Tag: امتحانی مراکز

  • میٹرک بورڈ کراچی کا میڈیا کے ہمراہ مختلف امتحانی مراکز کا ہنگامی دورہ

    میٹرک بورڈ کراچی کا میڈیا کے ہمراہ مختلف امتحانی مراکز کا ہنگامی دورہ

    کراچی: میٹرک امتحانات کا سلسلہ جاری ہے، آج دسویں جماعت کا انگریزی کا پرچہ اختتام پذیر ہو گیا، اس دوران میٹرک بورڈ کراچی کی ٹیم نے میڈیا کے ہمراہ مختلف امتحانی مراکز کا ہنگامی دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج میٹرک بورڈ کراچی کی ٹیم نے ڈسٹرکٹ سینٹرل کے امتحانی مراکز گورنمنٹ گرلز پائلٹ ہائر سیکنڈری اسکول ناظم آباد نمبر 3 اور حسینی گورنمنٹ بوائز ہائیر سیکنڈری اسکول کا دورہ کیا۔ اسسٹنٹ کنٹرولر حبیب اللہ سہاگ اور میڈیا سیل انچارج میٹرک بورڈ جعفری دورہ کرنے والوں میں شامل تھے۔

    میٹرک بورڈ کراچی کی ٹیم نے امتحانی عمل کا جائزہ لیا، ٹیم نے طلبہ کے ایڈمٹ کارڈز سے امتحان دینے والوں کی شناخت کی، حبیب اللہ سہاگ نے کہا چیئرمین میٹرک بورڈ کی ہدایت پر امتحانی مراکز کا دورہ کر رہے ہیں، امتحانات کا نظام شفاف بنانا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر سب ڈویژن کا دورہ


    دوسری طرف اسسٹنٹ کمشنر سب ڈویژن ناظم آباد مس شائستہ نے بھی حسینی گورنمنٹ بوائز ہائیر سیکنڈری اسکول کا اچانک دورہ کیا اور امتحانی عمل کا جائزہ لیا۔

    امتحانی کمرے میں پنکھا خراب ہونے پر اسسٹنٹ کمشنر ناظم آباد نے پرنسپل پر برہمی کا اظہار کیا اور اگلے دورے سے قبل کلاس روم کے پنکھے کی مرمت کرانے کا حکم دیا، مس شائستہ نے کہا کراچی کی گرمی ہے سر، بندہ پگھل جاتا ہے، خدارا خیال کریں اور پنکھا مرمت کروائیں۔


    برتھ، ڈیتھ سرٹیفکیٹس اور نکاح نامے کے حوالے سے نادرا نے اہم وضاحت جاری کر دی


    اسکول کے باتھ روم میں گندگی پر بھی اسٹنٹ کمشنر نے تشویش کا اظہار کیا، اور امتحانی کلاس روم میں ڈیوٹی پر مامور انویجیلیٹر کو بھی چھاڑ پلا دی، انھوں نے امتحانی کلاس میں ڈیسکوں کے درمیان فاصلہ رکھنے کا حکم دیا، اور کہا یہ کام میرے آنے سے پہلے ہونا چاہیے تھا۔

    اسسٹنٹ کمشنر سب ڈویژن نے تاکید کی کہ ڈیوٹی پر تعینات اساتذہ بورڈ کے احکامات پر سختی سے عمل درآمد کریں۔

  • پبلک سروس کمیشن کا امتحان دینے والے طلبا کے لئے اہم‌ خبر

    پبلک سروس کمیشن کا امتحان دینے والے طلبا کے لئے اہم‌ خبر

    لاہور : پبلک سروس کمیشن کے امتحان کے موقع پر 28 اور 29 ستمبر کو دفعہ 144نافذ کردی گئی، پابندی کا اطلاق صبح ساڑھے 8 سے شام ساڑھے 4 بجے تک ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک سروس کمیشن کے امتحان کے موقع پر پنجاب کے 7 شہروں کے امتحانی مراکز میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے 28 اور 29 ستمبر کو دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، جس میں کہا ہے کہ لاہور، راولپنڈی ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان ، بہاولپور اور ڈی جی خان کے امتحانی مراکزپر دفعہ 144 نافذ ہوگی۔

    نوٹیفکیشن میں کہنا ہے کہ امتحانی مراکز کے اطراف پابندی کا اطلاق صبح ساڑھے 8 سے شام ساڑھے 4 بجے تک ہوگا اور امتحانی مراکز سے 100گز فاصلے تک غیر متعلقہ افراد کی نقل و حرکت پر پابندی ہوگی۔

    پنجاب کے7 شہروں میں 25 امتحانی مراکز میں پبلک سروس کمیشن کے امتحان ہوں گے۔

    خیال رہے پنجاب کے 12 شہروں میں 22 ستمبر کو ایم ڈی کیٹ داخلہ ٹیسٹ کا انعقاد ہوا تھا ، اس موقع پر نقل کی روک تھام کیلئے اقدام کرتے ہوئے ٹیسٹ کےدوران موبائل،انٹرنیٹ سروسز معطل کردی تھی۔

    ٹیسٹ کیلئےپنجاب کے12 اضلاع میں 26امتحانی مراکزبنائے گئے تھے، تمام امتحانی مراکز کے 500 میٹر کی حدود میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل کی گئی تھی۔

  • سینکڑوں اساتذہ  کا امتحانی مراکز پر ڈیوٹی کرنے سے انکار

    سینکڑوں اساتذہ کا امتحانی مراکز پر ڈیوٹی کرنے سے انکار

    لاہور : پنجاب میں سینکڑوں اساتذہ نے میٹرک کے امتحانات کے دوران امتحانی مراکز پر ڈیوٹی کرنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں تعلیمی بورڈز  کو امتحانی عملے کی کمی کا سامنا ہے اور ساتھ ہی امتحانی ڈیوٹی کا معاوضہ کم ملنے پر سینکڑوں اساتذہ نے ڈیوٹیاں دینے سے انکار کردیا ہے۔

    اساتذہ نے یومیہ معاوضہ ایک ہزار روپے کرنے  کا مطالبہ کردیا اور کہا اساتذہ کو ڈبل شفٹ میں ڈیوٹی دینے پر 750روپے یومیہ معاوضہ دیا جاتا ہے اور ٹیکس کی کٹوتی کے بعد معاوضہ 560 روپے رہ جاتا ہے۔

    اساتذہ کا کہنا تھا کہ معاوضہ میں سے لنچ اور پٹرول کے خرچ کے بعد کچھ بچت نہیں ہوتی، تعلیمی بورڈ مہنگائی کے دور میں امتحانی عملے کے معاوضہ کو بڑھائے۔

    اساتذہ کے انکار پر تعلیمی بورڈز نے محکمہ تعلیم کو عملہ فراہمی کیلئے درخواست دے دی ہے ، تعلیمی بورڈز کا کہنا ہے کہ معاوضہ میں اضافہ کیلئے محکمہ ہائر ایجوکیشن مشاورت جاری ہے۔

    خیال رہے نویں جماعت کے امتحانات 26 مئی سے شروع ہوں گے جبکہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات 24 جون سے شروع ہوں گے۔

  • پنجاب میں میڈیکل کے داخلوں کے لیے انٹری ٹیسٹ

    پنجاب میں میڈیکل کے داخلوں کے لیے انٹری ٹیسٹ

    لاہور: پنجاب کی مختلف میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ لیا جا رہا ہے جس میں 74 ہزار پانچ سو امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام پنجاب کے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ لیا جا رہا ہے۔

    انٹری ٹیسٹ کے لیے 13 شہروں میں 33 مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں 74 ہزار پانچ سو امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ امیداروں کو انٹری ٹیسٹ میں شرکت کے لیے رول نمبرز جاری کردیے گئے۔

    لاہور، فیصل آباد، ساہیوال، ملتان، بہاولپور، راولپنڈی، رحیم یار خان، سرگودھا، حسن ابدال، گجرات، گوجرانوالہ، ڈیرہ غازی خان اور سیالکوٹ میں 33 مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

    انٹری ٹیسٹ 200 مارکس کا ہوگا جس کے لیے امیدواروں کو مجموعی طور پر 2 گھنٹے 30 منٹ کا وقت دیا جائے گا۔ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے مطابق میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے ٹیسٹ کے دوران امتحانی مراکز میں دفعہ 144 بھی نافذ ہوگی۔

    امیدواروں کو اپنے ساتھ نیلا بال پوائنٹ پین، ایڈمیٹ کارڈ، اصل شناختی کارڈ یا اصل پاسپورٹ یا اسمارٹ کارڈ اور کلپ بورڈ لانا لازمی ہے۔

    موبائل فون، کیلکولیٹر، اسمارٹ اور ڈیجیٹل گھڑیوں، کتابوں اور دیگر الیکٹرانک آلات کا داخلہ سختی سے ممنوعہ قرار دیا گیا ہے تاہم امیدواروں کو اینا لوگ گھڑیاں لانے کی اجازت ہوگی۔

  • امتحانی مراکزمیں سی سی ٹی وی کیمرے نصب

    امتحانی مراکزمیں سی سی ٹی وی کیمرے نصب

    ایبٹ آباد : تعلیمی بورڈ نے اہم کارنامہ انجام دے دیا، نقل کی روک تھام کیلئےامتحانی مراکز پرآن لائن کیمرے نصب کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اب تقل کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن بھی بنایا جا رہا ہے، دوران امتحان طلباو طالبات پر صرف اساتذہ ہی نہیں کیمرے بھی نظر رکھیں گے اور ان کی آواز بھی سن سکیں گے۔

    ایبٹ آباد کے انٹرمیڈیٹ بورڈ نے امتحانی مراکز میں نقل کی روک تھام کیلیے سی سی ٹی وی کیمرے لگادیئے۔ جس کی آن لائن مانیٹرنگ کی جائے گی ۔ مذکورہ کیمرے صرف طلباء طالبات پر ہی نہیں بلکہ بوٹی مافیا پر بھی نظر رکھیں گے۔

    ایبٹ آباد کے ایک سو بیالیس سے زائد امتحانی مراکزمیں کیمروں کے ساتھ جدید مائیک سسٹم بھی نصب کیا گیاہے۔ جس سے طلباء طالبات اور اساتذہ کو ہدایات جاری کی جائیں گی۔

    انٹر بورڈ کی جانب سے نقل کی روک تھام کیلئے کئے جانے والے اقدامات نے ذہین اور محنت کرنے والے طلبا نے بھرپور خوشی اور مسرت کا اظہار کیا ہے۔

    اس انقلابی اقدام کے بعد ایبٹ آباد بورڈ جدید سسٹم لگانے والا ملک کا پہلا بورڈ بن گیا ہے ۔ طلباء کاکہنا ہے کہ نقل کی روک تھام کیلئے دیگرتعلیمی بورڈز بھی ایسے اقدامات کریں جس سے ذہین طلبا کا مستقبل محفوظ بنایا جاسکے۔

  • اے آروائی نے نقل مافیا کو بے نقاب کردیا، امتحانی مراکزکی فروخت کاانکشاف

    اے آروائی نے نقل مافیا کو بے نقاب کردیا، امتحانی مراکزکی فروخت کاانکشاف

    کراچی : اے آر وائی کے مقبول پروگرام سرعام کی ٹیم نے محکمہ تعلیم کی کالی بھیڑوں کے ایک اور گھناؤنے جرم کو بے نقاب کردیا۔

    پروگرام میں نقل کرنے اور کرانے کا چلتا کاروبار سرعام کی ٹیم نے سرعام دکھادیا، میٹرک کے امتحانات میں نقل کیلئے پورا مرکز ہی خرید لیا گیا۔انکشاف پر سیکریٹری تعلیم حور مظہر شکریہ کے سوا کچھ نہ کہہ سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں امتحانی مراکز کو خرید کر طلباء و طالبات کو نقل کرانے کا کاروبار مافیا کی شکل اختیار کر گیا۔

    سرعام کی ٹیم نے میٹرک کے امتحانات میں نقل کرانے والے اساتذہ اور عملہ کو بے نقاب کردیا، اساتذہ خود بچوں سے پیسے لے کر نقل کراتے نظر آئے اور تو اور اس میں اسکول پرنسپل بھی اہم کردار ادا  کرتے ہیں، یہ کراچی کے ایک دو نہیں بلکہ کئی امتحانی مراکز کا حال ہے۔

    علاوہ ازیں سیکریٹری میٹرک بورڈ کراچی حور مظہر نے نقل کی نشاندہی پر سرعام کی ٹیم کی کاوش کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیاہے ۔

    اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں پہلے بھی بتا چکی ہوں کہ جہاں نقل ہوتی ہے وہاں کا عملہ مکمل طور پر ملوث ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جہاں بھی نقل کرانے کی خبرملتی ہے وہاں کے اساتذہ اور عملے کیخلاف ایکشن لیا جاتا ہے، لیکن اس بات سے ان کو فرق نہیں پڑتا کیونکہ یہ اسکولز ڈائریکٹوریٹ کے انڈر میں آتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ڈائریکٹوریٹ ان اسکولز کیخلاف کارروائی کرکے کے ان کی رجسٹریشن منسوخ کرے تو نقل کے رجحان پر قابو پایا جاسکتا ہے۔