Tag: الیکشن2018

  • یو اے ای میں مقیم پاکستانی – جو الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں

    یو اے ای میں مقیم پاکستانی – جو الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں

    کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان کے عام انتخابات میں حصہ لینے والےکم از کم چھ پاکستانی ایسے ہیں جو کہ متحدہ عرب امارات میں روزگار کے سلسلے میں تارکینِ وطن کی حیثیت سے مقیم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں رہائش پذیر ان پاکستانیوں میں سے دو قومی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ چار امیدوار مختلف صوبائی اسمبلیوں میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”چودھری نور الحسن تنویر” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Hassan-Tanveer.jpg”][/bs-quote]

    چودھری نور الحسن تنویر دبئی میں مقیم ایک نامور اور کامیاب کاروباری شخصیت ہیں، ساتھ ہی ساتھ یہ مسلم لیگ ن کے مڈل ایسٹ سیٹ اپ کے صدر بھی ہیں۔ یہ جنوبی پنجاب کے علاقے سے انتخابات میں حصے لے رہے ہیں۔ ان کاکہنا ہے کہ وہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق اور مخصوص نشستوں کے لیے جدو جہد کریں گے۔

     

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”خیال زمان خان” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Khayal-Zaman-Khan.jpg”][/bs-quote]

    خیال زمان خان دبئی میں مقیم ایک رئیل اسٹیٹ ڈیولپر ہیں ، ان دنوں پاکستان تحریک انصاف کے پرچم تلے خیبر پختونخواہ سے قومی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ اگر کامیاب ہوئے تو یہ بطور ایم این اے ان کی دوسری مدت ہوگی۔

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”اختر گوپانگ” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Akhtar-Gopang.jpg”][/bs-quote]

    اختر گوپانگ شارجہ میں مقیم ہیں اور وہاں ایک اوپن کچن کے مالک ہیں ، پاکستان پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے جنوبی پنجاب سے عام انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ جنوبی پنجاب کی محرومی اور غربت کو دور کرنے کے لیے میدان میں ہے اور یو اے ای کی پاکستانی کمیونٹی انہیں بھرپور سپورٹ کررہی ہے۔

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”آزاد علی تبسم” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Azad-Ali-Tabbassam.jpg”][/bs-quote]

    آزاد علی تبسم شارجہ میں مقیم کاروباری شخصیت ہیں اور ان کا تعلق پاکستان مسلم لیگ ن سے ہے۔ آزاد پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے میدان میں ہیں۔ اس سے قبل 2013 کے انتخابات میں بھی آزاد کامیاب ہوچکے ہیں۔ آزاد پر امید ہیں کہ بطور ایم پی اے ان کی سابقہ خدمات اور ان کے حلقے میں ڈیولپمنٹ کے کاموں کے سبب عوام اس بار بھی انہیں ووٹ دیں گے ۔

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”احسان الحق باجوہ” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Ehsanul-Haq-Bawja.jpg”][/bs-quote]

    دبئی میں مقیم کاروباری شخصیت احسان الحق باجوہ بھی دوسری بار مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے جنوبی پنجاب میں صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے میدان میں ہیں۔

     

    [bs-quote style=”default” align=”center” author_name=”چودھری شکیل” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/07/Chaudhry-Shakeel.jpg”][/bs-quote]

    چودھری محمد شکیل پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر پنجاب کی صوبائی نشست کے لیے میدان میں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میں اگر فتح یاب ہوتا ہوں تو پارلیمنٹ میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی مخصوص نشستوں کے لیے کوشش کروں گا۔

  • الیکشن2018، کئی نومولود سیاستدانوں کیلئے ایک چیلنج

    الیکشن2018، کئی نومولود سیاستدانوں کیلئے ایک چیلنج

    کراچی : عام انتخابات 2018 کئی معروف اور تجربہ کارسیاستدانوں کے درمیان بعض نومولود سیاستدانوں کیلئے پہلا امتحان ثابت ہوگا، جو ان کے سیاسی مستقبل کا تعین بھی کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن 2018 کئی نومولود سیاستدانوں کیلئے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے اورعام انتخابات کسی امتحان سے کم نہیں، نوازشریف کی صاحبزادی مریم نوازپہلی بار الیکشن لڑیں گی۔

    مریم نواز نے اپنے والد سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کے بعد میدان سیاست میں قدم رکھا، انھوں نے مریم نوازنے اپنے منفرد انداز میں سیاست کا آغاز کیا، وہ لاہورکے این اے 127 سے الیکشن لڑیں گی۔

    والدہ اور پارٹی چیئرپرسن بینظیربھٹو کی شہادت کے بعد نوجوان بلاول بھٹو زرداری کو خارزار سیاست میں آنا پڑا، بلاول بھٹو اپنی زندگی کا پہلا انتخاب لڑیں گے۔

    بلاول بھٹو این اے 200 لاڑکانہ،این اے 246 کراچی سے الیکشن لڑیں گے۔

    مفتی محمود کے پوتے اور مولانافضل الرحمٰن کے صاحبزادے اسد محمود بھی سیاست کا حصہ بن گئے اور این اے 37 ٹانک ڈی آئی خان سے میدان میں اترے ہیں۔

    تحریک انصاف کے شاہ محمودقریشی کے صاحبزادے زین حسین قریشی اور حافظ سعید کے بیٹے طلحہ سعید بھی سیاستدانوں کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں۔

    زین حسین قریشی این اے ایک سو57 ملتان اور طلحہ سعید این اے91 سرگودھا سے انتخابی اکھاڑے میں اتریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن2018 :‌ انتخابی مہم کیلئے سیاست دانوں نے ہیلی کاپٹرزاورجہاز بک کرالئے

    الیکشن2018 :‌ انتخابی مہم کیلئے سیاست دانوں نے ہیلی کاپٹرزاورجہاز بک کرالئے

    کراچی : الیکشن2018کے سلسلے میں سیاسی جماعتوں کے سینئر رہنماؤں نے اپنا وقت بچانے اور محفوظ سفر کے لیے مہنگے داموں پر ہیلی کاپٹروں اور چارٹر طیاروں کی بکنگ کرالی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن2018کے سلسلے میں تمام جماعتوں کے امیدواروں کی ملک بھر میں انتخابی مہم جاری ہے، مختلف سیاسی رہنماؤں نے وقت بچانے اور جلسہ گاہ تک بروقت پہنچنے کے لیے نجی طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کی بکنگ کرالی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کی دو چارٹر کمپنیوں نے انتخابی مہم کے لئے دو ہیلی کاپٹر قلیل لیز پر بیرون ملک سے حاصل کر لیے ہیں، چارٹر کمپنی نے ہیلی کاپٹر اے ڈبلیو139اور ایم آئی17ہیلی کاپٹر حاصل کیے ہیں۔

    الیکشن کے لئے مجموعی طور پر5 ہیلی کاپٹرز اور دو ایگزیکٹو طیارے دستیاب ہوں گے، کراچی ائیر پورٹ کے پارکنگ میں کم گنجائش والے  کئی طیارے پہنچادیئے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جن سیاسی جماعتوں نے ہیلی کاپٹر اور طیاروں کو چارٹر کیا ہے ان میں مسلم لیگ نون، تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، اے این پی شامل ہیں۔ ان سیاسی جماعتوں نے اپنی انتخابی مہم ہیلی کاپٹر اور طیاروں کی دستیابی کی روشنی میں مرتب کی ہے۔

    ایک گھنٹے کا فضائی سفر میدانی علاقوں کے چھ گھنٹے اور پہاڑی علاقوں کے8سے دس گھنٹے سفر کے مساوی ہے اور ایک گھنٹے کے فضائی سفر کا خرچہ5سے سات ہزار ڈالر تک آئے گا۔

    ذرائع کے مطابق نجی چارٹر کمپنی سفر کے دوران مسافروں کو ناشتہ، ظہرانہ اور عشائیہ بھی فراہم کرے گی۔ فضائی سفر کے دوران مسافروں کے آرام کا بھر پور انتظام کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • الیکشن2018: این اے 232ٹھٹہ میں پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی اور ایم ایم اے مد مقابل

    الیکشن2018: این اے 232ٹھٹہ میں پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی اور ایم ایم اے مد مقابل

    کراچی : سندھ کا تاریخی شہر ٹھٹہ کراچی سے 110کلومیٹر کے فاصلے پر قائم ہے یہ شہر ایک زمانے میں علم و فن شاعری، لوک داستانوں اور تجارت کا بڑا مرکز تھا لیکن مختلف ادوار میں یہاں آنے حکمرانوں نے اس تاریخی شاہکار کو بھی اپنی روائتی بے حسی کا شکار بنا ڈالا۔

    ٹھٹہ رقبے کے لحاظ سے تھرپارکر کے بعد سندھ کا دوسرا بڑا ضلع بن گیا ہے، اس وقت ضلع ٹھٹہ کا رقبہ17ہزار355 مربع کلومیٹر ہے۔ضلع ٹھٹہ میں کئی جھیلیں واقع ہیں جہاں سے ملحقہ شہروں خصوصاً کراچی کی میٹھے پانی کی ضروریات پوری کی جاتی ہیں، ان جھیلوں میں کینجھر اور ہالیجی قومی سطح پر معروف حیثیت رکھتی ہیں۔

    ماضی میں جس ٹھٹہ کا مقابلہ ترقی یافتہ شہروں سے کیا جاتا تھا، آج وہ ٹھٹہ وقت کے ظالم قدموں کے نیچے روند دیا گیا، اور دکھ کا ایک سوالیہ نشان بن کر رہ گیا۔

    کروڑوں روپے کے بجٹ کے باوجود شہر کے قدیمی قبرستان مکلی کی تباہی اس کا مقدر بن چکی ہے، اس کے علاوہ دو کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا اسپورٹس کمپلیکس بند پڑا ہے، شہر میں سیوریج کا نظام سرے سے موجود ہی نہیں۔

    پورے شہر کی غلاظت اور گندگی نہروں میں ڈالی جارہی ہے جس کی وجہ سے شہری گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں، پانچ کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والی پانی کی ٹنکی تعمیر کے بعد ہی ناکارہ قرار دے دی گئی۔

    ٹھٹہ میں بھی الیکشن 2018کے موقع پر کافی گہما گہمی نظر آرہی ہے، این اے232ٹھٹہ سے ملک کی اہم جماعتوں نے اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں جن میں پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی اور ایم ایم اے شامل ہیں، اس حلقے میں پی پی پی امیدوار شمس النساء میمن، پی ٹی آئی کے رئیس ارسلان بروہی اور ایم ایم اے کے جاوید شاہ مدمقابل ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے کامل عارف نے ٹھٹہ کے مکینوں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل معلوم کیے، ملاقات کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔