Tag: امام الحق

  • بابرکا سب سے بڑا آرٹ کیا ہے جو دوسرے پلیئرز میں نہیں! امام نے بتا دیا

    بابرکا سب سے بڑا آرٹ کیا ہے جو دوسرے پلیئرز میں نہیں! امام نے بتا دیا

    امام الحق نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کے بہت بڑے آرٹ کے بارے میں بتادیا جس کی وجہ سے انھیں رنز بنانے میں مدد ملتی ہے۔

    پاکستان ٹیم کے اوپنر نے نجی اسپورٹس چینل سے گتفگو کرتے ہوئے بتایا کہ بابر کی سب سے اچھی چیز یہ ہے ک اسے خود پر یقین بہت ہے، اسے پتا ہے کہ میں کسی بھی صورتحال سے خود کو نکال لوں گا۔ کبھی ایسا ہوتا ہے کہ کنڈیشنز کے باعث آپ کو رنز نہیں مل رہے ہوتے۔

    ایسی صورتحال میں نارمل پلیئرز کے ہاتھ پاؤں پھول جاتے ہیں اور وہ گھبرا جاتا ہے کہ میں ایسے بھی کرلوں اور وہ بھی کر لوں مگر بابر ایسا نہیں کرتا وہ پرسکون رہتا ہے۔

    امالحق نے کہا کہ یہ بابر اعظم کا بہت بڑا آرٹ ہے اور یہ آسان کام نہیں ہے۔ شروع شروع میں اس کی کپتانی کی صلاحتیوں پربھی شک کیا گیا، یہ کہا گیا کیا کہ یہ تو خود غرض ہے مگر آپ کو یہ دیکھنا ہے کہ آپ کس کنڈیشنز میں کھیل رہے ہیں۔

    انھوں نے قومی کپتان کے حوالے سے مزید کہا کہ اس کی بہت ساری چیزیں اچھی ہیں جو بہت سے لوگوں کو نہیں پتا چلے گا لیکن میں نے اس کے ساتھ بہت بیٹنگ کی ہے مجھے ایسا لگتا ہے کہ اللہ رب العزت نے اسے خاص ٹیلنٹ سے نوازا ہے۔

    امام الحق نے گزشتہ ایشیا کپ میں کے ایل راہول کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی بیٹر نے 73 بولز پر 50 رنز بنائے اگر ہمارا پلیئرز ایسا کرتا تو ہم کہتے کہ یہ خود غرض ہے ہم بھول جاتے ہیں کہ ہم کس کنڈیشن میں کھیل رہے ہیں۔

    پاکستانی بیٹر نے کہا کہ قومی کپتان نے بہت کچھ حاصل کیا ہے وہ اپنی کرکٹ میں کافی عاجزی کا مظاہر کرتا ہے میں نے اس سے سیکھا بھی بہت ہے اور بیٹنگ میں اور بطور کپتان اس کی ٹرانسفارمیشن بھی دیکھی ہے۔

  • ایشیا کپ میں بابر اور کوہلی سے بھی زیادہ رنز کونسا بیٹر بنا سکتا ہے؟

    ایشیا کپ میں بابر اور کوہلی سے بھی زیادہ رنز کونسا بیٹر بنا سکتا ہے؟

    ایشیا کپ میں پاکستانی اوپنر امام الحق قومی کپتان بابر اعظم اور بھارتی بیٹر ویرات کوہلی سے زیادہ رنز بنا سکتے ہیں، پچھلی چھ اننگز میں وہ چار نصف سنچریاں اسکور کرکے اپنے عزائم کا اظہار کرچکے ہیں۔

    امام کافی عرصے سے ون ڈے انٹرنیشنلز میں تسلسل کے ساتھ کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں، پاکستانی بیٹر کی موجودہ فارم برقرار رہی تو وہ ایشیا کپ 2023 میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز کا اعزاز بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

    پاکستان اور بھارت ایشیا کپ کے دو انتہائی مضبوط دعویدار ہیں کیوں کہ دنوں ٹیموں کے پاس ہی ایک سے بڑھ کر ایک کھلاڑی ہیں جو کسی بھی لمحے میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، کرکٹ ماہرین کے مطابق اس بار ایشیا کپ میں سب سے زیادہ رنز بابراعظم یا ویرات کوہلی بنا سکتے ہیں، جس کی وجہ دنوں کھلاڑیوں کا تکنیکی طور پر اپنے ہم عصر بیٹرز سے بہتر ہونا ہے۔

    تاہم کچھ حلقے یہ بھی سمجھتے ہیں کہ ان دونوں شاندار فارم کے حامل امام الحق ایشیا کپ میں سب کو حیران کرنے کے لیے تیار ہیں، حال ہی میں افغانستان کے خلاف ون ڈے سیریز کے تین میچز میں انھوں نے دو نصف سنچریوں سمیت مجموعی طور پر 165 رنز بنائے ہیں۔

    پاکستانی اوپنر آخری چھ اننگز میں 339 رنز اسکور کرچکے ہیں جس میں انھوں نے چار نصف سنچریاں اسکور کی ہیں، دو مرتبہ وہ سنچری کے قریب بھی آئے تاہم نروس نائنٹیز کا شکار ہوئے۔

    واضح رہے کہ پاکستانی اوپنر اب تک 62 ون ڈے انٹرنیشنلز میں 9 سنچری اور 18 نصف سنچری اسکور کرنے کے ساتھ 2884 رنز اسکور کرچکے ہیں اس وقت وہ آئی سی سی رینگنگ میں تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔

  • امام الحق افغانستان کیخلاف پلیئرآف دی سیریز قرار

    امام الحق افغانستان کیخلاف پلیئرآف دی سیریز قرار

    سری لنکا میں کھیلے گئے افغانستان کے خلاف 3 میچوں کے سیریز کا بہترین کھلاڑی امام الحق قرار پائے ہیں۔

    کولمبو میں کھیلے گئے تیسرے ایک روزہ میچ میں پاکستان نے افغانستان کو 59 رنز سے شکست دی، تین میچوں کی سیریز کے دوران 2 نصف سنچریوں کی مدد سے 165 رنز بنانے والے پاکستانی اوپنر امام الحق مین آف دی سیریز قرار پائے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر امام الحق کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ اور ورلڈکپ سے پہلے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

    دوسری جانب محمد رضوان نے میچ میں 67 رنز کی باری کھیلنے کے ساتھ وکٹ کے پیچھے 2 شکار بھی کیے، انہوں نے افغانستان کے خلاف اس شاندار پرفارمنس پر تیسرے میچ کے بہترین کھلاڑی کے اعزاز سے نوازا گیا۔

    الحمدللہ ہم ون ڈے رینکنگ میں نمبر ون بن گئے، بابر اعظم

    واضح رہے کہ قومی ٹیم بابر اعظم کی کپتانی میں افغانستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کرکے آئی سی سی رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔

  • بابراعظم اور امام الحق نے نیا ریکارڈ بنا ڈالا

    بابراعظم اور امام الحق نے نیا ریکارڈ بنا ڈالا

    قومی ٹیم کے کپتان اور دنیا کے نمبر ون بیٹر بابراعظم اور اوپننگ بیٹسمین امام الحق نے ون ڈے کرکٹ میں پاکستان کے لیے شراکت داری کا نیا ریکارڈ بنا دیا۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور  اوپنر امام الحق کے درمیان ون ڈے کرکٹ میں گزشتہ برسوں سے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ دکھا رہے ہیں، دونوں کھلاڑیوں نے ایک ساتھ بہت زیادہ رنز بنائے ہیں۔

    اب بابر اعظم اور امام الحق نے پاکستان کے دو عظیم سابق بلے باز محمد یوسف اور یونس خان کی شراکت کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

    بابر اعظم نے میچ میں فتح کا سہرا کس کے سر باندھا؟

    بابر اور امام نے یہ کارنامہ ہمبنٹوٹا میں افغانستان کے خلاف دوسرے ون ڈے کے دوران انجام دیا، اننگز کے آغاز میں فخر زمان کی وکٹ گرنے کے بعد دونوں نے 108 رنز کی پاٹنرشپ قائم کی۔

    بابر اعظم اور امام الحق نے ون ڈے فارمیٹ میں پاکستان کے لیے دسوں مرتبہ 100 رنز کی پاٹنر شپ مکمل کی ہے، جس کے بعد دونوں نے محمد یوسف اور یونس خان کے ریکارڈ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، جنہوں نے نو بار 100 رنز کی شراکت داری کی تھی۔

    واضح رہے کہ ہمبنٹوٹا میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میچ میں افغانستان کی جانب سے دیا گیا 301 رنز کا ہدف پاکستان نے 49.5 اوورز میں 9 وکٹوں پر حاصل کی۔

    اس میچ میں قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر امام الحق 91 اور کپتان بابر اعظم نے 53 رنز کی اننگز کھیلی۔

  • امام الحق کے وائرل کلپ پر ثقلین مشتاق کا ردعمل

    امام الحق کے وائرل کلپ پر ثقلین مشتاق کا ردعمل

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق قومی ٹیم کے اوپنر امام الحق کے وائرل کلپ کے بعد ان کے حق میں سامنے آئیں ہیں۔

    امام الحق کے پوڈ کاسٹ کے کچھ کلپس سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہوئے تو جہاں صارفین نے امام الحق کو اس قسم کے نعروں پر دھیان نہ دینے کا مشورہ دیا، وہیں سابق ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق بھی ان کے حق میں سامنے آگئے۔

    ثقلین مشتاق نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ون ڈے رینکنگ میں آپ کی چوتھی پوزیشن بہت بڑی کامیابی ہے۔

    کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ قوم کو آپ پر فخر ہے اور مجھے یقین ہے کہ آپ کے والدین کو بھی آپ پر بہت فخر ہوگا کہ آپ محنت اور لگن سے تمام تر چیلنجز کا مقابلہ کررہے ہیں۔

    امام الحق کس ڈر سے والدین کو اسٹیڈیم نہیں لاتے؟

    انہوں نے مزید لکھا کہ مجھے یقین ہے کہ آپ  کے والدین کو آپ کو براہ راست کھیلتے ہوئے دیکھ کر انہیں بے حد خوشی ہوگی۔

    واضح رہے کہ امام الحق پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کے بھتیجے ہیں۔

    جس وقت انہوں نے کرکٹ کریئر کے آغاز کیا اس وقت ان کے چچا پی سی بی کے عہدے پر فائز تھے، جس کے بعد ان پر اپنے چچا کی وجہ سے ’پرچی‘ کی چھاپ لگ گئی تھی اور کھلاڑی کو عوام کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    خیال رہے کہ حال ہی میں امام الحق کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہے جس میں انہوں نے اپنے میچوں کے دوران والدین کی اسٹیڈیم سے غیر حاضری کی وجوہات بیان کی اور کہا کہ انہیں اپنی خراب کارکردگی کا خوف نہیں ہے بلکہ اسٹیڈیم میں بیٹھے تماشائیوں کا ہے کہ کہیں وہ والدین کے سامنے مجھے پرچی نہ کہہ دیں کیونکہ اگر ایسا ہوا تو مجھے بہت افسوس ہوگا، اسی وجہ سے آج تک والدین کو گراؤنڈ میچ دکھانے نہیں لایا۔

  • ’پرچی کے طعنے پر شاور کے نیچے روتا تھا‘

    ’پرچی کے طعنے پر شاور کے نیچے روتا تھا‘

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹر امام الحق نے کہا ہے کہ پرچی کے طعنے پر شاور کے نیچے روتا تھا۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی امام الحق نے نجی ٹی وی کے شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے پرچی کے طعنے، بابر سے اختلافات اور رینکنگ سے متعلق گفتگو کی۔

    امام الحق نے یہ انکشاف اور بتایا کہ جب میں نے قومی ٹیم میں ڈیبیو کیا تو اس وقت میری عمر 23 برس تھی، میں ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھا پرفارم کرکے ٹیم میں آیا تھا، مگر میرے چچا انضمام الحق اس وقت چیف سلیکٹر تھے، اس  لیے مجھے پرچی کہا جانے لگا۔

    امام الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام کرکٹ کو لے کر بہت زیادہ ایموشنل ہے، اس دوران میں نے بہت سی چیزوں کا سامنا کیا، میں ٹورز کے دوران اپنا موبائل منیجر کو دے دیتا  تھا تاکہ میں ان سب سے دور رہوں۔

    انہوں نے کہا کہ میں ان سب کا سامنا کرنے کے بعد شاور کے نیچے آنسو بہاتا تھا مگر اب یہ چیزیں کم ہو گئی ہیں، لیکن میں اب بھی ٹورز میں سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتا، ٹوئٹر اور انسٹاگرام وغیرہ استعمال نہیں کرتا، صرف واٹس ایپ دیکھتا ہوں۔

    بیٹر کا کہنا تھا کہ اب بھی اگر میں صفر پر آؤٹ ہوجاؤں تو لوگ پرچی پرچی کہنا شروع ہوجاتے ہیں، یہ سب اب میرے لیے نارمل ہے، اور دوسرے کرکٹرز بھی اب اسے حاوی نہیں کرتے لیکن ہماری عوام بعض دفعہ بہت زیادہ پرسنل ہوجاتے ہیں لیکن پھر پیار بھی اسی طرح سے دیتے ہیں۔

    امام کا کہنا تھا کہ  ون ڈے رینکنگ کے ٹاپ 5 میں شامل ہونا ایک اعزاز ہے، اس کے ساتھ ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے کہ اور اچھا پرفارم کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 6 سال سے میں بابر اعظم اور فخر ساتھ کھیل رہے لیکن ہم میں ایک دوسرے میں مقابلہ نہیں ہے، ویسے میرے لیے اپنی رینکنگ سے ٹیم کا ٹاپ 3 میں موجود ہونا زیادہ اہم ہے۔

    امام الحق نے اپنے اور بابر اعظم سے دوستی کے حوالے سے کہا کہ مجھے بہت سے پیغامات موصول ہوئے کہ ’ آپ اور بابر ساتھ نظر نہیں آرہے‘ تو اس کا جواب یہ ہے کہ میں لاہور میں نہیں تھا اور ہمارے درمیان کچھ نہیں ہوا، چند دن پہلے ہی ہم نے ساتھ میں ڈنر کیا ہے۔

  • بابر بہت بولتا ہے جبکہ فخر زمان خاموش رہتا ہے، امام الحق

    بابر بہت بولتا ہے جبکہ فخر زمان خاموش رہتا ہے، امام الحق

    کراچی : قومی کرکٹ ٹیم کے بلے باز امام الحق نے کہا ہے کہ بابر بہت بولتا ہے جبکہ فخر زمان خاموش رہتا ہے۔

    پاک نیوزی لینڈ ون ڈے سیریز میں مین آف دی میچ کا اعزاز حاصل کرنے والے امام الحق نے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں تفصیلی گفتگو کی۔

    جہاں ایک صحافی نے بیٹر امام الحق سے فخر زمان اور بابر اعظم سے میچ میں ہونے والی انڈرسٹینڈنگ سے متعلق سوال کیا۔

    جس پر امام الحق نے بتایا کہ بابر اور فخر زمان دونوں ایک دوسرے سے بالکل مختلف  ہیں کیوں کہ بابر بہت بولتا ہے جبکہ فخر زمان خاموش رہتا ہے، بابر سے اچھی دوستی ہے لیکن فخر کے ساتھ بھی مزہ آتا ہے۔

    پاکستان نے 12 سال بعد کیویز کے خلاف ون ڈے سیریز جیت لی

    امام الحق کا کہنا تھا کہ دونوں کے ساتھ بیٹنگ  کے دوران میری  انڈراسٹینڈنگ مختلف ہوتی ہے کیوں کہ بابر اعظم مجھے اچھے سے جانتا ہے تو انھیں پتہ چل جاتا ہے کہ میں کیا سوچ رہا ہوں۔

     ان کا کہنا تھا کہ مجھے مزہ بابر اعظم اور فخر دونوں کے ساتھ آتا ہے، فخر کے ساتھ میں نیشنل ٹیم سے بھی پہلے سے کھیلتا ہوا آرہا ہوں اور بابر سے میری دوستی اتنی اچھی ہے کہ اسے جیسے ہی کسی چیز کا  آئیڈیا ہو وہ شور مچانا شروع کردیتا ہے  اور ہدایات دینے لگ جاتا ہے۔

  • ورلڈ کپ میں ٹیم کی کیا حکمت عملی ہوگی؟ امام الحق  نے بتادیا

    ورلڈ کپ میں ٹیم کی کیا حکمت عملی ہوگی؟ امام الحق نے بتادیا

    کراچی : قومی ٹیم کے اوپنر بیٹر امام الحق نے کہا ہے کہ اس ورلڈ کپ میں کیسے کھیلنا ہے یہ بہت پہلے ہی سوچ لیا تھا، ہماری میگا ایونٹ کے لیے تیاری اچھی ہے۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز کھلاڑی امام الحق نے میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں بہت سی باتیں کھل کر بیان کردیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے2019 کے ورلڈکپ میں ہی 2023 کے ورلڈکپ کے بارے میں سوچ لیا تھا، بدقسمتی سے ہم اس کے سیمی فائنل میں نہیں پہنچ پائے تھے۔

    امام الحق نے کہا کہ ڈر کر کیا کھیلنا ہے؟ نیٹ پر فاسٹ بولرز کو کھیلنا ہمارے لیے فائدہ مند ہے۔ جب ہم میچز کھیلتے ہیں تو ہمیں فاسٹ بولرز کے خلاف کی گئی پریکٹس کا فائدہ ہوتا ہے، انٹرنیشنل کرکٹ باقاعدگی سے نہ کھیل رہے ہوں اور پھر آپ نے دوبارہ شروع کرنا ہو تو یہ آسان نہیں ہوتا۔

    اپنے بارے میں بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ اور ون ڈے کے جو تقاضے ہیں اس کے مطابق خود کو تیار رکھتا ہوں، انٹرنیشنل کرکٹ میں وقفہ آنے سے ذمہ داری بڑھ جاتی ہے جبکہ کوشش یہی ہوتی ہے جب میں ٹیم کے ساتھ کھیل نہ رہا ہوں اپنی پریکٹس اسی طرح جاری رکھوں جیسی میں ٹیم میں رہ کر کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ میرا پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا ایک بہت بڑا گیپ آیا ہے، مجھے بہت محنت کرنی ہے، میں اپنی بنیادی چیزوں پر محنت کرتا ہوں جہاں میں نے چھوڑا ہوتا ہے وہاں سے کام کرتا ہوں۔

    بائیں ہاتھ کے بلے باز نے کہا کہ ہمارا ون ڈے کا ریکارڈ تین چار سیریز میں اچھا رہا ہے، اسی لیے ہماری میگا ایونٹ کے لیے تیاری بھی اچھی ہے، ہماری متوازن ٹیم بن رہی ہے جو مسلسل ایک ساتھ کھیل رہی ہے، ہمیں ایشیاء کپ سے پہلے 8 میچز مل رہے ہیں جو سمجھتا ہوں کہ کافی ہیں۔

    نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس سیریز کے بعد ہمارے پاس وقت ہے، ہم آپس میں میچز کھیلیں گے۔

    امام الحق کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان بیٹرز پی ایس ایل میں نڈر انداز سے بیٹنگ کرتے ہیں تو اچھا لگتا ہے۔ ہم جو چھ سات سال سے کھیل رہے ہیں ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ہمیں اپنی گیم کو آگے لے کر جانا ہے، کرکٹ میں دباؤ اور مقابلہ ہونا بہت اچھی بات ہے۔

  • بابر اعظم کے رن آؤٹ پر امام الحق کا ردعمل آگیا

    قومی ٹیم کے اوپنر بیٹر امام الحق نے کپتان بابر اعظم کے رن آؤٹ پر ردعمل دے دیا۔

    کراچی ٹیسٹ کے دوسرے روز کیوی ٹیم 449 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی، پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر 154 رنز بنالیے ہیں جبکہ مہمان ٹیم کی برتری ختم کرنے کے لیے مزید 295 رنز درکار ہیں۔ امام الحق 74 اور سعود شکیل 13 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔

    کپتان بابر اعظم 24 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں اور صارفین کی جانب سے بحث و مباحثہ شروع ہوگیا کہ رن آؤٹ میں قصور وار کون ہے؟

    تاہم اب امام الحق نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’رن آؤٹ کھیل کا حصہ ہے ایک بار میں بھی ایسے ہی آؤٹ ہوچکا ہوں میں کپتان کو منانے کی کوشش کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کو شاید میری آواز نہ پہنچ سکی اسی وجہ سے وہ قریب آگئے تھے یہ غلطیاں کرکٹ میں ہوجاتی ہیں۔

    اوپنر بیٹر نے کہا کہ کیوی ٹیم کے خلاف تیسرے دن کا کھیل ہمارے لیے اہم ہے کوشش ہوگی کہ کل پہلے سیشن میں وکٹ نہ گنوائے اور بڑا اسکور کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میری تو خواہش ہوتی ہے کہ آؤٹ نہ ہوں کوشش ہوگی کہ نیوزی لینڈ کی برتری ختم کریں اور شراکت داری قائم کریں۔

  • پلیئر آف دی سیریز نے رن آؤٹ کس کی غلطی قرار دیا؟

    پلیئر آف دی سیریز نے رن آؤٹ کس کی غلطی قرار دیا؟

    ملتان: پاکستانی بیٹر امام الحق کو ویسٹ انڈیز کے ساتھ ون ڈے سیریز میں مسلسل 3 نصف سنچریاں بنانے پر پلیئر آف دی سیریز قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ون ڈے میچوں میں بلے باز امام الحق نے 199 رنز اسکور کر کے پلیئر آف دی سیریز کا اعزاز حاصل کر لیا۔

    امام الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنا گیم تبدیل نہیں کیا، خوب محنت کر رہا تھا جس کا صلہ ملا ہے۔

    پلیئر آف دی سیریز کا رن آؤٹ کس کی غلطی تھی، امام الحق نے اس بارے میں بھی بتا دیا، انھوں نے کہا کہ رن آؤٹ کھیل کا حصہ ہے، میرے رن آؤٹ میں بابر کی غلطی تھی۔

    پاکستان کا ویسٹ انڈیز کیخلاف ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ

    انھوں نے مزید کہا کہ بابر اعظم کے ساتھ میری 11 سال سے دوستی ہے، اور ہم دونوں ایک دوسرے کا گیم اچھی طرح جانتے ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ کر لیا ہے، گزشتہ روز تیسرا ون ڈے میچ پاکستان نے ملتان میں 53 رنز سے جیتا، ویسٹ انڈین ٹیم 270 رنز کے تعاقب میں 216 رنز تک محدود رہی، عقیل حسین نے 60 اور کیسی کارٹی نے 33 رنز بنائے، شاداب خان نے 4، حسن علی اور محمد نواز نے 2،2 کھلاڑی آؤٹ کیے۔

    پاکستان نے پہلے کھیل کر 9 وکٹوں پر 269 رنز اسکور کیے، خراب موسم کے باعث میچ 48 اوورز فی اننگز تک محدود کیا گیا تھا، پاکستان کی آدھی ٹیم 117 رنز پر آؤٹ ہوئی تھی، تاہم شاداب نے 86 رنز کی شان دار اننگز کھیل کر ٹیم کو مشکل سے نکالا، امام الحق 62، فخر 35 اور خوشدل 34 رنز بنا کر نمایاں رہے، نکولس پوران نے 4، کیموپال نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔