Tag: امراض قلب

  • صحت کے لیے فائدہ مند 5 بری عادات

    صحت کے لیے فائدہ مند 5 بری عادات

    ہماری صحت کا انحصار ہماری غذائی و جسمانی عادات پر ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر ہم متوازن غذا کا استعمال کرتے ہوں لیکن مضر عادات ہماری زندگی کا حصہ ہوں گی تو وہ ہماری صحت کو متاثر کریں گی۔

    لیکن کچھ عادات ایسی بھی ہیں جو بظاہر تو بری عادات لگتی ہیں لیکن درحقیقت وہ ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں وہ کون سی عادات ہیں۔

    :بہت زیادہ کافی پینا

    coffee

    بہت زیادہ کافی پینے پر شاید آپ کو اپنے آس پاس کے افراد سے نصیحتیں سننی پڑتی ہوں کہ کیفین صحت کے لیے اچھی نہیں یا یہ نیند کو متاثر کرتی ہے وغیرہ وغیرہ، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ کافی پینا ہمیں کئی اقسام کے کینسر بشمول جلد کے کینسر اور پروسٹیٹ کینسر سے محفوظ رکھتا ہے۔

    البتہ ماہرین کا کہنا ہے یہ زیادتی دن میں 3 کپ سے زائد نہ ہو۔ اس سے قبل کی جانے والی متعدد تحقیقی رپورٹس کے مطابق کافی الزائمر، امراض قلب اور ذیابیطس سے بھی حفاظت فراہم کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں

    کافی کے حیرت انگیز فوائد

    کافی کا استعمال جسم میں قوت مدافعت پیدا کرنے کا باعث

    کافی جلد کے کینسر سے تحفظ فراہم کرنے میں معاون

    :چکنائی کا استعمال

    fats

    ویسے تو ماہرین چکنائی کو جسم کے لیے مضر قرار دیتے ہیں اور یہ موٹاپے، فالج اور امراض قلب سمیت کئی بیماریوں کا سبب بنتی ہیں لیکن ایسا صرف اس صورت میں ہوتا ہے جب آپ حد سے زیادہ چکنائی والی غذائیں کھانے لگتے ہیں۔

    ایک خاص مقدار کے اندر لی جانے والی چکنائی ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند اور بے حد ضروری ہے۔ زیتون کے تیل اور مچھلی کی چکنائی یادداشت کی خرابی اور ڈپریشن سے بچاتی ہے۔

    :ورزش نہ کرنا

    workout

    دن کے آغاز میں ایسی ورزش کرنا جو آپ کو بری طرح تھکا دے اور آپ سارا دن آرام کرتے ہوئے گزاریں آپ کی صحت کے لیے مفید ہے یا مضر؟ یقیناً ایسی مضر صحت ورزش کو چھوڑ دینا ہی بہتر ہے۔

    ویسے بھی ماہرین کا کہنا ہے کہ جسم کو متناسب بنانے کے لیے کی جانے والی ورزش ہفتے کے 6 دن کے بجائے 4 دن کرنی چاہیئے۔ البتہ ہلکی پھلکی ورزش جیسے چہل قدمی روزانہ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

    :چاکلیٹ کھانا

    chocolates

    ماہرین نے اب یہ بات واضح طور پر بتا دی ہے کہ چاکلیٹ کھانے کا کوئی نقصان نہیں بلکہ یہ ہماری جسمانی و دماغی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔

    چاکلیٹ امراض قلب، فالج اور جلدی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے جبکہ خون کی روانی اور اعصاب کی کارکردگی میں اضافہ کرتی ہے۔ یہ وزن میں کمی اور انسانی جسم کی قوت مدافعت پیدا کرنے والے عناصر کو مضبوط کرتی ہے جبکہ ناشتے میں چاکلیٹ کا استعمال دماغی استعداد میں اضافہ کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں

    سیاہ چاکلیٹ کے فوائد

    باقاعدگی سے چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی بڑھانے میں معاون

    :برا بھلا کہنا

    cursing

    جذبات کو دل میں دبائے رکھنا اور منہ سے کچھ نہ کہنا نہایت خطرناک عادت ہے خاص طور پر ایسی صورت میں جب آپ کے ساتھ کوئی بہت برا کر جائے اور آپ کا دل شدت سے اسے برا کہنے کو چاہے۔

    ماہرین کے مطابق اپنے جذبات کا اظہار نہ کرنا دل اور دماغ کو تناؤ میں مبتلا کردیتا ہے جس کا نتیجہ دل کے دورے یا دماغ کی شریان پھٹنے کی صورت میں نکلتا ہے۔ اس کے برعکس غصہ اور نفرت کا اظہار کر کے دل کی بھڑاس نکال لینا دماغ کو پرسکون کرتا ہے۔

    تو جب بھی صورتحال خراب ہو، برا بھلا کہہ کر اور برے الفاظ استعمال کر کے دل کی بھڑاس نکال لیں۔

  • دن میں کتنے گھنٹے بیٹھ کر گزارنے چاہئیں؟

    دن میں کتنے گھنٹے بیٹھ کر گزارنے چاہئیں؟

    طبی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ بہت زیادہ بیٹھنا امراض قلب، فالج اور ہائی بلڈ پریشر سمیت کئی بیماریوں اور ان کی وجہ سے قبل از وقت موت کا سبب ہے۔ یہ خطرہ خصوصاً ان افراد کے لیے زیادہ ہے جو آفس جاب کرتے ہیں اور دن کا بیشتر حصہ بیٹھ کر گزارتے ہیں۔

    تاہم اب سائنسدانوں نے اس بات پر تحقیق کی ہے کہ دن کے کتنے گھنٹے بیٹھ کر گزارنے سے ان خطرات سے بچا جا سکتا ہے۔

    پرفضا مقام پر 30 منٹ گزارنے سے امراض قلب سے حفاظت *

    sitting-4

    اس مقصد کے لیے امریکا میں بڑے پیمانے پر ایک تحقیق کی گئی جس میں 7 لاکھ کے قریب افراد کا 11 سال کا ڈیٹا جمع کیا گیا۔ ڈیٹا کے مطابق ان افراد کا ورزش اور دیگر کاموں میں استعمال ہونے والا اور بیٹھ کر گزارے گئے وقت کا تجزیہ کیا گیا۔

    آفس میں ورزش کرنے کی کچھ تراکیب *

    نتائج سے معلوم ہوا کہ 10 گھنٹے سے زائد وقت بیٹھ کر گزارنے سے امراض قلب کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے اور ایسے میں امراض قلب کی نشاندہی کرتی چھوٹی چھوٹی علامات پر فوری توجہ دینی چاہیئے۔

    sitting-2

    ماہرین کے مطابق ہم شاید اس بات پر خوشی محسوس کریں کیونکہ ہم صرف 8 گھنٹے آفس میں بیٹھ کر گزارتے ہیں مگر ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیئے کہ آفس سے گھر آنے کے بعد ٹی وی دیکھنے، خاندان کے ساتھ وقت گزارنے یا کھانا کھانے کے لیے بھی بیٹھ کر وقت گزارا جاتا ہے اور یہ مجموعی طور پر 10 گھنٹوں سے بھی زائد کا وقت ہوتا ہے۔

    زیادہ کام کرنے سے دماغی صحت کو خطرہ *

    واضح رہے کہ حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق جسمانی طور پر غیر فعال افراد عالمی معیشت کو 67.5 بلین ڈالر کا نقصان پہنچا رہے ہیں۔ عالمی معیشتوں کو یہ نقصان صحت کے شعبہ میں اٹھانا پڑ رہا ہے۔

  • سائیکل چلانا شوگر کے مرض کو روکنے میں مددگار

    سائیکل چلانا شوگر کے مرض کو روکنے میں مددگار

    ڈنمارک: سائیکل چلانے سے ناصرف پورے بدن کے پٹھے حرکت کرتے ہیں بلکہ اس کی باقاعدہ عادت امراضِ قلب اور موٹاپے کو روکتی ہے تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر آپ ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بچنا چاہتے ہیں تو سائیکل چلانے کی عادت کو معمول بنالیں.

    تفصیلات کےمطابق یونیورسٹی آف سدرن ڈنمارک کے ماہرین کی جانب سے کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا کہ سائیکل چلانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بہت حد تک محفوظ رہا جاسکتا ہے.

    ماہرین نے تحقیق کے لیے 50 سے 65 سال کے پچیس ہزار کے قریب خواتین و مرد سے شوقیہ یا عادتاً سائیکل چلانے کے بارے میں پوچھا گیا اور ان میں ٹائپ ٹو ذیابیطس کو نوٹ کیا گیا.

    ماہرین نے تحقیق کے بعد انکشاف کیا کہ اعدادوشمار کے تحت سائیکل چلانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ بیس فیصد تک کم ہوجاتا ہے.

    ماہرین کا کہنا ہےکہ سائیکل چلانے اور ذیابیطس کو روکنے کے درمیان ایک گہرا تعلق ہے اور جتنی زیادہ آپ سائیکل چلائیں گے یہ موذی مرض آپ سے اتنا ہی دور ہوجائے گا.

    واضح رہے کہ تحقیق کے بعدماہرین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ خواہ آپ کی عمر40 سال ہو یا پھر 60، سائیکل چلانے سے آپ کو بہت سارے فوائد حاصل ہوسکتے ہیں.

  • تنہا رہنے سے لوگوں میں امراض قلب اور فالج کا رجحان بڑھ جاتا ہے، ماہرین

    تنہا رہنے سے لوگوں میں امراض قلب اور فالج کا رجحان بڑھ جاتا ہے، ماہرین

    ذہنی پریشانی، ورزش نہ کرنا اور تناوَ سے امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے

    لندن : یونیورسٹی آف یارک کے ماہرین کی تحقیق سے اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ معاشرے میں تنہا رہنے والے افراد میں امراض قلب سمیت فالج کے خطرے کا مکان برھ جاتا ہے.

    سست رفتار زندگی، ذہنی تناؤ سے لوگوں میں فالج اور دل کی بیماریوں کا امکان بڑھ جاتا ہے . لیکن سماجی تنہاہی لوگوں کے لئے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے.

    یونیورسٹی آف یارک کی جانب سے کی جانے والی اس تحقیق میں ڈیڑہ لاکھ سے زائد افراد کو شامل کیا گیا جن کا تعلق جنوبی ایشیا، یورپ، اور افریقہ سے تھا . جن میں سے 4 ہزار سے زائد افراد امراض قلب اور 3 ہزار سے زائد افراد میں فالج کے مرض کا انکشاف ہوا . ماہرین کا کہنا ہے کہ سماجی طور پر معاشرے سے الگ رہنے والے افراد میں 29 فیصد امراض قلب اور 32 فیصد تک فالج کے خطرات بڑھ جاتے ہیں.

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جو معاشرے میں تنہاہی کا شکار ہیں ان کو دوستانہ ماحول فراہم کرنے  کی ضرورت ہے تاکہ یہ افراد بھی خوشگوار زندگی گزارسکیں اور معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکیس.

  • اورنج جوس کا استعمال امراض قلب سے بچاتا ہے، طبی ماہرین

    اورنج جوس کا استعمال امراض قلب سے بچاتا ہے، طبی ماہرین

    کراچی : بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لئے اورنج جوس کو اپنے معمولات میں شامل کیا جائے،یہ بات طبی ماہرین نے تحقیق کے بعد بتائی۔

     طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ دو گلاس اورنج جوس کا استعمال دل کے امراض سے بچاتا ہے۔ اس کا استعمال جلد کی خوبصورتی، آنکھوں کی نشوونما اور جسم کا مدافعتی نظام مضبوط بناتا ہے تاہم جدید تحقیق کے مطابق اس کے باقاعدہ استعمال سے دماغی صلاحیتوں میں بھی حیرت انگیز اضافہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نارنجی میں فلیووینوئڈز نامی کیمیائی مادہ بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جو دماغ میں سیکھنے اور معلومات ذخیرہ کرنے والے ایک اہم حصے ہپوکیمپس تک دماغی سگنل کی رسائی بہتر بناتا ہے۔

    اورنج جوس میں قدرتی طور پر ہیسپریڈن نامی کیمیکل شامل ہوتا ہے جو جسم میں داخل ہوکر دل کے امراض سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق اس کے استعمال سے نہ صرف دل کر امراض سے نجات ملتی ہے بلکہ یہ بلڈ پریشر اور کولیسڑول کو بھی کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

  • بلڈ پریشر کے مریضوں کیلئے امرود نہایت مفید

    بلڈ پریشر کے مریضوں کیلئے امرود نہایت مفید

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ امرود بلڈ پریشر کے مریضوں کیلئے نہایت مفید اور مؤثر ہے ۔

    سردتر مزاج کا حامل پھل امرود فرحت بخش اور لذت سے بھر پور ہے، امرود میں وٹامن اے اور سی کے علاوہ کیلشیم پایا جاتا ہے، جو بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ امرود میں موجود اجزاء خون کی روانی کو کم کرکے بہاؤ متوازن کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، جس سے ہائی بلڈ پریشر سے نجات حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    موسم سرما کے موسم میں امرود کا استعمال صحت کے لئے کافی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے، امرود میں کئی طرح کے وٹامن ملتے ہیں، جو جسم کو صحت برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں، امرود دل متعلق بیماریوں میں فائدہ پہنچاتا ہے، دل سے متعلق بیماریوں کے علاج میں امرود کارگر ہے۔

    طبی ماہرین کے مطا بق امرود کھانے کے علا وہ اس کے پتوں کا رس چہر ے پر لگا نے یا پتے ابال کر اس کے پا نی سے منہ دھو نے سے چہر ے کے دلکشی میں اضافہ ہو تا ہے اورامرود میں مو جو د وٹا مز اور پو ٹاشیم جلد کو جھر یو ں سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔ ماہر ین کے مطا بق جلد کی حفا ظت کے علا وہ امر ودہا ضمہ بہتر بنا نے ، فشا رِ خو ن کو معمول پر رکھنے اور وزن کم کر نے میں بھی معاون ثابت ہوسکتاہے۔

  • سبزیوں اور پھلوں کا استعمال امراض قلب اور فالج سے بچاؤ میں مفید

    سبزیوں اور پھلوں کا استعمال امراض قلب اور فالج سے بچاؤ میں مفید

    لندن :سبزیوں اور پھلوں کا بھرپور استعمال امراض قلب اور فالج سے بچاؤ میں نہایت مفید ہے۔

    امپرئیل کالج لندن میں ہونے والی تحقیق کے مطابق اپنی غذاکو پھلوں اور سبزیوں سےبھرپور کردیناامراض قلب اور فالج جیسےجان لیوا مراض کاخطرہ کم کردیتا ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جولوگ اکثر سبزیوں و پھلوں پرمشتمل غذا استعمال کرتے ہیں ان میں شریانوں کےامراض کے نتیجے میں ہلاک ہونے کا خطرہ بیس فیصد تک کم ہوجاتا ہےجبکہ گوشت سےمکمل گریز کے بجائے کبھی کبھار سبزیوں کےساتھ استعمال دل کےامراض اور فالج سے بچاؤ کا موثر زریعہ ہے۔

    تازہ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال صحت کیلئے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ دائمی بیماریوں سے محفوظ رکھنے کا سبب بھی بنتا ہے، آسٹریلیا کی ایڈی لیڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک نئی تحقیق کے مطابق پھلوں اور سبزیوں کا باقاعدگی سے استعمال کئی دائمی اور مہلک امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق پھل اور سبزیاں انسانی جسم میں گیارہ مختلف مہلک اور دائمی بیماریوں کے جراثیم کی افزائش کو روکتی ہیں جن میں کینسر، ہیپاٹائٹس،انیمیا،فالج ،ہائی بلڈ پریشراور ذیابطیس سمیت دیگر جان لیوا بیماریاں شامل ہیں۔

    ماہرین کے مطابق پھلوں ،سبزیوں اوراناج کا باقاعدگی سے استعمال کر کے جسم کو درکار مختلف وٹامن کے حصول کے ساتھ ساتھ مہلک امراض سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

    چنگ ڈاؤ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق روزانہ 200 گرام پھلوں کا استعمال فالج کا خطرہ32 فیصد تک کم کردیتا ہے،جب کہ اتنی ہی مقدار میں سبزیاں کھانے سے اس بیماری کا امکان 11 فیصد کم ہوجاتا ہے۔

    چینی ماہرین نے گذشتہ 2 دہائیوں کے دوران ہونے والی20 تحقیقی رپورٹس کا جائزہ لے کریہ نتیجہ مرتب کیا ہے ک غذائی عادات میں بہتری اور صحت مندطرز زندگی امراض قلب اورفالج سے بچاؤکے لئے سب سے بہترین راستہ ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سبزیوں اور پھلوں کا بطورغذازیادہ سے زیادہ استعمال صحت مند زندگی کے لئے بہت ضروری ہے۔اس سے پہلے کئی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات بھی سامنے آچکی ہے،کہ سبزیوں اور پھلوں کے استعمال سے بلڈ پریشر کم رہتا ہے جبکہ کولیسٹرول سمیت دیگر کئی امراض سے بچت بھی ہوتی ہے

  • امرود کا استعمال امراض قلب اور بلڈپریشر میں مفید

    امرود کا استعمال امراض قلب اور بلڈپریشر میں مفید

    امردو کا استعمال انسانی جسم کو مختلف بیماریوں سے بچانے میں مفیدثابت ہوتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق امرود میں موجود وٹامن سی وہ طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے، جو بیماریوں سے بچانے والے نظام کو طاقتور بناتا ہے اور کینسر و امراض قلب سے محفوظ رکھتا ہے۔

    امرود میں نیاسین اور پوٹاشیم بھی وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں، جو بلڈ پریشر کو اعتدال میں رکھتے ہیں۔ امرود کے گودے اور اس کے بیجوں میں پیکٹن سے بھر پور اجزاء پائے جاتے ہیں، جن سے کولیسٹرول کی سطح کو کم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

    امرود میں کئی طرح کے وٹامن ملتے ہیں، جو جسم کو صحت برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں، امرود دل متعلق بیماریوں میں فائدہ پہنچاتا ہے، دل سے متعلق بیماریوں کے علاج میں امرود کارگر ہے۔

    ریسرچ سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ امرود میں اینٹی آکسیڈنٹس کی خوبیاں دوسرے تمام پھلوں کی نسبت زیادہ پائی جاتی ہیں، اینٹی آکسیڈینٹس وہ غذائیت بخش اجزاء ہیں، جو خلیات کو تباہ ہونے سے بچاتے ہیں، خلیات کے تباہ ہونے پر جلد بڑھاپے کے اثرات کا شکار ہو جاتی ہے۔

    جلد پر جھریاں اور شکنیں نمودار ہونے لگتی ہیں اور اسی وجہ سے سرطانی خلیات بھی بنتے ہیں، جو نہایت تباہ کن اور مضر اثرات کے حامل ہوتے ہیں۔

    امرود کے بیج سے تیل بھی نکالا جاتا ہے، جس میں آیوڈین ہوتا ہے اور یہ طبی نقطہء نظر سے بہت مفید ہے، امرود میں وٹامن اے یا کیروٹین  کی مقدار کم ہوتی ہے لیکن دیگر معدنیات بشمول فاسفورس اور کیلشیم زیادہ ہوتے ہیں، امرود ایک ایسا پھل ہے، جو ذائقے کے اعتبار سے شاید پسندیدہ نہ ہو مگر خصوصیات کے اعتبار سے بے حد مفید ہے۔