Tag: الیکٹرانک ووٹنگ مشین

  • الیکٹرانک ووٹنگ مشین نہ آنے تک دھاندلی کے الزامات لگتے رہیں گے، کنور دلشاد

    الیکٹرانک ووٹنگ مشین نہ آنے تک دھاندلی کے الزامات لگتے رہیں گے، کنور دلشاد

    الیکشن کمیشن کے سربراہ کنور دلشاد نے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے نہ آنے تک دھاندلی کے الزامات لگتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ الیکشن میں اب تک دھاندلی کے الزامات لگتے رہے ہیں۔ آج کمشنر راولپنڈی نے جو انکشافات کے اور الزامات لگائے حیران کن ہے۔

    کنور دلشاد نے کہا کہ ریٹرننگ افسران اپنے معاملات میں خودمختار ہوتے ہیں۔ کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ میرے کہنے پر دھاندلی کی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کمشنر نے جو کہا کہ میرے کہنے پر دھاندلی ہوئی یہ معاملہ اب سنجیدہ ہوگیا ہے۔ الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ سب آر اوز کے بیانات قلمبند کرے۔ فارم 45، فارم 47 کو سامنے رکھ کر تحقیقات کرنی چاہیے۔

    کنور دلشاد نے کہا کہ فارم45، 47 میں ٹمپرنگ نظر نہیں آتی تو کمشنر راولپنڈی کے الزامات غلط ہیں۔ چیف جسٹس کا انتخابات میں کوئی کردار ہی نہیں ہوتا۔

    انھوں نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کے چیف جسٹس پر الزامات میری نظرمیں غلط ہیں۔ کمشنر راولپنڈی تو کہتے ہیں میں نے دھاندلی کرائی، ٹمپرنگ کرائی۔ کمشنر راولپنڈی تو اعتراف جرم کررہے ہیں ان کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے

    کنور دلشاد نے کہا کہ الیکشن کمیشن آزاد ادارہ ہے، کمشنر راولپنڈی کے انکشافات الزامات کی تحقیقات کرے۔ الیکشن کمیشن کو کمشنر راولپنڈی کے الزامات اور انکشافات کو سنجیدہ لینا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اب تک 130 نشستوں کا نتیجہ جاری کرچکا ہے۔ روایت رہی ہے پہلے وفاق میں حکومت بنتی ہے پھرصوبوں میں۔

    سابق سربراہ الیکشن کمیشن نے کہا کہ صوبوں میں بھی پہلے حکومت بنتی ہے تو کوئی غلط بات نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی صرف آئینی عہدے لے رہی ہے حکومت کا حصہ نہیں بن رہی۔ مسلم لیگ ن حکومت بناتی ہے تو کمزور وکٹوں پر کھڑی ہوگی

    کنوردلشاد نے کہا کہ کمزور وکٹوں پرکھڑی حکومت زیادہ عرصے چلتے ہوئے نظرنہیں آرہی۔ ایک قومی حکومت بنانی چاہیے، نہیں بنتی توپھرخطرہ ہی خطرہ ہے۔ موجودہ صورتحال اسی طرح چلتی رہی تو کسی بھی وقت حکومت گرسکتی تھی۔

  • آج الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہوتی تو پاکستان اس بحران سے بچ جاتا: صدرعارف علوی

    آج الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہوتی تو پاکستان اس بحران سے بچ جاتا: صدرعارف علوی

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا ہے۔

    عام انتخابات 2024 کی پولنگ مکمل ہونے کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے جس میں غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار کی زیادہ تعداد اب تک کامیاب ہوئی ہے۔

    صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دیر سے نتائج آنے پر سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کیلئے ہماری طویل جدوجہد کو یاد رکھیں، ای وی ایم میں کاغذی بیلٹ کیساتھ سادہ الیکٹرانک کیلکولیٹر بھی تھ۔

    صدرمملکت عارف علوی نے ٹوئٹ میں کہا کہ اس سادہ الیکٹرانک کیلکولیٹر میں ہر ووٹ بٹن دبانے کیساتھ گنا بھی جا سکتا تھا، ہر امیدوار کا نتیجہ پول ہونے کے 5 منٹ کے اندر دستیاب ہوتا اور پرنٹ بھی ہو جاتا۔

    صدرِ پاکستان کا کہنا تھا کہ ہماری یہ جدوجہد جس کے لیے ایوان صدر میں 50 سے زائد میٹنگ ہوئیں وہ ناکام کی گئی، آج ای وی ایم ہوتی تو میرا یہ پیارا پاکستان اس بحران سے بچ جاتا۔

  • قومی اسمبلی میں  الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے خاتمے کا بل  منظور

    قومی اسمبلی میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے خاتمے کا بل منظور

    اسلام آباد : الیکٹرانک ووٹنگ مشین ( ای وی ایم ) کے استعمال کے خاتمے کا بل منظور کرلیا گیا، قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے بل کی منظوری دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے خاتمے کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ، جی ڈی اے نے ای وی ایم کے استعمال کے خاتمے کے بل کی مخالفت کی، غوث بخش نے کہا بل اکثریت سے منظور ہوا ،اس میں ترمیم نہ کی جائے۔

    وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اعتراضات کے باوجود بل منظور کرایا گیا، الیکشن کمیشن نے کہہ دیا ہے 7ماہ میں الیکشن ممکن نہیں اور زارت پارلیمانی امور سے کہا ای وی ایم سےالیکشن ممکن نہیں۔

    اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ سمندر پاکستانیوں سےووٹ کا حق نہیں لیا جائے گا ، سمندرپارپاکستانی ملک کااثاثہ ہیں،ملکی ترقی میں ان کاکردارہے، ای وی ایم کے ذریعے ملک میں ایک روزالیکشن ممکن نہیں، انتخابی اصلاحات کا مقصد الیکشن چوری ہونے سے بچانا ہے۔

    قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے کہا پاکستان میں بعض جگہیں ایسی ہیں جہاں انٹرنیٹ نہیں ہے، جہاں انٹرنیٹ نہیں وہاں ای وی ایم نہیں چل سکتی ، ای وی ایم بعض علاقوں میں قابل استعمال ہی نہیں ہے۔

    راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ ترامیم ہونی چاہییں جوملک کےمفادمیں ہو ، عوام کوووٹ کاسٹنگ میں سہولت فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

    صابر قائم خانی نے کہا مضبوط الیکشن کمیشن ،مضبوط قانون کی ہمیشہ ضرورت رہی ہے ہم ہمیشہ الیکشن میں اس معاملےمیں متاثررہےہیں ،جو ترامیم لائی گئی ہیں وہ وقت کی ضرورت تھی ، جن جماعتوں کی ایوان میں نمائندگی نہیں ان سےبھی رائے لینا ضروری ہے۔

    ایم کیوایم رکن کا کہنا تھا کہ 2017 کا منظورکردہ بل اگر واپس آرہا ہے تو اس کی حمایت کریں گے۔

    جس کے بعد قومی اسمبلی نے عمران خان حکومت کی ترامیم ختم کردیں اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے خاتمے کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

  • ‘آئندہ عام انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ہوگا’

    ‘آئندہ عام انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ہوگا’

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ آئندہ عام انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین پرہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے پہلےبیرونی سازش کی پھر تحریک عدم اعتماد جمع کرائی ، پی پی،جےیوآئی،ن لیگ قائدین 3ایجنٹس ہیں جو یہ سازش لیکر آئے۔

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ ایک سال سے یہ کہتے رہے کہ الیکشن کرائے جائیں اپنی لیڈرشپ سے کہہ رہاہوں اس بارنظریاتی کارکنان کو نظرانداز نہیں کرنا،منحرف ارکان کو سب نے دیکھ لیا ،نظریاتی کارکنوں کو ٹکٹ دیئےجائیں۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا فری اینڈ فیئر الیکشن ہوگا، کوئی 35پکنچر نہیں لگاسکے گا،ای وی ایم پر الیکشن ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نےبیرونی سازش،عدم اعتمادتحریک جمع کرائی ہم شکریہ اداکرتےہیں، اپوزیشن کابیانیہ تھا الیکشن کرائیں عوام میں جائیں آپ کو لگ پتا جائے گا۔

    فیصل جاوید نے مزید کہا کہ اب ہم الیکشن کی طرف جارہےہیں تویہ بھاگ رہےہیں، پی ٹی آئی نےآپ کی یہ خواہش بھی پوری کردی ہے، اب ہم الیکشن کی پوری تیاری کررہے ہیں۔

    پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ کل ہمارے پارلیمنٹری بورڈکاپہلااجلاس ہوگیا، اس الیکشن میں کوئی بندنہیں ہوگا بلکہ مشینیں ہوں گے، آئندہ عام انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین پرہوگا ، ان کی خواہش تھی عدم اعتمادکامیاب ہوگی توای وی ایم ختم کریں گے لیکن بیرونی سازش ناکام ہوئی ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ہمارے اوورسیزپاکستانی باآسانی ووٹ کرسکیں گے، اووسیز اب کہیں سے بھی بیٹھ کر آن لائن ووٹ ڈال سکیں گے۔

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ 90 دن کے اندر الیکشن ہوں گے اور انٹرنیٹ ووٹنگ کا بھی استعمال ہوگا۔

  • حکومت کا الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہیک کرنے والے کیلئے انعامی رقم بڑھانے کا عندیہ

    حکومت کا الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہیک کرنے والے کیلئے انعامی رقم بڑھانے کا عندیہ

    اسلام آباد : حکومت نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہیک کرنے والے کیلئے انعامی رقم بڑھانے کا عندیہ دیتے ہوئے ہیکرز کو ایک شرط کے ساتھ دلچسپ پیشکش کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہیک کرنے والے کیلئے انعامی رقم بڑھانے کا عندیہ دے دیا، وفاقی وزیر شبلی فراز نے ہیکرز کو ایک شرط کے ساتھ دلچسپ پیشکش کردی ہے۔

    شبلی فراز نے کہا ہے کہ مشین ہیک کرنے والے کیلئے انعامی رقم 15 لاکھ کرنےکوتیارہوں، شرط یہ ہے کہ ہیک نہ کرسکاتو 1لاکھ روپیہ جرمانہ دینا ہوگا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ لوگوں کومشین سےمتعلق آگاہی دینےکی پوری کوشش کررہےہیں، بارباربتایاگیامشین میں انٹرنیٹ، بجلی، وائی فائی یابلیوٹوتھ کنکشن نہیں۔

    باہر کی کمپنیوں نے کہا کہ وہ 700سے900ڈالر میں مشین تیار کرسکتےہیں، ہماری سرپرستی میں مشین صرف 70 ہزار روپے میں بن سکتی ہے۔

    انتخابات میں مشینوں کی تیاری کیلئے 300سے400ملین ڈالرزکاخرچ ہوگا، جب یہ مہم شروع کی توکسی کویقین نہیں تھا کہ یہ قانون پاس ہوگا، حکومت یقینی بنائے گی کہ آئینی ادارےقانون پرمکمل عمل درآمدکریں۔

    ملک کےزمینی حقائق کاتقاضاہےکہ ہمیں ٹیکنالوجی کوراستہ دیناہوگا، اپوزیشن کےپاس اس سےبہترراستہ ہےتووہ پیش کرے۔

  • اگلے انتخابات نئی مردم شماری اور الیکٹرانک ووٹنگ سے ہوں‌ گے: حکومت کا اعلان

    اگلے انتخابات نئی مردم شماری اور الیکٹرانک ووٹنگ سے ہوں‌ گے: حکومت کا اعلان

    اسلام آباد: حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اگلے انتخابات نئی مردم شماری اور الیکٹرانک ووٹنگ کے ساتھ ہوں‌ گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہا ساتویں مردم شماری میں نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا، اور اس کے لیے تمام مراحل 18 ماہ میں مکمل ہوں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا ساتویں مردم شماری کے منظوری کے مراحل چل رہے ہیں، اگلا الیکشن نئی حلقہ بندیوں اور نئی مردم شماری کے مطابق ہونا ہے، چھ ماہ اور سال میں الیکشن کی پیش گوئیاں کرنے والوں کو مایوسی ہوگی، اپوزیشن میں بونے ہی رہ گئے ہیں، کرسیاں نیچے آ گئی ہیں، ان کی سیاست صرف اپنے پیسے بچانے کے لیے ہو رہی ہے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اگلے انتخابات نئی مردم شماری اور الیکٹرانک ووٹنگ سے ہوگی۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ ہم سینماؤں کو کھولنے کی طرف جا رہے ہیں، کینیڈین، ترک اور ایرانی فلموں کو چلانے کی اجازت دے رہے ہیں۔

    وزیر اطلاعاعت نے کہا کہ پولیو کے خلاف جنگ میں ہمیں بڑی کامیابی ملی ہے، پولیو ملک میں کم ترین سطح پر آ گیا ہے اور 7 ماہ میں ایک بھی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا، جو خوش آئندہ ہے۔

    انھوں نے کہا سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ میں 40 فی صد اضافہ کیا گیا ہے، وفاقی ملازمین کے لیے ہاؤس رینٹ الاؤنس کے لیے 44 فی صد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔

  • جھگڑا الیکشن کمیشن نہیں راجہ سلطان سے ہے: حکومتی وزرا

    جھگڑا الیکشن کمیشن نہیں راجہ سلطان سے ہے: حکومتی وزرا

    اسلام آباد: حکومتی وزرا نے چیف الیکشن کمشنر پر تنقیدی وار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جھگڑا الیکشن کمیشن نہیں راجہ سلطان سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اعظم سواتی اور مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے الیکشن کمشنر راجہ سلطان اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے اپوزیشن پر زبردست تنقید کی۔

    اعظم سواتی نے کہا کہ راجہ سلطان کس طرح الیکشن کمشنر بنے ہیں، ہمیں سب پتا ہے، ہمیں مت چھیڑیں، مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان بھی الیکشن کمیشن کے خلاف بولے ہیں لیکن انھیں کتنے نوٹس ملے؟ الیکشن کمشنر بڑے میاں کے ہاتھ کی گھڑی اور چھوٹے کی چھڑی ہیں۔

    وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا کہ اپوزیشن کمیٹی کمیٹی کھیلنا چاہتی ہے لیکن ہم آخری بار بیٹھ کر معاملات حل کرنا چاہتے ہیں، ای وی ایم کوئی نیا آئیڈیا نہیں یہ ماضی سے چلا آ رہا ہے، آئی ووٹنگ پر پہلی بار بات پی پی کی حکومت میں ہوئی تھی، ماضی میں پیپلز پارٹی آئی ووٹنگ، ای او ایم کی بات کر چکی ہے۔

    الیکٹرانک ووٹنگ مشین ، بابر اعوان کی اپوزیشن کو پیشکش

    بابر اعوان نے کہا ای وی ایم اور آئی ووٹنگ پر حکومت آگے بڑھ رہی ہے، یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ حکومت اگلا الیکشن چوری کرنے کے لیے ای وی ایم کی بات کر رہی ہے، حقیقت یہ ہے کہ الیکشن اصلاحات کو متنازع بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ کہنا کہ حکومت نے دھاندلی کے لیے کچھ سوچا ہے یہ اخلاقی طور پر بھی غلط ہے، ماضی میں آئی ووٹنگ معائنے کے لیے پارلیمانی کمیٹی نے فلپائن کا دورہ بھی کیا تھا۔

    انھوں نے کہا حکومت پر اگلے الیکشن کی چوری کا الزام قانونی تناظر میں غلط ہے، الیکشن تو عبوری حکومت کے تحت ہوں گے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ حکومت قانون سازی نہ کرے ، جن کی پارلیمنٹ میں اکثریت ہے ان کو قانون بنانے کا حق ہے، ای وی ایم کا سفر جاری رہے گا اور منزل پر جا کر دم لے گا۔

  • الیکٹرانک ووٹنگ مشین الیکشن کمیشن کے معیار پر پورا نہ اتری

    الیکٹرانک ووٹنگ مشین الیکشن کمیشن کے معیار پر پورا نہ اتری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان، الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں پائی جانے والی کمزوریوں کی نشاندہی کے بعد تاحال وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے معلومات کے انتظار میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی پیش کی گئی الیکٹرانک ووٹنگ مشین الیکشن کمیشن کے معیار پر پورا نہ اتری، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی مطلوبہ معلومات الیکشن کمیشن کو فراہم نہیں کر سکی۔

    الیکشن کمیشن کی متعلقہ کمیٹی ان معلومات کی فراہمی کے انتظار میں ہے، الیکشن کمیشن نے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو یاد دہانی کا مراسلہ بھی ارسال کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں: الیکٹرانک ووٹنگ مشین کیسے کام کرے گی؟

    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ای وی ایم مشین کی ٹیسٹنگ رپورٹ بھی فراہم نہیں کی گئی، مشین کے حوالے سے عالمی معیار ٹیسٹنگ اور دیگر تفصیلات درکار ہیں۔

    ذرائع کے مطابق وزارت آئی ٹی نے اس حوالے سے وقت مانگا تھا۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے خصوصی کمیٹی بھی قائم کی ہے، خصوصی کمیٹی اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو پیش کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں پائی جانے والی کمزوریوں کی نشاندہی کی گئی تھی۔

  • الیکٹرانک ووٹنگ مشین ، بابر اعوان کی اپوزیشن کو پیشکش

    الیکٹرانک ووٹنگ مشین ، بابر اعوان کی اپوزیشن کو پیشکش

    اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے اپوزیشن کو پیشکش کی ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے تجاویز دیں، حکومت کھلے دل سے تجاویز کو دیکھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن آئے اور تجاویز دے، ٹاک شوز پر تو بات نہیں ہو سکتی، ای ووٹنگ پر نادرا کے ذریعے بریفنگ دیں گے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ کوئی چیزخفیہ نہیں ہے، ان مشینوں پر ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہوا، ، الیکشن کمیشن خود اپنی مرضی سے مشینیں خریدے گا، حکومت صرف سپورٹ کر رہی ہے۔

    مشیر برائے پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ ہر قیمت پرحکومت اس قانون سازی کو آگے لے کر جائے گی، حکومت کھلے دل سے اپوزیشن کی تجاویز کو دیکھے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے تجربے ہر جگہ کروائے جائیں گے، سپریم کورٹ بار کے الیکشن کے لیے بھی مشین آفر کریں گے، اگلا الیکشن  انشااللہ قابل قبول ہو گا۔

    مشیر برائے پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ دھاندلی روکنے کا طریقہ ٹیکنالوجی ہے، اگلا الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے ہی ہو گا، الیکشن کمیشن جو مشین قبول کرے گا وہی خریدی جائیں گی، الیکشن کمیشن ٹینڈرکے ذریعے خودخریداری کرے گا۔

  • وزیرِ اعظم  کا  الیکٹرانک ووٹنگ مشین  سے ووٹ کاسٹ کرنے کا تجربہ

    وزیرِ اعظم کا الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے ووٹ کاسٹ کرنے کا تجربہ

    اسلام آباد : وزیرِ اعظم عمران خان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے ووٹ کاسٹ کرنے کا تجربہ کیا ، شبلی فراز نے بتایا کہ ایک بٹن دبا کر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے مقامی طور پر بنی الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کا تفصیلی مظاہرہ کیا، اس موقع پر وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے اپنی وزارت کے عہدیداروں کے ساتھ وزیراعظم عمران خان کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے حوالے سے بریفنگ تفصیلی برنفنگ دی۔

    شبلی فراز نے بتایا کہ سافٹ ویئر کو اعلیٰ معیار کے مطابق بنایا گیا ہے ، مشین کو انٹرنیٹ کی بھی ضرورت نہیں ، صرف ایک بٹن دبا کر نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ای وی ایم مشین سے اپنا ووٹ بھی کاسٹ کیا اور شبلی فراز سمیت ان کی ٹیم کو ایسی ای وی ایم تیار کرنے پر مبارکباد دی۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں وزارت سائنس وٹیکنالوجی نے الیکٹرونک ‏ووٹنگ مشین تیار کی تھی، وزیر نے بتایا تھا کہ مشین الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہدایات کے مطابق بنائی ہے امیدوارنتائج ‏تسلیم کرےاس کیلئے ٹیکنالوجی کااستعمال مددگار ہو گا، ای وی ایم میں نہ انٹرنیٹ اورنہ آپریٹنگ ‏سسٹم ہے، انٹرنیٹ،سافٹ ویئرنہ ہونے سے مشین میں مداخلت نہیں ہوسکتی۔

    شبلی فراز نے کہا کہ ای وی ایم انٹرنیٹ سےجڑی نہیں اس لیےہیک نہیں ہوسکتی مشین جلد ‏اپوزیشن جماعتوں، پارلیمنٹ اورای سی کو دکھائیں گے ای وی ایم کےاستعمال سےانتخابات غیرمتنازع ‏اور قابل قبول ہوں گے۔