Tag: امریکا تنازع

  • اگر امریکا تنازع میں شامل ہوتا ہے تو ہمارے پاس جوابی کارروائی کے سوا کوئی چارہ نہیں، ایران

    اگر امریکا تنازع میں شامل ہوتا ہے تو ہمارے پاس جوابی کارروائی کے سوا کوئی چارہ نہیں، ایران

    ایران کے نائب وزیر خارجہ ماجد تخت روانچی نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے ایران پر حملہ کرنے میں اسرائیل کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا تو تہران کے پاس جوابی کارروائی کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔

    ایرانی نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی کا سی این این کو انٹرویو میں کہا ہم جوہری ہتھیاروں پر یقین نہیں رکھتے، اگر امریکا نے ایران پر حملہ کرنے میں اسرائیل کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہیں، تو ہمارے پاس جوابی کارروائی کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے جہاں بھی ہمیں ہدف نظر آئے گے، ہم کارروائی کریں گے یہ بات بالکل واضح اور سیدھی ہے، کیونکہ ہم صرف اپنے دفاع میں کارروائی کریں گے۔

    تہران نے کوئی رابطہ نہیں کیا

    انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی سے رابطہ نہیں کیا، ہم صرف اپنا دفاع کر رہے ہیں، ہم ہمیشہ سفارت کاری کی حمایت کرتے رہے ہیں لیکن ہم دھمکیوں کے سائے میں مذاکرات نہیں کر سکتے، جب ہمارے عوام روزانہ بمباری کا شکار ہوں، تو ہم مذاکرات کے لیے ہاتھ نہیں پھیلا سکتے، ہم کسی سے بھیک نہیں مانگ رہے۔

    انٹرویو کے دوران خاتون میزبان نے سوال کیا کہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ ایران جوہری بم بنانے کےقریب ہے، صدر ٹرمپ کا بھی یہی خیال ہے، حالانکہ اُن کے انٹیلی جنس چیف کا کہنا ہےکہ اُن کی اطلاعات کے مطابق ایسا نہیں ہے، لیکن کیا آپ کو اب لگتا ہے کہ آپ کی تمام تنصیبات پر حملے کے بعد اگر آپ بچ گئے تو کیا ایران نیوکلیئر ریاست بننے کا فیصلہ کرے گا؟

    ایرانی نائب وزیر خارجہ نے جواب دیا کہ نہیں، ہم یقینی طور پر بچ جائیں گے دوسری اہم بات یہ ہے کہ ہم جوہری ہتھیاروں پر یقین نہیں رکھتے، جوہری ہتھیاروں کا ہماری دفاعی پالیسی میں کوئی مقام نہیں، بلکہ ہم سمجھتے ہیں کہ دنیا جوہری ہتھیاروں کے بغیر زیادہ بہتر جگہ ہوگی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • امریکا ایک بار پھر ایران سے مذاکرات کے لیے تیار ہوگیا

    امریکا ایک بار پھر ایران سے مذاکرات کے لیے تیار ہوگیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر ایران مذاکرات کے لیے ایک قدم بڑھاتا ہے تو امریکا ضرور مثبت جواب دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے امید ظاہر کی ہے کہ اگر بات چیت کے لیے کوئی راہ نکالی جائے تو ٹرمپ انتظامیہ اس کو خوش آمدید کہے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مشرقی وسطیٰ میں جاری حالیہ کشیدگی کے ردعمل میں امریکا نے ایک بار پھر ایران سے بات چیت کے لیے ہاتھ بڑھایا ہے۔

    ٹرمپ نے ایک طرف ایران کو لاحق ممکنہ خطرات کا بھرپور طریقے سے جواب دینے کی دھمکی دی تو دوسری جانب انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ کوئی مسلح تنازعہ شروع نہیں ہوگا۔

    دوسری جانب ایران نے امریکی پیش کش کو مسترد کردیا، ملکی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ اب امریکا کے ساتھ کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔

    انہوں نے کہا کہ ایران کو پہلے ہی امریکا کی اقتصادی جنگ کا سامنا ہے، ان حالات میں‌ مذاکرات کے لیے حالات کسی صورت سازگار نہیں ہے۔

    اب امریکا سے بات چیت ممکن نہیں: ایرانی صدر حسن روحانی

    خیال رہے کہ حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ایران کو ایک مرتبہ پھر سن 1980 کی عراق جنگ والی اقتصادی صورت حال درپیش ہے، یہ مشکل وقت ہے۔