Tag: امریکا میں فائرنگ

  • امریکا میں فائرنگ کا ایک اور واقعہ، 15 سالہ طالب علم ہلاک

    امریکا میں فائرنگ کا ایک اور واقعہ، 15 سالہ طالب علم ہلاک

    امریکا میں فائرنگ کے ایک اور واقعہ میں پندرہ سالہ طالب علم کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق میری لینڈ ہائی اسکول میں حملہ آور نے اسکول کے باتھ روم میں طالب علم کو نشانہ بنایا، پولیس نے قریبی محلے سے سولہ سالہ مشتبہ لڑکے کو حراست میں لے لیا، ملزم سے کوئی ہتھیار نہیں ملا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ مشتبہ لڑکے پر بالغ کی حیثیت سے مقدمہ چالایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل جارجیا کے اسکول میں بھی 14 سالہ لڑکے کی فائرنگ سے 4 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے، پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرنے کے بعد اس کے والد کو بھی حراست میں لے لیا تھا۔

  • امریکا میں فائرنگ سے 3 پولیس افسران ہلاک، 5 زخمی

    امریکا میں فائرنگ سے 3 پولیس افسران ہلاک، 5 زخمی

    امریکا کی ریاست شمالی کیرولائنا میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں 3 پولیس افسران ہلاک جبکہ پانچ شدید زخمی ہوگئے۔

    امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مطلوب ملزم نے گرفتاری سے بچنے کے لئے پولیس اہلکاروں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا، پولیس نے جوابی فائرنگ میں ملزم کو بھی ہلاک کردیا۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پولیس اہلکار اسلحہ رکھنے کے جرم میں مطلوب شخص کو وارنٹ دینے کیلئے پہنچے تھے کہ ملزم نے ان پر فائرنگ کردی، ملزم کی فائرنگ سے متعدد اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

    ملزم کے گھر سے بھی اس دوران پولیس پر شدید فائرنگ کی گئی، بعد میں پولیس نے گھر سے ایک خاتون اور کمسن کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا ہے، جبکہ واقعے سے متعلق مزید تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو پولیس افسران کے ساتھ پیش آنے والے اس افسوسناک واقعے سے متعلق آگاہ کیا گیا جس پر انہوں نے ریاست کے گورنر سے بھی رابطہ کیا۔

    امریکا کی 20 جامعات میں اسرائیلی مظالم کے خلاف بھرپور احتجاج جاری

    پریس کانفرنس کرتے ہوئے شمالی کیرولائنا شارلٹ میکلن برگ کے پولیس چیف جونی جیننگز نے کہا کہ ہلاک شدگان میں ایک ڈپٹی یو ایس مارشل بھی شامل ہے، جبکہ ہلاک ہونے والے افسران کا تعلق مختلف ایجنسیوں کے افسران پر مبنی یو ایس مارشل ٹاسک فورس سے تھا۔

  • امریکا میں فائرنگ کے واقعات کا سلسلہ نہ رک سکا، مزید 10 افراد ہلاک، 40 زخمی

    امریکا میں فائرنگ کے واقعات کا سلسلہ نہ رک سکا، مزید 10 افراد ہلاک، 40 زخمی

    واشنگٹن: امریکا میں فائرنگ کے واقعات کا سلسلہ نہ رک سکا، مختلف واقعات میں مزید 10 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہو گئے ہیں۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مختلف امریکی ریاستوں میں ماس شوٹنگ کے واقعات تیزی سے رونما ہو رہے ہیں، جن میں انسانی جانیں تلف ہو رہی ہیں۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید دو امریکی شہروں فلاڈلفیا اور فورٹ ورتھ میں فائرنگ کے واقعات پیش آئے ہیں، فلاڈلفیا ماس شوٹنگ میں 5 افراد ہلاک جب کہ دو زخمی ہو گئے ہیں، ٹیکساس کے شہر فورٹ ورتھ میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہو گئے ہیں۔

    پولیس نے منگل کو بتایا کہ فورٹ ورتھ میں امریکی یوم آزادی کی تعطیل کے موقع پر مقامی تہوار کے بعد لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔ پیر کی شام کو امریکی شہر فلاڈلفیا میں بلٹ پروف جیکٹ پہنے ایک شخص کی فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک اور دو بچے زخمی ہوئے۔ 40 سالہ مشتبہ حملہ آور کو حراست میں لیا گیا ہے، وہ ایک AR-15 طرز کی رائفل، ایک ہینڈگن، ایک پولیس اسکینر اور گولہ بارود لے کر جا رہا تھا۔

    تین روز قبل اتوار کو ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور ماس شوٹنگ کا نشانہ بن گیا تھا جس میں کئی حملہ آوروں نے ایک پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 2 افراد کو قتل اور 28 کو زخمی کر دیا تھا، جن میں 10 بچے بھی شامل ہیں۔ پولیس تاحال فائرنگ کرنے والے مجرموں تک نہیں پہنچ سکی ہے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں سال فائرنگ کے 340 واقعات پیش آ چکے ہیں، امریکی صدر بائیڈن نے اساتذہ سے خطاب میں گن کنٹرول کے لیے قانون سازی کا مطالبہ پھر کر دیا ہے، انھوں نے کہا کانگریس طلبہ اور اساتذہ کی جان بچانے کے لیے سخت قانون سازی کرے، جب کہ ریپبلکنز ارکان کانگریس کا مؤقف ہے کہ اسلحہ رکھنے کی اجازت امریکی آئین دیتا ہے۔

  • امریکا میں فائرنگ کا ایک اور واقعہ، اس بار اسپتال نشانہ، 4 ہلاک

    امریکا میں فائرنگ کا ایک اور واقعہ، اس بار اسپتال نشانہ، 4 ہلاک

    اوکلاہوما: امریکا میں فائرنگ کا ایک اور دہشت انگیز واقعہ رونما ہوا ہے، اس بار اسپتال نشانہ بن گیا، فائرنگ کے واقعے میں حملہ آور سمیت 4 ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست اوکلاہوما کے شہر ٹولسا کے ایک اسپتال میں ایک حملہ آور نے اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

    قانون نافذ کرنے والے حکام نے تصدیق کی ہے کہ مشتبہ شوٹر بھی مارا گیا ہے، امریکی میڈیا کے مطابق حملہ آور نے سینٹ فرانسس اسپتال کے ایک کیمپس میں فائرنگ کی تھی، جسے حکام کے مطابق خالی کرنے کے لیے تاحال کام جاری ہے۔

    ڈپٹی پولیس چیف جوناتھن بروکس نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ آور جس کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی ہے، کو گولی لگنے سے مہلک زخم آئے، اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ حملہ آور کو گولی خود اس کے ہاتھوں ہی لگی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مشتبہ شخص کے پاس ایک لانگ گن اور ایک ہینڈ گن تھی، حملے کے ممکنہ محرک کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں ہو سکی ہیں۔

    ڈپٹی بروکس نے کہا کہ پولیس کو شام پانچ بجے ایک فعال شوٹر کے بارے میں کال موصول ہوئی جس پر پولیس 3 منٹ کے اندر جائے وقوعہ پر پہنچ گئی، جہاں اسپتال کے کیمپس کی دوسری منزل سے فائرنگ ہو رہی تھی اور کچھ افراد زخمی تھے جب کہ کچھ مر چکے تھے۔

    وائٹ ہاؤس کے حکام نے بھی ایک بیان میں کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو ٹولسا شوٹنگ کے بارے میں بریفنگ دی گئی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ فائرنگ کے 2 بڑے واقعات میں 31 افراد جان سے جا چکے ہیں، یوالڈے ٹیکساس میں 21 اور بفیلو نیویارک میں 10 افراد ہلاک ہوئے تھے، امریکا میں فائرنگ کے بڑھتے واقعات، گن کنٹرول کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔

  • امریکیوں کو سفید فام بالا دستی کی مذمت کرنی ہوگی: ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکیوں کو سفید فام بالا دستی کی مذمت کرنی ہوگی: ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تعصب، نفرت اور سفید فام بالا دستی کی شدید مذمت کر دی ہے، انھوں نے کہا کہ امریکیوں کو سفید فام بالا دستی کی مذمت کرنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں قتل عام کے واقعات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عوام سے خطاب کیا، اس موقع پر انھوں نے سفید فام بالا دستی کی سخت مذمت کی۔

    انھوں نے کہا کہ قتل عام کے واقعات کا سبب نفرت اور دماغی امراض ہیں اسلحہ نہیں۔ صدر ٹرمپ نے قتل عام میں ملوث افراد کو فوری سزائے موت دینے کی تجویز بھی دے دی۔

    امریکی صدر نے کہا کہ جھوٹی خبروں سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو رہا ہے، امریکیوں کو ایک آواز بن کر نسلی تعصب، نفرت، سفید فام بالادستی کی مذمت کرنا ہوگی۔ واضح رہے کہ امریکی صدر پر سفید فام نسلی تعصب کے الزامات لگتے رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکی ریاست ٹیکساس کے شاپنگ مال میں فائرنگ، 20 افراد ہلاک

    ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ دماغی امراض کے حامل افراد کے لیے قوانین تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، تمام سیکورٹی ایجنسیز کو اسلحے کو تشدد پسند افراد سے دور رکھنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ قتل و غارت پر مبنی ویڈیو گیمز بھی معاشرے میں تشدد کو فروغ دے رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکی ریاست اوہایومیں فائرنگ ، 10 افراد ہلاک ، متعد د زخمی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے ایف بی آئی کو نفرت پر مبنی جرائم اور مقامی دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے تمام ذرایع بروئے کار لانے کی اجازت دے دی ہے۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل دو امریکی ریاستوں ٹیکساس اور اوہایو میں فائرنگ کے واقعات ہوئے تھے جن میں تیس افراد ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • فلوریڈا میں فائرنگ، دو خواتین ہلاک پانچ افراد زخمی

    فلوریڈا میں فائرنگ، دو خواتین ہلاک پانچ افراد زخمی

    تالاہاسی: امریکی ریاست فلوریڈا میں شوٹنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں دو خواتین ہلاک جبکہ پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں، حملہ آور بھی موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلوریڈا کے شہر تالاہاسی میں گزشتہ شام ایک ہاٹ یوگا اسٹوڈیو میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جہاں 40 سالہ اسکاٹ پال بائرلے نے عوام پر ایک دم فائرنگ کردی۔

    اسکاٹ کی اسٹودیو میں کی جانے والی فائرنگ کے نتیجے میں 61 سالہ نینسی وین اور 21 سالہ مورا بنکلے موقع پر ہی اپنی جان کی بازی ہار گئیں ، سانحے میں پانچ دیگر افراد زخمی ہوئے جن میں سےدو تاحال اسپتال میں داخل ہیں جبکہ تین کو طبی امداد دے کر گھر بھیج دیا گیا۔

    شہر کے پولیس چیف مائیکل ڈی لیو کا کہنا ہے کہ حملہ کرنے کے بعد حملہ آور نے بندوق اپنی طرف بھی گھمالی ، پولیس جب موقع پر پہنچی تو حملہ آور بھی ہلاک ہوچکا تھا۔ پولیس کے مطابق یہ سارا واقعہ کل ساڑھے تین منٹ میں پیش آیا ۔ کئی ایسے لوگ بھی ہیں جن کو گن کے بٹ سے ضرب ماری گئی ہے اور آثار ہیں کہ یہاں کافی جھگڑا بھی ہوا ہے۔

    اس حوالے سے تالاہاسی کے میئر کا کہنا ہے کہ گن وائلنس کا کوئی بھی واقعہ قبول نہیں او ر میں اس معاملے پر پولیس سے مسلسل رابطے میں ہوں ۔ وہ ان دنوں ڈیموکریٹک امید وار کی فلوریڈا کے گورنر کے لیے چلائی جانے والی مہم کے سبب شہر سے باہر ہیں، تاہم انہوں نے فی الفور واپسی کا اعلان بھی کردیا۔

    یاد رہے کہ امریکا میں اس قسم کے واقعات آئے روز پیش آتے ہیں اور ا س کا سبب وہاں کے معاشرے میں پھیلی بے یقینی اور اسلحے تک باآسانی رسائی ہے ، رواں سال جب اسکولوں میں اس نوعیت کے حملوں کی تعداد بڑھ گئی تو عوام نے بڑے پیمانے پر احتجاج کرتے ہوئے ملک میں گن کلچرل کو کنٹرول کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم ٹرمپ حکومت نے یہ معاملہ سرد خانے کی نظر کردیا۔

    یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں امریکی ریاست ٹیکساس کےعلاقے رابزٹاؤن کے نرسنگ ہوم میں نامعلوم حملہ آور نے گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت 4 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    پولیس حکام کے مطابق 4 افراد کو قتل کرنے کے بعد اس حملہ آور نے بھی خود کو گولی مارکرخودکشی کرلی تھی ۔