Tag: اماراتی شہری

  • اماراتی شہری نے 75 برس کی عمر میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرلی

    اماراتی شہری نے 75 برس کی عمر میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرلی

    دبئی : اماراتی شہری نے 75 برس کی عمر میں جامعہ دبئی سے ماسٹرز کی تعلیم مکمل کرلی، بزرگ شہری کے بیٹے کا کہنا ہے کہ ’مجھے اپنے والد پر فخر ہے‘۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے بزرگ شہری نے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرکے ثابت کردیا کہ حصول تعلیم کی کوئی عمر نہیں ہوتی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 70 برس سے زائد عمر کے حامل علی محمد ناجی کی گریجویشن کی تقریب 19 اکتوبر کو منعقد ہوئی جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر ہوئی وہ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔

    اماراتی میڈیا کے مطابق سابق کیمسٹ علی محمد ناجی کا کہنا ہے کہ میرا ہمیشہ سے خواب تھا کہ میں اپنی ماسٹرز کی ڈگری حاصل کروں لیکن روزگار کی مصروفیت کے باعث دوبارہ یونیورسٹی لوٹے ہی نہیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ علی محمد سنہ 1980 میں اسکاٹ لینڈ سے ہائیر ڈپلومہ کیا تھا۔

    ناجی کے بیٹے فہد علی کا کہنا تھا کہ ’مھجے میرے والد پر فخر ہے، وہ دوبارہ یونیورسٹی جانا چاہتے تھے اور اب انہوں نے اپنا خواب پورا کرلیا ہے‘۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فہد علی نے اپنے والد کی گریجویشن تقریب میں سیلفی بناکر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کی، جو ایک ہی رات میں وائرل ہوگئی۔

    فہد علی کی ٹوئٹر پر شیئر کی گئی تصاویر نے 1200 ٹوئٹر صارفین نے ری ٹویٹ کیا اور 2 ہزار سے زائد افراد نے اسے لائک کیا۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا تھا کہ فہد علی اپنے ٹویٹر پر تصاویر کے ساتھ تحریر کیا کہ ’میرے والد نے 75 برس کی عمر میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کا فیصلہ کیا اور آج گریجویشن کی تقریب میں انہیں ماسٹرز کی ڈگری دی گئی‘ مجھے والد پر فخر ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا صارفین نے علی محمد ناجی کو 75 سال کی عمر میں ماسٹرز کی تعلیم مکمل ہونے پر مبارک باد بھی دیں۔

    اماراتی میڈیا کے مطابق ایک خاتون مریم نے ٹوئٹ کیا کہ میں نے ایم بی اے کے لیے دستاویزات جمع کروائے ہیں اور گریجویشن مینجمنٹ داخلہ ٹیسٹ کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن یہ تصاویر دیکھنے کے بعد مجھے حوصلہ ملا، ’علی محمد ناجی میرے لیے رول ماڈل ہیں‘۔

  • یواے ای: ایشیائی شخص کو کار تلے روندنے والے اماراتی شہری کو سزا

    یواے ای: ایشیائی شخص کو کار تلے روندنے والے اماراتی شہری کو سزا

    ابو ظہبی : متحدہ عرب امارات کی سپریم کورٹ نے ایشیائی شخص کو کار تلے روندںے والے عرب شہری کو تین ماہ قید اور مقتول کے خاندان کو 1 لاکھ درہم خون بہا ادا کرنے کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی عدالت عالیہ نے ٹریفک حادثے میں ہلاک ایشیائی شخص کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ملزم کو حادثے کے دوران ہلاک ہونے والے شخص کے اہل خانہ کو خون بہا دینے کا حکم سنایا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے کیس سماعت کے دوران اماراتی عرب کے مجرم ثابت ہونے کے بعد مجرم کو سزا سناتے ہوئے تین ماہ کے لیے جیل بھیجنے اور مقتول کے خاندان کو 1 لاکھ درہم جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق عرب شخص گاڑی کو مقرر کردہ رفتار سے زیادہ تیز چلارہا تھا جس کے باعث گاڑی قابو سے باہر ہوگئی اور سڑک کراس کرنے والے ایشیائی شخص کو روند ڈالا، گاڑی کی زد میں آنے والا شخص موقع پر ہی ہلاک ہوگیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ حادثہ گذشتہ برس پیش آیا تھا اپنے گھر واپس جانے والا ایشیائی ملازم تیز رفتار کار کی زد میں آکرہلاک ہوگیا تھا۔

    مقتول کی پورسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ حادثے کے باعث مقتول کو کافی زخم آئے تھے اور جسم کی متعدد ہڈیاں بھی ٹوٹ گئی تھیں، یہی زخم اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوئے۔