تاخیر سے ملیں تو اگلے برس عام انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں، موجودہ حالات میں الیکشن کمیشن کے لیے نئی حلقہ بندیوں کی مشق شروع کرنا مشکل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ شماریات نے مردم و خانہ شماری کی فہرستیں 31 دسمبر 2022 تک فراہم کرنے سے معذوری ظاہر کردی۔ محکمہ شماریات کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 30 اپریل 2023 تک ہی مردم و خانہ شماری کے عبوری نتائج فراہم کیے جاسکتے ہیں۔

    اس حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اسپیشل سیکریٹری ظفر اقبال حسین نے وزارت منصوبہ بندی کے وفاقی سیکریٹری کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ مردم شماری اور خانہ شماری کے بغیر عام انتخابات نہیں کروا سکتے، موجودہ حالات میں الیکشن کمیشن کے لیے نئی حلقہ بندیوں کی مشق شروع کرنا مشکل ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ 31 مارچ 2023 تک فہرستیں نہ ملیں تو آئین کے آرٹیکل 51(5) پر عمل درآمد ممکن نہیں ہوگا۔

    خط کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس نے ساتویں مردم و خانہ شماری کروانے کی منظوری دی تھی، یہ مردم اور خانہ شماری ڈیجیٹل طریقے سے ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ 31 دسمبر 2022 تک پاکستان بیورو آف سٹیٹس ٹکس نے عبوری نتائج الیکشن کمیشن کو بھجوانے تھے، تاہم سافٹ ویئر، ہارڈویئر اور خدمات کی فراہمی میں این آر ٹی سی کی ناکامی کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔

    خط میں کہا گیا کہ این آر ٹی سی کی وجہ سے 4 ماہ کی تاخیر ہوگئی، نادرا سے بھی رابطہ کیا گیا۔ حکومت کی تبدیلی اور معاشی صورتحال سے مردم و خانہ شماری کروانے میں مزید تاخیر ہوگئی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بار بار کہہ چکے ہیں کہ 31 دسمبر 2022 تک مردم و خانہ شماری کی فہرستیں فراہم کی جائیں، فہرستیں ملنے پر ہی الیکشن کمیشن کلیدی انتخابی سرگرمیاں مکمل کر سکتا۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ فہرستیں ملنے پر ہی آئین کے متعین وقت کے مطابق 2023 میں عام انتخابات منعقد ہو سکیں گے۔

    اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن کے خط کی کاپی وزیر اعظم کے سیکریٹری کو بھی بھجوادی گئی ہے۔

  • فواد چوہدری کا اسمبلیاں تحلیل کرنے کے حوالے سے اہم بیان

    فواد چوہدری کا اسمبلیاں تحلیل کرنے کے حوالے سے اہم بیان

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اگر پی ڈیم ایم 20 دسمبر تک ملک بھر میں عام انتخابات کا کوئی حتمی فارمولا سامنے نہیں لاتی تو پنجاب اور خیبر پختونخواہ اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے اکابرین الیکشن نہیں چاہتے لیکن ملک کیسے چلانا ہے کوئی پتہ نہیں، صرف وزیر بنانے اور بیرونی دورے کرنے سے ملک نہیں چلتے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ ایک پیچیدہ اور مشکل کام ہے جس کی اہلیت ان حکمرانوں میں نہیں، پاکستان کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے اور یہ مستحکم حکومت کے بغیر ممکن نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر پی ڈیم ایم 20 دسمبر تک ملک بھر میں عام انتخابات کا کوئی حتمی فارمولا سامنے نہیں لاتی تو پنجاب اور خیبر پختونخواہ اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں گی۔

    سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں 20 مارچ سے پہلے عام انتخابات کا عمل مکمل ہوگا، اس ضمن میں اتحادیوں کا مکمل اعتماد حاصل ہے۔

  • ضمنی انتخابات کیلیے پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی شروع

    ضمنی انتخابات کیلیے پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی شروع

    قومی اسمبلی کے 8 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے صبح 8 بجے سے شروع ہونے والا پولنگ کا وقت 5 بجتے ہی ختم ہوگیا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی شروع کر دی گئی۔

    حلقں میں پولنگ کا وقت ختم ہونے پر پولنگ اسٹیشنز کے دروازے بند کر دیے گئے۔ اے آر وائی نیوز کو غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہونا شروع گئے جسے الیکشن قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے 6 بجے سے نشر کیا جائے گا۔

    ادھر ترجمان الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ضمنی انتخابات میں مجموعی طور پر ماحول پُرامن رہا، الیکشن کمیشن کنٹرول روم کو 15 شکایتیں موصول ہوئیں، زیادہ ترکارکنوں کے آپس کے جھگڑے کی شکایات آئیں جسے فوری حل کیا گیا۔

    ضمنی انتخابات والے حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 44 لاکھ سے زائد ہے۔ ان حلقوں میں پی ٹی آئی اور 13 جماعتی حکومتی اتحاد کے امیدوار آمنے سامنے ہیں۔ قومی اسمبلی کے 8 میں سے 7 حلقوں پر عمران خان خود امیدوار ہیں۔

    الیکشن کمیشن اسلام آباد میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے، امن و امان کے قیام کے لیے سخت سکیورٹی اقدامات کیے گئے ہیں، پاک فوج کے جوان اور رینجرز اہل کار فرائض انجام دے رہے ہیں۔

    چیف الیکشن کمشنر نے چیف سیکریٹریز، آئی جیز کو مراسلہ بھیج کر ہدایت کی ہے کہ ضمنی الیکشن کا شفاف اور غیر جانب دارانہ انعقاد یقینی بنایا جائے۔

    اے این پی تحریک انصاف تصادم

    این اے 31 پشاور میں تحریک انصاف کے ایم پی اے کی میونسپل انٹر گرلز کالج آمد پر عوامی نیشنل پارٹی کے کارکن مشتعل ہو گئے، تلخ کلامی ہوئی، پولیس نے دونوں جماعتوں کے حمایتوں کو پولنگ اسٹیشن سے باہر نکال دیا۔

    فرخ حبیب، غلام بلور و دیگر نے ووٹ ڈال دیا

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے فیصل آباد میں‌ اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا، انھوں نے پولنگ اسٹیشن 227 میں ووٹ کاسٹ کیا، ننکانہ صاحب این اے 118 میں لیگی امیدوار شذرہ منصب علی نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا۔ پشاور میں غلام بلور نے میونسپل انٹر کالج میں اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا۔

     امیدوار پیپلز پارٹی علی موسیٰ گیلانی نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا ہے۔ خانیوال پی پی 209 پی ٹی آئی کے امیدوار فیصل اکرم نیازی نے اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا۔

    بزرگ خاتون اور معذور شخص

    کراچی میں این اے 237 میں بزرگ خاتون وہیل چیئر پر ووٹ ڈالنے پہنچ گئی، شرقپور شریف میں پی پی 139 میں معذور شخص بھی ووٹ ڈالنے پہنچ گیا، انھوں نے کہا ووٹ ایک امانت ہے اس لیے آیا ہوں۔

    ضمنی انتخاب میں معمر اور معذور افراد کی ووٹ کاسٹ کرنے میں دل چسپی کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے تمام ریٹرننگ افسران کو انھیں سہولت فراہم کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے، الیکشن کمیشن نے خواتین، اقلیتوں اور خواجہ سرا کے حق رائے دہی کے استعمال میں بھی سہولت کی ہدایات جاری کیں۔

    ووٹنگ میں تاخیر

    مردان کے حلقے این اے 22 تخت بائی کے پولنگ اسٹیشن 260 میں پولنگ تاخیر کا شکار ہوئی، مردان کے مختلف پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کی تعداد بھی کم نظر آئی۔

    موبائل استعمال پر شہری گرفتار

    ملتان میں خواتین پولنگ اسٹیشن نمبر 72 میں موبائل کے استعمال پر ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا، پریذائیڈنگ آفیسر نے غیر متعلقہ شخص کو پولیس کے حوالے کر دیا۔

    ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی

    کراچی میں ایک ووٹر نے میوزک لگا کر ووٹ کاسٹ کیا، ووٹر کی جانب سے ویڈیو میں پولنگ عملے کو بھی دکھایا گیا، کمرے کے اندر کسی نے ووٹر کو ویڈیو بنانے سے نہیں روکا، ووٹر نے ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی۔

    فیصل آباد میں این اے 108 میں ن لیگی ووٹر نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی، ن لیگ کے ووٹر کو پولنگ بوتھ پر موبائل فون ساتھ لے جانے کی اجازت دے دی گئی، ووٹر نے شیر کے نشان پر مہر لگا کر بیلٹ پیپر کی تصویروائرل کر دی، پریذائیڈنگ افسر کی جانب داری پر ووٹرز میں غم و غصہ پیدا ہو گیا، اور کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

    مردان میں بھی این اے 22 میں ووٹر نے الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی، ووٹر نے بیلٹ پیپر پر مہر لگانے کی ویڈیو بنا کر سوشل  میڈیا پر ڈال دی۔ اے این پی ترجمان اور ایم پی اے ثمر ہارون بلور نے ووٹ کاسٹ کیا، اور اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈال دی۔

    کانٹے کا مقابلہ

    این اے31 پشاور میں عمران خان اور اے این پی کے غلام احمد بلور مد مقابل ہیں، جماعت اسلامی کے محمد اسلم سمیت دیگر 6 امیدوار بھی میدان میں ہیں، حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 73 ہزار 180 ہے، جب کہ پولنگ اسٹیشنز کی مجموعی تعداد 265 ہے۔

    این اے157 ملتان میں پی ٹی آئی کی مہر بانو قریشی اور پیپلز پارٹی کے موسیٰ گیلانی میں مقابلہ ہے، حلقے میں تحریک لبیک سمیت مجموعی طور پر 8 امیدوار میدان میں ہیں، رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 62 ہزار 205 ہے، حلقے میں 264 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، حلقے میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، مسلح گارڈ لے کر چلنے اور اسلحے کی نمائش پر پابندی ہے، یہ نشست پی ٹی آئی کے زین قریشی کے مستعفیٰ ہونے پر خالی ہوئی تھی۔

    این اے 22 مردان میں عمران خان اور جے یو آئی کے مولانا محمد قاسم مد مقابل ہیں، حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 50 ہزار 647 ہے، پولنگ اسٹیشنز کی مجموعی تعداد 330 ہے، یہاں 4 ہزار سے زائد پولیس اہل کار و افسران سیکیورٹی پر مامور ہیں۔

    این اے 239 کراچیم میں عمران خان اور ایم کیو ایم کے سید نیئر رضا مدمقابل ہیں، کل ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 29 ہزار 855 ہے، پولنگ اسٹیشنز کی مجموعی تعداد 340 ہے، اس حلقے میں مہاجر قومی موومنٹ کے خرم مقصود میدان میں ہیں، پی پی، پی ایس پی، اور ٹی ایل پی امیدوار بھی میدان میں ہیں، یہاں مجموعی طور پر 22 امیدواروں میں مقابلہ ہے، یہ نشست پی ٹی آئی کے اکرم چیمہ کے استعفے سے خالی ہوئی تھی۔

    پی پی 139 شیخوپورہ میں پی ٹی آئی کے ابوبکر اور ن لیگ کے افتحار بھنگر میں مقابلہ ہے، حلقے میں کل ووٹرز کی تعداد دو لاکھ 27 ہزار 541، اور پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 153 ہے، یہ نشست میاں جلیل شرقپوری کے مستعفی ہونے سے خالی ہوئی تھی۔