Tag: امریکا روس مذاکرات

  • صدر ٹرمپ نے ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کا وقت بتا دیا

    صدر ٹرمپ نے ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کا وقت بتا دیا

    فلوریڈا: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات اسی ماہ ہو سکتی ہے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو کہا کہ وہ اس ماہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کر سکتے ہیں، اور سعودی عرب میں امریکا-روس مذاکرات سے باہر رہنے سے متعلق یوکرین کی تشویش کو مسترد کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ پام بیچ میں اپنے مار-اے-لاگو کلب میں پریس کانفرنس کر رہے تھے، جب اختتام پر صحافیوں نے پوچھا کہ کیا وہ ابھی بھی اس مہینے کے اختتام سے قبل پیوٹن سے ملاقات کی توقع رکھتے ہیں، تو امریکی صدر نے جواب دیا ’’شاید‘‘۔

    امریکی صدر نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان یوکرین پر اچھی بات چیت ہوئی ہے، سعودی عرب میں امریکا اور روس کے درمیان ملاقات کے بعد پرامید ہیں۔ ٹرمپ نے کہا ہم یوکرین میں کوئی فوجی نہیں بھیج رہے اگر یورپ یوکرین میں امن دستے رکھنا چاہتا ہے تو اچھی بات ہے۔

    امریکا روس مذاکرات کے بعد سعودی عرب کا اہم بیان

    صدر ٹرمپ یوکرین کے صدر زیلنسکی پر برس پڑے، انھوں نے کہا یوکرین کو یہ جنگ شروع ہی نہیں کرنی چاہیے تھی۔ یوکرین کے صدر کی جانب سے مذاکرات میں شامل نہ کیے جانے کی شکایت پر صدر ٹرمپ نے کہا میں نے سنا انھوں نے کہا ہے کہ ہمیں مدعو نہیں کیا گیا، وہ 3 سال تک لڑتے رہے، وہ چاہتے تو یہ جنگ ختم کر سکتے تھے، مجھے لگتا ہے کہ میرے پاس اس جنگ کو ختم کرنے کی طاقت ہے۔

    دریں اثنا، یوکرین کے صدر نے سعودی عرب کا دورہ ملتوی کر دیا ہے، صدر زیلنسکی نے کہا سعودی ولئ عہد سے بات ہوئی ہے، اب ریاض 10 مارچ کو جاؤں گا، واضح رہے کہ یوکرین کے صدر کا سعودی عرب کا دورہ آج شیڈول تھا۔

    قبل ازیں ریاض میں امریکی روس مذاکرات کے بارے میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے کہا کہ دونوں فریقوں نے یوکرین پر بات چیت کے لیے ٹرمپ پیوٹن سربراہی ملاقات کی کوئی تاریخ طے نہیں کی ہے۔

    صدر زیلنسکی کی تشویش پر ٹرمپ کا صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ماسکو کے حملے کو روکنے کے لیے کیف تین سال قبل روس کے ساتھ معاہدہ کر سکتا تھا۔ امریکی صدر نے کہا ’’آپ کو یہ جنگ کبھی شروع کرنی ہی نہیں چاہیے تھی۔‘‘ تاہم جو بائیڈن دور میں وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان شان سیویٹ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ’’جنگ روس نے شروع کی تھی۔‘‘

  • امریکا روس مذاکرات کے بعد سعودی عرب کا اہم بیان

    امریکا روس مذاکرات کے بعد سعودی عرب کا اہم بیان

    ریاض: سعودی عرب کی کابینہ نے روس اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا خیر مقدم کیا ہے۔

    ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت اجلاس میں کہا گیا ہے کہ امریکا روس مذاکرات کا مقصد دنیا میں سلامتی اور امن کو بڑھانا ہے۔

    کابینہ کے ارکان نے کہا کہ مشرق وسطیٰ سمیت دنیا بھر میں امن کی کوششوں کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، ارکان نے امید ظاہر کی کہ مذاکرات کی کامیابی سے دنیا میں امن و سلامتی کو فروغ ملے گا، امریکی محکمہ خارجہ نے مذاکرات کے لیے سعودی عرب کے کردار کو سراہا۔

    یوکرین جنگ بندی کے لیے سعودی عرب میں روس اور امریکا کے مذاکرات کا پہلا دور مفید قرار دے دیا گیا ہے، فریقین میں بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا یہ ملاقات طویل سفر کا پہلا قدم ہے، صدر ٹرمپ تنازع جلد ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

    روس امریکا مذاکرات مسترد، یوکرینی صدر نے دورہ ملتوی کر دیا

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکا اور روس مشترکہ کمیٹی بنائیں گے جو یوکرین مذاکرات کے معاملے پر مزید پیش رفت پر کام کرے گی۔ ماسکو اور واشنگٹن میں جو بائیڈن کے دور میں خراب تعلقات اور سفارتی عملے کی بحالی پر بھی اتفاق ہوا۔

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا یوکرین اور یورپ کو سائیڈ لائن نہیں کیا جا رہا، مذاکرات کے اگلے مرحلے میں شامل کیا جائے گا، تنازع کا خاتمہ تمام فریقوں کے لیے قابل قبول ہونا چاہیے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا یوکرین تنازع حل کرنے اور سفارتی مشن کی رکاوٹیں دور کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکا اور روس کے وفد کے درمیان یوکرین تنازع پر ملاقات ریاض میں ہوئی تھی۔ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے سعودی عرب کا دورہ ملتوی کر دیا ہے۔ صدر زیلنسکی کو آج ریاض کا دورہ کرنا تھا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرینی صدر 10 مارچ کو سعودی عرب جائیں گے۔