Tag: امریکا کی خبریں

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے

    لندن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے، ڈونلڈ ٹرمپ برطانوی وزیر اعظم تھریسامے اور ملکہ برطانیہ سے بھی ملاقات کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے ہیں، دورے میں تجارت، سیکیورٹی، بریگزٹ، مڈل ایسٹ معاملے پر گفتگو ہوگی۔

    اینٹی ٹرمپ مظاہروں کے پیش نظر امریکی صدر کو خصوصی سیکیورٹی دی جارہی ہے، امریکی صدر وزیر اعظم تھیسامے اور ملکہ برطانیہ سے بھی ملاقات کریں گے۔

    دوسری جانب امریکی صدر نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو میں امریکا کے اتحادیوں کو ان کے قوی دفاعی اخراجات میں اضافے پر مجبور کردیا ہے۔

    بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں نیٹو کی دو روزہ سمٹ کے دوسرے روز ٹرمپ نے کہا کہ تنظیم کے رکن ممالک اپنے اپنے دفاعی اخراجات میں اضافے پر رضامند ہوگئے ہیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اتفاق رائے اس وقت ممکن ہوا جب انہوں نے اپنے بار بار کے مطالبات سے امریکی اتحادیوں کو بحرانی مذاکرات پر مجبور کردیا، یہ شرح ہر ملک کی مجموعی قومی پیداوار کے دو فیصد کے برابر ہوگی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر کے دورہ برطانیہ کے موقع پر ٹرمپ کے مخالف برطانوی شہری انوکھے احتجاج کا اعلان کیا تھا، جس میں 20 فٹ بلند ٹرمپ غبارے کو برطانوی پارلیمنٹ اسکوائر پر اڑایا جائے گا۔

    ٹرمپ کی شکل والے غبارے کی تیاری پر 20 ہزار امریکی ڈالر (24 لاکھ 32 ہزار پاکستانی روپے) لاگت آئی ہے، جسے فضا میں بلند کرنے کی اجازت حاصل کرنے کے لیے 10 ہزار برطانوی شہریوں نے دستخط کیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • کائلی جینر کم عمر ترین ’سیلف میڈ‘ ارب پتی بننے کی جانب گامزن

    کائلی جینر کم عمر ترین ’سیلف میڈ‘ ارب پتی بننے کی جانب گامزن

    نیویارک: امریکی میگزین فوربز کے مطابق امریکی ٹی وی اسٹار اور میک اپ مصنوعات کی کمپنی کی 20 سالہ مالکہ کائیلی جینر کے اثاثوں کی مالیت 90 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

    فوربز کے مطابق کائیلی جینر نے دو سال قبل اپنی کاسمیٹکس کمپنی متعارف کروائی تھی، جریدے کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا اسٹار اپنے بل بوتے پر ارب پتی بننے والی سب سے کم عمر شخصیت بننے کی راہ پر ہیں۔

    کائیلی کے مقابلے میں ان کی سوتیلی بہن ہالی ووڈ اداکارہ کم کارڈیشین کے اثاثوں کی کل مالیت 35 کروڑ ڈالر ہے، 20 سالہ کائیلی جینر کے اثاثوں میں اتنا اضافہ ان کی میک اپ مصنوعات کی مقبولیت کا نتیجہ ہے۔

    امریکی ٹی وی اداکارہ امیر ترین خواتین میں 27 ویں نمبر پر موجود ہیں، کائلی جینر کی عمر ابھی اتنی بھی نہیں ہے کہ وہ امریکا میں قانونی طور پر شراب نوشی کرسکیں۔

    کائیلی جینر ایک بیٹی کی ماں ہیں اور اپنے ہونٹوں کی وجہ سے شہرت رکھتی ہیں تاہم رواں ہفتے کے آغاز میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ہونٹوں پر ڈرمل فلرز نامی انجیکشن لگوانا چھوڑ رہی ہے۔

    کائیلی جینر نے 2015 میں ٹی وی شو کیپنگ اپ ود دی کارڈیشینز کی ایک قسط میں تسلیم کیا تھا کہ ان کے قدرتی ہونٹ ان کے لیے عدم تحفظ تھے اور وہ انہیں مصنوعی طور پر تبدیل کرنا چاہتی تھیں بعدازاں انہوں نے اپنا برانڈ کائیلی کاسمیٹکس متعارف کروایا تھا جس میں صارفین کے لیے ہونٹوں کو نمایاں کرنے والی میک اپ کی مصنوعات بھی شامل تھیں۔

    امریکی ٹی وی اسٹار سب سے کم عمر ارب پتی بننے کی جانب گامزن ہیں، اس سے قبل یہ اعزاز فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے 23 سال کی عمر میں حاصل کیا تھا۔

    گزشتہ روز کائیلی جینر نے اپنی انسٹا گرام پوسٹ میں لکھا تھا کہ واہ میں یقین نہیں کرسکتی کہ میں اپنا فوربز سرورق پوسٹ کررہی ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • یورپی ممالک ایرانی دہشت گردی کی سازشوں کا مقابلہ کریں: مائیک پومپیو

    یورپی ممالک ایرانی دہشت گردی کی سازشوں کا مقابلہ کریں: مائیک پومپیو

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ یورپی ممالک ایرانی دہشت گردوں کی سازشوں کا پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کریں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات ایسے وقت سامنے آئی ہے کہ جب وزارت خارجہ کی ویب سائٹ نے گزشتہ چار دہائیوں 1979 سے 2018 تک یورپ میں ایرانی دہشت گردی کے واقعات کی ایک فہرست جاری کی گئی ہے۔

    امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے یورپ میں ایرانی دہشت گردی کی فہرست ایک ایسے وقت میں شائع کی گئی جب 30 جون کو فرانس کے صدر مقام پیرس میں شامی اپوزیشن کی سالانہ کانفرنس پر بم حملے کی مبینہ سازش اور جرمنی میں ایرانی سفارت کار کی گرفتاری نے ایران کو سخت مشکل میں ڈال دیا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کی ویب سائٹ پر پوسٹ کردہ فہرست میں یورپی ممالک میں ایرانی اپوزیشن کی شخصیات کو قاتلانہ حملوں میں ہلاک کرنے، بم دھماکے کرنے اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کے واقعات کا ذکر ہے۔

    مزید پڑھیں: ایران کی وجہ سے یمنی عوام کی مشکلات طول پکڑ گئیں، امریکی وزیر خارجہ

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی خفیہ اداروں ان کے زرخرید ایجنٹوں اور حزب اللہ ملیشیا کے دہشت گردوں نے یورپی ممالک میں بھی مخالف شخصیات کو ہلاک اور اغواء کرنے کی کارروائیاں جاری رکھیں۔

    مزید براں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ یورپی ممالک میں ایرانی دہشت گردی کے واقعات مسلمہ حقیقت ہیں، ایرانی دہشت گردی کے تدارک کے لیے یورپی ممالک کو تہران کے خلاف سخت پالیسی اختیار کرنی چاہئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا: بچوں کو بچاتے ہوئے دو سعودی نوجوانوں نے اپنی زندگی قربان کر دی

    امریکا: بچوں کو بچاتے ہوئے دو سعودی نوجوانوں نے اپنی زندگی قربان کر دی

    بوسٹن: امریکی ریاست میسا چوسٹس میں دریائے چکوپی میں ڈوبنے والے دو مقامی بچوں کو بچاتے ہوئے دو سعودی طلبہ نے اپنی زندگی قربان کردی۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ جمعے کو پیش آیا تھا، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ریڈ برج روڈ کے قریب دریا میں دو امریکی لڑکے تیز لہروں میں بے بس ہوگئے تھے۔

    لڑکوں کو بچانے کے لیے وہاں موجود لوگ کوششیں کر رہے تھے لیکن اس دوران دو سعودی طلبہ خود بھی تیز لہروں کی زد میں آکر بہہ گئے۔

    مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ڈوب کر جان قربان کرنے والے سعودی نوجوانوں کی شناخت ستائیس سالہ ذیب الیامی اور پچیس سالہ جاسر آل راکہ کے نام سے ہوئی ہے، جن میں ایک کی لاش جمعے کی رات ہی مل گئی تھی تاہم دوسرے کی لاش پیر کو ملی۔

    آج امریکا کا 242 واں یوم آزادی منایا جارہا ہے


    معلوم ہوا ہے کہ دونوں نوجوان کزن ہیں، اور ان کا تعلق سعودی عرب کے جنوبی صوبے نجران سے ہے، دونوں گزشتہ پانچ برسوں سے اسکالر شپ پر سول انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہے تھے۔

    جاں بحق سعودی نوجوانوں کے ایک اور کزن نے میڈیا کو بتایا کہ جاسر اور ذیب آئندہ دو ہفتوں میں فارغ التحصیل ہونے والے تھے، جب کہ تین برس بعد گھر کو جانے والے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کم جونگ ان سے ملاقات نہیں ہوتی تو شمالی کوریا سے جنگ ہوجاتی، ٹرمپ

    کم جونگ ان سے ملاقات نہیں ہوتی تو شمالی کوریا سے جنگ ہوجاتی، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر میری شمالی کوریا رہنما کم جونگ ان سے ملاقات نہ ہوتی تو امریکا اور شمالی کوریا میں جنگ ہوسکتی تھی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کم جونگ ان کے ساتھ مثبت گفتگو ہوئی سب اچھا چل رہا ہے نہ ہی کوئی راکٹ لانچ کیے جارہے ہیں جبکہ گزشتہ 8 ماہ سے کسی نیوکلیئر میزائل کو ٹیسٹ نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ پورا ایشیا خوش ہے صرف اپوزیشن پارٹی کے جس میں فیک نیوز بھی شامل ہے جو شکایت کررہے ہیں، اگر میں نہ ہوتا تو شمالی کوریا سے جنگ ہوجاتی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ امریکی حکام کا ماننا ہے کہ جزیرہ نما کوریا ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے پر اتفاق کے باوجود شمالی کوریا نے اپنی نیوکلیر ہتھیاروں کے لیے ایندھن کی پیداوار میں اضافہ کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے حکام نے درحقیقت اپنے تجربات کے 4 بڑے مقامات کو تباہ کردیا ہے، یہ امر جوہری ہتھیاروں کے مکمل طور پر تلف کیے جانے سے متعلق ہے اور اس کا آغاز ہوگیا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کے درمیان گزشتہ ماہ ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کے بعد ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اب شمالی کوریا سے کوئی نیوکلیئر خطرہ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • امریکی کامیڈین نے صدر ٹرمپ کو بے وقوف بنا دیا

    امریکی کامیڈین نے صدر ٹرمپ کو بے وقوف بنا دیا

    واشنگٹن: امریکی کامیڈین نے جعلی سینیٹر بن کر دنیا کے سب سے طاقت ور ملک کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بے وقوف بنا دیا، دیر تک فون پر بات کرتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک امریکی کامیڈین جان میلنڈیز نے خود کو امریکی سینیٹر بوب میننڈیز ظاہر کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ فون پر مختلف اہم ملکی معاملات پر گفتگو کی۔

    ایک برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق جس وقت کامیڈین نے صدر ٹرمپ کے ساتھ بات کی، اس وقت وہ صدارتی جہاز ایئر فورس ون پر سوار تھے۔ جان میلنڈیز نے گفتگو کی ریکارنگ بھی اپنے پوڈ کاسٹ پر لوگوں کے لیے اپ لوڈ کی۔

    قبل ازیں کامیڈین جان میلنڈیز نے وائٹ ہاؤس فون کر کے اپنا اصل نام بتایا اور ٹرمپ سے بات کرنے کی خواہش ظاہر کی تاہم ٹرمپ کے داماد کشنر نے کہا کہ صدر مصروف ہیں۔

    دوسری مرتبہ انھوں نے سینیٹر میننڈیز کی طرف سے ان کے جعلی اسسٹنٹ شون مور بن کر بات کی جس پر وائٹ ہاؤس سے کہا گیا کہ انتظار کریں، صدر کی طرف سے انھیں کال کی جائے گی۔

    بھارتی شہری امریکی صدر ٹرمپ کی پوجا کرنے لگا


    کامیڈین کا کہنا تھا کہ اگرچہ ان کا لہجہ بھی اتنا اچھا نہیں تھا لیکن وہ دھوکا کھاگئے اور ان کے موبائل فون پر صدر ٹرمپ کی کال آگئی، صدر تک پہنچنے کے لیے انھیں صرف ڈیڑھ گھنٹہ لگا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کامیڈین جان نے کہا کہ انھیں اب بھی حیرت ہے، مذاق میں وہ اتنی جلدی صدر تک پہنچے، حالاں کہ اگر ان سے پوچھا جاتا کہ مذکورہ سینیٹر کا تعلق کس جماعت سے ہے، تو ان کا بھانڈا اسی وقت پھوٹ جاتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران کی وجہ سے یمنی عوام کی مشکلات طول پکڑ گئیں، امریکی وزیر خارجہ

    ایران کی وجہ سے یمنی عوام کی مشکلات طول پکڑ گئیں، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے یمن میں حوثی ملیشیا کی مدد نے صرف پڑوسی ملکوں پر حملوں ہی کا موقع فراہم نہیں کیا بلکہ اس کے نتیجے میں یمن میں انسانی بحران مزید گھمبیر ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے محاسبے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خامنہ ای عدم استحکام اور یمنی عوام کی مصائب و مشکلات کے ذمہ دار ہیں۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ یمنی عوام کو مصیبت میں ڈالنے میں معاونت کرنے والے ایرانی سپریم لیڈر کا کڑا محسابہ ہونا چاہئے، ایران کی وجہ سے یمنی عوام کی مشکلات طول پکڑ گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں: علاقائی طاقتوں کو ایران کے خلاف متحد ہوکر کام کرنا ہوگا، مائیک پومپیو

    واضح رہے کہ امریکا نے سلامتی کونسل کے 14 دیگر رکن ممالک پر ایران کے مشرق وسطیٰ میں کردار پر تہران پر پابندیاں عائد کرنے پر زور دیا تھا۔

    اقوام متحدہ میں امریکا کے نائب سفیر جوناتھن کوہین نے کہا تھا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کرنے والے ملک کا بھرپور مقابلہ کیا جانا چاہئے، ہمیں ایرانی پالیسی کے نتائج کے پیش نظر مربوط حکمت عملی وضع کرنی چاہئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم سلامتی کونسل کے دیگر 14 رکن ممالک پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایران پر پابندیوں کے حوالے سے ہمارا ساتھ دیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روس سے میزائل سسٹم نہ خریدیں، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    روس سے میزائل سسٹم نہ خریدیں، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    واشنگٹن: امریکی وزارت خارجہ نے ترکی کو خبردار کیا ہے کہ جب تک انقرہ روس سے ایس 400 میزائل دفاعی سسٹم کی خریداری کے منصوبے سے دستبردار نہیں ہوتا اس وقت تک ترکی کا ایف 35 لڑاکا طیاروں کی خریداری کا معاملہ خطرے میں رہے گا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کے معاون ویس مچل نے سینیٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ترکی نے روس سے یہ نظام خریدا تو وہ امریکی قانونی بل کے تحت پابندیوں کا شکار ہوگا، بل پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس دستخط کیے تھے۔

    ویس مچل نے کہا کہ ایس 400 میزائل سسٹم کا حاصل کرنا حتمی طور پر امریکا کے ساتھ عسکری تعاون کے مواقع کو متاثر کرے گا اس میں ایف 35 بھی شامل ہے۔

    امریکا اور ترکی کے درمیان تعلقات گزشتہ چند ماہ سے متعدد امور کے سبب کشیدہ ہوگئے ہیں ان میں ترکی میں زیر حراست امریکی شہریوں کے حوالے سے مقدمہ دائر کرنا بھی شامل ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کے معاون نے ایک طرف ترکی پر تنقید کی اور دوسری طرف سراہا بھی، داعش تنظیم کے خلاف مہم میں انقرہ کی سپورٹ کے سبب ایک سرگرم حلیف اور شراکت دار قرار دیا، مچل کا کہنا تھا کہ ہم ترکی کے ساتھ انٹیلی جنس اور دیگر کئی شعبوں میں تعاون حاصل کررہے ہیں۔

    سینیٹ میں خطاب کے دوران ویس مچل نے کہا کہ امریکی انتظامیہ سمجھتی ہے کہ اس کے پاس یہ قانونی اختیار ہے کہ وہ ضرورت پڑنے پر کانگریس کی جانب سے قانون سازی کے بغیر ترکی کو عسکری طیاروں کو فروخت روک دے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکا نے تارکین وطن کے خلاف مقدمات عارضی طور پر روک دئیے

    امریکا نے تارکین وطن کے خلاف مقدمات عارضی طور پر روک دئیے

    واشنگٹن: امریکی سرحد کے سیکیورٹی سربراہ کیون میک ایلینن نے کہا ہے کہ بچوں کے ساتھ غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے تارکین وطن کے خلاف مقدمات کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق کسٹمز اینڈ بورڈ پروٹیکشن کے کمشنر کیون میک ایلینن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تارکین وطن کے خلاف مقدموں کو گزشتہ ہفتے معطل کردیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ٹرمپ کے ایک حکم کے بعد یہ پیش رفت ہوئی جس میں انہوں نے تارکین وطن خاندانوں کو علیحدہ کرنے سے روکنے کی بات کی تھی۔

    میک ایلینن کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی زیرو برداشت کی پالیسی ابھی بھی نافذ العمل ہے، اگر امریکی حکام غیر قانونی تارکین وطن کو ان کے ایسے بچوں سے جنہیں بالغوں کے قید خانے میں نہیں رکھا جاسکتا، علیحدہ رکھنے کا ارادہ نہیں رکھتے تو پھر ان
    کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت انصاف کو والدین سے بچوں کو علیحدہ کیے بغیر والدین پر مقدمہ چلانے کا طریقہ نکالنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارہ سینڈر نے کہا تھا کہ حقیقت یہ ہے کہ امریکا کے پاس میکسیکو سے آنے والے تمام غیر قانونی تارکین وطن کو حراست میں رکھنے کے لیے جگہ نہیں ہے، ہم پالیسی نہیں بدل رہے ہیں صرف ہمارے وسائل ختم ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہمیں ایک اچھے اور قابل عمل نظام کی ضرورت ہے جس میں جب کوئی غیرقانونی طور پر آئے تو اسے جانا پڑے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تارکین وطن کو قانونی کارروائی کے بغیر ملک بدر کردیا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    تارکین وطن کو قانونی کارروائی کے بغیر ملک بدر کردیا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا میں داخل ہونے والے غیر قانونی تارکین وطن کو بغیر کسی عدالتی کارروائی کے فوری طور پر ملک بدر کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ امریکا کو تارکین وطن کے دھاوے کا سامنا ہے، انہوں نے تارکین وطن سے متعلق موجودہ پالیسیوں کو سیکیورٹی کے لیے ضرر رساں شمار کرتے ہوئے ڈیموکریٹس پر زور دیا کہ وہ تارکین وطن سے متعلق حالیہ قوانین کی اصلاح کے لیے تعاون کریں۔

    امریکی صدر کے مطابق ہجرت کے ارادے سے آنے والے بچوں کی اکثریت اپنے خاندانوں کے بغیر ہوتی ہے، ٹرمپ نے کہا کہ ہماری امیگریشن پالیسی دنیا میں ایک مذاق ہے، یہ ہر اس شخص کے لیے غیر منصفانہ ہے جو نظام کے ساتھ قانونی طریقے سے چل کر کئی برس تک اپنی باری کا انتظار کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے چند روز قبل ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت امریکا میں غیر قانونی طور پر آنے والے خاندانوں کو علیحدہ نہیں کیا جائے گا بلکہ بچوں کو والدین کے ساتھ ہی حراستی مراکز میں رکھا جائے گا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں خاندانوں کو علیحدہ ہوتا ہوا دیکھنا اچھا نہیں لگتا تاہم غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرکے امریکا آنے والوں کے لیے عدم برداشت کی پالیسی جاری رکھی جائے گی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کی انتظامیہ اُن والدین کے خلاف قانونی اقدامات کا سلسلہ روک دے گی جو اپنے بچوں کے ساتھ غیر قانونی طریقے سے امریکا میں داخل ہوئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔