Tag: امریکا کی خبریں

  • امریکا نے اسامہ کے بیٹے حمزہ بن لادن کی ہلاکت کی تصدیق کر دی

    امریکا نے اسامہ کے بیٹے حمزہ بن لادن کی ہلاکت کی تصدیق کر دی

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے آخرکار ایبٹ آباد میں ہلاک کیے گئے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ حمزہ بن لادن آپریشن میں مارا جا چکا ہے، حمزہ مختلف دہشت گرد گروپو ں سے رابطے میں تھا۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ حمزہ بن لادن امریکی فورسز کے انسداد دہشت گردی آپریشن میں ہلاک ہوا، وہ القاعدہ کو دوبارہ منظم کر رہا تھا۔

    امریکا کا کہنا ہے کہ حمزہ کو افغانستان پاکستان ریجن میں کیے جانے والے ایک آپریشن میں ہلاک کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکی وزیر دفاع نے حمزہ بن لادن کے مارے جانے کی تصدیق کردی

    یاد رہے کہ حمزہ بن لادن کی موت کی خبر جولائی میں آئی تھی لیکن تصدیق نہیں ہوئی تھی۔ حمزہ کے بارے میں یہ کہا جا رہا تھا کہ اسے اپنے والد کی موت کے بعد القاعدہ کی سربراہی کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ القاعدہ حمزہ کی موت سے نہ صرف اسامہ کے ساتھ ایک علامتی تعلق رکھنے والی لیڈرشپ سے محروم ہو گئی ہے، بلکہ تنظیم کی اہم آپریشنل سرگرمیوں کی بیخ کنی بھی ہو گئی ہے۔

    جولائی میں امریکی نشریاتی ادارے نے انٹیلی جنس حکام کے ذرایع سے خبر دی تھی کہ امریکا کو خبر ملی ہے کہ حمزہ بن لادن مارا گیا ہے لیکن تاریخ اور مقام کی تفصیل نہیں دی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ حمزہ بن لادن کی موت کی تصدیق ایسے وقت کی گئی ہے جب نائن الیون کی برسی کو محض تین دن گزرے ہیں۔

  • کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی جائے: امریکی سینٹرز کا ٹرمپ کو خط

    کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی جائے: امریکی سینٹرز کا ٹرمپ کو خط

    واشنگٹن: مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر امریکی سینیٹرز نے بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھا دیا ہے، سینیٹرز نے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر پر صدر ٹرمپ کی جماعت سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں، امریکی سینیٹرز نے صدر ٹرمپ کو خط لکھ کر کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم کروا کر رابطہ کاری کی سہولیات بحال کرائی جائیں۔

    سینیٹرز نے خط میں لکھا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کشمیر کے معاملے کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

    سینیٹرز کا کہنا تھا کہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے پر انھیں تشویش ہے، امریکا پاک بھارت تعلقات بہتر کرنے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  برطانیہ: اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر مسئلہ کشمیر حل کرے، قرارداد منظور

    یہ خط سینیٹر کرس وان ہولین، ٹوڈ ینگ، بین کارڈن اور لنزے گراہم کی جانب سے لکھا گیا۔

    انھوں نے لکھا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ کشمیر کے باسیوں کے لیے صورت حال مشکل تر ہوتی جا رہی ہے، اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر اعظم مودی وادی میں ٹیلی کمیونی کیشن اور انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بحال کرتے ہوئے بلیک آؤٹ ختم کر دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال کے جمہوریت، انسانی حقوق اور علاقائی استحکام پر بد ترین اثرات مرتب ہوں گے۔

  • افغان جنگ صرف تب ختم ہوگی جب تمام فریق اس پر متفق ہوں گے: زلمے خلیل زاد

    افغان جنگ صرف تب ختم ہوگی جب تمام فریق اس پر متفق ہوں گے: زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغان جنگ صرف تب ختم ہوگی جب تمام فریق اس پر متفق ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں امریکی افواج اور طالبان کے مابین جنگ بندی کے تناظر میں کہا ہے کہ جب سارے فریق متفق ہوں گے تو جنگ ختم ہو جائے گی، ہم تشدد میں کمی اور امن کے حصول کی واحد عملی راہ پر گام زن ہیں۔

    امریکی نمایندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ بین الافغان مذاکرات میں تمام افغان شرکت کریں، سیاسی حل اور جامع جنگ بندی کے لیے تمام افغان مذاکرات میں شامل ہوں۔

    انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ افغان طالبان سے مذاکرات میں قندوز حملے کا معاملہ اٹھایا گیا ہے، افغان طالبان کو بتایا ہے کہ اس طرح کا تشدد رکنا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان شہر قندوز میں سیکورٹی فورسز پر خودکش حملہ ،10افراد ہلاک، متعدد زخمی

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ آج جنرل ملر نے قندوز کا دورہ کیا، ان کی توجہ قندوز کے تحفظ کے لیے افغان فورسز کی مدد پر مرکوز ہے۔

    واضح رہے کہ آج افغان شہر قندوز میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں، افغان حکام کا کہنا تھا کہ خود کش حملہ آور نے افغان سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنایا، ہلاک ہونے والوں میں قندوز پولیس ترجمان بھی شامل ہیں۔

    یہ بھی بتایا گیا ہے کہ خود کش دھماکے میں قندوز پولیس چیف زخمی ہیں جب کہ حملے کی ذمے داری طالبان نے قبول کرلی ہے۔

  • امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے کشمیر میں مظالم پر ایک اور رپورٹ شایع کر دی

    امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے کشمیر میں مظالم پر ایک اور رپورٹ شایع کر دی

    واشنگٹن: امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے مظالم پر ایک اور رپورٹ شایع کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ 5 اگست کے بعد 3 ہزار کے قریب افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں، جن میں 13 سال کے بچے بھی شامل ہیں۔

    امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بچوں کی گرفتاریوں سے متعلق لکھا کہ 13 سال کے فرحان کے 3 دوستوں کو بھی گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ کشمیر میں بھارتی فوج نے 5 چھوٹے بچوں کو بھی گرفتار کر رکھا ہے، دوسری طرف کشمیر کی انتظامیہ یہ بتانے کو تیار نہیں کہ کتنے بچوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر سے متعلق امریکی اخبار کی درد ناک رپورٹ

    اخبار کا کہنا ہے کہ بچوں کی گرفتاری پر سوال پر بھارتی وزارت داخلہ نے کوئی جواب نہیں دیا، جب کہ مودی کے دعوے کے بر عکس مقبوضہ کشمیر ایک ماہ سے مکمل بلیک آؤٹ کا شکار ہے۔

    اخبار کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں سیاسی قیادت کو گرفتار کر لیا گیا ہے، بھارتی اقدامات سے مقبوضہ وادی میں خوف اور غصے کی فضا ہے، یو این انسانی حقوق کے نمایندوں نے صورت حال کو پریشان کن قرار دیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے کشمیریوں کو بھارت کی مختلف جیلوں میں قید رکھا گیا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں جاری پابندیوں پر امریکا نے گہری تشویش کا اظہار کر دیا

    مقبوضہ کشمیر میں جاری پابندیوں پر امریکا نے گہری تشویش کا اظہار کر دیا

    واشنگٹن: امریکا نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری پابندیوں اور بندشوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں جبری گرفتاریوں اور پابندیوں پر امریکا کو گہری تشویش ہے۔

    ترجمان محکمہ خارجہ مورگن اورٹیگس نے کہا کہ امریکا جموں و کشمیر کی صورت حال کا بہ غور جائزہ لے رہا ہے، جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی فراہمی کا احترام کیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت کے مابین مذاکرات سے مسئلہ کشمیر کے حل کی حمایت کرتے ہیں۔

    مورگن اورٹیگس نے کہا کہ امریکا مطالبہ کرتا ہے کہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کا احترام، جائز قانونی طریقہ کار اور مذاکرات کو یقینی بنایا جائے۔

    ادھر امریکی ارکان کانگریس نے بھی مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کر دیا ہے، رکن کانگریس ٹیڈ لیو اور ڈان بیئر نے ٹویٹر پر اظہار خیال کیا۔

    کانگریس مین ڈان بیئر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر انھیں بہت تشویش ہے، کشمیر میں بلیک آؤٹ کو پوری دنیا دیکھ رہی ہے، امریکا میں مقیم کشمیری اپنے کشمیری رشتہ داروں کے بارے میں فکر مند ہیں۔

    کانگریس مین ٹیڈ لیو نے کہا کہ لوگ اپنے خاندانوں سے رابطہ نہیں کر پا رہے، 3 ہفتوں سے رابطوں کے تمام ذرایع منقطع ہیں، کشمیریوں کو معلوم ہی نہیں کہ ان کے خاندان محفوظ ہیں یا نہیں، بھارت کو کمیونی کیشن بلیک آؤٹ نہیں کرنا چاہیے، کشیدگی میں کمی لانا ہوگی، واقعات سے چھپنے کی ضرورت نہیں۔

  • میکسیکو میں بار میں حملہ، 8 خواتین سمیت 23 افراد ہلاک

    میکسیکو میں بار میں حملہ، 8 خواتین سمیت 23 افراد ہلاک

    میکسیکو: حملہ آوروں کی آتش زنی کی ایک واردات میں میکسیکو کے ایک بار میں 8 خواتین سمیت 23 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جب کہ ایک درجن سے زاید لوگ زخمی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میکسیکو کے ایک بار میں حملہ آوروں نے آگ لگا کر تئیس انسانوں کی جان لے لی، پولیس کا کہنا ہے کہ یہ حملہ منشیات مافیا کی جنگ کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔

    یہ واقعہ گزشتہ رات میکسیکو کے کوزاکولکس شہر کے کبالو بلانکو (سفید گھوڑا) نامی بار میں پیش آیا، مقامی میڈیا نے بتایا کہ بار کے اندر حملہ آوروں نے آتش گیر مادہ پھینک کر آگ لگائی تھی۔

    بتایا جا رہا ہے کہ حملہ آور واردات کر کے بہ آسانی فرار ہو گئے، پولیس مشتبہ افراد کی نشان دہی کے لیے کام کر رہی ہے۔

    میکسیکو کے صدر کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ افراد بار کے اندر داخل ہوئے، دروازے اور ایمرجنسی اخراج کے راستے بند کر دیے، اور پھر آگ لگا دی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بار میں جلنے والی خواتین بار ہی میں کام کر رہی تھیں، جن کی لاشیں ادھر ادھر ٹوٹی کرسیوں اور میزوں کے درمیان پڑی ہوئی تھیں۔

    پولیس نے موقع پر ایک مشتبہ آدمی کو گرفتار بھی کر لیا تھا لیکن بعد میں اسے چھوڑ دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق میکسیکو کے اس علاقے میں منشیات کے کاروبار میں ملوث گروپس میں گروہی تشدد عام ہے۔

    واضح رہے کہ اپریل کے مہینے میں بھی میکسیکو کے ایک اور شہر میناٹٹلان میں بھی ایک بار پر فائرنگ کے نتیجے میں درجن سے زاید افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

  • امریکا کا پاکستانی سفارت کاروں، اہل کاروں پر سفری پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

    امریکا کا پاکستانی سفارت کاروں، اہل کاروں پر سفری پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستانی سفارت کاروں اور اہل کاروں کے لیے بڑا فیصلہ کر لیا ہے، پاکستانی اہل کاروں پر سے سفری پابندی اٹھائی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ امریکا نے پاکستانی سفارت کاروں اور اہل کاروں پر سفری پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    امریکی فیصلے سے واضح ہو رہا ہے کہ پاک امریکا تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستانی سفارت کاروں پر مئی 2018 میں سفری پابندیاں لگائی تھیں، 25 میل سے زائد سفر کے لیے پاکستانی سفارت کاروں کو ٹرمپ انتظامیہ سے اجازت لینا پڑتی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نے امریکا کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر آگاہ نہیں کیا: ایلس ویلز

    حالیہ فیصلے سے اب پاکستانی سفارت کار اور اہل کار ایک بار پھر امریکا میں آزادی سے سفر کر سکیں گے۔

    خیال رہے کہ امریکی نائب سیکریٹری خارجہ ایلس ویلز پانچ روزہ دورے پر کل سے پاکستان میں ہیں، پانچ روزہ دورے میں ایلس ویلز عسکری و سول قیادت سے ملاقاتیں کریں گی۔

    آج امریکی نائب وزیر خارجہ نے وزارت خارجہ کا دورہ کیا، ان کے ہم راہ ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی تھا، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ میں پاک امریکا وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

    اس موقع پر پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ سہیل محمود کر رہے تھے، مذاکرات میں ایف اے ٹی ایف، دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل سمیت دیگر پہلوؤں پر غور کیا گیا۔

  • بھارت نے امریکا کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر آگاہ نہیں کیا: ایلس ویلز

    بھارت نے امریکا کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر آگاہ نہیں کیا: ایلس ویلز

    واشنگٹن: مقبوضہ کشمیر پر بھارتی اقدام کے سلسلے میں امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کا سخت رد عمل سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے اقدام پر ایلس ویلز نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے امریکا کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر آگاہ نہیں کیا۔

    امریکی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے امریکا سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے معاملے پر مشاورت نہیں کی ہے۔

    ایلس ویلز نے پریس میں گردش کرتی خبروں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پر اقدام سے قبل بھارت کی امریکا سے رابطے کی خبریں درست نہیں ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر کا یک طرفہ حل قبول نہیں، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قرارداد

    یاد رہے کہ امریکی نائب سیکریٹری خارجہ ایلس ویلز پانچ روزہ دورے پر کل پاکستان پہنچی ہیں، پانچ روزہ دورے میں ایلس ویلز عسکری و سول قیادت سے ملاقاتیں کریں گی۔

    آج امریکی نائب وزیر خارجہ نے وزارت خارجہ کا دورہ کیا، ان کے ہم راہ ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی تھا، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ میں پاک امریکا وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

    اس موقع پر پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ سہیل محمود کر رہے تھے، مذاکرات میں ایف اے ٹی ایف، دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل سمیت دیگر پہلوؤں پر غور کیا گیا۔

    ذرایع کے مطابق پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور بھارتی اقدامات کا معاملہ اٹھایا۔

  • امریکیوں کو سفید فام بالا دستی کی مذمت کرنی ہوگی: ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکیوں کو سفید فام بالا دستی کی مذمت کرنی ہوگی: ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تعصب، نفرت اور سفید فام بالا دستی کی شدید مذمت کر دی ہے، انھوں نے کہا کہ امریکیوں کو سفید فام بالا دستی کی مذمت کرنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں قتل عام کے واقعات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عوام سے خطاب کیا، اس موقع پر انھوں نے سفید فام بالا دستی کی سخت مذمت کی۔

    انھوں نے کہا کہ قتل عام کے واقعات کا سبب نفرت اور دماغی امراض ہیں اسلحہ نہیں۔ صدر ٹرمپ نے قتل عام میں ملوث افراد کو فوری سزائے موت دینے کی تجویز بھی دے دی۔

    امریکی صدر نے کہا کہ جھوٹی خبروں سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو رہا ہے، امریکیوں کو ایک آواز بن کر نسلی تعصب، نفرت، سفید فام بالادستی کی مذمت کرنا ہوگی۔ واضح رہے کہ امریکی صدر پر سفید فام نسلی تعصب کے الزامات لگتے رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکی ریاست ٹیکساس کے شاپنگ مال میں فائرنگ، 20 افراد ہلاک

    ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ دماغی امراض کے حامل افراد کے لیے قوانین تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، تمام سیکورٹی ایجنسیز کو اسلحے کو تشدد پسند افراد سے دور رکھنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ قتل و غارت پر مبنی ویڈیو گیمز بھی معاشرے میں تشدد کو فروغ دے رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکی ریاست اوہایومیں فائرنگ ، 10 افراد ہلاک ، متعد د زخمی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے ایف بی آئی کو نفرت پر مبنی جرائم اور مقامی دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے تمام ذرایع بروئے کار لانے کی اجازت دے دی ہے۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل دو امریکی ریاستوں ٹیکساس اور اوہایو میں فائرنگ کے واقعات ہوئے تھے جن میں تیس افراد ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • امریکی رکن کانگریس لوگوں کے گھروں میں کام کرنے پر اپنی والدہ کی شکر گزار

    امریکی رکن کانگریس لوگوں کے گھروں میں کام کرنے پر اپنی والدہ کی شکر گزار

    امریکی رکن کانگریس الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز نے گھریلو ملازمین کے لیے پیش کیے جانے والی بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی والدہ کی شکر گزار ہیں جنہوں نے لوگوں کے گھروں میں کام کر کے انہیں پڑھایا۔

    امریکی رکن کانگریس الیگزینڈریا جنہیں امریکا کی سب سے کم عمر رکن کانگریس ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے، صرف 29 سال کی عمر میں ڈیمو کریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر نیویارک سے ایوان نمائندگان کی رکن منتخب ہوئیں۔

    وہ نہایت غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں اور سخت جدوجہد کے بعد اس مقام پر پہنچی ہیں یہی وجہ ہے کہ امریکی نوجوانوں میں انہیں خاصی مقبولیت حاصل ہے۔

    الیگزینڈریا نے گھریلو ملازمین کے لیے پیش کیے جانے والی بل کی حمایت کرتے ہوئے بتایا کہ میری والدہ گھروں میں کام کرتی تھیں۔ میں دوسرے لوگوں کے گھروں کی سیڑھیوں پر، ان کی کھانے کی میزوں پر کتابیں پڑھتے اور ہوم ورک کرتے ہوئے بڑی ہوئی ہوں۔

    مزید پڑھیں: امریکی رکن کانگریس کامک بک سیریز کی ہیروئن بن گئیں

    انہوں نے کہا کہ میری والدہ لوگوں کے گھروں میں کام کرتی تھیں تاکہ میں پڑھ سکوں اور آگے بڑھ سکوں۔

    امریکی کانگریس میں پیش کیے جانے والے اس بل سے امریکا میں گھروں میں کام کرنے والے ملازمین اپنے بنیادی حقوق حاصل کرسکیں گے۔ یہ بل ان ملازمین کو بہتر کم سے کم اجرت اور اوور ٹائم کی اجرت کا حق دے گا جبکہ ان کے مالکان انہیں نوکری سے نکالنے سے قبل 30 دن کا نوٹس دینے کے پابند ہوں گے۔

    الیگزینڈریا کا کہنا تھا، ’اگر ہم ان ملازمین کے لیے لڑ رہے ہیں تو درحقیقت ہم ان بہت سی چھوٹی بچیوں کے لیے لڑ رہے ہیں جو میری طرح آنکھوں میں خواب سجائے تعلیم حاصل کر رہی ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بل صرف گھریلو ملازمین کے لیے نہیں ہے بلکہ ان کے بچوں کے لیے بھی ہے جو امریکا کا مستقبل ثابت ہوسکتے ہیں۔