Tag: الیکٹرک گاڑیاں

  • الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے لیے بڑا قدم، چارجنگ اسٹیشنز کے ٹیرف میں 22 روپے فی یونٹ تک زبردست کمی

    الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے لیے بڑا قدم، چارجنگ اسٹیشنز کے ٹیرف میں 22 روپے فی یونٹ تک زبردست کمی

    اسلام آباد: الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے ٹیرف میں کمی کی حکومتی درخواست منظور کر لی گئی، نیپرا نے وفاقی حکومت کی درخواست منظور کرنے کا فیصلہ جاری کر دیا۔

    نیپرا فیصلے کے مطابق الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کا بنیادی ٹیرف 23.57 روپے فی یونٹ مقرر کر دیا گیا ہے، بنیادی ٹیرف 45.55 روپے سے کم کر کے 23.57 روپے فی یونٹ کرنے کی منظوری دی گئی۔

    گاڑیوں کے الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز کے بنیادی ٹیرف میں 21.98 روپے فی یونٹ کمی کی گئی ہے، الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز پر 24.44 روپے کیپڈ مارجن ہٹانے کی درخواست بھی منظور کر لی گئی۔

    حکومتی درخواست کے مطابق مارجن کا تعین مارکیٹ پر چھوڑ دیا گیا ہے، وفاقی حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے ٹیرف میں کمی کی درخواست نیپرا میں جمع کرائی تھی۔


    حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ


    دوسری طرف وفاقی حکومت نے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اگلے 15 دن تک برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے، جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت 254 روپے 63 پیسے فی لیٹر پر برقرار رکھی گئی ہے، جس کا اطلاق 16 اپریل 2025 سے ہوگا۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت بھی 258 روپے 64 پیسے فی لیٹر پر برقرار ہے، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 30 اپریل تک برقرار رہیں گی۔

    تاہم، حکومت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی ایک بار پھر بڑھا دی گئی ہے، پیٹرول پر لیوی 8 روپے 72 پیسے فی لیٹر بڑھائی گئی ہے، پیٹرول پر لیوی 70 روپے تھی، جو اب 78 روپے 72 پیسے ہو گئی ہے۔

    ڈیزل پر لیوی 7 روپے ایک پیسے فی لیٹر بڑھا دی گئی، ڈیزل پر لیوی 70 روپے سے بڑھا کر 77 روپے ایک پیسے فی لیٹر کر دی گئی ہے، پیٹرولیم لیوی میں اضافہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کیا گیا ہے۔

  • الیکٹرک گاڑیاں عام شہریوں کی دسترس میں ہیں؟ اخراجات کیا ہوں گے؟

    الیکٹرک گاڑیاں عام شہریوں کی دسترس میں ہیں؟ اخراجات کیا ہوں گے؟

    دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی الیکٹرک گاڑیوں کی طلب میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، کیا ایک عام پیٹرول گاڑی کے مقابلے میں یہ گاڑیاں فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں؟

    الیکٹرک گاڑیوں کے بارے میں بہت سے خدشات بھی پائے جاتے ہیں کہ ان کی بیٹریوں کی تبدیلی کے اخراجات کیا ہوں گے اس کی کارکرگی کیسی ہوگی اور ملک میں ان کا کیا مستقبل ہے؟

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گاڑیوں کے ماہر سنیل منج نے ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کی کامیابی اور اخراجات سے متعلق ناظرین کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ نئی ٹیکنالوجی ہے اور جو بھی نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائی جاتی ہے وہ شروع میں مہنگی ہی ہوتی ہے، انہوں نے بتایا کہ ملک میں دس بلین کے قریب موٹر سائیکلیں ہیں اسی حساب سے ان میں پیٹرول بھی بہت زیادہ استعمال ہورہا ہے۔

    سنیل منچ کا کہنا تھا کہ اگر کچھ رقم خرچ کرکے ان موٹر سائیکلوں کے انجنوں کو الیکٹرک کِٹس میں تبدیل کرلیا جائے تو بہت فائدہ ہوگا اور اس سے پیٹرول کی کھپت پر بہت بڑی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔

    الیکٹرک گاڑیوں کی مینٹننس کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ان گاڑیوں میں وہ مسائل نہیں ہوتے جو دیگر عام گاڑیوں میں ہوتے ہیں کیونکہ ان میں نہ تو پیٹرول یا پانی ڈلتا ہے اور نہ ہی موبل آئل استعمال ہوتا ہے۔

    پاکستان میں الیکٹرک کاروں کی قیمت کی بات کی جائے تو ظاہر ہے یہ الیکٹرک گاڑیاں سستی نہیں ہیں اور اس بات پر بھی غور کرنا ضروری ہے کہ پاکستان میں کتنے لوگ ان گاڑیوں کو خرید سکتے ہیں۔

    فی الحال زیادہ تر  الیکٹرک گاڑیاں مکمل طور پر بیرون ملک سے اسمبل ہوکر پاکستان آتی ہیں، جس کی وجہ سے ان پر زیادہ درآمدی ڈیوٹی لاگو ہوتی ہے۔ حکومتی مراعات کے باوجود یہ کاریں اب بھی مکمل طور پر ’بلڈ اپ‘ ہیں اور زیادہ تر خریداروں کی پہنچ سے دور ہیں۔

    وطن عزیز میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ میں ایک بڑا چیلنج انفراسٹرکچر کی کمی بھی ہے۔ ان گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کی کمی اور بجلی کی قلت جیسے مسائل اس ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں جن پر قابو پانا بہت ضروری ہے۔

  • کراچی کے سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری

    کراچی کے سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری

    کراچی: سندھ کی صوبائی حکومت نے کراچی کے سرکاری ملازمین کے لیے الیکٹرک گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے بے کار گاڑیاں ایک ماہ کے اندر نیلام کرنے اور سرکاری ملازمین کو الیکٹرک گاڑیاں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    شرجیل میمن کی زیر صدارت کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے کفایت شعاری کے اجلاس میں مختلف محکموں کے سیکریٹریز نے سرکاری گاڑیوں سے متعلق 10 سالہ ریکارڈ پیش کیا۔

    شرجیل میمن نے اجلاس میں کہا کہ نیلامی کا عمل ایک ماہ میں مکمل ہونا چاہیے تاکہ وسائل مزید ضائع نہ ہوں، نیلامی کا عمل مکمل کریں تاکہ نئی گاڑیوں کی ضرورت کو پورا کیا جا سکے، ای وی گاڑیاں خریدنے سے حکومت کو فائدہ ہوگا، پی او ایل کی بچت ہوگی۔

    انھوں نے کہا ہم عوامی وسائل کے استعمال میں شفافیت، احتساب یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہیں، اور میں سختی سے کہتا ہوں غیر مجاز سرکاری گاڑیاں استعمال کرنے والے واپس کر دیں۔

    شرجیل میمن نے کہا بے کار گاڑیوں کی نیلامی پر کام جاری ہے، نیلامی شفافیت کے ساتھ کی جائے گی، متعلقہ عہدیدار اور محکمے قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے نئی ہدایات پر عمل کریں۔

    سعید غنی نے کہا کہ جن محکموں کے پاس اضافی گاڑیاں ہیں وہ حکومت کو واپس کر دیں، وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ بے کار گاڑیوں کی نشان دہی کے لیے تیزی سے کام کیا جا رہا ہے، مقصد عوام کا پیسہ بچانا اور ضروریات کے مطابق اخراجات کو یقینی بنانا ہے۔

  • آگ لگنے سے 3000 الیکٹرک موٹر سائیکلیں جل کر خاکستر ہو گئیں

    آگ لگنے سے 3000 الیکٹرک موٹر سائیکلیں جل کر خاکستر ہو گئیں

    ہنوئی: ویتنام میں آگ لگنے سے 3 ہزار الیکٹرک موٹر سائیکلیں جل کر خاکستر ہو گئیں۔

    اے ایف پی کے مطابق شمالی ویتنام میں ایک فیکٹری میں زبردست آتش زدگی کے باعث جمعہ 4 اکتوبر کو تین ہزار الیکٹرک بائیکیں اور موٹر سائیکلیں تباہ ہو گئیں۔

    یہ واقعہ لینگ سون سٹی میں واقع ویتنام جاپان الیکٹرک وھیکل کمپنی میں کے گودام میں صبح کے وقت پیش آیا، جب آگ لگنے سے گودام سے گاڑھا دھواں اٹھنے لگا اور یکے بعد دیگرے کئی دھماکے ہوئے۔

    سرکاری میڈیا کے مطابق اس واقعے میں الیکٹرک موٹر سائیکلوں کے 2,000 سے زیادہ پرزے بھی آگ کے شعلوں میں تباہ ہو گئے، سرکاری وی ٹی وی کے مطابق آگ پرزوں کے گودام کی دوسری منزل سے شروع ہوئی اور دیگر منزلوں اور ملحقہ ورکشاپس تک پھیل گئی۔

    DK بائک الیکٹرک وہیکل پروڈکشن کی عمارت 3 ہزار مربع میٹر پر پھیلی ہوئی ہے، جہاں پھیلنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے، تاہم آگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

  • الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی دنیا کی معروف چینی کمپنی پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے تیار

    الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی دنیا کی معروف چینی کمپنی پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے تیار

    اسلام آباد :نگراں وزیر تجارت گوہراعجاز کا کہنا ہے کہ الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی دنیا کی معروف چینی کمپنی پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر تجارت گوہراعجاز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ چین کی بی وائی ڈی کار کمپنی پاکستان میں سرمایہ کاری کرےگی، بی وائی ڈی دنیا کی بڑی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ہے۔

    گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ بی وائی ڈی کار کمپنی کو پاکستان کی پالیسی ،ایس آئی ایف سی سے آگاہ کیا ، کمپنی کی پاکستان میں سرمایہ کاری کی بھرپور حمایت کریں گے۔

    خیال رہے برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنی ’ٹیسلا‘ کے مقابلے میں ایک چینی کمپنی سامنے آئی ، ’بلڈ یوئر ڈریمز‘ یا ’بی وائی ڈی‘ کے حصص کی مالیت میں رواں ہفتے اس وقت اچانک اضافہ ہوا جب ان کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ گذشتہ سال کے مقابلے میں ان کا منافع تقریبا دگنا سے بھی زیادہ ہوا ہے۔

    چین نے حال ہی میں دنیا بھر میں گاڑیوں کی برآمد میں جاپان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے اور دنیا میں سب سے زیادہ گاڑیوں کی برآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔

  • فراری کا الیکٹرک گاڑیاں بنانے کا اعلان

    فراری کا الیکٹرک گاڑیاں بنانے کا اعلان

    روم: اٹلی کی لگژری اسپورٹس کار مینوفیکچرر کمپنی فراری نے برقی گاڑیاں چلانے کا اعلان کردیا، پہلی الیکٹرک فراری سال 2025 میں متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق دنیا کی تیز ترین لگژری گاڑیاں بنانے والی آٹو موبائل جائنٹ کمپنی فراری نے الیکٹرک کاریں بنانے کا اعلان کیا ہے، کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ 2 سال میں 15 ہزار گاڑیاں تیار ہوں گی۔

    انویسٹر ڈے کے موقع پر کمپنی کے اعلیٰ عہدیداروں نے الیکٹرک ٹیکنالوجی سے چلنے والی پہلی فراری سال 2025 میں متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    فی الحال فراری نے پیٹرول سے چلنے والی لگژری گاڑیوں کو پیٹرول میں تبدیل کرنے سے متعلق منصوبے کی تفصیلات عام نہیں کی ہیں۔

    قبل ازیں، جرمن کمپنی واکس ویگن کے بینٹلے اور والوو برانڈ نے سال 2030 تک تمام گاڑیوں کو ایندھن سے الیکٹرک پر منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    اس تناظر میں غیر ملکی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق فراری کے اس منصوبے کی معلومات رکھنے والے ذرائع نے بتایا کہ کمپنی کی نئی پروڈکشن لائن الیکٹرک گاڑیاں بنانے پر ہی غور کرے گی جس سے سالانہ پروڈکشن میں بھی 35 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوگا، یعنی سال 2025 تک 15 ہزار سے زائد گاڑیاں تیار کی جائیں گی۔

    معروف کمپنی نے اس پلان کے تحت منافع میں اضافے کا بھی عندیہ دیا ہے، فراری نے سرمایہ کاروں کو بتایا ہے کہ سال 2026 میں 38 سے 40 فیصد تک کے منافع کی توقع ہے جبکہ سال 2021 میں پرافٹ مارجن 35.9 فیصد تھا۔

    خیال رہے کہ گاڑیوں کو الیکٹرک سسٹم پر منتقل کرنے سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فراری ایسی بیٹریوں پر تحقیق کر رہی ہے جو ان کی پاور کو بہتر کرے۔

  • سونی بھی الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے کی دوڑ میں

    سونی بھی الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے کی دوڑ میں

    موبائل فونز اور دیگر الیکٹرونک مصنوعات تیار کرنے والی ملٹی نیشنل کمپنی سونی نے سی ایس ایس نمائش کے موقع پر ایک اور کانسیپٹ الیکٹرک گاڑی ویژن ایس سیڈان کے ساتھ ایک ایس یو وی کانسیپٹ گاڑی ویژن ایس 02 کو پیش کیا ہے۔

    اس نئی گاڑی کی تیاری کے لیے ویژن ایس سیڈان کے تجربے کو مدنظر رکھا گیا تھا اور اس کی آزمائش 2021 میں شروع ہوئی تھی۔

    اس مقصد کے لیے سونی نے آئندہ چند ماہ کے دوران ایک نئی کمپنی سونی موبیلٹی ان کارپوریشن کو تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے جس کے ذریعے وہ الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ میں قدم رکھے گی۔

    کانسیپٹ گاڑی کو پیش کرتے ہوئے سونی کے چیئرمین، صدر اور سی ای او کینیشیرو یوشیدا نے دونوں گاڑیوں کو پیش کیا۔

    اس نئی ایس یو وی میں کافی کچھ ویژن ایس سیڈان جیسا ہی ہے مگر اس کی ساخت زیادہ کامپیکٹ ہے جبکہ یہ زیادہ بڑی بھی ہے جس کے 2 ورژن ہیں ایک 4 جبکہ دوسرا 7 مسافروں کے لیے ہے۔

    سونی کے مطابق اس گاڑی میں 2 الیکٹرک موٹرز موجود ہیں اور ہر موٹر 268 ہارس پاور کی طاقت فراہم کرتی ہے۔ دونوں گاڑیوں کے اندر ایک بڑا ڈسپلے ہے جو 3 اسکرینوں پر مبنی ہے اور پورے ڈیش بورڈ پر پھیلا ہوا ہے۔

    اس کے علاوہ بیک پر 2 ملٹی میڈیا ڈسپلے دیے گئے ہیں۔

    ابھی یہ واضح نہیں کہ سونی کی جانب سے ان گاڑیوں کو کب تک صارفین کے لیے متعارف کرایا جاسکتا ہے اور اس بارے مین تفصیلات نئی کمپنی کے قیام کے بعد ہی سامنے آسکیں گی۔

  • سنہ 2030 تک 35 لاکھ الیکٹرک گاڑیاں فروخت کرنے کا منصوبہ

    سنہ 2030 تک 35 لاکھ الیکٹرک گاڑیاں فروخت کرنے کا منصوبہ

    ٹویوٹا موٹر کارپوریشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ سنہ 2030 تک 35 لاکھ الیکٹرک گاڑیاں فروخت کریں گے، یہ قدم الیکٹرک گاڑیوں کی طرف منتقلی کے رجحان کو دیکھتے ہوئے کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ٹویوٹا موٹرز نے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں، ای وی کی جانب منتقلی کے عالمی رجحان کے تناظر میں سنہ 2030 تک 35 لاکھ ای وی گاڑیاں فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    ٹویوٹا کے صدر تویودا آکیو نے ای وی سے متعلق نئی حکمت عملی کا اعلان منگل کے روز ٹوکیو میں کیا۔

    اس منصوبے کے تحت سنہ 2030 تک ٹویوٹا ای وی کے 30 ماڈل پیش کرے گا اور اسی سال مجموعی طور پر 35 لاکھ نئی ای وی گاڑیاں فروخت کرے گا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ شمالی امریکا، یورپ اور چین میں فروخت کی جانے والی بیش قیمت لیکسس گاڑیوں کے تمام ماڈل بجلی سے چلنے والے ہوں گے۔

    اس سے پہلے کمپنی نے دنیا بھر میں مجموعی طور پر 20 لاکھ ای وی گاڑیاں اور فیول سیل گاڑیاں فروخت کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔

    ان نئے مقرر کردہ اہداف سے نشاندہی ہوتی ہے کہ ٹویوٹا میں ای وی گاڑیاں بنانے کی جانب واضح تبدیلی آئی ہے۔

    ٹویوٹا نے بیٹری کی تیاری میں سرمایہ کاری کو بڑھا کر 2030 تک 20 کھرب ین یا تقریباً 18 ارب ڈالر کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

  • 2030 تک امریکا میں پچاس فی صد گاڑیاں الیکٹرک ہوں گی

    2030 تک امریکا میں پچاس فی صد گاڑیاں الیکٹرک ہوں گی

    واشنگٹن: صدر بائیڈن نے الیکٹرک گاڑیاں متعارف کرانے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو امریکی صدر جو بائیڈن نے 2030 تک امریکا میں 50 فی صد الیکٹرک گاڑیاں متعارف کرانے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے۔

    یہ قدم بائیڈن کے موسمیاتی تبدیلی سے لڑنے کے وسیع تر منصوبے کا حصہ ہے، جس کے تحت کاروں اور ٹرکوں سے آلودگی کے اخراج کا مسئلہ حل کیا جانا ہے، دوسری طرف چین کے برقی گاڑیوں کی مارکیٹ پر حاوی ہونے کے پیش نظر امریکا کو انڈسٹری لیڈر بنانا بھی ہے۔

    امریکی شاہراہوں پر چلنے والی گاڑیوں کو 50 فی صد الیکٹرک پر لانے کے اس ہدف کو امریکی اور غیر ملکی آٹومیکرز کی حمایت حاصل ہو چکی ہے، تاہم اس کے ہدف کے حصول کے لیے اربوں ڈالرز کی سرکاری فنڈنگ درکار ہوگی۔

    صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ دنیا ماحول دوست گاڑیاں بنانے میں آگے ہے، ہمیں بھی آگے بڑھنا ہوگا، امریکا ٹیکنالوجی میں آگے ہونے کے باوجود الیکٹرک گاڑیوں میں چین سے پیچھے ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے جنوبی لان میں جو بائیڈن نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے بعد وہاں انتظار میں کھڑی الیکٹرک جیب کی طرف رخ کیا اور اسے چلا کر گراؤنڈ کے چکر لگائے۔

  • مقامی الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح کتنی ہوگی؟

    مقامی الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح کتنی ہوگی؟

    اسلام آباد: وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا ہے کہ مقامی طور پر تیار الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 1 فی صد ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک تازہ ٹویٹ میں وفاقی وزیر حماد اظہر نے مقامی طور پر تیار شدہ الیکٹرک گاڑیوں کے سلسلے میں ٹیکس معاملات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ EVs پر ایک فی صد سیلز ٹیکس کی شرح 50 کلو واٹ تک ہوگی جب کہ لائٹ کمرشل گاڑیوں پر یہ شرح 150 کلو واٹ تک کی گاڑیوں پر ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ چارجنگ کے آلات پر ڈیوٹی ایک فی صد تک ہوگی، جب کہ الیکٹرک گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی پہلے ہی لاگو نہیں ہوتی، نیز الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کے لیے پلانٹس اور مشینری کی درآمد ڈیوٹی فری ہوگی۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ آج کابینہ نے 4 وھیلرز کے لیے الیکٹرک وھیکل پالیسی منظور کر لی ہے، پالیسی کے مطابق الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر اے ایس ٹی (ایکسلریٹڈ سیلز ٹیکس) اور اضافی کسٹم ڈیوٹی ہٹائی جائے گی۔

    مینوفیکچررز کے لیے پالیسی کے مطابق الیکٹرک گاڑیوں کے پارٹس کی درآمد پر صرف ایک فی صد ٹیکس رکھا گیا ہے، جب کہ انفارمیشن کمیونی کیشن ٹیکنالوجی میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے رجسٹریشن اور سالانہ رینیول فیس بھی ختم کر دیا گیا ہے۔