Tag: امریکا ایران کشیدگی

  • میزائل حملے میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا: عراقی فوج

    میزائل حملے میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا: عراقی فوج

    بغداد: عراقی فوج نے بیان جاری کیا ہے کہ میزائل حملے میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی فوج کا کہنا ہے کہ بغداد میں امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی بیلسٹک میزائل حملوں میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ ایران کی جانب سے فوجی اڈوں پر 22 بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے۔

    اوپیک سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ عراقی تیل تنصیبات محفوظ اور ان سے تیل کی پیداوار جاری ہے۔ ادھر غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ حملوں کے بعد امارات ایئر لائنز نے بغداد کے لیے پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے دبئی اور اسرائیل کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی ہے، برطانوی میڈیا کے مطابق امریکا نے کارروائی کی تو ایران دبئی اور اسرائیل کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

    ایران نے دبئی کو بھی نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی

    ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ خطے میں امریکا کی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای نے آج کہا ہے کہ ہمیں دشمن کو سمجھنے میں غلطی نہیں کرنی چاہیے، امریکا پروپیگنڈے سے ذہن تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، ہمیں خبردار رہنا ہوگا، خطے کے عوام کو لوٹنے والی کمپنیاں بھی ہماری دشمن ہیں۔

    گزشتہ رات جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کیا، عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے کیے گئے، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کی، ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

  • امریکا ایران کشیدگی ، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 917 پوائنٹس کی کمی

    امریکا ایران کشیدگی ، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 917 پوائنٹس کی کمی

    کراچی : امریکااورایران میں بڑھتی کشیدگی کے اثرات  پاکستان اسٹاک ایکس چینج  پر بھی نمایاں ہونے لگے ، انڈیکس میں  917 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی ، جس کے بعد  100انڈیکس41 ہزار406 پوائنٹس پر آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران میں بڑھتی کشیدگی نے عالمی مارکیٹس کواپنی لپیٹ میں لےلیا، پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں بھی مندی دیکھی جارہی ہے، کاروباری ہفتے کے آغاز پر پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 820 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    کاروبار کے دوران انڈیکس میں 917 پوائنٹس تک گرگیا ،100انڈیکس 41 ہزار406پوائنٹس پر ٹریڈ کررہا ہے۔

    دوسری جانب کاروباری ہفتے کے آغازمیں ایشیائی حصص بازارمندی کی لپیٹ میں نظر آئے، جاپانی اسٹاک مارکیٹ میں 480 پوائنٹس، ہانگ کانگ کی مارکیٹ میں ایک سواکاسی پوائنٹس ، تائیوان اسٹاک مارکیٹ میں 130 پوائنٹس اورکورین اسٹاک مارکیٹ میں بھی مندی ریکارڈ کی گئی۔

    چینی اسٹاک مارکیٹس میں مثبت زون میں نظرآرہی ہیں جبکہ خلیجی اسٹاک مارکیٹس میں بھی مندی دیکھی جارہی ہے، سعودی اسٹاک مارکیٹ میں203 پوائنٹس،قطراسٹاک مارکیٹ میں 225 اوریواےای اسٹاک مارکیٹ میں چوراسی پوائنٹس اور ترک اسٹاک مارکیٹ میں 2248 کی کمی ریکارڈکی گئی۔

    خیال رہے گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس میں 14 سو 74 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا تھا ، جس کے بعد 100 انڈیکس 42 ہزار 323 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اس دوران انڈیکس کی بلند ترین سطح 42 ہزار 835 پوائنٹس رہی۔

  • امریکی پابندیاں مسترد، ایرانی تیل کی خریداری جاری رکھیں گے، چین

    امریکی پابندیاں مسترد، ایرانی تیل کی خریداری جاری رکھیں گے، چین

    بیجنگ : چینی وزارت خارجہ نے امریکی پابندیوں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کا پاس رکھتے ہوئے ایران کو اپنا تیل برآمد کرنے کا موقع دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کے خلاف لگائی گئی امریکی پابندیوں کے باوجود ایران سے تیل خریدنے کا سلسلہ جاری رکھے گا، ہم امریکا کی طرز پر ایرانی تیل کی درآمدات کم سے کم کرنے کی پالیسی پر نہیں چلیں گے۔

    چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم یک طرفہ سزاوں کے خلاف ہیں،ہمارا مطالبہ ہے کہ جوہری معاہدے کا پاس رکھتے ہوئے ایران کو اپنا تیل برآمد کرنے کا موقع دیا جائے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چینی وزارت خارجہ میں اسلحہ کنڑول کے ڈائریکٹر جنرل فو کانگ نے صحافیوں کو بتایا کہ چین ایران کے خلاف لگائی گئی امریکی پابندیوں کے باوجود ایران سے تیل خریدنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

    یاد رہے گذشتہ چند مہینے قبل امریکا نے جوہری معاہدے سے نکلنے کا اعلان کرتے ہوئے ایران پر پابندیاں عاید کر دی تھیں۔

    چینی وزارت خارجہ میں اسلحہ کنڑول کے ڈائریکٹر جنرل فو کانگ نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم امریکا کی طرز پر ایرانی تیل کی درآمدات کم سے کم کرنے کی پالیسی پر نہیں چلیں گے۔

    یاد رہے کہ مئی 2018ءمیں معاہدے سے امریکا کی علیحدگی کے بعد ایران کی تیل برآمدات میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔

  • ایران ہمارے تحمل کو کمزوری نہ سمجھے، جان بولٹن

    ایران ہمارے تحمل کو کمزوری نہ سمجھے، جان بولٹن

    واشنگٹن : امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ امریکا کی جانب سے تحمل اور تدبر کے مظاہرے کو اس کی کم زوری سمجھنے کی غلطی نہ کرے۔

    غیرملکی خبررساں دارے کے مطابق امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا ایران سے متعلق یہ سخت بیان فقط تہران حکومت ہی کے لیے تنبیہ نہیں بلکہ خطے میں امریکی اتحادی ممالک کے لیے یقین دہانی بھی ہے کہ امریکا خلیج کے خطے کے استحکام کا عزم رکھتا ہے۔

    امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے تحمل اور تدبر کے مظاہرے کو اس کی کم زوری سمجھنے کی غلطی نہ کرے،ایران کی جانب سے امریکی ڈرون طیارہ مار گرائے جانے کے بعد امریکی صدر نے ایران کے خلاف طے شدہ اہداف پر حملوں کا حکم دیا تھا، تاہم بعد میں یہ ہدایات آخری لمحات میں واپس لے لی گئیں۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ اور بن سلمان کا ٹیلی فونک رابطہ، ایرانی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا، ایک روز قبل ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دے کر واپس لیا جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔

    امریکا نے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے مشرق وسطیٰ میں بحری بیڑے اور 1500 فوجی تعینات کر رکھے ہیں جبکہ مزید ایک ہزار اہلکاروں کو بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    واضح رہے کہ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دیا تھا لیکن حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

    امریکی اخبار کا کہنا تھا امریکی طیارے فضاؤں میں آگئےتھے اور بحری جہازوں نے پوزیشن لےلی تھی تاہم آپریشن کے آغاز سے چندگھنٹے قبل ہی صدرٹرمپ نے حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی، ٹرمپ کا ردعمل

    اس سے قبل ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی۔

  • امریکا ایران کشیدگی، عالمی ایئرلائنز آبنائے ہرمز کے لیے معطل

    امریکا ایران کشیدگی، عالمی ایئرلائنز آبنائے ہرمز کے لیے معطل

    واشنگٹن : ایران کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر امریکی جاسوس ڈرون گرانے کے بعد واشنگٹن نے دنیا کی معروف ایئرلائنز بریٹش ایئرویز، قنٹس ایئرلائن سمیت سنگاپور ایئرلائن کو آبنائے ہرمز کےلئے پروازوں سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی فیڈرل ایویشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) نے نوٹس ٹو ایئر مین (این او ٹیم اے ایم) میں تمام امریکی رجسٹرڈ ایئرلائن کو خلیج عمان اور خلیج فارس کے فضائی راستوں سے پروازیں معطل کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

    خیال رہے کہ آبنائے ہرمز، خلیج اومان اور خلیج فارس کے درمیان واقع ایک اہم سمندری گزر گاہ ہے ،اس کے شمالی ساحلوں پر ایران اور جنوبی ساحلوں پر متحدہ عرب امارات اور اومان واقع ہیں،یہ گزر گاہ کم از کم 21 میل چوڑی ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھ اکہ امریکا کی جانب سے مذکورہ اقدام کے باعث لاکھوں مسافر متاثر ہوں گے۔

    ایف اے اے کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ متاثرہ خطے میں عسکری سرگرمیوں اور سیاسی تناؤ کے باعث کمرشل فلائٹس کو خطرہ لاحق ہے۔اعلامیے کے مطابق (امریکی) ڈرون پر میزائل حملے کے بعد تہران اور واشنگٹن کے مابین لفظی جنگ عروج پر ہے۔

    ایف اے اے کے نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ امریکا سے رجسٹرڈ ایئرلائن اور امریکی ایئرلائنز پر آبنائے ہرمز کا فضائی راستہ اختیار کرنے پر پابندی ہوگی۔

    خیال رہے کہ یورپین اور ایشین فضائی کمپنیاں پابندی کے نوٹس سے آزاد ہیں۔

    ایف اے اے کے ترجمان نے کہا کہ’ ہماری سیفٹی اور سیکیورٹی ٹیمیں دنیا بھر میں فضائی اداروں کے حکام بشمول فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ فضائی راستوں کے رسک کا جائزہ لے سکیں‘۔

    واضح رہے کہ جرمنی اور ڈش ایئرلائنز آبنائے ہرمز کے بجائے دوسرا فضائی راستہ اختیار نہیں کررہی ہیں۔علاوہ ازیں ایئرفرانس نے کہا کہ وہ مزید جنوبی خطے کی طرف سے اپنی پروازیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

  • امریکا ایران کشیدگی ، ایرانی وزیر خارجہ  کل 2  روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں

    امریکا ایران کشیدگی ، ایرانی وزیر خارجہ کل 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں

    اسلام آباد : ایرانی وزیرخارجہ جوادظریف کل2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہےہیں، اس دوران اہم ملاقاتیں کی جائیں گی، شاہ محمودقریشی اپنے ایرانی ہم منصب کےاعزاز میں افطارڈنردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کل2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہےہیں ، دورے کے دوران ایرانی وزیرخارجہ پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی ، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کریں گے۔

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی اپنےایرانی ہم منصب جواد ظریف کے اعزاز میں افطارڈنردیں گے۔

    خیال رہے ایرانی وزیرخارجہ جوادظریف اسے وقت میں پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں ، جب ایران اور امریکہ میں کشیدگی عروج پرہے۔

    یاد رہے چند روز قبل پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبہ میں تاخیر کے معاملے پر پاکستان نے ایرانی خط کا جواب دیتے ہوئے ایران پر عالمی پابندیوں کو جواز قرار دیا تھا۔

    پاکستانی وزارتِ پٹرولیم نے اس نوٹس پر اپنے جواب میں موقف اختیار کیا تھا کہ ایران پرعالمی پابندیاں منصوبہ کی تکمیل میں رکاوٹ ہیں،پابندیاں ختم ہونے پرمنصوبہ مکمل کرلیں گے۔

    یاد رہے کہ 30  مئی کو خلیج تعاون کونسل اورعرب لیگ کے ہنگامی اجلاس مکہ معظمہ میں ہوں گے ، جس مین خطے کو درپیش سلامتی کے خطرات پرغور اور ان سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پرطے کیا جائے گا جبکہ اگلے روز 31 مئی کو اسلامی سربراہ اجلاس بھی مکہ معظمہ میں طلب کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان ایران کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط کرنے کا خواہاں ہے، وزیراعظم

    واضح رہے 21 اپریل کو وزیرِ اعظم عمران خان نے ایران کا دورہ کیا تھا ، دورے کے دوران عمران خان نے ایرانی صدر اور سپریم لیڈر اور اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ ایرانی قیادت سے ملاقاتیں کیں تھیں جبکہ پاک ایران تعلقات پر وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے تھے۔

    اعلامیے میں کہا گیا تھا دوطرفہ معاہدوں پر فوری طور پر عمل درآمد کیا جائے گا، دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ اقدامات پر اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ پاک ایران بارڈر کا استعمال امن اور دوستی کیلئے بڑھایا جائے گا اور دہشت گردی کی روک تھام کیلئےحکمت عملی بنائی جائے گی، اس کے علاوہ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئےحکمت عملی بنائی جائے گی۔

    اس کے علاوہ دونوں ممالک کا مشترکہ قونصلر کمیشن اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، مشترکہ قونصلر کمیشن کا اجلاس رواں سال جون میں ہو گا۔

    دونوں ممالک میں صحت کے شعبے میں تعاون کے معاہدوں پر دستخط بھی ہوئے، باہمی اشتراک سے شعبہ صحت میں تکنیکی سہولتوں کو فروغ دیا جائے گا، پاکستان اور ایران میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ پر بھی اتفاق کیا گیا، معاشی، تجارتی اور اقتصادی فروغ کیلئے مشترکہ اقدامات کئے جائیں گے۔

    وزیراعظم نے ایرانی صدرحسن روحانی کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی، دورے کی تاریخوں کا تعین سفارتی رابطوں کے بعد کیا جائے گا۔

  • امریکا ایران کشیدگی، جدید جنگی طیارے بھی خلیج پہنچا دیئے

    امریکا ایران کشیدگی، جدید جنگی طیارے بھی خلیج پہنچا دیئے

    واشنگٹن: امریکی فوج نے ایران کے ساتھ کشیدگی اور ممکنہ محاذ آرائی کے خدشے کے پیش نظر بی52 جنگی طیاروں کے بعدایف 15 اور ایف 35 جہاز بھی خلیجی ملکوں کے اڈوں پر پہنچا دیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی فضائیہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ وائٹ ہاؤس نے ایرانی حملے کے خطرے کے پیش نظر بی 52 بمبار طیارے خلیجی ممالک کے اڈوں پرپہنچا دیئے ہیں۔ یہ طیارے قطر میں قائم امریکی فوجی اڈے پر پہنچائے گئے ہیں۔

    امریکی فضائیہ کی جانب سے قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے پر بی 52 ایچ طیاروں کی موجودگی کی تصاویر جاری کی گئی تھیں۔امریکی فضائیہ کا کہنا ہے کہ بمبار طیارے جنوب مغربی ایشیائی ملکوں میں بھی پہنچ گئے ہیں تاہم ان کے ٹھکانوں کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔

    یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی صدرڈنلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایرانی تیل کی برآمدات کو صفر تک لے جانے کے اعلان کے بعد ایران اور امریکا کے درمیان سخت کشیدگی پائی جا رہی ہے۔

    ایران نے مشرق وسطیٰ میں امریکی مفادات پرحملوں کی دھمکی دی ہے جس کے بعد امریکا نے فوری کارروائی کی تیاری کرتے ہوئے اپنا ایک جنگی بیڑا مشرق وسطیٰ میں پہنچا دیا ہے۔

    یاد رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرچکا ہے، دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کیے جارہے ہیں، جبکہ دھمکیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا کہ اگر امریکی مفادات کو ٹھیس پہنچی تو ایران کو سنگین تنائج بھگتنا ہوں گے۔

    دوسری جانب گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کی سمندری حدود میں سعودی تیل بردار جہازوں پر حملے پر عالمی سطح پر شدید تشویش پائی جاتی ہے، جبکہ ان حملوں کا الزام بھی ایران پر عائد کیا جارہا ہے، گزشتہ روز فجیرہ کی بندرگاہ کے قریب سعودی عرب سے امریکا جانے والے دو آئل ویسلز پر حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں وہ تبا ہ ہوگئے تھے۔

  • ایرانی خطرے سے نمٹنے کیلئے امریکی فوجیوں کو جدید ترین اسلحے کی فراہمی

    ایرانی خطرے سے نمٹنے کیلئے امریکی فوجیوں کو جدید ترین اسلحے کی فراہمی

    واشنگٹن/تہران : امریکی حکام نے ایرانی خطرے سے نمٹنے کےلیے مشرق وسطیٰ میں مزید فوجی تعینات کردئیے، جدید ترین فوجی سازو سامان اور اسلحہ بھی فراہم کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے امریکی فوج پر حملوں کی دھمکیوں کے بعد امریکی فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کی تیاری کرلی ہے۔

    امریکی فوج کی طرف سے مشرق وسطیٰ میں مزید فوجی تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں جدید ترین فوجی سازوسامان اور اسلحہ فراہم کردیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کی طرف سے خطرات کے پیش نظر امریکا نے جو اسلحہ بھیجا ہے ان میں جدید ترین بمبار طیارے، چار بحری بمبارجہاز، بھاری بم گرانے کی صلاحیت والے طیارے، ڈرون طیارے،زمین سے فضاء میں مار کرنے والے میزائلوں کی بیٹریاں اور دیگر جنگی آلات شامل ہیں۔

    بحری جنگی جہاز یو ایس ایس آر لنگٹن بھی اس مہم میں شامل ہے۔ خشکی اورپانی میں استعمال ہونے والے وہیکل، زمین سے فضاء میں مار کرنے والے پیٹریاٹ میزائلوں کی بیٹریاں بھی مشرق وسطیٰ میں منتقل کی گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی بحری بیڑے کو ایک میزائل سے تباہ کرسکتے ہیں، ایران

    واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سنہ 2015 میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد ایران پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔

    ایران کے سرکردہ عالم دین مولانا یوسف طباطبائی کا اصفھان میں جمعے کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’اربوں ڈالر مالیت کے طیارہ بردار بیڑے کو صرف ایک میزائل سے تباہ کرسکتے ہیں‘۔