Tag: امریکا میں طوفان

  • امریکا میں طوفانی بگولوں سے دو ہفتوں میں ہلاکتوں کی تعداد 50 ہو گئی

    امریکا میں طوفانی بگولوں سے دو ہفتوں میں ہلاکتوں کی تعداد 50 ہو گئی

    واشنگٹن: امریکا میں طوفانی بگولوں سے گزشتہ دو ہفتوں میں مرنے والوں کی تعداد 50 ہو گئی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق طوفان نے میزوری، الاباما، ایلی نوائے، مسی سپی، ٹینیسی، ارکنساس کی ریاستوں میں سب سے زیادہ تباہی مچائی، جہاں پانچ کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    گزشتہ روز میزوری کی بولنگر کاؤنٹی میں طوفانی بگولوں سے پانچ افراد ہلاک ہوئے، متعدد مکانات تباہ و برباد ہو گئے، درخت جڑوں سے اکھڑ گئے اور مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا۔

    ریسکیو حکام نے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔

    کینیڈا کے شہر مونٹریال میں شدید ژالہ باری اور تیز ہواؤں کے جھکڑ وں نے درختوں کو جڑوں سے اکھاڑ ڈالا، درخت سڑکوں پر کھڑی گاڑیوں پر جا گرے۔

  • امریکا میں آنے والے طوفان میں ایک بچے کی تصویر کا عجیب واقعہ

    امریکا میں آنے والے طوفان میں ایک بچے کی تصویر کا عجیب واقعہ

    جارجیا: امریکی ریاست جارجیا میں گزشتہ ہفتے زبردست آندھی اور طوفان آیا تھا جس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی تھی، اور سیکڑوں گھروں کو شدید نقصان پہنچا تھا۔

    اسی دوران ایک عجیب واقعہ رونما ہوا، طوفان تھمنے کے بعد جمعے کے روز نیومن کے علاقے میں ایک خاتون ہولی کینر باہر نکلی ہوئی تھیں کہ ان کی نگاہ ایک جگہ پڑے ہوئے کچرے پر ٹھہر گئی۔

    طوفان کی وجہ سے جمع ہونے والے کاٹھ کباڑ میں خاتون کو بچے کی ایک تصویر نظر آئی، تصویر پرانی تھی، جسے دیکھ کر وہ اسے چھوڑ کر آگے نہ بڑھ سکیں، اور تصویر اٹھا کر رکھ لی۔

    خاتون نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ یہ تصویر جیسے میرے ہی انتظار میں یہاں پڑی تھی، اس لیے میں اسے چھوڑ کر نہیں جا سکی، جب میں نے تصویر اٹھا کر دیکھی تو پتا چلا کہ یہ اپریل 1976 کی تھی اور بچے کا نام مارک ہارن تھا۔

    امریکا پر سیاہ آفت ٹوٹ پڑی

    خاتون نے کہا کہ میں تصویر گھر لے آئی، لیکن سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ اس کا کرنا کیا ہے، اس لیے میں نے اسے اپنے فیس بک پیج اور ایک کمیونٹی پیج پر پوسٹ کر دیا، دیکھتے ہی دیکھتے تصویر بڑے پیمانے پر لوگ شیئر کرنے لگے۔

    ہولی کینر کے بیان کے مطابق فیس بک کے ذریعے آخر کار ایک خاتون سامنے آ گئیں جن کا کہنا تھا کہ وہ اس بچے کی ماں ہیں۔

    خاتون نے ہولی کینر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا میں اس تصویر کو دل و جان سے اپنے پاس رکھنا پسند کروں گی، میں نے یہ تصویر 44 برس قبل اپنے دیور اور دیورانی کو بھیجی تھی۔

    ہولی کینر نے بتایا کہ وہ تب سے تصویر والے بچے مارک ہارن کی بیٹی سے رابطے میں ہیں، اور تصویر کی واپسی کے لیے منصوبہ بنا رہے ہیں، اور میں بے چینی سے اس فیملی سے ملاقات کا انتظار کر رہی ہوں۔