Tag: امام حسین

  • کربلا کے جاں نثاروں کو سلام، یوم عاشور پر ملک بھر میں عقیدت کی صدائیں

    کربلا کے جاں نثاروں کو سلام، یوم عاشور پر ملک بھر میں عقیدت کی صدائیں

    کراچی/ لاہور: یوم عاشور پر ملک بھر میں عقیدت سے بھری صداؤں کی گونج میں کربلا کے جاں نثاروں کو سلام پیش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج ملک بھر میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے رفقا کو جلوسوں اور مجالس میں بھرپور سلام عقیدت پیش کیا گیا، ان کی یاد میں ماتمی جلوس نکالے گئے اور عزاداری کی گئی۔

    کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو کر مخصوص اور پہلے سے متعین راستوں پر ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادر پہنچا۔

    ادھر لاہور میں عزاداروں کا مرکزی جلوس نثار حویلی سے نکل کر کربلا گامے شاہ پہنچا، شہر شہر جلوسوں کے بعد شام غریباں اور مجالس منعقد کی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستانی اور بہادر کشمیری پیغام کربلا کو زندہ رکھیں: وزیر اعظم

    ملک بھر میں یوم عاشور پر سیکورٹی کے بہترین انتظامات کیے گئے، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سیکورٹی کا فضائی جائزہ لیا، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں سیکورٹی کا معائنہ کیا۔

    ڈی جی رینجرز سندھ نے کہا کہ رینجرز اور پولیس میں کراچی ہی نہیں پورے سندھ میں ہم آہنگی ہے۔

    اس دوران مختلف شہروں میں کہیں مکمل اور کہیں جزوی طور پر فون سروس بند رہی، شہر قائد میں مرکزی جلوس کے راستے پر موبائل فون سروس معطل رہی، تاہم جلوسوں کے اختتام کے بعد ملک بھر میں موبائل فون سروس بحال ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔

  • حضرت امام حسینؓ کے چند سنہرے اقوال

    حضرت امام حسینؓ کے چند سنہرے اقوال

    حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ پیغمبر خدا حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے چھوٹے نواسے اور حضرت علی ؓ و فاطمہ زہرا کے چھوٹے صاحبزادے تھے۔ ’حسین‘ نام اور ابو عبد اللہ کنیت ہے۔

    امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بارے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’حسین منی و انا من الحسین‘ یعنی ’حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں‘۔


    حضرت امام حسینؓ کی چند سنہری باتیں

    حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں۔

    ظالموں کے ساتھ زندہ رہنا، خود ایک ظلم ہے۔

    اگر لوگ موت کو عقل سے اس کی واقعی شکل کے ساتھ تصور کرتے تو دنیا ویران ہو جاتی۔

    جو شخص اپنی موت میں تاخیر چاہتا ہو ،اورچاہتا ہو کہ اس کے رزق میں اضافہ ہو تو اسے چاہیئے کہ وہ صلہ رحمی کرے۔

    سب سے بڑا سخی وہ انسان ہے جو کسی ایسے کو عطا کرے جس سے کسی قسم کی توقع نہ ہو۔

    ذلت کی زندگی سے عزت کی موت کہیں بہتر ہے۔

    زندگی کا کوئی اعتبار نہیں جس قدر ممکن ہو دوسروں کے کام آؤ۔

    اگر دنیا میں انقلاب لانا چاہتے ہو تو تکذیب نفس کا آغاز خود سے کرو، دنیا خود بدل جائے گی۔

    نیک لوگ اپنے انجام سے خوفزدہ نہیں ہوتے۔

    ظلم کے خلاف جتنی دیر سے اٹھو گے اتنی ہی قربانیاں دینی پڑے گی۔

    جو تمہیں دوست رکھتا ہے وہ برائی سے روکے گا اور جو تمہیں دشمن رکھے گا وہ تمہیں برائی پر ابھارے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امام حسین کا چہلم آج ملک بھر میں مذہبی عقیدت سے منایا جارہا ہے، سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات

    امام حسین کا چہلم آج ملک بھر میں مذہبی عقیدت سے منایا جارہا ہے، سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات

    اسلام آباد: امام حسین کا چہلم آج ملک بھر میں مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے۔ ماتمی جلوس اور مجالس عزا کا سلسلہ جاری ہے اس موقع پر سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ ملک کے کئی شہروں میں ڈبل سواری بھی بند ہے۔

    چہلم حضرت امام حسین کے موقع پر ملک بھر میں جلوس اور مجالس کا سلسلہ جاری ہے۔ عزادار خانوادہ رسول کی عظیم قُربانی کو یاد کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ اس موقع پر ملک بھر میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔

    کراچی میں مرکزی جلوس کی گزرگاہوں پر پانچ ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ دو سو سے زائد عمارتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات جبکہ جلوس کے راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا ہے۔ حیدر آباد سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بھی جلوسوں کی سخت نگرانی کی جارہی ہے۔

    پنجاب میں آپریشنل عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ صوبے میں جلوس اور مجالس کی سکیورٹی لئے پچاس ہزار سے زائد اہلکارتعینات کئے گئے ہیں۔ آرمی کی تینتیس اور رینجرز کی بارہ کمپنیاں بھی اسٹینڈ بائی رہیں گی۔ لاہور میں مرکزی جلوس کی گزرگاہوں پر سی سی ٹی وی کیمروں اور میٹل ڈیٹیکٹرز کی مدد بھی لی جائے گی۔

    اسلام آباد اور راولپنڈی میں ماتمی جلوسوں کی سیکیورٹی کیلئے پولیس اور رینجرز ہائی الرٹ ہے۔ پشاور اور کوئٹہ میں بھی جلوسوں کے راستوں پر سخت چیکنگ کی جارہی ہے۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے سات اضلاع میں موبائل فون بندرہیں گے۔