کراچی : نصرت سحرعباسی کی قیادت میں پریس کلب کےسامنے مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے امداد پتافی کی رکنیت منسوخ کرنے کے نعرے لگائے، مظاہرہ عباسی اتحاد کی جانب سےکیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں امداد پتافی کی معافی قبول کرنے کے بعد باہر نکلتے ہی فنکشنل لیگ لیگ کی رہنما نصرت سحر عباسی نے ایک مظاہرے میں شرکت کی جس کا اہتمام عباسی اتحاد کی جانب سےکیا گیا تھا۔
کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے چادر کی حرمت کا خیال رکھتے ہوئے اس معاملے کو رفع دفع کردیا ہے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز ارباب چانڈیو کے اس سوال کے جواب میں کہ معاف کرنے کے بعد احتجاج کیوں کیا جارہا ہے جس پر ان کا کہنا تھا کہ یہ مظاہرہ ہماری عباسی برادری کی جانب سے کیا جا رہا ہے، جن سے اظہار یکجہتی کے لئے آئی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ امداد پتافی کے رویے کیخلاف عباسی برادری احتجاج کررہی ہے، پورے سندھ میں احتجاج جاری ہے، اپنی برادری کےپاس اظہاریکجہتی کیلئے گئی تھی، نصرت سحرعباسی نے بتایا کہ آج کا احتجاج شیڈول تھا، برادری کو کہا کہ معاملہ ختم ہوگیا ہے۔
کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نصرت سحر عباسی پر اسمبلی میں کسے جانے والے جملوں کا نوٹس لیتے ہوئے امداد پتافی کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دے دیا جس پر پارٹی نے انہیں شوکاز نوٹس جاری کردیا دوسری جانب نصرت سحر عباسی نے امداد پتافی کی اسمبلی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں نصرت سحر عباسی کی تقریر پر پی پی رکن امداد پتافی نے نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے جن پر بلاول بھٹو نے سخت نوٹس لیتے ہوئے پی پی رکن اسمبلی کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔ بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی کہ وہ امداد پتافی کو شوکاز نوٹس جاری کریں۔
دوسری جانب بلاول بھٹو کے نوٹس پر نصرت سحر عباسی نے اُن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ امداد پتافی کی اسمبلی رکنیت معطل ہونے کی بریگنگ نیوز سننا چاہتی ہوں، بلاول بھٹو پارٹی چیئرمین ہیں وہ کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔ بلاول بھٹو امداد پتافی کو پارٹی سے نکالیں گے تو انہیں سلام پیش کروں گی۔
انہوں نے کہا کہ آج جو سلوک میرے ساتھ ہوا وہی کل کسی اور کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے، امداد پتافی کی معافی کسی صورت قابل قبول نہیں ایسی ذہینت کے لوگوں کو اگر معاف کردیا جائے تو وہ پھر اسمبلی کا حصہ بن جائیں گے اور بدتمیزی کریں گے۔
قبل ازیں امداد پتافی نے بلاول بھٹو کے نوٹس پر نصرت سحر عباسی سے معافی طلب کرتے ہوئے کہا تھاکہ اپنے کیے پر نادم ہوں، منہ سے غلط الفاظ ادا ہوگئے، گھر آکر معافی مانگنے کو بھی تیار ہوں۔
نصرت سحر عباسی نے امداد پتافی کی معافی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی کی عزت اچھال کر معافی مانگنا قابل قبول عمل نہیں، ایسے لوگوں کو سخت سزا ملنی چاہیے تاکہ آئندہ ایسا سلوک دیکھنے کو نہ ملے۔
بلاول بھٹو زرداری کے حکم کے بعد پیپلز پارٹی نے رکن سندھ اسمبلی امداد پتافی سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
اسی ضمن میں بختاور بھٹو نے کہا ہے کہ رکن سندھ اسمبلی امداد پتافی کو اپوزیشن رکن نصرت سحر عباسی سے معافی مانگنی چاہیے ان کا رویہ قابل قبول نہیں۔
قبل ازیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی امداد پتافی کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ اسمبلی کے اجلاس میں امداد پتافی نے خاتون رکن کے خلاف نازیبا الفاظ ادا کیے جسے اسمبلی کی کارروائی سے حذف کردیا گیا تاہم وہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں اور ذومعنی جملوں پر مبنی امداد پتافی کی تھوڑی ویڈیو ٹی وی چینلز بھی چلائی۔
کراچی : سندھ اسمبلی میں اپوزیشن بنچوں سے کراچی صوبے کا مطالبہ اٹھا تو حکومتی بنچ سے مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں کانعرہ لگ گیا۔
سندھ اسمبلی میں بجٹ کی بحث صوبہ بنانے کی بحث میں تبدیل ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو ایم کیو ایم کے نو منتخب رکن محفوظ یار خان نے ایوان میں اپنی پہلی تقریر میں ہی پھلجھڑی چھوڑ دی۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو صوبہ بنایا جائے، ہمیں مجبورکیا تو صوبہ تحریک چلائیں گے، بس پھر کیا تھا، ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔
محفوظ یار خان کی بات پر پیپلز پارٹی کے امداد پتافی آگ بگولہ ہوگئے اور محفوظ یار خان کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک لوٹا لیڈر بننے کی کوشش اور سندھ کو تقسیم کرنے کی بات کر رہا ہے۔
اس موقع پر حکومتی بنچ سے مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں کانعرہ لگ گیا، انہوں نے کہا کہ سندھ کی تقسیم کی بات کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔
امداد پتافی نے کہا کہ مصطفیٰ کمال اور ٹارگٹ کلرز کا غصہ سندھ پر نکالنے نہیں دیں گے، امداد پتافی نے کہا مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں کا نعرہ لگانے والا ’’ہوشو شیدی‘‘سندھی نہیں تھا ۔
اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان ایک دوسرے پر جُملے کستے رہے اور شور مچاتے رہے، شہلا رضا نے تقریر شروع کی تو اپوزیشن ارکان نے شور شروع کر دیا۔
شہلا رضا نے کہا مجھ پر تنقید کرنے والے سحری میں کوے کھا کرآتے ہیں۔ ایم کیو ایم کے دلاور قریشی کا کہنا تھا کہ بجٹ میں عوام کو ٹوپیاں پہنائی جا رہی ہے جس پر اسیپکر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ آپ میرے پاس آئیں آپ کو ٹوپی پہناؤں گا۔ بعد ازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس بدھ کے روز تک ملتوی کردیا گیا۔