Tag: امراض چشم

  • آنکھ پھڑکنے کی اصل وجہ کیا ہے؟

    آنکھ پھڑکنے کی اصل وجہ کیا ہے؟

    آنکھ پھڑکنا ایک عام سی بات ہے لیکن کچھ لوگ اسے توہم پرستی کے طور پر بھی دیکھتے ہیں، ان کی دائیں یا بائیں آنکھ پھڑکنے کو اچھا یا برا ہونے کی علامت سمجھا جاتا ہے حالانکہ اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

    ماہرین امراض چشم کا کہنا ہے کہ آنکھ پھڑکنے کے پیچھے اصل وجوہات جسمانی اور ذہنی صحت سے متعلق ہیں۔

    ڈاکٹروں کے مطابق آنکھ پھڑکنا ذہنی تناؤ، نیند کی کمی یا دیگر مسائل کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق عام طور پر آنکھ کا پھڑکنا کوئی سنگین مسئلہ نہیں ہے لیکن اگر یہ بار بار اور مسلسل ہوتا ہے تو یہ آپ کی صحت کے کسی نہ کسی مسئلے کی علامت ہوسکتی ہے۔

    ماہر امراض چشم کے مطابق آنکھوں کا پھڑکنا یا پلکوں کا لرزنا عام مسئلہ ہے، زیادہ تر صورتوں میں آنکھ پھڑکنے کا مسئلہ صرف چند منٹوں تک رہتا ہے اور زیادہ تر ایک وقت میں صرف ایک آنکھ میں ظاہر ہوتا ہے۔

    بعض اوقات صحت سے متعلق کچھ حالات میں یہ ایک ہفتہ یا اس سے زیادہ پریشان کر سکتا ہے۔ بعض صورتوں میں آنکھوں کے پھڑکنےکا مسئلہ دونوں آنکھوں میں بیک وقت دیکھا جا سکتا ہے۔

    اس کے علاوہ بھی آنکھ پھڑکنے کی کئی وجوہات ہوتی ہیں، جیسے ذہنی دباؤ، آنکھوں کی بینائی کمزور ہوتا، ماحولیاتی آلودگی، آنکھوں میں جلن، کیفین کا زیادہ استعمال، آنکھوں میں الرجی وغیرہ شامل ہیں۔

    آنکھ کو پھڑکنے سے محفوظ بنانے کے لیے آپ اپنی آنکھ کو تھوڑے تھوڑے وقفے سے ٹھنڈے پانی سے صاف کرتے رہیں۔ اس کے ساتھ اپنی آنکھوں کی ایکسر سائز بھی کریں، اس سے آپ کی آنکھ صحت مند رہے گی اور پھڑکنے سے محفوظ رہے گی۔

  • ڈریپ نے امراض چشم میں ایواسٹین انجیکشن کا استعمال غیر قانونی قرار دے دیا

    ڈریپ نے امراض چشم میں ایواسٹین انجیکشن کا استعمال غیر قانونی قرار دے دیا

    اسلام آباد: ڈریپ نے امراض چشم میں ایواسٹین انجیکشن کا استعمال غیر قانونی قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ آنتوں کے کینسر میں استعمال کے لیے منظور شدہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آنکھوں کے امراض میں استعمال ہونے والے انجیکشن ایواسٹین (Avastin) سے پنجاب بھر میں بینائی متاثر ہونے کے کیسز سامنے آنے کے بعد ڈریپ نے اس انجیکشن کا استعمال غیر قانونی قرار دے دیا۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے شہریوں، ڈاکٹرز اور کیمسٹس کے لیے ایواسٹین انجیکشن کا پراڈکٹ ری کال الرٹ جاری کر دیا، اور کہا ہے کہ ڈاکٹرز امراض چشم میں ایواسٹین انجیکشن استعمال کرنے سے گریز کریں، ایواسٹین کے استعمال سے بینائی زائل ہونے کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ڈریپ نے اپنے ری کال الرٹ میں انجیکشن سے متعلق تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ روش فارما جرمنی سے ایواسٹین انجیکشن کی رجسٹرڈ امپورٹر ہے، یہ انجیکشن ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے رجسٹرڈ ہے، ڈریپ رجسٹریشن نمبر 043004 ہے، روش فارما کا ایواسٹین انجیکشن 100 ایم جی، 4 ایم ایل کا ہے۔

    ڈریپ الرٹ کے مطابق ایواسٹین انجیکشن بڑی آنت کے کینسر کے علاج کی دوا ہے، اور یہ بڑی آنت کے کینسر ہی میں استعمال کے لیے منظور شدہ ہے، اس انجیکشن کو بڑی آنت کی شریانوں کی بندش کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اور ایواسٹین انجیکشن کا امراض چشم میں استعمال غیر قانونی ہے۔

    ڈریپ الرٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جینئس ایڈوانسڈ فارما ایواسٹین کی غیر قانونی ری پیکنگ اور سیل کر رہی تھی، جو کہ غیر قانونی ہے، نیز جینئس فارما مضر صحت اور آلودہ ماحول میں ایواسٹین کی ری پیکنگ کر رہی تھی، جس سے ادویات کی پیکنگ کا معیار متاثر ہوتا ہے اور سخت نقصان دہ ہے، ایسے ماحول میں تیار شدہ دوا بینائی متاثر یا مکمل زائل کر سکتی ہے، جینئس ایڈوانسڈ فارما ڈرگ سیل لائسنس ہولڈر بھی نہیں ہے۔

    الرٹ کے مطابق ایواسٹین کا امراض چشم والے شوگر کے مریضوں کو استعمال جاری تھا، اور اسے آنکھوں کی رگوں کی غیر معمولی بندش کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا، جس سے ریٹینا پر آنے والی شریانوں کو بند کیا جاتا تھا۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ جینئس ایڈوانسڈ فارما کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے، رجسٹرڈ ایواسٹین کی ڈسٹریبوشن اور سیل پر پابندی عائد کی گئی ہے، ایواسٹین انجیکشن کے امپورٹر روش فارما کو ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں، یہ پابندی صحت عامہ کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے لگائی گئی ہے۔

    ڈریپ کے مطابق امپورٹر کو مارکیٹ سے ایواسٹین کا اسٹاک واپس اٹھانے، فارمیسی، کیمسٹ کو ایواسٹین کی سیل روکنے، فارمیسی اور کیمسٹ کو ایواسٹین کا اسٹاک واپس بھجوانے کی ہدایات جاری کی گئی ہے، جب کہ رجسٹرڈ ایواسٹین انجیکشن کا سیمپل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو بھجوایا گیا ہے، جہاں اس کی سیفٹی اور کوالٹی کی جانچ جاری ہے، اس کے ساتھ ساتھ ڈسٹری بیوٹرز، فارمیسی، اور اسپتالوں میں سرویلنس بڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے، اور شہریوں سے کہا گیا ہے کہ ایواسٹین انجیکشن کے مضر اثرات سے متعلق ڈریپ کو رپورٹ کریں۔

  • ڈیجیٹل دور میں ڈیجیٹل بیماریوں کو خوش آمدید کہیئے

    ڈیجیٹل دور میں ڈیجیٹل بیماریوں کو خوش آمدید کہیئے

    کیا آپ جانتے ہیں ہمارے ہاتھ میں موجود موبائل اور ٹیبلٹس ہمیں ڈیجیٹل بیماریوں میں مبتلا کر رہے ہیں؟

    ماہرین کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کی دین ان اشیا کی جلتی بجھتی اسکرین ہماری صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ہے اس کے باوجود ہم ان چیزوں کے ساتھ  بے تحاشہ وقت گزار رہے ہیں جو آگے چل کر بے شمار مسائل پیدا کرسکتا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق امریکی نوجوان 11 گھنٹوں سے زائد وقت اپنے موبائل اسکرین کے ساتھ گزارتے ہیں۔ برطانیہ میں 12 سال سے کم عمر بچوں کا 6 سے ساڑھے 6 گھنٹے کا وقت مختلف اسکرینز جن میں موبائل اور کمپیوٹر وغیرہ شامل ہیں کے ساتھ گزرتا ہے۔

    مستقل روشن یہ اسکرین ہماری آنکھوں پر نہایت خطرناک اثر ڈالتی ہیں اور یہ نظر کی دھندلاہٹ، آنکھوں کا خشک ہونا، گردن اور کمر میں درد اور سر درد کا سبب بنتی ہیں۔ ان بیماریوں کو ماہرین نے ڈیجیٹل بیماریوں کا نام دیا ہے جو آج کے ڈیجیٹل دور کی پیداوار ہیں۔

    مزید پڑھیں: مستقبل میں کمپیوٹر اسکرین اور کی بورڈ کی ضرورت نہیں رہے گی

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل کی اسکرین نیلے رنگ کی ہوتی ہیں اور یہ دیگر تمام رنگوں سے زیادہ توانائی کی حامل ہوتی ہے۔ یہ نیلی اسکرینز زیادہ شدت سے ہماری آنکھوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ یہ ہماری آنکھ کے پردے کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور ہمیں ہمیشہ کے لیے نابینا کر سکتی ہے۔

    اس اسکرین کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا دماغی کارکردگی کو بتدریج کم کردیتا ہے جبکہ یہ آپ کی نیند پر بھی منفی اثرات ڈالتا ہے۔ آپ رات میں ایک پرسکون نیند سونے سے محروم ہوجاتے ہیں اور سونے کے دوران بار بار آپ کی آنکھ کھل جاتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق امریکی نوجوانوں کی 65 فیصد تعداد ان تمام مسائل کا شکار ہے۔

    یاد رہے کہ ہمارے جسم کی بناوٹ فطرت سے مطابقت رکھنے والی ہے اور یہ ہرگز ایسی نہیں جو جدید دور کی آسائشوں سے مطابقت کر سکے۔

    تو پھر اس کا حل کیا ہے؟

    کمپیوٹر اور موبائل آج کل کے دور کی ضرورت بن چکے ہیں خاص طور پر دفاتر میں کمپیوٹر کے بغیر کام کرنے کا تصور ختم ہوچکا ہے۔

    تاہم ماہرین کچھ احتیاطی تدابیر تجویز کرتے ہیں جنہیں اپنا کر ڈیجیٹل بیماریوں سے کسی حد تک تحفظ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: کمپیوٹر کے مسلسل استعمال سے تھکی آنکھوں کا آسان حل

    ماہرین کے مطابق سب سے پہلا اصول 20 ۔ 20 ۔ 20 کا ہے۔ اپنے کمپیوٹر کی اسکرین سے ہر 20 منٹ کے بعد 20 سیکنڈز کے لیے 20 فٹ دور موجود کسی چیز کو دیکھیں۔

    اپنی پلکوں کو بار بار جھپکائیں۔ بعض افراد کام میں اس قدر منہمک ہوجاتے ہیں کہ انہیں پلکیں جھپکانا یاد نہیں رہتیں۔ پلکیں نہ جھپکانے کی عادت سے آہستہ آہستہ آنکھیں خشک ہوجاتی ہیں۔

    کمپیوٹر کی اسکرین اور اپنے درمیان فاصلہ رکھیں۔

    اپنے موبائل اور کمپیوٹر کی اسکرین کی برائٹ نیس کو کم کریں۔

    ایسے چشمے بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں جن میں ایسے آئینے لگے ہوں جو الٹرا وائلٹ شعاعوں کو روک کر انہیں واپس بھیج دیں اور آنکھوں کی طرف نہ جانے دیں۔ اس طرح کے چشمے بازار میں عام دستیاب ہیں۔