Tag: امریکا کی خبریں

  • ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن نے راز افشا کر دیا

    ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن نے راز افشا کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن نے مواخذے کے دوران اہم راز افشا کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مواخذے کا سامنا کرنے والے امریکی صدر ٹرمپ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا، ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر نے مواخذے سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے یوکرین کی امداد جوبائڈن کے خلاف تحقیقات سے مشروط کی تھیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن کی گواہی صدر ٹرمپ کے لیے مشکلات کھڑی کر سکتی ہے، ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے مواخذے کی کارروائی میں جان بولٹن کو طلب کیے جانے کا امکان ہے۔

    ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے جواب میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جان بولٹن سے یوکرینی امداد ڈیموکریٹس کے خلاف تحقیقات سے مشروط کرنے کی کوئی بات نہیں کی، جان بولٹن اپنی کتاب بیچنے کی کوشش کر رہا ہے، میری یوکرین کے ہم منصب سے گفتگو تحریری شکل میں موجود ہے۔

    ٹرمپ امریکہ کی تاریخ کے سب سے خطرناک صدر قرار

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یوکرینی صدر اور وزیر خارجہ کہہ چکے ہیں کہ تحقیقات کے لیے ان پر کوئی دباؤ نہیں تھا، میں نے یوکرین کے لیے امداد بغیر کسی شرط کے جاری کی، یوکرین کو ٹینک شکن میزائل خریدنے کی بھی اجازت دی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے سلسلے میں ایوان نمایندگان کی عدلیہ کمیٹی نے ٹرمپ پر 2 الزامات عائد کیے تھے، ایک یہ کہ ٹرمپ نے سیاسی مخالف کی تفتیش کے لیے یوکرین پر دباﺅ ڈال کر اختیارات کا غلط استعمال کیا، جو ملک سے دھوکا دہی کے مترادف ہے، دوسرا یہ کہ اسکینڈل کے حوالے سے ہونے والی کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ امریکی ایوان نمایندگان میں صدرٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک منظور کی جا چکی ہے۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف ایک دن میں دو اہم فیصلے

    امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف ایک دن میں دو اہم فیصلے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایک ہی دن میں دو اہم فیصلے کیے گئے ہیں، جس کے بعد ان کی دوسری مدت کے لیے صدارتی انتخابی مہم کے لیے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مالیاتی ریکارڈ سے متعلق مقدمے کی سماعت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، صدر ٹرمپ کے خلاف ماتحت عدالت مالیاتی ریکارڈ فراہم کرنے کی رولنگ دے چکی ہے۔

    عدالتی فیصلے کے خلاف امریکی صدر نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، اپیل میں امریکی صدر نے مالیاتی ریکارڈ تک رسائی روکنے کی استدعا کی ہے۔ دوسری طرف یہ فیصلہ ہوا ہے کہ سپریم کورٹ اس مقدمے میں اپنی رولنگ 30 جون تک جاری کرے گی، مقدمے کا فیصلہ ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت کے لیے صدارتی انتخابی مہم کے دوران سامنے آئے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ٹرمپ کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ ہفتے متوقع، دو نکات کی منظوری

    ادھر امریکی ہاؤس پینل میں ٹرمپ کے خلاف مواخذے کے 2 آرٹیکل منظور کر لیے گئے ہیں، جن کے تحت صدر ٹرمپ کا اختیارات کا ناجائز استعمال، مداخلتِ بے جا پر مواخذہ کیا جائے گا، اس مواخذے پر آیندہ ہفتے فل ہاؤس ووٹنگ متوقع ہے، امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ مواخذے کا سامنا کرنے والے تیسرے امریکی صدر ہوں گے۔

    خیال رہے کہ کمیٹی نے ٹرمپ پر دو الزامات عائد کیے ہیں، جن میں سے پہلا ملک سے دھوکا دہی کا الزام ہے، دوسرا الزام اسکینڈل کے حوالے سے ہونے والی کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹیں کھڑی کرنے سے متعلق ہے۔

  • امریکی بحری اڈے پر حملہ کرنے والا سعودی فوجی تھا: امریکی میڈیا

    امریکی بحری اڈے پر حملہ کرنے والا سعودی فوجی تھا: امریکی میڈیا

    فلوریڈا: امریکی میڈیا نے کہا ہے کہ ریاست فلوریڈا کے شہر پنساکولا کے بحری اڈے پر فائرنگ کرنے والا سعودی فوجی تھا، فائرنگ کے واقعے میں 3 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق فلوریڈا میں بحری اڈے میں مسلح حملہ آور نے فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک، 8 زخمی ہوئے، پولیس کی جوابی کارروائی سے حملہ آور بھی ہلاک ہو گیا تھا۔

    امریکی میڈیا کا پولیس حکام کے حوالے سے کہنا ہے کہ حملہ آور محمد سعید الشامرانی کا تعلق سعودی فوج سے ہے اور وہ امریکی نیول بیس پر زیر تعلیم تھا، حملہ آور پولیس کی جوابی کارروائی میں مارا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکی پرل ہاربر بیس پر فائرنگ، بھارتی ائیرچیف بال بال بچ گئے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حملے کے بعد ٹویٹ میں کہا کہ سعودی عرب کے بادشاہ سلمان نے پنساکولا بحری اڈے میں ہونے والے حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہم دردی کا اظہار کیا ہے، شاہ سلمان کا کہنا ہے کہ سعودی عوام حملے پر برہم ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق نیول بیس پر حملے کے وقت 16 ہزار اہل کار موجود تھے، علاقہ کلیئر کروانے کے بعد بیس کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ بدھ کو امریکی ریاست ہوائی کے پرل ہاربر فوجی اڈے میں فائرنگ سے ایک امریکی اہل کار نے فائرنگ کر کے 2 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

  • افغام امن عمل: زلمے خلیل زاد قطر پہنچ گئے

    افغام امن عمل: زلمے خلیل زاد قطر پہنچ گئے

    دوحہ: امریکا کے خصوصی نمایندے زلمے خلیل زاد افغان امن عمل کے سلسلے میں دوحہ، قطر پہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغان میڈیا نے کہا ہے کہ زلمے خلیل زاد طالبان سے امن مذاکرات کا دوبارہ آغاز کریں گے، وہ اس سلسلے میں قطر پہنچ چکے ہیں، اس سے قبل انھوں نے کابل کا دورہ کیا تھا، جہاں سے وہ دوحہ پہنچے۔

    افغان میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان سے امن مذاکرات 3 ماہ قبل کابل میں حملے میں امریکی فوجی کی موت پر منسوخ کیے تھے۔

    دورۂ کابل میں امریکی نمایندے زلمے خلیل زاد نے افغان قیادت سے ملاقاتوں میں طالبان سے مذاکرات اور افغان امن کی بحالی کے اقدامات پر بات چیت کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  زلمے خلیل زاد طالبان سے دوبارہ مذاکرات کریں گے: امریکی محکمہ خارجہ

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں، زلمے خلیل زاد طالبان سے دوبارہ مذاکرات کریں گے، جس کے لیے وہ دوحہ جائیں گے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغان امن سے متعلق نیٹو کے ساتھ بھی مشاورت کی جا رہی ہے۔ افغان امن مذاکرات کی منسوخی پر طالبان ترجمان ذبیح اللہ نے کہا تھا کہ امن مذاکرات کی منسوخی کا سب سے زیادہ نقصان امریکا ہی کو پہنچے گا۔ یاد رہے کہ 8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کی جانب سے کابل حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد امن مذاکرات منسوخ کر دیے تھے۔

  • امریکا میں بھی پولیس انکاؤنٹر، 2 ڈاکوؤں سمیت 4 افراد ہلاک

    امریکا میں بھی پولیس انکاؤنٹر، 2 ڈاکوؤں سمیت 4 افراد ہلاک

    فلوریڈا: امریکا میں ایک پولیس انکاؤنٹر میں 2 ڈاکوؤں سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا میں پولیس نے ڈاکوؤں کا پیچھا کرتے ہوئے ٹرک پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں ٹرک میں سوار 2 ڈاکوؤں سمیت 4 افراد ہلاک ہو گئے۔

    امریکی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان جیولری شاپ میں واردات کے بعد فرار ہو رہے تھے، اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی، پولیس نے ڈاکوؤں کا پیچھا کرتے ہوئے ان پر فائرنگ کر دی، جس سے دو ڈاکو مارے گئے۔

    مارے گئے افراد میں ٹرک ڈرائیور بھی شامل تھا جسے ڈاکوؤں نے اغوا کر لیا تھا، جب کہ موقع واردات پر ایک کار میں موجود شخص بھی فائرنگ کی زد میں آ گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکا میں مسلسل فائرنگ کے واقعات، آج بھی 3 افراد ہلاک

    پولیس کے مطابق ڈاکوؤں کا پیچھا میامی سے میرامار تک کیا گیا، جہاں پارک وے پر شدید ٹریفک جام کی وجہ سے ڈاکوؤں کو جا لیا گیا، اور شدید فائرنگ میں چار افراد مارے گئے۔ ڈاکوؤں نے جیولری شاپ سے فرار ہوتے ہوئے ایک یو پی ایس ٹرک ہائی جیک کر لیا تھا۔

    حکام نے ڈاکوؤں کے علاوہ بے گناہ افراد کی ہلاکت پر ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا، اور بھی کئی سوال ہیں جن کا جواب ان کے پاس نہیں۔

  • مواخذے کی کارروائی، آئینی ماہرین نے بھی ٹرمپ کے خلاف بیانات دے دیے

    مواخذے کی کارروائی، آئینی ماہرین نے بھی ٹرمپ کے خلاف بیانات دے دیے

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی جاری ہے، 3 آئینی ماہرین نے بھی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے خلاف بیانات دے دیے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق آئینی ماہرین نے ایوان نمائندگان میں جاری ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کے دوران اپنے بیانات ریکارڈ کرا دیے، آئینی ماہرین نے کہا کہ یوکرین کے صدر پر دباؤ ڈال کر صدر ٹرمپ نے قابل مواخذہ کام کیا۔

    آئینی ماہرین نے کہا کہ ٹرمپ کا 2020 میں جوبائیڈن کے خلاف کارروائی کا کہنا جرم ہے، ٹرمپ کو صدارتی انتخاب میں غیر ملکی مداخلت کی مزاحمت کرنا چاہیے تھی، ٹرمپ کا یوکرینی صدر کو کارروائی کا کہنا اختیار کا نا جائز استعمال ہے۔

    دوسری طرف امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یوکرین کے صدر کو انھوں نے جو کہا وہ امریکا کے مفاد میں کہا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مواخذے کی کارروائی ، گواہوں نے ٹرمپ کے خلاف بیان دے دیا

    21 نومبر کو بھی مواخذے کی کارروائی کے دوران گواہان نے ٹرمپ کے خلاف بیانات ریکارڈ کرائے تھے، امریکی سفیر گورڈن سونڈلینڈ نے بیان دیا کہ صدر ٹرمپ نے یوکرین پر انتخابی حریف کے خلاف تحقیقات کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔

    یاد رہے امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات سے متعلق کارروائی میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ امریکا کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے عہدے سے برخاست کیا جائے یا نہیں؟ ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام ہے کہ ذاتی مفاد کے لیے انھوں نے صدارت کے عہدے کا غلط استعمال کیا ہے۔

  • دوبارہ طالبان سے امن معاہدے پر کام کر رہے ہیں: امریکی صدر

    دوبارہ طالبان سے امن معاہدے پر کام کر رہے ہیں: امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر دوبارہ کام شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ریاست ہاے متحدہ امریکا کے صدر نے افغان طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر پھر سے کام شروع ہونے سے متعلق امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کچھ وقت پہلے طالبان سے معاہدہ ہونے جا رہا تھا لیکن طالبان نے قتل و غارت شروع کر دی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا امن معاہدے کے لیے پیش رفت جاری تھی اور طالبان نے سوچا کہ لوگوں کو قتل کر کے وہ مذاکرات میں زیادہ بہتر پوزیشن میں آ جائیں گے۔ جس کی وجہ سے مذاکرات معطل ہو گئے، تاہم اب دوبارہ طالبان سے امن معاہدے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    امریکی صدر نے انٹرویو کے دوران افغان طالبان کی قید سے آسٹریلوی اور امریکی پروفیسرز کیون کنگ اور ٹموتھی وییکس کی رہائی کا خیر مقدم بھی کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکی قیدیوں کی رہائی پر صدر ٹرمپ کا عمران خان سے اظہار تشکر

    خیال رہے کہ رواں سال ستمبر میں طالبان کے کابل میں حملے اور متعدد افراد کی ہلاکت کے بعد صدر ٹرمپ نے نمایندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کی سربراہی میں طالبان سے ہونے والے امن مذاکرات منسوخ کر دیے تھے۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل امریکی صدر اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا تھا، جس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں مغویوں کی رہائی کے سلسلے میں سہولت فراہم کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا۔

  • اسکول فائرنگ کا ایک اور واقعہ، دو امریکی طلبہ ہلاک

    اسکول فائرنگ کا ایک اور واقعہ، دو امریکی طلبہ ہلاک

    کیلی فورنیا: امریکا میں اسکول فائرنگ کا ایک اور واقعہ رونما ہوا ہے، جس میں 2 طالب علم ہلاک ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا میں اسکول میں فائرنگ کے ایک اور واقعے میں دو طلبہ ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں، فائرنگ کرنے والے حملہ آور نے بھی خود کشی کی کوشش کی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے طالب علم کی حالت تشویش ناک ہے، اس نے دو طلبہ کو مارنے کے بعد اپنے سر میں بھی گولی مار دی تھی، واقعے کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہیں، یہ واقعہ کیلی فورنیا کے علاقے سینٹا کلیریٹا کے اسکول میں پیش آیا۔ ہلاک ہونے والوں میں 16 سال کی طالبہ اور 14 سال کا طالب علم شامل ہیں۔

    گزشتہ روز بھی امریکی ریاست جنوبی کیلی فورنیا کے ہائی اسکول میں مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں ایک خاتون ہلاک اور 6 افراد زخمی ہو گئے تھے، پولیس نے کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد ایک ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کیلی فورنیا، ہائی اسکول میں فائرنگ، خاتون ہلاک، 6 افراد زخمی، حملہ آور گرفتار

    اس واقعے میں کئی حملہ آوروں نے متعدد طلبہ کو یرغمال بنا لیا تھا، پولیس نے اسکول کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں سے مذاکرات بھی کیے، پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آور ایشیائی نژاد تھے۔

    ساگس ہائی اسکول میں فائرنگ کے اس واقعے نے امریکی اسکولوں میں اسی طرح کے دیگر واقعات کی یاد دلا دی ہے، پارک لینڈ فلوریڈا کے ایک ہائی اسکول میں سابق طالب علم نے 14 فروری 2018 کو فائرنگ کر کے 17 طلبہ کو جان سے مار دیا تھا۔

  • جنگوں کے خاتمے کے لیے آیا ہوں: امریکی صدر کا ٹوئٹ

    جنگوں کے خاتمے کے لیے آیا ہوں: امریکی صدر کا ٹوئٹ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے اس لیے منتخب کیا گیا تاکہ نہ ختم ہونے والی جنگوں کا خاتمہ کر دوں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جنگوں میں امریکی فوج کو پولیس کا کام کرنا پڑ رہا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کے اقدام سے سب سے زیادہ چین اور روس نا خوش ہیں، دونوں ممالک ہمیں جنگوں میں دھکیلنا چاہتے ہیں، جب اقتدار سنبھالا تو فوج کم زور ہو رہی تھی، اب زیادہ طاقت ور ہے، مضحکہ خیز جنگیں اب ختم ہو رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا اب ہم زیادہ اہم اور بڑے معاملات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، میں ہمیشہ جانتا تھا کہ ہم واپس جا کر زیادہ اہم معاملات پر کام کر سکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایس 400 کی خریداری کے بعد ٹرمپ انتظامیہ ترکی کے خلاف پابندیوں پر متفق

    ٹرمپ نے ایک اور ٹوئٹ کے ذریعے ترکی کو ایک بار پھر دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ میری دانست میں ایسا کچھ کرتا ہے جو حدود سے متجاوز ہو، تو میں پہلے کی طرح ترکی کی معیشت کو مکمل طور پر ختم اور تباہ کر دوں گا۔

    انھوں نے کہا کہ یورپ اور دیگر ممالک دیکھیں کہ امریکا نے ان کی توقعات کے بالکل برعکس کس طرح داعش کے جنگ جوؤں اور ان کے گھر والوں کو پکڑا، اب دوسروں کی باری ہے کہ وہ اپنے علاقوں کی حفاظت کریں۔

  • امریکا کو متاثرہ کشمیریوں کے حقوق کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا: شیلا جیکسن

    امریکا کو متاثرہ کشمیریوں کے حقوق کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا: شیلا جیکسن

    واشنگٹن: امریکی کانگرس میں پاکستان کاکس کی چیئرپرسن شیلا جیکسن نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو خط لکھ کر مقبوضہ کشمیر سے متعلق امریکی کردار کی اہمیت پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کی رکن شیلا جیکسن نے وزیر خارجہ پومپیو کو خط لکھ کر مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    شیلا جیکسن نے لکھا کہ امریکا کو کشمیر کے متاثرہ خاندانوں اور بچوں کے حقوق کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا، مذاکرات کے ذریعے کشمیر جیسے متنازع علاقے کا حل نکالا جا سکتا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کو لکھے گئے خط میں جنرل اسمبلی سیشن میں دو طرفہ مذاکرات کا اہتمام کرنے پر بھی زور دیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر: امریکی رکن کانگریس شیرس ڈیوڈز کا بھی پومپیو کو خط

    خط میں لکھا گیا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی نے علاقے میں کشیدگی کو جنم دیا ہے، بھارت کو کشمیریوں پرعاید پابندیاں فوری ختم کرنی چاہئیں، مواصلاتی نظام بحال ہونا چاہیے اور مریضوں کو سہولتیں ملنا چاہئیں۔

    شیلا جیکسن کا کہنا تھا کہ وہ کاکس (Caucus) کی چیئر پرسن کی حیثیت سے کشمیر کے بحران کے حل کے لیے کردار ادا کرتی رہیں گی۔

    خیال رہے کہ شیلا جیکسن نے آج ایک اور موقع پر یہ بھی کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے باعث پاکستان اور بھارت نیوکلیائی جنگ کے دہانے پر ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ ایک اور امریکی رکن کانگریس شیرس ڈیوڈز بھی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو خط لکھ چکی ہیں جس میں انھوں نے مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھارت کی جانب سے کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے پر سخت پریشان ہیں۔