Tag: الیکشن

  • بھارت میں انتخابات، پہلے مرحلے کی ووٹنگ مکمل

    بھارت میں انتخابات، پہلے مرحلے کی ووٹنگ مکمل

    نئی دہلی: بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ مکمل ہوگئی، شہریوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں آج انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا، بیس ریاستوں کے شہریوں نے پولنگ اسٹیشن جاکر اپنے ووٹ کاسٹ کیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے انتخابی عمل تقریبا چھ ہفتے تک جارے رہے گا، اس دوران نو سو ملین رجسٹر ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    انتخابی عمل کا آخری مرحلہ انیس مئی کو مکمل ہوگا اور ووٹوں کی گنتی تئیس مئی سے شروع ہوگی، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آج عوام کی بڑی تعداد نے پولنگ اسٹیشن کا رخ کیا اور ووٹ کاسٹ کیے۔

    بھارت میں بے روزگاری کے ساتھ ساتھ ملک سیاسی بحران کا شکار ہے، شہری بھوک افلاس کے باعث خود کشیاں کرنے پر مجبور ہیں، لوگوں کی خواہش کہ ملک میں خوش حالی آئے۔

    بھارت میں لوک سبھا کی 543 کی نشستوں کے لیے پہلے مرحلے میں 91 پر پولنگ ہوئی، آندھرا پردیش، اترپردیش، آسام، بہار اور اڑیسہ سمیت 20 سے زائد ریاستوں میں ووٹنگ ہوئی۔

    بھارت میں الیکشن : ووٹرز خریدنے کیلیے سات کروڑ ڈالر کے اسکینڈل کا انکشاف

    بھارت کے عام انتخابات میں 90کروڑ افراد ووٹ کا حق استعمال کریں گے، 7مراحل میں ہونے والے بھارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان 23مئی کو ہوگا۔

    انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا، جبکہ دوسرا 18 اپریل، تیسرا 23 اپریل، چوتھا 29 اپریل، پانچواں 6 مئی، چھٹا 12 مئی اور ساتواں 19 مئی کو ہوگا۔

    خیال رہے کہ بھارت میں چار ریاستیں ایسی ہیں جو بھارت کے غاصبانہ قبضے سے آزادی حاصل کرنے کی جدوجہد کررہی ہیں۔ انتخابات کے پہلے مرحلے میں ریاستی جبر کے تحت مقبوضہ کشمیر میں بھی نام نہاد ووٹنگ کرائی گئی، جبکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارت کا انتخابی ڈھونگ پہلے ہی مسترد کرچکے ہیں۔

  • بھارتی انتخابات: پرتشدد واقعات میں 3 افراد ہلاک، دھماکا خیز مواد بھی برآمد

    بھارتی انتخابات: پرتشدد واقعات میں 3 افراد ہلاک، دھماکا خیز مواد بھی برآمد

    نئی دہلی: بھارت میں ہونے والے عام انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹنگ کے دوران پرتشدد واقعات اور دھماکے میں 3 افراد ہلاک ہوگئے، جبکہ کچھ مقامات پر دھماکا خیز ڈیوائسز بھی برآمد کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اندھرا پردیش میں تڈی پتری میں ٹی ڈی پی اور وائی ایس آر سی پی کے درمیان پولیس اسٹیشن کے باہر تصادم میں 3 افراد ہلاک ہوگئے۔

    اسی طرح ریاست کے دوران مختلف حصوں میں بھی پرتشدد واقعات رونما ہوئے، جس میں ضلع گنٹر میں وائی ایس آر سی پی کے کارکنوں کی جانب سے مبینہ طور پر اسمبلی اسپیکر کوڈیلا پر حملہ کیا۔

    ادھر بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مہاراشٹر میں ضلع گڈچھرولی میں ایتاپلی کے پولنگ اسٹیشن کے قریب دیسی ساختہ بم سے دھماکا کیا گیا تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    دوسری جانب ریاست آسام کے ضلع ڈبرو گڑھ میں بھی دیسی ساختہ ڈیوائس برآمد کی گئی، پولیس افسر نے بتایا کہ ڈبرو گڑھ کے علاقے دولیاجن میں ٹی گارڈن سے گزرنے والی تیل پائپ لائن سے دیسی ساختہ بم برآمد کیا گیا۔

    رپورٹ میں مزید گیا تھا کہ بم کی اطلاع ملتے ہیں سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، تاہم یہاں سے بھی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئیں۔

    بھارت میں انتخابات، پہلے مرحلے کی ووٹنگ مکمل

    خیال رہے کہ گذشتہ روز بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ مکمل ہوگئی، شہریوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

    انتخابی عمل تقریبا چھ ہفتے تک جارے رہے گا، اس دوران نو سو ملین رجسٹر ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

  • بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کیلئے ووٹنگ شروع

    بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کیلئے ووٹنگ شروع

    نئی دہلی: بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کیلئے ووٹنگ شروع ہوگئی، مختلف ریاستوں میں شہری اپنا حق رائے دہی کا استعمال کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں لوک سبھا کی 543 کی نشستوں کے لیے پہلے مرحلے میں 91 پر پولنگ ہوگی، آندھرا پردیش، اترپردیش، آسام، بہار اور اڑیسہ سمیت 20 سے زائد ریاستوں میں ووٹنگ کا عمل شروع ہوگیا۔

    بھارت کے عام انتخابات میں 90کروڑ افراد ووٹ کا حق استعمال کریں گے، 7مراحل میں ہونے والے بھارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان 23مئی کو ہوگا۔

    بھارت میں چار ریاستیں ایسی ہیں جو بھارت کے غاصبانہ قبضے سے آزادی حاصل کرنے کی جدوجہد کررہی ہیں۔ انتخابات کے پہلے مرحلے میں ریاستی جبر کے تحت مقبوضہ کشمیر میں بھی نام نہاد ووٹنگ کرائی جائے گی جبکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارت کا انتخابی ڈھونگ پہلے ہی مسترد کرچکے ہیں۔

    انتخابات کا پہلا مرحلہ شروع ہوگیا، جبکہ دوسرا 18 اپریل، تیسرا 23 اپریل، چوتھا 29 اپریل، پانچواں 6 مئی، چھٹا 12 مئی اور ساتواں 19 مئی کو ہوگا۔

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت نے بھارتی انتخابی ڈرامہ مسترد کرتے ہوئے آج مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال دی ہے۔

    حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی میں مظالم کی انتہاکردی ہے، ریاستی جبر کے ذریعے تحریک آزادی کو دبایا نہیں جاسکتا۔

    حریت قیادت کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے سرینگر جیل میں قید کشمیری نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، جعلی مقدمے میں گرفتاریاسین ملک کو جموں سے دلی کی تہاڑ جیل منتقل کردیا گیا۔

    بزرگ کشمیری رہنماعلی گیلانی اور میرواعظ کو تفتیش کے نام پر اذیت دی جارہی ہے۔

  • سابق بھارتی فوجی تیج بہادر کا مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان

    سابق بھارتی فوجی تیج بہادر کا مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان

    نئی دہلی: مقبوضہ کشمیر میں تعینات رہنے والے سابق بھارتی فوجی تیج بہادر کا کہنا ہے کہ مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ کس طرح مودی سرکار نے فوج کو ناکام کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فورسز میں اہلکاروں کو دیے جانے والے ناقص کھانے کا بھانڈا پھوڑنے والے سابق بی ایس ایف اہلکار تیج بہادر نے نریندرمودی کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔

    تیج بہادر کا کہنا ہے کہ الیکشن لڑنے کا مقصد ہارجیت نہیں دکھانا ہے، مودی سرکارنے کس طرح فوج کوناکام کیا۔

    سابق بی ایس ایف اہلکار کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی فوجیوں کے نام پرووٹ مانگتے ہیں۔

    تیج بہادر کو بھارتی فوج میں سہولتوں کی شکایت پربرطرف کیا گیا تھا، تیج بہادر نے بھارتی فوجیوں سے ناروا سلوک، ناقص کھانے کی ویڈیو اپ لوڈ کی تھی۔

    یاد رہے کہ ستمبر2017 میں سابق بھارتی فوجی تیج بہادر کا کہنا تھا کہ سرجیکل اسٹرائیک مودی سرکارکی ڈرامے بازی ہے،سرجیکل اسٹرائیک کے نام پرعوام کوبیوقوف بنایا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ دو سال قبل بھارتی فوجی اہلکار تیج بہادریادیو نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی تھی، جس میں بھارتی فوجی اہلکاروں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کا پردہ فاش کیا تھا، اپنی ویڈیو میں اس کا کہنا تھا کہ ہمیں ملنے والا کھانا افسران کھا جاتے ہیں یا پھر بازار میں بیچ دیا جاتا ہے۔

    بھارتی فوجی نے ویڈیو جاری کرکے اپنی فوج کو بے نقاب کردیا

    بعدا زاں بی ایس ایف اہلکار تیج بہادر کو نوکری سے فارغ کردیا گیا تھا جبکہ تیج بہادر نے فیصلے کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیا تھا۔

  • حکومت کو الیکشن سے پہلے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا، سراج الحق

    حکومت کو الیکشن سے پہلے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا، سراج الحق

    دمام : امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سودی نظام کے خاتمہ کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کریں گے، حکومت کو الیکشن سے پہلے کیےگئے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سعودی عرب کے شہر دمام میں پاکستانی کمیونٹی کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ افغانستان کے معاملات میں پیش رفت خوش آئند ہے، پرامن افغانستان خوشحال پاکستان کے لیے ضروری ہے، پاک بھارت کشیدگی کے خاتمہ اور خطے میں مستقل قیام امن کے لیے اقوام عالم کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    انہوں نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کو الیکشن سے پہلے عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا، حکومت عوام کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکی۔

    صرف سات ماہ میں ہی عوام حکومت کی پالیسیوں سے مایوس ہوچکے ہیں، بجلی، گیس، تیل اور اشیائے خوردو نوش کی قیمتیں آسمان کو چھور رہی ہیں، حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔

    سراج الحق نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ جماعت اسلامی مہنگائی کے خلاف عوام کی موثر آواز بنے گی اور اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی۔

  • آئندہ تین ہفتوں میں ملک کے لئے اچھی خبرآئے گی: وزیر اعظم

    آئندہ تین ہفتوں میں ملک کے لئے اچھی خبرآئے گی: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت کےالیکشن تک خطرہ ہے،پاکستان کوتیار رہنا چاہیے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اخبارات کے ایڈیٹرز اور مالکان سے ملاقات کے موقع پر کیا، انھوں نے کہا کہ مودی کی ریٹنگ نیچے جارہی ہے، ہمیں چوکنا رہنا چاہیے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ عثمان بزدارمڈل کلاس سے آئے ہیں، لیڈر مینوفیکچرہوکر نہیں آتے، حکومت سنبھالی توسب سے بڑا چیلنج ملکی معیشت تھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بڑامسئلہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا تھا، شروع میں آئی ایم ایف نے سخت شرائط لگائیں، اب معاملات کنٹرول میں ہیں، شہبازشریف نےوزیراعظم کےطیارے پر35 کروڑ روپے خرچہ کیا، میں نے طیارے پر صرف22 لاکھ خرچ کیے، وہ بھی سرکاری منصوبوں کےافتتاح کے لئے صرف ہوئے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان سے ایک لاکھ ورکرز قطر جائیں گے، آئندہ تین ہفتوں میں ملک کے لئے اچھی خبرآئےگی، اسی اچھی خبرکی بنیاد پرملکی مسائل حل ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیرمحمد کا استقبال کریں گے

    یاد رہے کہ چند روز قبل پلوامہ حملہ کو بنیاد کر بنا کر بھارتی نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی اور مدرسے کو نشانے بنانے کا جھوٹا پروپیگنڈا کیا، البتہ بعد میں بھارتی پائلٹ کی گرفتاری کے بعد بھارتی کی جنگی جنون خاک میں مل گیا تھا۔

  • الیکشن نزدیک آتے ہی نریندر مودی نے فلموں کو اپنا ہتھیار بنا لیا

    الیکشن نزدیک آتے ہی نریندر مودی نے فلموں کو اپنا ہتھیار بنا لیا

    ممبئی: بھارت کے وزیر  اعظم کا نیا منصوبہ آشکار ہوگیا، اب نریندر مودی فلم کے پردے پر دکھائی دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے انتہا پسند اقدامات اور متنازع بیانات کے لیے معروف نریندر مودی کی کہانی جلد سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔

    ایک چائے والے سے وزیر اعظم کے عہدے تک پہنچنے والے بی جے پی کے رہنما پر بنے والی فلم کا پوسٹر جاری کر دیا گیا ہے۔

    فلم کا نام ’’پی ایم نریندر مودی‘‘ ہے۔ بھارتی وزیر اعظم کا کردار وویو اوبرائے ادا کر رہے ہیں۔

    فلم کا فرسٹ لک پوسٹر 23 زبانوں میں جاری کیا گیا. پوسٹر کی رونمائی مہاراشٹر  کے چیف منسٹر نے کی، فلم کے ہدایت کار امنگ کمار ہیں، جب کہ پروڈیوسر سوریش اوبرائے ہیں.


    مزید پڑھیں: مودی سرکار انتخابات میں مسلمان مخالف جذبات کو ہوا دے گی، بی جے پی رہنما نے بھانڈا پھوڑ دیا


    ناقدین کی جانب سے اس فلم کو الیکشن مہم کا حصہ قرار دیا جارہا ہے. تجزیہ کاروں‌ کا خیال ہے کہ ملک میں مودی سرکار ہونے کے باعث فلم کو بڑے پیمانے پر ریلیز کیا جائے گا اور اسے حکومت کی مکمل سپورٹ ملے گی.

    واضح رہے کہ گذشتہ دونوں انوپم کھیر کی فلم ’’دی ایکسڈنٹل پرائم منسٹر ‘‘کا ٹریلر  ریلیز کیا گیا تھا، جس میں‌ من موہن سنگھ کے زمانے میں کانگریس کی اندرونی سیاست کو منظر کیا گیا ہے.

  • اقتدار سے محرومی کی تلخی مولانا فضل الرحمان کے لہجے میں آگئی، الیکشن پر پھر کڑی تنقید

    اقتدار سے محرومی کی تلخی مولانا فضل الرحمان کے لہجے میں آگئی، الیکشن پر پھر کڑی تنقید

    پشاور : اقتدار سے دوری مولانا فضل الرحمان کے سینے پر سانپ بن کر لوٹنے لگی، ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو مہلت دینا جعلی الیکشن تسلیم کرنے کے مترادف ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات میں شکست کے بعد جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو اقتدار سے دوری برداشت نہیں ہورہی۔

    پشاور میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وہ حالیہ شفاف ترین الیکشن کو جعلی قرار دے کر موجودہ منتخب حکومت گرانے کیلئے مچلتے نظر آئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو مہلت دینا جعلی الیکشن تسلیم کرنے کے مترادف ہوگا، اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے ان کا ساتھ چھوڑا تو اب وہ شکوے شکایتوں پر اتر آئے۔

    صدارتی انتخاب میں شکست کھانے والے مولانا اس وقت سیاسی طور پر تنہائی کا شکار ہیں، ان کو پی ٹی آئی ایک بلا نظر آنے لگی، انہوں نے ایک رٹ لگا رکھی ہے کہ الیکشن جعلی ہیں، الیکشن غلط ہیں، حالانکہ انہوں نے اسی حکومت کا حصہ بننے کیلئے صدارتی انتخاب میں بھی حصہ لیا تھا جس میں انہیں بری طرح شکست ہوئی۔

    واضح رہے کہ ساری دنیا پی ٹی آئی کی نئی حکومت کے ساتھ ہے لیکن مولانا کو تو یہ عالمی سازش دکھائی دے رہی ہے، مسلسل اقتدار میں رہنے والے مولانا فضل الرحمان کو شاید اقتدار سے کچھ دن بھی باہر رہنا گوارا نہیں ہے۔

  • امریکی وسط مدتی انتخابات میں 8 سائنس داں بھی کامیاب

    امریکی وسط مدتی انتخابات میں 8 سائنس داں بھی کامیاب

    واشنگٹن: گزشتہ روز امریکا میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں جہاں کئی ریکارڈ قائم ہوئے وہیں کئی سائنس داں بھی انتخاب جیت کر کانگریس کا حصہ بننے جارہے ہیں۔

    اگلے برس جنوری سے اپنی مدت کا آغاز کرنے والی 116 ویں امریکی کانگریس کو تاریخ کی متنوع ترین کانگریس قرار دیا جارہا ہے۔

    اس میں امریکی تاریخ کی سب سے زیادہ 123 خواتین نمائندگان شامل ہوں گی جن میں پہلی مسلمان خاتون، پہلی صومالی نژاد امریکی خاتون اور پہلی مقامی امریکی خاتون بھی شامل ہیں۔

    اس کے ساتھ ہی اس بار کانگریس میں 8 سائنسدان بھی شامل ہوں گے جن میں سے ایک سینیٹ اور 7 ایوان نمائندگان میں موجود ہوں گے۔

    اس سے قبل گزشتہ کانگریس میں ایک طبیعات داں، ایک مائیکرو بائیولوجسٹ، ایک کیمیا داں، 8 انجینیئرز، اور ایک ریاضی داں شامل تھے۔

    گزشتہ کانگریس میں زیادہ تعداد طب کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کی تھی جن میں 3 نرسز اور 15 ڈاکٹرز اس کا حصہ تھے۔

    رواں انتخابات میں گزشتہ کانگریس سے زیادہ سائنسدان کانگریس کا حصہ بننے جارہے ہیں جن کی تعداد 8 ہے۔ ان سائنسدانوں نے اپنی انتخابی مہم ایک غیر سیاسی تنظیم 314 ایکشن کے تعاون سے لڑی ہے۔

    سنہ 2016 میں شروع کی جانے والی یہ تنظیم سائنس کے فروغ کے لیے کوشاں ہے اور سائنس کے طالب علموں کی تعلیم، تربیت اور ان کے منصوبوں کے لیے فنڈنگ مہیا کرتی ہے۔

    314 ایکشن کمیٹی کی صدر شانزی ناٹن کا کہنا ہے کہ سائنسدان دراصل مسائل کو حل کرنے والے ہوتے ہیں لہٰذا زیادہ سے زیادہ سائنسدانوں کو فیصلہ سازی کے عمل میں شریک کرنا چاہیئے۔ ‘ان سے بہتر بھلا مشکل مسائل کا حل کون جان سکتا ہے‘؟

    رواں برس فاتح امیدواروں میں کمپیوٹر پروگرامر جیکی روزن، انڈسٹریل انجینیئر کرسی ہولن، اوشین سائنٹسٹ جو کنگھم، بائیو کیمیکل انجینیئر سین کیسٹن، نیوکلیئر انجینیئر ایلینا لوریا، ماہر امراض اطفال کم شائرر اور نرس لورین انڈر ووڈ شامل ہیں۔ مذکورہ بالا تمام امیدواروں کا تعلق ڈیمو کریٹ پارٹی سے ہے۔

    اس کمیٹی کے تعاون سے الیکشن لڑنے والے ری پبلکنز کے واحد سائنسدان کیون ہرن ہیں جو ایرو اسپیس انجینئر ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کے وسط مدتی انتخابات میں سینیٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جماعت ری پبلکن کو برتری حاصل ہوئی جبکہ ایوان نمائندگان ان کی مخالف پارٹی ڈیمو کریٹس کے نام رہا۔

  • سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ فیصل آباد اور سب سے کم کراچی میں رہا: الیکشن کمیشن

    سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ فیصل آباد اور سب سے کم کراچی میں رہا: الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ فیصل آباد میں قومی اسمبلی کی نشست پر رہا جبکہ سب سے کم ووٹرز ٹرن آؤٹ کراچی کے حلقے این اے 243 میں رہا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ فیصل آباد میں قومی اسمبلی کی نشست پر رہا۔ فیصل آباد کے این اے 103 میں مجموعی ٹرن آؤٹ 48 فیصد رہا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق کم ووٹرز کا ٹرن آؤٹ کراچی کے حلقے این اے 243 میں رہا۔ این اے 243 کراچی میں ٹرن آؤٹ 15.71 فیصد رہا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ پی پی 165 میں ٹرن آؤٹ سب سے زیادہ رہا۔

    کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی نشستوں پر ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 28.31 فیصد رہا جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ٹرن آؤٹ 35.71 فیصد رہا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی 35 نشتوں پر ضمنی انتخابات 2018 کل منعقد ہوئے تھے۔

    مذکورہ انتخابات میں تاریخ میں پہلی بار سمندر پار پاکستانیوں نے آن لائن ووٹ کاسٹ کیا۔

    اب تک کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی 11 نشستوں میں سے مسلم لیگ ن کے 4، تحریک انصاف کے 4، مسلم لیگ ق 2 اور ایم ایم اے کا ایک امیدوار کامیاب ہوئے۔