Tag: الیکٹرک ٹرام

  • الیکٹرک ٹرام کہاں سے کہاں تک چلائی جائے گی ؟ روٹس سامنے آگئے

    الیکٹرک ٹرام کہاں سے کہاں تک چلائی جائے گی ؟ روٹس سامنے آگئے

    لاہور : الیکٹرک ٹرام کے روٹس سامنے آگئے ، ہربنس پورہ سے ٹھوکر نیاز بیگ تک ٹرام چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت شہر میں جدید اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ متعارف کرانے کے لیے الیکٹرک ٹرام کا آغاز کرنے جارہی ہے۔

    پہلے مرحلے میں ٹرام ہربنس پورہ سے ٹھوکر نیاز بیگ تک چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ٹریفک میں رکاوٹ کم سے کم رکھنے کے لیے ٹرام روٹ کینال روڈ کے انتہائی بائیں جانب بنایا جائے گا جبکہ مسافروں کی آسانی کے لیے بس اسٹاپس کے قریب سڑک کی توسیع کی جائے گی۔

    ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر بنانے کے لیے کینال روڈ کے انڈرپاسز کو سنگل لین میں ضم کرنے اور جیل روڈ انڈرپاس کو بائیں سے دائیں جانب منتقل کرنے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔

    چین سے درآمد کی گئی یہ برقی ٹرام تین یونٹس پر مشتمل ہوگی جو مکمل طور پر بجلی سے چلتی ہے۔ ٹرام 10 منٹ کی چارجنگ پر 25 سے 27 کلومیٹر تک کا سفر طے کر سکتی ہے اور اس میں 250 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی۔

    پائلٹ پراجیکٹ کے تحت اس ٹرام کا تجرباتی آغاز لاہور ایئرپورٹ کے قریب کیا جاچکا ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعلیٰ پنجاب کا پہلی اربن الیکٹرک ٹرین "سپر اٹانومس ریپڈٹرانزٹ” میں تجرباتی سفر

    سروس کے مکمل آغاز پر کرایہ طے کیا جائے گا جبکہ جالو سے ہربنس پورہ تک زیرِ زمین سڑک بنانے کا منصوبہ بھی تیار کیا جارہا ہے تاکہ شہر میں رابطہ مزید بہتر ہوسکے۔

    محکمہ ٹرانسپورٹ ٹرام روٹ اور منصوبے کی مجموعی فزیبلٹی کا جائزہ لے رہا ہے۔ حکام کے مطابق یہ منصوبہ لاہور میں پبلک ٹرانسپورٹ کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور پائیدار شہری ٹرانسپورٹ کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

    دشمن بھی مانتے ہیں مریم نواز کام کررہی ہیں، اداکارہ ریشم

  • کس شہر میں الیکٹرک ٹرام کے ساتھ الیکٹرک میت بسیں چلائی جائیں گی؟

    کس شہر میں الیکٹرک ٹرام کے ساتھ الیکٹرک میت بسیں چلائی جائیں گی؟

    لاہور کے بعد ایک اور شہر میں الیکٹرک ٹرام بسیں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم ٹرام بسوں کے ساتھ الیکٹرک میت بسیں بھی چلائی جائیں گی۔

    پنجاب کے دارالخلافہ لاہور میں الیکٹرک ٹرام بسیں چلانےکے فیصلے کے بعد اب ملک کے دارالحکومت اسلام آباد میں بھی الیکٹرک ٹرام بسیں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وفاقی دارالحکومت میں صرف الیکٹرک ٹرام بسیں ہی نہیں چلیں گی بلکہ الیکٹرک میت بسیں بھی چلائی جائیں گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں الیکٹرک ٹرام بسیں چلانے کا فیصلہ کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے اجلاس میں کیا گیا جو چیئرمین محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت ہوا۔

    اجلاس میں اسلام آباد میں جدید ترین ٹرانسپورٹ سسٹم متعارف کرانے کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور متعلقہ حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ الیکٹرک بسوں کے منصوبے کے تحت مسافروں کی یومیہ تعداد 90 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

    اس موقع پر چیئرمین سی ڈی اے نے بسوں کو معذور افراد اور خواتین کے لیے بھی موافق بنانے کی ہدایت کی اور منصوبے کی مکمل فزیبلٹی رپورٹ پر مکمل ورکنگ کی ہدایت بھی کی۔

    چیئرمین سی ڈی اے نے اسلام آباد کے شہریوں کے لیے الیکٹرک میت بسیں چلانے کی بھی ہدایت کی جب کہ منصوبے کے تحت سی ڈی اے ملازمین کے لیے بھی چار الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی۔

    https://urdu.arynews.tv/electric-tram-service-to-be-launched-in-lahore/

  • پاکستان میں  الیکٹرک بسوں کے بعد اب الیکٹرک ٹرام چلنے کے لئے تیار

    پاکستان میں الیکٹرک بسوں کے بعد اب الیکٹرک ٹرام چلنے کے لئے تیار

    لاہور : پاکستان میں الیکٹرک بسوں کے بعد اب الیکٹرک ٹرام چلنے کے لئے تیار ہے ، چائنہ سے الیکٹرک ٹرام لاہور منگوا لی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میٹروبس، اورنج ٹرین اور الیکٹرک بس کے بعد لاہور کی سڑکوں پر الیکٹرک ٹرام چلتی دکھائی دے گی۔

    چین سے پہلی الیکٹرک ٹرام لاہور پہنچ گئی ہے جسے ابتدائی طور پر کینال روڈ پر چلایا جائے گا۔

    چین سے درآمد کردہ ٹرام تین باکسز پرمشتمل ہے جو مکمل طور پر بجلی سے چلے گی، 10 منٹ چارج کے بعد الیکٹرک ٹرام 25 سے 27 کلو میٹر چلے گی، جس میں دوسو پچاس افراد کے سفر کرنے کی گنجائش موجود ہے۔

    پبلک ریلیشنز آفیسر نے بتایا کہ ٹرام کی اسمبلنگ علی ٹاون ڈپو میں کی جارہی ہے، جسے پہلے مرحلے میں پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر چلایا جائے گا۔

    ترجمان نے کہا ” سب سے پہلے ٹرام سروس مفت ہوگی ، اگر ٹرائل کامیاب رہا تو ٹکٹ کی قیمتیں باقاعدہ استعمال کے لیے متعارف کرائی جائیں گی۔”

    ایس آر ٹی ٹرین کینال روڈ کے دونوں اطراف موجودہ سڑک پر چلائی جائے گی، منصوبے کے لیے نئی لین درکار ہوگی اور نہ ہی درخت کاٹے جائیں گے، اسے ماحول دوست، توانائی بچانے والا اور کم لاگت منصوبہ قرار دیا جاتا ہے۔

    سوپر آٹونومس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کے ترجمان طحہ خان عزیزی کا کہنا تھا کہ ایس آر ٹی پاکستان کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہو گا۔