Tag: امریکا

  • ٹرمپ نے شی جن پنگ پر امریکا کے خلاف سازش کرنے کا الزام لگا دیا

    ٹرمپ نے شی جن پنگ پر امریکا کے خلاف سازش کرنے کا الزام لگا دیا

    واشنگٹن (03 ستمبر 2025): صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر شی جن پنگ پر امریکا کے خلاف سازش کرنے کا الزام لگا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ نے چین پر روس اور شمالی کوریا سے مل کر سازش کا الزام لگا دیا ہے، اور دوسری طرف جاپان کے ماضی کا ذکر کر کے اسے ایک پریشان کن صورت حال میں ڈال دیا۔

    روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے بیجنگ میں چین کی سب سے بڑی فوجی پریڈ شروع ہوتے ہی، ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں، چین کو جاپان سے آزادی حاصل کرنے میں مدد کرنے میں امریکی کردار پر روشنی ڈالی۔

    ٹرمپ نے چینی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’’براہ کرم ولادیمیر پیوٹن اور کم جونگ اُن کو میری نیک تمنائیں پہنچا دیں جب آپ لوگ امریکا کے خلاف سازش کر رہے ہوں۔‘‘

    چین کے صدر شی جن پنگ نے دنیا کو امن کا پیغام دے دیا

    ٹرمپ نے اس سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ چین کے فوجی پریڈ کو امریکا کے لیے کسی چیلنج کے طور پر نہیں دیکھتے، اور انھوں نے چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ اپنے ’’نہایت اچھے تعلقات‘‘ برقرار رکھنے کا اعادہ کیا۔ دوسری طرف بدھ کے روز جاپان کے اعلیٰ ترین سرکاری ترجمان نے پریڈ پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ایشیا کی دو بڑی معیشتیں تعمیری تعلقات قائم کر رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ بیجنگ میں فوجی پریڈ سے خطاب میں چین کے صدر شی جن پنگ نے دنیا کو امن کا پیغام دے دیا ہے، انھوں نے کہا کہ انسانیت کو جنگ یا امن میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ شی جن پنگ نے اپنے خطاب میں اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ ’’ہم جتنے بھی مضبوط ہو جائیں کبھی توسیع پسندی کا راستہ اختیار نہیں کریں گے، ہم کبھی اپنے ماضی کی مصیبت کو کسی دوسرے ملک پر عائد نہیں کریں گے۔‘‘

  • امریکا کا فلسطینی پاسپورٹ کے حامل تمام افراد کو ویزا دینے سے انکار

    امریکا کا فلسطینی پاسپورٹ کے حامل تمام افراد کو ویزا دینے سے انکار

    امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی پاسپورٹ کے حامل تمام افراد کو ویزا دینے سے انکار کر دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے فلسطینی رہنماؤں کی ویزا منسوخی کے بعد اب تقریباً تمام فلسطینی پاسپورٹ کے حامل افراد کے لیے ویزا پالیسی کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے نئی ویزا پالیسی کے تحت سفارت کاروں کو ہدایت کی ہے کہ فلسطینی پاسپورٹ کے حامل افراد کی ویزا منظوری روک دیں۔

    فلسطینی پاسپورٹ کے حامل افراد کے ویزا منسوخی کا مقصد یہ ہے کہ فلسطینیوں کو علاج کے لیے امریکا آنے، پڑھنے اور کاروباری سفر سے روکا جا سکے۔

    اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اس سے قبل آگاہ کیا تھا کہ وہ وزیٹر ویزا کے خواہش مند فلسطینیوں کے ویزا روکنے پر غور و فکر کر رہے ہیں۔

    امریکا میں ساڑھے 5 کروڑ ویزوں پر منسوخی کی تلوار لٹکنے لگی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کی تاریخ میں سب سے بڑے ویزہ اسکروٹنی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 55 ملین ویزا ہولڈرز کو اب سخت تحقیقات کے عمل سے گزرنا ہوگا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدام کا مقصد کسی بھی ایسے ویزا ہولڈر کی نشاندہی کرنا ہے جو قوانین کی خلاف ورزی یا دیگر وجوہات کے باعث امریکا میں قیام کا اہل نہیں رہا۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے ویزہ پالیسی کو سخت بنانے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں جن میں تعلیمی اداروں میں زیرِ تعلیم غیر ملکی طلبا کے ویزے منسوخ کرنا شامل ہیں۔

    بازیاب اسرائیلی یرغمالی کی باقیات کی شناخت ہو گئی، ادان شتیوی کب مارا گیا؟

    اس کے علاوہ ان اقدامات میں درخواست دہندگان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی کڑی نگرانی اور انٹرویوز کا عمل معطل کرنا بھی شامل ہیں۔

    امریکی صدر کا یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب غزہ اور فلسطین کے شہریوں کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیے جانے والے طبی ویزے بند کر دیے گئے ہیں۔ اب فلسطینی طلبا، مریض اور عام درخواست گزار بھی امریکا میں داخل نہیں ہوسکتے۔

  • امریکی محکمہ دفاع کا پرانا نام کیا ہے؟ ٹرمپ کا منصوبہ سامنے آ گیا

    امریکی محکمہ دفاع کا پرانا نام کیا ہے؟ ٹرمپ کا منصوبہ سامنے آ گیا

    واشنگٹن (31 اگست 2025): ٹرمپ انتظامیہ نے محکمہ دفاع کا پرانا نام محکمہ جنگ بحال کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز اس خیال کا اظہار کیا کہ محکمہ دفاع (Department of Defense) کو اس کے پرانے نام، محکمہ جنگ (Department of War) پر واپس لایا جا سکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ نام 1940 کی دہائی سے رائج ہے، اور یہ حد سے زیادہ دفاعی ہے۔

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ آئندہ چند دنوں میں نام تبدیل کر سکتی ہے، ٹرمپ نے کہا کہ حکام شاید اگلے ایک ہفتے میں پنٹاگون کو اس جارحانہ نام پر واپس لے جائیں گے جو اسے کبھی حاصل تھا۔

    صدر نے پیر کی سہ پہر اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم دفاعی بننا چاہتے ہیں، لیکن اگر ضرورت پڑے تو ہم جارحانہ بھی بننا چاہتے ہیں۔ ان کا مؤقف تھا کہ امریکا کو اس کے پرانے نام کے تحت پہلی اور دوسری عالمی جنگوں کے دوران ناقابل یقین فتوحات حاصل ہوئی تھیں۔

    یوکرین کو اب کسی قسم کی مالی یا فوجی امداد فراہم نہیں کر رہے، ٹرمپ کا اعلان

    ٹرمپ نے پہلے کہا کہ یہ تبدیلی آئندہ ایک ہفتے یا اس سے کچھ زیادہ وقت میں متوقع ہے، تاہم چند گھنٹوں بعد انھوں نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ پر چھوڑ دیں گے، ہم اسے چند بار اور آزمائیں گے، اور اگر سب کو یہ پسند آیا، تو ہم یہ تبدیلی کر دیں گے۔

    امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1947 میں امریکی محکمہ جنگ کا نام تبدیل کر کے محکمہ دفاع رکھا گیا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ کو محکمہ دفاع کے پرانے نام کی بحالی کے لیے کانگریس کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ اس لیے ٹرمپ انتظامیہ کانگریس کی بجائے متبادل طریقوں پر غور کر رہی ہے۔

    جب ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا کانگریس کو اس پرانے نام کی بحالی کی منظوری دینی ہوگی، کیوں کہ قانون سازوں نے ہی اس کا نام پہلے تبدیل کیا تھا، تو صدر ٹرمپ نے کہا ’’مجھے ایسا نہیں لگتا، ہم بس یہ کریں گے، اگر ضرورت ہوئی تو مجھے یقین ہے کہ کانگریس ساتھ دے گی لیکن مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں اس کی بھی ضرورت ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر کئی مہینوں سے وفاقی حکومت کے سب سے بڑے محکمے کے نام کی تبدیلی کا عندیہ دیتے رہے ہیں۔ پچھلے مہینے انھوں نے ایک موقع پر ٹرتھ سوشل پر پیٹ ہیگستھ کو اپنا ’’وزیرِ جنگ‘‘ قرار دیا تھا۔

  • امریکا نے یوکرین کو فضائی دفاعی نظام کے فروخت کی منظوری

    امریکا نے یوکرین کو فضائی دفاعی نظام کے فروخت کی منظوری

    واشنگٹن: امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے یوکرین کو 179 ملین ڈالرکے فضائی دفاعی نظام کی فروخت کی منظوری دے دی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یوکرین کو پیٹریاٹ ائیرڈیفنس سسٹم کی ممکنہ فروخت کی منظوری دی گئی ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پیٹریاٹ ائیرڈیفنس سسٹم کی لاگت کا تخمینہ 179ملین ڈالر ہے۔

    گزشتہ ماہ امریکی صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ امریکا یوکرین کو پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹمز فراہم کرے گا تاکہ وہ روسی حملوں کو روک سکے۔ یہ ہتھیار ایک نئے معاہدے کے تحت یوکرین کو بھیجے جائیں گے جس کے تحت نیٹو کچھ ہتھیاروں کی قیمت امریکا کو دے گا۔

    اسرائیل اور امریکا ایران کو تباہ اور تقسیم کرنا چاہتے ہیں، ایرانی صدر

    ایرانی صدر نے مسعود پزشکیان نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اسرائیل اور امریکا ایران کو تباہ اور تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران جنگ نہیں چاہتا لیکن اسرائیل اور امریکا ایران کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، کہ اسرائیل اور امریکا نے ایران پر حملہ کیا تو ایران بھر پور جواب دے گا۔

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے امریکا اور ایران دونوں ممالک ایران کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں لیکن کوئی بھی ایرانی شہری یہ نہیں چاہے گا کہ ایران تقسیم ہو۔

    پیوٹن بھارت کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، مشیر روسی صدر

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں برطانیہ، جرمنی اورفر انس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران عالمی جوہری ایجنسی کو رسائی اور یورینیم افزودگی پر خدشات دور کرے۔

    تینوں ممالک نے مطالبہ کیا کہ ایران امریکا کے ساتھ دوبارہ جوہری مذاکرات میں شریک ہو، انہو ں نے ایران کو 3 شرائط پوری کرنے پر پابندیوں میں تاخیرکی پیشکش بھی کی۔

  • پاکستان کی سی فوڈ انڈسٹری کے لیے بڑی خوشخبری

    پاکستان کی سی فوڈ انڈسٹری کے لیے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد(30 اگست 2025): پاکستان کی سی فوڈ انڈسٹری کے لیے خوشخبری آگئی، وفاقی وزیر بحری امور محمد جنید انوار چوہدری نے بڑا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سمندری خوراک کی صنعت کو بڑا فروغ ملا  ہےکیونکہ پاکستان کو امریکا میں مچھلی برآمدات کی 4 سالہ اجازت مل گئی ہے۔

    جنید انوار چوہدری نے کہا کہ اجازت پاکستانی سی فوڈ کے معیار کا عالمی اعتراف ہے، پاکستانی فشریز امریکی معیار پر پوری اتری، سمندری مصنوعات کی برآمدات میں تسلسل ممکن ہوگیا ہے۔

    جنید انوار چوہدری نے مزید کہا کہ پاکستان کی برآمدات کو امریکا کی منظوری سے استحکام ملے گا، پاکستان نے گزشتہ سال 2.42 لاکھ ٹن مچھلی برآمد کی، 489 ملین ڈالر زرمبادلہ حاصل ہوا، اگلے سال 600 ملین ڈالر برآمدات کا امکان ہے۔

    وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی منظوری سے ملک کی برآمدات کو استحکام ملے گا، اس کی عالمی ساکھ مضبوط ہو گی اور ماہی گیری برادری کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

    جنید انور چوہدری نے مزید کہا کہ یہ پاکستان کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے، کیونکہ ہماری ماہی گیری نے عالمی معیار کی ضروریات کو پورا کرنے کی اپنی صلاحیت کو ثابت کیا ہے۔

  • فلسطینی حکام کے ویزے منسوخ، محمود عباس کا شدید رد عمل

    فلسطینی حکام کے ویزے منسوخ، محمود عباس کا شدید رد عمل

    واشنگٹن (30 اگست 2025): امریکا نے محمود عباس سمیت 80 فلسطینی حکام کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں جس پر فلسطینی اتھارٹی کے صدر نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے محمود عباس سمیت 80 فلسطینی نمائندوں کو ویزا جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان ٹومی پیگوٹ نے ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ آج ٹرمپ انتظامیہ اعلان کر رہی ہے کہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن اور فلسطین اتھارٹی کے اراکین کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے قانون کے مطابق ویزے نہیں دیے جائیں گے۔

    ترجمان نے کہا کہ امن میں سنجیدہ شراکت دار تصور کرنے سے پہلے فلسطین لبریشن آرگنائزیشن اور فلسطین اتھارٹی کو مکمل طور پر دہشت گردی کو مسترد کرنا ہوگا اور یک طرفہ طور پر ریاست تسلیم کرنے کے لیے کوششیں ترک کرنی ہوں گی۔

    ترکیہ کا اسرائیل سے تجارتی تعلقات منقطع کرنے اور فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ

    فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے امریکی فیصلے کی شدید مذمت کی، اور کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کا فیصلہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکا فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کو اگلے ماہ اقوام متحدہ کے عالمی رہنماؤں کے اجتماع کے لیے نیویارک جانے کی اجازت نہیں دے گا، جہاں کئی امریکی اتحادی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ محمود عباس مین ہٹن میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں سالانہ اعلیٰ سطحی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے لیے نیویارک جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ وہ وہاں ایک سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کرنے والے تھے جس کی میزبانی فرانس اور سعودی عرب کریں گے، جہاں برطانیہ، فرانس، آسٹریلیا اور کینیڈا نے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا عہد کیا ہے۔

  • براؤن انڈے مارکیٹ سے واپس کیوں منگوالیے گئے؟ وجہ سامنے آگئی

    براؤن انڈے مارکیٹ سے واپس کیوں منگوالیے گئے؟ وجہ سامنے آگئی

    امریکا: براؤن انڈے مارکیٹ سے واپس منگوالیے گئے، متاثرہ انڈے سالمونیلا کے پھیلاؤ سے منسلک پائے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں براؤن انڈے مارکیٹ سے واپس منگوالیے گئے، امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (CDC) نے کہا کہ سن شائن یوکس اور اومیگا تھری گولڈن یوکس نامی انڈے جہاں سے بھی خریدے گئے ہیں، فوری طور پر واپس کر دیے جائیں۔

    رپورٹ میں بتایا کہ متاثرہ انڈے سالمونیلا کے پھیلاؤ سے منسلک پائے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں اب تک 14 ریاستوں میں 95 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سالمونیلا کے عام اثرات میں شدید دست، 102 فارن ہائیٹ سے زائد بخار، قے، پانی کی کمی، منہ اور گلے کا خشک رہنا اور چکر آنا شامل ہیں، یہ علامات عموماً متاثرہ انڈے کھانے کے 6 گھنٹے سے 6 دن کے اندر ظاہر ہوتی ہیں۔

    طبی ماہرین نے مزید کہا کہ زیادہ تر مریض 4 سے 7 دن کے اندر بغیر دوا کے صحت یاب ہو جاتے ہیں، تاہم 5 سال سے کم عمر بچے، 65 سال سے زائد عمر کے افراد اور کمزور مدافعتی نظام رکھنے والے مریض زیادہ خطرات سے دوچار ہو سکتے ہیں۔

    سالمونیلا انفیکشن کیا ہے؟

    سالمونیلا انفیکشن، جسے اکثر محض سالمونیلوسس کہا جاتا ہے، سالمونیلا بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ بیکٹیریا عام طور پر جانوروں اور انسانوں کی آنتوں میں رہتے ہیں اور اس کے فضلے کے ذریعے خارج ہوتے ہیں۔ انسان اکثر آلودہ پانی یا خوراک کے ذریعے متاثر ہوتے ہیں۔

  • امریکا کے اسٹوڈنٹ اور جرنلسٹ ویزے کے خواہش مندوں کے لیے اہم خبر

    امریکا کے اسٹوڈنٹ اور جرنلسٹ ویزے کے خواہش مندوں کے لیے اہم خبر

    واشنگٹن (28 اگست 2025): امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے طلبہ اور صحافیوں کے ویزے کی مدت محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے بدھ کے روز اسٹوڈنٹ اور جرنلسٹ ویزے کا غلط استعمال روکنے کے لیے انھیں محدود کرنے کی تجاویز پیش کر دی ہیں۔

    تجاویز میں غیر ملکی طلبہ کو 1978 سے حاصل لامتناہی قیام کی استثنیٰ ختم کرنا شامل ہے، اگر یہ قانون منظور ہوا تو غیر ملکی طلبہ 4 سال سے زیادہ امریکا میں نہیں رہ سکیں گے۔

    اور اگر یہ قانون منظور ہوا تو میڈیا نمائندگان بھی ابتدائی طور پر 240 روز قیام کر سکیں گے۔ محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ طلبہ اور میڈیا نمائندگان کو جانچ پڑتال سے گزرنا ہوگا۔

    امریکا نے بھارت پر 50 فی صد ٹیرف پر عمل درآمد شروع کر دیا

    ترجمان ڈی ایچ ایس نے کہا ’’کافی عرصے سے سابقہ حکومتوں نے غیر ملکی طلبہ اور دیگر ویزا رکھنے والوں کو عملی طور پر غیر معینہ مدت تک امریکا میں رہنے کی اجازت دی ہوئی تھی، جس سے سیکیورٹی خدشات پیدا ہو رہے تھے، اس سے عوام کے ٹیکسوں کا بے حساب نقصان ہوا، اور امریکی شہریوں کو نقصان پہنچا۔

    ترجمان نے کہا یہ نیا مجوزہ قانون اس غلط استعمال کا مکمل خاتمہ کرے گا، اور امریکا میں قیام کی مدت کو محدود کر دے گا، تاکہ غیر ملکی طلبہ کی مناسب نگرانی میں آسانی ہو۔

    خیال رہے کہ 1978 سے غیر ملکی طلبہ (ایف ویزا ہولڈرز) کو ایک غیر معینہ مدت کے لیے امریکا میں قیام کی اجازت دی جاتی رہی ہے، جسے ’دورانیہ حیثیت‘ (Duration of Status) کہا جاتا ہے۔ دیگر ویزوں کے برعکس، جن کے لیے قیام کی مدت مقرر ہوتی ہے، دورانیہ حیثیت کے حامل طلبہ کو غیر معینہ مدت تک امریکا میں رہنے کی اجازت دی جاتی ہے، اور بغیر کسی مزید جانچ پڑتال کے۔

    ہوم لینڈ سیکیورٹی کا کہنا ہے کہ غیر ملکی طلبہ نے اس سخاوت کا غلط فائدہ اٹھایا اور ’ہمیشہ کے لیے‘ طلبہ بن گئے، اور مستقل طور پر اعلیٰ تعلیم کے کورسز میں داخلہ لیتے رہے تاکہ امریکا میں قیام جاری رکھ سکیں۔ اب صدر ٹرمپ کے مجوزہ قانون کے تحت، وفاقی حکومت غیر ملکی طلبہ اور تبادلہ پروگرام کے شرکا کے لیے اجازت شدہ داخلے اور توسیع کی مدت کو ان کے پروگرام کے دورانیے تک محدود کر دے گی، جو زیادہ سے زیادہ 4 سال ہوگی۔

    غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں کے لیے بھی ابتدائی داخلے کی مدت 240 دن تک مقرر کی جائے گی، ان نمائندوں کو 240 دن کی توسیع کی اجازت دی جا سکے گی، لیکن یہ مدت ان کی عارضی سرگرمی یا اسائنمنٹ کی طوالت سے زیادہ نہیں ہوگی۔

    علاوہ ازیں غیر ملکی طلبہ، تبادلہ پروگرام کے شرکا اور غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں کو محدود مدت کے لیے داخلہ دینے کی صورت میں انھیں امریکا میں مزید قیام کے لیے امریکی شہریت اور امیگریشن خدمات (USCIS) سے اجازت حاصل کرنا ہوگی، جس سے ڈی ایچ ایس کو ان افراد کی باقاعدہ جانچ کا موقع ملے گا۔

    یہ قانون SEVP اور SEVIS جیسے پروگرامز کے تحت مناسب نگرانی کو ممکن بنائے گا، ضروری معلومات تک رسائی کو آسان بنائے گا، اور ویزا پر موجود افراد کی تعداد کو کم کرے گا۔ یہ مجوزہ قانون سب سے پہلے 2020 میں صدر ٹرمپ کے دور میں پیش کیا گیا تھا، مگر 2021 میں بائیڈن انتظامیہ نے اسے واپس لے لیا تھا۔

  • امریکا نے بھارت پر 50 فی صد ٹیرف پر عمل درآمد شروع کر دیا

    امریکا نے بھارت پر 50 فی صد ٹیرف پر عمل درآمد شروع کر دیا

    واشنگٹن (28 اگست 2025): امریکا نے بھارت پر 50 فی صد ٹیرف پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کی دوغلی پالیسی پر ٹرمپ انتظامیہ نے اسے سبق سکھانے کا فیصلہ کیا ہے، صدر ٹرمپ اپنے فیصلے پر قائم ہیں، انھوں نے کہا کہ رعایتی روسی تیل خریدنے والوں کو سزا ملے گی۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ بھارت روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ کے لیے ماسکو کی فنڈنگ کر رہا ہے، اور ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیرف لگنے کے بعد بھارتی برآمدات میں کمی ہو جائے گی، اور بے روزگاری میں اضافہ اور شرح نمو نیچے آ جائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق بھارت نے گزشتہ سال امریکا کو 87 ارب ڈالر کی برآمدات بھیجی تھیں۔ ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیرف سے بھارت کی اربوں ڈالر کی تجارت پر برا اثر پڑے گا اور دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں ہزاروں ملازمتوں کو خطرہ لاحق ہونے کی توقع ہے۔

    دنیا اب ہمیں نہیں چاہتی، بھارتیوں کو ہر جگہ پھٹکار کا سامنا ہے، بھارتی ڈاکٹر کی پوسٹ وائرل

    الجزیرہ کے مطابق نیا 50 فی صد ٹیرف امریکا کی جانب سے بلند ترین محصولات میں سے ایک ہے، اور یہ اب مختلف اشیا پر لاگو ہو گیا ہے، جن میں قیمتی پتھر اور زیورات، ملبوسات، جوتے، فرنیچر اور صنعتی کیمیکلز شامل ہیں۔

    اس بھاری ٹیرف سے بھارت برآمدی مسابقت میں چین کے مقابلے میں شدید نقصان میں پڑ جائے گا، اور یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی اس اقتصادی خواہش کو کمزور کر دے گی کہ بھارت کو ایک بڑا صنعتی مرکز بنایا جائے۔ حال ہی تک امریکا بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا، جس کے ساتھ سالانہ دو طرفہ تجارت 212 ارب ڈالر کی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکا نے سب سے پہلے 30 جولائی کو بھارت پر 25 فی صد ٹیرف عائد کیا تھا اور ایک ہفتے بعد نئی دہلی کی طرف سے روسی تیل کی خریداری کا حوالہ دیتے ہوئے اضافی 25 فی صد عائد کر دیا گیا اور یہ ٹیرف اب کل بدھ سے لاگو ہو گیا ہے۔

  • روس سے تیل خریدنے کی سزا، امریکا نے بھارت پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر دیا

    روس سے تیل خریدنے کی سزا، امریکا نے بھارت پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر دیا

    امریکا نے بھارتی مصنوعات پر 25 فیصداضافی ٹیرف کا اطلاق آج سے کردیا ہے، 25 فیصد اضافی ٹیرف کے بعد بھارت پر مجموعی ٹیرف 50 فیصد تک پہنچ گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اضافی ٹیرف کے حوالے سے امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

    امریکی ٹیرف کے مزید 25 فیصد اضافے کے بعد متعدد بھارتی مصنوعات مہنگی ہوجائیں گی جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے اضافی ٹیرف روس یوکرین جنگ میں بھارت کی جانب سے روس کی حمایت کے جواب میں لگایا گیا ہے۔

    امریکا کی جانب سے ٹیرف کے اطلاق کے بعد بھارتی اسٹاک مارکیٹوں میں بھونچال آگیا ہے اور بھارت کی کرنسی بھی گرگئی۔

    امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق بھارت سے درآمد ہونے والی یا کسٹم ویئر ہاؤس سے نکلنے والی تمام مصنوعات پر نیا ٹیرف لاگو ہوگیا ہے۔

    امریکی جھنڈا جلانے پر ایک سال کی سزا ہوگی، صدر ٹرمپ کا حکم

    نئے اقدامات کے تحت موجودہ 25 فیصد ڈیوٹی میں مزید 25 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد بھارتی برآمدات پر کل ڈیوٹی 50 فیصد ہو جائے گی۔ زرعی اجناس، اسٹیل، ٹیکسٹائل اور مینوفیکچرنگ کی دیگر مصنوعات اس اقدام سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گی۔