Tag: امدادی سامان

  • سعودی عرب: 60 واں طیارہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے کر روانہ

    سعودی عرب: 60 واں طیارہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے کر روانہ

    سعودی عرب کی جانب سے فلسطینی عوام کے لیے امدادی کارروائیوں کا سلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری ہے، شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے تحت 60 ویں خصوصی پرواز مصر کے العریش کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گئی۔

    سعودی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امدادی سامان سعودی وزارت دفاع اور مصر میں سعودی سفارتخانے کے اشتراک سے شاہ سلمان مرکز کی جانب سے روانہ کی گئی۔

    رپورٹس کے مطابق امدادی سامان میں فوڈ باسٹکس ہیں جنہیں غزہ میں متاثرہ فلسطینیوں تک جلد پہنچایا جائے گا۔

    سعودی عرب کا یہ اقدام غزہ کی پٹی کے فلسطینی شہریوں کو شاہ سلمان مرکز کے ذریعے فراہم کی جانے والی سعودی امداد کا حصہ ہے تاکہ قحط کی سنگین صورتحال اور غزہ کے رہائشیوں کے مصائب کو دور کیا جاسکے۔

    شاہ سلمان مرکز کا کہنا ہے کہ امداد کا یہ سلسلہ جاری رہے گا تاکہ جنگ اور محاصرے کے شکار فلسطینی بھائیوں کی زیادہ سے زیادہ مدد کی جاسکے۔

    دوسری جانب حماس القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کا غزہ کی پٹی پر قبضے کا منصوبہ ”اس کی سیاسی اور عسکری قیادت کے لیے تباہ کن ثابت ہو گا”۔

    ابو عبیدہ نے ٹیلی گرام پر حماس کی طرف سے شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں کہا کہ اور دشمن کی فوج اپنے سپاہیوں کے خون سے قیمت ادا کرے گی۔

    غزہ سٹی پر قبضے کا آغاز، اسرائیلی کارروائی پر یورپی وزرائے خارجہ کا سخت ردعمل

    ترجمان نے یہ بھی متنبہ کیا کہ اگرچہ حماس اسرائیلی اسیران کی زندگیوں کو ”اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق”محفوظ رکھے گی لیکن انہیں غزہ میں فلسطینی گروپ کے جنگجوؤں کی طرح ہی خطرات لاحق ہیں۔

    ابو عبیدہ نے کہا کہ اسرائیلی فوج اور حکومت کسی بھی قیدی کی موت کی ”مکمل ذمہ داری اٹھائے گی“۔

  • حکومت سندھ کی جانب سے کے پی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان روانہ

    حکومت سندھ کی جانب سے کے پی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان روانہ

    سکھر (17 اگست 2025): وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر کے پی سیلاب متاثرین کے پی ڈی ایم اے سندھ نے امدادی سامان روانہ کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں سے ہونے والی تاریخی خوفناک تباہی کے بعد ملک بھر سے کے پی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

    حکومتِ سندھ کی جانب سے بھی خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ عوام کے لیے ریلیف آپریشن میں معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر پی ڈی ایم اے سندھ کے سکھر سے خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ عوام کے لیے امدادی سامان روانہ کیا گیا ہے۔

    متاثرین کے لیے 4000 راشن بیگز کے 10 ٹرک اور پانی صاف کرنے لیے 100 فلٹریشن پلانٹس کے چار ٹرکس پشاور کے لیے روانہ کر دیے گئے ہیں۔امدادی سامان میں 4000 خاندانوں کے لیے 15 دن کا راشن موجود ہے۔

    اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومتِ سندھ مشکل کی اس گھڑی میں خیبر پختونخوا کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور سیلاب سے متاثرہ عوام کی مدد کے لیے خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistan-army-relief-activities-continue-kp-flood-affected-areas/

  • اٹلی سے غزہ کے مظلوم بچوں کیلئے امدادی سامان لیکر جہاز روانہ

    اٹلی سے غزہ کے مظلوم بچوں کیلئے امدادی سامان لیکر جہاز روانہ

    غزہ (14 جولائی 2025) اٹلی سے غزہ کے مظلوم بچوں کیلئے امدادی سامان لیکر ایک اور جہاز روانہ ہوگیا، جزیرے سسلی سے روانہ ہونے والے خصوصی جہاز پر غزہ کے بچوں کے لیے خصوصی امدادی سامان کے ہمراہ سماجی کارکن سوار ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اٹلی سے روانہ ہونے والے جہاز کو حنظلہ کا نام دیا گیا ہے، اس قبل امداد لے جانے والے جہاز اسرائیل نے روک لیا تھا۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہونے والے بحری جہاز جس کو حنظلہ (Handala) کا نام دیا گیا ہے فریڈم فلوٹیلا نامی تنظیم کی ایک اور کوشش ہے، اس قبل بھی امدادی سامان لے جانے کی کوشش کرنیوالے جہاز کوروک کر اسرائیل نے عملے کو جلا وطن کردیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق یہ جہاز بنیادی طور پر ایک پرانا فشنگ ٹرالر ہے جس کا تعلق ناروے سے بتایا جارہا ہے، جہاز پر غزہ کے بچوں کے لیے، خوراک، میڈیکل آلات اور ادویات موجود ہیں۔

    دوسری جانب نیتن یاہو نے حماس پر الزام عائد کرتے ہوئے جنگ کے اہداف بدستور برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    اسرائیلی نیتن یاہو کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے امریکی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کی جنگ بندی اور تبادلے کے معاہدے کی تجویز کو قبول کیا تھا لیکن حماس نے اسے مسترد کر دیا تھا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے آن لائن پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ ان کا واشنگٹن کا حالیہ دورہ ”بہت کامیاب”تھا جس کو انہوں نے گزشتہ ماہ اسرائیل کی 12 روزہ جنگ کے دوران ”ایران پر بڑی فتح”قرار دیا۔

    جنگی خطرات: فرانسیسی صدر کا ملٹری اخراجات میں اضافے کا اعلان

    انہوں نے ان الزامات کو مسترد کیا کہ وہ معاہدے میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ وہ لوگ جو حماس کے پروپیگنڈے کو دہراتے ہیں کہ میں معاہدے کو مسترد کرتا ہوں، لیکن وہ ہمیشہ غلط ہوتے ہیں، ہم نے وٹکوف کی طرف سے تجویز کردہ معاہدے کو قبول کیا، اور پھر ثالثوں کی طرف سے تجویز کردہ ورژن، ہم نے اسے قبول کیا، حماس نے اسے مسترد کر دیا۔

  • ترکیہ کے امدادی ٹرک غزہ پہنچنا شروع

    ترکیہ کے امدادی ٹرک غزہ پہنچنا شروع

    ترک ہلال احمر کے انسانی امدادی سامان کے ٹرکوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے بعد غزہ پہنچنا شروع کر دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں غزہ میں 46,913 فلسطینی اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے، جبکہ 23 لاکھ کی آبادی کا بڑا حصہ بے گھر ہو گیا۔

    ترک ہلال احمر مصری ہلال احمر کے ساتھ مل کر غزہ کو امدادی سامان پہنچانے کے لئے سرگرم ہے، اب تک ترکیہ سے 30 سے زائد امدادی ٹریلر روانہ ہو چکے ہیں۔

    ترکیہ کی جانب سے سرحدی دروازے بند ہونے کے باوجود غزہ کے شمال میں 10,000 اور جنوب میں 15,000 لوگوں میں تازہ کھانا تقسیم کیا جارہا ہے۔

    دوسری جانب امریکا کے وزیر خارجہ نے اہم قدام اُٹھاتے ہوئے تمام غیر ملکی امدادی پروگرام عارضی طور پر معطل کردیے۔

    معطل کیے گئے پروگراموں میں یوکرین، تائیوان اور اردن کی امداد کا پروگرام بھی شامل ہے، ان امدادی پروگراموں کو ابتدائی طور پر نوے 90 روز کیلئے معطل کیا گیا ہے، صرف اسرائیل اور مصر کو استثنیٰ حاصل رہے گا۔

    امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ امریکا کے تمام سفارتی اور قونصل مشنز کو محکمہ خارجہ کی جانب سے حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ تمام امدادی پروگرام فوری طور پر معطل کردیں۔

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو ذاتی طور پر اب ان پروگراموں کا جائزہ لے کر ان میں تبدیلی یا مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کریں گے۔

    امریکی اسلحے کی برآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    اس خبر کی تصدیق محکمہ خارجہ نے تاحال نہیں کی، تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق اس خبر سے امریکی محکمہ خارجہ کے ملازمین میں کھلبلی پیدا ہوگئی ہے۔

  • غزہ جنگ بندی معاہدہ، امدادی سامان کی ترسیل شروع ہوگئی

    غزہ جنگ بندی معاہدہ، امدادی سامان کی ترسیل شروع ہوگئی

    غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد امدادی سامان کی ترسیل دوبارہ شروع ہوگئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں رنگ لے آئیں۔

    قطری وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے کہا کہ جنگ بندی کا اطلاق 19 جنوری سے ہوجائے گا۔ حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے حوالے سے کام ہورہا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہوگی۔ اس میں بے گھر افراد کی گھروں کو واپسی شامل ہے۔

    فریقین کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے بعد غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کا آغاز ہوگیا ہے، سیکڑوں امدادی ٹرک صلاح الدین اسٹریٹ کے راستے جنوبی غزہ پٹی میں داخل ہوئے۔

    دوسری جانب حماس رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ کا کہنا ہے کہ قابض افواج ہمارے عوام اور مزاحمت کو شکست نہیں دے سکتیں، جنگ بندی معاہدے کے بعد نیا دور شروع ہوگا، اہل غزہ نے وعدہ سچ ثابت کیا۔

    حماس رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اہل غزہ نے صبر کیا اور تکالیف برداشت کیں، وہ سب کچھ جھیلا جو کسی اور نے نہ جھیلا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عظیم شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ آپ کے عزم، جدوجہد، صبر، قربانیوں اور خدمات کا صلہ ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حزب اللّٰہ کے مجاہدین نے القدس کی آزادی کے لیے سیکڑوں شہداء دیے، ان شہداء میں سید حسن نصر اللّٰہ اور ان کے ساتھی شامل ہیں۔

    خلیل الحیہ نے کہا کہ ان تمام افراد کو سلام پیش کرتے ہیں جو اس عظیم اور مقدس لڑائی میں شریک ہوئے، شہید یحییٰ السنوار، شہید سید حسن نصر اللّٰہ، شہید اسماعیل ہنیہ، شہید صالح العاروری کوخراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

    سعودی عرب کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم

    اُنہوں نے مزید کہا کہ قابض افواج کے جنگی جرائم اور انسانیت دشمن اقدامات 467 دنوں تک جاری رہے، یہ تمام مجرم اپنے کیے کی سزا پائیں گے، چاہے اس میں وقت لگے۔

  • کرم متاثرین کیلئے محکمہ ریلیف کا امدادی سامان کرم انتظامیہ کے حوالے

    کرم متاثرین کیلئے محکمہ ریلیف کا امدادی سامان کرم انتظامیہ کے حوالے

    پشاور: کرم متاثرین کیلئے محکمہ ریلیف کا 17 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان کرم انظامیہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ کرم متاثرین کیلئے امدادی سامان میں 500 خیمے، 500 چٹائیاں، 200 ترپال شامل ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق 500 طبی حفاظتی کٹس، 500 تکیے، 50 سولر لیمپس بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ متاثرین کوسردی سے بچاؤ کیلئے 500 کمبل، 500 بستر، 150 سلیپنگ بیگز دئیے گئے۔

    مشیر برائے ریلیف نیک محمد کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت متاثرین کی امداد کو اولین ترجیح دے رہی ہے، کرم متاثرین کی فوری بحالی کیلیے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختو نخوا حکومت امدادی سامان کی شفاف تقسیم کو یقینی بنائے گی۔

    واضح رہے کہ کرم کے حالیہ معاہدے کے جو اہم مندرجات سامنے آئے ہیں ان کے مطابق مری معاہدہ 2008 بشمول سابقہ معاہدات اپنی جگہ برقرار و بحال رہیں گے، روڈ کی حفاظت کیلئے اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کو عملی جامہ پہنایا جائیگا۔

    کرم معاہدے کے تحت کمیٹی کے ممبران فریقین امن برقراررکھنے اور اس پرعمل کرنے کے پابند ہونگے، حکومت سرکاری روڈ پر ہر قسم کی خلاف ورزی پرسخت ایکشن لیگی۔

    امن معاہدے کے مطابق امن کمیٹیاں سرکار ودیگرمتعلقہ اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گی، ناخوشگوار واقعے پر علاقہ مکین رواج اور قانون کے مطابق اپنی بیگناہی ثابت کرینگے، کسی نے شرپسند کو پناہ یا سہولت دی تو رواج، قانون کے مطابق مجرم تصور ہوگا۔

    معاہدے میں لکھا گیا ہے کہ مری معاہدے کے مطابق کرم کے بیدخل خاندانوں کو اپنے علاقوں میں آباد کیا جائیگا، بیدخل خاندانوں کی آبادکاری میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔

    ڈپٹی کمشنر کرم کی سربراہی میں بے دخل افراد کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائیگی، زمینی تنازعات لینڈ کمیشن کاغذات، رواج، فیصلہ جات اور روایات کے مطابق حل کیے جائیں گے، گیڈو، بالش خیل، ڈنڈر بوشہرہ، غوز گڑھی کے زمینی تنازعات حل کیے جائیں گے۔

    ضلع کرم امن معاہدے میں کہا گیا ہے کہ نتیکوٹ کنج علیزکی، شورکوصدہ، مگین علیزئی دیگر زمینی تنازعات حل کیے جائیں گے، لینڈ ریونیو کمیشن کو درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے میں مکمل تعاون فراہم کیا جائیگا۔

    کرم تنازعہ، امن معاہدے کے باوجود تاحال آمدورفت کے راستے بند

    معاہدے کے مطابق امن کمیٹی، ضلعی انتظامیہ اور سیکیورٹی ادارے کی طرف سے تعاون فراہم کیا جائے گا، رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی ہو گی۔

  • فلسطین اور لبنان کے لیے 200 ٹن امدادی اشیا بھیجنے کے لیے چارٹر پروازوں کی پیشکش طلب

    فلسطین اور لبنان کے لیے 200 ٹن امدادی اشیا بھیجنے کے لیے چارٹر پروازوں کی پیشکش طلب

    کراچی: پاکستان فلسطین اور لبنان کے لیے 200 ٹن امدادی اشیا بھیجے گا، جس کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے چارٹر پروازوں کی پیشکش طلب کر لی ہے۔

    فلسطین اور لبنان کے لیے پاکستان کی انسانی امداد کے لیے کارگو ایئرکرافٹ کمپنیوں سے چارٹر پروازوں کی ضرورت ہے، این ڈی ایم اے نے فلسطین اور لبنان میں امداد کی نقل و حمل کے لیے 02x چارٹر پروازوں کے لیے معروف ایئر کارگو کمپنیوں سے بولی طلب کی ہے۔

    ہر طیارے میں 100 ٹن کے لگ بھگ امدادی سامان کی فراہمی کی جائے گی، شرط یہ رکھی گئی ہے کہ دل چسپی رکھنے والی ایئر کارگو کمپنیاں لازمی طور پر انکم اور سیلز ٹیکس کے محکموں میں رجسٹرڈ ہوں۔

    بولی میں شریک ہونے کے درخواست فارم این ڈی ایم اے اور پیپرا کی ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کیے جا سکتے ہیں، بولی کی دستاویزات، ہدایات/شرائط و ضوابط کے ساتھ 13 اکتوبر تک جمع کروائے جا سکتی ہیں، اور درخواستیں بولی دہندگان کی موجودگی میں اسی روز کھولی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ لبنان کی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 2,229 لبنانی مارے جا چکے ہیں، جب کہ اب تک 10,380 زخمی ہو چکے ہیں۔ کرائسس ریسپانس یونٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کی مدت میں اسرائیلی فوج نے 57 ہوائی حملے کیے، یہ حملے زیادہ تر جنوبی لبنان، بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں اور وادی بیکا میں کیے گئے۔

    دوسری طرف غزہ پر بھی اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے، شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی حملے میں کم از کم 22 افراد مارے گئے جسے ایک عینی شاہد نے ’زوردار زلزلہ‘ جیسا قرار دیا تھا۔ غزہ میں اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 42,126 افراد شہید اور 98,117 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • متحدہ عرب امارات: امدادی سامان سے لدے 6 طیارے لبنان روانہ

    متحدہ عرب امارات: امدادی سامان سے لدے 6 طیارے لبنان روانہ

    متحدہ عرب امارات کی جانب سے لبنانی عوام کی مدد کیلیے امدادی سامان سے لدے چھ طیارے بیروت روانہ کئے گئے ہیں، جن میں تقریبا 250 ٹن امدادی اشیا، طبی سامان، خوراک اور خیمے موجود ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے وام کے مطابق ان طیاروں میں عالمی ادارہ صحت، یونیسیف، اقوام متحدہ کے کمشنر برائے پناہ گزین، انٹرنیشنل ریڈ کریسینٹ کے تعاون سے فراہم کیے جانے والا سامان موجود ہے۔

    واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی جانب سے لبنان کی عوام کو فوری طور پر 100 ملین امریکی ڈالر کا امدادی پیکج فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی جانب سے اُٹھایا جانے والا یہ اقدام امارات کی لبنان کو اس کے موجودہ چیلنجوں میں کی سپورٹ کرنے کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے اور لبنانی عوام کی مدد کے لیے قوم کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کرتا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے راتوں رات بیروت پر 30 سے زائد حملے کیے ہیں، جو کہ اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے بھیانک ترین رات تھی۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بیروت کے جنوبی مضافات میں 30 سے زائد حملوں میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا۔

    لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے) نے رپورٹ کیا کہ بیروت پر اسرائیل کی جارحیت کے آغاز کے بعد سے اب تک یہ سب سے زیادہ بھاری اور تباہ کن رات تھی، بھیانک دھماکوں کی آوازیں رات بھر پورے شہر میں سنی جاتی رہیں، اور مضافاتی علاقہ داحیہ سیاہ دھوئیں سے ڈھکا ہوا ہے۔

    اسرائیل نے جن جنوبی مضافاتی علاقوں پر بمباری تیز کی ہے، انھیں حزب اللہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، پچھلے ہفتے یہاں اسرائیل نے ایک حملے میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو شہید کر دیا تھا اور جمعہ کو ان کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنایا گیا۔

    ایران کا القدس فورس کے سربراہ اسماعیل قاآنی سے رابطہ منقطع، خبر ایجنسی

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی فوج کی جانب سے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر یہ حملوں کی ایک نئی لہرہے، جس میں لبنان کے دارالحکومت کے ارد گرد شعلے آسمان تک پہنچ گئے اور بھیانک آوازیں گونجتی رہیں۔

  • یہودی آباد کاروں نے غزہ جانے والا امدادی سامان ضائع کردیا

    یہودی آباد کاروں نے غزہ جانے والا امدادی سامان ضائع کردیا

    غیر قانونی یہودی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں کئی ماہ سے اسرائیلی بمباری کے ساتھ ساتھ فاقہ کشی کے شکار غزہ کی پٹی کو جانے والے امدادی ٹرکوں پر لدے سامان کو زمین پر پھینک دیا۔

    غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق 7 مئی کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے رفح سرحدی چوکی پر قبضے اور بندش کی وجہ سے غزہ میں داخل ہونے والے امدادی ٹرکوں کی تعداد میں نمایا کمی واقع ہوئی ہے۔

    غزہ میں رہنے والے فلسطینی جو کہ بمباری کی زد میں ہیں اور بھوک کے شکار ہیں اسرائیلی اس علاقے میں جانے والے امدادی ٹرکوں کو روک رہے ہیں اور امدادی سامان کو ضائع کررہے ہیں۔

    مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر قانونی یہودی آباد کاروں نے غزہ جانے والے امدادی ٹرکوں کو مقبوضہ مغربی کنارے میں روک دیا۔

    رفح میں اسرائیلی حملے تیز، حماس کی کارروائیوں میں درجنوں اسرائیلی فوجی زخمی

    امدادی سامان سے لدے ٹرکوں کو یہودی آباد کاروں نے روکا اور غزہ جانے کی منصوبہ بندی کیے گئے امدادی سامان کو راستے میں پھینک کر ضائع کردیا۔

  • یو اے ای: غزہ متاثرین کیلیے امدادی سامان لے کر تیسرا بحری جہاز روانہ

    یو اے ای: غزہ متاثرین کیلیے امدادی سامان لے کر تیسرا بحری جہاز روانہ

    متحدہ عرب امارات کی جانب سے گزشتہ روز غزہ کے متاثرین کیلیے امدادی سامان لے کر تیسرا بحری جہاز مصری پورٹ العریش روانہ کردیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یو اے ای کے بحری جہاز پر ساڑھے چار ہزار ٹن سے زیادہ امدادی سامان موجود ہے جو رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ بھیجا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی ہدایت پرغزہ متاثرین کیلیے امدادی مہم زور و شور سے جاری ہے۔

    متحدہ عرب امارات کی جانب سے بھیجے جانے والے جہاز پر کھانے پینے کی اشیا، شیلٹرز کا سامان ادویہ و طبی سامان اور بچوں کے لیے خوراک موجود ہے۔

    تیسرا بحری جہاز رمضان المبارک کی آمد پر بھیجا گیا ہے تاکہ غزہ کے متاثرین کی ضروریات کو پورا کرنے میں کردار ادا کیا جا سکے۔

    امارات کی جانب سے اس سے قبل پہلے بحری جہاز سے چار ہزار 16 ٹن اور دوسرے بحری جہاز کے ذریعے چار ہزار 303 ٹن امدادی سامان غزہ کے لیے بھیجا گیا تھا۔

    غزہ کے متاثرین کو طبی سہولتیں فراہم کرنے کیلیے ایک فیلڈ اسپتال کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔

    ماہ مقدس میں بھی غزہ میں خون ریزی جاری ہے، یو این سیکرٹری جنرل

    فیلڈ اسپتال 150 سے زیادہ بستروں پر مشتمل ہے جہاں زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ اس اسپتال میں مختلف اقسام کے آپریشنز بھی کئے جارہے ہیں۔