Tag: امریکا کی خبریں

  • امریکی جریدے میں شایع ہونے والے گم نام خط نے ٹرمپ انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی

    امریکی جریدے میں شایع ہونے والے گم نام خط نے ٹرمپ انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی

    نیویارک: امریکی جریدے نیو یارک ٹائمز میں شایع ہونے والے گم نام خط نے ٹرمپ انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی، نائب امریکی صدر اور مائیک پومپیو صفائیاں پیش کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکی جریدے میں ان کی اپنی انتظامیہ کے کسی اہل کار کی جانب سے گم نام خط کی اشاعت کے بعد نائب صدر مائیک پنس اور وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو اپنی صفائیاں پیش کرنے لگے ہیں۔

    گم نام خط میں ڈونلڈ ٹرمپ کے طرزِ حکمرانی پر شدید تنقید کی گئی ہے، خط کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ وائٹ ہاؤس کے کسی اہل کار نے تحریر کیا ہے۔

    صدر ٹرمپ نے مذکورہ خط کو ایک بغاوت قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ خط تحریر کرنے والا بزدل ہے، اور نیویارک ٹائمز ایک جعلی اخبار ہے۔

    نیویارک ٹائمز میں شائع کیے گئے خط کا مطلب یہ قرار دیا جا رہا ہے کہ امریکی صدر کو ان ہی کے نامزد کردہ اہل کاروں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔

    گزشتہ روز خط کی اشاعت کے بعد سے خط لکھنے والے اہل کار کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، مائیک پنس اور پومپیو نے خط سے اپنی لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے وضاحتی بیانات جاری کیے۔


    یہ بھی پڑھیں:  صدرٹرمپ شامی صدربشارالاسد کو قتل کرانا چاہتے تھے، بوب وڈورڈز کا انکشاف


    نائب صدر کی طرف ٹویٹر پر جاری کردہ وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے مضامین پر اپنا نام تحریر کرتے ہیں، خط لکھنے والے اور نیویارک ٹائمز دونوں کو اس حرکت پر شرم آنی چاہیے۔

    خط میں لکھا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک ایسے صدر ہیں جو اپنی خواہشات کے طابع، اخلاقیات سے عاری اور غیر سنجیدہ ہیں، یہ کہ ٹرمپ انتظامیہ کے متعدد اعلیٰ اہل کار ان کے ایجنڈے کے منفی اثرات زائل کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ نیویارک ٹائمز کا کہنا تھا کہ یہ خط انتظامیہ ہی کے ایک اہل کار نے لکھا ہے جس نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی۔ دوسری طرف صدر ٹرمپ نے ٹویٹر پر طیش میں ردِ عمل دیتے ہوئے ایک لفظ ’غداری‘ لکھ دیا تھا۔

  • کیا آپ ’ٹپ‘ دینے کی کی تاریخ جانتے ہیں؟

    کیا آپ ’ٹپ‘ دینے کی کی تاریخ جانتے ہیں؟

    ریستوران میں بیروں، ڈرائیورز یا چپراسیوں وغیرہ کو ٹپ کے طور پر معمولی سی رقم دینا اچھا عمل سمجھا جاتا ہے، لیکن کیا آپ اس کی تاریخ جانتے ہیں؟

    ٹپ دینا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ آپ نے اپنے سے کمتر شخص کے لیے ایک اچھا کام کیا، لیکن اس کی تاریخ نہایت نسل پرستانہ ہے۔

    دو صدیوں قبل امریکی ٹپ سسٹم کا آغاز ہی اس لیے کیا گیا تاکہ وہ غلام جو آزاد ہوگئے تھے انہیں غریب رکھا جائے، اور امیر افراد کو سستی قیمت پر ملازم فراہم کیے جاسکیں۔

    سنہ 1865 میں جب امریکا میں خانہ جنگی ختم ہوئی تو لاکھوں امیر لوگ ان غلاموں سے محروم ہوگئے جن سے وہ مفت میں بیگار لیتے تھے۔

    تاہم اس کے باوجود غلاموں پر سے ان کے آقاؤں کا اثر و رسوخ ختم نہ ہوسکا جو 200 سال سے انہیں غلام بنائے ہوئے تھے۔

    یہ آقا اب بھی چاہتے تھے کہ ان کا کام مفت میں کیا جائے اور سارا منافع ان کی اپنی جیبوں میں جائے جس کے لیے وہ نئے طریقے ڈھونڈنے میں لگے تھے۔

    بالآخر ابھرتی ہوئی ریستوران کی صنعت ایک بار پھر سے بلا معاوضہ لوگوں کو ملازم رکھنے میں کامیاب ہوگئی، اور اس کی جگہ انہیں کہا گیا کہ وہ گاہکوں سے ٹپ وصول کیاکریں۔

    یہ سلسلہ 1938 تک چلتا رہا اور اسی سال کم سے کم اجرت کا قانون منظور کیا گیا جو نہ ہونے کے برابر تھی۔

    اس وفاقی قانون کے تحت ٹپ لینے والی صنعتوں سے وابستہ مزدوروں کو 2 ڈالر فی گھنٹہ معاوضہ دیا جانا ضروری تھا اور یہ بہت کم معاوضہ تھا۔

    اس قانون کی بھی صرف 17 ریاستوں نے پابندی کی اور ملازمین سے 2 ڈالر فی گھنٹہ اجرت پر کام کروانے لگے۔

    یہاں پر بھی سیاہ فام گھاٹے میں رہے اور سفید فاموں نے ان پر سبقت لے لی۔ جب بھی کسی ریستوران میں سفید فام کو ملازمت دی جاتی تو اسے نسبتاً اچھی تنخواہ دی جاتی جبکہ ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ انہیں گاہکوں سے ٹپ بھی زیادہ ملتی۔

    اس کے برعکس امریکا میں آباد مختلف رنگ و نسل کی دیگر قوموں کا بری طرح استحصال ہونے لگا، دو ڈالر فی گھنٹہ کی ملازمت انہیں زندگی کی بنیادی سہولیات بھی فراہم کرنےسے قاصر تھی۔

    گو کہ اب صورتحال پہلے جیسی نہیں ہے اور امریکا سمیت دیگر ممالک میں کم سے کم اجرت کی رقم میں خاصا اضافہ کردیا گیا ہے تاہم ٹپ دینے کی روایت غلامی کے بدترین دورکی یاد دلاتی ہے۔

  • برازیل کے 200 سال پرانے میوزیم میں آتشزدگی

    برازیل کے 200 سال پرانے میوزیم میں آتشزدگی

    ساؤ پولو: برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں قائم ملک کے 200 سال قدیم نیشنل میوزیم میں آگ بھڑک اٹھی ہے، فائر فائٹرزعمارت میں آگ پرقابو پانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار کے دن ریو ڈی جنیرو میں واقع قدیم ترین نیشنل میوزیم کے بند ہونے کے بعد اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    عمارت میں لگنے والی آگ پرقابو پانے کے لیے فائر فائٹرز پوری کوشش کررہے ہیں۔ نیشنل میوزیم میں موجود قدیم نوادرات کی 2 کروڑ اشیا شامل ہیں۔

    برازیل کے صدر مائیکل ٹیمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں نیشنل میوزیم میں آگ لگنے کے واقعے کو برازیل کے لیے افسوس ناک دن قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب برازیل کے ٹی وی کو انٹرویو میں نیشنل میوزیم کے ڈائریکٹر نے اسے تقافتی سانحہ قرار دیا۔

    واضح رہے کہ یہ میوزیم کبھی پرتگال کے شاہی خاندان کی رہائش گاہ ہوا کرتا تھا اور رواں سال کی ابتدا میں اس کی تعمیر کا 200 سالہ جشن منایا گیا تھا۔

  • امریکا کا پاکستان کی 30 کروڑڈالر کی امداد منسوخ کرنے کا فیصلہ

    امریکا کا پاکستان کی 30 کروڑڈالر کی امداد منسوخ کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکی فوج کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے شدت پسندوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں نہ کرنے پر 30 کروڑ ڈالر کی امداد منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے پاکستان کی 30 کروڑ ڈالر یعنی 36 ارب 90 کروڑ روپے کی امداد منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    پینٹاگون کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل کونی فالکنر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے شدت پسندوں کے خلاف ٹھوس کارروائیاں نہ کرنے پر امداد منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔

    لیفٹیننٹ کرنل کا کہنا تھا کہ اگر کانگریس نے منظوری دے دی تو پینٹاگون اب یہ رقم دیگراہم ترجیحات پرصرف کرنے کا اراد ہ رکھتا ہے۔

    ترجمان پینٹاگون کے مطابق پاکستان کی جانب سے ساؤتھ ایشیا اسٹریٹیجی کے تحت فیصلہ کن کارروائیوں کے فقدان کے باعث 30 کروڑ ڈالر کو ری پروگرام کیا گیا ہے۔

    لیفٹیننٹ کرنل کا مزید کہنا تھا کہ کانگریس نے پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈز کے 50 کروڑ ڈالررواں سال کے آغاز میں بھی روک لیے تھے جس کے بعد اب تک روکی جانے والی کل رقم 80 کروڑ ڈالر ہوجائے گی۔

    خیال رہے کہ پینٹاگون کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو اور جنرل جوزف ڈنفورڈ پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔

    ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر

    واضح رہے کہ رواں سال کے آغاز پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکہ نے گزشتہ 15 سال میں33 ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے۔

  • میکسیکو کے ساحل پر نایاب نسل کے 300 کچھوے مردہ حالت میں برآمد

    میکسیکو کے ساحل پر نایاب نسل کے 300 کچھوے مردہ حالت میں برآمد

    شمالی امریکی ملک میکسیکو کے ساحل پر نہایت نایاب نسل کے 300 کچھوے مردہ حالت میں پائے گئے۔ کچھوے مچھلیاں پکڑنے والے جال میں بری طرح پھنسے ہوئے تھے۔

    یہ کچھوے جنوبی ریاست اوزاکا کے ساحل پر پائے گئے جہاں سب سے پہلے ایک مچھیرے نے ان کو دیکھا۔

    یہ کچھوے اولیو ریڈلے نسل سے تعلق رکھتے ہیں اور ماہرین کے مطابق یہ نسل معدومی کے دہانے پر موجود ہے۔ مئی سے ستمبر کے دوران بحر اوقیانوس سے بے شمار کچھوے انڈے دینے کے لیے میکسیکو کے ساحلوں کا رخ کرتے ہیں۔

    میکسیکو کی وفاقی ماحولیاتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ کچھوؤں کی موت کا سبب بنے والے جال سے مقامی مچھیروں نے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے کہ یہ ان میں سے کسی نے نہیں پھینکا۔

    ایجنسی کے مطابق یہ کسی بحری جہاز سے پھینکا گیا جال تھا۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں پائے جانے والے کچھوے کی 7 میں سے 6 اقسام میکسیکو میں پائی جاتی ہیں۔ ان کچھوؤں کی بہت زیادہ حفاظت کی جاتی ہے اور انہیں نقصان پہنچانے پر جرمانے بھی عائد کیے جاتے ہیں۔

    ماحولیاتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی بھی تحقیقات کریں گے۔


    کچھوے کے بارے میں دلچسپ مضامین پڑھیں

  • امریکا میں صحت کی سہولیات پوری دنیا سے مہنگی

    امریکا میں صحت کی سہولیات پوری دنیا سے مہنگی

    واشنگٹن: امریکا میں ہونے والے ایک سروے کےمطابق امریکی شہریوں کو میسر میں صحت کی سہولیات دیگر ترقی یافتہ کی نسبت دوگنا مہنگی ہیں،امریکی شہری اپنے روز بروز بڑھتے ہوئے ہیلتھ بلز سے پریشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کیسر فاؤنڈیشن نامی ایک ادارے کی جانب سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق وہ تمام ممالک جو یونی ورسل ہیلتھ کیئر فراہم کرتے ہیں ، ان میں امریکا سب سے مہنگا ہے۔

    سروے کے مطابق ایک امریکی اوسطاً 10 ہزار 3 سو اڑتالیس ڈالر سالانہ صحت کی سہولیات حاصل کرنے کے لیے خرچ کرتا ہے جو کہ کل جی ڈی پی کا 18 فیصد ہے ، دوسری جانب دیگر ترقی یافتہ ممالک میں یہ رقم 5 ہزار 1 سو اٹھانوے امریکی ڈالر سالانہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہی نہیں بلکہ زیادہ رقم کی ادائیگی کے باوجود امریکیوں کو میسر صحت کی سہولیات دیگر ترقی یافتہ ممالک سے انتہائی کم ہے، امریکیوں کے لیے موجود ڈاکٹروں کی شرح 3.9 فی کس سالانہ ہے جبکہ دیگر ممالک میں یہ شرح 7.6 فی کس ہے۔ ریسرچ کے مطابق امریکیوں کا اسپتال میں قیام بھی مختصر عرصے کے لیے ہوتا ہے یعنی 6.1 دن جبکہ دیگر ممالک میں 10.2 دن ہے۔

    یہ رپورٹ یہی پر اکتفا نہیں کرتی بلکہ آگے بتاتی ہے کہ امریکا میں دواؤں کی قیمت ، انجیو پلاسٹی ، بائی پاس ، ایم آرآئی اور گھٹنے کی تبدیلی کی لاگت بھی دیگر مما لک سے دوگنا زیادہ ہے۔ جیسا کہ امریکا میں ایک گھٹنا تبدیل کرانے کی قیمت 28 ہزار 1 سو چوراسی امریکی ڈالر ہے جبکہ اسی قیمت میں آسٹریلیا میں دو گھٹنے لگوائےجاسکتے ہیں۔

    دوسری جانب معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اسٹڈی میں محققین نے اس حقیقت کو نظر انداز کیا ہے کہ دیگر ممالک کی نسبت امریکا میں ٹیکس کی شرح انتہائی کم ہے، بہت سے ممالک جو کہ ماں کی گود سے قبر تک میڈیکل سروسز فراہم کرتے ہیں وہ ٹیکس جی ڈی پی کا 40 فیصد ہے جبکہ امریکا میں یہ 26 فیصد ہے۔

  • سینئرآرک بشپ نے پوپ سے استعفے کا مطالبہ کردیا

    سینئرآرک بشپ نے پوپ سے استعفے کا مطالبہ کردیا

    واشنگٹن: سینئر آرک بشپ کارلو میریا نے پوپ پر اپنے نمائندوں کی بداعمالیوں کو چھپانے کا الزام عائد کرتے ہوئے مبینہ طور پر استعفے کا مطالبہ کردیا ہے، چرچ کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا میں 11 صفحات پر مبنی ایک خط گردش کررہا ہے جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ پوپ کے امریکا میں سابق سفیر آرک بشپ کارلو نے لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پوپ نے امریکی چرچز کے بارے میں میری شکایت پر توجہ نہیں دی ، ماضی میں عبادت کے لیے نا اہل قراردیے گئے کارڈینل میک کارک کو دوبارہ بحال کیا۔

    انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ پوپ نے غلط کار لوگوں پر سے پابندی ختم کی ،عالمی چرچ کو اس اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا چاہیے اور ایک اچھی مثال قائم کرنی چاہیے ۔ یاد رہے کہ سابق پوپ بینڈیکٹ نے امریکی کارڈینل کو جنسی اسکینڈل کے سبب ان کی دعائیہ خدمات سے معطل کردیا تھا ، تاہم پوپ فرانسس کا خیال تھا کہ وہ امریکا میں ایک قابل اعتماد سفیر ثابت ہوں گے لہذا انہیں بحال کردیا گیا۔

    بشپ کارلو میریا میں کہا گیا ہے کہ بد عنوانی عالمی چرچ کی اوپری سطح تک پہنچ چکی ہے ، ان کی جانب سے لکھے گئے خط میں تقاضا کیا گیا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ پوپ ان تمام افراد کے ہمراہ مستعفی ہوں جو کہ کسی نہ کسی قسم کے جرائم میں ملوث ہیں۔

    دوسری جانب پوپ نے اپنے دورہ آئر لینڈ کے دوران پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ تحریر کا متن از خود بتاتا ہے کہ مجھے اس پر ردعمل دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ خیا ل رہے کہ گزشتہ ماہ جنسی اسکینڈل میں ملوث کارڈینل میک کیریک نے ا پنا استعفیٰ پوپ کو ارسال کیا تھا جسے منظور کرلیا گیا تھا۔

    کچھ ذرائع کا کہ نا ہے چرچ کی دو ہزار سالہ تاریخ میں پوپ کو آج تک کسی نے ایساخط نہیں لکھا اور نہ ہی کبھی ماضی میں عالمی چرچ سے اس قدر سخت مطالبے کیے گئے ہیں۔

  • واشنگٹن اپنے مؤقف پر قائم ہے، ترجمان امریکی حکومت

    واشنگٹن اپنے مؤقف پر قائم ہے، ترجمان امریکی حکومت

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور وزیر اعظم عمران خان کی ٹیلی فونک گفتگو کے سلسلے میں امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا اپنے مؤقف پر قائم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ اور وزیر اعظم عمران خان کے درمیان فون کال کا تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے، آج ایک پریس کانفرنس میں امریکی ترجمان نے کہا امریکہ اپنے مؤقف پر قائم ہے۔

    پریس کانفرنس کے دوران امریکی ترجمان سے جب پوچھا گیا کہ کیا ٹیلی فون میں دہشت گردی زیرِبحث آئی تھی یا نہیں، تو ترجمان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن اپنے ابتدائی بیان پر قائم ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے وزیرِ اعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا، بعد ازاں امریکی حکومت سے بیان جاری ہوا کہ پاکستانی وزیر اعظم کے ساتھ پاکستان میں سرگرم دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کے سلسلے میں بھی بات ہوئی۔


    مزید پڑھیں:  پاکستان نے مائیک پومپیو اور وزیراعظم کی گفتگو سے متعلق امریکی بیان مسترد کردیا


    تاہم پاکستانی دفترِ خارجہ نے امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کے ٹیلی فون سے متعلق امریکی انتظامیہ کا بیان مسترد کردیا، ترجمان محمد فیصل نے اپنے ٹویٹ میں‌ واضح کیا کہ امریکی انتظامیہ نے مائیک پومپیو کی ٹیلی فون کال کوغلط رنگ دینی کی کوشش کی۔

  • افغان امن کے لیے وزیرِ اعظم عمران خان کے بیانات حوصلہ افزا ہیں، امریکی نائب وزیرِ خارجہ

    افغان امن کے لیے وزیرِ اعظم عمران خان کے بیانات حوصلہ افزا ہیں، امریکی نائب وزیرِ خارجہ

    واشنگٹن: امریکی نائب وزیرِ خارجہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلز نے افغان امن کے سلسلے میں پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کے بیانات کو حوصلہ افزا قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نائب وزیرِ خارجہ ایلس ویلز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ’افغان امن کے لیے وزیرِ اعظم عمران خان کے بیانات حوصلہ افزا ہیں۔‘

    جنوبی ایشیا کے لیے امریکی نائب وزیرِ خارجہ نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ طالبان رہنماؤں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

    ایلس ویلز نے طالبان رہنماؤں سے براہِ راست ملاقات کے سوال پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا، انھوں نے کہا کہ چند ماہ میں پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

    نائب وزیرِ خارجہ نے افغانستان میں امن کے قیام کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اوّلین ترجیح قرار دیا، انھوں نے کہا ’افغانستان میں امن کا قیام جنوبی ایشیا میں صدر ٹرمپ کی اوّلین ترجیح ہے۔‘

    امریکی سیاست دان ایلس ویلز نے افغان سیز فائر پر بھی تبصرہ کیا، انھوں نے کہ ہم عید الاضحیٰ پر طالبان اور افغان فورسز کے درمیان سیز فائر کا خیر مقدم کرتے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  افغان صدر اشرف غنی کا 3 ماہ کی مشروط جنگ بندی کا اعلان


    واضح رہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان سے تین ماہ کے لیے مشروط جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے، سیز فائر کا یہ اعلان افغانستان کے 99 ویں یومِ آزادی کے موقع پر کیا گیا۔

    پاکستان نے بھی عید الاضحٰی پر افغانستان میں سیز فائر کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی سے افغان عوام کو سنتِ ابراہیمی کی امن و سکون سے ادائیگی کا موقع ملے گا۔

  • امریکی رکن کانگریس شیلا جیکسن کا عمران خان کو ٹیلی فون، انتخابات میں کام یابی پر مبارک باد

    امریکی رکن کانگریس شیلا جیکسن کا عمران خان کو ٹیلی فون، انتخابات میں کام یابی پر مبارک باد

    واشنگٹن: امریکی کانگریس کی سینئر رکن شیلا جیکسن لی نے پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کو ٹیلی فون کرکے انتخابات میں کام یابی پر مبارک باد دی۔

    تفصیلات کے مطابق خاتون رکن کانگریس نے عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے کام یابی پر مبارک باد دی، انھوں نے فون پر تحریکِ انصاف کی حکومت کے لیے نیک تمناؤں کا بھی اظہار کیا۔

    امریکی رکن کانگریس نے نئی حکومت کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ان کی طرف سے عمران خان کی حکومت کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔

    شیلا جیکسن لی نے پاکستان میں حکومت سازی مکمل ہونے کے بعد امریکی وفد کے ہم راہ پاکستان کے دورے کا بھی عندیہ دیا۔

    چیئرمین تحریکِ انصاف نے رکن کانگریس کی جانب سے تہنیتی پیغام پر شیلا جیکسن لی کا شکریہ ادا کیا، عمران خان نے امریکی رکن کانگریس کے دورۂ پاکستان کے پروگرام کا خیر مقدم کیا۔

    امریکی کانگریس ارکان کی عمران خان کو مبارکباد


    واضح رہے کہ آج امریکی کانگریس کے متعدد ارکان نے عمران خان کو الیکشن جتینے پر مبارک باد دیتے ہوئے توقع ظاہر کی ہے کہ وہ پاک امریکا تعلقات کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان قوم کا درد رکھتےہیں، عمران خان کے امریکا میں بہت سے دوست اور خیر خواہ ہیں، وہ جمہوری اقدار پر یقین رکھتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔