Tag: الیکٹرونک ووٹنگ مشین

  • وزارت سائنس نے ای وی ایم کے سلسلے میں معذرت کر لی

    وزارت سائنس نے ای وی ایم کے سلسلے میں معذرت کر لی

    اسلام آباد: وزارت سائنس نے اسلام آباد بلدیاتی انتخابات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) دینے سے معذرت کر لی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے الیکشن کمیشن کے خط کا جواب دے دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ وزارت سائنس خود مشین تیار نہیں کر سکتی، جو مشین بطور ماڈل دکھائی گئی تھی وہ پرائیویٹ کمپنی کی تیار کردہ تھی۔

    وزارت سائنس کے ذرائع نے بتایا کہ وزارت کی جانب سے ابھی تک کوئی مشین نہیں خریدی گئی ہے، خط میں وزارت کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ مشینوں کو پیپرا قوانین کے تحت خریدنا الیکشن کمیشن کا استحقاق ہے۔

    وزارت سائنس نے کہا کہ الیکشن کمیشن مروجہ قوانین کے تحت ای وی ایم کی خریداری کا عمل کرے، اس سلسلے میں وزارت الیکشن کمیشن کو قانونی معاونت بھی فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

    خط میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کو ای وی ایم پروجیکٹ کے لیے پی سی ایس آئی آر میں جگہ دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے پرائیویٹ کمپنیوں سے ای وی ایم خریداری پر تحفظات کا اظہار کیا تھا، اور اس نے اسلام آباد بلدیاتی انتخابات کے لیے 3900 مشینیں مانگ رکھی ہیں۔

  • حکومتی دباؤ مسترد، ای وی ایم کی خریداری پر الیکشن کمیشن کا واضح پیغام

    حکومتی دباؤ مسترد، ای وی ایم کی خریداری پر الیکشن کمیشن کا واضح پیغام

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حکومتی دباؤ مسترد کرتے ہوئے الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کی خریداری سے متعلق واضح پیغام دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے ذرائع نے کہا ہے کہ ای وی ایم کے حوالے سے حکومتی دباؤ مسترد کر دیا گیا ہے، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ای وی ایم کے لیے ٹینڈرز سنجیدہ ترین نوعیت کا معاملہ ہے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اس پر ای وی ایم کے حوالے سے ٹینڈرز جاری کرنے کا دباؤ بڑھایا جا رہا ہے، تاہم الیکشن کمیشن ہر قسم کے دباؤ کو مسترد کرتا ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنے دائرہ کار کے مطابق ہی امور انجام دے گا، الیکشن کمیشن ای وی ایم اور منسلک ایشوز پر 3 کمیٹیاں تشکیل دے چکا ہے، تینوں کمیٹیاں 4 ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہیں، ان کمیٹیز کی سفارشات پر کنسلٹنٹ ہائر کر کے ٹینڈرز سمیت دیگر امور کو آگے بڑھایا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن نے ای وی ایم پر عمل درآمد کے لیے کمیٹیاں‌ تشکیل دے دیں

    الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ یہ گڈی گڈے کا کھیل نہیں ہے جس پر کوئی دباؤ قبول کریں، میڈیا کے ذریعے دباؤ بڑھانا یا بیانات سے ای سی مرعوب نہیں ہوگا۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کا وفاقی حکومت کو الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر سپورٹ کرنے کا فیصلہ

    ایم کیو ایم پاکستان کا وفاقی حکومت کو الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر سپورٹ کرنے کا فیصلہ

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی حکومت کو الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر سپورٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا، ای وی ایم کیساتھ حیدرآباد یونیورسٹی کا قیام اور مردم شماری پر بھی بل لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی حکومت کو ای وی ایم پر سپورٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، اس حوالے سے وفاقی وزیر امین الحق نے کہا کہ فیصلہ رابطہ کمیٹی کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اس بل کیساتھ 2مزید بل بھی ایوان میں لائےگی، ای وی ایم کیساتھ حیدرآباد یونیورسٹی کا قیام اور مردم شماری پر بھی بل لایا جائے گا۔

    گذشتہ روز شبلی فراز نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر تحفظات تحفظات کے حوالے سے ایم کیوایم وفد کو تفصیلی بریفنگ دی تھی ، خالد مقبول، عامر خان، کنور نوید،وسیم اختر،امین الحق اور اسامہ قادری وفد میں شامل تھے۔

    اس دوران شبلی فراز نے ایم کیوایم کے تحفظات سنے اور ای وی ایم پر تفصیلی بریف کیا۔

    ذرائع ایم کیوایم کا کہنا تھا کہ پاکستان،جمہوریت اورعوام کی بہتری کیلئےبہترفیصلہ کیاجائے گا ، الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر بریفنگ اور تحفظات پر ایم کیوایم اراکین میں مشاورت بھی ہوگی۔

  • حکومت اتحادی جماعتوں کے الیکٹرونک ووٹنگ مشین سے متعلق تحفظات دور کرنے کو تیار

    حکومت اتحادی جماعتوں کے الیکٹرونک ووٹنگ مشین سے متعلق تحفظات دور کرنے کو تیار

    اسلام آباد : حکومت اوراتحادی جماعتوں کے وفدکی اہم ملاقات آج ہوگی، جس میں اتحادی جماعتوں کو ای وی ایم اور انتخابی اصلاحات پربریفنگ دی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اتحادی جماعتوں کے الیکٹرونک ووٹنگ مشین سے متعلق تحفظات دور کرنے کو تیار ہے ، اس سلسلے میں حکومت اوراتحادی جماعتوں کے وفدکی اہم ملاقات آج ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں اتحادی جماعتوں کو ای وی ایم اور انتخابی اصلاحات پربریفنگ دی جائےگی، حکومتی وفد اتحادی جماعتوں کے دیگر تحفظات بھی دور کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرسائنس اینڈٹیکنالوجی شبلی فراز اتحادی اراکین کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ڈیمو دیں گے۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اتحادی جماعتیں حکومت کاقانون سازی سمیت ہرسیاسی میدان میں ساتھ دیں گی۔

    یاد رہےوفاقی حکومت نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور سمندرپار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے معاملے پر اتحادی ‏جماعت ق لیگ کے تحفظات دور کر دیے، اب اہم قانون سازی ‏میں ق لیگ حکومت کاساتھ دےگی۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارٹی قیادت کا اہم اجلاس آج ہوگا ، جس میں انتخابی اصلاحات اوراتحادیوں کےتحفظات پر مشاورت کی جائے گی۔

    واضح رہے حکومتی اتحادیوں ایم کیوایم اورق لیگ نے ای وی ایم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ووٹ دینے سے انکار کر دیا ‏تھا جبکہ وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ دونوں اتحادیوں نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

    حکومت نے اتحادی جماعتوں کا اجلاس آج بلا لیا۔ اس اجلاس میں وزیراعظم شرکت نہیں کریں گے۔ وفاقی وزیرسائنس اینڈٹیکنالوجی شبلی فراز اتحادی اراکین کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ڈیمو دیں گے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے ای وی ایم پر ایم کیوایم اور ق لیگ سمیت اتحادیوں کے تمام تحفظات دورکیے جائیں گے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ق لیگ کے تحفظات دور کر دیے گئے۔ قانون سازی میں ق لیگ حکومت کا ساتھ دے گ

  • الیکٹرونک ووٹنگ مشین  کی مخالفت کرنیوالے ہمارے سب سے بڑے دشمن ہیں، وزیراعظم

    الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی مخالفت کرنیوالے ہمارے سب سے بڑے دشمن ہیں، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپٹ سسٹم سے فائدہ اٹھانےوالے ای وی ایم کی مخالفت کررہےہیں ، الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی مخالفت کرنیوالے ہمارے سب سے بڑے دشمن ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پرفارمنس ایگریمنٹ پر دستخط کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ، وزیراعظم تقریب میں بطورمہمان خصوصی شریک ہوئے جبکہ  وفاقی وزرا نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

    وفاقی حکومت آئندہ 2مالی سال کےلیےکارکردگی بہتربنانےکےمعاہدےکررہی ہے ، معاہدوں میں تمام وزارتوں کے1090 اقدامات شامل ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ہدف حاصل کرلیں توآئندہ سال ہدف حاصل کرناآسان ہوگا، ٹیم کے کچھ اصول متعین ہوتے ہیں، کچھ ٹیلنڈ کھلاڑیوں کی انسپائریشن بس ٹیم میں آنا ہوتی تھی، ان کھلاڑیوں کی کارکردگی دیکھی جن کی انسپائریشن کارکردگی ہوتی تھی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کارکردگی والے کھلاڑی اپنی انسپائریشن سے آگے نکل جاتےتھے اور ہارنےوالےہی نہیں جیتنےوالی اچھی ٹیم بھی اپناتجزیہ کرتی ہے، تجزیہ باقیوں سے بہتر کرنا ہی انسان ٹیم یا ملک کی کامیابی کا راز ہوتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وزرا جو اپنے ہدف کو پورا کرینگے وہی اپنا نام بنائیں گے ، ہم یہ نہیں سمجھتے کہ اللہ نے کتنی صلاحیت دی ہے، ہم اپنے ہدف چھوٹے رکھتے ہیں اورمشکل وقت میں ہار مان جاتے ہیں، میری زندگی کا تجربہ کرکٹ سے شروع ہوا، جب تک آپ ہار نہیں مانتے ہار آپ کو نہیں ہراسکتی۔

    شوکت خانم اسپتال سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ ڈاکٹرفیصل سلطان شروع سے میرے ساتھ ہیں، شوکت خانم اسپتال سے متعلق لاہور کے نامور ڈاکٹرز سے مشورہ کیا تھا، 20میں سے 19 ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ شوکت خانم اسپتال نہیں بن سکتا، ایک ڈاکٹر نے کہا اسپتال بن جائے گا مگر مفت علاج نہیں کرسکتے۔

    عمران خان نے بتایا کہ پہلی بورڈمیٹنگ میں کہاگیا5فیصد سےزائد مفت علاج کی کوشش کی تو اسپتال بند ہوجائے گا ، امریکی سی ای او تین ماہ میں چلا گیا اسپتال چلتا رہا، آج شوکت خانم اسپتال کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی، نآج ہم شوکت خانم اسپتال میں سالانہ 9ارب مفت علاج پر خرچ کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپنے وژن پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے،ہدف سے نیچے کبھی نہ آئیں، اصل میں انسان کا امتحان ہی مشکل وقت میں ہوتاہے، میں کابینہ کے لوگوں کو مشکل وقت میں دیکھاہے ، مشکل وقت کاسامنا کرنے سے اس کی صلاحیت میں اضافہ ہوتاہے، انسان کو سب سے زیادہ مشکل وقت آگے بڑھناسکھاتاہے۔

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ میں نے 3سال میں جو سیکھا وہ زندگی بھرمیں نہیں سیکھا،سب سے مشکل وقت یہ تین سال تھے، آپ جتنی جدوجہد کریں گے اتنا اوپر چلے جائیں گے، اللہ کہتاہے کامیابی اس کو ملتی ہے جو محنت کرےگا۔

    الیکشن میں دھاندلی کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہر الیکشن متنازع رہے ہیں ، کسی نے نہیں بتایا کہ الیکشن کےمسائل کو کیسے ٹھیک کرناہے، 1970کے بعد ہر الیکشن میں جو ہارتا ہے کہتاہے دھاندلی ہوئی، ای وی ایم پاکستان کے ہر مسائل کو حل کردےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرپٹ سسٹم سے فائدہ اٹھانےوالے ای وی ایم کی مخالفت کررہےہیں، یہ چیلنج ہے کہ کرپٹ سسٹم اس سسٹم کی مخالفت کررہا ہے، ای وی ایم کی مخالفت کرنیوالےہمارے سب سے بڑےدشمن ہیں۔

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ کورونا صورتحال میں جو مشکل فیصلے کیے اس کا اندازہ نہیں لگایاجاسکتا، ایم این اے ترقیاتی فنڈز سے نہیں حکومتی کارکردگی سے جیتیں گے، کتنی تبدیلیاں کیں یہ کوئی یاد نہیں رکھےگا ، میرا چیلنج یہ ہے کہ ہماری حکومت کی کارکردگی کیا ہے۔

  • پی ڈی ایم اجلاس، الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی تجویز مسترد، پی پی، اے این پی پر فیصلہ برقرار

    پی ڈی ایم اجلاس، الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی تجویز مسترد، پی پی، اے این پی پر فیصلہ برقرار

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے استعمال کی تجویز مسترد کر دی، پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سے متعلق فیصلے پر قائم رہنے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا۔

    تفصییلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا، جس کے بعد اتحاد کے صدر مولانا فضل الرحمان نے شہباز شریف اور مریم نواز سمیت دیگر رہنماؤں سمیت پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی حکومتی تجویز مسترد کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں رہنماؤں نے کہا کہ ابھی ڈٹ کر مقابلہ نہ کیا تو مستقبل میں شفاف الیکشن مشکل ہوگا، مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین پری پول دھاندلی کا منصوبہ ہے، حکومت کے یک طرفہ انتخابی اصلاحات آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں۔

    ادھر ذرائع نے کہا ہے کہ اجلاس میں پی ڈی ایم سربراہان پیپلز پارٹی اور اے این پی سے متعلق فیصلے پر قائم رہے، اپوزیشن اتحاد کی بیٹھک میں کوئی بریک تھرو نہ ہو سکا، پی پی، اے این پی سے متعلق فیصلہ برقرار رہا، خیال رہے کہ پی ڈی ایم نے پی پی، اے این پی سے سینیٹ الیکشن سے متعلق وضاحت مانگی تھی۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے پاس مہلت ہے وہ رجوع کرنا چاہتے ہیں تو کر لیں۔

    مولانا کا کہنا تھا کہ پی پی، اے این پی ہمارے ساتھ نہیں ہیں اس لیے اجلاس میں ان سے متعلق غور و غوض نہیں کیا، پریس کانفرنس میں پی ڈی ایم رہنماؤں نے اس سلسلے میں مزید گفتگو سے انکار کر دیا، مریم نواز نے کہا پیپلز پارٹی اور اے این پی کے بارے میں جو کہنا تھا کہہ دیا، یہ نان ایشو ہے ہمیں اس پر مزید نہ گھسیٹا جائے۔

    اجلاس میں پی ڈی ایم نے حکومت کے خلاف نئی حکمت عملی کا بھی اعلان کیا، فضل الرحمان نے کہا پی ڈی ایم نے بڑے احتجاجی جلسوں کا پروگرام بنا لیا ہے، 4 جولائی کو سوات میں بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، 29 جولائی کو کراچی میں بہت بڑا جلسہ کیا جائے گا۔

    پی ڈی ایم کے صدر کا کہنا تھا کہ 14 اگست کو یوم آزادی منائیں گے، اور اسلام آباد میں بڑا مظاہرہ ہوگا، جس میں کشمیر اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کے موضوعات پر بات ہوگی۔

    ملکی اور خطے کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے پی ڈی ایم صدر نے مطالبہ کیا کہ افغانستان اور خطے کی صورت حال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے، اور دفاعی صورت حال پر ان کیمرہ اجلاس میں ایوان کو آگاہ کیا جائے، افواہیں ہیں کہ پاکستان امریکی طیاروں کو ایئر بیس مہیا کرے گا۔

    انھوں نے سوال کیا کہ پاکستان کیا ممکنہ مشکلات سے دوچار ہو سکتا ہے؟ بہت ضروری ہے تو حکومت ان کیمرہ اجلاس میں اعتماد میں لے۔ انھوں نے صحافی برادری پر حملوں کی بھی مذمت کی، اور کہا پی ڈی ایم صحافی برادری پر حملوں کی مذمت کرتا ہے، اور ان کے ساتھ ظہار ہمدردی کرتا ہے۔

  • انتخابات میں الیکٹرونک ووٹنگ مشین استعمال کرنے کا فیصلہ

    انتخابات میں الیکٹرونک ووٹنگ مشین استعمال کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات میں دھاندلی سے بچنے کیلئے الیکٹرونک ووٹنگ مشین استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے انتخابات میں دھاندلی سے بچنے کا حل تلاش کرلیا ہے، الیکشن کمیشن کے مطابق ملک میں آئندہ ہونے والےعام انتخابات کو شفاف بنانے کے لئےالیکٹرونک ووٹنگ مشین کے استعمال کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین تیار کرنے والی گیارہ کمپنیوں کو آج طلب کرلیا ہے، کمپنیاں الیکشن کمیشن حکام کو بریفنگ دینگی، جس کے بعد ان مشینوں کی خرید وفروخت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن کے حکام کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم آئندہ انتخابات تک متعارف کرادیا جائے گا۔